Connect with us
Thursday,10-July-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

ہلدوانی تجاوزات کیس میں سپریم کورٹ نے کہا، 50,000 لوگوں کو راتوں رات نہیں اجاڑا جاسکتا

Published

on

Haldwani

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے ہلدوانی تجاوزات کیس میں نینی تال ہائی کورٹ کے فیصلے پر روک لگا دی ہے۔ سپریم کورٹ نے اتراکھنڈ حکومت اور ریلوے کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کیا ہے۔ جسٹس سنجے کشن کول اور جسٹس ابھے ایس۔ اوک کی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔ درخواست گزاروں کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر وکیل کولن نے دلائل کا آغاز کیا۔ انہوں نے سپریم کورٹ کے سامنے نینی تال ہائی کورٹ کا حکم پڑھ کر سنایا اور کہا کہ یہاں پکی عمارتیں، اسکول اور کالج ہیں۔ درخواست گزاروں کے وکیل نے عدالت عظمیٰ کو بتایا کہ متاثرہ افراد کا فریق پہلے بھی نہیں سنا گیا تھا اور پھر وہی ہوا۔ ہم نے ریاستی حکومت سے مداخلت کا مطالبہ کیا تھا۔ ہائی کورٹ نے ریلوے کے خصوصی ایکٹ کے تحت کارروائی کرتے ہوئے تجاوزات ہٹانے کا حکم دے دیا۔

اس پر سپریم کورٹ نے پوچھا کہ اتراکھنڈ یا ریلوے کی طرف سے کون ہے؟ ریلوے کی طرف سے ایڈیشنل سالیسٹر جنرل ایشوریہ بھاٹی نے عدالت عظمیٰ کو بتایا کہ کچھ اپیلیں زیر التوا ہیں۔ لیکن کسی بھی معاملے میں کوئی پابندی نہیں ہے۔

سپریم کورٹ نے کہا کہ لوگ وہاں کئی سالوں سے رہ رہے ہیں۔ ان کی بحالی کے لیے کوئی اسکیم، آپ صرف 7 دن کا وقت دے رہے ہیں اور کہہ رہے ہیں کہ خالی کرو، یہ انسانی معاملہ ہے۔ اتراکھنڈ حکومت کی طرف سے کون ہے؟ اس معاملے میں حکومت کا کیا موقف ہے؟ عدالت عظمیٰ نے پوچھا کہ جن لوگوں نے نیلامی میں زمین خریدی ہے اسے آپ کیسے ڈیل کریں گے؟ لوگ وہاں 50/60 سال سے رہ رہے ہیں۔ ان کی بحالی کے لیے کوئی منصوبہ بندی تو ہونی چاہیے۔

سپریم کورٹ نے ریلوے کی طرف سے پیش ہونے والی اے ایس جی ایشوریہ بھاٹی سے کہا، ”ایسا نہیں ہے کہ آپ ترقی کے لیے تجاوزات ہٹا رہے ہیں۔ آپ صرف تجاوزات ہٹا رہے ہیں، اس کے جواب میں ریلوے نے کہا، ‘یہ فیصلہ راتوں رات نہیں کیا گیا۔ قوانین پر عمل کیا گیا ہے۔ یہ کیس غیر قانونی کان کنی سے شروع ہوا تھا۔ درخواست گزاروں کے وکیل کولن نے کہا، “زمین کا ایک بڑا حصہ ریاستی حکومت کا ہے۔ ریلوے کی زمین کم ہے۔ جسٹس کول نے کہا، “ہمیں اس معاملے کو حل کرنے کے لیے عقلی انداز کو اپنانا ہوگا۔ کچھ لوگوں کے پاس 1947 سے پہلے کے بھی پٹے ہیں۔ درخواست گزاروں کے وکیل نے بتایا کہ اس معاملے میں کچھ لوگوں نے نیلامی میں بھی زمین خریدی ہے۔ لوگوں سے 7 دن میں زمین خالی کرانے کا فیصلہ درست نہیں ہے، اس کے ساتھ ہی سپریم کورٹ کی دو رکنی بنچ نے نینی تال ہائی کورٹ کے فیصلے پر روک لگا دی، ریلوے اور اتراکھنڈ حکومت کو نوٹس جاری کرکے جواب طلب کیا۔

سیاست

قانون ساز کونسل میں غدار پر ہنگامہ 10 منٹ تک کارروائی ملتوی

Published

on

parliament

ممبئی مہاراشٹر قانون ساز کونسل میں اس وقت ہنگامہ برپا ہوگیا, جب قانون ساز کونسل میں مراٹھی مانس کو ترجیحی بنیادوں پر گھر فراہمی کے مسئلہ پر بحث جاری تھی۔ شیوسینا لیڈر انیل پرب نے ایوان میں مراٹھی مانس کے گھر اور فلاح کے لئے کام کرنے کی سرکار کو تلقین کی اور ان سے متعلق قانون سازی کا مطالبہ کیا, اس پر وزیر سنبھو راج دیسائی اور انیل پرب میں لفظی جھڑپ ہوئی اور کیونکہ انیل پرب نے سوال کیا کہ سرکار مل مزدوروں کے لئے قانون سازی کب کرے گی, اس پر سمبھوراج نے کہا کہ ۲۰۱۹ سے ۲۰۲۲ تک قانون سازی کیوں نہیں کی گئی, اسی دوران انیل پرب نے ایوان میں غدار لفظ کا استعمال کیا جس پر سنبھوراج دیسائی برہم ہو گئے اور کہا کہ “آئی لا غدار کو نلا منتے” یعنی غدار کس کو کہا اس پر انیل پرب نے کہا کہ اس وقت آپ جس کی جوتے چاٹتے تھے۔ اس دوران کونسل میں ہنگامہ ہوا اور ایوان کی کارروائی کو 10 منٹ کے لئے ملتوی کرنا پڑا, اس کے بعد ایوان میں یہ واضح کیا گیا کہ ایوان کے کام کاج ریکارڈ سے یہ لفظ حذف کر دیا گیا۔ مراٹھی مانس کو گھر ترجیحاتی بنیادوں پر فراہم کرنے سے متعلق ۲۰۲۱ اور ۲۰۲۲ میں کوئی قانون نہیں تھا۔ اس پر انیل پرب کو غصہ آیا اور لفظی جھڑپ شروع ہو گئی۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

سنجے سرشاٹ کو انکم ٹیکس محکمہ کا نوٹس، الیکشن میں حلف نامہ میں مندرجہ جائیداد کی تفصیلات پیش کرنے کا حکم

Published

on

Sanjay-Shirsat

ممبئی رکن پارلیمان اور وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کے فرزند سریکانت شندے کو انکم ٹیکس کی نوٹس سے متعلق شندے سینا کے وریر سنجے سرشاٹ نے یہ واضح کیا ہے کہ میرے حوالہ سے جو خبر نیوز چینل میں نشر کی جارہی ہے کہ سریکانت شندے کو انکم ٹیکس محکمہ کی نوٹس موصول ہوئی ہے, میں اس سے لاعلم ہوں, لیکن مجھے نوٹس موصول ہوئی ہے اور یہ نوٹس مجھے اپنے ۲۰۲۴ کے الیکشن میں حلف نامہ میں جائیداد سے متعلق تفصیلات پیش کرنے پر دی گئی ہے, اور اس میں جائیداد کی تفصیلات بھی طلب کی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ میں نے ایسا نہیں کہا ہے کہ سریکانت شندے کو نوٹس ملی ہے یا نہیں مجھ سے یہ دریافت کیا گیا کہ سریکانت شندے اور سنجے سرشاٹ کو انکم ٹیکس کی نوٹس سیاسی دباؤ کا نتیجہ تو نہیں ہے اس پر میں نے اپنا موقف واضح کیا تھا, البتہ میرے نام سے گمراہ کن خبر نشر کی جارہی ہے کہ میں یہ بتایا ہے کہ سریکانت شندے کو نوٹس موصول ہوئی ہے یہ سراسر غلط ہے, مجھے جو نوٹس موصول ہوئی ہے اس کا جواب میں کچھ دنوں میں ارسال کروں گا۔ انکم ٹیکس محکمہ کا کام وہ کر رہا ہے اور میں اپنا کام کروں گا۔

Continue Reading

سیاست

ممبئی عوامی تحفظ بل پولس اسٹیٹ بنانے کی کوشش، مہاراشٹر سماج وادی پارٹی لیڈر ابوعاصم اعظمی کا دعوی

Published

on

asim

ممبئی مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے عوامی تحفظ بل کی مخالفت کی ہے اور اس بل کو ماؤنوازوں کی آڑ میں عوام کی آواز دبانے کی کوشش قرار دی ہے۔ اعظمی نے یہاں ودھان بھون میں صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس بل کی کوئی ضرورت نہیں تھی, لیکن اس کے باوجود سرکار نے بل سازی سے پولس کو زائد اختیارات دئیے ہیں, یہ بل پولس اسٹیٹ بنانے کی کوشش ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹاڈا پوٹا مکوکا جیسے قانون موجود ہے, اس کی کوئی ضرورت نہیں تھی, سرکار عام عوام کی آواز دبانے کے لئے مسلسل اس قسم کے قانون سازی کر رہی ہے, یہ عوامی مفاد کے لئے بھی خطرہ ہے۔ اعظمی نے کہا کہ انڈیا الائنس کو متحد ہونا چاہیے۔ یوپی میں سماج وادی پارٹی سے انڈیا کانگریس کا اتحاد ہوا تو اسے زائد نشست حاصل ہوئی ہے, اس لئے تمام سیکولر پارٹیوں کو متحد ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ایوان اسمبلی میں یہ بل پیش ہوگا, ہم اس کی مخالفت کرتے ہیں یہ بل عوام مخالف بل ہے, اس میں پولس کو زیادہ اختیارات دئیے گئے ہیں اور کوئی سرکار کے خلاف تنقید کرتا ہے تو اس پر کارروائی کا بھی اختیار دیا گیا ہے ایسے میں سرکار کے خلاف لب کشائی بھی جرم ہو تو اس لئے یہ بل عوام مخالف ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com