بین الاقوامی
پاکستان سے شکست کے بعد کیا فائنل کھیل پائے گا ہندوستان
ٹیم انڈیا کو ایشیاء کپ میں پہلی ہار ملی۔ ٹورنا منٹ کے (Asia Cup 2022) سپر-4 کے ایک مقابلے میں پاکستان نے ہندوستان کو 5 وکٹ سے ہرایا تھا۔ میچ میں ہندوستان نے پہلے کھیلتے ہوئے 7 وکٹ پر 181 رنوں کا بہترین اسکور بنایا۔ وراٹ کوہلی نے 60 رن بنائے۔ جواب میں پاکستان نے ہدف کو 19.5 اوور میں 5 وکٹ پر حاصل کرلیا۔ محمد رضوان نے 71 رن بنائے۔ اس کے علاوہ محمد نواز نے بھی 42 رنوں کی اہم اننگ کھیلی۔ سپر-4 کی 4 میں سے 2 ہی ٹیمیں فائنل میں جاسکیں گی۔ ہر ٹیم کو سپر-4 میں 3-3 مقابلے کھیلنے ہیں۔ ایسے میں ہار کے بعد ہندوستان کے فائنل میں پہنچنے کے حالات اس طرح ہے۔
ٹیم انڈیا کو دوسرے میچ میں 6 ستمبر کو سری لنکا سے اور آخری میچ میں 8 ستمبر کو افغانستان سے مد مقابل ہونا ہے۔ ٹیم اگر دونوں میچ جیت لیتی ہے، تو فائنل کی دوڑ میں بنی رہے گی۔ سری لنکا نے پہلے میچ میں افغانستان کو شکست دی۔ ایسے میں وہ ہندوستان سے ہار جاتا اور پاکستان سے جیت جاتا ہے، تو اس کے بھی 4-4 پوائنٹ ہوجائیں گے۔ اس درمیان اگر پاکستان کی ٹیم افغانستان کو ہرا دیتی ہے، تو تینوں ٹیم کے 4-4 پوائنٹ ہوجائیں گے۔ ایسے میں ٹاپ-2 کا فیصلہ رن ریٹ سے ہوگا۔
ٹیم انڈیا چاہے گی کہ پاکستان بچے اپنے دونوں مقابلے جیت جائے۔ اس صورتحال میں ٹیم انڈیا کا راستہ بالکل صاف رہے گا کہ وہ اپنے دونوں میچ جیت کر خطابی دور میں جگہ بنالے۔ ایسے میں اس کے 4 پوائنٹ جبکہ سری لنکا کے 2 پوائنٹ اور افغانستان کے زیرو پوائنٹ رہیں گے۔ ہندوستانی ٹیم کا ریکارڈ ایشیا کپ میں بہترین رہا ہے۔ اس نے سب سے زیادہ 7 بار خطاب جیتا ہے۔ وہیں سری لنکا کے 5 جبکہ پاکستان کو 2 بار جیت ملی ہے۔ یہ ٹورنا منٹ کا 15واں سیزن ہے۔
واضح رہے کہ پاکستانی کرکٹ ٹیم محمد رضوان کی قیادت میں پاکستان نے ایشیا کپ میں شاندار کارکردگی جاری رکھا ہے۔ ٹیم نے سپر-4 کے ایشیاء کپ 2022 ایک مقابلے میں ہندوستان کو 5 وکٹ سے شکست دی۔ اس طرح سے ٹیم نے ہندوستان سے 8 دن پہلے ملی شکست کا بدلہ بھی لے لیا ہے۔ پاکستان کو ایشیا کپ میں ہندوستان سے 8 سال اور 4 میچ بعد جیت ملی ہے۔ اس سے پہلے 28 اگست کو گروپ راونڈ کے میچ میں ہندوستان کو 5 وکٹ سے جیت ملی تھی۔ یہ پاکستان کی ٹی-20 ٹورنا منٹ میں مسلسل دوسری جیت بھی ہے۔ کوہلی کے 60 رن کے سہارے ہندوستان نے میچ میں پہلے کھیلتے ہوئے 7 وکٹ پر 181 رن بنائے۔ جواب میں پاکستان نے ہدف کو 19.5 اوور میں 5 وکٹ پر حاصل کرلیا۔ محمد رضوان نے 71 رن بنائے۔
بین الاقوامی
ہندوستان بمقابلہ نیوزی لینڈ : ہندوستانی خواتین کرکٹ ٹیم کی اوپنر پرتیکا راول نے نیوزی لینڈ کے خلاف شاندار سنچری اسکور کی، ورلڈ کپ میں ان کی پہلی سنچری ہے۔

ممبئی : آئی سی سی ویمنز کرکٹ ورلڈ کپ میں کرو یا مرو کے میچ میں ہندوستانی ٹیم کا نیوزی لینڈ سے مقابلہ ہے۔ اس میچ میں اسمرتی مندھانا نے شاندار سنچری اسکور کی اور اس کے فوراً بعد ان کی اوپننگ پارٹنر پرتیکا راول نے بھی اپنی عمدہ فارم کو جاری رکھتے ہوئے سنچری اسکور کی۔ ورلڈ کپ کی تاریخ میں پرتیکا کی یہ پہلی سنچری ہے۔ پرتیکا راول نے شاندار اننگز کھیلی۔ انہوں نے نیوزی لینڈ کے خلاف 134 گیندوں پر 122 رنز بنائے۔ اس اننگز میں انہوں نے 13 چوکے اور 2 شاندار چھکے لگائے۔ اس اننگز کی بنیاد پر ٹیم انڈیا نے میچ میں شاندار شروعات کی اور ہندوستانی ٹیم 300 رنز کے قریب پہنچنے میں کامیاب رہی۔
پرتیکا راول نے ورلڈ کپ میں نیوزی لینڈ کے خلاف میچ میں تاریخ رقم کردی۔ انہوں نے صرف 23 اننگز میں 1000 رنز بنا کر آسٹریلیا کی لنڈسے ریلر کا 37 سالہ پرانا عالمی ریکارڈ برابر کیا۔ انہوں نے یہ کارنامہ 304 دنوں میں انجام دیا جو کسی بھی ہندوستانی خاتون کھلاڑی کا تیز ترین ہے۔ پرتیکا راول 50 اوور کے فارمیٹ میں تیز ترین 1000 رنز بنانے والی ہندوستانی کھلاڑی بھی بن گئی ہیں۔ انہوں نے میتھالی راج اور دیپتی شرما کو پیچھے چھوڑ دیا جنہوں نے یہ ریکارڈ 29 اننگز میں حاصل کیا۔ دیگر ہندوستانی کھلاڑی ہرمن پریت کور اور اسمرتی مندھانا نے 30 اننگز میں 1000 اور اسمرتی مندھانا نے 33 اننگز میں 1000 رنز مکمل کیے۔ پرتیکا راول نے یہ کارنامہ اپنے ون ڈے ڈیبیو کے صرف 304 دنوں میں انجام دیا۔ اس سے قبل یہ ریکارڈ لورا وولوارڈ کے پاس تھا جنہوں نے 734 دنوں میں 1000 رنز مکمل کیے تھے۔
خواتین کے ون ڈے میں تیز ترین 1000 رنز بنانے والی کھلاڑی:
23 اننگز: لنڈسے ریلر (آسٹریلیا)، پرتیکا راول (بھارت)
25 اننگز: میگ لیننگ (آسٹریلیا)، نکول بولٹن (آسٹریلیا)
27 اننگز: بیلنڈا کلارک (آسٹریلیا)، لورا وولوارڈٹ (جنوبی افریقہ)
28 اننگز: اسٹیفنی ٹیلر (ویسٹ انڈیز)
29 اننگز: شارلٹ ایڈورڈز (انگلینڈ)، میتھالی راج (انڈیا)، سارہ ٹیلر (انگلینڈ)، دیپتی شرما (انڈیا)، فوبی لیچ فیلڈ (آسٹریلیا)
بین الاقوامی
ورلڈ پیرا ایتھلیٹکس : جوانجی خواتین کی 400 میٹر ٹی20 کے فائنل میں داخل، طلائی تمغہ جیتنے کے بعد اپنی طرف سے ایک اور تعریف کا اضافہ کیا

نئی دہلی، 27 ستمبر : نیدرلینڈ نئی 2025 دہلی ورلڈ پیرا ایتھلیٹکس چیمپئن شپ کے پہلے دن کے صبح کے سیشن کے اختتام کے بعد دو طلائی تمغوں کے ساتھ تمغوں کی فہرست میں سرفہرست ہے، پولینڈ نے بھی دو تمغے جیتے جن میں ایک طلائی اور ایک کانسی شامل ہے۔ چین، کولمبیا، جاپان، متحدہ عرب امارات نے بھی ایک ایک گولڈ میڈل حاصل کیا۔ سجاوٹ والی چینی پیرا ایتھلیٹ وین ژاؤان نے خواتین کی لانگ جمپ ٹی37 فائنل میں طلائی تمغہ جیتنے کے بعد اپنی طرف سے ایک اور تعریف کا اضافہ کیا۔ اس نے اپنی پانچویں کوشش میں 5.32 میٹر چھلانگ لگائی۔ 1 دن صبح کے سیشن میں کل سات تمغوں کے مقابلے ہوئے۔ اس نے مردوں کی 5000 میٹر ٹی11 ریس 15:23.38 کے ٹائمنگ کے ساتھ ختم کی۔
ہندوستانی دستے کے لیے خاص بات یہ تھی کہ رنر دیپتی جیونجی کا خواتین کے 400 میٹر ٹی20 ایونٹ کے فائنل میں کوالیفائی کرنا تھا۔ اس نے دوسری ہیٹ میں پہلی پوزیشن کے ساتھ میڈل راؤنڈ کے لیے کوالیفائی کیا۔ وہ ہندوستان کو ہائی اوکٹین ایونٹ کا پہلا تمغہ پہلے دن جیت سکتی ہے جب وہ شام کے سیشن کے دوران فائنل میں حصہ لے گی۔ خواتین کے 100 میٹر ٹی71 ایونٹ میں متحدہ عرب امارات کی تھیکرا الکابی نے 19.89 نمبر کے ساتھ ورلڈ ریکارڈ اور ایشین ریکارڈ اپنے نام کیا۔
