Connect with us
Tuesday,29-July-2025
تازہ خبریں

سیاست

رکن پارلیمنٹ سادھوی پرگیہ کی تجویز پربھوپال نگر نگم نے راجدھانی کے تین مقامات کے نام کو کیا تبدیل

Published

on

Sadhvi-Pragya

مدھیہ پردیش میں نوابی عہد کے تاریخی مقامات کے نام کو بدلنے کی سیاست رکنے کا نام نہیں لے رہی ہے۔ حبیب گنج اسٹیشن کانام بدل کر رانی کملاپتی اسٹیشن اور ہوشنگ آباد کا نام بدل کر نرمدا پورم کرنے کے بعد اب بھوپال کی رکن پارلیمنٹ سادھوی پرگیہ کی تجویز پر بھوپال میونسپل کارپوریشن نے تین مقامات کے نام کو تبدیل کرنے کی تجویز کو پاس کردیا ہے۔ بھوپال میونسپل کارپوریشن کے ذریعہ حلالپور بس اسٹینڈ،حلالپور بستی اور لال گھاٹی چوراہے کا نام تبدیل کیاگیا ہے۔ نام تبدیلی کے بعد اب حلالپوربس اسٹینڈ کا نام ہنومان گڑھی،حلالپور بستی کا نام ہنومان گڑھ اور لال گھاٹی چوراہے کا نام سری نارائن داس سرویشور چوراہا رکھ دیاگیا ہے۔

بھوپال رکن پارلیمنٹ سادھوی پرگیہ نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ حلالپور بس اسٹینڈ،حلالپور بستی اور لال گھاٹی چوراہے کا نام میری تجویز کے بعد تبدیل کیاگیا ہےکیونکہ ان تین ناموں میں مغل عہد کی خونی تاریخ پوشیدہ ہے اور یہ تاریخ ہمیں تکلیف پہنچاتی ہے اور یہ تاریخ ہمیں داغدار کرتی ہے۔ بھوپال بہت خوبصورت شہر ہے ۔ بھوپال تال اور تلیوں کا شہر ہے جو قدرتی وسائل سے آراستہ ہے اس لئے اس خوبصورت شہر کو اچھا سننا اور اچھا بنانا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔ رکن پارلیمنٹ ہونے اوراس کی خونی تاریخ کو جب میں پڑھتی تھی تو مجھے بہت تکلیف ہوتی تھی۔رانی کملا پتی کے بچوں کو یہاں پر شہید کیاگیا۔جانبازفوجی شہید ہوئے۔

عام لوگ یہاں پر شہید کئے گئے۔ یہاں اتنا قتل عام کیاگیا کہ یہاں کی زمین لال ہوگئی اور اسے لال گھاٹی کہا گیا ۔اور یہ خون آلودہ تاریخ ہمیں یاد دلاتی ہے کہ ہمارے بزرگوں کے ساتھ کیاکیاگیاتھا۔ آج کا دن خوشی کا دن ہے ہم بھوپال نگر نگم کو اتفاق رائے سے نام بدلنے کی تجویز کو پاس کرنے کے لئے بہت بہت مبارکباد دیتے ہیں۔

وہیں اس تعلق سے جب مدھیہ پردیش کانگریس کے سکریٹری عبدالنفیس سے بات کی گئی تو انہوں نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی اور ان کی رکن پارلیمنٹ کے ذریعہ نفرت کی سیاست کے ذریعہ وکاس کا خواب دکھایا جا رہا ہے۔ سادھوی جی میل کے پتھر بدلنے سے وکاس نہیں ہوتا ہے اور مدھیہ پردیش میں پچھلےاٹھارہ سالوں سے بی جے پی کی سرکار ہے اور اس سرکار میں مدھیہ پردیش ہر طرح سے پسماندگی کا شکار ہواہے۔شیوراج سنگھ سرکار صوبائی حکومت کے بجٹ سے زیادہ ابتک قرض لے چکی ہے۔ کسان خودکشی کر رہے ہیں ،نوجوانوں کو روز گار نہیں مل رہا ہے ،لااینڈ آرڈر کی صورتحال بد سے بتر ہوتی گئی ہے لیکن اس جانب نہ تو سادھوی جی کا دھیان ہے اور نہ ہی ان کی سرکار کا۔

سادھوی نے راجدھانی بھوپال میں وکاس کے نام پر کوئی اینٹ لگائی ہو تو بتائیں۔ کورونا قہر میں کسی پریشان شخص کی مدد کی ہو تو بتائیں۔ سادھوی کو بھوپال کی تاریخ ہی نہیں معلوم ہے۔جس مقام کو وہ قتل و خون سے عبارت کر رہی ہے وہاں کی مٹی لال تھی اس لئے اسے لاگھاٹی کہا گیا اور جس مقام کی مٹی کالی تھی اسے کالی پریڈ کہا گیا۔ سادھوی جو کو یہ بھی معلوم ہونا چاہئے کہ جس گونڈ راجہ نظام شاہ کی وہ بات کر رہی ہیں ان کا قتل کسی مسلمان نے نہیں کیاتھا ۔رانی کملا پتی نے سردار دوست محمد خان سے اپنے شوہر کا قصاص لینے کے لئے ان سے مدد مانگی تھی جو انہوں نے بہن کی راکھی کی لاج کے لئے انجام دیاتھا اور ظالموں کو کیفر کردار تک پہنچایا تھا۔بی جے پی کے لوگ نفرت کی سیاست کے کتنے بھی بیچ بولیں لیکن یہ کبھی کامیاب نہیں ہوسکتے ہیں۔ یہ ملک محبت اور آئین سے چلے گا اور یہاں کے لوگوں کی اکثریت امن کی شیدائی ہے۔

سیاست

لوک سبھا میں ‘آپریشن سندور’ پر زبردست بحث، ‘مجھے بولنے دو، ڈیڑھ لاکھ روپے دے کر آیا ہوں…’ راشد انجینئر نے سب کو حیران کر دیا

Published

on

Rashid-Engineer

سری نگر/نئی دہلی : لوک سبھا میں ‘آپریشن سندور’ پر گرما گرم بحث جاری ہے۔ اس میں حکمراں اور اپوزیشن جماعتوں کے رہنما اس معاملے پر اپنی اپنی رائے دے رہے ہیں۔ اس دوران منگل کو ایک عجیب واقعہ پیش آیا۔ جیسے ہی شیوسینا کے رکن پارلیمنٹ اور ایکناتھ شندے کے بیٹے شری کانت شندے اپنی بات پیش کرنے ہی والے تھے کہ بارہمولہ لوک سبھا سیٹ کے رکن اسمبلی انجینئر رشید نے شور مچانا شروع کردیا۔ لوک سبھا کی سیڑھیوں پر کھڑے کشمیری ایم پی نے التجا کی کہ انہیں بولنے کا موقع دیا جائے۔ درحقیقت، بارہمولہ لوک سبھا سیٹ کے ایم پی انجینئر رشید کو پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس میں شرکت کے لیے نچلی عدالت نے حراستی پیرول دے دیا ہے۔

منگل کو پارلیمنٹ کی کارروائی جاری تھی۔ اسی دوران جب شریکانت شندے بولنے کے لیے کھڑے ہوئے تو رشید انجینئر نے احتجاجاً آواز بلند کی۔ لوک سبھا کی سیڑھیوں پر کھڑے ہو کر انہوں نے بلند آواز میں کہا کہ وہ روزانہ ڈیڑھ لاکھ روپے ادا کرتے ہیں اور انہیں بولنے کا موقع ملنا چاہئے۔ انہوں نے لوک سبھا اسپیکر سے اس معاملے میں مداخلت کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ان کے علاقے میں ‘آپریشن سندور’ ہوا ہے۔ اس واقعہ سے لوک سبھا میں کچھ دیر ہنگامہ ہوا۔

انجینئر رشید نے 2024 میں بارہمولہ لوک سبھا سیٹ جیت کر سب کو حیران کر دیا تھا، انہوں نے جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کو شکست دی۔ راشد نے جیل میں رہتے ہوئے یہ الیکشن لڑا تھا۔ این آئی اے نے انہیں 2016 میں گرفتار کیا تھا۔ اب دہلی کی پٹیالہ ہاؤس کورٹ نے انہیں پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس میں شرکت کے لیے پیرول دے دیا ہے۔ انہیں 24 جولائی سے 4 اگست تک پیرول ملا ہے۔ اس سے قبل مہاراشٹر سے کانگریس کی رکن پارلیمنٹ پرنیتی شندے نے بھی پارلیمنٹ میں اپنے خیالات پیش کئے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ان خاندانوں کے لیے گہرا غم ہے جنہوں نے پہلگام دہشت گردانہ حملے میں اپنے پیاروں کو کھو دیا اور یہ غصہ اس حکومت کے تئیں ہے جو اب تک پہلگام حملے کے مجرموں کو پکڑنے یا ان کا کوئی سراغ فراہم کرنے میں ناکام رہی ہے۔ آپریشن سندور میڈیا میں حکومت کا محض ‘تماشا’ تھا۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

مولانا ساجد رشیدی بی جے پی کے دلال، ڈمپل یادو کے خلاف تبصرہ اعظمی برہم

Published

on

ممبئی مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈراور رکن اسمبلی ابوعاصم نے رکن پارلیمان ڈمپل یادو پر مولانا ساجد رشیدی کے متنازع تبصرہ کی مذمت کی اور کہا کہ مولانا موصوف بی جے پی کے دلال ہے اور اسی نہج پر ٹیلیویژن چینلوں پر بی جے پی کی حمایت بھی کرتے ہیں اکثر بحث میں وہ متنازع بیانات دیتے ہیں, مسجد میں ہر ایک کو جانے کی اجازت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کی مسجد میں ڈمپل یادو کو مدعو کیا گیا تھا لیکن مولانا ساجد نے انتہائی تضحیک آمیز تبصرہ کیا ہے۔ مسلمان کبھی بھی کسی خاتون کے خلاف اس قسم کا تبصرہ نہیں کرتا وہ خواتین کو احترام کرتے ہیں, لیکن جو تبصرہ مولانا ساجد نے کیا ہے وہ اسلامی تعلیمات کے منافی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسجد میں ڈمپل یادو کی حاضری پر تبصرہ کرنے کا مولانا موصوف کو تبصرہ کا کوئی حق نہیں ہے, مولانا کو اپنے بیان پر شرمندہ ہونا چاہیے۔ انہیں شرم آنی چاہیے کہ انہوں نے ایک قابل احترام خاتون کے لئے تضحیک آمیز بیان جاری کیا ہے, اس کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ بھی اعظمی نے کیا ہے۔

Continue Reading

سیاست

مہایوتی سرکار کے متنازع وزرا کی کابینہ میٹنگ، ریاستی وزیر اعلی دیویندر فڑنویس وزرا کے متنازع بیانات سے ناراض

Published

on

D.-Fadnavis

ممبئی : ممبئی مہاراشٹر مہایوتی سرکار میں متنازع وزرا کے خلاف ریاستی وزیر اعلی ایکشن موڈ میں آگئے ہیں۔ کابینہ میٹنگ میں ان متنازع وزرا کی کلاس بھی لی گئی جو تنازع کا شکار پائے گئے تھے۔ وزیر اعلی نے ان وزرا کو تنبیہ بھی کی ہے۔ حال ہی میں وزیر سنجے شرساٹ کا پیسوں سے بھرا بیگ کے ساتھ ویڈیو وائرل ہوا تھا, اسی کے ساتھ وزیر زراعت مانک رائو کوکاٹے کا ایوان اسمبلی میں جنگلی رمی کھیلتے ہوئے ویڈیو وائرل ہونے کے بعد ان کے استعفی کا مطالبہ شروع ہوگیا تھا۔ اپوزیشن نے اب بھی متنازع وزرا کے استعفی کے مطالبہ کے ساتھ گورنر کو ایک میمورنڈم بھی شیوسینا یو بی ٹی نے دیا تھا۔ ان تمام وزرا کی وزیراعلی کو تبیہ کرنے کے ساتھ آئندہ تنازع سے دور رہنے کی صلاح بھی دی ہے, ساتھ ہی وارننگ دی ہے کہ آئندہ غلطی برداشت نہیں کی جائے گی۔ وزارت زراعت سمیت دیگر محکمہ سے متعلق کابینہ کی میٹنگ میں اہم فیصلے کئے گئے۔ کابینہ کی میٹنگ میں وزیر اعلی نے کہا کہ متنازع بیان اور تبصرہ ناقابل برداشت ہے, اس سے سرکار کی شبیہ خراب ہوتی ہے۔ ریاستی وزیر اعلی دیویندر فڑنویس اپنے وزرا سے ناراض تھے اس لئے اس کابینہ کی میٹنگ میں باضابطہ طور پر متنازع وزرا کی کلاس لینے کے ساتھ انہیں سمجھایا گیا کہ وہ متنازع بیان دینے سے گریز کرے۔ دوسری طرف اپوزیشن نے متنازع وزرا کے خلاف سرکار کو گھیرنا شروع کر دیا ہے۔

مہاراشٹر ایم ایل اے ہوسٹل میں شندے سینا کے رکن اسمبلی سنجے گائیکواڑ نے ملازم کو تشدد کا نشانہ بنایا تھا اس کے ساتھ ہی مانک رائو کوکاٹے کی ایوان میں جنگلی رمی کھیلتے ہوئے ویڈیو وائرل اور پھر سنجے شرساٹ کی متنازع ویڈیو کے بعد مہایوتی سرکار کے خلاف اپوزیشن حملہ آور تھی بتایا جاتا ہے کہ جلد ہی کابینہ میں بھی رد وبدل اور تبدیلی ممکن ہے, لیکن اس متعلق اب تک کوئی بھی حتمی فیصلہ نہیں لیا گیا ہے۔ اس مہایوتی سرکار میں نائب وزرا اعلی شندے اور اجیت پوار بھی شامل ہے, اس میں شندے اور اجیت پوار کے وزرا کی تبدیلی سے متعلق ایکناتھ شندے اور اجیت پوار فیصلہ لے سکتے ہیں جبکہ متنازع وزرا کی کرسی خطرہ میں ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com