Connect with us
Thursday,10-July-2025
تازہ خبریں

سیاست

آندھرا حکومت نے شروع کیا سماجی پنشن اسکیم، جنوری کیلئے 1,765 کروڑ روپے جاری، 64 لاکھ لوگوں کو ہوگافائدہ

Published

on

آندھرا پردیش حکومت نے سماجی پنشن کو موجودہ 2500 روپے سے بڑھا کر 2,750 روپے ماہانہ کر دیا ہے۔ چیف منسٹر وائی ایس جگن موہن ریڈی نے منگل کو راجمہندراورم شہر میں اس اسکیم کا باضابطہ آغاز کیا اور جنوری کے مہینے کے لئے 1,765 کروڑ روپے جاری کئے۔اس موقع پر جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ پنشن سکیم میں اضافے سے پسماندہ افراد بشمول معذوروں، بیواؤں اور معمر افراد کو فائدہ پہنچے گا۔

انہوں نے کہا کہ معاشرے کا ہر طبقہ بشمول خواتین، پسماندہ ذاتیں،ایس سی،ایس ٹی اور تقریباً تمام طبقات ماہی گیر، ہینڈ لوم ورکرز، تاڈی ٹیپر اور یہاں تک کہ گردے کے ڈائیلاسز سے گزرنے والے مریض بھی پنشن میں اضافے سے خوش ہیں جس پر حکومت نے اب تک 62,500 کروڑ روپے خرچ کیے ہیں۔ انہوں نے لوگوں سے موجودہ وائی ایس آر سی پی حکومت اور پچھلی تلگو دیشم پارٹی (ٹی ڈی پی) حکومت کے درمیان قابلیت کے فرق کو دیکھنے کی بھی اپیل کی۔

اے پی کے چیف منسٹر وائی ایس جگن موہن ریڈی نے کہا کہ لوگوں کو ان کی فلاحی حکمرانی کے درمیان فرق دیکھنا چاہیے جو 2,750 روپے سے لے کر 10,000 روپے تک کی ماہانہ پنشن لوگوں کے مختلف طبقوں کو تقسیم کر رہی ہے، جس کے تحت ریاست بھر میں لوگوں کو بڑے پیمانے پر نفع پہنچ رہا ہے۔ریڈی نے مزید کہا کہ وائی ایس آر سی پی حکومت میں پنشنرز کی تعداد 64 لاکھ تک پہنچ گئی تھی جو ٹی ڈی پی کے دور حکومت میں 39 لاکھ تھی۔

انہوں نے کہا کہ ماہانہ پنشن بل میں بھی ٹی ڈی پی کے دور حکومت میں 400 کروڑ روپے سے بڑھ کر 1,765 کروڑ روپے فی الحال اضافہ ہوا ہے جس کے نتیجے میں 21,180 کروڑ روپے سالانہ پنشن خرچ ہوئے ہیں۔ وزیر اعلیٰ نے مزید کہا کہ ان کی حکومت نے 44,543 نئے کارڈز شامل کرکے چاول کے راشن کارڈوں کی کل تعداد 145,88,539 تک لے گئی۔

نھوں نے کہا کہ آروگیاسری کارڈز 141,48249 تک 144,100 کارڈز نئے شامل کر کے؛اور مختلف فلاحی اسکیموں کو انتہائی شفاف طریقے سے نافذ کرتے ہوئے مزید 14,531 اراضی کی تقسیم کرکے 30,29,171 کو ہاؤس سائٹ پٹا بنا دیا ہے۔

سیاست

قانون ساز کونسل میں غدار پر ہنگامہ 10 منٹ تک کارروائی ملتوی

Published

on

parliament

ممبئی مہاراشٹر قانون ساز کونسل میں اس وقت ہنگامہ برپا ہوگیا, جب قانون ساز کونسل میں مراٹھی مانس کو ترجیحی بنیادوں پر گھر فراہمی کے مسئلہ پر بحث جاری تھی۔ شیوسینا لیڈر انیل پرب نے ایوان میں مراٹھی مانس کے گھر اور فلاح کے لئے کام کرنے کی سرکار کو تلقین کی اور ان سے متعلق قانون سازی کا مطالبہ کیا, اس پر وزیر سنبھو راج دیسائی اور انیل پرب میں لفظی جھڑپ ہوئی اور کیونکہ انیل پرب نے سوال کیا کہ سرکار مل مزدوروں کے لئے قانون سازی کب کرے گی, اس پر سمبھوراج نے کہا کہ ۲۰۱۹ سے ۲۰۲۲ تک قانون سازی کیوں نہیں کی گئی, اسی دوران انیل پرب نے ایوان میں غدار لفظ کا استعمال کیا جس پر سنبھوراج دیسائی برہم ہو گئے اور کہا کہ “آئی لا غدار کو نلا منتے” یعنی غدار کس کو کہا اس پر انیل پرب نے کہا کہ اس وقت آپ جس کی جوتے چاٹتے تھے۔ اس دوران کونسل میں ہنگامہ ہوا اور ایوان کی کارروائی کو 10 منٹ کے لئے ملتوی کرنا پڑا, اس کے بعد ایوان میں یہ واضح کیا گیا کہ ایوان کے کام کاج ریکارڈ سے یہ لفظ حذف کر دیا گیا۔ مراٹھی مانس کو گھر ترجیحاتی بنیادوں پر فراہم کرنے سے متعلق ۲۰۲۱ اور ۲۰۲۲ میں کوئی قانون نہیں تھا۔ اس پر انیل پرب کو غصہ آیا اور لفظی جھڑپ شروع ہو گئی۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

سنجے سرشاٹ کو انکم ٹیکس محکمہ کا نوٹس، الیکشن میں حلف نامہ میں مندرجہ جائیداد کی تفصیلات پیش کرنے کا حکم

Published

on

Sanjay-Shirsat

ممبئی رکن پارلیمان اور وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کے فرزند سریکانت شندے کو انکم ٹیکس کی نوٹس سے متعلق شندے سینا کے وریر سنجے سرشاٹ نے یہ واضح کیا ہے کہ میرے حوالہ سے جو خبر نیوز چینل میں نشر کی جارہی ہے کہ سریکانت شندے کو انکم ٹیکس محکمہ کی نوٹس موصول ہوئی ہے, میں اس سے لاعلم ہوں, لیکن مجھے نوٹس موصول ہوئی ہے اور یہ نوٹس مجھے اپنے ۲۰۲۴ کے الیکشن میں حلف نامہ میں جائیداد سے متعلق تفصیلات پیش کرنے پر دی گئی ہے, اور اس میں جائیداد کی تفصیلات بھی طلب کی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ میں نے ایسا نہیں کہا ہے کہ سریکانت شندے کو نوٹس ملی ہے یا نہیں مجھ سے یہ دریافت کیا گیا کہ سریکانت شندے اور سنجے سرشاٹ کو انکم ٹیکس کی نوٹس سیاسی دباؤ کا نتیجہ تو نہیں ہے اس پر میں نے اپنا موقف واضح کیا تھا, البتہ میرے نام سے گمراہ کن خبر نشر کی جارہی ہے کہ میں یہ بتایا ہے کہ سریکانت شندے کو نوٹس موصول ہوئی ہے یہ سراسر غلط ہے, مجھے جو نوٹس موصول ہوئی ہے اس کا جواب میں کچھ دنوں میں ارسال کروں گا۔ انکم ٹیکس محکمہ کا کام وہ کر رہا ہے اور میں اپنا کام کروں گا۔

Continue Reading

سیاست

ممبئی عوامی تحفظ بل پولس اسٹیٹ بنانے کی کوشش، مہاراشٹر سماج وادی پارٹی لیڈر ابوعاصم اعظمی کا دعوی

Published

on

asim

ممبئی مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے عوامی تحفظ بل کی مخالفت کی ہے اور اس بل کو ماؤنوازوں کی آڑ میں عوام کی آواز دبانے کی کوشش قرار دی ہے۔ اعظمی نے یہاں ودھان بھون میں صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس بل کی کوئی ضرورت نہیں تھی, لیکن اس کے باوجود سرکار نے بل سازی سے پولس کو زائد اختیارات دئیے ہیں, یہ بل پولس اسٹیٹ بنانے کی کوشش ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹاڈا پوٹا مکوکا جیسے قانون موجود ہے, اس کی کوئی ضرورت نہیں تھی, سرکار عام عوام کی آواز دبانے کے لئے مسلسل اس قسم کے قانون سازی کر رہی ہے, یہ عوامی مفاد کے لئے بھی خطرہ ہے۔ اعظمی نے کہا کہ انڈیا الائنس کو متحد ہونا چاہیے۔ یوپی میں سماج وادی پارٹی سے انڈیا کانگریس کا اتحاد ہوا تو اسے زائد نشست حاصل ہوئی ہے, اس لئے تمام سیکولر پارٹیوں کو متحد ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ایوان اسمبلی میں یہ بل پیش ہوگا, ہم اس کی مخالفت کرتے ہیں یہ بل عوام مخالف بل ہے, اس میں پولس کو زیادہ اختیارات دئیے گئے ہیں اور کوئی سرکار کے خلاف تنقید کرتا ہے تو اس پر کارروائی کا بھی اختیار دیا گیا ہے ایسے میں سرکار کے خلاف لب کشائی بھی جرم ہو تو اس لئے یہ بل عوام مخالف ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com