سیاست
بمبئی ہائی کورٹ نے مہاراشٹر حکومت سے کہا ہے کہ وہ جانوروں کی قربانی پر پابندی کا حلف نامہ داخل کرے۔

ممبئی ہائی کورٹ نے مہاراشٹر حکومت سے کہا ہے کہ وہ اپنا جوابی حلف نامہ داخل کرے، جبکہ کولہاپور کے وشال گڑھ قلعے کے محفوظ علاقے کے اندر جانوروں کی قربانی کے عمل پر حالیہ پابندی کو چیلنج کرنے والی عرضی کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کے خلاف عرضی گزار کو خبردار کیا ہے۔ جسٹس گوتم پٹیل اور جسٹس نیلا گوکھلے کی ڈویژن بنچ حضرت پیر ملک ریحان میرا صاحب درگاہ کی طرف سے دائر درخواست کی سماعت کر رہی تھی، جس میں یکم فروری کے ڈپٹی ڈائریکٹر آثار قدیمہ اور عجائب گھر، ممبئی کے جاری کردہ اس حکم کو چیلنج کیا گیا تھا، جس میں جانوروں کے ذبیحہ کو غیر قانونی قرار دیا گیا تھا۔ قربانی پر پابندی لگا دی گئی۔ دیوتاؤں کو حکم نامے میں 1998 کے ہائی کورٹ کے حکم کا حوالہ دیا گیا جس میں عوامی مقامات پر دیوتاؤں کے نام پر جانوروں کی قربانی پر پابندی تھی۔ اس نے الزام لگایا کہ کولہاپور کے حکام نے “صرف دائیں بازو کے ہندو بنیاد پرستوں کے زیر اثر” کام کیا۔ اس نے دعویٰ کیا کہ یہ ایک “پرانی روایت” ہے اور اس میں کبھی بھی امن و امان کا کوئی مسئلہ نہیں تھا۔ درخواست میں الزام لگایا گیا کہ یہ پابندی “برسراقتدار پارٹی کے سیاسی فائدے کے لیے اکثریتی برادری کو خوش کرنے” کے لیے منظور کی گئی۔ واضح رہے کہ ہم درخواست کو اس بنیاد پر مسترد کر دیں گے کہ یہ محرک ہے،‘‘ جسٹس پٹیل نے ریمارکس دیے۔
عدالت نے زور دے کر کہا کہ وہ کہیں بھی “جانوروں کے بے قابو ذبح” کی اجازت نہیں دے گی کیونکہ وہاں حفظان صحت کو برقرار رکھنے کی ضرورت ہے۔ جسٹس پٹیل نے کہا، “ہمیں یہ واضح کر دینا چاہیے کہ ہم کہیں بھی جانوروں کے غیر منظم یا بے قابو ذبح کی اجازت نہیں دیں گے۔ شہری حفظان صحت اور صفائی کے کچھ درجے کو برقرار رکھنے کی ضرورت ہے،” جسٹس پٹیل نے کہا۔ اس میں مزید کہا گیا ہے کہ قلعہ کے ارد گرد کے علاقے کو محفوظ کرنے کی ضرورت ہے۔ درخواست کے مطابق، قلعہ احاطے کے اندر درگاہ مہاراشٹر کی سب سے قدیم اور تاریخی یادگاروں میں سے ایک تھی۔ یہ 11ویں صدی میں تعمیر کیا گیا تھا اور ہندوؤں اور مسلمانوں دونوں نے اس کا دورہ کیا تھا۔ درخواست میں دعویٰ کیا گیا کہ درگاہ میں جانوروں کی قربانی ایک لازمی عمل ہے۔ نیز، اصل قربانی کسی عوامی جگہ پر نہیں بلکہ ذاتی ملکیتی زمین پر کی جاتی ہے اور بند دروازوں کے پیچھے کی جاتی ہے۔ اس کے بعد یہ پیشکش درگاہ پر زائرین اور دوسروں کو پیش کی جاتی ہیں اور وشال گڑھ قلعے کے آس پاس کے دیہاتوں میں رہنے والے بہت سے غریب اور پسماندہ لوگوں کے لیے کھانے کا ذریعہ رہی ہیں۔
درخواست گزار نے پابندی کو من مانی، امتیازی، غیر منصفانہ، من مانی، جابرانہ اور ان کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے اس پر روک لگانے کی استدعا کی ہے۔ درخواست گزار کے وکیل ستیش تلیکر نے کلکٹر کے حکم پر عبوری روک لگانے کی درخواست کی، جسے بنچ نے مسترد کر دیا، یہ مشاہدہ کرتے ہوئے: “” ایسے معاملات میں عبوری راحت کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ یہ ایک ناقابل واپسی عمل ہے۔ ہم کہیں بھی کسی مقصد کے لیے بے تحاشا اور بے قابو قتل عام کی اجازت نہیں دیں گے۔ مناسب حفظان صحت اور صفائی برقرار رکھنے کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے۔ ہائی کورٹ نے درخواست پر سماعت کے لیے 5 جولائی کی تاریخ مقرر کی ہے۔
سیاست
لوک سبھا میں ‘آپریشن سندور’ پر زبردست بحث، ‘مجھے بولنے دو، ڈیڑھ لاکھ روپے دے کر آیا ہوں…’ راشد انجینئر نے سب کو حیران کر دیا

سری نگر/نئی دہلی : لوک سبھا میں ‘آپریشن سندور’ پر گرما گرم بحث جاری ہے۔ اس میں حکمراں اور اپوزیشن جماعتوں کے رہنما اس معاملے پر اپنی اپنی رائے دے رہے ہیں۔ اس دوران منگل کو ایک عجیب واقعہ پیش آیا۔ جیسے ہی شیوسینا کے رکن پارلیمنٹ اور ایکناتھ شندے کے بیٹے شری کانت شندے اپنی بات پیش کرنے ہی والے تھے کہ بارہمولہ لوک سبھا سیٹ کے رکن اسمبلی انجینئر رشید نے شور مچانا شروع کردیا۔ لوک سبھا کی سیڑھیوں پر کھڑے کشمیری ایم پی نے التجا کی کہ انہیں بولنے کا موقع دیا جائے۔ درحقیقت، بارہمولہ لوک سبھا سیٹ کے ایم پی انجینئر رشید کو پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس میں شرکت کے لیے نچلی عدالت نے حراستی پیرول دے دیا ہے۔
منگل کو پارلیمنٹ کی کارروائی جاری تھی۔ اسی دوران جب شریکانت شندے بولنے کے لیے کھڑے ہوئے تو رشید انجینئر نے احتجاجاً آواز بلند کی۔ لوک سبھا کی سیڑھیوں پر کھڑے ہو کر انہوں نے بلند آواز میں کہا کہ وہ روزانہ ڈیڑھ لاکھ روپے ادا کرتے ہیں اور انہیں بولنے کا موقع ملنا چاہئے۔ انہوں نے لوک سبھا اسپیکر سے اس معاملے میں مداخلت کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ان کے علاقے میں ‘آپریشن سندور’ ہوا ہے۔ اس واقعہ سے لوک سبھا میں کچھ دیر ہنگامہ ہوا۔
انجینئر رشید نے 2024 میں بارہمولہ لوک سبھا سیٹ جیت کر سب کو حیران کر دیا تھا، انہوں نے جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کو شکست دی۔ راشد نے جیل میں رہتے ہوئے یہ الیکشن لڑا تھا۔ این آئی اے نے انہیں 2016 میں گرفتار کیا تھا۔ اب دہلی کی پٹیالہ ہاؤس کورٹ نے انہیں پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس میں شرکت کے لیے پیرول دے دیا ہے۔ انہیں 24 جولائی سے 4 اگست تک پیرول ملا ہے۔ اس سے قبل مہاراشٹر سے کانگریس کی رکن پارلیمنٹ پرنیتی شندے نے بھی پارلیمنٹ میں اپنے خیالات پیش کئے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ان خاندانوں کے لیے گہرا غم ہے جنہوں نے پہلگام دہشت گردانہ حملے میں اپنے پیاروں کو کھو دیا اور یہ غصہ اس حکومت کے تئیں ہے جو اب تک پہلگام حملے کے مجرموں کو پکڑنے یا ان کا کوئی سراغ فراہم کرنے میں ناکام رہی ہے۔ آپریشن سندور میڈیا میں حکومت کا محض ‘تماشا’ تھا۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
مولانا ساجد رشیدی بی جے پی کے دلال، ڈمپل یادو کے خلاف تبصرہ اعظمی برہم

ممبئی مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈراور رکن اسمبلی ابوعاصم نے رکن پارلیمان ڈمپل یادو پر مولانا ساجد رشیدی کے متنازع تبصرہ کی مذمت کی اور کہا کہ مولانا موصوف بی جے پی کے دلال ہے اور اسی نہج پر ٹیلیویژن چینلوں پر بی جے پی کی حمایت بھی کرتے ہیں اکثر بحث میں وہ متنازع بیانات دیتے ہیں, مسجد میں ہر ایک کو جانے کی اجازت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کی مسجد میں ڈمپل یادو کو مدعو کیا گیا تھا لیکن مولانا ساجد نے انتہائی تضحیک آمیز تبصرہ کیا ہے۔ مسلمان کبھی بھی کسی خاتون کے خلاف اس قسم کا تبصرہ نہیں کرتا وہ خواتین کو احترام کرتے ہیں, لیکن جو تبصرہ مولانا ساجد نے کیا ہے وہ اسلامی تعلیمات کے منافی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسجد میں ڈمپل یادو کی حاضری پر تبصرہ کرنے کا مولانا موصوف کو تبصرہ کا کوئی حق نہیں ہے, مولانا کو اپنے بیان پر شرمندہ ہونا چاہیے۔ انہیں شرم آنی چاہیے کہ انہوں نے ایک قابل احترام خاتون کے لئے تضحیک آمیز بیان جاری کیا ہے, اس کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ بھی اعظمی نے کیا ہے۔
سیاست
مہایوتی سرکار کے متنازع وزرا کی کابینہ میٹنگ، ریاستی وزیر اعلی دیویندر فڑنویس وزرا کے متنازع بیانات سے ناراض

ممبئی : ممبئی مہاراشٹر مہایوتی سرکار میں متنازع وزرا کے خلاف ریاستی وزیر اعلی ایکشن موڈ میں آگئے ہیں۔ کابینہ میٹنگ میں ان متنازع وزرا کی کلاس بھی لی گئی جو تنازع کا شکار پائے گئے تھے۔ وزیر اعلی نے ان وزرا کو تنبیہ بھی کی ہے۔ حال ہی میں وزیر سنجے شرساٹ کا پیسوں سے بھرا بیگ کے ساتھ ویڈیو وائرل ہوا تھا, اسی کے ساتھ وزیر زراعت مانک رائو کوکاٹے کا ایوان اسمبلی میں جنگلی رمی کھیلتے ہوئے ویڈیو وائرل ہونے کے بعد ان کے استعفی کا مطالبہ شروع ہوگیا تھا۔ اپوزیشن نے اب بھی متنازع وزرا کے استعفی کے مطالبہ کے ساتھ گورنر کو ایک میمورنڈم بھی شیوسینا یو بی ٹی نے دیا تھا۔ ان تمام وزرا کی وزیراعلی کو تبیہ کرنے کے ساتھ آئندہ تنازع سے دور رہنے کی صلاح بھی دی ہے, ساتھ ہی وارننگ دی ہے کہ آئندہ غلطی برداشت نہیں کی جائے گی۔ وزارت زراعت سمیت دیگر محکمہ سے متعلق کابینہ کی میٹنگ میں اہم فیصلے کئے گئے۔ کابینہ کی میٹنگ میں وزیر اعلی نے کہا کہ متنازع بیان اور تبصرہ ناقابل برداشت ہے, اس سے سرکار کی شبیہ خراب ہوتی ہے۔ ریاستی وزیر اعلی دیویندر فڑنویس اپنے وزرا سے ناراض تھے اس لئے اس کابینہ کی میٹنگ میں باضابطہ طور پر متنازع وزرا کی کلاس لینے کے ساتھ انہیں سمجھایا گیا کہ وہ متنازع بیان دینے سے گریز کرے۔ دوسری طرف اپوزیشن نے متنازع وزرا کے خلاف سرکار کو گھیرنا شروع کر دیا ہے۔
مہاراشٹر ایم ایل اے ہوسٹل میں شندے سینا کے رکن اسمبلی سنجے گائیکواڑ نے ملازم کو تشدد کا نشانہ بنایا تھا اس کے ساتھ ہی مانک رائو کوکاٹے کی ایوان میں جنگلی رمی کھیلتے ہوئے ویڈیو وائرل اور پھر سنجے شرساٹ کی متنازع ویڈیو کے بعد مہایوتی سرکار کے خلاف اپوزیشن حملہ آور تھی بتایا جاتا ہے کہ جلد ہی کابینہ میں بھی رد وبدل اور تبدیلی ممکن ہے, لیکن اس متعلق اب تک کوئی بھی حتمی فیصلہ نہیں لیا گیا ہے۔ اس مہایوتی سرکار میں نائب وزرا اعلی شندے اور اجیت پوار بھی شامل ہے, اس میں شندے اور اجیت پوار کے وزرا کی تبدیلی سے متعلق ایکناتھ شندے اور اجیت پوار فیصلہ لے سکتے ہیں جبکہ متنازع وزرا کی کرسی خطرہ میں ہے۔
-
سیاست9 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا