Connect with us
Monday,28-July-2025
تازہ خبریں

سیاست

رائے گڑھ لینڈ سلائیڈنگ: شیو سینا یو بی ٹی کے سربراہ ادھو ٹھاکرے نے ارشل واڑی سانحہ کے متاثرین سے ملاقات کی۔ ہر طرح کی مدد کی یقین دہانی کرائی

Published

on

تباہ کن پہاڑی تودے گرنے کے سانحہ میں بچ جانے والے سینکڑوں افراد نے شیوسینا (یو بی ٹی) کے صدر اور سابق وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے سے ہفتہ کو یہاں ملاقات کی، یہاں تک کہ ارشل واڑی میں مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 25 ہو گئی۔ 95 گاؤں والوں میں سے بہت سے، جو ٹھاکرے اور دیگر سے ملنے آئے تھے، روتے ہوئے دیکھے گئے، کچھ اب بھی صدمے کی حالت میں ہیں، کچھ اپنے کنبہ کے افراد کے کھو جانے پر رو رہے ہیں اور غمزدہ ہیں اور تمام بے گھر افراد اپنے تاریک مستقبل کے بارے میں فکر مند ہیں۔ بہت سے دیہاتیوں نے اپنے غیر یقینی مستقبل پر تشویش کا اظہار کیا کیونکہ وہ اس سانحے میں اپنے خاندان کے ایک یا ایک سے زیادہ افراد، اپنا تمام سامان، زمین، ذریعہ معاش کھو چکے ہیں، اور بہت سے اب اپنے خاندان میں واحد کمانے والا ہونے سے محروم ہیں۔ پارٹی کے سینئر لیڈروں جیسے قائد حزب اختلاف (کونسل) امباداس دانوے، انیل پراب، بھاسکر جادھو، ملند نارویکر اور دیگر کے ساتھ، ٹھاکرے پنچایت مندر گئے، جہاں سو سے زیادہ زندہ بچ جانے والوں کو عارضی طور پر پناہ دی گئی ہے۔

ٹھاکرے نے اپنی تعزیت کا اظہار کیا اور لواحقین کو تسلی دی، 10 سے زیادہ زخمی متاثرین کی حالت دریافت کی جنہیں گزشتہ تین دنوں کے دوران پہاڑی پر پتھروں اور مٹی سے کھودا گیا تھا کیونکہ بدھ (جولائی 19) کی رات تقریباً 11.30 بجے ارشل واڑی قبائلی بستی کے ایک حصے پر پہاڑی گر گئی تھی۔ زندہ بچ جانے والوں نے تباہی کو یاد کیا اور کس طرح اس نے انہیں جڑ سے اکھاڑ پھینکا اور ان کی زندگیوں کو تباہ کیا، اپنے بہت سے قریبی عزیزوں کو کھو دیا، بہت سے معاملات میں خاندان میں واحد کمانے والا، جیسا کہ گمبھیر ٹھاکرے خاموشی سے سنتے رہے۔ بعد ازاں، قبائلیوں سے خطاب کرتے ہوئے، سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ “ان کے پاس الفاظ نہیں ہیں کہ وہ ارشل واڑی کے لوگوں کے ساتھ ہونے والی المناک ہولناکیوں کو بیان کریں” اور انہوں نے بے گھر ہونے والوں کی ہر ممکن مدد کا وعدہ کیا۔ ٹھاکرے نے یقین دلایا، “جب تک بحالی کا پورا عمل مکمل نہیں ہو جاتا، ہم آپ کے ساتھ رہیں گے… ہم آپ کو کوئی بھی مدد دینے کے لیے حاضر ہیں… براہ کرم متحد رہیں۔”

انہوں نے لوگوں کو نرمی سے مشورہ دیا کہ وہ آبادکاری کی جگہوں کا انتخاب کرتے وقت محتاط رہیں، جنہیں حکومت جلد ہی الاٹ کرے گی، ایسے لینڈ سلائیڈ یا پہاڑی سلائیڈ والے علاقوں سے دور ہونا چاہیے، تاکہ مستقبل میں ایسے کسی سانحے سے بچا جا سکے۔ ٹھاکرے نے سرکاری افسران پر بھی زور دیا کہ وہ پردھان منتری آواس یوجنا (PMY) کو ریاست میں ارشل واڑی اور دیگر خطرے سے دوچار علاقوں کے لیے نافذ کریں، جہاں لوگوں کو اس طرح کی آفات کا خطرہ ہوتا ہے۔ ٹھاکرے نے زور دیا، “سانحہ کے بعد جاگنا کافی نہیں ہے… یہ ایک طویل مدتی حل ہونا چاہئے… ارشل واڑی اور دیگر دیہاتوں کے لوگوں کو جو اس طرح کے پھسلنے والے پہاڑیوں، چٹانوں وغیرہ کے آس پاس ہیں، کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جانا چاہئے اور PMAY کے تحت ان کی بازآبادکاری کی جانی چاہئے۔” انہوں نے اس مسئلہ کو رائے گڑھ اور ریاستی حکومت کے عہدیداروں کے ساتھ اٹھانے کا وعدہ کیا کہ وہ فوری اقدامات کریں گے اور مستقبل میں اس طرح کے کسی بھی سانحے یا انسانی جان کے ضیاع کو روکیں گے۔ ریسکیو کا کام تیسرے روز بھی جاری رہا، مزید چار لاشیں نکال لی گئیں، جس سے ہلاکتوں کی تعداد 25 ہوگئی۔ تاہم، 100 سے زیادہ لوگ اب بھی “لاپتہ” ہیں اور آج صبح زندہ رہنے کی امیدیں ختم ہو گئیں۔ رائے گڑھ ضلع انتظامیہ نے ارشل واڑی کے بچ جانے والوں کے لیے کھانے اور رہائش کے تمام انتظامات کیے ہیں، جن کے گھر اس رات پتھروں اور مٹی کی زد میں آ گئے تھے۔ تمام کو احتیاطی اقدام کے طور پر پنچایتن مندر منتقل کر دیا گیا ہے جبکہ مقامی حکام ان کی بحالی کے لیے طویل مدتی حکمت عملی تیار کر رہے ہیں۔

سیاست

‘آپریشن مہادیو’ کے تحت، سیکورٹی فورسز نے پہلگام دہشت گردانہ حملے کے ماسٹر مائنڈ موسیٰ اور دو دیگر دہشت گردوں کو جموں و کشمیر کے لڈواس میں مار گرایا۔

Published

on

kashmir

نئی دہلی : جموں و کشمیر کے لڈواس علاقے میں پیر کو سیکورٹی فورسز نے ‘آپریشن مہادیو’ کے تحت تین دہشت گردوں کو مار گرایا۔ یہ انکاؤنٹر لڈواس میں ہوا، جہاں فوج نے دہشت گردوں کو گھیرے میں لے کر انہیں مار گرایا۔ آپریشن کے حوالے سے فوج کی چنار کور نے کہا کہ لڈواس کے علاقے میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن مہادیو شروع کیا گیا ہے۔ مقابلے کے دوران تین دہشت گرد مارے گئے ہیں اور آپریشن تاحال جاری ہے۔ ذرائع کے مطابق اعلیٰ سیکورٹی حکام کے حوالے سے بتایا کہ پہلگام دہشت گردانہ حملے کا ماسٹر مائنڈ سلیمان شاہ پیر کے روز سری نگر میں ایک تصادم میں مارے گئے تین دہشت گردوں میں شامل تھا۔ آپریشن مہادیو کے نام سے یہ مشترکہ آپریشن ہندوستانی فوج اور جموں و کشمیر پولیس نے دچی گام نیشنل پارک کے قریب درہ کے قریب ناہموار لڈواس علاقے میں کیا۔

ذرائع کے مطابق اطلاع مل رہی ہے کہ فوج نے جنگلوں میں کچھ مشتبہ آوازیں سنیں۔ وائرلیس پیغام کے بعد فوج نے اس علاقے میں آپریشن کیا جس میں موسیٰ سمیت تین دہشت گرد مارے گئے۔ مارے گئے دہشت گردوں سے ایک ایم 4 کاربائن اسالٹ رائفل اور دو اے کے سیریز کی رائفلیں برآمد ہوئیں۔ سیکورٹی ایجنسیاں اب یہ جاننے کی کوشش کر رہی ہیں کہ کیا یہ دہشت گرد پہلگام کے حالیہ دہشت گردانہ حملے میں بھی ملوث تھے؟ سیکیورٹی ادارے اس بات کی بھی تحقیقات کر رہے ہیں کہ ان دہشت گردوں کا نیٹ ورک کہاں تک پھیلا ہوا تھا۔ وہ یہ جاننے کی کوشش کر رہے ہیں کہ انہیں اسلحہ اور گولہ بارود کہاں سے مل رہا تھا۔ ذرائع کے مطابق ہاروان کے علاقے میں چند روز قبل ایک مشکوک کمیونیکیشن سگنل موصول ہوا تھا۔ چھان بین کرنے پر پتہ چلا کہ دہشت گردوں سے برآمد ہونے والا آلہ پہلگام میں مارے گئے دہشت گردوں سے برآمد ہونے والے آلہ سے ملتا جلتا ہے۔

تاہم سیکورٹی ایجنسیاں اس معاملے کی گہرائی سے تحقیقات کر رہی ہیں۔ وہ یہ جاننے کی کوشش کر رہے ہیں کہ کیا مارے گئے دہشت گرد پہلگام حملے میں بھی ملوث تھے۔ ابتدائی تفتیش میں کچھ اہم سراغ ملنے کی امید ہے۔ فوج اور جموں و کشمیر پولیس نے مشترکہ طور پر یہ آپریشن کیا۔ پورے علاقے میں ابھی بھی سرچ آپریشن جاری ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ مزید دہشت گرد علاقے میں چھپے نہ ہوں۔ سیکورٹی فورسز اس بات کو یقینی بنانا چاہتی ہیں کہ کوئی دوسرا دہشت گرد علاقے میں چھپا نہ ہو۔

Continue Reading

سیاست

مہاراشٹر کی ‘لڑکی بہن یوجنا’ میں مبینہ بدعنوانی پر تنازعہ، مردوں نے اسکیم میں 210000000 روپے کا گھپلا کیا… سپریا سولے نے لگائے الزامات

Published

on

ajit-pawar-&-ladli-behna

پونے : مہاراشٹر کی بہت چرچی ‘لڑکی بہن یوجنا’ ایک بار پھر تنازعہ میں آ گئی ہے۔ این سی پی (شرد پوار دھڑے) کی ورکنگ صدر سپریہ سولے نے اسکیم میں بڑے پیمانے پر بدعنوانی کا الزام لگاتے ہوئے سی بی آئی انکوائری کا مطالبہ کیا ہے۔ ان کا دعویٰ ہے کہ اس اسکیم کے تحت 14 ہزار مردوں کو غلط طریقے سے فوائد دیئے گئے ہیں، جس سے تقریباً 21 کروڑ روپے کی مالی بے ضابطگی ہوئی ہے۔ پونے میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے سولے نے کہا کہ یہ اسکیم معاشی طور پر کمزور خواتین کے لیے شروع کی گئی تھی لیکن اب یہ بات سامنے آئی ہے کہ ہزاروں مردوں نے بھی اس سے فائدہ اٹھایا ہے۔ یہ بہت سنجیدہ معاملہ ہے۔ حکومت کو بتانا چاہیے کہ ان افراد کے نام کس طرح اور کس کے ذریعے فائدہ اٹھانے والوں کی فہرست میں شامل ہوئے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ کن کنٹریکٹرز نے یہ بے ضابطگی کی اور ان کے خلاف فوری کارروائی کی جائے۔

سولے نے کہا کہ جب حکومت دیگر معاملات میں سی بی آئی اور ای ڈی کے ذریعہ تحقیقات شروع کرتی ہے تو اس معاملے میں غیر جانبدارانہ تحقیقات کی ذمہ داری بھی سی بی آئی کو سونپی جانی چاہئے۔ انہوں نے لاڈکی بہن اسکیم کے وقت پر بھی سوال اٹھایا تھا اور اسے اسمبلی انتخابات سے قبل سیاسی چال قرار دیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ یہ رشتہ 1500 روپے میں نہیں بیچا جا سکتا، بھائی بہن کا رشتہ پیار اور عزت پر ہوتا ہے معاشی سودے بازی پر نہیں۔

ساتھ ہی مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ اور وزیر خزانہ اجیت پوار، جو سپریا سولے کے بھائی بھی ہیں، نے کہا ہے کہ اس معاملے کو سنجیدگی سے لیا جانا چاہیے۔ انہوں نے واضح الفاظ میں کہا کہ اگر کسی آدمی کو اسکیم کا فائدہ ملا ہے تو اس سے ایک ایک پیسہ وصول کیا جائے گا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ عدم تعاون کی صورت میں مجرموں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔ اجیت پوار نے یہ بھی بتایا کہ فائدہ اٹھانے والوں کی تصدیق کے دوران کچھ خواتین کے نام بھی سامنے آئے ہیں جو پہلے سے ملازمت ہونے کے باوجود فوائد حاصل کر رہی تھیں۔ ایسے ناموں کو اسکیم کی فہرست سے نکال دیا گیا ہے۔

آپ کو بتاتے چلیں کہ لاڈکی بہن یوجنا اگست 2024 میں شروع کی گئی تھی جس کا مقصد معاشی طور پر کمزور طبقوں کی خواتین کو مالی مدد فراہم کرنا تھا۔ لیکن اب جب اس اسکیم میں بے ضابطگیوں اور غلط فائدے کی تقسیم کے الزامات لگائے جارہے ہیں تو ریاست کی سیاست گرم ہوگئی ہے۔ جہاں ایک طرف اپوزیشن جماعتیں حکومت کو نشانہ بنا رہی ہیں وہیں دوسری جانب حکومت نے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی یقین دہانی کرائی ہے۔

Continue Reading

سیاست

مہاراشٹر میں بدعنوان اور داغدار وزرا کو برخاست کیا جائے… ریاستی گورنر سے شیوسینا کا مطالبہ، مانک راؤ کوکاٹے سمیت دیگر وزرا کے خلاف کارروائی کی مانگ

Published

on

Manikrao

‎ممبئی : مہاراشٹر میں بدعنوان اور داغدار وزرا کے خلاف کارروائی کا مطالبہ شیوسینا نے کیا ہے ریاستی گورنر کو ایک میمونڈم دیا جس میں وزیر زراعت مانک راؤ کوکاٹے کے ایوان میں جنگلی رمی، وزیر داخلہ مملکت یوگیش کدم کی والدہ کے نام پر ساؤلی بار اراکین اسمبلی کی غنڈی گردی کی توجہ مبذول کرائی گئی اس کے ساتھ ہی ان وزرا کو فوری طور پر وزارت سے برخاست اور برطرف کرنے کا مطالبہ یو بی ٹی شیوسینا نے کیا ہے۔

‎شیوسینا ادھو ٹھاکرے یوبی ٹی کے وفدنے، قائد حزب اختلاف امباداس دانوے کی قیادت میں، گور کو ایک خط پیش کیا اور شیوسینا کے لیڈران نے آج حکمراں پارٹی کے داغدار، بدعنوان اور بے حس وزراء اور اراکین کو فوری طور پر برخاست کرنے کا مطالبہ کیا۔ شیوسینا کے وفد نے بتایا کہ وزرا کو اخلاقی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے اپنے عہدہ سے مستعفی ہو جانا چاہئے, لیکن اس سرکار میں وزرا من مانی رویہ اختیار کر رہے ہیں ہوسٹل میں سنجے گائیکواڑ کی ملازم سے تشدد، سنجے سرشاٹ کی بدعنوانی سمیت دیگر سنگین معاملہ پر گورنر کی توجہ بھی وفد نے مبذول کروائی ہے۔

خط میں ریاستی کابینہ میں کئی وزراء کی بدعنوانی اور معاملات کے بارے میں تفصیلات دی گئی۔ وزیر سنجے شرساٹ، وزیر زراعت مانیک راؤ کوکاٹے، ریاستی وزیر یوگیش کدم اور وزیر نتیش رانے کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔ ‎ریاست میں ہنی ٹریپ کیس، تھانے بوریولی ٹنل کیس، میرا بھائندر میونسپل کارپوریشن کی اراضی کے حصول کے عمل میں بے ضابطگیاں جیسے کئی معاملات کے بارے میں ایک خط کے ذریعے گورنر کو تفصیلات فراہم کی گئی۔

‎شیوسینا لیڈر انیل پراب، ڈپٹی لیڈر ونود گھوسالکر، ببن راؤ تھوراٹ، اشوک داترک، وجے کدم، نتن ناندگاؤںکر، وٹھل راؤ گائیکواڑ، بھاؤ کورگاؤںکر، سشمتائی آندھرے، سپرادتائی پھرترے، وشاکتائی راوت، سکریٹری سائیناتھ ڈی ناتھ، ایم ایل اے سیناتھ، سکریٹری اس موقع پر ابھیانکر، منوج جامستکر، نتن دیشمکھ، اننت نار اور مہیش ساونت موجود تھے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com