بین الاقوامی خبریں
G-20 کی کمان بھارت کو مل گئی، پی ایم مودی پریشان، کانٹوں کا تاج یا بھارت پل بنے گا ؟

انڈونیشیا کے جزیرے بالی پر منعقدہ G-20 ممالک کے سربراہی اجلاس میں دنیا کو ہندوستان کے سپر پاور بننے کی طرف بڑھنے کی جھلک دیکھنے کو ملی۔ G-20 ممالک نے روس-یوکرین جنگ پر پی ایم مودی کے بیان کی حمایت کی۔ انڈونیشیا کے صدر جوکو ویدودو نے G-20 کی صدارت پی ایم مودی کو سونپی۔ اب ہندوستان یکم دسمبر سے اگلے 1 سال کے لیے دنیا کے 20 بااثر ممالک کی قیادت کرے گا۔ G-20 کی صدارت حاصل کرنے کے بعد پی ایم مودی نے کہا کہ ہم مل کر G-20 کو عالمی فلاح و بہبود کا ایک بڑا ذریعہ بناسکتے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہیکہ جہاں G-20 کی یہ صدارت حاصل کرنا عالمی سطح پر ہندوستان کے بڑھتے ہوئے قد کی عکاسی کرتا ہے، وہیں اگلا 1 سال نئی دہلی کے لیے بہت چیلنجوں اور مواقع سے بھرا ہونے والا ہے۔ آئیے پورے معاملے کو سمجھتے ہیں….
دفاعی امور کے ماہر برہما چیلانی کا خیال ہے کہ یہ ہندوستان کے لیے چیلنجنگ ہونے والا ہے۔ انہوں نے کہا، ‘یوکرین G-20 کا رکن نہیں ہے، پھر بھی Zelensky کو G-20 سے خطاب کرنے کی اجازت دی گئی۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ G-20 آہستہ آہستہ سیاست زدہ ہو رہا ہے۔ اس سے باہمی رضامندی سے فیصلے لینے کا عمل کمزور ہو رہا ہے۔ نیز، یہ اس بات کی یاد دہانی ہے کہ G-20 کی صدارت سنبھالنے کے بعد ہندوستان کو کس قسم کے چیلنجوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔ G-20 کے رکن ممالک میں فرانس، جرمنی، بھارت، انڈونیشیا، اٹلی، جاپان، ارجنٹائن، آسٹریلیا، برازیل، کینیڈا، چین، جنوبی کوریا، میکسیکو، روس، سعودی عرب، جنوبی افریقہ، ترکی، برطانیہ، امریکہ اور یورپی ممالک شامل ہیں۔
یوکرین کی جنگ کے بعد دنیا واضح طور پر دو حصوں میں بٹ گئی ہے اور جی ٹوئنٹی میں دونوں پارٹی کی حمایت کرنے والے ممالک شامل ہیں۔ تاہم، ہندوستان ایک ایسی پوزیشن میں ہے جس کے مغرب اور روس دونوں کے ساتھ قریبی تعلقات ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ماضی میں مغربی میڈیا نے اصرار کیا تھا کہ بھارت میں یوکرین جنگ میں امن قائم کرنے کی صلاحیت ہے۔ حال ہی میں G-20 کے لوگو، تھیم اور ویب سائٹ کو جاری کرتے ہوئے پی ایم مودی نے دنیا کے سامنے ہندوستان کی ترجیحات کا اشارہ کیا۔ ہندوستان یکم دسمبر سے شروع ہونے والی مدت کار میں 200 پروگرام منعقد کرنے جا رہا ہے۔ وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ ہندوستان G-20 کی صدارت کے دوران بین الاقوامی اہمیت کے مسائل پر زور دے سکتا ہے۔
ہندوستان نے بنگلہ دیش، مصر، ماریشس، نیدرلینڈ، نائجیریا، عمان، سنگاپور، اسپین اور متحدہ عرب امارات کو 2023 کے سربراہی اجلاس کے مہمان ممالک کے طور پر مدعو کیا ہے۔ روس-یوکرین کے ساتھ ساتھ سرسا جیسے کئی بڑے چیلنجز ہندوستان کے سامنے ہیں۔ G-20 میں ہندوستان کی ترجیحات شامل ہیں، مساوی اور پائیدار ترقی، خواتین کو بااختیار بنانا، ڈیجیٹل عوامی بنیادی ڈھانچہ، موسمیاتی مالیات، عالمی خوراک اور توانائی کی حفاظت۔ ماہرین کا خیال ہے کہ G-20 کی ساکھ کو ماضی قریب میں کافی نقصان پہنچا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ G-20 کے اندر شدید اختلافات پیدا ہو گئے ہیں۔ چیئرمین شپ سنبھالنے کے بعد بھارت کو اس فرق کو کم کرنا ہوگا اور آگے سے برتری حاصل کرنی ہوگی۔ ہندوستان کو مختلف متنازعہ مسائل کا انوکھا حل تلاش کرنا ہوگا اور مختلف ممالک کے درمیان تعلقات کو مضبوط کرنا ہوگا۔
بھارت کو ایک ایسا ایجنڈا بنانا ہوگا جسے رکن ممالک میں متفقہ طور پر قبول کیا جائے۔ موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے فنانسنگ ایک اور شعبہ ہے جہاں ہندوستان کو امیر ممالک کے ساتھ مل کر کام کرنا ہوگا۔ ترقی یافتہ ممالک کو صاف توانائی پیدا کرنے والی ٹیکنالوجی کو کم آمدنی والے ممالک میں بھی منتقل کرنے کے لیے تحریک دینا ہوگی۔ ہندوستان اس میں شمسی توانائی کے اپنے بہترین ریکارڈ کی مدد لے سکتا ہے۔ توقع ہے کہ عالمی معیشت اگلے سال تک مشکلات کا شکار رہے گی۔ ہندوستان کو آئی ایم ایف، ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن جیسی تنظیموں کے ساتھ مل کر منصوبہ بنانا ہوگا۔ ایسے وقت میں جب روس کو G-20 سے نکالنے کے مطالبات بڑھ رہے ہیں، ہندوستان کو تمام ممالک کے لیے ایک ضابطہ اخلاق بنانے کی ضرورت ہے۔ G20 عالمی اقتصادی تعاون کی ایک بااثر تنظیم ہے۔ یہ عالمی جی ڈی پی کا تقریباً 85 فیصد، عالمی تجارت کا 75 فیصد سے زیادہ، اور دنیا کی تقریباً دو تہائی آبادی کی نمائندگی کرتا ہے۔
بین الاقوامی خبریں
اسرائیل کی نیتن یاہو حکومت کا بڑا فیصلہ… موساد کے تمام جاسوسوں کو اسلام کا مطالعہ کرنا ہوگا، عربی سیکھنا لازمی ہے

تل ابیب : اسرائیل کی بنجمن نیتن یاہو کی قیادت والی حکومت نے خفیہ ایجنسی موساد کے حوالے سے بڑا فیصلہ کرلیا ہے۔ اسرائیل ڈیفنس فورسز (آئی ڈی ایف) نے تمام انٹیلی جنس فوجیوں اور افسران کے لیے عربی زبان سیکھنا اور اسلام کا مطالعہ کرنا لازمی قرار دیا ہے۔ اسرائیل نے یہ فیصلہ عربی بولنے والے گروپوں جیسے حماس، حوثی، حزب اللہ کے خلاف اپنی انٹیلی جنس کارروائیوں کو تیز کرنے کے لیے کیا ہے۔ اس کے لیے خصوصی پروگرام شروع کیا گیا ہے۔ اسرائیلی ویب سائٹ یروشلم پوسٹ کے مطابق اسرائیلی حکومت کے اس فیصلے کی وجہ کچھ انٹیلی جنس کی ناکامیاں ہیں۔ آئی ڈی ایف انٹیلی جنس ڈائریکٹوریٹ نے عربی زبان اور اسلامی ثقافتی مطالعات کے پروگراموں کو بہتر بنانے کے لیے اقدامات کیے ہیں، خاص طور پر اکتوبر 2023 کے ارد گرد انٹیلی جنس کی ناکامیوں کے بعد۔
اسرائیلی انٹیلی جنس آپریٹو کے لیے یہ اقدام ‘امان’ کے سربراہ جنرل شلومی بائنڈر کی قیادت میں وسیع تر تبدیلیوں کا حصہ ہے۔ یہ تمام انٹیلی جنس آپریٹرز کے لیے عربی زبان اور اسلامی علوم کی تربیت کو لازمی قرار دیتا ہے۔ ‘امان’ اسرائیلی ملٹری انٹیلی جنس ڈائریکٹوریٹ کا عبرانی مخفف ہے۔ بائنڈر کے اقدام کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ انٹیلی جنس افسران اور کمانڈر عربی زبان میں روانی رکھتے ہوں اور اسلامی ثقافت کی گہری سمجھ رکھتے ہوں۔ اس کے تحت آئندہ سال کے آخر تک تمام ملازمین کو اسلام کی تعلیم دی جائے گی اور پچاس فیصد ملازمین کو عربی زبان کی تربیت دی جائے گی۔
آئی ڈی ایف ذرائع کا کہنا ہے کہ اس کا مقصد 100 فیصد انٹیلی جنس سپاہیوں کو تربیت دینا ہے، جن میں یونٹ 8200 کے سائبر ماہرین بھی شامل ہیں، اسلامی علوم میں اور 50 فیصد کو عربی سیکھنا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اسرائیلی انٹیلی جنس اہلکاروں کو حوثیوں کے رابطوں کو سمجھنے میں مسلسل دشواری کا سامنا ہے۔ ایسے میں اسرائیلی انٹیلی جنس محکمہ حوثیوں کی مہم کو سمجھنے میں کئی بار ناکام رہا ہے۔ یہ پروگرام حوثیوں کے خلاف پیدا ہونے والے اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے لایا گیا ہے۔ اس کا مقصد زبان کے تجزیہ کاروں کو ڈومین کی مخصوص باریکیوں سے آشنا کرنا ہے۔ امان کے ایک سینئر اہلکار نے کہا کہ ہم آج تک ثقافت، زبان اور اسلام کے شعبوں میں مضبوط نہیں ہو سکے۔ ہمیں اس میں بہتری لانے کی ضرورت ہے، جس پر کام ہو رہا ہے۔
بین الاقوامی خبریں
پیوٹن اور زیلنسکی کی ملاقات ممکن… یوکرین میں جنگ بندی پر روس کا بڑا بیان، بتا دیا معاملہ کن شرائط پر حل ہو گا

ماسکو : روس کے صدر ولادی میر پیوٹن اور یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی ملاقات کر سکتے ہیں۔ روس نے عندیہ دیا ہے کہ یہ یوکرین اور روس کے درمیان جامع امن معاہدے کا آخری مرحلہ ہوگا۔ کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات ممکن ہے لیکن مذاکرات کاروں کی جانب سے ٹھوس بنیاد تیار کیے بغیر یہ ممکن نہیں ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ پوٹن-زیلینسکی سربراہی ملاقات امن معاہدے کے آخری مرحلے کے طور پر ہی ہو سکتی ہے۔ یوکرین نے اس ہفتے کے شروع میں امن مذاکرات کے مختصر دور کے بعد اگست کے آخر تک دونوں صدور کے درمیان ملاقات کی تجویز پیش کی تھی۔ اس کے بعد روس کی طرف سے یہ بیان سامنے آیا ہے۔ روس کی طرف سے واضح کیا گیا ہے کہ پیوٹن اور زیلنسکی اسی وقت ملاقات کر سکتے ہیں جب دونوں ممالک کے درمیان جنگ روکنے کے لیے کوئی حتمی معاہدہ طے پا جائے۔
دمتری پیسکوف نے اگست میں ہونے والی ملاقات کی فزیبلٹی کے بارے میں شکوک کا اظہار کرتے ہوئے کہا: “ایسا پیچیدہ طریقہ کار ایک ماہ میں مکمل کرنا ممکن نہیں لگتا۔” یہ امکان نہیں ہے کہ یہ 30 دن ہو گا۔ ماسکو اور کیف اب بھی اپنے مذاکراتی موقف میں ایک دوسرے سے متصادم ہیں۔ راتوں رات دونوں کو اکٹھا کرنا ناممکن لگتا ہے۔ “اس کے لیے ایک انتہائی پیچیدہ سفارتی کوشش کی ضرورت ہوگی۔” روس اور یوکرین کے درمیان ترکی کے شہر استنبول میں جنگ بندی کے مذاکرات ہوئے ہیں۔ مذاکرات کا تیسرا دور بے نتیجہ ختم ہونے کے فوراً بعد روس اور یوکرین نے ایک دوسرے پر ڈرون حملوں کا سلسلہ شروع کر دیا۔ یوکرین نے کہا ہے کہ روسی حملے میں تین افراد ہلاک ہوئے۔ دوسری جانب روس میں یوکرین کے ڈرون حملے میں 2 افراد ہلاک اور 11 زخمی ہوگئے۔ دونوں فریقوں کا جارحانہ رویہ امن مذاکرات میں رکاوٹیں پیدا کر رہا ہے۔
روس اور یوکرین کے درمیان فروری 2022 سے لڑائی جاری ہے، اس لڑائی میں اب تک دونوں طرف سے جان و مال کا بہت زیادہ نقصان ہو چکا ہے۔ دونوں فریقوں کے درمیان گزشتہ ماہ ترکی میں بات چیت ہوئی تھی۔ اس دوران دونوں فریقین نے فوجیوں کی لاشوں کے تبادلے پر اتفاق کیا لیکن جنگ بندی پر کوئی معاہدہ نہ ہوسکا۔ اس جنگ کو روکنے کے لیے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی کوششیں بھی ناکام ہو چکی ہیں۔
بین الاقوامی خبریں
تھائی لینڈ میں جنگ کا اثر… ہندوستانی سفارت خانے نے تھائی لینڈ آنے والے تمام ہندوستانی مسافروں کے لیے ٹریول ایڈوائزری جاری کی

نئی دہلی : تھائی لینڈ میں ہندوستانی سفارت خانے نے جمعہ کو یہاں رہنے والے ہندوستانی شہریوں کے لئے ایک ایڈوائزری جاری کی، جس میں ان سے اپیل کی گئی کہ وہ تھائی لینڈ-کمبوڈیا سرحد پر جاری تشدد کے درمیان سات صوبوں کا سفر کرنے سے گریز کریں۔ درحقیقت تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کی سرحد پر جمعرات سے شروع ہونے والی جھڑپوں میں کم از کم 11 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے ہیں۔ حکومت کی ‘تھائی پبلک براڈکاسٹنگ سروس’ نے یہ اطلاع دی۔ ایکس پر ایک پوسٹ میں، ہندوستانی سفارت خانے نے کہا کہ تھائی لینڈ-کمبوڈیا سرحد کے قریب صورتحال کے پیش نظر، تھائی لینڈ پہنچنے والے تمام ہندوستانی مسافروں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ تھائی لینڈ کے سرکاری ذرائع سے تازہ ترین معلومات حاصل کریں، بشمول ٹی اے ٹی نیوز روم۔
اس میں تھائی لینڈ کی ٹورازم اتھارٹی کی جانب سے مذکورہ مقامات کے حوالے سے ایک پوسٹ کا حوالہ دیا گیا۔ وہاں سفر نہ کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔ سیاحت کی اتھارٹی نے کہا کہ یہ مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ اوبون رتچاتھانی، سورین، سیساکیٹ، بوریرام، سا کیو، چنتھابوری اور ترات صوبوں میں متعدد مقامات کا سفر نہ کریں۔
-
سیاست9 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا