Connect with us
Friday,01-August-2025
تازہ خبریں

جرم

کوئمبٹور کار بلاسٹ کیس میں مقتول کا رشتہ دار گرفتار، کیس کے سلسلے میں اب تک چھ افراد زیرحراست

Published

on

Coimbatore-car-blast

کوئمبٹور میں 23 اکتوبر کو ہونے والے کار دھماکے کی تحقیقات کرنے والی تامل ناڈو پولیس کی خصوصی تفتیشی ٹیم نے ایک اور شخص کو گرفتار کیا ہے جس کے بعد گرفتار ہونے والوں کی کل تعداد چھ ہو گئی ہے۔ چھٹا گرفتار افضل خان کے نام سے ہوا وہ جمیشہ مبین کا رشتہ دار ہے، جو کار دھماکے میں جاں بحق ہوئی۔ تفتیش کاروں کو یہ بھی پتہ چلا ہے کہ مبین سمیت ملزمان کوئمبٹور اور ملحقہ قصبوں میں سلسلہ وار دھماکوں کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔

تامل ناڈو حکومت پہلے ہی اس معاملے کی این آئی اے تحقیقات کی سفارش کر چکی ہے۔ ڈی آئی جی کے بی کی قیادت میں این آئی اے کے اہلکاروں کی ایک ٹیم۔ وندنا کوئمبٹور میں تھیں اور اس نے اس معاملے کی ابتدائی جانچ کی تھی۔ کوئمبٹور جنوبی ہندوستان کا ایک حساس شہر رہا ہے اور 14 فروری 1998 کو ایک بڑے سلسلہ وار دھماکے نے شہر کو ہلا کر رکھ دیا تھا۔ شہر کے 11 علاقوں میں 12 مقامات پر دھماکے ہوئے، جن کا بنیادی مقصد ملک کے اس وقت کے نائب وزیر اعظم ایل کے تھے۔ اڈوانی ان دھماکوں کو خوفناک اسلامی تنظیم الامہ نے تصور کیا اور انجام دیا جس میں 58 افراد ہلاک اور 200 شدید زخمی ہوئے۔

جس وقت جمیشہ مبین اتوار کی صبح مارا گیا، اس کے پانچ ساتھی سلسلہ وار دھماکوں کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔ جن میں الامہ کے بانی ایس اے باشا کے بھائی کے بیٹے محمد طلحہ بھی شامل تھے۔ پولیس نے بڑے آن لائن اسٹورز کو بھی نوٹس بھیجے ہیں کیونکہ ملزمان نے بیان دیا ہے کہ کیمیکلز بشمول پوٹاشیم نائٹریٹ، سلفر اور دیگر مواد آن لائن سائٹس کے ذریعے خریدے گئے تھے۔ پولیس کا کہنا تھا کہ اگرچہ ان خام مال کا ایک بہت بڑا ذخیرہ موجود تھا جسے ملکی بم بنانے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے، لیکن یہ خریداری کم مقدار میں کی گئی تھی۔

پولیس کو جمیشہ مبین کے گرفتار ساتھیوں کے آئی ایس کے کارندوں سے روابط کے ثبوت ملے ہیں۔ کوئمبٹور پولیس کے مطابق گرفتار کیے گئے محمد اظہر الدین، محمد طلحہ، فیروز اسماعیل، محمد ریاض اور محمد نواس اسماعیل سبھی آئی ایس کے نظریے کی طرف راغب ہوئے تھے اور انہوں نے خوفناک دہشت گرد تنظیم سے تحریک حاصل کی تھی۔ واضح رہے کہ فیروز اسماعیل کو خوفناک دہشت گرد تنظیم سے رابطوں کی وجہ سے 2020 میں متحدہ عرب امارات سے ملک بدر کر دیا گیا تھا۔

جرم

مہاراشٹر کے پونے ضلع میں دو گروپوں کے درمیان پرتشدد تصادم کا معاملہ، چھترپتی شیواجی کے مجسمے کی بے حرمتی پر غصہ، پتھراؤ، آتش زنی…

Published

on

Pune-Violent

پونے : مہاراشٹر کے پونے ضلع میں دو گروپوں کے درمیان پرتشدد تصادم کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ یہ معاملہ پونے کی داؤنڈ تحصیل کے یاوت گاؤں کا ہے۔ جو مبینہ طور پر سوشل میڈیا پر قابل اعتراض پوسٹ کرنے کے بعد شروع ہوا۔ معاملہ اتنا بڑھ گیا کہ پرتشدد ہجوم پر قابو پانے کے لیے پولس کو آنسو گیس کے گولے بھی داغنے پڑے۔ اطلاع ملنے پر پہنچی پولیس نے بھیڑ کو قابو کرنے کے لیے آنسو گیس کے گولے داغے۔ جائے وقوعہ پر پولیس کی سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے۔ دوسری طرف وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے کہا کہ ہمیں ابھی ابھی یاوت میں فسادات کی اطلاع ملی ہے۔ جہاں ایک باہری شخص کی طرف سے قابل اعتراض سٹیٹس پوسٹ کرنے کی وجہ سے کشیدگی پیدا ہو گئی۔ جس کی وجہ سے لوگ سڑکوں پر نکل آئے۔ اس معاملے میں کارروائی کرنے کے احکامات دیے گئے ہیں۔

یہ واقعہ پونے دیہی کے داؤنڈ تعلقہ کے یاوت گاؤں میں پیش آیا۔ سوشل میڈیا پر اقلیتی برادری کے ایک نوجوان کی جانب سے مبینہ طور پر کی گئی ایک قابل اعتراض پوسٹ کے وائرل ہونے کے بعد جمعہ کو گاؤں میں کشیدگی پھیل گئی۔ اس پوسٹ کے سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے فوراً بعد مقامی کارکن سہکر نگر میں نوجوان کے گھر پہنچے اور توڑ پھوڑ کی۔ آتش زنی اور توڑ پھوڑ کے واقعات سے حالات تیزی سے خراب ہوتے گئے۔ جس کی وجہ سے دوپہر کو یاوت ہفتہ وار بازار بند کرنا پڑا۔ مقامی ذرائع کے مطابق نامعلوم افراد نے دو موٹرسائیکلوں کو آگ لگا دی جب کہ علاقے میں دوسری برادری کے مذہبی مقام کو توڑ پھوڑ کا نشانہ بنایا گیا۔ اس کے بعد دونوں گروپوں کے درمیان پرتشدد تصادم ہوا۔ دونوں گروپوں کے لوگوں نے پتھراؤ کیا اور ٹائر جلائے۔ اطلاع ملتے ہی پولیس موقع پر پہنچی اور ہجوم کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کے گولے داغے۔ فی الحال پولیس نے یاوت گاؤں میں سیکورٹی بڑھا دی ہے۔ پولیس کے اعلیٰ افسران بھی موقع پر پہنچ گئے ہیں اور حالات کو قابو میں کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔

پولیس نے بتایا کہ مبینہ طور پر قابل اعتراض پوسٹ کرنے والے نوجوان کی شناخت یاوت کے سہکر نگر کے رہنے والے کے طور پر کی گئی ہے۔ پوسٹ کے وائرل ہونے کے بعد مقامی کارکنوں کا ایک گروپ ان کے گھر کے قریب جمع ہو گیا اور توڑ پھوڑ کی۔ تاہم پولیس نے بروقت مداخلت کرتے ہوئے صورتحال کو مزید بگڑنے سے روک دیا۔ یاوت پولیس انسپکٹر نارائن دیشمکھ نے تصدیق کی ہے کہ سید نامی نوجوان کو پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لیا گیا ہے۔ پولیس افسر نے کہا کہ ایک مخصوص کمیونٹی کے نوجوان نے مبینہ طور پر سوشل میڈیا پر ایک قابل اعتراض پوسٹ اپ لوڈ کی۔ اس سے دوسرے گروپ کے کچھ لوگ مشتعل ہوگئے۔ افسر نے کہا کہ مشتعل ہجوم نے دوسری کمیونٹی کے ڈھانچے اور املاک کی توڑ پھوڑ کی۔ پتھراؤ کیا گیا اور ایک موٹر سائیکل کو آگ لگا دی گئی۔ جائے وقوعہ پر بڑی تعداد میں پولیس اہلکار تعینات ہیں۔ اس پوسٹ کو اپ لوڈ کرنے والے نوجوان کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔

پولیس سپرنٹنڈنٹ (پونے دیہی) سندیپ سنگھ گل نے جائے حادثہ کا دورہ کیا اور لوگوں سے امن برقرار رکھنے کی اپیل کی۔ انہوں نے افواہیں پھیلانے والوں کے خلاف کارروائی کا بھی انتباہ دیا۔ یہ واقعہ 26 جولائی کو یاوت کے نیل کنتھیشور مندر میں چھترپتی شیواجی مہاراج کے مجسمے کی بے حرمتی پر پیدا ہونے والی کشیدگی کے چند دن بعد پیش آیا۔ اس واقعے کی یادیں مقامی لوگوں کے ذہنوں میں آج بھی تازہ ہیں، جس سے موجودہ صورتحال مزید کشیدہ ہو گئی ہے۔ امن و امان برقرار رکھنے کے لیے علاقے میں پولیس کی نفری بڑھا دی گئی ہے تاہم کشیدگی بدستور برقرار ہے۔ عہدیداروں نے امن کی اپیل کی ہے اور سوشل میڈیا پر غلط معلومات یا اشتعال انگیز مواد پھیلانے کے خلاف خبردار کیا ہے۔ پوسٹ کی سچائی کا پتہ لگانے اور تشدد میں ملوث افراد کی شناخت کے لیے تحقیقات جاری ہیں۔ اس سے قبل مہاراشٹر کے ناگپور میں بھی اس سال مارچ میں دو برادریوں کے درمیان پرتشدد جھڑپوں کا ایک بڑا واقعہ دیکھنے میں آیا تھا۔ اس کے بعد پولیس کو کرفیو لگا کر حالات پر قابو پانا پڑا۔ اس تشدد میں گھروں اور گاڑیوں کو نشانہ بنایا گیا اور پولیس ٹیم پر بھی حملہ کیا گیا۔ عینی شاہدین کے مطابق تشدد کے دوران کچھ لوگوں کو جلتی ہوئی چیزیں گھروں میں پھینکتے ہوئے دیکھا گیا۔

Continue Reading

جرم

منشیات فروشوں کے خلاف پولس کا ایکشن، پوائی میں رنگ کے گودام کی آڑ میں منشیات ایم ڈی کی فیکٹری چلانے کا پردہ فاش ابتک ۸ گرفتار

Published

on

MD-Factory

ممبئی ساکی ناکہ منشیات مخالف دستہ نے پوائی ہیرا نندانی رنگ کے گودام کی آڑ میں منشیات کے کاروبار کو بے نقاب کر کے ۴۴ کروڑ کی منشیات ایم ڈی ضبط کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ اس معاملہ میں اب تک پولس نے ۸ ملزمین کو گرفتار کیا ہے۔ ۲۴ جولائی کو ساکی ناکہ پولس اسٹیشن کی حدود میں منشیات فروشی کے لئے تین منشیات فروش آنے والے تھے۔ اس اطلاع پر پولس نے جال بچھا کر انہیں گرفتار کیا اور وسئی پالگھر سے ۴ کلو ۵۳ گرام وزن ایم ڈی ضبط کی منشیات اور اس کا سازو سامان کل ۸ کروڑ کا مالیت ضبط کیا گیا۔ میسور کرناٹک میں اسی بنیاد پر پولس نے ایم ڈی فیکٹری بے نقاب کیا۔ پالگھر میں بھی پولس نے چھاپہ مار کر چار کلو ایم ڈی ضبط کی تفتیش کے دوران ۲۶ جولائی کرناٹک میسور سے ایک کو گرفتار کیا گیا اس دوران ملزمین سے تفتیش کے بعد ۳۰ جولائی کو مفرور ملزمین کی تلاش شروع کی گئی, اور ہیرا نندانی پوائی میں چھاپہ مار کارروائی گی گئی, یہاں رنگ کے گودام کی آڑ میں منشیات کی فیکٹری چلائی جا رہی تھی, اس گودام سے پولس نے ۴۴ کروڑ کی منشیات ضبط کی ہے۔ یہ کارروائی ممبئی پولس کمشنر کی ایما پر ڈی سی پی دتہ نلاوڑے نے انجام دی ہے۔

Continue Reading

جرم

ممبئی ایئرپورٹ پر محکمہ کسٹم کی بڑی کارروائی : بنکاک سے لائی جارہی 8 کلو ہائیڈروپونک گھاس برآمد، 8 کروڑ روپے کی منشیات ضبط

Published

on

hydroponic weed

ممبئی ایئر کسٹمز (ایئرپورٹ کمشنریٹ) نے 29 اور 30 جولائی کو ڈیوٹی کے دوران تقریباً 8.012 کلو گرام ہائیڈروپونک چرس ضبط کرکے ایک بڑی کامیابی حاصل کی ہے، جس کی غیر قانونی مارکیٹ قیمت تقریباً 8 کروڑ روپے بتائی جاتی ہے۔ یہ کارروائی کل چار معاملات میں کی گئی، جن میں چار مسافروں کو گرفتار کیا گیا ہے۔

کیس 1 : تین مسافر، 2 کروڑ روپے کی منشیات

موصول ہونے والی انٹیلی جنس کی بنیاد پر، چھترپتی شیواجی مہاراج بین الاقوامی ہوائی اڈے (سی ایس ایم آئی)، ممبئی کے کسٹمز حکام نے ویت جیٹ کی پرواز نمبر وی زیڈ 760 کے ذریعے بنکاک سے آنے والے تین مسافروں کو روکا۔

تینوں مسافروں کو این ڈی پی ایس ایکٹ 1985 کے تحت گرفتار کیا گیا تھا۔

تلاشی کے دوران، اس کے ٹرالی بیگ سے کل 1.990 کلو گرام ہائیڈروپونک گھاس برآمد ہوا، جس کی قیمت تقریباً 2 کروڑ روپے بتائی جاتی ہے۔
منشیات کی اس کھیپ کو سیاہ اور شفاف پلاسٹک کے پیکٹوں میں ویکیوم سیل کر کے چھپایا گیا تھا۔

کیس 2 : ایک مسافر، 6 کروڑ روپے برآمد

پروفائلنگ پر مبنی ایک اور کارروائی میں، کسٹمز حکام نے انڈیگو کی پرواز نمبر 6 ای 1060 کے ذریعے بنکاک سے آنے والے ایک مسافر کو روکا۔
جانچ کے دوران، مسافر کے چیک ان ٹرالی بیگ سے 6.022 کلو گرام ہائیڈروپونک گھاس برآمد ہوا، جس کی قیمت تقریباً 6 کروڑ روپے بتائی جاتی ہے۔
یہ کھیپ بھی بڑی چالاکی سے تھیلے میں چھپائی گئی تھی۔

مسافر کو این ڈی پی ایس ایکٹ 1985 کے تحت گرفتار کیا گیا تھا۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com