Connect with us
Wednesday,25-September-2024
تازہ خبریں

بین الاقوامی خبریں

سوڈان میں پھنسے ہندوستانیوں کی حفاظت کےلئے اقدامات، سعودی عرب اور یو اےای نے ہندوستان کی مدد کا دلایا یقین

Published

on

Blast.,

نئی دہلی : ہندوستان سوڈان میں تشدد کی صورت حال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے، اور خاص طور پر وہاں ہندوستانیوں کی حفاظت کے سلسلے میں مختلف ممالک سے رابطے میں ہے۔ اسی سلسلہ میں وزیر خارجہ ایس۔ جے شنکر نے سوڈان کی موجودہ صورتحال پر سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے وزرائے خارجہ کے ساتھ بات چیت کی ہے۔ وزیر خارجہ جے شنکر نے متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ شیخ عبداللہ بن زید النہیان کے ساتھ ٹیلی فونک بات چیت کے بعد کہا کہ انہوں نے اپنے یو اے ای ہم منصب سے سوڈان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ جے شنکر نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ‘سوڈان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کے لیے متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ شیخ عبداللہ بن زید النہیان کا شکریہ۔ ہمارا مستقل ہم آہنگی کے لئے مددگار ہے۔

وزیر خارجہ جے شنکر نے سعودی عرب کے وزیر خارجہ فیصل بن فرحان سے بھی بات چیت کی۔ انہوں نے ٹویٹ کیا، ‘ابھی ابھی سعودی عرب کے وزیر خارجہ فیصل بن فرحان سے بات ہوئی۔ ہم قریبی رابطہ برقرار رکھیں گے۔’

بعد میں حکومتی ذرائع نے بتایا کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے وزرائے خارجہ نے جے شنکر کو زمینی سطح پر عملی تعاون کا فراہم کرنے کا یقین دلایا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ہندوستان اقوام متحدہ کے ساتھ بھی کام کر رہا ہے جس کی سوڈان میں کافی موجودگی ہے۔ حکومت سے وابستہ ایک ذریعے نے کہا، ‘سوڈان میں سڑکوں پر صورتحال انتہائی کشیدہ ہے اور اس حالت میں نقل و حرکت بہت خطرناک ہے۔ ہماری ترجیح عوام کی حفاظت کو یقینی بنانا ہے خواہ وہ کہیں بھی ہوں۔’ دوسری طرف ہندوستانیوں کی حالت کے بارے میں پوچھے گئے سوال پر حکام نے کہا کہ وزارت خارجہ اور سفارت خانہ دونوں سوڈان کی صورتحال پر مسلسل نظر رکھے ہوئے ہیں۔ سیکورٹی خدشات کے حوالے سے ہمیں مخصوص تفصیلات نہیں دے سکتے۔

اس کے ساتھ حکام نے بتایا کہ ہم نے نئی دہلی میں ایک کنٹرول روم قائم کیا ہے۔ “ہم خرطوم میں اپنے سفارت خانے کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں اور ہندوستانی کمیونٹی سے صورتحال کے بارے میں باقاعدہ رپورٹس حاصل کر رہے ہیں۔ ساتھ ہی، ہندوستانی سفارت خانہ بھی ہندوستانی کمیونٹی اور لوگوں کے ساتھ واٹس ایپ گروپس سمیت کئی طریقوں سے رابطے میں ہے۔”

اہم بات یہ ہے کہ سوڈان میں گزشتہ 6 دنوں سے ملکی فوج اور ایک نیم فوجی گروپ کے درمیان جان لیوا تصادم جاری ہے، جس میں اطلاعات کے مطابق 100 کے قریب افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ سوڈان کے دارالحکومت خرطوم میں بڑے پیمانے پر تشدد کے درمیان، ہندوستانی سفارت خانے نے پیر کو جاری کردہ ایک ایڈوائزری میں ہندوستانیوں سے کہا تھا کہ وہ اپنے گھروں سے باہر نہ نکلیں اور پرسکون رہیں۔ دوسری جانب اتوار کو سفارت خانے نے کہا تھا کہ خرطوم میں گولی لگنے سے زخمی ہونے والا ہندوستانی شہری دم توڑ گیا ہے۔

خرطوم میں تشدد کے پھوٹ پڑنے کے بعد جاری کردہ اپنی دوسری ایڈوائزری میں، ہندوستانی مشن نے کہا تھا، “تازہ ترین معلومات کی بنیاد پر، دوسرے دن بھی لڑائی کم نہیں ہوئی ہے۔” ہم ہندوستانیوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ جہاں ہیں وہیں رہیں اور باہر نہ جائیں۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق سوڈان میں تقریباً 4000 ہندوستانی مقیم ہیں۔

سوڈان کی فوج نے اکتوبر 2021 میں ایک بغاوت کے ذریعے اقتدار پر قبضہ کر لیا تھا اور اس کے بعد سے وہ ایک خودمختار کونسل کے ذریعے ملک چلا رہی ہے۔ سوڈان پر کنٹرول کے لیے ملکی فوج اور طاقتور نیم فوجی دستوں کے درمیان مسلسل تصادم جاری ہے۔

بین الاقوامی خبریں

کینیڈین حکومت کا اسٹڈی پرمٹ کم کرنے کا اعلان، فیصلے سے بھارتی طلباء کی مشکلات بڑھیں گی۔

Published

on

study permits canada

اوٹاوا : کینیڈا کی جسٹن ٹروڈو کی قیادت والی حکومت نے ایک بار پھر غیر ملکیوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کا معاملہ اٹھایا ہے۔ ٹروڈو حکومت میں امیگریشن کے وزیر مارک ملر نے ملک میں سیاسی پناہ حاصل کرنے والے غیر ملکی طلباء کے رجحان کو تشویشناک قرار دیا ہے۔ مارک ملر کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ملک عام انتخابات کی طرف بڑھ رہا ہے۔ انتخابات سے قبل ملک میں رہائش اور روزگار کا بحران بڑا مسئلہ بنتا جا رہا ہے۔ ایسے میں ٹروڈو حکومت کی جانب سے غیر ملکی بالخصوص ہندوستانی طلبہ کی تعداد پر مسلسل بیانات آرہے ہیں۔ ٹروڈو انتخابات میں اس کا فائدہ اٹھانے کی کوشش کرتے نظر آ رہے ہیں۔

ٹیلی ویژن کے پروگرام دی ویسٹ بلاک میں بات کرتے ہوئے مارک ملر نے سٹوڈنٹ ویزے پر کینیڈا آنے کے بعد سیاسی پناہ حاصل کرنے والے بین الاقوامی طلباء کی بڑھتی ہوئی تعداد کو مخاطب کرتے ہوئے اسے ‘خطرناک رجحان’ قرار دیا۔ ملر نے کہا کہ ان کے ملک میں مستقل طور پر ہجرت کرنے کے لیے اسٹوڈنٹ ویزا استعمال کیے جا رہے ہیں اور ان کی وزارت اس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔ انہوں نے کینیڈا کے اعلیٰ تعلیمی اداروں سے کہا ہے کہ وہ ایسے عناصر کی روک تھام کے لیے ضروری اصلاحات کریں۔

ایروڈیرا کی رپورٹ کے مطابق، کینیڈا نے اگلے تین سالوں میں بین الاقوامی طلباء سمیت عارضی رہائشیوں کی تعداد کو 6.2 سے کم کر کے 5 فیصد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس سال جنوری میں کینیڈا کی حکومت نے بین الاقوامی طلباء کی تعداد پر دو سال کی حد کا اعلان کیا تھا۔ ملر کا کہنا ہے کہ گزشتہ سال کے مقابلے 2024 میں طلباء کی تعداد میں کمی آئے گی۔

کینیڈا نے رواں سال میں 4,85,000 اسٹڈی پرمٹ دینے کا فیصلہ کیا تھا۔ یہ دیکھتے ہوئے کہ 20 فیصد طلباء ملک میں طویل مدتی قیام کے لیے درخواستیں جمع کراتے ہیں، حکومت نے 2024 کے ہدف کو 364,000 اجازت ناموں تک محدود کر دیا، جو کہ 2023 میں جاری کیے گئے 560,000 اجازت ناموں سے نمایاں طور پر کم ہے۔ ملر کا کہنا ہے کہ 2024 کے لیے جاری کیے گئے مطالعاتی اجازت نامے 2023 کے لیے جاری کیے گئے اجازت ناموں سے 35 فیصد کم ہیں۔

کینیڈا کی حکومت نے واضح کیا ہے کہ 2024 کے مقابلے 2025 میں اسٹڈی پرمٹس میں 10 فیصد کمی کی جائے گی۔ کینیڈا کو مکانات کی کمی کا سامنا ہے، جس کا الزام اکثر بین الاقوامی طلباء اور تارکین وطن پر لگایا جاتا ہے۔ کینیڈا میں بین الاقوامی طلباء کی سب سے بڑی تعداد ہندوستان، چین، فلپائن اور نائجیریا سے ہے۔ کینیڈا گزشتہ برسوں سے خاص طور پر ہندوستانی طلباء کے لیے ایک پسندیدہ مقام رہا ہے۔ ایسے میں کینیڈا کی امیگریشن کے معاملے پر اکثر ہندوستانیوں کی طرف انگلیاں اٹھتی رہتی ہیں۔

Continue Reading

بین الاقوامی خبریں

پی ایم مودی کی زیلنسکی سے تین ماہ سے بھی کم عرصے میں تیسری بار ملاقات، روس یوکرین جنگ کے درمیان اس ملاقات کا کیا مطلب؟

Published

on

Modi-Zelensky

نئی دہلی : یوکرین کے صدر زیلنسکی اور پی ایم مودی کے درمیان تین ماہ سے بھی کم عرصے میں تیسری بار ملاقات ہوئی۔ امریکہ کے دورے سے واپسی کے دوران پیر کو نیویارک میں پی ایم مودی اور زیلنسکی کے درمیان آخری لمحات میں ملاقات ہوئی۔ خارجہ سکریٹری وکرم مصری نے کہا کہ مودی اور زیلنسکی کے درمیان بات چیت تقریباً 45 منٹ تک جاری رہی۔ مودی نے زیلنسکی کو بتایا کہ انہوں نے اس مسئلے پر کئی عالمی رہنماؤں سے بات کی ہے اور سبھی اس بات پر متفق ہیں کہ جنگ کو ختم کرنے کے لیے کوئی نہ کوئی راستہ تلاش کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اس کے لیے ہماری کوششیں بھی جاری ہیں۔

سکریٹری خارجہ وکرم مصری نے کہا کہ ملاقات کی درخواست یوکرین نے کی تھی اور اسی کے مطابق ملاقات ہوئی۔ مودی نے گزشتہ ماہ کیف میں یوکرائنی رہنما سے ملاقات کی تھی اور اس سے چند ہفتے قبل جولائی میں وزیر اعظم نے ماسکو میں روسی صدر ولادیمیر پوتن سے ملاقات کی تھی۔ ایک سوال کے جواب میں مصری نے کہا کہ مذاکرات اور سفارت کاری کے ذریعے امن کا راستہ تلاش کرنے کی ہماری حمایت کوئی نئی بات نہیں ہے۔ ہمارے لیے یہ کردار ادا کرنا فطری ہے۔

مصری نے کہا کہ زیلنسکی کے ساتھ اپنی ملاقات میں بھی وزیر اعظم نے کہا کہ وہ ہمیشہ امن و آشتی کے راستے پر چلنے کی بات کرتے ہیں۔ مصری نے کہا کہ یہ واضح ہے کہ اگر امن نہ ہو تو پائیدار ترقی نہیں ہو سکتی کیونکہ یہ دونوں چیزیں آپس میں جڑی ہوئی ہیں۔ مصری نے یہ بھی کہا کہ صرف وقت ہی بتائے گا کہ آیا جنگ ختم ہوگی یا نہیں کیونکہ سب کی کوششیں تنازعہ کے خاتمے کا راستہ تلاش کرنے پر مرکوز ہیں۔ یہ پوچھے جانے پر کہ کیا ہندوستان کی یہ دلیل کہ روسی تیل کی درآمد اس کی جنگی کوششوں کو آگے بڑھانے کے لیے نہیں تھی، قبول کر لی گئی، مصری نے کہا کہ یہ مسئلہ آج کی بات چیت میں نہیں آیا۔

پی ایم مودی کے دورہ امریکہ کے اختتام کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے مصری نے کہا کہ میٹنگ نے حالیہ پیش رفت کا جائزہ لینے کا موقع فراہم کیا۔ مودی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر پوسٹ کیا۔ انھوں نے لکھا کہ انھوں نے یوکرین کے صدر زیلنسکی سے ملاقات کی۔ ہم دو طرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے گزشتہ ماہ یوکرین کے میرے دورے کے نتائج کو نافذ کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔ مودی نے گزشتہ ماہ کیف کے اپنے دورے اور دو طرفہ مسائل اور روس یوکرین تنازعہ سے متعلق تمام معاملات پر بات چیت کا حوالہ دیا۔

Continue Reading

بین الاقوامی خبریں

لبنان پر ایک اور اسرائیلی فضائی حملہ، 100 افراد ہلاک، آئی ڈی ایف نے شہریوں کو وارننگ جاری کردی

Published

on

Lebanon

بیروت : اسرائیلی ڈیفنس فورس (آئی ڈی ایف) نے پیر کو لبنان میں ایک بار پھر بڑا فضائی حملہ کیا۔ آئی ڈی ایف نے کہا کہ اس نے دو بڑے حملوں کے دوران حزب اللہ کے 300 سے زیادہ اہداف کو نشانہ بنایا۔ اسرائیلی حملے کے بعد لبنان کی وزارت صحت نے بتایا ہے کہ ان حملوں میں 100 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں اور 400 سے زائد زخمی ہیں۔ آئی ڈی ایف کے ترجمان ڈینیئل ہگاری نے کہا کہ یہ حملے اس وقت ہوئے جب اسرائیلی فورسز نے لبنان میں لوگوں کو ان عمارتوں کے قریب سے اپنے گھر خالی کرنے کی تنبیہ کی جہاں حزب اللہ نے ہتھیار اور راکٹ چھپائے ہوئے تھے۔

لبنان میں اسرائیل کی جانب سے گزشتہ پانچ دنوں سے مسلسل فضائی حملے جاری ہیں۔ اسرائیل نے حزب اللہ کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے گزشتہ ہفتے جمعرات سے خاص طور پر جنوبی لبنان میں حملے کیے ہیں۔ ان میں لبنان کی وادی بیکا میں حزب اللہ کے خلاف ایک بڑا حملہ بھی شامل ہے۔ پیر کے حملے پر اسرائیلی فوج نے کہا کہ وہ جنوبی لبنان میں حزب اللہ سے متعلقہ اہداف پر حملے کر رہی ہے اور ایسے مزید حملے کیے جائیں گے۔

العربیہ کی خبر کے مطابق، لبنانی وزیراعظم نجیب میقاتی نے اسرائیلی حملوں کی مذمت کی اور انہیں لبنانی دیہاتوں اور قصبوں کو تباہ کرنے کے منصوبے کا حصہ قرار دیا۔ انہوں نے اقوام متحدہ پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کی جارحیت کو روکے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیلی حملوں سے بے گناہ مارے جا رہے ہیں اور یہ جرم ہے۔

اسرائیلی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ حملوں سے قبل آئی ڈی ایف نے جنوبی لبنانی شہریوں سے کہا تھا کہ وہ حزب اللہ کے ٹھکانوں سے دور رہیں۔ پیر کو لبنان کے دارالحکومت بیروت اور ملک کے دیگر علاقوں میں شہریوں کو ٹیکسٹ میسجز اور ریکارڈ شدہ پیغامات موصول ہوئے جن میں انہیں فوری طور پر اپنی رہائش گاہیں خالی کرنے کا کہا گیا تھا۔

اسرائیل اور لبنانی گروپ حزب اللہ کے درمیان گزشتہ سال اکتوبر سے کشیدگی پائی جاتی ہے۔ غزہ پر اسرائیلی فوج کے حملے کے بعد سے حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان سرحد پر فائرنگ جاری ہے۔ یہ کشیدگی گزشتہ ہفتے اس وقت بڑھ گئی جب لبنان میں ہزاروں پیجرز اور واکی ٹاکیز پھٹ گئے۔ حزب اللہ نے اس کا الزام اسرائیل پر عائد کیا اور جوابی کارروائی میں راکٹ داغے۔ اس کے بعد اسرائیل نے لبنان میں فضائی حملے کیے ہیں جس سے جانی و مالی نقصان ہوا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com