سیاست
آندھرا حکومت نے شروع کیا سماجی پنشن اسکیم، جنوری کیلئے 1,765 کروڑ روپے جاری، 64 لاکھ لوگوں کو ہوگافائدہ

آندھرا پردیش حکومت نے سماجی پنشن کو موجودہ 2500 روپے سے بڑھا کر 2,750 روپے ماہانہ کر دیا ہے۔ چیف منسٹر وائی ایس جگن موہن ریڈی نے منگل کو راجمہندراورم شہر میں اس اسکیم کا باضابطہ آغاز کیا اور جنوری کے مہینے کے لئے 1,765 کروڑ روپے جاری کئے۔اس موقع پر جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ پنشن سکیم میں اضافے سے پسماندہ افراد بشمول معذوروں، بیواؤں اور معمر افراد کو فائدہ پہنچے گا۔
انہوں نے کہا کہ معاشرے کا ہر طبقہ بشمول خواتین، پسماندہ ذاتیں،ایس سی،ایس ٹی اور تقریباً تمام طبقات ماہی گیر، ہینڈ لوم ورکرز، تاڈی ٹیپر اور یہاں تک کہ گردے کے ڈائیلاسز سے گزرنے والے مریض بھی پنشن میں اضافے سے خوش ہیں جس پر حکومت نے اب تک 62,500 کروڑ روپے خرچ کیے ہیں۔ انہوں نے لوگوں سے موجودہ وائی ایس آر سی پی حکومت اور پچھلی تلگو دیشم پارٹی (ٹی ڈی پی) حکومت کے درمیان قابلیت کے فرق کو دیکھنے کی بھی اپیل کی۔
اے پی کے چیف منسٹر وائی ایس جگن موہن ریڈی نے کہا کہ لوگوں کو ان کی فلاحی حکمرانی کے درمیان فرق دیکھنا چاہیے جو 2,750 روپے سے لے کر 10,000 روپے تک کی ماہانہ پنشن لوگوں کے مختلف طبقوں کو تقسیم کر رہی ہے، جس کے تحت ریاست بھر میں لوگوں کو بڑے پیمانے پر نفع پہنچ رہا ہے۔ریڈی نے مزید کہا کہ وائی ایس آر سی پی حکومت میں پنشنرز کی تعداد 64 لاکھ تک پہنچ گئی تھی جو ٹی ڈی پی کے دور حکومت میں 39 لاکھ تھی۔
انہوں نے کہا کہ ماہانہ پنشن بل میں بھی ٹی ڈی پی کے دور حکومت میں 400 کروڑ روپے سے بڑھ کر 1,765 کروڑ روپے فی الحال اضافہ ہوا ہے جس کے نتیجے میں 21,180 کروڑ روپے سالانہ پنشن خرچ ہوئے ہیں۔ وزیر اعلیٰ نے مزید کہا کہ ان کی حکومت نے 44,543 نئے کارڈز شامل کرکے چاول کے راشن کارڈوں کی کل تعداد 145,88,539 تک لے گئی۔
نھوں نے کہا کہ آروگیاسری کارڈز 141,48249 تک 144,100 کارڈز نئے شامل کر کے؛اور مختلف فلاحی اسکیموں کو انتہائی شفاف طریقے سے نافذ کرتے ہوئے مزید 14,531 اراضی کی تقسیم کرکے 30,29,171 کو ہاؤس سائٹ پٹا بنا دیا ہے۔
سیاست
قانون ساز کونسل میں غدار پر ہنگامہ 10 منٹ تک کارروائی ملتوی

ممبئی مہاراشٹر قانون ساز کونسل میں اس وقت ہنگامہ برپا ہوگیا, جب قانون ساز کونسل میں مراٹھی مانس کو ترجیحی بنیادوں پر گھر فراہمی کے مسئلہ پر بحث جاری تھی۔ شیوسینا لیڈر انیل پرب نے ایوان میں مراٹھی مانس کے گھر اور فلاح کے لئے کام کرنے کی سرکار کو تلقین کی اور ان سے متعلق قانون سازی کا مطالبہ کیا, اس پر وزیر سنبھو راج دیسائی اور انیل پرب میں لفظی جھڑپ ہوئی اور کیونکہ انیل پرب نے سوال کیا کہ سرکار مل مزدوروں کے لئے قانون سازی کب کرے گی, اس پر سمبھوراج نے کہا کہ ۲۰۱۹ سے ۲۰۲۲ تک قانون سازی کیوں نہیں کی گئی, اسی دوران انیل پرب نے ایوان میں غدار لفظ کا استعمال کیا جس پر سنبھوراج دیسائی برہم ہو گئے اور کہا کہ “آئی لا غدار کو نلا منتے” یعنی غدار کس کو کہا اس پر انیل پرب نے کہا کہ اس وقت آپ جس کی جوتے چاٹتے تھے۔ اس دوران کونسل میں ہنگامہ ہوا اور ایوان کی کارروائی کو 10 منٹ کے لئے ملتوی کرنا پڑا, اس کے بعد ایوان میں یہ واضح کیا گیا کہ ایوان کے کام کاج ریکارڈ سے یہ لفظ حذف کر دیا گیا۔ مراٹھی مانس کو گھر ترجیحاتی بنیادوں پر فراہم کرنے سے متعلق ۲۰۲۱ اور ۲۰۲۲ میں کوئی قانون نہیں تھا۔ اس پر انیل پرب کو غصہ آیا اور لفظی جھڑپ شروع ہو گئی۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
سنجے سرشاٹ کو انکم ٹیکس محکمہ کا نوٹس، الیکشن میں حلف نامہ میں مندرجہ جائیداد کی تفصیلات پیش کرنے کا حکم

ممبئی رکن پارلیمان اور وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کے فرزند سریکانت شندے کو انکم ٹیکس کی نوٹس سے متعلق شندے سینا کے وریر سنجے سرشاٹ نے یہ واضح کیا ہے کہ میرے حوالہ سے جو خبر نیوز چینل میں نشر کی جارہی ہے کہ سریکانت شندے کو انکم ٹیکس محکمہ کی نوٹس موصول ہوئی ہے, میں اس سے لاعلم ہوں, لیکن مجھے نوٹس موصول ہوئی ہے اور یہ نوٹس مجھے اپنے ۲۰۲۴ کے الیکشن میں حلف نامہ میں جائیداد سے متعلق تفصیلات پیش کرنے پر دی گئی ہے, اور اس میں جائیداد کی تفصیلات بھی طلب کی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ میں نے ایسا نہیں کہا ہے کہ سریکانت شندے کو نوٹس ملی ہے یا نہیں مجھ سے یہ دریافت کیا گیا کہ سریکانت شندے اور سنجے سرشاٹ کو انکم ٹیکس کی نوٹس سیاسی دباؤ کا نتیجہ تو نہیں ہے اس پر میں نے اپنا موقف واضح کیا تھا, البتہ میرے نام سے گمراہ کن خبر نشر کی جارہی ہے کہ میں یہ بتایا ہے کہ سریکانت شندے کو نوٹس موصول ہوئی ہے یہ سراسر غلط ہے, مجھے جو نوٹس موصول ہوئی ہے اس کا جواب میں کچھ دنوں میں ارسال کروں گا۔ انکم ٹیکس محکمہ کا کام وہ کر رہا ہے اور میں اپنا کام کروں گا۔
سیاست
ممبئی عوامی تحفظ بل پولس اسٹیٹ بنانے کی کوشش، مہاراشٹر سماج وادی پارٹی لیڈر ابوعاصم اعظمی کا دعوی

ممبئی مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے عوامی تحفظ بل کی مخالفت کی ہے اور اس بل کو ماؤنوازوں کی آڑ میں عوام کی آواز دبانے کی کوشش قرار دی ہے۔ اعظمی نے یہاں ودھان بھون میں صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس بل کی کوئی ضرورت نہیں تھی, لیکن اس کے باوجود سرکار نے بل سازی سے پولس کو زائد اختیارات دئیے ہیں, یہ بل پولس اسٹیٹ بنانے کی کوشش ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹاڈا پوٹا مکوکا جیسے قانون موجود ہے, اس کی کوئی ضرورت نہیں تھی, سرکار عام عوام کی آواز دبانے کے لئے مسلسل اس قسم کے قانون سازی کر رہی ہے, یہ عوامی مفاد کے لئے بھی خطرہ ہے۔ اعظمی نے کہا کہ انڈیا الائنس کو متحد ہونا چاہیے۔ یوپی میں سماج وادی پارٹی سے انڈیا کانگریس کا اتحاد ہوا تو اسے زائد نشست حاصل ہوئی ہے, اس لئے تمام سیکولر پارٹیوں کو متحد ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ایوان اسمبلی میں یہ بل پیش ہوگا, ہم اس کی مخالفت کرتے ہیں یہ بل عوام مخالف بل ہے, اس میں پولس کو زیادہ اختیارات دئیے گئے ہیں اور کوئی سرکار کے خلاف تنقید کرتا ہے تو اس پر کارروائی کا بھی اختیار دیا گیا ہے ایسے میں سرکار کے خلاف لب کشائی بھی جرم ہو تو اس لئے یہ بل عوام مخالف ہے۔
-
سیاست9 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا