Connect with us
Tuesday,04-November-2025

سیاست

پرفل پٹیل کا بڑا دعویٰ، شرد پوار نے اگر41 ایم ایل اے کی بات مانی ہوتی تو مہاراشٹر میں BJP-NCP کی حکومت ہوتی

Published

on

Praful Patel

نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (NCP) کے رہنما اور راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ پرفل پٹیل نے پیر کو انکشاف کیا کہ پچھلے سال جب مہا وکاس اگھاڑی حکومت گرنے کے دہانے پر تھی، این سی پی کے 54 میں سے 51 ایم ایل ایز نے پارٹی سربراہ شرد پوار کو خط لکھا تھا۔ جس میں کہا گیا تھا کہ این سی پی کو حکومت بنانے کے لیے بی جے پی کے ساتھ اتحاد کرنا چاہیے۔

"لیکن این سی پی کی قیادت بروقت فیصلہ لینے میں ناکام رہی اور ایکناتھ شندے نے موقع کا فائدہ اٹھایا اور دیویندر فڈنویس کے ساتھ مل کر حکومت بنائی،” پٹیل نے ٹائمز آف انڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے اشارہ دیا کہ بی جے پی وقت پر فیصلہ نہیں لے سکتی۔ ساتھ جانے کا عمل 2022 کے وسط میں ہی شروع ہو گیا تھا۔

پٹیل نے کہا کہ صرف ایم ایل اے ہی نہیں بلکہ این سی پی لیڈر اور نچلی سطح کے کارکنان بھی اس بات کے خواہاں ہیں کہ وہ حکومت کا حصہ بنیں۔ انہوں نے کہا، "بہت سے ایم ایل اے کو حلقہ بندیوں کے لیے فنڈز مختص کرنے، کسانوں کو مالی امداد اور اس طرح کے مسائل کا سامنا تھا۔ اب، حکومت میں این سی پی کے ساتھ، ہم امید کرتے ہیں کہ ان مسائل کو ترجیحی طور پر حل کیا جائے گا۔

پٹیل، جو این سی پی کے بانی کے قریبی ساتھیوں میں سے ایک ہیں، کو پچھلے مہینے سپریا سولے کے ساتھ پوار نے این سی پی کا ورکنگ صدر مقرر کیا تھا، لیکن اجیت پوار کا ساتھ دینے کا فیصلہ کیا۔ اجیت پوار کے کہنے کی بازگشت کرتے ہوئے، پٹیل نے کہا کہ این سی پی کے زیادہ تر لیڈروں کو لگتا ہے کہ اگر پارٹی شیو سینا کے ساتھ اتحاد کر سکتی ہے، تو بی جے پی کے ساتھ ہاتھ ملانے میں کوئی حرج نہیں ہے۔

انہوں نے کہا، ‘شیو سینا کے ساتھ ہمارا کئی دہائیوں سے نظریاتی اختلاف تھا، لیکن پھر بھی ہم نے اس کے ساتھ حکومت بنائی۔ اور اب ہم نے وسیع تر قومی مفاد میں بی جے پی کے ساتھ ہاتھ ملایا ہے، یہ سوچنے کا عمل نیا نہیں ہے۔ ہم مہاراشٹر کی ترقی اور ترقی کے لیے حکومت میں شامل ہوئے ہیں۔پٹیل نے کہا کہ 2024 کے لوک سبھا انتخابات وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں اور اسمبلی انتخابات وزیر اعلی ایکناتھ شندے کی قیادت میں لڑے جائیں گے۔ انہوں نے کہا، "چونکہ ایم وی اے کو کمزور کیا گیا ہے، یہ بی جے پی-شیو سینا اور این سی پی کے لیے ایک متاثر کن جیت ہوگی۔”

پٹیل نے کہا کہ 43 سے زیادہ ایم ایل ایز نے اجیت پوار کی حمایت کی ہے، لیکن وہ خوش ہوں گے اگر این سی پی پہلے کی طرح متحد خاندان بنی رہے۔ انہوں نے کہا، ‘ایسا نہیں ہے کہ ہم نے خوشی سے فیصلہ لیا ہے۔ سیاست میں سخت فیصلے لینے پڑتے ہیں۔شرد پوار گروپ کی جانب سے انہیں پارٹی سے نکالنے کے فیصلے پر پٹیل نے کہا کہ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ پارٹی نے پچھلے کئی سالوں سے اپنے آئین پر عمل نہیں کیا ہے۔ این سی پی میں بغاوت کے بعد شرد پوار کے ساتھ اپنے تعلقات پر پٹیل نے کہا کہ وہ پوار پر کوئی تبصرہ نہیں کریں گے۔ اس نے کہا، ‘وہ میرا گائیڈ اور گرو ہے۔’

