Connect with us
Thursday,31-July-2025
تازہ خبریں

سیاست

یو پی اے حکومت میں سب سے زیادہ دہشت گرد مارے گئے، بی جے پی نے دہشت گردی کی کمر توڑ دی : آر ٹی آئی

Published

on

terrorists

آر ٹی آئی کے ذریعے سامنے آنے والے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق، کانگریس کی قیادت والی متحدہ ترقی پسند اتحاد (یو پی اے) حکومت نے 10 سالوں میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی قیادت والی این ڈی اے حکومت سے زیادہ دہشت گرد مارے تھے۔

ملک میں 2004-2022 تک دہشت گردی کے واقعات کی تفصیلات — جیسا کہ پونے میں مقیم تاجر پرفل سردا نے طلب کیا — کبیرراج سبر، سی پی آئی او، وزارت داخلہ، جموں و کشمیر نے فراہم کیا۔ اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ 2004 اور 2013 (یو پی اے کے 10 سال) کے درمیان 9,321 دہشت گرد حملے ہوئے جن میں 4,005 دہشت گرد مارے گئے اور 878 دیگر کو پکڑا گیا۔ 2014 سے اگست 2022 تک (این ڈی اے کی ساڑھے آٹھ سالہ حکومت) تک دہشت گردی کے 2,132 واقعات ہوئے جن میں 1,538 کو ختم کیا گیا اور 1,432 کو گرفتار کیا گیا۔

ساردا نے کہا کہ گزشتہ ساڑھے 18 سالوں میں 11,453 دہشت گرد حملے ہوئے جن میں 5,543 دہشت گرد مارے گئے اور 2,310 کو گرفتار کیا گیا۔ یو پی اے حکومت کے سالانہ ریکارڈ کے اعداد و شمار یہ ہیں: 2004- 2,565 واقعات اور 976 ہلاک، 2005- 1,990 حملے اور 917 کا خاتمہ، 2006- 1,667 واقعات اور 591 ختم، 2007- 1,092 حملے اور 2007-2083 مارے گئے 305 گرفتاریاں، 2009-499 حملے، 239 ہلاک اور 187 پکڑے گئے، 2010-368 واقعات، 232 ہلاک اور 155 گرفتار، 2011-195 حملے، 100 ہلاک اور 145 گرفتار، 2012-120-120 گرفتار، 12013 گرفتار، حملے، 67 ہلاک اور 86 گرفتار۔

این ڈی اے حکومت کے جو اعداد و شمار سال بہ سال سامنے آئے وہ یہ ہیں: 2014-151 حملے، 110 ہلاک، 70 پکڑے گئے، 2015-143 واقعات، 108 ہلاک اور 67 گرفتار، 2016-223 حملے، 150 ہلاک اور 79 گرفتار، 2017-2017 واقعات، 213 ہلاک اور 97 گرفتار، 2018- 417 حملے، 257 ہلاک اور 105 گرفتار، 2019- 255 واقعات، 157 ہلاک اور 115 گرفتار، 2020- 244 حملے، 221 ہلاک اور 328 گرفتار، 2019-2013 واقعات گرفتار کیا گیا اور اگست 2022-191 حملے، 142 ہلاک اور 260 گرفتار۔

سردا نے کہا کہ اعداد و شمار — صرف جموں اور کشمیر کے علاقے سے متعلق — چونکا دینے والے ہیں اور یہ بتاتے ہیں کہ ملک کی مغربی سرحدیں کتنی کمزور ہیں، جبکہ شمالی اور شمال مشرقی سرحدوں پر دہشت گردی کے دیگر واقعات کی تفصیلات فراہم نہیں کیں۔ آر ٹی آئی کے جواب کے مطابق، سب سے زیادہ دہشت گرد ہندوستانی فوج اور سیکورٹی فورسز کے ذریعہ مارے گئے، جنہوں نے یو پی اے حکومت کے تحت سب سے زیادہ دہشت گردانہ حملوں کا سامنا کیا، سردا نے کہا۔ ‘سرجیکل اسٹرائیک’ کے بعد، بی جے پی حکومت واضح طور پر دہشت گردی کی ریڑھ کی ہڈی کو توڑنے میں کامیاب ہوئی ہے کیونکہ حملوں میں ہلاکتوں میں تیزی سے کمی آئی ہے۔

دہشت گردی کے لیے حکومت کی زیرو ٹالرینس کی طرف اشارہ کرتے ہوئے، آر ٹی آئی کارکن نے یو پی اے کی 878 گرفتاریوں کے مقابلے 1,432 انتہاپسندوں (دہشت گردوں) کو ‘پکڑنے’ کی وجہ پر حیرت کا اظہار کیا۔ شاردا نے کہا- مسلح افواج کو سرحدوں پر اپنی بہادری کا پورا کریڈٹ جاتا ہے، جس میں یو پی اے کے دور حکومت میں 4,005 اور این ڈی اے کے دور میں 1,538 لوگ مارے گئے تھے۔ کشمیری پنڈتوں کو دوبارہ نشانہ بنانے کے ساتھ ساتھ، سیکورٹی فورسز ایک بار پھر مغربی سرحدوں میں چھپے دہشت گردوں کے خلاف انتھک کارروائی میں مصروف رہیں گی۔

(جنرل (عام

مالیگاؤں دھماکہ کیس میں عدالت نے سبھی ساتوں ملزمین کو بری کر دیا، عدالت کے فیصلے پر اسد الدین اویسی برہم، پی ایم مودی پر بھی نشانہ سادھا

Published

on

asaduddin-owaisi

حیدرآباد/ممبئی : اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسدالدین اویسی نے مہاراشٹر کے بہت چرچے مالیگاؤں دھماکہ کیس میں سابق بی جے پی ایم پی پرگیہ ٹھاکر اور کرنل پروہت سمیت سبھی ساتوں ملزمین کے بری ہونے پر مایوسی کا اظہار کیا ہے۔ حیدرآباد کے ایم پی اویسی نے این آئی اے عدالت کے فیصلے پر پانچ سال کا وقت مانگا ہے۔ ستمبر 2008 میں مالیگاؤں میں ایک زور دار دھماکہ ہوا۔ اس میں چھ افراد مارے گئے۔ یہی نہیں 100 افراد زخمی بھی ہوئے۔ رمضان کے مہینے میں ہونے والے اس دھماکے کی ابتدائی جانچ پولس اور اے ٹی ایس نے کی تھی، تاہم بعد میں اس کی جانچ این آئی اے کو سونپ دی گئی۔ این آئی اے عدالت نے 17 سال بعد جمعرات کو اپنا فیصلہ سنایا۔

اویسی نے پانچ بڑے سوال پوچھے :

  1. مالیگاؤں دھماکہ کیس کا فیصلہ مایوس کن ہے۔ دھماکے میں 6 نمازی شہید اور 100 کے قریب زخمی ہوئے۔ اسے اس کے مذہب کی وجہ سے نشانہ بنایا گیا۔ جان بوجھ کر ناقص تفتیش/استغاثہ بری ہونے کا ذمہ دار ہے۔
  2. دھماکے کے 17 سال بعد عدالت نے تمام ملزمان کو عدم ثبوت کی بنا پر بری کر دیا۔ کیا مودی اور فڑنویس کی حکومتیں اس فیصلے کے خلاف اپیل کریں گی، جس طرح انہوں نے ممبئی ٹرین دھماکوں کے ملزمین کی بریت پر روک مانگی تھی؟ کیا مہاراشٹر میں سیکولر سیاسی جماعتیں احتساب کا مطالبہ کریں گی؟ ان 6 لوگوں کو کس نے مارا؟
  3. یاد کریں کہ 2016 میں اس کیس میں اس وقت کے پراسیکیوٹر روہنی سالیان نے عوامی طور پر کہا تھا کہ این آئی اے نے ان سے کہا تھا کہ وہ ملزم کے ساتھ نرمی برتیں۔ یاد رہے کہ 2017 میں این آئی اے نے سادھوی پرگیہ کو بری کرنے کی کوشش کی تھی۔ وہی شخص 2019 میں بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ بنے۔
  4. کرکرے نے مالیگاؤں کی سازش کو بے نقاب کیا اور بدقسمتی سے 26/11 کے حملوں میں پاکستانی دہشت گردوں کے ہاتھوں مارا گیا۔ بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ نے کھلے عام کہا کہ اس نے کرکرے پر لعنت بھیجی تھی اور ان کی موت اسی لعنت کا نتیجہ ہے۔
  5. کیا این آئی اے/اے ٹی ایس حکام کو ان کی ناقص تفتیش کے لیے جوابدہ ٹھہرایا جائے گا؟ میرے خیال میں ہمیں اس کا جواب معلوم ہے۔ یہ مودی سرکار ہے جو دہشت گردی کے خلاف سخت ہے۔ دنیا یاد رکھے گی کہ اس نے دہشت گردی کا ملزم رکن اسمبلی بنایا۔

دھماکہ ہوا، کس نے کیا؟
این آئی اے عدالت نے 2008 کے مالیگاؤں بم دھماکہ کیس میں فیصلہ سنایا۔ استغاثہ نے ثابت کیا کہ مالیگاؤں میں دھماکہ ہوا تھا، لیکن یہ ثابت نہیں کر سکا کہ اس موٹر سائیکل میں بم رکھا گیا تھا۔ عدالت نے نتیجہ اخذ کیا کہ زخمیوں کی تعداد 101 نہیں بلکہ 95 تھی اور کچھ میڈیکل سرٹیفکیٹس کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی گئی تھی۔

Continue Reading

جرم

منشیات فروشوں کے خلاف پولس کا ایکشن، پوائی میں رنگ کے گودام کی آڑ میں منشیات ایم ڈی کی فیکٹری چلانے کا پردہ فاش ابتک ۸ گرفتار

Published

on

MD-Factory

ممبئی ساکی ناکہ منشیات مخالف دستہ نے پوائی ہیرا نندانی رنگ کے گودام کی آڑ میں منشیات کے کاروبار کو بے نقاب کر کے ۴۴ کروڑ کی منشیات ایم ڈی ضبط کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ اس معاملہ میں اب تک پولس نے ۸ ملزمین کو گرفتار کیا ہے۔ ۲۴ جولائی کو ساکی ناکہ پولس اسٹیشن کی حدود میں منشیات فروشی کے لئے تین منشیات فروش آنے والے تھے۔ اس اطلاع پر پولس نے جال بچھا کر انہیں گرفتار کیا اور وسئی پالگھر سے ۴ کلو ۵۳ گرام وزن ایم ڈی ضبط کی منشیات اور اس کا سازو سامان کل ۸ کروڑ کا مالیت ضبط کیا گیا۔ میسور کرناٹک میں اسی بنیاد پر پولس نے ایم ڈی فیکٹری بے نقاب کیا۔ پالگھر میں بھی پولس نے چھاپہ مار کر چار کلو ایم ڈی ضبط کی تفتیش کے دوران ۲۶ جولائی کرناٹک میسور سے ایک کو گرفتار کیا گیا اس دوران ملزمین سے تفتیش کے بعد ۳۰ جولائی کو مفرور ملزمین کی تلاش شروع کی گئی, اور ہیرا نندانی پوائی میں چھاپہ مار کارروائی گی گئی, یہاں رنگ کے گودام کی آڑ میں منشیات کی فیکٹری چلائی جا رہی تھی, اس گودام سے پولس نے ۴۴ کروڑ کی منشیات ضبط کی ہے۔ یہ کارروائی ممبئی پولس کمشنر کی ایما پر ڈی سی پی دتہ نلاوڑے نے انجام دی ہے۔

Continue Reading

سیاست

ممبئی لوکل ٹرین-مالیگاؤں دھماکے میں جھوٹے ثبوت کس نے بنائے، اویسی کی پارٹی لیڈر امتیاز جلیل نے عدالت سے کیا بڑا مطالبہ

Published

on

Imtiyaz-Jaleel

ممبئی : 17 سال بعد این آئی اے عدالت نے مہاراشٹر کے مالیگاؤں بم دھماکہ کیس میں اپنا فیصلہ سناتے ہوئے تمام ساتوں ملزمین کو بری کر دیا۔ این آئی اے کورٹ کے جسٹس اے کے لاہوتی نے بھگوا دہشت گردی کے نظریہ کو مسترد کر دیا۔ انہوں نے اپنے فیصلے میں تبصرہ کیا ہے کہ دہشت گردی کا کوئی رنگ نہیں ہوتا۔ ستمبر 2008 کے اس معاملے میں پرگیہ ٹھاکر اور کرنل پروہت سمیت سات افراد ملزم تھے۔ اورنگ آباد (اب چھترپتی سمبھاج نگر) کے سابق ایم پی امتیاز جلیل نے مالیگاؤں دھماکہ کیس کے فیصلے پر اپنا ردعمل دیا ہے۔ جلیل نے سوال کیا ہے کہ مالیگاؤں کیس اور ٹرین دھماکہ کیس میں جھوٹے ثبوت کس نے بنائے؟ ان افسران کے خلاف کیا کارروائی ہوگی؟ عدالت ان کے خلاف بھی کارروائی کو یقینی بنائے۔

امتیاز جلیل اے آئی ایم آئی ایم کے لیڈر ہیں۔ وہ 2019 کے انتخابات میں اورنگ آباد سے جیت کر ایم پی منتخب ہوئے تھے، تاہم جلیل 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں ہار گئے۔ مالیگاؤں دھماکوں سے پہلے، بمبئی ہائی کورٹ نے 2006 کے ممبئی لوکل ٹرین دھماکوں میں اپنا فیصلہ سناتے ہوئے تمام 12 ملزمان کو بری کر دیا تھا، حالانکہ مہاراشٹر حکومت نے اس وقت سپریم کورٹ میں اس فیصلے کو چیلنج کیا تھا۔ سپریم کورٹ نے ممبئی ہائی کورٹ کے فیصلے پر روک لگا دی تھی۔ مالیگاؤں بلاسٹ کے فیصلے پر امتیاز جلیل نے جھوٹے ثبوت گھڑنے والے افسران کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

مالیگاؤں دھماکہ کیس میں بری ہونے کے بعد سادھوی پرگیہ سنگھ نے عدالت میں کہا کہ میں شروع سے یہی کہتی رہی ہوں۔ مجھے بلایا گیا اور میں اے ٹی ایس کے پاس گیا کیونکہ میں قانون کا احترام کرتا ہوں۔ مجھے 13 دن تک غیر قانونی طور پر حراست میں رکھا گیا اور تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ میں سنیاسی کی طرح زندگی گزار رہا تھا اور مجھے دہشت گرد قرار دیا گیا تھا۔ ان الزامات نے میری زندگی برباد کر دی۔ یہ کیس 17 سال سے چل رہا ہے اور میں لڑتا رہا ہوں۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com