Connect with us
Thursday,07-August-2025
تازہ خبریں

سیاست

کانگریس کے سینکڑوں کارکنوں کو پارٹی ہیڈکوارٹر کے باہر سے حراست میں لے لیا گیا

Published

on

Protest

دہلی پولیس نے منگل کو قومی دارالحکومت کے 24 اکبر روڈ پر کانگریس ہیڈکوارٹر کے باہر سے سینکڑوں پارٹی کارکنوں کو حراست میں لے لیا۔

ابتدائی طور پر پارٹی کے کارکنان انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی جانب سے پارٹی صدر سونیا گاندھی سے پوچھ گچھ کے خلاف احتجاج کر رہے تھے، تاہم جیسے ہی راہل گاندھی کو وجے چوک پر حراست میں لیے جانے کی خبر سامنے آئی، پارٹی کارکنوں نے اپنے احتجاج کو تیز کر دیا۔

پولیس نے کانگریس کارکنوں کو ای ڈی آفس کی طرف کسی بھی قسم کا مارچ کرنے سے روکنے کے لیے کئی رکاوٹیں کھڑی کر دی تھیں۔ جب راہول گاندھی کی حراست پر ان کے ردعمل کے بارے میں پوچھا گیا تو ناراض خواتین مظاہرین نے کہا کہ وہ اپنے لیڈر کی حمایت میں ملک میں کہیں بھی جیل جانے کے لیے تیار ہیں۔

پارٹی کارکنوں نے نعرے لگاتے ہوئے ان رکاوٹوں کو عبور کرنے کی کوشش کی اور بعد میں پولیس نے انہیں حراست میں لے لیا۔ اب تک کانگریس پارٹی کے کارکنوں سے بھری تین بسیں پارٹی ہیڈکوارٹر کے باہر روانہ ہو چکی ہیں۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

اردو صحافیوں کو پنشن دینے مطالبہ، رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی کا وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس کو مکتوب ارسال

Published

on

Asim-Azmi

ممبئی مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے اردو صحافیوں کو پنشن اور وظیفہ دینے کا مطالبہ مہاراشٹر کے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس سے کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اردو صحافیوں کو ۶۰ سال کے بعد پنشن، طبی امداد، اور ان کی بچوں کی شادی میں سرکار امداد دے اور اس کے لئے فنڈ مختص ہو۔ ابوعاصم اعظمی نے ایک وزیر اعلیٰ کو مکتوب ارسال کر کے کہا کہ مہاراشٹرسے کئی روزنامے اور ماہنامہ رسالے شائع ہوتے ہیں اس میں برسرروزگار صحافیوں کو سبکدوشی کے بعد بھی محنت و مشقت کرتے ہیں اور ان کے اخراجات بھی پورے نہیں ہوتے ہیں اور وہ بنیادی سہولیات بھی محروم رہتے ہیں, اس لئے ایسے سبکدوش سنئیر صحافیوں کو پنشن عطا کی جائے جو ملازمت سے سبکدوش ہو چکے ہیں اور تنگدستی کا شکار ہے۔ اعظمی نے مکتوب میں مطالبہ کیا ہے کہ ان صحافیوں کو طبی امداد کے ساتھ ان کے بچوں کی شادی کے لیے بھی مدد کی جائے تاکہ وہ کسی بھی قسم کی پریشانی سے محفوظ رہے اور ان کی ضروریات زندگی مکمل ہو۔

Continue Reading

بین الاقوامی خبریں

روس سے تیل خریدنے پر بھارت پر اضافی ٹیرف عائد کرنے کے بعد روسی صدر پوتن جلد بھارت کا دورہ کرنے والے ہیں، دورے کی تاریخ ابھی طے نہیں۔

Published

on

Putin-&-Modi

نئی دہلی : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روس سے تیل خریدنے پر بھارت پر اضافی محصولات عائد کر دیئے۔ ادھر خبر ہے کہ روس کے صدر جلد ہی ہندوستان کا دورہ کرنے والے ہیں۔ قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوول نے ماسکو کے دورے کے دوران کہا کہ روسی صدر ولادیمیر پوتن جلد ہی ہندوستان کا دورہ کریں گے۔ تاہم پوتن کے دورے کی تاریخ ابھی طے نہیں ہوئی۔ تاہم روس کی سرکاری خبر رساں ایجنسی سپوتنک نے اطلاع دی ہے کہ یہ دورہ اگست کے آخر میں ہونے کا امکان ہے۔ ساتھ ہی کئی رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ اس دورے کے لیے اگست کا ممکنہ وقت درست نہیں ہے۔ قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوول نے کہا کہ ہمارا ایک خاص، طویل مدتی تعلق رہا ہے۔ ہم اس رشتے کی قدر کرتے ہیں۔ ہمارے اعلیٰ سطحی رابطے رہے ہیں اور ان اعلیٰ سطحی رابطوں نے بہت اہم کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم صدر پوتن کے دورہ ہندوستان کے بارے میں جان کر بہت پرجوش اور خوش ہیں۔ میرا خیال ہے کہ اب تاریخیں تقریباً طے ہو چکی ہیں۔ ڈوول نے پہلگام دہشت گردانہ حملے کے دوران ملنے والی ‘سپورٹ’ کے لیے وزیر اعظم مودی کی جانب سے صدر پوتن کا شکریہ ادا کیا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ دونوں ممالک دہشت گردی کے خلاف پوری قوت سے لڑنے کے لیے پرعزم ہیں۔

یہ دورہ روس کے ساتھ ہندوستان کے تجارتی تعلقات پر نئی دہلی اور واشنگٹن کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان ہوا ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بدھ کے روز ایک نئے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کیے جس میں بھارت کی طرف سے روسی تیل کی مسلسل خریداری کے پیش نظر بھارت سے درآمدات پر اضافی 25 فیصد ڈیوٹی عائد کی گئی ہے۔ امریکہ نے یہ دھمکی بھی دی ہے کہ اگر ماسکو جمعہ تک یوکرین میں جنگ جو اب اپنے چوتھے سال میں ہے، روکنے پر راضی نہیں ہوا تو وہ روسی تیل کے خریداروں پر اضافی ڈیوٹی عائد کر دے گا۔ بھارت نے نئے ٹیرف کو “غیر منصفانہ، غیر معقول اور غیر دانشمندانہ” قرار دیا ہے۔ اس نے ماسکو کے ساتھ اپنے توانائی کے تعلقات کا بھی دفاع کیا ہے، اس بات پر اصرار کیا ہے کہ روس سے تیل کی خریداری جائز اور قومی مفاد کے مطابق ہے۔ ولادیمیر پوتن کے دورے سے ہندوستان-روس اسٹریٹجک شراکت داری کی توثیق کی توقع ہے یہاں تک کہ نئی دہلی کو عالمی تقسیم کے درمیان اپنی خارجہ پالیسی کی ازسرنو پیمائش کرنے کے لیے بڑھتے ہوئے دباؤ کا سامنا ہے۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ہندوستان پر 50 فیصد ٹیرف عائد کرنے کے فیصلے پر ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ پی ایم مودی نے جمعرات کو واضح الفاظ میں کہا کہ کسانوں کے مفادات پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، میں کوئی بھی قیمت ادا کرنے کو تیار ہوں۔ امریکا کی جانب سے بھارت پر 50 فیصد ٹیرف لگانے کے فیصلے کے بعد ملک میں سیاسی ہلچل تیز ہوگئی ہے۔ اس دوران وزیر اعظم مودی نے واضح اور سخت پیغام دیا ہے کہ ہندوستان اب کسی عالمی دباؤ کے سامنے جھکنے والا نہیں ہے۔ حکومت کسانوں اور ملک کے مفادات کو مقدم سمجھ کر آگے بڑھے گی۔

Continue Reading

سیاست

راہل گاندھی نے الیکشن کمیشن پر حملہ کرتے ہوئے ووٹ چوری کے سنگین الزامات لگائے، ووٹر لسٹ میں بڑے پیمانے پر دھاندلی بی جے پی کو فائدہ پہنچانے کے لیے۔

Published

on

Rahul-G.

نئی دہلی : لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی نے جمعرات کو ایک پریس کانفرنس میں الیکشن کمیشن کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے مہاراشٹر کے انتخابی اعداد و شمار دکھائے اور الزام لگایا کہ ریاستی اسمبلی کے انتخابات میں دھاندلی ہوئی اور 40 لاکھ ووٹ پراسرار طریقے سے جوڑے گئے۔ کانگریس لیڈر نے مہاراشٹر اسمبلی انتخابات میں بے ضابطگیوں کے سنگین الزامات لگائے۔ انہوں نے کہا کہ مہاراشٹر میں 5 مہینوں میں لاکھوں ووٹروں کے نام فہرست میں شامل کئے گئے جو کہ کافی تشویشناک ہے۔ نئے ووٹرز کے اضافے سے ہمارے شکوک میں اضافہ ہوا اور پھر شام 5 بجے کے بعد ووٹنگ میں زبردست اضافہ دیکھا گیا۔ ہمارے اتحاد نے لوک سبھا انتخابات میں شاندار جیت حاصل کی، لیکن ہمارے اتحاد کو اسمبلی انتخابات میں مکمل شکست کا سامنا کرنا پڑا، جو کہ بہت مشکوک ہے۔

راہول گاندھی نے کہا کہ ہم نے اپنی تحقیقات شروع کر دیں۔ بنگلورو سنٹرل لوک سبھا سیٹ پر ہار کی جانچ کی گئی، خاص طور پر مہادیو پورہ اسمبلی میں۔ بی جے پی کو یہاں سے 1.14 لاکھ کی برتری حاصل ہوئی، جب کہ پورے لوک سبھا حلقے میں کانگریس کو صرف 32,000 ووٹوں سے شکست ہوئی۔ ووٹر لسٹوں کے 7 فٹ اونچے ڈھیر سے 1 لاکھ سے زائد ووٹوں کی چوری پکڑی گئی۔ کانگریس لیڈر نے کہا کہ ہمیں 5 طرح کے ووٹ چوری کا پتہ چلا۔

راہول گاندھی نے کہا کہ ‘انتخابی دھاندلی’ کے ثبوت جمع کرنے میں کل چھ ماہ لگے۔ راہل گاندھی نے دعویٰ کیا کہ الیکشن کمیشن ووٹر لسٹوں کا ‘مشین ریڈ ایبل’ ڈیٹا فراہم نہیں کر رہا ہے تاکہ یہ سب پکڑا نہ جا سکے۔ ان کی ٹیم نے بنگلورو سنٹرل لوک سبھا سیٹ کے مہادیو پورہ اسمبلی حلقہ کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا اور پھر بے ضابطگیوں کا پتہ چلا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ بی جے پی بنگلورو سنٹرل لوک سبھا سیٹ کے سبھی سات اسمبلی حلقوں میں سے چھ میں پیچھے رہی، لیکن اسے مہادیو پورہ میں یک طرفہ ووٹ ملا۔ راہل گاندھی نے کہا کہ لوک سبھا انتخابات میں مہادیو پورہ اسمبلی حلقہ میں 1,00,250 ووٹ چوری ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ ایک پتے پر 50-50 ووٹر تھے۔ بہت سی جگہوں پر نام ایک جیسے تھے لیکن تصاویر مختلف تھیں۔

راہول گاندھی نے کہا کہ ہمارے تجزیہ سے پتہ چلتا ہے کہ لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات کے درمیان ایک کروڑ نئے ووٹروں کا اضافہ ہوا ہے۔ ہم نے یہ مسئلہ الیکشن کمیشن کے سامنے اٹھایا اور ایک مضمون لکھا جس میں ہماری اصل دلیل یہ تھی کہ مہاراشٹر کا الیکشن چوری ہوا تھا۔ کانگریس لیڈر نے کہا کہ ہر جمہوریت میں حکمراں پارٹی کو حکومت مخالف لہر کا سامنا کرنا پڑتا ہے، لیکن بی جے پی واحد پارٹی ہے جو اس لہر سے متاثر نہیں ہوتی ہے۔ راہل نے الزام لگایا کہ ووٹر لسٹ اس ملک کی ملکیت ہے، لیکن الیکشن کمیشن نے اسے دینے سے انکار کردیا۔ اس کے ساتھ ہی کمیشن نے سی سی ٹی وی فوٹیج کو تباہ کرنے کی بات کہی، جو چونکا دینے والی تھی۔ شام ساڑھے پانچ بجے کے بعد مہاراشٹر میں بھاری ووٹنگ کی بات ہو رہی تھی، لیکن ہمارے لوگوں نے بتایا کہ پولنگ اسٹیشنوں پر اتنی بھاری ووٹنگ نہیں ہوئی۔ یہ دونوں چیزیں ہمیں یہ یقینی بناتی ہیں کہ الیکشن کمیشن بی جے پی کے ساتھ مل کر الیکشن چوری کر رہا ہے۔ راہل گاندھی نے کچھ اعداد و شمار کا ذکر کیا۔

ہریانہ اور مدھیہ پردیش اسمبلی انتخابات کا حوالہ دیتے ہوئے لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ ایگزٹ پول، رائے شماری اور کانگریس کا اندرونی سروے جو کہ بالکل درست ہے، کچھ اور ہی اشارہ دے رہے ہیں۔ تاہم، نتائج بالکل برعکس تھے. رائے شماری کچھ اور ہی دکھا رہی تھی لیکن نتائج بڑے فرق کے ساتھ بالکل الٹ آئے۔ حالیہ اسمبلی انتخابات کے نتائج پر سوال اٹھاتے ہوئے راہول گاندھی نے کہا کہ ملک کے آئین کی بنیاد ‘ایک شخص، ایک ووٹ’ کے اصول پر ہے، لیکن حالیہ انتخابی نتائج اس اصول کو چیلنج کرتے نظر آتے ہیں۔ ہمارے اندرونی سروے اور باقاعدہ رائے شماری ایک خاص رجحان کو ظاہر کر رہے تھے، لیکن نتائج میں بہت بڑی تبدیلی دیکھنے میں آئی۔ یہ نہ صرف حیران کن ہے بلکہ آئین کے بنیادی اصولوں پر بھی سوال اٹھاتا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com