1999 میں شرد پوار کے ذریعہ قائم کی گئی پارٹی کو 2 جولائی کی دوپہر کو اس وقت تقسیم کا سامنا کرنا پڑا جب ان کے بھتیجے اجیت پوار نے نائب وزیر اعلی کے طور پر شیو سینا-بی جے پی حکومت میں شمولیت اختیار کی۔ شرد پوار کے وفادار چھگن بھجبل اور دلیپ والسے پاٹل ان آٹھ دیگر این سی پی ایم ایل ایز میں شامل ہیں جو حکمراں اتحاد میں شامل ہوئے۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی اے ٹی ایس کی بے جا ہراسائی کیخلاف ابوعاصم اعظمی کی اے ٹی ایس چیف سے ملاقات، بے قصوروں کو ہراساں نہ کرنے کی یقین دہانی

Published

on

Abu-Asim-&-ATS

‎مہاراشٹر : ممبئی میں اے ٹی ایس کی کارروائی کے بعد مشتبہ افراد سے رابطہ رکھنے پر بے قصوروں کو ہراساں کیے جانے پر ابوعاصم اعظمی نے اے ٹی ایس سربراہ نول بجاج سے ملاقات کر کے مطالبہ کیا ہے کہ پونہ اے ٹی ایس یونٹ بے قصوروں کو ہراساں کرنا بند کرے. اے ٹی ایس گرفتار ملزمان کے موبائل فون پر رابطہ رکھنے والوں کو ہی اب ہراساں شروع کر دیا ہے, جس میں بچوں اور خواتین کو بھی ہراساں کرنے کی شکایت موصول ہوئی ہے, اس سے پونہ اور ریاست کے دیگر گوشوں میں بے چینی و اضطراب پایا جا رہا ہے۔مہاراشٹر کے مختلف اضلاع سمیت ریاست اور پونہ میں اے ٹی ایس کی چھاپہ مار کارروائی کے خلاف سماجوادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی نے کل جماعتی نمائندہ وفد کے ہمراہ مہاراشٹر اے ٹی ایس سربراہ نول بجاج سے ملاقات کر کے یہ واضح کیا ہے کہ کسی کو بھی اے ٹی ایس کی کارروائی پر اعتراض نہیں ہے, لیکن جس طرح سے کچھ ایسے مسلم کارکنان کو گرفتار کیا گیا جو اپنے حق کے لیے آواز بلند کر رہے تھے اور سماج میں ناانصافی کے خلاف متحرک و فعال تھے. ابوعاصم اعظمی نے اے ٹی ایس سربراہ کو ایک میمورنڈم بھی دیا ہے.

‎میمورنڈم میں اے ٹی ایس چیف نول بجاج کو کارروائی کی نوعیت سے متعلق باخبر کیا گیا ہے اعظمی نے بتایا کہ کسی بھی ملزم کے خلاف کارروائی کرنے پر اعتراض نہیں ہے، لیکن حالیہ دنوں میں کئی مسلم سماجی کارکن جو اپنے آئینی حقوق کا استعمال کر رہے ہیں، ناانصافی کے خلاف آواز اٹھا رہے ہیں اور سماج متحرک و فعال ہے انہیں پونے اے ٹی ایس کے ذریعے ہراساں کیا جا رہا ہے۔

‎ملزمان کے موبائل فون پر استعمال ہونے والے نمبروں سے رابطہ رکھنے والوں اور ان کے اہل خانہ کو گھنٹوں تھانوں میں زیر حراست رکھا جارہا ہے۔ خواتین اور بچوں کو بھی تفتیش کے نام پر ہراساں کیا جا رہا ہے اور کئی لوگوں پر جھوٹے الزامات لگائے جا رہے ہیں۔

‎اعظمی نے نول بجاج سے درخواست کی کہ تفتیشی عمل کے دوران پونے اے ٹی ایس یونٹ کو واضح ہدایات جاری کرے کہ وہ اس کیس میں ملوث افراد کے ساتھ منصفانہ سلوک کریں، تاکہ وہ پولیس اور اے ٹی ایس کی بھی مدد کرسکے۔

‎نول بجاج نے ایک مثبت یقین دہانی کرائی کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ کسی بھی بے قصور کے ساتھ ناانصافی نہ ہو، اور خواتین اور بچوں کے بیانات ان کے گھروں پر ہی درج کئے جائیں گے۔

Continue Reading

سیاست

کسی کے باپ کا ہندوستان نہیں ہے ، رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نتیش رانے پر چراغ پا

Published

on

ممبئی مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے نتیش رانے کے بیان پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کرارا جواب دیا ہے اور کہا ہے کہ کسی کے باپ کا ہندوستان نہیں ہے انہوں نے کہا کہ مسلسل نتیش رانے اشتعال انگیز ی کا مظاہرہ کرتے ہیں ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جاتی کئی کیس بھی درج ہے اس کے باوجود کوئی کارروائی نہیں ہوتی ۔ شرجیل امام ، عمر خالد قید و بند میں ہے لیکن یہ آزاد ہے۔ انہوں نے تو کوئی اشتعال انگیزی کا مظاہرہ نہیں کیا تھا سپریم کورٹ نے ہیٹ اسپیچ پر سخت کارروائی کی ہدایت دی ہے لیکن سرکار ایسے عناصر پر کارروائی کیوں نہیں کرتی جو نفرت پھیلاتے ہیں ۔

Continue Reading

(جنرل (عام

مہاراشٹر کے بلدیاتی انتخابات 2025 2 دسمبر کو ہوں گے، نتائج 3 دسمبر کو؛ بی ایم سی الیکشن کی تاریخوں کا اعلان نہیں کیا گیا۔

Published

on

ممبئی : ریاستی الیکشن کمشنر دنیش واگھمارے نے 4 نومبر کو مہاراشٹر کے بلدیاتی انتخابات 2025 کی تاریخوں کا اعلان کیا۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایس ای سی نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات 2 دسمبر کو ہوں گے جبکہ ووٹوں کی گنتی 3 دسمبر کو ہوگی۔ 246 نگر پریشدوں اور 42 نگر پنچایتوں کے لیے تاریخوں کا اعلان کیا گیا۔ انتخابات کے لیے نامزدگی کا عمل 10 نومبر کو شروع ہوگا۔ ہائی سٹیک پول حکمران مہاوتی کے خلاف ہوں گے جس میں بی جے پی، شندے کی سینا اور اجیت پوار کی این سی پی بمقابلہ مہاوتی (یو بی ٹی سینا، شرد پوار کی این سی پی اور کانگریس شامل ہیں)۔ اس کے علاوہ، ایم این ایس بھی انتخابات کے لیے ایم وی اے کے ساتھ ہاتھ ملانے کے لیے تیار ہے۔ میونسپل کونسل اور نگر پنچایت انتخابات کے لیے ایک کروڑ ساٹھ لاکھ ووٹر اور تیرہ ہزار ایک سو پچپن پولنگ اسٹیشن ہیں۔ واگھمارے نے کہا کہ ان مقامی خود حکومتی اداروں میں 6,859 اراکین اور 288 صدور کے انتخاب کے لیے ووٹنگ کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ان انتخابات میں اہل ووٹروں کی تعداد 1.7 کروڑ ہے، انہوں نے مزید کہا کہ 13,355 پولنگ مراکز ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ پولنگ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں (ای وی ایم) کے استعمال سے ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ کاغذات نامزدگی داخل کرنے کا آخری دن 17 نومبر ہے اور جانچ پڑتال 18 نومبر کو کی جائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ 21 نومبر نامزدگی واپس لینے کی آخری تاریخ ہے۔ واگھمارے نے مزید کہا کہ پولنگ 31 اکتوبر کی انتخابی فہرستوں کے مطابق ہوگی۔

شفافیت اور ووٹروں کی سہولت کو بہتر بنانے کے لیے، ایس ای سی نے کہا کہ وہ ایک نئی موبائل ایپ تیار کرے گا اور اپنی اسٹیٹ کمیشن کی ویب سائٹ کا فائدہ اٹھائے گا۔ ان ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کے ذریعے ووٹر آسانی سے اپنی ذاتی معلومات اور اپنے مخصوص وارڈ کی تفصیلات حاصل کر سکیں گے۔ ایس ای سی تمام امیدواروں کے بارے میں جامع معلومات بھی فراہم کرے گا، جس میں وہ حلف نامہ بھی شامل ہو گا جو انہوں نے ایس ای سی کو جمع کرایا ہے۔ ایس ای سی نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ اس نے ڈپلیکیٹ ووٹروں کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے مخصوص دفعات متعارف کرائی ہیں، جو متعدد جگہوں پر رجسٹرڈ ہیں۔ کمشنر نے کہا، "ایسے ووٹرز کو ووٹر لسٹ پر ڈبل اسٹار سے نشان زد کیا جائے گا۔ انہیں صرف ایک جگہ پر ووٹ ڈالنے کی سختی سے اجازت ہوگی۔ بی ایم سی کے آخری انتخابات 2017 میں ہوئے تھے اور اس کے بعد سے انتخابات نہیں ہوئے تھے۔ 2017 میں، انتخابات 21 فروری کو ہوئے تھے جبکہ نتائج کا اعلان 23 فروری کو کیا گیا تھا۔ تمام 227 سیٹوں میں سے یونائیٹڈ شیوسینا نے 84 سیٹیں جیتی ہیں جبکہ بی جے پی نے 82 سیٹیں جیتی ہیں۔ اس دوران دونوں جماعتیں اتحاد میں تھیں۔ کانگریس نے 31 سیٹیں جیتی ہیں جبکہ متحدہ این سی پی نے 13 سیٹیں حاصل کی ہیں۔ راج ٹھاکرے کی ایم این ایس نے 7 سیٹیں جیتی تھیں۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com