سیاست
بی جے پی کے ‘عزائم’ کی وجہ سے جمہوریت خطرے میں : ادھو ٹھاکرے

مہاراشٹر کے سابق وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے بدھ کے روز خبردار کیا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی ہر چیز پر قابو پانے کی عزائم جمہوریت کو خطرے میں ڈال رہی ہے۔ ٹھاکرے نے کہا، “ملک میں تمام اپوزیشن اور علاقائی پارٹیوں کو ختم کرنے کی سازش چل رہی ہے. حکمراں پارٹی (بی جے پی) اپوزیشن سے ڈرتی ہے،” ٹھاکرے نے کہا۔ اس سے ان کی نااہلی ظاہر ہوتی ہے۔ ٹھاکرے نے یہ بات سینا کے ترجمان سامنا اور نون کا سامنا کے ایگزیکٹو ایڈیٹر سنجے راؤت کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہی۔
انہوں نے کہا کہ جمہوریت کا مطلب ہر بار (انتخاب) جیتنا نہیں ہے، خواہ وہ کوئی بھی پارٹی ہو، شیوسینا، کانگریس، این سی پی، بی جے پی وغیرہ، کسی کو لگاتار جیت نہیں ملتی، سب کو جیتنا ہے یا ہارنا ہے، نئی پارٹیاں پھوٹتی رہتی ہیں، چمکتی رہتی ہیں۔ کچھ یہ حقیقی جمہوریت ہے۔ تاہم، ‘جو کچھ وہ کہتے ہیں وہ صحیح ہے’، ان کی متکبرانہ خواہشات کے ساتھ مل کر سب کچھ اپنے پاؤں تلے رکھنے کے لیے، انھیں حزب اختلاف سے خوفزدہ کرتا ہے۔
آنجہانی وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی کے اس بیان کو یاد کرتے ہوئے، اقتدار آتا ہے اور جاتا ہے، لیکن ملک رہنا چاہیے، ٹھاکرے نے کہا: میں کل بھی وزیر اعلیٰ تھا، آج نہیں ہوں اور آپ کے سامنے بیٹھا ہوں.. اقتدار کے آنے اور آنے میں کیا فرق ہے؟ یہ جاتا ہے..اور واپس آتا ہے، لیکن مجھے پرواہ نہیں ہے۔ انہوں نے تمام سیاسی جماعتوں کو متحد ہو کر ملک کے لیے کام کرنے کی ضرورت پر زور دیا، اور کہا کہ بصورت دیگر وہ ملک دشمن کہلائیں گے کیونکہ مہنگائی، بے روزگاری وغیرہ جیسے مسائل عوام کے سامنے ہیں۔
ٹھاکرے نے بی جے پی حکومت پر طنز کیا کہ کس طرح مختلف مرکزی تفتیشی ایجنسیاں اپوزیشن کو ہراساں کر رہی ہیں، پہلے ان کے لیڈروں کو گرفتار کر رہی ہیں، اور پھر الزامات عائد کر رہی ہیں۔ اس کے کیریئر کو برباد کرنے کی نیت سے اسے گندے اور بگڑے ہوئے طریقے سے بدنام کرنا۔
بی جے پی لیڈر اور مرکزی وزیر نتن گڈکری کے اس بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہ ان کی پارٹی ایک واشنگ مشین کی مانند ہے، جو لوگوں کو الزامات کا سامنا کرتی ہے، ٹھاکرے نے کہا کہ یہ واقعی ایک مضبوط حکمران کی علامت نہیں ہے، بلکہ خوف ہے۔
راؤت کے اس سوال پر کہ اس طرح کی ہراسانی سے کیسے نمٹا جائے، ٹھاکرے نے کہا کہ سب سے پہلے اس سے باہر آنے کی خواہش ہونی چاہیے۔ جیسا کہ لوگوں نے ایمرجنسی کے دوران کیا اور متحد ہو کر جنتا پارٹی بنائی۔ اس وقت، انہوں نے کہا کہ جنتا پارٹی (1975-1977) کے پاس پولنگ اسٹیشنوں پر انتخابی ایجنٹ بھی نہیں تھے، پھر بھی تمام طبقات کے لوگوں نے انہیں بھاری اکثریت سے ووٹ دیا، اور پارٹی اقتدار میں آئی۔ بعد میں جنتا پارٹی کی حکومت اندرونی کشمکش کی وجہ سے گر گئی۔ اس لیے متحد ہو کر لڑنے کی شدید خواہش ہونی چاہیے۔ فی الحال علامات اچھی نہیں ہیں، اور ایسا لگتا ہے کہ ملک آمریت کی طرف بڑھ رہا ہے۔ یہ بہت سے لوگوں کی رائے ہے، ٹھاکرے نے خبردار کیا۔
انہوں نے کہا کہ شیو سینا راضی ہے، لیکن وہ اکیلے نہیں لڑ سکتی اور ملک کی تمام ریاستوں کو مل کر اس جدوجہد میں شامل ہونا چاہیے، جس سے لوگوں کو بیدار کیا جائے، اور بہت زیادہ دشمن بنائے بغیر، صحت مند سیاست کو یقینی بنایا جائے۔ اس تناظر میں، ٹھاکرے نے شیو سینا-نیشنلسٹ کانگریس پارٹی-کانگریس کی مہا وکاس اگھاڑی کا حوالہ دیا، اسے ایک کامیاب تجربہ قرار دیا، اور اسے عوام کی حمایت حاصل ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایم وی اے غلط نہیں تھا۔ لوگوں نے اس کا خیر مقدم کیا ہے۔ جب میں ‘ورشا’ (22 جون کو وزیر اعلی کی سرکاری رہائش گاہ) سے نکلا تو ریاست میں بہت سے لوگ رو پڑے۔ میں ان آنسوؤں کو رائیگاں نہیں جانے دوں گا۔’
شیوسینا لیڈر نے افسوس کا اظہار کیا کہ کس طرح وہی لوگ (ایکناتھ شندے) جو 2014 میں بی جے پی کے ساتھ ہاتھ ملانے کی مخالفت کر رہے تھے. اب اس پارٹی کے ساتھ اتحاد کر رہے ہیں۔ ٹھاکرے نے انہیں طاقت کا بھوکا آدمی کہا۔ ٹھاکرے نے کہا کہ انہوں نے این سی پی-کانگریس کے ساتھ بات چیت کے بعد شندے کو وزیراعلیٰ کے عہدے کی پیشکش کی تھی، بشرطیکہ انہیں بی جے پی سے کچھ جواب ملیں، لیکن ان میں ہمت نہیں تھی۔ انہوں نے ایک بار پھر شندے-فڑنویس حکومت کو انتخابات کے لیے چیلنج کیا، اور پیشین گوئی کی کہ ریاست کو دوبارہ شیوسینا کا وزیر اعلیٰ ملے گا۔
سیاست
مہاراشٹر کی مہایوتی حکومت کا بڑا قدم… عام لوگوں تک پہنچنے کے لیے حکومت واٹس ایپ پر بھی فراہم کرے گی تمام خدمات، ضروری ہدایات دی

ممبئی : حکومت تمام خدمات واٹس ایپ پر بھی فراہم کرے گی تاکہ مہاراشٹر کی مہایوتی حکومت کی اسکیمیں عام لوگوں تک آسانی سے پہنچ سکیں۔ چیف منسٹر دیویندر فڑنویس نے عہدیداروں کو حکم دیا ہے کہ یہ کام جلد از جلد مکمل کیا جائے۔ کسی تیسری ایجنسی کو اس بات پر بھی نظر رکھنی چاہیے کہ آیا واٹس ایپ پر اچھے معیار کی سرکاری خدمات آسانی سے دستیاب ہو رہی ہیں یا نہیں۔ پیر کو وزیر اعلی کی رہائش گاہ ورشا میں سرکاری خدمات کو آسان بنانے سے متعلق ایک جائزہ میٹنگ کا اہتمام کیا گیا۔ چیف سکریٹری راجیش کمار نے سروس ڈیلیوری میں اپیل کی سہولت فراہم کرنے اور سرٹیفکیٹ کی تقسیم کے لیے ملٹی ماڈل سسٹم (جیسے ای میل، پورٹل، واٹس ایپ) کا استعمال کرنے کی ہدایت دی۔ آپلے سرکار فی الحال پورٹل کے ذریعے ریاست میں 1001 خدمات فراہم کرتی ہے۔ اس میں سے 997 خدمات پورٹل پر دستیاب کرائی گئی ہیں۔ پچھلے پندرہ دنوں میں پورٹل پر دستیاب خدمات میں 236 خدمات کا اضافہ ہوا ہے۔ میٹنگ میں عہدیداروں نے اس طرح کی کئی جانکاری دی۔
اس پر چیف منسٹر فڑنویس نے کہا کہ ریاستی حکومت مختلف محکموں کے ذریعہ عام آدمی کو خدمات فراہم کرتی ہے۔ آپلے سرکار پورٹل بھی دستیاب ہے۔ آپلے سرکار پورٹل پر دستیاب تمام خدمات واٹس ایپ کے ذریعے عام آدمی کو بھی دستیاب ہونی چاہئیں، کیونکہ لوگ عام طور پر واٹس ایپ استعمال کرتے ہیں۔ اس کے لیے تمام اضلاع میں ایک حلقہ تیار کیا جائے۔
بی ایم سی کی اسی طرح کی 9 خدمات کو مربوط کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ خدمات کی فراہمی کے معیار کو یقینی بنانے کے لیے تیسرے فریق کے ذریعے باقاعدہ معائنہ کیا جانا چاہیے۔ نیز، درخواست کے عمل میں درکار دستاویزات کی تعداد کو کم کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ تمام ضلع کونسلوں، بلدیات اور یونیورسٹیوں کے ڈیش بورڈ ایک جیسے ہونے چاہئیں، تاکہ ریاست بھر کے شہریوں کو یکساں تجربہ حاصل ہو۔ اس سروس کے موثر نفاذ کے لیے رنگ اور کلسٹر سسٹم نافذ کیا جائے۔ ابتدائی طور پر اس تعلقہ کے 10 سے 12 گاؤں کو رنگ میں شامل کیا جائے اور ضرورت کے مطابق خدمات فراہم کی جائیں۔ اس حلقے کے انتظام کے لیے ایک الگ گروپ اور انتظامی ٹیم تشکیل دی جائے۔ انہوں نے ڈش ڈیجیٹل سروس ہب کو استعمال کرنے کی بھی ہدایت کی۔
آپلے سرکار پورٹل کی موجودہ صورتحال :
- آپلے سرکار پورٹل پر 1001 خدمات دستیاب ہیں۔
- ان میں سے 997 خدمات پہلے سے ہی کام کر رہی ہیں۔
- پچھلے 15 دنوں میں 236 نئی خدمات شامل کی گئیں۔
سیاست
مہاراشٹر حکومت نے لیا بڑا فیصلہ… لاڈلی بہن یوجنا کا فائدہ اٹھانے والے 26 لاکھ نااہل لوگوں کی فہرست تیار، ریکوری کی تیاری اور کارروائی

ممبئی : مہاراشٹر حکومت کے آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ کی تیار کردہ رپورٹ کے مطابق لاڈلی بہنا یوجنا کا فائدہ اٹھانے والے 26 لاکھ نااہل لوگوں کی جانچ ضلعی سطح پر کی جائے گی۔ خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزیر آدیتی تٹکرے نے کہا کہ ضلعی سطح پر تحقیقات کے بعد نااہل لوگوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی اور اہل خواتین کی قسطیں شروع کی جائیں گی۔ اسکیم کا فائدہ صرف اہل افراد کو ملنا چاہیے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ اسمبلی انتخابات سے ٹھیک پہلے اس وقت کے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے اس اسکیم کو نافذ کیا تھا۔ اسکیم کے تحت روپے کی امداد۔ 21 سے 65 سال کی عمر کے درمیان ان خواتین کو 1500 ماہانہ دیا جاتا ہے جن کی سالانہ آمدنی روپے سے کم ہے۔ 2.5 لاکھ
اس اسکیم سے فائدہ اٹھانے والی خواتین کسی دوسری سرکاری اسکیم کے فوائد حاصل نہیں کرسکتی ہیں۔ فی الحال اس کے مستفید ہونے والوں کی تعداد تقریباً 2.25 کروڑ ہے۔ ایم پی سپریہ سولے نے لاڈلی بہنا یوجنا میں 4,800 کروڑ روپے کے گھپلے کا الزام لگایا ہے اور اس اسکیم پر وائٹ پیپر اور مکمل تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اس اسکیم سے زیادہ تر مستفیدین کو باہر رکھا گیا ہے۔ لاڈلی بہنا یوجنا سے تقریباً 25 سے 26 لاکھ نام نکالے گئے ہیں، جن میں سے تقریباً دو لاکھ پونے کے ہیں۔ میں حکومت سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ شروع میں کس بنیاد پر فارم قبول کیے گئے اور اب کس کسٹیریا کی بنیاد پر ناموں کو ہٹا دیا گیا ہے۔ سولے نے کہا کہ کیا حکومت مرد اور خواتین درخواست گزاروں میں فرق نہیں کر سکتی؟
مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس نے حکومت سے کہا ہے کہ وہ لاڈکی بہین اسکیم کے استفادہ کنندگان کے لیے ای-کے وائی سی کروائیں۔ اس کے بعد مزید فرضی نام سامنے آسکتے ہیں۔ جانچ میں درست نہ پائے جانے والے مستفید ہونے والوں کے نام اسکیم سے نکال دیے جائیں گے۔ لاڈکی بہین اسکیم کے تحت 21 سے 65 سال کی عمر کے خاندان کی زیادہ سے زیادہ دو خواتین ہی اس کا فائدہ حاصل کر سکتی ہیں۔
لاڈکی بہین یوجنا کا فائدہ حاصل کرنے کی اہلیت
عورت کی عمر 21 سال سے 65 سال کے درمیان ہونی چاہیے۔
عورت شادی شدہ، بیوہ یا طلاق یافتہ ہونی چاہیے۔
شوہروں کے ہاتھوں چھوڑی ہوئی عورتیں اور بے سہارا عورتیں۔
خاندان میں زیادہ سے زیادہ 2 خواتین۔
خاندان کی سالانہ آمدنی 2.5 لاکھ روپے سے زیادہ نہیں ہونی چاہیے۔
خاندان کے کسی فرد کو انکم ٹیکس ادا نہیں کرنا چاہیے۔
خاندان کا کوئی فرد سرکاری ملازمت یا ریٹائرڈ نہ ہو۔
کسی اور سرکاری اسکیم سے کوئی رقم وصول نہیں کرنی چاہیے۔
گھر میں ٹریکٹر کے علاوہ کوئی چار پہیہ گاڑی نہیں ہونی چاہیے۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
ممبئی چندو کاکا صرافہ کے نام پر دھوکہ دہی ملزم تین سال بعد گرفتار

ممبئی : ممبئی پونہ کے مشہور صرافہ چندو کاکا کی جی ایس ٹی سرٹیفکیٹ کا غلط استعمال زیورات کی خرید وفروخت کرنے والے کو ممبئی کے ایم آئی ڈی سی پولس نے گرفتار کر کے ۳۱ لاکھ سے زائد کے زیورات برآمد کئے ہیں۔ ملزم نے انٹرنیشنل جیموجیکل انسٹی ٹیوٹ کے نام پر جی ایس ٹی نمبر اپ ڈیٹ کرنے کے بہانے اور سونے کے زیورات خریدنے کے لئے اپنی شناخت پوشیدہ رکھ کر خود کو چندو کاکا جوہری کے نام پر پیش کیا اور اس نے بتایا کہ وہ دو نئے سونے کے شو روم کھولنے والا ہے, اور اسی نبیاد پر جی ایس ٹی نمبر حاصل کیا اور پھر چندو کاکا کی سرٹیفکیٹ کا غلط استعمال کرکے شکایت کنندہ کی کمپنی منی جیولرس ایکسپرٹ ڈائمنڈ ایم آئی ڈی سی اندھیری سے ٢٧ لاکھ کے زیورات جیولری باندرہ میں حاصل کی اور اندھیری مہا کالی میں واقع شکایت کنندہ کی دکان سے چار لاکھ سے زائد کے زیورات کورئیر کے معرفت منگوائے تھے, اس طرح ۳۱ لاکھ روپے کی دھوکہ دہی کی گئی۔ پولس نے اس معاملہ میں مقدمہ درج کر کے ملزم سے متعلق ڈیجیٹل طریقے سے تفتیش شروع کر دی اور ملزم سے ۱۰۰ فیصد زیورات برآمد کرلئے ہیں, اس کے خلاف پولس نے ۲۰۲۳ میں مقدمہ درج کیا تھا اب اسے باقاعدہ طور پر گرفتار کر لیا گیا ہے۔ ملزم ۲۰۲۳ سے مطلوب تھا۔ ملزم کی شناخت کارتیک پنکج 32 سالہ کے طورپر کی گئی۔ ملزم اسی طرح صرافہ بازار میں جوہریوں کو بے وقوف بنایا کرتا تھا اس ۲۰۲۳ سے یہ مطلوب تھا۔ پولس نے اس کا سراغ لگایا اور اب اس دھوکہ باز کی گرفتاری عمل میں لائی گئی۔ یہ کارروائی ممبئی پولس کمشنر دیوین بھارتی کی ایما پر ڈی سی پی زون ١٠ نے انجام دی ہے۔ پولس اس معاملہ میں یہ بھی معلوم کر رہی ہے کہ اس نے کتنے افراد اور کاروباری کے ساتھ دھوکہ دہی کی ہے۔
-
سیاست10 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست6 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم6 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا