Connect with us
Tuesday,23-September-2025
تازہ خبریں

سیاست

کرناٹک حجاب تنازع: تین ججوں کی بینچ ہوسکتی ہے تشکیل، سپریم کورٹ نے کہی یہ بات

Published

on

hijab-1674459411

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے پیر کو کرناٹک میں پری یونیورسٹی کالجوں کے کلاس رومز میں حجاب پر پابندی کو چیلنج کرنے والی عرضیوں پر غور کرنے کے لیے تین ججوں کی بنچ کے قیام کی درخواست پر غور کرنے پر اتفاق کیا۔ کچھ عرضی گزاروں کی نمائندگی کر رہیں سینئر وکیل میناکشی اروڑہ نے چیف جسٹس ڈی وائی کی سربراہی والی بینچ کے سامنے اس معاملہ کا تذکرہ کیا تھا ۔انہوں نے کہا کہ فروری میں ہونے والے آئندہ امتحان کے پیش نظر اس معاملہ کی سماعت بہت ضروری ہو گئی ہے ۔

وکیل نے کہا کہ عدالت کی جانب سے پہلے دئے گئے منقسم فیصلے کے بعد طالبات سرکاری کالج چھوڑ کر پرائیویٹ کالجوں میں چلی گئی ہیں۔ اروڑہ نے مزید دلیل دی کہ امتحانات صرف سرکاری کالجوں میں منعقد کئے جاسکتے ہیں، لہذا طالبات کو حجاب پہن کر امتحان میں شرکت کی اجازت دی جا سکتی ہے۔جسٹس وی راما سبرامنیم اور جے بی پردیوالا نے بھی وکیل سے رجسٹرار کے سامنے ذکر کرنے کیلئے بھی کہا تھا۔ وکیل نے کہا کہ معاملہ کو عبوری احکامات کے لئے اٹھایا جا سکتا ہے۔ بینچ نے کہا کہ یہ تین ججوں کا معاملہ ہے، ہم اسے دیکھیں گے ۔قابل ذکر ہے کہ پچھلے سال اکتوبر میں سپریم کورٹ نے کرناٹک کے پری یونیورسٹی کالجوں کی کلاسوں میں کچھ مسلم طالبات کے ذریعہ حجاب پر پابندی کی قانونی حیثیت کو چیلنج کرنے والی درخواستوں پر الگ الگ فیصلہ دیا تھا۔ الگ الگ فیصلہ جسٹس ہیمنت گپتا اور سدھانشو دھولیا کی ڈویژن بنچ نے دیا تھا۔ جسٹس گپتا نے کرناٹک حکومت کے سرکلر کو برقرار رکھا اور کرناٹک ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل کو خارج کر دی تھی۔وہیں جسٹس دھولیا نے کرناٹک حکومت کے پری یونیورسٹی کالجوں کے کلاس رومز میں حجاب پہننے پر پابندی لگانے کے فیصلہ کو خارج کرتے ہوئے کہا تھا کہ آئین بھی بھروسہ کا دستاویز ہے اور اقلیت نے اکثریت پر اعتماد کیا ہے۔

(جنرل (عام

مہاراشٹر ممبئی میں آئی لو محمد مہم میں شدت سوشل میڈیا پر پولس کی نظر

Published

on

I L Muhammed

ممبئی : کانپور میں آئی لو محمد لکھنے پر کیس درج کئے جانے کے خلاف مہاراشٹر اور ممبئی میں احتجاجی مظاہرہ کا سلسلہ دراز ہے ممبئی میں آئی لو محمد صلی اللہ علیہ وسلم وسلم کے بینر نکالنے پر تنازع کے بعد اب ممبئی میں پولیس سوشل میڈیا پر نظر رکھ رہی ہے اس کے ساتھ ہی بینر تنازع کو حل کر نے کیلئے پولیس نے مسلمانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ عوامی مقامات پر بینر لگانے سے گریز کرے کیونکہ اس سے نظم و نسق کا مسئلہ پیدا ہونے کا خطرہ لاحق ہے. ممبئی میں بینر کو نقصان پہنچانے یا شرپسند عناصر کی بینر کیخلاف شر انگیزی سے ماحول خراب ہونے کے خطرہ سے پولیس ذرائع نے انکار نہیں کیا ہے جبکہ پولس تمام پہلوؤں پر نگرانی رکھ رہی ہے۔

ممبئی ہی نہیں مہاراشٹر بھر میں آئی لو محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے بینر آویزاں کئے جا رہے ہیں مہاراشٹر کے بیڑ، پربھنی، ناندیڑ، احمد نگر، ناسک، مالیگاؤں، اورنگ آباد، عثمان آباد، بھیونڈی، تھانہ سمیت تمام اضلاع میں آئی لو محمد کے بینر تلے جلوس نکالے جارہے ہیں گزشتہ شب اہلیہ نگر احمد نگر میں بھی کانپور میں آئی لو محمد لکھنے پر کیس درج کئے جانے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ اہلیہ نگر احمد نگر میں احتجاجی مظاہرہ کے دوران عاشقان رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے ہاتھوں میں آئی لو محمد کی تختیاں اٹھا رکھی تھیں اس احتجاجی مظاہرہ میں ایک ہزار سے 12 سو مظاہرین شامل ہوئے تھے اس مظاہرہ میں تیرا میرا رشتہ کیا لا الہ اللہ، غلام ہے غلام ہے رسول کے غلام ہے, لبیک یا رسول اللہ لبیک یا رسول اللہ، دیکھو میرے نبی کی شان بچہ بچہ ہے قربان جیسے نعرے بھی لگائے گئے۔ پولیس نے اس موقع پر سخت حفاظتی انتظامات کئے تھے مہاراشٹر اور ممبئی میں آئی لو محمد کے بینر آویزاں کئے جانے کے ساتھ ہی احتجاجی مظاہرہ بھی کیا جارہا ہے۔

ممبئی کے بائیکلہ، ساکی ناکہ، گوونڈی میں بینر آویزاں کر نے پر تنازع پیدا ہوگیا تھا اس کے ساتھ ہی بائیکلہ میں آئی لو محمد کی تختیاں لے کر احتجاجی کر نے پر کیس درج کیا گیا پولیس نے اس کی وضاحت کی ہے کہ یہ کیس بلا اجازت جلوس نکالنے پر درج کیا گیا ہے۔



Continue Reading

سیاست

ممبئی یوتھ کانگریس کو اپنی پہلی خاتون صدر ملی، زینت شبرین نے داخلی انتخابات میں 10,076 ووٹ حاصل کرکے تاریخی جیت درج کی۔

Published

on

Rahul-&-Shabreen

ممبئی : ممبئی، مہاراشٹر میں یوتھ کانگریس کو پہلی بار ایک خاتون صدر ملی ہے۔ تنظیم کے حال ہی میں مکمل ہونے والے اندرونی انتخابات میں زینت شبرین نے تاریخی کامیابی درج کی ہے۔ انہوں نے صدر کے عہدے کے لیے سب سے زیادہ یعنی 10,076 ووٹ حاصل کرکے ایک نیا ریکارڈ بنایا اور اپنے آٹھ دیگر حریفوں کو پیچھے چھوڑ دیا۔ آپ کو بتا دیں کہ کانگریس کے یوتھ ونگ میں عہدیداروں کا انتخاب 16 مئی سے 17 جون کے درمیان ہوا تھا۔ اس الیکشن میں صدر کے عہدے کے لیے نو امیدوار میدان میں تھے۔ اتوار کو نتائج کا اعلان کیا گیا جس میں زینت شبرین نے کامیابی حاصل کی۔ پیر کو پارٹی نے ایک سرکاری پریس ریلیز کے ذریعے ان کی جیت کی تصدیق کی۔

زینت شبرین کا منفرد امتیاز یہ ہے کہ ان کا تعلق کسی سیاسی گھرانے سے نہیں ہے۔ اپنی جیت کے بعد، انہوں نے کہا کہ وہ ممبئی یوتھ کانگریس کو ممبئی کے نوجوانوں کی آواز بنانے کے لیے کام کریں گی۔ انہوں نے کہا کہ انڈین یوتھ کانگریس، جو کہ غیر سیاسی پس منظر سے آتی ہے، نے انہیں اتنا بڑا پلیٹ فارم دیا ہے۔ وہ انڈین نیشنل کانگریس، ممبئی کانگریس، مہاراشٹر کانگریس، اور ممبئی یوتھ کانگریس فیملی کی ان پر اعتماد کرنے کے لیے شکر گزار ہیں۔ شبرین نے مزید کہا کہ تنظیم کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہول گاندھی اور آئی وائی سی کے قومی صدر ادے بھانو چِب کی قیادت میں جمہوریت اور آئین کے تحفظ کے لیے لڑتی رہے گی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ تنظیم کو مضبوط بنانے کے لیے مسلسل کوششیں کریں گی۔

شبرین نے واضح کیا کہ ان کی ترجیح ممبئی کے نوجوانوں سے متعلق مسائل کو اٹھانا ہوگی۔ وہ شہر کے نوجوانوں کو درپیش روزگار، تعلیم اور دیگر چیلنجوں سے نمٹنے میں فعال کردار ادا کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کا مقصد نوجوانوں کی آواز کو بااختیار بنانا ہے۔ زینت شبرین کی جیت سے پارٹی کارکنوں میں کافی جوش و خروش پایا جاتا ہے۔

Continue Reading

سیاست

راہول گاندھی نے لگایا الزام… سیلاب زدہ پنجاب کے لیے نریندر مودی کی طرف سے اعلان کردہ 1600 کروڑ روپے کے ریلیف پیکیج ریاست کے لوگوں کے ساتھ ناانصافی ہے۔

Published

on

نئی دہلی : کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے پیر کو الزام لگایا کہ سیلاب زدہ پنجاب کے لیے وزیر اعظم نریندر مودی کی طرف سے اعلان کردہ 1600 کروڑ روپے کا ابتدائی ریلیف پیکیج ریاست کے لوگوں کے ساتھ ناانصافی ہے۔ انہوں نے اپنے مطالبے کا اعادہ کیا کہ پنجاب کے لیے فوری طور پر ایک جامع ریلیف پیکج جاری کیا جائے۔ لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف نے 17 ستمبر کو وزیر اعظم مودی کو ایک خط لکھا تھا، جس میں ان پر زور دیا تھا کہ وہ پنجاب کے لیے ایک جامع ریلیف پیکج جاری کریں۔ راہل گاندھی نے پیر کو ‘ایکس’ پر پوسٹ کیا کہ سیلاب سے تقریباً 20,000 کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے۔ ایسے میں وزیر اعظم کی طرف سے 1600 کروڑ روپے کے ابتدائی ریلیف پیکیج کا اعلان پنجاب کے لوگوں کے ساتھ ناانصافی ہے۔

انہوں نے کہا کہ لاکھوں گھر تباہ ہو گئے، 400,000 ایکڑ پر پھیلی فصلیں تباہ ہو گئیں اور بڑی تعداد میں جانور بہہ گئے۔ کانگریس لیڈر نے مزید کہا کہ پنجاب کے لوگوں نے غیر معمولی ہمت اور جذبے کا مظاہرہ کیا ہے۔ انہیں یقین ہے کہ وہ پنجاب کو ایک بار پھر تعمیر کریں گے۔ انہیں صرف حمایت اور طاقت کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ ایک بار پھر وزیر اعظم نریندر مودی پر زور دیتے ہیں کہ وہ فوری طور پر ایک جامع ریلیف پیکج جاری کریں۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com