Connect with us
Thursday,17-April-2025
تازہ خبریں

سیاست

ایم آئی ایم دہلی یونٹ کی جانب سے دہلی کارپوریشن وارڈ حد بندی ڈرافٹ پر اعتراض درج کرایا

Published

on

AIMIM

آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کی جانب سے دہلی کارپوریشن وارڈ حد بندی ڈرافٹ پر اعتراض درج کرایا گیا ہے۔ اے آئی ایم آئی ایم کی جانب سے دہلی الیکشن آفیسر کو اس سلسلہ میں ایک خط بھی دیا گیا، جس میں کارپوریشن وارڈوں کی حد بندی میں اعتراض درج کراتے ہوئے مجلس کے ریاستی صدر کلیم الحفیظ نے کہا کہ جو ڈرافٹ پیش کیا گیا، اس میں صاف دکھائی دیتا ہے کہ دلت اور مسلم اکثریتی وارڈوں میں زیادہ ووٹروں کو رکھا گیا ہے۔

حالانکہ پہلے سے یہ وارڈ ترقیاتی کاموں اور کارپوریشن سے ملنے والی سہولیات اور صاف صفائی کے اعتبار سے بدترین حالات کا شکار ہیں۔ ضرورت اس بات کی تھی کہ ان کے لئے خصوصی تجاویز لائی جاتیں اور خصوصی انتظامات کئے جاتے، لیکن اس کے برخلاف ان وارڈوں میں ووٹروں کی تعداد بڑھائی گئی، جس سے ان وارڈوں پر مزید بوجھ پڑے گا، اور حالات مزید خراب ہوں گے۔

دہلی کے ریاستی صدر کلیم الحفیظ نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ کارپوریشن کے وارڈوں میں ووٹروں کا تناسب برابر ہونا چاہئے، اور خاص طور پر 22 وارڈوں میں ووٹروں کی تعداد کم کی جانی چاہئے۔ انھوں نے کہا کہ سنگم وہار-اے 89899، ترلوک پوری 91991، سنگم وہار-بی 80720، سنگم وہار-سی 82013، دلشاد گارڈن 83935، دلشاد گارڈن 80132، ابو الفضل 76012، ذاکر نگر 76470، ہست سال 83484، سلطان پوری 81201، مبارک پور 80536، امن وہار 86546، سروپ نگر 81692، مکھرجی نگر 79914، سعادت پور 83347، نہال وہار 85571، روہنی (ایف) 81298، روہنی (ڈی) 80948، پیتم پورہ 80594، وزیر پور 87397، موہن گارڈن (مشرق) 80319، ننگلی سخراوتی 80162۔

انہوں نے کہا کہ مذکورہ بالا تمام وارڈوں کی ووٹر نمبر لسٹ کو دیکھیں تو صاف نظر آتا ہے کہ دہلی ریاست کے میونسپل وارڈوں کومنمانی کرتے ہوئے تقسیم کیا گیا ہے، جس کی وجہ سے ان وارڈوں کو مساوی نمائندگی اور مساوی ترقی کے مواقع نہیں ملیں گے۔ یہ تقسیم نہ تو دہلی کے کل ووٹروں کی اوسط پر مبنی ہے اور نہ ہی قانون ساز اسمبلی کی علاقائی حدود کی مساوی تقسیم پراس کی بنیاد ہے۔ ہمارا مشورہ ہے کہ دہلی کے ہر وارڈ کو ووٹروں کی مساوی تعداد میں تقسیم کیا جائے تاکہ ان کی ترقی اور نمائندگی برابر ہوسکے۔ تاکہ وارڈ کے منتخب نمائندوں کو مساوی اختیارات اور عوام کو مساوی فنڈز مل سکیں۔

کلیم الحفیظ نے کہا کہ دوسری جانب گریٹر کیلاش وارڈ نمبر 173 میں 45174 ووٹر، پالم وارڈ 135 میں 54400ووٹر، دوارکا وارڈ نمبر 130 میں 45305 ووٹر، رنجیت نگر وارڈ 87 میں 54256 ووٹر، کوہاٹ انکلیو وارڈ 61، میں 63404 ووٹر ہی ہیں۔ کلیم الحفیظ نے کہا کہ منمانی کی حد یہ ہے کہ سیماپوری اسمبلی (ووٹر 236936) کو صرف تین وارڈ میں تقسیم کیا گیا، جبکہ ترلوک پوری (241540) لکشمی نگر 241422) روہتاس نگر (240981) اوربابر پور (240313) کو چار وارڈ میں تقسیم کیا گیا۔ ہماری تجویز ہے کہ سیماپوری کو بھی چار وارڈ میں تقسیم کیا جائے۔ نیز سعادت پوروارڈ کا کوئی بھی حصہ موجودہ مجوزہ وارڈ میں شامل نہیں ہے، اس لئے نام بدل کر شری رام کالونی وارڈ رکھا جائے۔

جرم

میرابھائندرتقریبا 32 کروڑ کی منشیات ضبطی، ایک ہندوستانی خاتون سمیت دو نائیجرائی گرفتار، سوشل میڈیا پر گروپ تیار کر کے ڈرگس فروخت کیا کرتے تھے

Published

on

drug peddler

ممبئی : میرا بھائیندر پولیس نے ایک ہندوستان خاتون سمیت دو غیر ملکی ڈرگس منشیات فروشوں کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے۔ میرا بھائیندر کرائم برانچ کو اطلاع ملی تھی کہ کاشی میرا میں شبینہ شیخ کے مکان پر منشیات کا ذخیرہ ہے اور وہ منشیات فروشی میں بھی ملوث ہے، اس پر پولیس نے چھاپہ مار کر 11 کلو 830 گرام وزن کی کوکین برآمد کی ہے۔ اس کے خلاف نوگھر پولیس میں این ڈی پی ایس کے تحت معاملہ درج کر لیا گیا، گرفتار ملزمہ نے پولیس کو تفتیش میں بتایا کہ وہ یہ منشیات غیر ملکی شہری انڈے نامی شخص سے خریدا کرتی تھی اور انڈری میرا روڈ میں ہی مقیم ہے اسے بھی گرفتار کیا گیا اور اس کے قبضے سے بھی منشیات ضبط کی گئی اور نائیجرائی نوٹ 1000 برآمد کی گئی اور 100 امریکن ڈالر کی 14 نوٹ بھی ملی ہے۔ اس معاملہ میں تفتیش کے بعد دو نائیجرنائی اور ایک ہندوستانی خاتون کو گرفتار کیا گیا ہے، ان کے قبضے سے دو کروڑ تیس لاکھ روپے کی منشیات ضبط کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ 100 امریکن ڈالر کی 14 نوٹ چار موبائل فون اس کے علاوہ 22 کروڑ تیس لاکھ روپے کی منشیات ضبطی کا بھی دعوی کیا ہے, یہ کارروائی میرا بھائیندر پولیس کمشنر مدھو کر پانڈے ایڈیشنل کمشنر دتاترے شندے، اویناش امبورے سمیت کرائم برانچ کی ٹیم نے انجام دی ہے۔ کرائم برانچ نے بتایا کہ یہ کوکین یہ نائیجرائی پیٹ میں چھپا کر یہاں لایا کرتے تھے۔ یہ کوکین ساؤتھ امریکہ میں تیار کیا جاتا ہے، یہ کوکین ہوائی جہازکے معرفت انسانی جسم میں چھپا کر لایا جاتا ہے۔ پہلے یہ ممبئی ائیر پورٹ پر پہنچایا جاتا ہے اور پھر ممبئی میں سڑکوں کے راستے سے متعدد علاقوں میں فروخت کیا جاتا ہے۔ سوشل میڈیا پر متعدد گروپ تیار کرکے ملزمین ڈرگس فروخت کیا کرتے ہیں۔

Continue Reading

سیاست

وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس کا بڑا بیان… مہاراشٹر میں ہر کسی کو مراٹھی زبان بولنی چاہیے، ہندی کو تیسری زبان کے طور پر کیا گیا ہے لازمی۔

Published

on

ممبئی : وزیر اعلی دیویندر فڈنویس نے مہاراشٹر میں مراٹھی اور انگریزی میڈیم اسکولوں میں پڑھنے والے طلباء کے لئے پہلی سے پانچویں جماعت تک ہندی کو تیسری زبان کے طور پر لازمی کرنے کے بعد اٹھائے گئے سوالات پر ردعمل ظاہر کیا ہے۔ پانچویں جماعت تک ہندی کو لازمی کرنے کے فیصلے کو قومی تعلیمی پالیسی کے نفاذ کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ جمعرات کو، سی ایم دیویندر فڑنویس نے زور دیا کہ مہاراشٹر میں ہر شخص کو مراٹھی کے ساتھ ساتھ ہندی اور دیگر زبانیں بھی جاننی چاہئیں تاکہ ملک کے اندر رابطہ قائم ہو سکے۔ فڈنویس نے کہا کہ یہ درخواست کی جاتی ہے کہ مہاراشٹر کے ہر فرد کو ملک کے اندر رابطے قائم کرنے کے لیے ہندی اور دیگر زبانوں کے ساتھ مراٹھی بھی سیکھنی چاہیے۔

ممبئی میں میٹرو لائن 7 اے ٹنل کی افتتاحی تقریب کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے فڑنویس نے کہا کہ ریاست میں مراٹھی بولنا لازمی ہوگا۔ انہوں نے نئی تعلیمی پالیسی کے نفاذ کے حصے کے طور پر زبان کو لازمی قرار دینے کے حکومتی اقدام پر زور دیا۔ فڑنویس نے کہا کہ ہم نے نئی تعلیمی پالیسی کو پہلے ہی لاگو کر دیا ہے۔ پالیسی کے مطابق، ہم کوشش کر رہے ہیں کہ ہر کوئی مراٹھی کے ساتھ ساتھ ملک کی زبان بھی جانتا ہو۔ انہوں نے کہا کہ یہ پالیسی پورے ہندوستان میں ایک مشترکہ ابلاغی زبان کے استعمال کی وکالت کرتی ہے، اور مہاراشٹر حکومت نے پہلے ہی مراٹھی کے وسیع استعمال کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کیے ہیں۔

فڑنویس نے کہا کہ اس کے ساتھ ہی مرکز نے یہ پالیسی بنائی ہے تاکہ ملک میں بات چیت کی جانے والی زبان ہو۔ تاہم، مہاراشٹر میں ہم نے پہلے ہی مراٹھی کو لازمی کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ مہاراشٹر میں، ہر ایک کے لیے مراٹھی بولنا لازمی ہے، لیکن اگر وہ چاہیں تو کوئی اور زبان سیکھ سکتے ہیں۔ فڑنویس کا یہ بیان مختلف ریاستوں میں زبان کی پالیسیوں، خاص طور پر علاقائی زبانوں کے استعمال پر جاری بحث و مباحثے کے درمیان آیا ہے۔ مہاراشٹر میں غیر مراٹھی بولنے والوں کے خلاف بربریت اور ہراساں کرنے کے مقدمات درج تھے۔ راج ٹھاکرے کی قیادت والی ایم این ایس نے ان لوگوں کے ساتھ برا سلوک کیا جو مراٹھی نہیں بولتے تھے۔ فڈنویس نے پہلے 2 اپریل کو ریمارک کیا تھا کہ مراٹھی زبان کے فروغ کی وکالت کرنے میں کوئی غلط بات نہیں ہے لیکن اسے ہمیشہ قانون کی حدود میں رہنا چاہیے۔ فڑنویس نے اصرار کیا تھا کہ احتجاج قانونی ہونا چاہیے۔ ہم کسی بھی غیر قانونی اقدام کو برداشت نہیں کریں گے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

پوائی چوری کی وارداتوں میں ملوث دو گرفتار، ملزم نے چوری کی موٹر سائیکل سے ہی واردات دی تھی انجام

Published

on

Arrest

ممبئی : ممبئی پولیس نے 48 گھنٹے کے اندر چوری کے دو معاملات حل کرتے ہوئے دو ملزمین کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے۔ ممبئی کے پوائی پولیس اسٹیشن کی حدود میں 5 اپریل کو صبح دو اچکوں نے طلائی زنجیر اچک لی تھی، ان کے قبضے سے 30 گرام کی طلائی زنجیر بھی برآمد کر لی گئی ہے۔ دوسرا واقعہ پوائی علاقہ میں آئی آئی مارگ گیٹ کے سامنے پیش آیا تھا، جس میں ملزمین دریافت کیا تھا کہ میڈیکل کہاں ہے اور پھر شکایت کنندہ کے چہرہ پر گندہ کپڑا پھینک کر 15 گرام سونے کے ہار لے کر فرار ہوگئے تھے۔ اس معاملہ کی سنجیدگی سے تفتیش کی گئی, دوسرے روز ساڑھے آٹھ بجے ہیرا نندانی گارڈ کے پاس ملزمین نے 45 سالہ خاتون کے گلے میں سونے کے دو ہار جن کا وزن 20 گرام تھا اچک کر موٹر سائیکل پر فرار ہوگئے۔ ان تمام چوری کو حل کرنے کے لئے پولیس نے تفتیش کے دوران 100 سے زائد سی سی ٹی وی فوٹیج کا معائنہ کیا، اس میں معلوم ہوا کہ ملزمین بہرام باغ کی جانب فرار ہوئے ہیں، پھر ان دونوں ملزمین کو گرفتار کیا گیا اور ان کے قبضے سے 30 گرام سونے کے زیورات برآمد کئے گئے ہیں۔ ملزمین نے واردات کے لئے جو موٹر سائیکل استعمال کی تھی اسے بھی ضبط کیا گیا ہے, پپو گجیندر مشرا 20 سالہ اور سنیل گنگا موہتے 20 سالہ کو اندھیری سے گرفتار کیا گیا ہے۔ ملزم پپو مشرا کے خلاف 6 ماہ قبل رابوڑی پولیس اسٹیشن میں چوری کا معاملہ بھی درج ہے اور اس نے چھ ماہ قبل ہی موٹر سائیکل چوری کی تھی۔ اب اس چوری میں بھی استعمال کیا گیا تھا یہ اطلاع آج یہاں ممبئی زون 10 کے ڈی سی پی نے دی ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com