سیاست
گجرات اسمبلی انتخابات 2022 کی تاریخوں کا آج کیا جائے گا اعلان

گجرات اسمبلی انتخابات سے متعلق الیکشن کمیشن آج یعنی جمعرات کو دوپہر 12 بجے شیڈول کا اعلان کرے گا۔ گزشتہ ماہ الیکشن کمیشن نے ہماچل پردیش کے انتخابات کے شیڈول کا اعلان کیا اور اس سوال کا سامنا کرنا پڑا کہ اس نے گجرات اسمبلی انتخابات 2022 کے شیڈول کا اعلان کیوں نہیں کیا۔ دو اسمبلی انتخابات کا الگ الگ اعلان کیا گیا۔ ہمانچل پردیش کے موسم کو ایک وجہ بتایا گیا جس کی وجہ سے ریاست کے شیڈول کا پہلے اعلان کیا گیا۔
ہماچل پردیش میں 12 نومبر کو ووٹ ڈالے جائیں گے اور گنتی 8 دسمبر کو ہوگی۔ جب کہ گجرات اسمبلی کی میعاد 18 فروری 2023 کو ختم ہو رہی ہے جبکہ ہماچل پردیش اسمبلی کی میعاد 8 جنوری 2023 کو ختم ہوگی۔ بی جے پی اور اے اے پی کے سرفہرست دو کھلاڑیوں کے طور پر ابھرنے کے ساتھ گجرات کی جنگ تیز ہو گئی ہے۔ 2017 میں بی جے پی نے 182 میں سے 99 سیٹیں جیتی تھیں جبکہ 77 سیٹیں کانگریس کے پاس تھیں۔
الیکشن کمیشن عام طور پر ان ریاستوں میں ایک ساتھ انتخابات کراتی ہے جہاں موجودہ حکومتیں چھ ماہ کے اندر اپنی پانچ سالہ مدت پوری کر رہی ہوتی ہیں اور ان ریاستوں کے لیے انتخابات کی تاریخوں کا اعلان بیک وقت کرتی ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کو تقریباً 25 سال اقتدار میں رہنے کے بعد اس بار گجرات میں سہ رخی مقابلہ کا سامنا ہے۔ جیسے جیسے انتخابی مہم تیز ہو رہی ہے، بی جے پی کی زیر قیادت ریاستی حکومت اور مرکز کئی اعلانات کررہی ہیں جب کہ عام آدمی پارٹی نے گجرات میں اپنے کامیاب پنجاب فارمولے کو دہرانے کا فیصلہ کیا ہے۔
دہلی کے وزیر اعلی اور آپ کے قومی کنوینر اروند کیجریوال نے حال ہی میں اعلان کیا تھا کہ ان کے وزیر اعلی کے چہرے کا فیصلہ مغربی ریاست میں رائے شماری کے بعد کیا جائے گا۔ پارٹی نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ ایس ایم ایس، واٹس ایپ، وائس میل اور ای میل کے ذریعے ان سے رابطہ کریں تاکہ پارٹی کی جانب سے وزیر اعلیٰ کا امیدوار کون ہونا چاہیے۔
اس دوران وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے دوروں کے دوران ریاست کے لیے کئی میگا پروجیکٹوں کا اعلان کیا۔ دفاعی نمائش سے لے کر وڈودرا میں ایئر فورس ٹرانسپورٹ کیریئر پروجیکٹ تک، بی جے پی ریاست میں اپنی مہم کو تیز کر رہی ہے۔
حکمراں پارٹی پی ایم مودی اور مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کی آبائی ریاست میں لگاتار چھٹی بار اقتدار حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
(جنرل (عام
مہاراشٹر ممبئی میں آئی لو محمد مہم میں شدت سوشل میڈیا پر پولس کی نظر

ممبئی : کانپور میں آئی لو محمد لکھنے پر کیس درج کئے جانے کے خلاف مہاراشٹر اور ممبئی میں احتجاجی مظاہرہ کا سلسلہ دراز ہے ممبئی میں آئی لو محمد صلی اللہ علیہ وسلم وسلم کے بینر نکالنے پر تنازع کے بعد اب ممبئی میں پولیس سوشل میڈیا پر نظر رکھ رہی ہے اس کے ساتھ ہی بینر تنازع کو حل کر نے کیلئے پولیس نے مسلمانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ عوامی مقامات پر بینر لگانے سے گریز کرے کیونکہ اس سے نظم و نسق کا مسئلہ پیدا ہونے کا خطرہ لاحق ہے. ممبئی میں بینر کو نقصان پہنچانے یا شرپسند عناصر کی بینر کیخلاف شر انگیزی سے ماحول خراب ہونے کے خطرہ سے پولیس ذرائع نے انکار نہیں کیا ہے جبکہ پولس تمام پہلوؤں پر نگرانی رکھ رہی ہے۔
ممبئی ہی نہیں مہاراشٹر بھر میں آئی لو محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے بینر آویزاں کئے جا رہے ہیں مہاراشٹر کے بیڑ، پربھنی، ناندیڑ، احمد نگر، ناسک، مالیگاؤں، اورنگ آباد، عثمان آباد، بھیونڈی، تھانہ سمیت تمام اضلاع میں آئی لو محمد کے بینر تلے جلوس نکالے جارہے ہیں گزشتہ شب اہلیہ نگر احمد نگر میں بھی کانپور میں آئی لو محمد لکھنے پر کیس درج کئے جانے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ اہلیہ نگر احمد نگر میں احتجاجی مظاہرہ کے دوران عاشقان رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے ہاتھوں میں آئی لو محمد کی تختیاں اٹھا رکھی تھیں اس احتجاجی مظاہرہ میں ایک ہزار سے 12 سو مظاہرین شامل ہوئے تھے اس مظاہرہ میں تیرا میرا رشتہ کیا لا الہ اللہ، غلام ہے غلام ہے رسول کے غلام ہے, لبیک یا رسول اللہ لبیک یا رسول اللہ، دیکھو میرے نبی کی شان بچہ بچہ ہے قربان جیسے نعرے بھی لگائے گئے۔ پولیس نے اس موقع پر سخت حفاظتی انتظامات کئے تھے مہاراشٹر اور ممبئی میں آئی لو محمد کے بینر آویزاں کئے جانے کے ساتھ ہی احتجاجی مظاہرہ بھی کیا جارہا ہے۔
ممبئی کے بائیکلہ، ساکی ناکہ، گوونڈی میں بینر آویزاں کر نے پر تنازع پیدا ہوگیا تھا اس کے ساتھ ہی بائیکلہ میں آئی لو محمد کی تختیاں لے کر احتجاجی کر نے پر کیس درج کیا گیا پولیس نے اس کی وضاحت کی ہے کہ یہ کیس بلا اجازت جلوس نکالنے پر درج کیا گیا ہے۔
سیاست
ممبئی یوتھ کانگریس کو اپنی پہلی خاتون صدر ملی، زینت شبرین نے داخلی انتخابات میں 10,076 ووٹ حاصل کرکے تاریخی جیت درج کی۔

ممبئی : ممبئی، مہاراشٹر میں یوتھ کانگریس کو پہلی بار ایک خاتون صدر ملی ہے۔ تنظیم کے حال ہی میں مکمل ہونے والے اندرونی انتخابات میں زینت شبرین نے تاریخی کامیابی درج کی ہے۔ انہوں نے صدر کے عہدے کے لیے سب سے زیادہ یعنی 10,076 ووٹ حاصل کرکے ایک نیا ریکارڈ بنایا اور اپنے آٹھ دیگر حریفوں کو پیچھے چھوڑ دیا۔ آپ کو بتا دیں کہ کانگریس کے یوتھ ونگ میں عہدیداروں کا انتخاب 16 مئی سے 17 جون کے درمیان ہوا تھا۔ اس الیکشن میں صدر کے عہدے کے لیے نو امیدوار میدان میں تھے۔ اتوار کو نتائج کا اعلان کیا گیا جس میں زینت شبرین نے کامیابی حاصل کی۔ پیر کو پارٹی نے ایک سرکاری پریس ریلیز کے ذریعے ان کی جیت کی تصدیق کی۔
زینت شبرین کا منفرد امتیاز یہ ہے کہ ان کا تعلق کسی سیاسی گھرانے سے نہیں ہے۔ اپنی جیت کے بعد، انہوں نے کہا کہ وہ ممبئی یوتھ کانگریس کو ممبئی کے نوجوانوں کی آواز بنانے کے لیے کام کریں گی۔ انہوں نے کہا کہ انڈین یوتھ کانگریس، جو کہ غیر سیاسی پس منظر سے آتی ہے، نے انہیں اتنا بڑا پلیٹ فارم دیا ہے۔ وہ انڈین نیشنل کانگریس، ممبئی کانگریس، مہاراشٹر کانگریس، اور ممبئی یوتھ کانگریس فیملی کی ان پر اعتماد کرنے کے لیے شکر گزار ہیں۔ شبرین نے مزید کہا کہ تنظیم کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہول گاندھی اور آئی وائی سی کے قومی صدر ادے بھانو چِب کی قیادت میں جمہوریت اور آئین کے تحفظ کے لیے لڑتی رہے گی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ تنظیم کو مضبوط بنانے کے لیے مسلسل کوششیں کریں گی۔
شبرین نے واضح کیا کہ ان کی ترجیح ممبئی کے نوجوانوں سے متعلق مسائل کو اٹھانا ہوگی۔ وہ شہر کے نوجوانوں کو درپیش روزگار، تعلیم اور دیگر چیلنجوں سے نمٹنے میں فعال کردار ادا کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کا مقصد نوجوانوں کی آواز کو بااختیار بنانا ہے۔ زینت شبرین کی جیت سے پارٹی کارکنوں میں کافی جوش و خروش پایا جاتا ہے۔
سیاست
راہول گاندھی نے لگایا الزام… سیلاب زدہ پنجاب کے لیے نریندر مودی کی طرف سے اعلان کردہ 1600 کروڑ روپے کے ریلیف پیکیج ریاست کے لوگوں کے ساتھ ناانصافی ہے۔

نئی دہلی : کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے پیر کو الزام لگایا کہ سیلاب زدہ پنجاب کے لیے وزیر اعظم نریندر مودی کی طرف سے اعلان کردہ 1600 کروڑ روپے کا ابتدائی ریلیف پیکیج ریاست کے لوگوں کے ساتھ ناانصافی ہے۔ انہوں نے اپنے مطالبے کا اعادہ کیا کہ پنجاب کے لیے فوری طور پر ایک جامع ریلیف پیکج جاری کیا جائے۔ لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف نے 17 ستمبر کو وزیر اعظم مودی کو ایک خط لکھا تھا، جس میں ان پر زور دیا تھا کہ وہ پنجاب کے لیے ایک جامع ریلیف پیکج جاری کریں۔ راہل گاندھی نے پیر کو ‘ایکس’ پر پوسٹ کیا کہ سیلاب سے تقریباً 20,000 کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے۔ ایسے میں وزیر اعظم کی طرف سے 1600 کروڑ روپے کے ابتدائی ریلیف پیکیج کا اعلان پنجاب کے لوگوں کے ساتھ ناانصافی ہے۔
انہوں نے کہا کہ لاکھوں گھر تباہ ہو گئے، 400,000 ایکڑ پر پھیلی فصلیں تباہ ہو گئیں اور بڑی تعداد میں جانور بہہ گئے۔ کانگریس لیڈر نے مزید کہا کہ پنجاب کے لوگوں نے غیر معمولی ہمت اور جذبے کا مظاہرہ کیا ہے۔ انہیں یقین ہے کہ وہ پنجاب کو ایک بار پھر تعمیر کریں گے۔ انہیں صرف حمایت اور طاقت کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ ایک بار پھر وزیر اعظم نریندر مودی پر زور دیتے ہیں کہ وہ فوری طور پر ایک جامع ریلیف پیکج جاری کریں۔
-
سیاست11 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست6 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم6 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا