Connect with us
Monday,10-November-2025

سیاست

رکن پارلیمنٹ سادھوی پرگیہ کی تجویز پربھوپال نگر نگم نے راجدھانی کے تین مقامات کے نام کو کیا تبدیل

Published

on

Sadhvi-Pragya

مدھیہ پردیش میں نوابی عہد کے تاریخی مقامات کے نام کو بدلنے کی سیاست رکنے کا نام نہیں لے رہی ہے۔ حبیب گنج اسٹیشن کانام بدل کر رانی کملاپتی اسٹیشن اور ہوشنگ آباد کا نام بدل کر نرمدا پورم کرنے کے بعد اب بھوپال کی رکن پارلیمنٹ سادھوی پرگیہ کی تجویز پر بھوپال میونسپل کارپوریشن نے تین مقامات کے نام کو تبدیل کرنے کی تجویز کو پاس کردیا ہے۔ بھوپال میونسپل کارپوریشن کے ذریعہ حلالپور بس اسٹینڈ،حلالپور بستی اور لال گھاٹی چوراہے کا نام تبدیل کیاگیا ہے۔ نام تبدیلی کے بعد اب حلالپوربس اسٹینڈ کا نام ہنومان گڑھی،حلالپور بستی کا نام ہنومان گڑھ اور لال گھاٹی چوراہے کا نام سری نارائن داس سرویشور چوراہا رکھ دیاگیا ہے۔

بھوپال رکن پارلیمنٹ سادھوی پرگیہ نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ حلالپور بس اسٹینڈ،حلالپور بستی اور لال گھاٹی چوراہے کا نام میری تجویز کے بعد تبدیل کیاگیا ہےکیونکہ ان تین ناموں میں مغل عہد کی خونی تاریخ پوشیدہ ہے اور یہ تاریخ ہمیں تکلیف پہنچاتی ہے اور یہ تاریخ ہمیں داغدار کرتی ہے۔ بھوپال بہت خوبصورت شہر ہے ۔ بھوپال تال اور تلیوں کا شہر ہے جو قدرتی وسائل سے آراستہ ہے اس لئے اس خوبصورت شہر کو اچھا سننا اور اچھا بنانا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔ رکن پارلیمنٹ ہونے اوراس کی خونی تاریخ کو جب میں پڑھتی تھی تو مجھے بہت تکلیف ہوتی تھی۔رانی کملا پتی کے بچوں کو یہاں پر شہید کیاگیا۔جانبازفوجی شہید ہوئے۔

عام لوگ یہاں پر شہید کئے گئے۔ یہاں اتنا قتل عام کیاگیا کہ یہاں کی زمین لال ہوگئی اور اسے لال گھاٹی کہا گیا ۔اور یہ خون آلودہ تاریخ ہمیں یاد دلاتی ہے کہ ہمارے بزرگوں کے ساتھ کیاکیاگیاتھا۔ آج کا دن خوشی کا دن ہے ہم بھوپال نگر نگم کو اتفاق رائے سے نام بدلنے کی تجویز کو پاس کرنے کے لئے بہت بہت مبارکباد دیتے ہیں۔

وہیں اس تعلق سے جب مدھیہ پردیش کانگریس کے سکریٹری عبدالنفیس سے بات کی گئی تو انہوں نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی اور ان کی رکن پارلیمنٹ کے ذریعہ نفرت کی سیاست کے ذریعہ وکاس کا خواب دکھایا جا رہا ہے۔ سادھوی جی میل کے پتھر بدلنے سے وکاس نہیں ہوتا ہے اور مدھیہ پردیش میں پچھلےاٹھارہ سالوں سے بی جے پی کی سرکار ہے اور اس سرکار میں مدھیہ پردیش ہر طرح سے پسماندگی کا شکار ہواہے۔شیوراج سنگھ سرکار صوبائی حکومت کے بجٹ سے زیادہ ابتک قرض لے چکی ہے۔ کسان خودکشی کر رہے ہیں ،نوجوانوں کو روز گار نہیں مل رہا ہے ،لااینڈ آرڈر کی صورتحال بد سے بتر ہوتی گئی ہے لیکن اس جانب نہ تو سادھوی جی کا دھیان ہے اور نہ ہی ان کی سرکار کا۔

سادھوی نے راجدھانی بھوپال میں وکاس کے نام پر کوئی اینٹ لگائی ہو تو بتائیں۔ کورونا قہر میں کسی پریشان شخص کی مدد کی ہو تو بتائیں۔ سادھوی کو بھوپال کی تاریخ ہی نہیں معلوم ہے۔جس مقام کو وہ قتل و خون سے عبارت کر رہی ہے وہاں کی مٹی لال تھی اس لئے اسے لاگھاٹی کہا گیا اور جس مقام کی مٹی کالی تھی اسے کالی پریڈ کہا گیا۔ سادھوی جو کو یہ بھی معلوم ہونا چاہئے کہ جس گونڈ راجہ نظام شاہ کی وہ بات کر رہی ہیں ان کا قتل کسی مسلمان نے نہیں کیاتھا ۔رانی کملا پتی نے سردار دوست محمد خان سے اپنے شوہر کا قصاص لینے کے لئے ان سے مدد مانگی تھی جو انہوں نے بہن کی راکھی کی لاج کے لئے انجام دیاتھا اور ظالموں کو کیفر کردار تک پہنچایا تھا۔بی جے پی کے لوگ نفرت کی سیاست کے کتنے بھی بیچ بولیں لیکن یہ کبھی کامیاب نہیں ہوسکتے ہیں۔ یہ ملک محبت اور آئین سے چلے گا اور یہاں کے لوگوں کی اکثریت امن کی شیدائی ہے۔

(جنرل (عام

راجستھان ایس آئی آر : باڑمیر، چتور گڑھ ووٹروں کی گنتی کے فارم کی تقسیم میں آگے

Published

on

جے پور، راجستھان بھر میں ووٹر لسٹ کی اسپیشل انٹینسیو ریویژن (ایس آئی آر ) تیزی سے آگے بڑھ رہی ہے، صرف چھ دنوں میں ووٹر گنتی کے فارموں کی تقسیم 21.8 ملین سے تجاوز کر گئی، جس میں ریاست کے تقریباً 40 فیصد ووٹرز شامل ہیں۔ چیف الیکٹورل آفیسر (سی ای او) نوین مہاجن کے مطابق، باڑمیر اور چتوڑ گڑھ اضلاع سب سے زیادہ کارکردگی دکھانے والے کے طور پر ابھرے ہیں، جن میں سے ہر ایک کی تقسیم 50 فیصد سے زیادہ ہے، جب کہ جودھ پور، ہنومان گڑھ، بیکانیر، اور سروہی 35 فیصد سے کم کے ساتھ پیچھے ہیں۔ سی ای او مہاجن نے کم کارکردگی والے اضلاع کو سخت ہدایات جاری کی ہیں، اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ یہ پروگرام مقررہ وقت پر ہے اور اسے بلا تاخیر مکمل کیا جانا چاہیے۔ اسمبلی حلقوں میں ویر 66.5 فیصد تقسیم کے ساتھ آگے ہے، جبکہ گنگا نگر 25 فیصد کے ساتھ سب سے نیچے ہے۔ بڑھتی ہوئی ڈیجیٹل شرکت پر روشنی ڈالتے ہوئے، مہاجن نے کہا کہ ووٹر اب الیکشن کمیشن کے ڈیجیٹل پلیٹ فارم کے ذریعے گنتی کے فارم آن لائن بھر سکتے ہیں اور جمع کر سکتے ہیں۔ ضلعی الیکشن افسران کو الیکٹورل لٹریسی کلب (ای ایل سیز) اور مقامی تنظیموں کے ذریعے آگاہی پھیلانے کی ہدایت کی گئی ہے۔ آن لائن عمل کے ذریعے ووٹرز کی رہنمائی کے لیے الیکشن ڈیپارٹمنٹ کے سوشل میڈیا چینلز پر ویڈیو ٹیوٹوریل اپ لوڈ کیے گئے ہیں۔ اپنے فارم آن لائن جمع کرانے والے ووٹرز کو یہ یقینی بنانا چاہیے کہ ان کا نام 2025 کی ووٹر لسٹ سے میل کھاتا ہے اور آدھار سے منسلک ای-دستخط والا آلہ استعمال کرنا چاہیے۔ اگر آن لائن عمل کامیابی سے مکمل ہو جاتا ہے تو انہیں فزیکل فارم جمع کرانے کی ضرورت نہیں ہے۔ مہاجن نے یہ بھی بتایا کہ راجستھان نقشہ سازی کی پیشرفت میں مضبوط کارکردگی کا مظاہرہ کر رہا ہے، باڑمیر، سلومبر، بلوترا، ناگور، دوسہ، اور پھلودی 75 فیصد تکمیل کے ساتھ۔ تاہم جے پور، کوٹا، جودھ پور، سری گنگا نگر اور اجمیر کو اپنی کوششیں تیز کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔ چیف الیکٹورل آفیسر مہاجن نے بتایا کہ راجستھان ایس آئی آر کے عمل سے متعلق نقشہ سازی میں سب سے آگے ہے۔ باڑمیر، سالمبر، بلوترا، ناگور، دوسہ، پھلودی اضلاع اس نقشہ سازی کے کام میں 75 فیصد سے زیادہ نقشہ سازی کے ساتھ سرفہرست ہیں، لیکن جن اضلاع میں ابھی بھی یہ کام زیادہ چوکسی اور تیزی کے ساتھ کرنے کی ضرورت ہے وہ ہیں جے پور، کوٹا، جودھپور، سری گنگا نگر اور اجمیر۔ نقشہ سازی کا عمل توثیق کو آسان بنائے گا، جس سے پہلے دیگر ریاستوں میں درج ووٹروں کو دستاویز کی دوبارہ جمع کرانے کو چھوڑنے کی اجازت ملے گی۔ دریں اثنا، بوتھ لیول آفیسرز (بی ایل او) نے نئے فعال بی ایل او ایپ کے ذریعے مکمل شدہ فارموں کو آف لائن اور آن لائن اپ لوڈ کرنا شروع کر دیا ہے۔