نئی دہلی 2025 ورلڈ پیرا ایتھلیٹکس چیمپئن شپ، جو 27 ستمبر سے 5 اکتوبر تک منعقد ہوئی، جواہر لال نہرو اسٹیڈیم میں 104 ممالک کے 2,200 سے زیادہ پیرا ایتھلیٹس کو اکٹھا کر رہے ہیں۔ 186 میڈل ایونٹس پر مشتمل، یہ ہندوستانی تاریخ کا سب سے بڑا پیرا ایتھلیٹکس میٹ ہے اور لاس اینجلس 2028 پیرا اولمپکس کے لیے ایک کلیدی کوالیفائر کے طور پر کام کرتا ہے، جو کہ رسائی اور کھیلوں کی عمدہ کارکردگی کے لیے ہندوستان کے عزم کو ظاہر کرتا ہے۔
بین الاقوامی
بطور کرکٹر، ہم صرف وہی کنٹرول کر سکتے ہیں جو ہمارے ہاتھ میں ہے : ہرمن پریت کور

بنگلورو، 26 ستمبر : مردوں کے ایشیا کپ میں ہندوستانی اور پاکستانی کھلاڑیوں کے درمیان کافی تناؤ دیکھا گیا، لیکن 2025 کے خواتین ورلڈ کپ سے قبل ہندوستانی کپتان ہرمن پریت کور نے واضح طور پر کہا ہے کہ ان کی توجہ صرف اور صرف کھیل پر ہے۔ بھارتی ڈریسنگ روم میں بھی ان مسائل پر بات نہیں ہوتی۔ کھلاڑی صرف وہی کنٹرول کرسکتے ہیں جو ان کے کنٹرول میں ہے۔
2025 خواتین کا ورلڈ کپ 30 ستمبر سے شروع ہو رہا ہے۔ 5 ستمبر کو بھارت اور پاکستان کے درمیان ایک ہائی وولٹیج میچ شیڈول ہے۔
ہرمن پریت کور نے کرکٹ سے پہلے ایک پریس کانفرنس میں کہا، "ابھی ہماری اصل توجہ افتتاحی میچ پر ہے۔ کسی بھی ٹیم کے لیے افتتاحی کھیل بہت اہم ہوتا ہے۔ تمام ٹیمیں یکساں طور پر اہم ہوتی ہیں۔ ہم یہاں کرکٹ کھیلنے کے لیے آئے ہیں۔ کرکٹ ہی ہماری بنیادی توجہ ہے۔”
جب ہرمن پریت کور سے پاک بھارت میچ کے بارے میں پوچھا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ "ایک کرکٹر کے طور پر ہم صرف وہی کنٹرول کر سکتے ہیں جو ہمارے ہاتھ میں ہے، میں ان چیزوں کے بارے میں نہیں سوچتی، ہم ڈریسنگ روم میں بھی ان چیزوں پر بات نہیں کرتے”۔
ہرمن پریت اس ٹورنامنٹ میں کھیلنے والی تمام ٹیموں کو ٹائٹل کی دعویدار مانتی ہیں۔ انہوں نے کہا، "میرے خیال میں تمام ٹیموں میں فائنل کھیلنے کی صلاحیت ہے، بہترین ٹیم یہ ورلڈ کپ جیتے گی۔”
ہندوستانی خواتین ٹیم پچھلے کئی مواقع پر فائنل میں پہنچ چکی ہے لیکن ٹائٹل جیتنے میں ناکام رہی۔ اس بارے میں ہرمن پریت نے کہا کہ یقیناً ہم کئی بار اس صورتحال سے دوچار ہوئے ہیں لیکن اس بار ہم ٹائٹل جیتیں گے، ہم اپنی بہترین کارکردگی دکھائیں گے، ہم نے ماضی کی غلطیوں سے بہت کچھ سیکھا ہے، ہم یہ ورلڈ کپ بغیر کسی دباؤ کے کھیلیں گے۔
ہندوستانی ٹیم 30 ستمبر کو سری لنکا سے ٹکرائے گی جس کے بعد اگلے میچ میں پاکستان کا مقابلہ ہوگا۔ ویمنز ورلڈ کپ 2025 کا فائنل 2 نومبر کو کھیلا جائے گا۔ ہندوستانی شائقین کو امید ہے کہ ٹیم انڈیا اس ورلڈ کپ کو جیتے گی۔
-
سیاست1 سال agoاجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
سیاست6 سال agoابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 سال agoمحمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
جرم5 سال agoمالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم6 سال agoشرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 سال agoریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 سال agoبھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 سال agoعبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا
