Connect with us
Thursday,10-July-2025
تازہ خبریں

سیاست

موسمیاتی تبدیلی، کووِڈ اور یوکرین جنگ نے دنیا میں مچائی تباہی، G20 میں بولے پی ایم مودی

Published

on

PM-modi

سالانہ G20 سربراہی اجلاس منگل کو انڈونیشیا کے شہر بالی میں شروع ہوا، جس میں کووِڈ 19 عالمی وبائی مرض سے درپیش چیلنجز اور یوکرین پر روس کے حملے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ موسمیاتی تبدیلی، کووِڈ-19 عالمی وبائی بیماری اور یوکرین کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے عالمی سطح پر ایک چیلنجنگ ماحول کے درمیان جی 20 کی قیادت کے لیے انڈونیشیا کی تعریف کی اور کہا کہ ان پیش رفت نے پوری دنیا میں تباہی مچا دی ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے G-20 سربراہی اجلاس میں کہا کہ میں نے بارہا کہا ہے کہ ہمیں یوکرین میں جنگ بندی اور سفارت کاری کے راستے پر واپس آنے کا راستہ تلاش کرنا ہوگا۔ کووڈ 19 عالمی وبا کے بعد ایک نیا عالمی نظام بنانے کی ذمہ داری ہمارے کندھوں پر ہے۔ ہمیں یہ تسلیم کرنے میں ہچکچاہٹ محسوس نہیں کرنی چاہیے کہ اقوام متحدہ جیسے کثیر الجہتی ادارے عالمی چیلنجوں سے نمٹنے میں ناکام رہے ہیں۔

‘میں مشکل عالمی ماحول میں G20 کو موثر قیادت فراہم کرنے کیلئے صدر جوکو ویدوڈو کو تہہ دل سے مبارکباد پیش کرتا ہوں۔’ موسمیاتی تبدیلی، کووڈ کی وبا، یوکرین میں پیش رفت اور اس سے جڑے عالمی مسائل، ان سب نے مل کر دنیا میں تباہی مچا دی ہے۔ عالمی سپلائی تہس نہس ہو گئی ہے۔ پوری دنیا میں اشیائے ضروریہ کی فراہمی کا بحران ہے۔ ہر ملک کے غریب شہریوں کے لیے چیلنج زیادہ سنگین ہے۔ وہ پہلے ہی روزمرہ کی زندگی کے ساتھ جدوجہد کر رہے تھے۔ ان کے پاس دوہری مار کا سامنا کرنے کی مالی صلاحیت نہیں ہے۔ ہمیں اس حقیقت کو ماننے میں بھی کوئی ہچکچاہٹ محسوس نہیں کرنی چاہیے کہ اقوام متحدہ جیسی کثیر الجہتی تنظیمیں ان مسائل میں ناکام رہی ہیں اور ہم ان میں مناسب اصلاحات کرنے میں بھی ناکام رہے ہیں۔ اس لیے آج دنیا کو G20 سے زیادہ توقعات ہیں، ہمارے گروپ کی مطابقت مزید بڑھ گئی ہے۔

‘میں نے بارہا کہا ہے کہ ہمیں یوکرین میں جنگ بندی اور سفارت کاری کے راستے پر واپسی کا راستہ تلاش کرنا ہوگا۔ پچھلی صدی میں دوسری عالمی جنگ نے دنیا میں تباہی مچا دی تھی۔ اس کے بعد اس وقت کے لیڈران نے امن کی راہ پر چلنے کی سنجیدہ کوشش کی تھی۔ اب ہماری باری ہے۔ کووڈ کے بعد کے دور کے لیے ایک نیا ورلڈ آرڈر بنانے کی ذمہ داری ہمارے کندھوں پر ہے۔ وقت کی ضرورت ہے کہ ہم دنیا میں امن، ہم آہنگی اور سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے ٹھوس کا مظاہرہ کریں۔ مجھے یقین ہے کہ اگلے سال جب G-20 کی ملاقات بدھ اور گاندھی کی مقدس سرزمین پر ہوگی، ہم سب دنیا کو ایک مضبوط امن کا پیغام دینے پر متفق ہوں گے۔’

ہندوستان نے وبائی امراض کے دوران اپنے 1.3 بلین شہریوں کی خوراک کی حفاظت کو یقینی بنایا۔ بہت سے ضرورت مند ممالک کو اناج بھی فراہم کیا۔ غذائی تحفظ کے تناظر میں کھاد کی موجودہ قلت بھی ایک بڑا بحران ہے۔ آج کھاد کی قلت کل کا غذائی بحران ہے جس کا حل دنیا کے پاس نہیں ہوگا۔ ہمیں کھادوں اور غذائی اجناس دونوں کی سپلائی چین کو مستحکم اور یقینی بنانے کے لیے آپسی رضامندی بنانی چاہئے۔ ہندوستان میں پائیدار غذائی تحفظ کے لیے، ہم قدرتی کھیتی کو فروغ دے رہے ہیں اور جوار جیسے غذائیت سے بھرپور اور روایتی غذائی اجناس کو دوبارہ مقبول بنا رہے ہیں۔ جوار عالمی غذائی قلت اور بھوک کا حل بھی ہو سکتا ہے۔ ہم سب کو اگلے سال جوار کا عالمی سال بڑے جوش و خروش سے منانا چاہیے۔

سیاست

مہاراشٹر میں غیر قانونی گرجا گھروں پر چلائے جائیں گے بلڈوزر، تبدیلی مذہب کو روکنے کے لیے سخت قانون، وزیر چندر شیکھر باونکولے کا بڑا اعلان

Published

on

Chandrasekhar Baunkole

ممبئی : مہاراشٹر میں بھاری اکثریت کے ساتھ اقتدار میں آنے والی بی جے پی اب مذہب کی تبدیلی کے معاملے پر سخت موقف اختیار کرے گی۔ بی جے پی مہاراشٹر کے سابق صدر اور ریاست کے وزیر محصول چندر شیکھر باونکولے نے بدھ کو اسمبلی میں ایک بڑا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں مذہب کی تبدیلی کو روکنے کے لیے ریاستی حکومت سخت قانون بنائے گی۔ ریونیو منسٹر چندر شیکھر باونکولے نے اسمبلی کے ایم ایل ایز کی تشویش پر یہ یقین دہانی کرائی۔ بدھ کو ایم ایل اے انوپ بھایا اگروال، اتل بھاتکھلکر اور دیگر ایم ایل اے نے ریاست میں مذہب کی تبدیلی کو روکنے سے متعلق سوالات پوچھے۔ ان کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے، ریونیو کے وزیر چندر شیکھر باونکولے نے کہا کہ ریاست میں مذہبی تبدیلیوں کو روکنے کے لیے ایک سخت قانون بنایا جائے گا۔

مہاراشٹر کے وزیر محصول چندر شیکھر باونکولے نے کہا کہ وہ اس سلسلے میں وزیر اعلی دیویندر فڑنویس سے بات کریں گے۔ باونکولے نے کہا کہ تبدیلی مذہب مخالف قانون کو سخت دفعات کے ساتھ کیسے لایا جائے۔ انہوں نے ایوان میں کہا کہ دھلے-نندربار کے ڈویژنل کمشنر کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ علاقے میں غیر مجاز گرجا گھروں کی چھان بین کریں اور انہیں چھ ماہ کے اندر منہدم کریں۔ اس پر بی جے پی ایم ایل اے اتل بھاتکھلکر نے سوال کیا کہ جب پہلے ہی معلوم ہے کہ یہ غیر قانونی ہے تو پھر چھ ماہ کا وقت کیوں دیا جا رہا ہے؟ غیر مجاز مذہبی عمارتوں کے خلاف فوری کارروائی کی جائے۔

اس پر چندر شیکھر باونکولے نے کہا کہ کارروائی کرنے سے پہلے شکایات کی جانچ ضروری ہے۔ بی جے پی ایم ایل اے سنجے کوٹے نے کہا کہ مذہب کی تبدیلی نہ صرف نندوربار بلکہ ریاست بھر کے قبائلی علاقوں میں ہو رہی ہے۔ اگروال نے دعویٰ کیا کہ نواپور (ضلع دھولے) میں قبائلیوں اور غیر قبائلیوں کو عیسائیت اختیار کرنے کا لالچ دیا جا رہا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ مہاراشٹر کی پڑوسی ریاست گجرات نے آنجہانی سی ایم وجے روپانی کے دور میں تبدیلی مذہب مخالف قانون نافذ کیا تھا۔ جن میں سے بعض دفعات کو عدالت نے روک دیا تھا۔ ملک کی بہت سی دوسری ریاستوں نے بھی تبدیلی مذہب مخالف قوانین بنائے ہیں۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی سابق پولس کمشنر پرمبیر سنگھ کو بڑی راحت، سی بی آئی نے تھانہ کا کیس بند کر دیا، کورٹ میں کلوزر رپورٹ داخل

Published

on

parambir singh

‎ممبئی کے سابق پولیس کمشنر پرمبیر سنگھ کو مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) نے تھانے کے کوپری پولیس اسٹیشن میں درج ہفتہ وصولی اور دھمکی کے معاملے میں کلین چٹ دے دی ہے۔ سنگھ نے سابق وزیر داخلہ انیل دیشمکھ پر سنگین الزامات لگانے کے ساتھ کئی سنسنی خیز انکشافات کیے تھے۔ سی بی آئی نے اس معاملے میں چیف جوڈیشل مجسٹریٹ کو کلوزر رپورٹ پیش کی ہے۔ سی بی آئی کے مطابق 2016-17 میں پیش آئے اس معاملے میں جرم ثابت کرنے کے لیے ثبوت دستیاب نہیں ہے اور نہ تھےنہ ہی یہ کوئی متنازع معاملہ ہے۔

‎سی بی آئی نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ شکایت کنندہ اگروال کی مالیاتی لین دین میں بے ایمانی رونما ہوئی ہے اور وہ جھوٹے دیوانی اور فوجداری مقدمات کے ذریعے لوگوں کو پھنسانے کے لیے معروف ہے۔ اس کے علاوہ، تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ اگروال اور بلڈر سنجے پنمیا کے درمیان تصفیہ بغیر کسی دباؤ یا زبردستی کے ہوا تھا۔

‎پرم بیرسنگھ کے خلاف ممبئی کے میرین ڈرائیو، گورےگاؤں، اکولا اور تھانے نگر تھانوں میں کل پانچ مقدمات درج کیے گئے تھے۔ ان میں سی بی آئی نے کوپری پولیس اسٹیشن میں ہفتہ وصولی کے معاملے کی تحقیقات کو بند کر دیا ہے، لیکن دیگر چار معاملات کی تحقیقات ابھی جاری ہے۔

Continue Reading

سیاست

قانون ساز کونسل میں غدار پر ہنگامہ 10 منٹ تک کارروائی ملتوی

Published

on

parliament

ممبئی مہاراشٹر قانون ساز کونسل میں اس وقت ہنگامہ برپا ہوگیا, جب قانون ساز کونسل میں مراٹھی مانس کو ترجیحی بنیادوں پر گھر فراہمی کے مسئلہ پر بحث جاری تھی۔ شیوسینا لیڈر انیل پرب نے ایوان میں مراٹھی مانس کے گھر اور فلاح کے لئے کام کرنے کی سرکار کو تلقین کی اور ان سے متعلق قانون سازی کا مطالبہ کیا, اس پر وزیر سنبھو راج دیسائی اور انیل پرب میں لفظی جھڑپ ہوئی اور کیونکہ انیل پرب نے سوال کیا کہ سرکار مل مزدوروں کے لئے قانون سازی کب کرے گی, اس پر سمبھوراج نے کہا کہ ۲۰۱۹ سے ۲۰۲۲ تک قانون سازی کیوں نہیں کی گئی, اسی دوران انیل پرب نے ایوان میں غدار لفظ کا استعمال کیا جس پر سنبھوراج دیسائی برہم ہو گئے اور کہا کہ “آئی لا غدار کو نلا منتے” یعنی غدار کس کو کہا اس پر انیل پرب نے کہا کہ اس وقت آپ جس کی جوتے چاٹتے تھے۔ اس دوران کونسل میں ہنگامہ ہوا اور ایوان کی کارروائی کو 10 منٹ کے لئے ملتوی کرنا پڑا, اس کے بعد ایوان میں یہ واضح کیا گیا کہ ایوان کے کام کاج ریکارڈ سے یہ لفظ حذف کر دیا گیا۔ مراٹھی مانس کو گھر ترجیحاتی بنیادوں پر فراہم کرنے سے متعلق ۲۰۲۱ اور ۲۰۲۲ میں کوئی قانون نہیں تھا۔ اس پر انیل پرب کو غصہ آیا اور لفظی جھڑپ شروع ہو گئی۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com