سیاست
پرفل پٹیل کا بڑا دعویٰ، شرد پوار نے اگر41 ایم ایل اے کی بات مانی ہوتی تو مہاراشٹر میں BJP-NCP کی حکومت ہوتی

نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (NCP) کے رہنما اور راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ پرفل پٹیل نے پیر کو انکشاف کیا کہ پچھلے سال جب مہا وکاس اگھاڑی حکومت گرنے کے دہانے پر تھی، این سی پی کے 54 میں سے 51 ایم ایل ایز نے پارٹی سربراہ شرد پوار کو خط لکھا تھا۔ جس میں کہا گیا تھا کہ این سی پی کو حکومت بنانے کے لیے بی جے پی کے ساتھ اتحاد کرنا چاہیے۔
“لیکن این سی پی کی قیادت بروقت فیصلہ لینے میں ناکام رہی اور ایکناتھ شندے نے موقع کا فائدہ اٹھایا اور دیویندر فڈنویس کے ساتھ مل کر حکومت بنائی،” پٹیل نے ٹائمز آف انڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے اشارہ دیا کہ بی جے پی وقت پر فیصلہ نہیں لے سکتی۔ ساتھ جانے کا عمل 2022 کے وسط میں ہی شروع ہو گیا تھا۔
پٹیل نے کہا کہ صرف ایم ایل اے ہی نہیں بلکہ این سی پی لیڈر اور نچلی سطح کے کارکنان بھی اس بات کے خواہاں ہیں کہ وہ حکومت کا حصہ بنیں۔ انہوں نے کہا، “بہت سے ایم ایل اے کو حلقہ بندیوں کے لیے فنڈز مختص کرنے، کسانوں کو مالی امداد اور اس طرح کے مسائل کا سامنا تھا۔ اب، حکومت میں این سی پی کے ساتھ، ہم امید کرتے ہیں کہ ان مسائل کو ترجیحی طور پر حل کیا جائے گا۔
پٹیل، جو این سی پی کے بانی کے قریبی ساتھیوں میں سے ایک ہیں، کو پچھلے مہینے سپریا سولے کے ساتھ پوار نے این سی پی کا ورکنگ صدر مقرر کیا تھا، لیکن اجیت پوار کا ساتھ دینے کا فیصلہ کیا۔ اجیت پوار کے کہنے کی بازگشت کرتے ہوئے، پٹیل نے کہا کہ این سی پی کے زیادہ تر لیڈروں کو لگتا ہے کہ اگر پارٹی شیو سینا کے ساتھ اتحاد کر سکتی ہے، تو بی جے پی کے ساتھ ہاتھ ملانے میں کوئی حرج نہیں ہے۔
انہوں نے کہا، ‘شیو سینا کے ساتھ ہمارا کئی دہائیوں سے نظریاتی اختلاف تھا، لیکن پھر بھی ہم نے اس کے ساتھ حکومت بنائی۔ اور اب ہم نے وسیع تر قومی مفاد میں بی جے پی کے ساتھ ہاتھ ملایا ہے، یہ سوچنے کا عمل نیا نہیں ہے۔ ہم مہاراشٹر کی ترقی اور ترقی کے لیے حکومت میں شامل ہوئے ہیں۔پٹیل نے کہا کہ 2024 کے لوک سبھا انتخابات وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں اور اسمبلی انتخابات وزیر اعلی ایکناتھ شندے کی قیادت میں لڑے جائیں گے۔ انہوں نے کہا، “چونکہ ایم وی اے کو کمزور کیا گیا ہے، یہ بی جے پی-شیو سینا اور این سی پی کے لیے ایک متاثر کن جیت ہوگی۔”
پٹیل نے کہا کہ 43 سے زیادہ ایم ایل ایز نے اجیت پوار کی حمایت کی ہے، لیکن وہ خوش ہوں گے اگر این سی پی پہلے کی طرح متحد خاندان بنی رہے۔ انہوں نے کہا، ‘ایسا نہیں ہے کہ ہم نے خوشی سے فیصلہ لیا ہے۔ سیاست میں سخت فیصلے لینے پڑتے ہیں۔شرد پوار گروپ کی جانب سے انہیں پارٹی سے نکالنے کے فیصلے پر پٹیل نے کہا کہ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ پارٹی نے پچھلے کئی سالوں سے اپنے آئین پر عمل نہیں کیا ہے۔ این سی پی میں بغاوت کے بعد شرد پوار کے ساتھ اپنے تعلقات پر پٹیل نے کہا کہ وہ پوار پر کوئی تبصرہ نہیں کریں گے۔ اس نے کہا، ‘وہ میرا گائیڈ اور گرو ہے۔’
1999 میں شرد پوار کے ذریعہ قائم کی گئی پارٹی کو 2 جولائی کی دوپہر کو اس وقت تقسیم کا سامنا کرنا پڑا جب ان کے بھتیجے اجیت پوار نے نائب وزیر اعلی کے طور پر شیو سینا-بی جے پی حکومت میں شمولیت اختیار کی۔ شرد پوار کے وفادار چھگن بھجبل اور دلیپ والسے پاٹل ان آٹھ دیگر این سی پی ایم ایل ایز میں شامل ہیں جو حکمراں اتحاد میں شامل ہوئے۔
سیاست
مہاراشٹر میں غیر قانونی گرجا گھروں پر چلائے جائیں گے بلڈوزر، تبدیلی مذہب کو روکنے کے لیے سخت قانون، وزیر چندر شیکھر باونکولے کا بڑا اعلان

ممبئی : مہاراشٹر میں بھاری اکثریت کے ساتھ اقتدار میں آنے والی بی جے پی اب مذہب کی تبدیلی کے معاملے پر سخت موقف اختیار کرے گی۔ بی جے پی مہاراشٹر کے سابق صدر اور ریاست کے وزیر محصول چندر شیکھر باونکولے نے بدھ کو اسمبلی میں ایک بڑا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں مذہب کی تبدیلی کو روکنے کے لیے ریاستی حکومت سخت قانون بنائے گی۔ ریونیو منسٹر چندر شیکھر باونکولے نے اسمبلی کے ایم ایل ایز کی تشویش پر یہ یقین دہانی کرائی۔ بدھ کو ایم ایل اے انوپ بھایا اگروال، اتل بھاتکھلکر اور دیگر ایم ایل اے نے ریاست میں مذہب کی تبدیلی کو روکنے سے متعلق سوالات پوچھے۔ ان کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے، ریونیو کے وزیر چندر شیکھر باونکولے نے کہا کہ ریاست میں مذہبی تبدیلیوں کو روکنے کے لیے ایک سخت قانون بنایا جائے گا۔
مہاراشٹر کے وزیر محصول چندر شیکھر باونکولے نے کہا کہ وہ اس سلسلے میں وزیر اعلی دیویندر فڑنویس سے بات کریں گے۔ باونکولے نے کہا کہ تبدیلی مذہب مخالف قانون کو سخت دفعات کے ساتھ کیسے لایا جائے۔ انہوں نے ایوان میں کہا کہ دھلے-نندربار کے ڈویژنل کمشنر کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ علاقے میں غیر مجاز گرجا گھروں کی چھان بین کریں اور انہیں چھ ماہ کے اندر منہدم کریں۔ اس پر بی جے پی ایم ایل اے اتل بھاتکھلکر نے سوال کیا کہ جب پہلے ہی معلوم ہے کہ یہ غیر قانونی ہے تو پھر چھ ماہ کا وقت کیوں دیا جا رہا ہے؟ غیر مجاز مذہبی عمارتوں کے خلاف فوری کارروائی کی جائے۔
اس پر چندر شیکھر باونکولے نے کہا کہ کارروائی کرنے سے پہلے شکایات کی جانچ ضروری ہے۔ بی جے پی ایم ایل اے سنجے کوٹے نے کہا کہ مذہب کی تبدیلی نہ صرف نندوربار بلکہ ریاست بھر کے قبائلی علاقوں میں ہو رہی ہے۔ اگروال نے دعویٰ کیا کہ نواپور (ضلع دھولے) میں قبائلیوں اور غیر قبائلیوں کو عیسائیت اختیار کرنے کا لالچ دیا جا رہا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ مہاراشٹر کی پڑوسی ریاست گجرات نے آنجہانی سی ایم وجے روپانی کے دور میں تبدیلی مذہب مخالف قانون نافذ کیا تھا۔ جن میں سے بعض دفعات کو عدالت نے روک دیا تھا۔ ملک کی بہت سی دوسری ریاستوں نے بھی تبدیلی مذہب مخالف قوانین بنائے ہیں۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
ممبئی سابق پولس کمشنر پرمبیر سنگھ کو بڑی راحت، سی بی آئی نے تھانہ کا کیس بند کر دیا، کورٹ میں کلوزر رپورٹ داخل

ممبئی کے سابق پولیس کمشنر پرمبیر سنگھ کو مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) نے تھانے کے کوپری پولیس اسٹیشن میں درج ہفتہ وصولی اور دھمکی کے معاملے میں کلین چٹ دے دی ہے۔ سنگھ نے سابق وزیر داخلہ انیل دیشمکھ پر سنگین الزامات لگانے کے ساتھ کئی سنسنی خیز انکشافات کیے تھے۔ سی بی آئی نے اس معاملے میں چیف جوڈیشل مجسٹریٹ کو کلوزر رپورٹ پیش کی ہے۔ سی بی آئی کے مطابق 2016-17 میں پیش آئے اس معاملے میں جرم ثابت کرنے کے لیے ثبوت دستیاب نہیں ہے اور نہ تھےنہ ہی یہ کوئی متنازع معاملہ ہے۔
سی بی آئی نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ شکایت کنندہ اگروال کی مالیاتی لین دین میں بے ایمانی رونما ہوئی ہے اور وہ جھوٹے دیوانی اور فوجداری مقدمات کے ذریعے لوگوں کو پھنسانے کے لیے معروف ہے۔ اس کے علاوہ، تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ اگروال اور بلڈر سنجے پنمیا کے درمیان تصفیہ بغیر کسی دباؤ یا زبردستی کے ہوا تھا۔
پرم بیرسنگھ کے خلاف ممبئی کے میرین ڈرائیو، گورےگاؤں، اکولا اور تھانے نگر تھانوں میں کل پانچ مقدمات درج کیے گئے تھے۔ ان میں سی بی آئی نے کوپری پولیس اسٹیشن میں ہفتہ وصولی کے معاملے کی تحقیقات کو بند کر دیا ہے، لیکن دیگر چار معاملات کی تحقیقات ابھی جاری ہے۔
سیاست
قانون ساز کونسل میں غدار پر ہنگامہ 10 منٹ تک کارروائی ملتوی

ممبئی مہاراشٹر قانون ساز کونسل میں اس وقت ہنگامہ برپا ہوگیا, جب قانون ساز کونسل میں مراٹھی مانس کو ترجیحی بنیادوں پر گھر فراہمی کے مسئلہ پر بحث جاری تھی۔ شیوسینا لیڈر انیل پرب نے ایوان میں مراٹھی مانس کے گھر اور فلاح کے لئے کام کرنے کی سرکار کو تلقین کی اور ان سے متعلق قانون سازی کا مطالبہ کیا, اس پر وزیر سنبھو راج دیسائی اور انیل پرب میں لفظی جھڑپ ہوئی اور کیونکہ انیل پرب نے سوال کیا کہ سرکار مل مزدوروں کے لئے قانون سازی کب کرے گی, اس پر سمبھوراج نے کہا کہ ۲۰۱۹ سے ۲۰۲۲ تک قانون سازی کیوں نہیں کی گئی, اسی دوران انیل پرب نے ایوان میں غدار لفظ کا استعمال کیا جس پر سنبھوراج دیسائی برہم ہو گئے اور کہا کہ “آئی لا غدار کو نلا منتے” یعنی غدار کس کو کہا اس پر انیل پرب نے کہا کہ اس وقت آپ جس کی جوتے چاٹتے تھے۔ اس دوران کونسل میں ہنگامہ ہوا اور ایوان کی کارروائی کو 10 منٹ کے لئے ملتوی کرنا پڑا, اس کے بعد ایوان میں یہ واضح کیا گیا کہ ایوان کے کام کاج ریکارڈ سے یہ لفظ حذف کر دیا گیا۔ مراٹھی مانس کو گھر ترجیحاتی بنیادوں پر فراہم کرنے سے متعلق ۲۰۲۱ اور ۲۰۲۲ میں کوئی قانون نہیں تھا۔ اس پر انیل پرب کو غصہ آیا اور لفظی جھڑپ شروع ہو گئی۔
-
سیاست9 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا