Connect with us
Thursday,25-December-2025
تازہ خبریں

سیاست

بامبے ہائی کورٹ: غیر قانونی تعمیرات پر جان بوجھ کر قبضے کے لیے ہمدردی کا اظہار نہیں کیا جا سکتا

Published

on

Bombay High Court

ممبئی: نہ تو عدالت اور نہ ہی قانون ان لوگوں کے حق میں کوئی ہمدردی کا اظہار کر سکتا ہے جو جان بوجھ کر غیر قانونی ڈھانچے پر قبضہ کرتے ہیں اور ایکویٹی کا دعوی کرتے ہیں، بمبئی ہائی کورٹ نے وسائی میں درگاماتا ویلفیئر سوسائٹی کے رہائشیوں کی طرف سے میونسپل کارپوریشن کے جاری کردہ انہدام کے نوٹس کو چیلنج کرنے والی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے مشاہدہ کیا۔ 2010 کے بعد سے ہائی کورٹ میں سوسائٹی کی اس طرح کی تیسری درخواست ہے، جس میں وسائی ویرار میونسپل کارپوریشن (VVMC) کے ذریعہ جاری کردہ انہدام کے نوٹس کو چیلنج کیا گیا ہے۔ اس سے قبل ایک بار اس نے ریلیف کے لیے سول کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ "عدالت اس طرح کے معاشرتی عدم توازن اور امتیاز کو لانے کے لیے رٹ دائرہ اختیار کا استعمال نہیں کرے گی۔ قانون کو یکساں طور پر لاگو کرنے اور لاگو کرنے کی ضرورت ہے،” عدالت نے درخواست کو مسترد کرتے ہوئے اسے "قانون کے عمل کا غلط استعمال” قرار دیتے ہوئے کہا۔

دو ہفتوں کے اندر ڈپازٹ نکال لیں۔
درخواست کو مسترد کرتے ہوئے، جسٹس گریش کلکرنی اور آر این لدھا کی بنچ نے سوسائٹی پر 50,000 روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا۔ یہ رقم دو ہفتوں کے اندر مہاراشٹر اسٹیٹ لیگل سروسز اتھارٹی کے پاس جمع کرانی ہوگی، ایسا نہ کرنے کی صورت میں اسے درخواست گزار سے زمینی محصول کے بقایا جات کے طور پر وصول کیا جائے گا۔ غیر قانونی تعمیرات کو مزید بڑھانے اور اس میں اضافہ کرنے کی کسی بھی کوشش پر بھی تنقید کرتے ہوئے، عدالت نے ایسے افراد کو "ایک لالچی لاٹ” قرار دیا، جو ان تعمیرات پر قابض ہیں جو قانون کی دفعات کے مطابق کی گئی ہیں اور جو قانونی ہیں۔ ہائی کورٹ نے نوٹ کیا کہ درخواست گزاروں کو معلوم ہے کہ اس کے ڈھانچے کو پہلے سڈکو اور بعد میں میونسپل کارپوریشن نے غیر قانونی قرار دیا تھا۔ اس کے باوجود سوسائٹی، جو اپنے مکینوں کے لیے مبینہ طور پر فکر مند ہے، جب بھی کارروائی کی کوشش کی گئی تو ڈھانچہ خالی کرنے کی مزاحمت کی۔

دسمبر 2020 میں ہائی کورٹ کے پہلے حکم کے بعد، میونسپل کارپوریشن نے 14 دسمبر 2022 کو رہائشیوں کو ایک نوٹس جاری کیا، جس میں ان سے کہا گیا کہ وہ سات دنوں کے اندر اپنی جگہ خالی کر دیں۔ سوسائٹی نے نوٹس کا جواب دیا، تاہم، وہ کوئی جواز بتانے میں ناکام رہا کہ کارروائی کیوں شروع نہیں کی جانی چاہیے۔ "…ہم نے دیکھا کہ یہ ایک رجحان بن گیا ہے کہ جب میونسپل افسران قانون کے مطابق کارروائی شروع کرتے ہیں، کارپوریشن کے افسران کے خلاف بدعنوانی کے لاپرواہ الزامات لگانے کی کوشش کی جاتی ہے،” ہائی کورٹ نے مزید کہا۔ "… پٹیشنر کی پوری کوشش ہک یا بدمعاش کے ذریعہ غیر مجاز تعمیرات کو ہٹانے کے لئے کارروائی کو روکنے کی تھی تاکہ غیر قانونی قبضے کو جاری رکھا جاسکے…” اس نے کہا۔ عدالت نے کہا، "اگرچہ سوسائٹی کا وکیل کسی ایک دستاویز کی نشاندہی کرنے سے قاصر ہے جو یہ ظاہر کرے کہ زیر بحث تعمیر کسی بھی طرح سے مجاز یا قانونی ہے، لیکن وہ پھر بھی عرض کرتا ہے کہ غیر قانونی تعمیرات کو ہٹایا نہیں جانا چاہیے،” عدالت نے مزید کہا۔ یہاں تک کہ درخواست گزار کے وکیل کے ذریعہ کی گئی گذارشات بھی صرف ایکویٹی پر ہیں "اور اس سے بھی زیادہ مایوسی میں”۔

(جنرل (عام

ممبئی کے پہلے ڈان حاجی مستان کی بیٹی حسین مستان مرزا نے ایک بار پھر پی ایم مودی سے مدد کی اپیل کی، اگر مودی ان کا ساتھ دیں تو انہیں انصاف ملے گا۔

Published

on

hussain mastan mirza..

ممبئی : ممبئی میں بی ایم سی انتخابات کے شور کے درمیان انڈر ورلڈ ڈان حاجی مستان کی بیٹی حسین مرزا نے ایک بار پھر وزیر اعظم نریندر مودی سے مدد مانگی ہے۔ 12 سال کی عمر میں اپنے کزن پر زیادتی کا الزام لگانے والی حسین مستان مرزا نے اب پولیس پر سنگین الزام لگا دیا ہے۔ اس نے کہا کہ اگر پولیس اس کی مدد کرتی تو وہ اس حال میں نہ ہوتی۔ پولیس نے کبھی اس کی مدد نہیں کی۔ حسین مستان مرزا نے زیادتی کرنے والے شخص کا نام بھی بتا دیا ہے۔ حسین مرزا کا کہنا ہے کہ ان کے والد حاجی مستان کے انتقال کے بعد انہیں تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ حسین مرزا کا دعویٰ ہے کہ ان کے پاس تمام ثبوت موجود ہیں۔ ان کی شادی 1996 میں 12 سال کی عمر میں ہوئی تھی۔ حسین مرزا کا دعویٰ ہے کہ ان کے بچے کی موت اس وقت ہوئی جب وہ 14 سال کی تھیں۔

آئی اے این ایس کو دیے گئے ایک انٹرویو میں حسین مستان مرزا نے کہا کہ حیدرآباد کے ناصر حسین نے پہلے اس کی عصمت دری کی اور پھر اسے اس بری طرح سے مارا کہ اس کا بچہ اس وقت مر گیا, جب وہ صرف 14 سال کی تھی۔ حسین مستان مرزا کا کہنا ہے کہ وہ شاہجہاں بیگم کی بیٹی ہیں۔ حسین مستان مرزا نے اس سے قبل انسٹاگرام پر ایک ویڈیو شیئر کی تھی اور وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امیت شاہ سے مدد مانگی تھی۔ اس کے بعد انہوں نے میڈیا کو انٹرویو دیا۔ اب اس نے کہا ہے کہ وہ جلد ہی پی ایم مودی کو خط لکھیں گی، جس میں وہ اپنے ساتھ ہونے والے مظالم کو بیان کریں گی۔

حسین مستان مرزا نے الزام لگایا ہے کہ اگر پولیس بروقت ان کا ساتھ دیتی تو آج ان کا ڈی این اے ان کی والدہ سے میچ کر چکا ہوتا۔ حسین مرزا نے الزام لگایا کہ 1994 میں ان کے والد حاجی مستان کی موت کے بعد ان کے کزن نے ان کے ساتھ زیادتی کی، پھر زبردستی اس سے شادی کی اور اس کے بعد بھی وہ ان پر تشدد کرتا رہا۔ حسین مرزا کا الزام ہے کہ وہ انہیں راکھی باندھتی تھیں۔ حسین مرزا نے سوشل میڈیا پر خود کو ایک اداکارہ بتایا ہے۔ اب وہ پی ایم مودی اور امیت شاہ سے مدد مانگ رہی ہیں۔ ریکارڈ کے مطابق حاجی مستان شاہجہاں بیگم کے بہت قریب تھے۔ صفرا بائی کو حاجی مستان کی پہلی بیوی سمجھا جاتا ہے۔ حاجی مستان کے تین بچے تھے جن میں ان کی بیٹی شمشاد سپاری والا بھی شامل تھا۔

Continue Reading

جرم

ممبئی : بریانی میں نمک کی زیادتی پر اہلیہ کا قتل، ملزم شوہر گرفتار

Published

on

crime

ممبئی : اہلیہ کے قتل کی سنسنی خیز واردات ممبئی میں پیش آئی ہے۔ ممبئی کے بیگن واڑی علاقے میں ایک شخص نے اپنی اہلیہ کا بے دردی سے قتل کر دیا۔ حیرت انگیز بات یہ ہے کہ اس خونی تصادم کا محرک محض "بریانی میں بہت زیادہ نمک” قرار دیا جا رہا ہے۔ پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے قاتل شوہر منظر امام حسین کو گرفتار کر لیا۔

پرانی دشمنی اور تشدد کی کہانی :
مقتولہ نازیہ پروین کے اہل خانہ نے پولیس کو بتایا کہ یہ صرف ایک شب کی بات یا موقف نہیں ہے۔ نازیہ اور منظر نے دو سال قبل اکتوبر 2023 میں محبت کی شادی کی تھی, لیکن شادی کے فوراً بعد منظر کا رویہ بدل گیا۔ وہ اکثر معمولی باتوں پر نازیہ کو تشدد کا نشانہ بناتا تھا۔ تقریباً تین ماہ قبل منظر نے اپنی درندگی کی انتہا کر دی، نازیہ کو اس بری طرح سے مارا کہ اس کا دانت ٹوٹ گیا۔ یومیہ گھریلو جھگڑا بالآخر ایک اندوہناک قتل کی صورت میں اختیار کر گیا۔

بریانی میں نمک نے جان لے لی :
پولیس کے مطابق واقعہ کی رات 20 دسمبر کو نازیہ نے گھر میں بریانی تیار کر رکھی تھی۔ منظر کھانے بیٹھا تو بریانی کے نمکین ہونے پر بحث کرنے لگے, جھگڑا اس حد تک بڑھ گیا کہ منظر طیش میں آگیا اور نازیہ کا سر دیوار سے ٹکرا دیا۔ نازیہ سر پر شدید چوٹیں اور زیادہ خون بہنے سے موقع پر ہی جاں بحق ہو گئی۔

ملزم پولیس کی گرفت میں :
واقعہ کی اطلاع ملنے پر شیواجی نگر پولس جائے وقوعہ پر پہنچی، لاش کو قبضے میں لے لیا، اور ملزم شوہر کے خلاف بی این ایس کی دفعہ کے تحت قتل کا مقدمہ درج کیا۔ پولیس نے فرار ہونے کی کوشش کرنے والے منظر امام حسین کو گرفتار کر لیا ہے۔ پولیس فی الحال اس گھناؤنے جرم کی تمام پہلوؤں کو مربوط کرنے کے لیے ملزم سے پوچھ گچھ کر رہی ہے۔

Continue Reading

سیاست

ہندو مسلمان کے نام پر کریٹ سومیا اور نتیش رانے صرف زہر افشانی کرتے ہیں اور بدگمانی پیدا کرنا ان کا ایجنڈہ ہے : ابوعاصم اعظمی

Published

on

ممبئی : ہندو اور مسلمان کے نام پر ووٹروں میں انتشار اور نفرت کی سیاست بی جے پی کر رہی ہے. مسلمانوں نے کون سا ایسا غلط کام کر دیا ہے کہ کریٹ سومیا اور نتیش رانے مسلمانوں کے خلاف مسلسل زہر افشانی کر تے ہیں. وہ تو بھائی چارگی کی بات کر تے ہیں, ان کے پاس کوئی تعمیری سوچ یا کرپشن سے مقابلہ کر نے کی کوئی حکمت عملی نہیں ہے, اس لئے یہ صبح و شام ہندو مسلمان کرتے رہتے ہیں, تاکہ انہیں فائدہ پہنچے اور معاشرے میں پھوٹ پیدا ہو ہندوؤں اور مسلمانوں میں نفرت پیدا کر کے یہ معاشرے میں نفرت کا ماحول قائم کر رہے ہیں. اس قسم کا سنگین الزام مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر ورکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے یہاں عائد کیا ہے. انہوں نے کہا کہ ممبئی کا میئر خان بنے یہ کب مسلمان نے کہاں تھا, لیکن بی جے پی نے اس کا موضوع بنا کر مسلمانوں کے نام سے ہندوؤں کو خوفزدہ کر نے کی کوشش شروع کردی ہے. مسلمان تو یہ کہتے ہیں کہ ممبئی کا میئر کوئی ممبئیکر منتخب ہو تاکہ ممبئی شہر کو ترقی کی جانب گامزن کیا جائے, لیکن میئر کے نام پر اختلافات پیدا کرنے کی کوشش شروع کردی گئی ہے۔

ایک سال قبل کے سروے کی بنیاد پر یہ کہا جارہا ہے کہ ممبئی کی ڈیمو گرافی تبدیل ہو رہی ہے اور یہاں بنگلہ دیشی دراندازی کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے. اس پر اعظمی نے کہا کہ غیر قانونی بنگلہ دیشی کہاں سے آرہے ہیں اور سرکار کیا کر رہی ہے, دراندازی کیوں ہو رہی ہے, اس پر سرکار کو توجہ دینے کی ضرورت ہے, لیکن جس طرح سے بنگلہ دیشیوں کے نام پر مسلمانوں کو ہراساں کیا جارہا ہے وہ غلط ہے. انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کی آبادی کا راگ الاپ کے شدت پسند لیڈران ہندوؤں کو آبادی بڑھانے کا مشورہ دیتے ہیں. نونیت رانے کے تبصرہ پر ابوعاصم اعظمی نے کہا کہ انہیں کس نے روکا ہے وہ چالیس بچہ پیدا کرے. لیکن ہندو اور مسلمانوں کے نام پر بدگمانی پیدا نہ کی جائے یہ انتہائی نقصاندہ ہے. مسلمانوں کے خلاف نفرت پیدا کرنے کا سیاسی ایجنڈہ ہے, بی ایم سی الیکشن سے قبل کریٹ سومیا اور نتیش رانے اب سرگرم ہوگئے ہیں اور مسلمانوں کے خلاف زہر افشانی کر رہے ہیں, یہ تمام پر پابندی عائد ہونی چاہئے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com