Connect with us
Wednesday,10-September-2025

سیاست

سپریہ سولے این سی پی صدر کیوں نہیں بننا چاہتیں، لوک سبھا الیکشن یا کچھ اور؟ شرد پوار نے بتا دی بڑی وجہ

Published

on

ممبئی: شرد پوار نے استعفیٰ واپس لینے کے بعد پارٹی سربراہ کے طور پر دوبارہ کام شروع کر دیا ہے۔ اس ایپی سوڈ میں اتوار کو این سی پی سربراہ نے ریاست کے پنڈھارپور میں کہا کہ ان کی بیٹی اور رکن پارلیمنٹ سپریا سولے اس وقت این سی پی صدر کی ذمہ داری نبھانے کے لیے تیار نہیں ہیں۔ وہ سال 2024 میں ہونے والے لوک سبھا انتخابات پر توجہ مرکوز کرنا چاہتی ہیں۔ آپ کو بتا دیں کہ 2 مئی کو شرد پوار نے ایک میٹنگ میں اچانک یہ کہہ کر سب کو حیران کر دیا تھا کہ وہ این سی پی سربراہ کے عہدے سے استعفیٰ دے دیں گے۔ تاہم تین دن بعد پارٹی کارکنوں کے دباؤ پر انہوں نے استعفیٰ واپس لے لیا۔ پنڈھارپور میں شرد پوار نے یہ بھی کہا کہ سپریا سولے کو بہترین پارلیمنٹیرین کے ایوارڈ سے نوازا گیا ہے۔ سپریا سولے کا دفاع کرتے ہوئے شرد پوار نے کہا کہ وہ مستقبل میں پارٹی صدر کی ذمہ داری نبھا سکتی ہیں۔ اس وقت وہ اس کے لیے تیار نہیں ہے۔ سپریہ سولے کے علاوہ این سی پی صدر کی دوڑ میں پرفل پٹیل اور جینت پاٹل کے نام بھی شامل تھے۔ شرد پوار نے کہا کہ مہا وکاس اگھاڑی کی تینوں پارٹیاں بہت جلد ایک ساتھ میٹنگ کریں گی۔ جس میں ناسک، کولہاپور اور پونے کے وجرموت اجلاسوں کی تاریخ اور پروگرام کا فیصلہ کیا جائے گا۔

شرد پوار نے آئندہ لوک سبھا انتخابات میں سیٹ شیئرنگ فارمولے کے بارے میں بات کی ہے۔ پوار نے واضح کیا کہ آنے والے دنوں میں ایم وی اے کے قائدین آپس میں بیٹھ کر اس مسئلہ پر تبادلہ خیال کریں گے۔ شرد پوار کے 10 مئی کو ممبئی واپس آنے کے بعد یہ ملاقات کسی بھی وقت ہو سکتی ہے۔ شرد پوار نے کہا کہ لوک سبھا انتخابات کے لیے حکمت عملی بنانا اور اس پر کام کرنا بہت ضروری ہے۔ کیونکہ یہ الیکشن اسمبلی انتخابات سے پہلے ہوگا۔ شرد پوار نے کہا کہ مودی حکومت کسان مخالف حکومت ہے۔ اس حکومت نے پیاز اور چینی کی برآمد پر پابندی لگا دی ہے۔ جس کی وجہ سے کسان پریشانی میں مبتلا ہے۔ پوار نے کہا کہ مرکزی حکومت نے ہمیشہ ایسے فیصلے لیے ہیں جو کسانوں کے لیے نقصان دہ ہیں۔

شرد پوار نے مہاراشٹر میں بارسو ریفائنری کے خلاف احتجاج پر بیان دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس منصوبے کے فوائد اور نقصانات کے بارے میں جاننے کے لیے جلد ہی بارسو کا دورہ کریں گے۔ پوار نے کہا کہ انہوں نے حال ہی میں ریاستی وزیر صنعت ادے سمنت اور رتناگیری کے عہدیداروں سے ملاقات کی تھی۔ اب وہ بارسو میں اس پروجیکٹ کے ماہرین سے ملاقات کریں گے۔ پوار نے کہا کہ ہم کسی پروجیکٹ یا صنعت کے خلاف نہیں ہیں۔ لیکن اگر عوام اس کی مخالفت کر رہے ہیں تو ان کا نقطہ نظر بھی سننا ضروری ہے۔ پوار نے کہا کہ ہمیں بتایا گیا ہے کہ اس پروجیکٹ سے ماحولیاتی نظام اور ماہی گیری کی صنعت کو کافی نقصان پہنچے گا۔

جرم

ممبئی ۴۲۰ کلو گرام کلورل ہائیڈریٹ ممنوعہ اشیاء ضبط، تین افراد پونہ سے گرفتار

Published

on

arrested-

‎ممبئی انٹیلی جنس کی بنیاد پر این سی بی کی دو ٹیموں نے الپرازولم کی اسمگلنگ کے مشتبہ گروہ پر نگرانی کی۔ ۵ ستمبر کے اوائل میں پونے ضلع میں، تین افراد یعنی نیلیش بنگر، نوین بی اور راجیش آر کو ممنوعہ اشیاء کا تبادلہ کرتے ہوئے پکڑا گیا۔ تلاشی لینے پر 420 کلو گرام کلورل ہائیڈریٹ برآمد ہوا۔ چونکہ کلورل ہائیڈریٹ این ڈی پی ایس ایکٹ 1985 کے تحت طے شدہ مادہ نہیں ہے، اس لیے ممنوعہ کو مہاراشٹر اسٹیٹ ایکسائز ڈیپارٹمنٹ کے حوالے کر دیا گیا، جس کے دائرہ اختیار میں یہ مادہ آتا ہے۔

بوریولی میں ملزم نوین بی کی رہائش گاہ پر تلاشی کے دوران تھوڑی مقدار میں کلورل ہائیڈریٹ بھی ضبط کر کے اسٹیٹ ایکسائز کے حوالے کیا گیا۔ ‎ایکسائز حکام کے مطابق، گرفتار افراد جرائم پیشہ ہیں جن کا تعلق تاڈی میں ملاوٹ کرنے والے سنڈیکیٹ سے ہے، اور ان کی گرفتاری اس غیر قانونی نیٹ ورک میں نمایاں رکاوٹ ہے۔

صحت عامہ کا سیاق و سباق ‎تلنگانہ جیسی ریاستوں میں تاڈی کی ملاوٹ کے حوالے سے تشویش بڑھ رہی ہے، جہاں فروخت ہونے والے 95% تاڈی میں الپرازولم، ڈائی زیپم، اور کلورل ہائیڈریٹ جیسی مسکن ادویات شامل ہیں، جو روایتی طور پر ہلکے مشروبات کو صحت عامہ کے لیے ایک سنگین خطرہ بنا رہے ہیں۔ اسپتال میں داخل ہونے اور اموات کے حالیہ واقعات، بشمول بچوں میں، اس طرح کی ملاوٹ کے سنگین خطرات کو اجاگر کرتے ہیں۔ ‎یہ ضبطی این سی بی اور ریاستی ایکسائز حکام کی صحت عامہ کے تحفظ اور ملاوٹ شدہ نشہ آور اشیاء کے ذریعے انسانی جان کو خطرے میں ڈالنے والوں کے خلاف سخت عمل آوری کو یقینی بنانے کی مربوط کوششوں کو نمایاں کرتی ہے۔

Continue Reading

سیاست

‎ممبئی نائب صدر جمہوریہ کے انتخاب انڈیا اتحاد ٹوٹ گیا ووٹوں کی تقسیم : شریکانت شندے

Published

on

shrikant shinde

‎ممبئی نائب صدر کے انتخاب میں انڈیا اتحاد میں ووٹوں کی تقسیم کے بعد شیوسینا کے رکن پارلیمنٹ اور این ڈی اے امیدوار کے نمائندے ڈاکٹر شریکانت شندے نے کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی کو نشانہ بنایا۔ ڈاکٹر شری کانت شندے نے طنز کیا کہ راہول گاندھی کی کال پر انڈیا اتحاد کے ارکان پارلیمنٹ نے اپنے ضمیر کی آواز سنی اور این ڈی اے امیدوار کو ووٹ دیا۔

‎نائب صدر کے انتخاب میں انڈیا اتحاد ٹوٹ گیا۔ اس انتخاب میں این ڈی اے کے امیدوار سی پی رادھا کرشنن جی کو 452 پہلی پسند ووٹ ملے، جب کہ انڈیا اتحاد کے امیدوار، ریٹائرڈ جسٹس بی سدرشن ریڈی کو 300 ووٹ ملے۔ اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ اپوزیشن کے ووٹوں میں تقسیم ہے۔ اس کے بارے میں شیوسینا کے رکن پارلیمنٹ ڈاکٹر شری کانت شندے نے ٹویٹ کرکے راہل گاندھی کو نشانہ بنایا کہ راہل گاندھی نے انڈیا اتحاد کے ارکان پارلیمنٹ سے اپیل کی ہے کہ وہ نائب صدر کے انتخاب میں ووٹ دیتے وقت اپنے ضمیر کی بات سنیں۔ درحقیقت انڈیا اتحاد کے ممبران پارلیمنٹ نے ان کی بات نہیں سنی اور ضمیر کی آواز سن کر ان میں سے بہت سے لوگوں نے اپنی پہلی پسند کا ووٹ سی پی رادھا کرشنن کے حق میں ڈالا۔ ڈاکٹر شری کانت شندے نے مزید کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی این ڈی اے حکومت پر بھروسہ ہی ضمیر کی حقیقی آواز ہے، اور اپوزیشن نے اس چیز کو دیر سے سمجھنا شروع کر دیا ہے۔ انہوں نے ہندوستانی اتحاد کے ارکان پارلیمنٹ کا بھی شکریہ ادا کیا جنہوں نے این ڈی اے کو ووٹ دیا۔

‎ایم پی ڈاکٹر شریکانت شندے نے کہا کہ جس طرح سے وزیر اعظم نریندر مودی جی پچھلے 10 سالوں سے کام کر رہے ہیں، آپریشن سندور جیسے اہم اقدامات اور مرکزی حکومت کی پالیسیوں نے نہ صرف این ڈی اے کے ممبران پارلیمنٹ بلکہ اپوزیشن ممبران پارلیمنٹ کو بھی متاثر کیا ہے۔ اسی وجہ سے نائب صدر کے انتخاب میں اپوزیشن جماعتوں کے ایم پیز نے بھی ووٹ ڈالے۔

‎نائب صدر کے انتخاب میں ایم پی ڈاکٹر شریکانت شندے نے امیدوار نمائندے کی حیثیت سے ذمہ داری لی۔ انہوں نے ووٹوں کی گنتی، رابطہ کاری اور جیت کی حکمت عملی میں اہم کردار ادا کیا۔ این ڈی اے کے امیدوار سی پی رادھا کرشنن جی کو توقع سے زیادہ ووٹ ملے، جس سے یہ واضح ہوگیا کہ این ڈی اے کا مضبوط اتحاد برقرار ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

سمرُدّھی مہا مارگ وائرل ویڈیو : ایم ایس آر ڈی سی کی وضاحت

Published

on

MSRDC Not

ممبئی : (قمر انصاری) سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو تیزی سے وائرل ہوئی جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ سمرُدّھی مہا مارگ ایکسپریس وے پر کیلیں گاڑیوں کے ٹائروں کو نقصان پہنچانے کے لیے لگائی گئی ہیں۔ اس ویڈیو نے عوام میں تشویش اور بحث کو جنم دیا۔

مہاراشٹر اسٹیٹ روڈ ڈیولپمنٹ کارپوریشن (ایم ایس آر ڈی سی) نے اس معاملے پر باضابطہ وضاحت جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ویڈیو گمراہ کن ہے اور ہائی وے کی اصل صورتحال کی نمائندگی نہیں کرتا۔ ادارے نے واضح کیا کہ معمول کی جانچ کے دوران ایسی کوئی رپورٹ سامنے نہیں آئی جس میں سڑک پر جان بوجھ کر کیلیں لگانے کی تصدیق ہو۔

حکام نے مزید کہا کہ واقعے کو غلط انداز میں پیش کیا گیا ہے اور عوام سے اپیل کی کہ غیر مصدقہ معلومات شیئر نہ کریں تاکہ غیر ضروری خوف و ہراس پیدا نہ ہو۔ ایم ایس آر ڈی سی نے یقین دہانی کرائی ہے کہ سمرُدّھی مہا مارگ پر باقاعدگی سے دیکھ بھال اور حفاظتی معائنے کیے جاتے ہیں تاکہ مسافروں کو محفوظ اور پرسکون سفر فراہم کیا جا سکے۔

یہ واقعہ ایک بار پھر اس بات کو اجاگر کرتا ہے کہ سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ویڈیوز عوامی تاثر پر کس حد تک اثرانداز ہوسکتی ہیں، اور صارفین پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ تصدیق کے بغیر کسی بھی مواد کو آگے نہ بڑھائیں۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com