Connect with us
Friday,19-December-2025

مہاراشٹر

ممبئی مالونی تشدد معاملہ : ڈنڈوشی سیشن کورٹ نے کاروباری جمیل مرچنٹ کی گرفتاری قبل ضمانت کی عرضی منظور کی

Published

on

DINDOSHI SESSIONS COURT

ممبئی کے مالوانی علاقے میں رام نومی کے موقع پر ہوئے تشدد کے سلسلے میں ڈنڈوشی سیشن کورٹ نے فسادات میں ملزم بنائے گئے کاروباری جمیل مرچنٹ کی گرفتاری قبل ضمانت کی درخواست منظور کر لی ہے۔ پولیس نے ایف آئی آر میں نامزد ملزم بنایا تھا۔ پیشے سے جمیل مرچنٹ کاروباری ہیں اور سماجی سرگرمیوں میں سرگرم ہیں جمیل مرچنٹ کے وکیل ملن دیسائی نے دعویٰ کیا ہے کہ انہیں یہ راحت کچھ ویڈیو فوٹیج کی وجہ سے ملی ہے۔ جمیل کا دعویٰ ہے کہ ویڈیو فوٹیج ان کی بے گناہی کا ایک قسم کا ثبوت ہے۔ جس میں معلوم ہوا ہے کہ واقعہ کی رات پولیس نے کس طرح سب سے پہلے مشتعل ہجوم پر قابو کرنے میں ان کی مدد لی۔ جمیل کا یہ بھی دعویٰ ہے کہ پولیس نے ان کی مدد کے لیے ان کی تعریف بھی کی۔ تاہم، اگلی صبح انہیں حیرت ہوئی، انہیں معلوم ہوا کہ پولیس کی جانب سے اس واقعے میں درج ایف آئی آر میں ان کا نام بھی لیا گیا ہے۔ عدالت نے جمیل کے علاوہ گزشتہ ہفتے 13 دیگر نامزد ملزمان کی بھی ضمانتیں منظور کی تھیں، پولیس نے اس معاملے میں 25 سے زیادہ لوگوں کو گرفتار کیا تھا۔

رام نومی کے دن مہاراشٹر کے سمبھاج نگر (اورنگ آباد) میں بھی تشدد ہوا تھا۔ وہاں بھی پولیس نے کئی لوگوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے، اور سینکڑوں کے خلاف مقدمات درج کیے ہیں۔ مالونی کیس میں بھی پولیس نے 12 لوگوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی تھی۔ جبکہ تین سو سے زائد افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ ان نامزد ملزمین کی فہرست میں جمیل مرچنٹ کا نام بھی شامل تھا۔

اگر جمیل مرچنٹ کی بات مانی جائے تو پولیس کے اعلیٰ افسران نے خود انہیں فون کیا اور معاملے کو ختم کرنے میں مدد کرنے کو کہا۔ جمیل نے بھی لوگوں سے اپیل کی اور اس کا اثر ہوا۔ لیکن اگلی صبح جب اس کی آنکھ کھلی تو اُن کے پیروں کے نیچے کی زمین کھسک گئی، اُنہیں معلوم ہوا کہ اسے کیس میں نامزد ملزم بنایا گیا ہے۔ جمیل کا الزام ہے کہ اُنہیں اس معاملے میں پھنسایا جا رہا ہے اُنکا کہنا ہے کہ میرے پاس تمام فوٹیج موجود ہیں جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ تشدد بھڑکانے میں اُن کا کوئی کردار نہیں تھا، بلکہ اُنہوں نے پولیس کی مدد کی تھی.

سیاست

‘آپ’ نے بی ایم سی میں اترنے کا کیا اعلان، تمام 227 سیٹوں پر اکیلے الیکشن لڑیں گے، اتحاد کو خارج از امکان قرار دیا۔

Published

on

Aap-&-BMC

ممبئی : (پریس ریلیز) عام آدمی پارٹی (اے اے پی) نے آج آنے والے بی ایم سی عام انتخابات 2026 اپنے طور پر لڑنے کے اپنے فیصلے کا اعلان کیا۔ ملک کی سب سے کم عمر قومی پارٹی نے اتحاد کے کسی بھی امکان کو مسترد کرتے ہوئے واضح کیا کہ وہ تمام 227 وارڈوں میں ‘آپ’ امیدواروں کو کھڑا کرے گی۔ "بھارت کا ‘اعلیٰ شہر’ ہونے کے باوجود، ممبئی کی حالت خراب ہے۔ بی ایم سی کا سالانہ بجٹ 74,447 کروڑ روپے ہے – جو ایشیا میں سب سے بڑا ہے۔ ممبئی والے ملک میں سب سے زیادہ ٹیکس ادا کرتے ہیں اور پھر بھی انہیں غیر معیاری عوامی خدمات ملتی ہیں۔

بی ایم سی کرپشن اور نااہلی کا گڑھ بن چکی ہے۔ بی ایم سی کے ذریعہ چلائے جانے والے اسکول بند ہو رہے ہیں، ناقص معیار کی تعلیم فراہم کر رہے ہیں، بنیادی صحت کے مراکز کا کوئی وجود نہیں ہے، ہسپتالوں کی بھرمار ہے، اور بیسٹ کو منظم طریقے سے ختم کیا جا رہا ہے، جس کی وجہ سے بس سروس میں تیزی سے کمی واقع ہو رہی ہے۔ دنیا کی کچھ مہنگی جائیدادیں گندگی سے گھری ہوئی ہیں۔

کچرے کو ٹھکانے لگانے کی حالت ناقص ہے اور ہر طرف کچرا ہے۔ درختوں کے احاطہ میں تیزی سے کمی نے ہماری ماحولیاتی حیثیت کو گرا دیا ہے۔ ہماری ساحلی پٹی کے باوجود، ممبئی کی سطح دہلی کی جتنی خراب ہے، آلودگی ہر وقت بلند ہے، اور ہم دنیا کا واحد شہر ہیں جو کھلے سمندر میں بغیر ٹریٹمنٹ کے گندے پانی کو خارج کرتا ہے۔

دھاراوی ری ڈیولپمنٹ کے نام پر ہم آزاد ہندوستان کی تاریخ میں سب سے بڑی زمین پر قبضے کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔ پچھلے چار سالوں سے، بی ایم سی عوامی نمائندگی کے بغیر کام کر رہی ہے، اور ہمارے 90,000 کروڑ کے فکسڈ ڈپازٹ تیزی سے اپنی کم ترین سطح پر آ گئے ہیں۔ یہ ایک انتشار پسند سیاسی طبقے کی طرف سے ممبئی والوں پر مسلط کردہ غیر ضروری تکلیف کے سوا کچھ نہیں ہے۔ ہر سیاسی پارٹی نے عوامی مفادات پر اپنے مفادات کو ترجیح دیتے ہوئے ممبئی کو لوٹا ہے۔

‘آپ’ صرف ایک متبادل نہیں ہے، یہ ایک حل ہے۔ ممبئی کو بی ایم سی میں کچھ اچھے لوگوں کی اشد ضرورت ہے۔ ہم گورننس کو بہتر بنانے کا طریقہ جانتے ہیں۔ اروند کیجریوال اور بھگونت مان کی قیادت میں، ہم نے دہلی اور پنجاب میں ایسا کیا ہے۔ وہاں، ہم نے کرپشن اور قرض کے بغیر عالمی معیار کی تعلیم، صحت کی دیکھ بھال، پانی اور بجلی فراہم کی ہے۔

Continue Reading

(Tech) ٹیک

مثبت عالمی اشارے کے درمیان ہندوستانی اسٹاک مارکیٹیں بلندی پر کھلیں۔

Published

on

ممبئی، ہندوستانی اسٹاک مارکیٹس جمعہ کو مثبت نوٹ پر کھلی، معاون عالمی منڈیوں سے اشارے لیتے ہوئے، یہاں تک کہ بینچ مارک انڈیکس مسلسل تیسرے سیشن میں ہفتے کو سرخ رنگ میں بند کرنے کے راستے پر رہے۔ ابتدائی تجارت میں، سینسیکس صبح 9:20 بجے کے قریب 384.25 پوائنٹس یا 0.45 فیصد بڑھ کر 84,866.06 پر ٹریڈ کر رہا تھا۔ نفٹی انڈیکس بھی 104 پوائنٹس یا 0.4 فیصد بڑھ کر 25,926.90 پر پہنچ گیا۔ انڈیکس 25,700-25,900 رینج کے اندر تجارت جاری رکھے ہوئے ہے، جو تاجروں کے عدم فیصلہ کی عکاسی کرتا ہے۔ "فوری مزاحمت 25,900-26,000 پر رکھی گئی ہے، جبکہ کلیدی حمایت 25,700 اور 25,600 پر دیکھی گئی ہے،” تجزیہ کاروں نے کہا۔ کئی ہیوی ویٹ اسٹاکس میں خریداری میں دلچسپی دیکھی گئی۔ ٹی ایم پی وی، ایٹرنل، انفوسس، پاور گرڈ، بی ای ایل، سن فارما، اوربجاج فنسرو کے حصص 1.5 فیصد تک بڑھے اور سینسیکس پر سرفہرست کارکردگی دکھانے والے بن کر ابھرے۔ دوسری طرف، ابتدائی سودوں کے دوران سرخ رنگ میں ٹریڈنگ کرنے والے صرفآئی سی آئی سی آئی بینک اور بھارتی ایرٹیل ہی اسٹاک تھے۔ سیکٹری طور پر تمام انڈیکس اوپر ٹریڈ کر رہے تھے۔ نفٹی ہیلتھ کیئر انڈیکس نے فائدہ اٹھایا، 1.14 فیصد اضافہ ہوا، اس کے بعد نفٹی فارما انڈیکس، جو 1.1 فیصد بڑھ گیا۔ نفٹی آٹو انڈیکس میں بھی تقریباً 0.5 سے 0.57 فیصد کا اضافہ ہوا وسیع بازاروں نے مثبت جذبات کی عکاسی کی، نفٹی مڈ کیپ انڈیکس میں 0.45 فیصد اضافہ ہوا، جبکہ نفٹی سمال کیپ انڈیکس میں 0.47 فیصد اضافہ ہوا۔ دریں اثنا، سرمایہ کار کئی اہم عالمی اور گھریلو محرکات سے پہلے محتاط رہتے ہیں۔ عالمی سطح پر، مارکیٹ کے شرکاء برطانیہ سے ریٹیل سیلز ڈیٹا، یورو ایریا سے اجرت ٹریکر ڈیٹا، اور یو ایس فیڈرل ریزرو کے بیلنس شیٹ نمبرز پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ گھریلو محاذ پر، سرمایہ کار ریزرو بینک آف انڈیا کی مانیٹری پالیسی کمیٹی کے اجلاس کے منٹس اور تازہ ترین فارن ایکسچینج ریزرو ڈیٹا کا انتظار کر رہے ہیں۔ ادارہ جاتی سرگرمیوں کے لحاظ سے، غیر ملکی ادارہ جاتی سرمایہ کار خالص خریدار بن گئے، جمعرات کو 614.26 کروڑ روپے کے حصص خریدے۔ گھریلو ادارہ جاتی سرمایہ کاروں نے بھی اسی سیشن کے دوران 2,525.98 کروڑ روپے کی خالص خریداری کے ساتھ مارکیٹ کی حمایت کی۔

Continue Reading

سیاست

ممبئی میونسپل کمشنر منتظم اور الیکشن چئیرمین بھوشن گگرانی کی انتخابی افسران اور ایجنسیوں کو تال میل سے کارروائی کا حکم

Published

on

M.-Commissioner

ممبئی : ممبئی میونسپل کارپوریشب کے انتخابات کے دوران ضابطہ اخلاق پر سختی سے عمل آوری کا جائزہ اور معائنہ اور کارروائی کو یقینی بنانے کی ہدایت میونسپل کمشنر بھوشن گگرانی نے دی ہے۔ میونسپل کارپوریشن کے عام انتخابات کو بے خوف، آزاد اور شفاف ماحول میں منعقد کرنے کو یقینی بنانے کے لیے انتخابی فیصلہ افسر کو ضروری احتیاط تدابیر اختیار کرنا چاہیے۔ پولنگ اسٹیشنوں کی حتمی فہرست تیار کرنے سے پہلے پولنگ اسٹیشنوں کا براہ راست معائنہ کیا جائے۔ انتخابی عمل سے متعلق افسران اور ملازمین کو مقررہ مدت کے اندر تعینات کیا جائے اور انہیں تربیت دی جائے۔ میونسپل کارپوریشن کمشنر اور ضلع الیکشن آفیسر بھوشن گگرانی نے مختلف ہدایات دی ہیں کہ انتخابات کے سلسلے میں مختلف ٹیموں کو کام میں رکھا جائے۔ گگرانی نے یہ ہدایات بھی دی ہیں کہ پولیس، ایکسائز اور دیگر محکموں کے ذریعے ضابطہ اخلاق کے موثر نفاذ کے لیے حفاظتی اقدامات کیے جائیں۔ ممبئی میونسپل کارپوریشن عام انتخابات 2025-26 کے براہ راست انتخابی پروگرام کے مطابق، میونسپل کارپوریشن کے افسران، ریٹرننگ افسران، پولیس، محکمہ آبکاری کے افسران کی ایک مشترکہ میٹنگ میونسپل کارپوریشن ہیڈکوارٹر میں منعقد ہوئی۔ میونسپل کارپوریشن کمشنر اور ڈسٹرکٹ الیکشن آفیسر مسٹر بھوشن گگرانی چیئرمین بھی موجود تھے۔

ایڈیشنل میونسپل کارپوریشن کمشنر (سٹی) ڈاکٹر اشونی جوشی، اسپیشل ڈیوٹی آفیسر (الیکشن) مسٹر وجے بالموار، جوائنٹ کمشنر (ٹیکس اسیسمنٹ اینڈ کلیکشن) مسٹر وشواس شنکروار، ڈپٹی کمشنر (اصلاحات) مسٹر سنجوگ کابرے، ڈپٹی کمشنر (جنرل ایڈمنسٹریشن) مسٹر کشور گاندھی، ایڈیشنل کمشنر (جنرل ایڈمنسٹریشن) مسٹر امبیکر گاندھی، ڈپٹی کمشنر (جنرل ایڈمنسٹریشن)۔ کونکن ڈیویژن مسز فروغ موکدم، ضلعی الیکشن آفیسر مسٹر وجے کمار سوریاونشی اور 23 الیکشن آفیسر موجود تھے۔

میونسپل کمشنر اور ضلع الیکشن آفیسربھوشن گگرانی نے کہا کہ ریاستی الیکشن کمیشن نے انتخابی پولنگ اسٹیشنوں کے تعین کے لیے معیار طے کیا ہے۔ اس کے مطابق ممبئی میونسپل کارپوریشن حدود میں تقریباً 10 ہزار 111 پولنگ اسٹیشن ہیں۔ ان پولنگ اسٹیشنوں پر بجلی کی فراہمی، پینے کے پانی کا انتظام، بیت الخلاء، ریمپ وغیرہ جیسی سہولیات فراہم کی گئی ہیں۔ الیکشن آفیسر اس کا معائنہ کر کے تصدیق کرے۔ اس کے بعد پولنگ اسٹیشن کی حتمی فہرست تیار کی جائے۔ پولنگ اسٹیشن کے قریب ایک ‘ووٹر اسسٹنس سنٹر’ قائم کیا جانا چاہیے تاکہ ووٹرز کو ان کے نام تلاش کرنے میں مدد ملے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ ووٹرز کو آگاہ کرنے کے لیے پولنگ اسٹیشنز پر معلوماتی بورڈز لگائے جائیں۔

انتخابی عمل کے لیے ضروری افسران و ملازمین کی تعیناتی کا عمل جاری ہے۔ انتخابی کام کے لیے تعینات افسران اور ملازمین کو ٹریننگ دی جائے گی۔ ووٹنگ کے عمل، انتخابی قوانین، ماڈل ضابطہ اخلاق، ای وی ایم ہینڈلنگ اور پولنگ اسٹیشن پر ذمہ داریوں کے بارے میں تفصیلی رہنمائی کی جائے گی۔ انتخابی عمل کی کامیابی کے لیے تمام ملازمین کی تربیت لازمی ہے مذکورہ بالا ہدایات پر سختی سے عمل کیا جائے۔ ریٹرننگ آفیسر میونسپل کارپوریشن سرکل کے ڈپٹی کمشنر، انتظامی محکموں کے اسسٹنٹ کمشنر سے رابطہ کرے۔ گگرانی نے یہ بھی ہدایت دی کہ تال میل کے ساتھ کارروائی کی جائے۔

ماڈل ضابطہ اخلاق پر موثر اور سختی سے عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لیے محکمہ پولیس، محکمہ ایکسائز اور دیگر متعلقہ محکموں کے ساتھ مل کر تمام ضروری احتیاطی تدابیر پر عمل درآمد کیا جائے۔ انتخابی مدت کے دوران ووٹرز کو متاثر کرنے کے لیے کی جانے والی بداعمالیوں پر سخت نظر رکھی جائے۔ امن و امان برقرار رکھنے کے لیے حساس اور انتہائی حساس علاقوں میں خصوصی چوکسی اختیار کی جائے۔ باقاعدہ گشت، چیک پوسٹ، گاڑیوں کی جانچ پڑتال اور مشکوک نقل و حرکت پر فوری کارروائی کی جائے۔ اگر ماڈل ضابطہ اخلاق کی کوئی خلاف ورزی پائی جاتی ہے تو متعلقہ کے خلاف قواعد کے مطابق فوری اور سخت کارروائی کی جائے یہ ہدایت گگرانی نے دی ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com