Connect with us
Monday,09-June-2025
تازہ خبریں

مہاراشٹر

ممبئی میں مانسون کی کتنی بھی بارش ہو جائے، نہیں رکیں گی ٹرینیں، ویسٹرن ریلوے نے بنایا ‘خاص’ منصوبہ

Published

on

Mumbai Local Train

ممبئی: ویسٹرن ریلوے نے مانسون میں پانی جمع ہونے کی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیاریاں شروع کر دی ہیں۔ ریلوے کی جانب سے وسائی اور نالاسوپارہ کے درمیان پٹریوں کے نیچے تین مائیکرو ٹنل تیار کی گئی ہیں جو پانی کو نکالنے میں مددگار ثابت ہوں گی۔ انچولی نالہ میں پانی کی سطح بڑھنے سے وسائی یارڈ میں پانی بھر گیا تھا۔ جس کی وجہ سے ریلوے کو ٹرین چلانے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا تھا۔ اس مسئلے پر قابو پانے کے لیے ٹریک کے نیچے 1800 ملی میٹر قطر کے تین پائپ ڈالے گئے ہیں۔ اس سے پہلے بھی ریلوے مائکرو سرنگ ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھا چکی ہے۔

ویسٹرن ریلوے پر ہر بار نالا سوپارہ اور وسائی علاقے میں پانی بھرنے کی وجہ سے ریلوے کو کافی پریشانی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ چند سال پہلے یہاں پانی بھر جانے کی وجہ سے ٹرینوں کی آمدورفت رک گئی تھی۔ ریلوے نے اس پورے علاقے میں مائکرو سرنگ کے ذریعے کام کیا ہے۔ پچھلے سال مئی میں، ریلوے نے نالاسوپارہ-واسائی کے درمیان مائکرو سرنگ کا کام کیا تھا۔ اس دوران ٹریک کے نیچے 110 میٹر لمبائی اور 1800 ملی میٹر قطر کی چوڑائی کے تین پائپ بچھائے گئے۔ اس سے وسائی کے شہری علاقے سے آنے والے پانی کا رخ موڑنے میں مدد ملی۔ اسی طرح کا کام مارچ 2020 میں نالاسوپارہ کے جنوبی سرے پر بھی کیا گیا تھا۔ اپریل، 2019 میں، نالاسوپارہ-ویرار کے درمیان 125 میٹر لمبائی کی دو مائکرو سرنگ کی گئی۔

نالاسوپارہ-واسائی سیکٹر کی طرح، مغربی ریلوے پر کئی مقامات کی نشاندہی کی گئی تھی جہاں پانی بھر جانے کی وجہ سے ٹرین خدمات روک دی گئی تھیں۔ ان میں سے کئی مقامات پر کام اس سال مکمل ہو جائے گا۔ بعض مقامات پر جون میں کام ہو جائے گا جس سے بارش میں لوگوں کو راحت ملے گی۔ گورے گاؤں یارڈ میں پانی بھر جانے کی وجہ سے ریلوے کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ اس علاقے میں دو مختلف مقامات پر مائکرو سرنگ کی جا رہی ہے۔ ان میں سے ایک کا کام جلد ختم ہو جائے گا جبکہ دوسرا کام جون تک مکمل ہو جائے گا۔ پربھادیوی اور دادر کے درمیان بھی 1200 ملی میٹر قطر کے دو پائپ پٹریوں کے نیچے بچھائے جا رہے ہیں تاکہ پانی جمع ہونے سے بچ سکے۔ یہ کام جون تک مکمل ہو جائے گا۔

پٹریوں کے دونوں طرف شہری علاقے ہیں جہاں زمین پٹریوں سے تقریباً اونچی رہتی ہے۔ بارشوں کے دوران اس طشتری جیسی صورت حال میں، پانی قدرتی طور پر آبادی والے علاقے سے پٹریوں کی طرف آتا ہے۔ اس پانی کی نکاسی کے لیے ریلوے کا نکاسی کا نظام ناکافی ہے۔ بعض مقامات پر نکاسی آب کا نظام ہی نہیں ہے۔ اس صورت میں، مائکرو سرنگ اضافی نکاسی کا نظام بناتی ہے۔

جرم

مہاراشٹر کے چندر پور ضلع میں دل دہلا دینے والا واقعہ… ٹیکس بچانے کے لیے ایک منی ٹرک ٹول ملازم کے اوپر چڑھ گیا، پورا واقعہ سی سی ٹی وی میں ہوگیا قید۔

Published

on

toll-plaza

چندر پور : مہاراشٹر کے چندر پور ضلع میں ایک چونکا دینے والا واقعہ سامنے آیا ہے۔ جہاں ایک منی ٹرک ڈرائیور نے ٹول ٹیکس سے بچنے کی کوشش میں ٹول پلازہ کے ملازم کو اپنی گاڑی سے کچل دیا۔ یہ سارا واقعہ ٹول پلازہ پر نصب سی سی ٹی وی کیمرے میں قید ہوگیا۔ واقعے کے فوری بعد زخمی ملازم کو تشویشناک حالت میں اسپتال میں داخل کرایا گیا، جہاں اس کا علاج جاری ہے۔ ڈاکٹروں کے مطابق ان کی حالت بدستور تشویشناک ہے۔ پولیس نے نامعلوم ڈرائیور کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 307 (قتل کی کوشش) کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔ ملزمان واردات کے بعد موقع سے فرار ہو گئے۔ پولیس ٹیمیں اس کی تلاش کر رہی ہیں۔ مقامی انتظامیہ اور ٹول انتظامیہ نے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے ڈرائیور کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ سی سی ٹی وی فوٹیج کی بنیاد پر ملزم کی شناخت کی جا رہی ہے، جلد گرفتار کر لیا جائے گا۔

حملے میں زخمی ہونے والے ملازم کی شناخت 27 سالہ سنجے ارون ونجھارے کے نام سے ہوئی ہے، جو ٹول پلازہ پر کمپیوٹر آپریٹر کے طور پر کام کرتا تھا۔ انہیں آئی سی یو میں داخل کرایا گیا ہے۔ یہ واقعہ ٹول پلازہ کے قریب نصب سی سی ٹی وی کیمرے میں واضح طور پر ریکارڈ کیا گیا ہے۔ فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ملازم سنجے نے وین کو رکنے کا اشارہ کیا، لیکن ڈرائیور سیدھا گاڑی اس میں گھس گیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ سی سی ٹی وی فوٹیج سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ گاڑی جان بوجھ کر ٹول ورکر پر چڑھائی گئی۔ ملزم ڈرائیور کے خلاف سنگین دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔

Continue Reading

سیاست

کسارا ممبرا ریلوے حادثہ ذرائع ابلاغ کو عام مسائل سے کوئی دلچسپی نہیں : راج ٹھاکرے

Published

on

Raj-Thackeray

‎ممبئی : مہاراشٹر نونرمان سینا سربراہ راج ٹھاکرے نے ممبرا دیوا ٹرین حادثہ کو افسوسناک قرار دیا اور کہا کہ ریلوے میں سفر کرنا انتہائی مشکل ترین امر ہے۔ شام کے وقت تو پلیٹ فارم پر اس قدر بھیڑ ہوتی ہے کہ ٹرینوں میں چڑھنا مشکل ہے۔ اس کے باوجود مسافر ریلوے سے سفر کرتے ہیں, شہروں میں کوئی منصوبہ بندی نہیں ہے, یہی وجہ ہے کہ ریلوے کی حالت خستہ ہے۔ یومیہ ریلوے سے سفر کرنے والوں کے حادثات ہوتے ہیں۔ شہروں کی ترقیاتی پروجیکٹ کے نام پر صرف فلک شگاف عمارتیں تعمیر کر رہی ہیں, جس میں پارکنگ کا کوئی نظم نہیں ہے۔ ٹریفک کا مسئلہ جوں کا توں ہے, ممبئی تھانہ پونہ میں ٹریفک کا مسئلہ انتہائی تشویشناک ہے۔

‎ریلوے پر مسافروں کا بوجھ بڑھ گیا ہے۔ اہلیان ممبئی کیلئے کوئی علیحدہ انتظام ریلوے میں نہیں ہے, مسافروں کا برا حال ہے, لیکن میڈیا کو ان مسائل سے کوئی سروکار نہیں ہے۔ جتنی مرتبہ راج ٹھاکرے اور ادھو ٹھاکرے کب ایک ساتھ آئیں گے کی خبر چلانے کے بجائے وہ ان مسائل پر سرکار کی توجہ مبذول کراتے تو کوئی مسئلہ کا حل نکلتا۔ شہروں میں صرف میٹرو اور مونو سے ترقی نہیں ہوگی۔ میٹرو اور مونو کے باوجود گاڑیوں کا رجسٹریشن نہیں رکے ہیں, ان میٹرو اور مونو سے کون سفر کرتا ہے اس کا کوئی مطالعہ تک نہیں ہے۔ سڑکوں پر ٹریفک کا مسئلہ اب بھی برقرار ہے, ایسے میں شہری مسائل پر توجہ دینے کی ضرورت ہے, میں وزارت ریلوے سے مطالبہ ہے کہ اس طرف توجہ دے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

کرلا شیتل تالاب پر سمینٹ کھمبوں کی تنصب کی مخالفت بھوک ہڑتال

Published

on

Kurla-japg

ممبئی : کرلا شیتل تالاب کی تزئین کاری کے سبب جھوپڑپٹی کو چھپانے کی کوشش سے مقامی جھوپڑپٹی مکین نے زنجیر نما بھوک ہڑتال شروع کر رکھی ہے۔ چھترپتی شیواجی مہاراج تالاب ایک مذہبی تالاب کی حیثیت رکھتا ہے اور یہاں گنپتی، دیوی وسرجن کی جاتی ہے امسال تالاب سے متصل جھوپڑا مکینوں کو چھپانے کی غرض سے تالاب کے کنارے سیمنٹ کھمبوں کی تنصیب شروع کردی گئی ہے, جس سے عوام میں ناراضگی ہے۔

اس مسئلہ پر راشٹروادی کانگریس اجیت پوار گروپ کے لیڈر و سماجی خادم گھنشیام بھاپکر نے بھوک ہڑتال شروع کی تھی, لیکن ان کی حالت بگڑنے کے سبب انہیں اسپتال پہنچایا گیا, لیکن اب یہ بھوک ہڑتال میں مقامی لوگوں نے حصہ لینا شروع کر دیا ہے۔ اب اس بھوک ہڑتال زنجیر نما بھوک ہڑتال میں تبدیل ہوگئی ہے۔ بھوک ہڑتال پر بیٹھے گھنشیام بھاپکر کا الزام ہے کہ جھوپڑپٹیوں کو چھپانے کیلئے یہ کام کیا گیا ہے, جبکہ اگر کوئی حادثہ پیش آتا ہے, تو جھوپرپٹیوں کے مکینوں کا بچنا مشکل ہو جائے گا اور اس سے مکینوں کا تحفظ بھی خطرہ میں ہے, اس پروجیکٹ کی مخالفت جاری ہے لیکن بی ایم سی انتظامیہ بضد ہے اور کام جاری ہے اسی لئے ہماری بھی بھوک ہڑتال جاری ہے۔ اس معاملہ میں جب کرلا ایل وارڈ کے اسسٹنٹ میونسپل کمشنر دھنا جی ہرلیکر سے استفسار کیا گیا تو انہوں نے کال ریسیو نہیں کیا بھاپکر نے الزام لگایا ہے کہ جھوپڑپٹیوں کو اس سیمنٹ کھمبوں سے پریشانی ہے یہ کام صرف اور صرف جھوپڑپٹی کو چھپانے کیلئے کیا گیا ہے, جو عوام کو ناقابل قبول ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر سنگڑے واڑی میں آگ لگتی ہے تو یہی وہ راستہ ہے جہاں سے لوگوں کو نکالا جاسکتا ہے, لیکن اس کو بھی بند کیا جارہا ہے۔ بھاپکر نے سنگین الزام عائد کرتے ہوئے جھوپڑپٹیوں کیلئے شیتل تالاب کا راستہ بند کرنے کی سازش قرار دی ہے۔ چھترپتی شیواجی مہاراج تالاب بچاؤ مہم شروع کر دی گئی ہے, اس معاملہ میں اب بھوک ہڑتال کا سلسلہ جاری ہے۔ اس سلسلے میں بی ایم سی اور وزیر اعلی سے بھی خط و کتابت کی گئی ہے, لیکن ہنوز کام جاری ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com