Continue Reading

بزنس

مثبت عالمی اشارے کے درمیان سینسیکس، نفٹی سبز رنگ میں کھلا۔

Published

on

ممبئی، ہندوستانی بینچ مارک انڈیکس پیر کے روز گرین زون میں کھلے، مثبت عالمی اشارے اور مصنوعی ذہانت (اے آئی) اسٹاک میں نقصان کی وجہ سے ایف آئی آئی کے ہندوستان واپس آنے کے سرمایہ کاروں کی امیدوں کے درمیان۔ صبح 9.25 بجے تک، سینسیکس 115 پوائنٹس، یا 0.14 فیصد بڑھ کر 83،331 پر تھا اور نفٹی 35 پوائنٹس، یا 0.14 فیصد بڑھ کر 25،521 پر تھا۔ نفٹی مڈ کیپ 100 اوپر یا 0.37 فیصد، اور نفٹی سمال کیپ 100 میں 0.27 فیصد اضافہ کے ساتھ براڈ کیپ انڈیکس نے فائدہ کے لحاظ سے بینچ مارکس کو پیچھے چھوڑ دیا۔ ایشین پینٹس، ایل اینڈ ٹی اور ہندالکو نفٹی پیک میں بڑے فائدہ اٹھانے والوں میں شامل تھے، جبکہ خسارے میں ٹرینٹ، اپولو ہسپتال، میکس ہیلتھ کیئر، ماروتی سوزوکی اور ڈاکٹر ریڈی لیبز شامل تھے۔ نفٹی آئی ٹی، میٹل اور فارما سب سے بڑے سیکٹرل فائنرز میں شامل تھے، جس میں 0.56 سے 0.79 فیصد اضافہ ہوا۔ نفٹی میڈیا کے علاوہ تمام سیکٹرل انڈیکس سبز رنگ میں ٹریڈ کر رہے تھے۔ تجزیہ کاروں نے کہا کہ ایف آئی آئی، خاص طور پر ہیج فنڈز، جو بھارت میں مسلسل فروخت کر رہے ہیں اور اے آئی تجارت کو کھیلنے کے لیے رقم نکال رہے ہیں، اب امکان ہے کہ بھارت جیسے ممالک میں اے آئی تجارت کو غیراے آئی تجارت کے حق میں روک دیں اور آہستہ آہستہ پلٹ دیں۔ "امریکہ میں مضبوط آمدنی میں اضافہ ایک بنیادی سہارا رہا ہے جس نے اے آئی اسٹاک کی قدروں کو اونچی قیمتوں کی طرف دھکیل دیا۔ اے آئی کے فاتح سمجھے جانے والے ممالک جیسے کہ چین، جنوبی کوریا اور تائیوان نے بھی اس اے آئی ریلی سے فائدہ اٹھایا ہے،” مارکیٹ پر نظر رکھنے والوں نے کہا۔ تجزیہ کاروں نے نوٹ کیا کہ اس اے آئی تجارت کے بھاپ کھونے کے آثار ہیں جیسا کہ نیس ڈیک میں گزشتہ ہفتے 3 فیصد کی کمی کا ثبوت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر یہ صحت مند رجحان بلند اتار چڑھاؤ کے بغیر برقرار رہتا ہے، تو یہ امریکی مارکیٹ کو مضبوط بنائے گا، بلبلے کی تشکیل اور اس کے حتمی پھٹنے سے پہلے۔ مزید، وال سٹریٹ کے سٹاک میں اضافہ ہوا کیونکہ رپورٹوں کے مطابق امریکی وفاقی حکومت کا طویل ترین شٹ ڈاؤن ختم ہو سکتا ہے۔ امریکی منڈیوں کا اختتام آخری تجارتی سیشن میں گرین زون میں ہوا، جیسا کہ نیس ڈیک میں 0.22 فیصد کمی ہوئی، ایس اینڈ پی 500 میں 0.13 فیصد اضافہ ہوا، اور ڈاؤ ​​میں 0.16 فیصد اضافہ ہوا۔ صبح کے سیشن کے دوران بیشتر ایشیائی بازار سبز رنگ میں ٹریڈ کر رہے تھے۔ جبکہ چین کے شنگھائی انڈیکس میں 0.03 فیصد اور شینزین میں 0.59 فیصد کی کمی ہوئی، جاپان کے نکیئی میں 1.04 فیصد جبکہ ہانگ کانگ کے ہینگ سینگ انڈیکس میں 0.57 فیصد کا اضافہ ہوا۔ جنوبی کوریا کا کوسپی 3.04 فیصد بڑھ گیا۔ جمعہ کو، غیر ملکی ادارہ جاتی سرمایہ کاروں (ایف آئی آئیs) نے 4,889 کروڑ روپے کی ایکوئٹی فروخت کی، جبکہ گھریلو ادارہ جاتی سرمایہ کار (ڈی آئی آئیز) 1,787 کروڑ روپے کی ایکوئٹی کے خالص خریدار تھے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی پولس کی منوج جارنگے پاٹل کو نوٹس۱۰ نومبر کو حاضر ہونے کا حکم

Published

on

ممبئی مراٹھا لیڈر منوج جارنگے پاٹل کو ممبئی پولس نے نوٹس ارسال کر کے ۱۰ نومبر کو آزاد میدان پولس اسٹیشن میں حاضر رہنے کا حکم دیا ہے این سی پی لیڈر دھننجے منڈے پر اپنے قتل کی سپاری کا سنسنی خیز سنگین الزام عائد کرنے کے بعد ممبئی پولس کی نوٹس جارنگے کو اس کے گھر دی گئی ہے ممبئی میں ۲ ستمبر کو آزاد میدان میں جارنگے نے بھوک ہڑتال کی تھی اسی مناسبت سے یہ نوٹس بھیجی گئی جس میں ان کا بیان بھی قلمبند کیا جائے یہ نوٹس جارنگے کو تفتیش کےلیے طلب کرنے لئے ارسال کی گئی ہے ممبئی آزاد میدان میں بھوک ہڑتال کے دوران احتجاج نے شدت اختیار کر لیا تھا اور حالات بھی کشیدہ ہو گئے تھے لیکن پولس نے نظم و نسق برقرار رکھا رھا ۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com