Connect with us
Monday,25-November-2024
تازہ خبریں

سیاست

سرمائی اجلاس پارلیمنٹ کی نئی عمارت میں ہونے کا قوی امکان : اوم برلا

Published

on

Om-Birla

لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا نے سرمائی اجلا س پارلیمنٹ کی نئی عمارت میں منعقد کرائے جانے کا قوی امکان ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اگر زیرتعمیر عمارت کو 30 اکتوبر 2022 تک ہمیں سونپ دیا جاتا ہے تو ہم ضروری آزمائشوں کے بعد اس سال موسم سرما کا اجلاس نئی عمارت میں کرنے کی حالت میں ہوں گے انہوں نے نئے پارلیمنٹ ہاؤس کی تعمیر کے کام پر اطمینان کا اظہار کیا مسٹر برلا نے اسپیکر کے طور پر اپنی تین برس کی میعادکار کو شاندار قرار دیتے ہوئے کہا کہ 17 ویں لوک سبھا کی تشکیل 25 مئی 2019 کو ہوئی تھی اور اس کا پہلا اجلا س 17 جولائی 2019 کو ہوا تھا۔تب سے لیکر آج تک لوک سبھا کا تین برسوں کا سفر یادگار رہا۔
لوک سبھا کے اسپیکر نے گزشتہ روز یو این آئی اردو سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ 17 ویں لوک سبھا کے آٹھویں اجلاس تک ایوان میں 995 اعشاریہ 45 گھنٹے کام ہوا، جوکہ پچھلے تین لوک سبھا کے پہلے آٹھ اجلاس تک کے کام کی مدت کے مقابلے سب سے زیادہ ہے۔14 ویں، 15 ویں اور 16 ویں لوک سبھا کے پہلے آٹھ اجلاس کے مقابلے میں 17 ویں لوک سبھا کے پہلے آٹھ اجلاس میں زیادہ بل پیش اورمنظور کئے گئے۔
انہوں نے کہا کہ 17 ویں لوک سبھا کے پہلے آٹھ اجلاس کے دوران ضابطہ 377 کے تحت اراکین پارلیمان نے 3039 معاملے ایوان کے سامنے پیش کئے ۔ ضابطہ 377 کے تحت ایوان کے سامنے پیش کئے گئے معاملات پرمسلسل فالواپ کئے جانے کی وجہ سے اب تقریباً 98 فیصد معاملوں میں متعلقہ وزارتوں سے جواب موصول ہو رہے ہیں ۔17 ویں لوک سبھا کے پہلے آٹھ اجلاس کے دوران ضابطہ 193 کے تحت اراکین پارلیمان نے 9 معاملے ایوان کے سامنے رکھے ۔14 ویں، 15، ویں اور 16 ویں لوک سبھا کے مقابلے 17 ویں لوک سبھا کے پہلے آٹھ اجلاس کے دوران مختصر مدتی بحث کے تحت ہر معاملے میں اراکین کو بحث کا اوسطاً زیادہ وقت دیا گیا۔
مسٹر اوم برلا نے بتایا کہ 17 ویں لوک سبھا کے پہلے آٹھ اجلاس تک وقفہ صفر کے تحت معزز اراکین کے ذریعے 4648 معاملے یا اوسطاً 31 اعشاریہ 4 معاملے یومیہ اٹھائے گئے۔ یہ 14 ویں، 15ویں اور 16 ویں لوک سبھا کے پہلے آٹھ اجلاس کے مقابلے زیادہ ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پہلی بار منتخب ہوکر آئے ممبران کو اپنی بات رکھنے کا موقع دینے میں ترجیح دی گئی اور پہلے ہی اجلا میں 208 ممبران نے وقفہ صفر کے دوران معاملات اٹھائے۔ نئی پہل کے تحت وقفہ صفر میں اٹھائے گئے معاملوں پر بھی وزارتوں کی طرف سے اب جواب مانگے جارہے ہیں۔
اسپیکر نے کہا کہ 17 ویں لوک سبھا کے پہلے آٹھ اجلاس کے دوران وقفہ سوال میں زبانی جوابات کی اوسط تعداد 14 ویں سے 16 ویں لوک سبھا کے پہلے آٹھ اجلاس کے مقابلے میں زیادہ رہی۔
انہوں نے کہا کہ 1972 میں وقفہ سوال کا ضابطہ شروع ہونے کے بعد 17 ویں لوک سبھا کے دوران ہی تین بار ایسا ہوا کہ سبھی 20 نشان زد سوالات کے جواب دیئے گئے۔ ایسا 27 نومبر 2019، 20 دسمبر 2021 اور 10 فروری2022 کو ہوا۔
مسٹر اوم برلا نے بتایا کہ 17 ویں لوک سبھا میں اختراع اور ڈیجیٹل تکنیک کے زیادہ سے زیادہ استعمال کی وجہ سے مالی وسائل میں کل 668.86 کروڑ روپے کی نمایاں بچت درج کی گئی۔سکریٹریٹ میں سبھی طرح کی خریداری میں جیم پورٹل کا ہی استعمال کیا جارہا ہے۔
مسٹر برلا نے بتایا کہ اراکین پارلیمان کی صلاحیت سازی کے لئے پارلیمانی تحقیق اور اطلاعاتی تعاون کا نظام(پرزم) قائم کیا گیا ہے۔ اس کے توسط سے اراکین پارلیمان کو 24 گھنٹے معلومات فراہم کرائی جاتی ہیں ۔ اس کے علاوہ اراکین کو مختلف موضوعات پر حوالہ جاتی اور قانون سازی سے متعلق نوٹس بھی فراہم کرائے جاتے ہیں۔ایوان میں بل پیش کئے جانے سے قبل متعلقہ موضوعات پر ماہرین کے توسط سے بریفنگ سیشن کا انعقاد کیا جاتا ہے۔قومی راجدھانی خطہ میں ممبران کی رہائش گاہوں پر ان کی خواہش کے مطابق کتابیں دستیاب کرانے کی سہولت فراہم کرائی گئی ہے۔ پارلیمنٹ کی لائبریری میں ممبران کے تبادلہ خیال کے لئے ہال کی تعمیر کا انتظام کیا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ معزز ممبران پارلیمنٹ کے ریڈنگ روم میں ڈاکٹرامبیڈکر سے متعلق کتابوں کی دستیابی،خصوصی ایپ کے ذریعے تمام ممبران پارلیمنٹ کو 40 زبانوں میں پانچ ہزار سے زیادہ جرائد اور اخبارات تک رسائی بہم پہنچائی گئی ہے۔ موجودہ اور سابق ممبران پارلیمنٹ کے لئے مفت ٹائپنگ اور فوٹو کاپی کرانے کی سہولت فراہم کی گئی ہے۔
ایسا پہلی بار ہوا ہے کہ پارلیمنٹ کی لائبریری سے آن لائن استفادہ کرنے کی سہولت سبھی کو فراہم کرائی جارہی ہے۔آن لائن پورٹل جولائی 2022 میں لانچ کیاجائے گا۔ پارلیمنٹ کی لائبریری میں بذات خود آنے کے لئے پورٹل پر سلاٹ بک کئے جائیں گے ۔لائبریری میں ایک کولاژکے ذریعے پارلیمنٹ کی لائبریری کے 100 سالہ سفر کو پیش کیا گیا ہے۔
نیتی آیوگ کے تعاون سے ملک کی سبھی بڑی لائبریریوں کے ساتھ پارلیمنٹ کی لائبریری کو مربوط کرنے کے منصوبے پر عملدرآمد ہو رہا ہے۔ ہندوستان کی قانون سازی سے متعلق لائبریری کے خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے کے لئے پارلیمنٹ کی لائبریری اور 12 مجالس قانون ساز کی لائبریریوں کو مربوط کرنے کا عمل جاری ہے۔
لوک سبھا کے اسپیکر نے کہا کہ میٹا ڈیٹا طریقے سے کی ورڈ سرچ کے ذریعے لوک سبھا سے متعلق معلومات کی فراہمی کو یقینی بنایا جارہا ہے۔ اس کے ساتھ ہی جون 2022 کے آخر تک پہلی سے 14 ویں لوک سبھا کی بحث کے ہندی ایڈیشن کو ڈیجیٹائز کردیا جائے گا۔ 15 ویں سے 17 ویں لوک سبھا کی بحث کے ہندی ایڈیشن کو سال کے آخر تک ڈیجیٹائز کئے جانے کا امکان ہے۔
پورٹل پرتقریباً 46 لاکھ ڈیجیٹل پیج ای پی اے آر ایل آئی بی ڈاٹ این آئی سی ڈاٹ ان پر اپ لوڈ کئے گئے ہیں۔
جولائی 2022 کے آخر تک لوک سبھا کی سبھی بحث کے انگریزی ایڈیشن کو ڈیجیٹائز کردیا جائےگا۔
پارلیمنٹ کی نئی عمارت کی تعمیر کے کام اور رفتار کی تفصیلات بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اطمینان بخش طریقے پر کام آگے بڑھ رہا ہے۔ یہ نئی عمارت گرین بلڈنگ ہوگی، جہاں ماحولیات اور توانائی کے تحفظ کے سبھی انتظامات کئے جائیں گے۔ یہ عمارت جدیدترین سہولیات سے آراستہ ہوگی۔ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق عمارت کی تعمیر اپنے مقررہ وقت سے ایک ہفتہ پیچھے چل رہی ہے، جسے آنے والے وقت میں میک اپ کرلیا جائے گا۔
مسٹر برلانے 17ویں لوک سبھا کے دوران بطور اسپیکر متعدد ملکوں کے دورے کئے، جن میں چوتھی جنوب ایشیائی اسپیکرس چوٹی کانفرنس میں شرکت کے لئے 2019 میں مالدیپ، کے شہر مالے کا دورہ ، 64 ویں دولت مشترکہ پارلیمانی کانفرنس میں شرکت کے لئے یوگانڈاکے کمپالا کا دورہ ، 141 ویں آئی پی یو اسمبلی میں شرکت کے لئے سربیا کے بلغراد کا دورہ ، چھٹی جی۔20 پارلیمانی اسپیکرس کی چوٹی کانفرنس شرکت کے لئے جاپان کی راجدھانی ٹوکیو کا دورہ شامل ہے۔ اس کے علاوہ انہوں نے 2020 سے 2022 تک کناڈا ، آسٹریا، اٹلی، متحدہ عرب امارات، ویتنام، کمبوڈیا اورسنگاپور کا بھی دورہ کیا۔ اسی طرح سے 2019 سے 2022 تک بہت سے ملکوں کے پارلیمانی وفود نے بھی ہندوستان کا دورہ کیا، جن میں مالدیپ، کناڈا، منگولیا، ویتنام، آسٹریا وغیرہ شامل ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ طلبا اور نوجوانوں کےدرمیان اپنے آئین کے تئیں بیداری پیدا کرنے کے لئے ایکشن پلان تیار کیا گیا ہے۔ پرائڈ کے ذریعے وزارت تعلیم اور کھیل ونوجوانوں کے امور کی وزارت کے تعاون سے ‘‘ اپنے آئین کو جانیں ’’ پہل کے تحت شہریوں پر مرکوز مختف طرح کے پروگرام کی شروعات کی جارہی ہے۔اسکول، کالج اور یونیورسٹی کی سطح پر مقابلہ جاتی کوئز کا انعقاد کیا جائے گا اور اس میں جیتنے والوں کو 25 جنوری 2023 کو پارلیمنٹ ہاؤس کے دورے کا موقع فراہم کیا جائے گا اور 26 جنوری 2023 کو یوم جمہوریہ کی تقریب میں انہیں شرکت کا بھی موقع حاصل ہوگا۔
مسٹر برلا نے بتایا کہ ہندوستان میں غیرملکی سفیروں کو ہندوستانی جمہوریت سے روشناس کرانے کے لئے ‘ ہندوستان میں جمہوری طرز عمل اور روایت’ کے موضوع پر ایک مختصر دستاویزی فلم بنائی جارہی ہے۔یہ فلم ہندوستان میں تعینات غیرملکی سفیروں کو مختلف بیچ میں دکھائی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ لوک سبھا کے سکریٹری جنرل سکریٹریٹ کے تمام شعبوں کے سربراہان (ایڈیشنل سکریٹریز/ جوائنٹ سکریٹریز) کے ساتھ مستقل طور سے ہفتہ وار جائزہ میٹگ کریں گے۔سکریٹریٹ کے مختلف شعبوں اور اکائیوں کے کام کے درمیان ربط پیدا کرنے کی خاطر اور ان کو ایک دوسرے میں ضم کرنے کے لئے ایک کوآرڈی نیشن کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔سبھی شعبوں کے سربراہ سکریٹریٹ کی کارکردگی بڑھانے کے ساتھ ساتھ سکریٹریٹ کے اخراجات کی بچت کی سمت میں ضروری اقدامات کریں گے۔کام کو جلد نپٹانے کے لئے فائلوں کی موومنٹ کواب محدود کیاجائے گا۔

بین الاقوامی خبریں

روس نے یوکرین کو مزید ہائپرسونک میزائلوں سےحملے کی دھمکی دی، روس کے پاس نئے طاقتور میزائلوں کا ذخیرہ ہے، زیلنسکی روس کے نئے ہتھیار سے خوفزدہ

Published

on

Russian-Navy-nuclear-attack

ماسکو : یوکرین کی جانب سے اپنا نیا ہائپر سونک بیلسٹک میزائل اورشینک فائر کرنے کے بعد روسی صدر ولادیمیر پوتن نے مزید حملوں کی دھمکی دی ہے۔ دنیپرو شہر پر میزائل حملے کے ایک روز بعد پوٹن نے کہا کہ روس کے پاس طاقتور نئے میزائلوں کا ذخیرہ ہے، جو استعمال کے لیے تیار ہیں۔ جمعہ 22 نومبر کو پوٹن نے ایک ٹی وی خطاب میں کہا کہ اورشینک میزائل کو روکا نہیں جا سکتا۔ روس نے جمعرات کو یوکرین کے دنیپرو شہر پر ہائپر سونک بیلسٹک میزائل سے حملہ کرنے کی اطلاع دی۔

روس کا اوریسنک ہائپرسونک میزائل حملہ پہلی بار یوکرین میں روسی علاقے میں امریکی اور برطانوی میزائل داغے گئے ہیں۔ جمعرات کو روس کے میزائل حملے کی معلومات دیتے ہوئے پوٹن نے مغربی ممالک کو براہ راست وارننگ بھی دی۔ انہوں نے کہا تھا کہ ماسکو اپنے نئے میزائل ان ممالک کے خلاف استعمال کر سکتا ہے جنہوں نے یوکرین کو روس کے خلاف میزائل فائر کرنے کی اجازت دی ہے۔

اب روسی صدر نے مزید میزائل حملوں کی بات کی ہے۔ پیوٹن نے فوجی سربراہوں کے ساتھ ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والی ملاقات میں کہا، “ہم جنگی حالات سمیت روس کو درپیش سکیورٹی خطرات کی صورت حال اور نوعیت کے لحاظ سے یہ ٹیسٹ جاری رکھیں گے۔” انہوں نے کہا کہ روس نئے ہتھیار کی سیریل پروڈکشن بھی کرے گا۔ دریں اثنا، یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے جمعہ کو اپنے اتحادیوں سے نئے خطرے کے خلاف فضائی دفاعی نظام کو اپ ڈیٹ کرنے کی اپیل کی۔ خبر رساں ایجنسی انٹرفیکس-یوکرین کے مطابق، کیف امریکن ٹرمینل ہائی ایلٹی ٹیوڈ ایریا ڈیفنس (تھاڈ) حاصل کرنا چاہتا ہے یا اپنے پیٹریاٹ اینٹی بیلسٹک میزائل ڈیفنس سسٹم کو اپ گریڈ کرنا چاہتا ہے۔

جمعے کے خطاب میں پوتن نے کہا کہ اوراسونک ہائپرسونک میزائل کی رفتار آواز کی رفتار سے 10 گنا زیادہ ہے۔ اس نے پہلے کہا تھا کہ میزائل کا استعمال یوکرین کے طوفان شیڈو اور اے ٹی اے سی ایم ایس میزائلوں کے حملے کا جواب تھا۔ اس حملے میں داغا گیا ایک میزائل اتنا طاقتور تھا کہ یوکرائنی حکام نے بعد میں کہا کہ یہ ایک بین البراعظمی بیلسٹک میزائل (آئی سی بی ایم) سے مشابہت رکھتا ہے۔

Continue Reading

سیاست

اس بار مہاراشٹر اسمبلی انتخابات میں ورلی سیٹ پر دلچسپ مقابلہ، ملند دیورا اور آدتیہ ٹھاکرے کے درمیان کانٹے کے ٹکر۔

Published

on

milind-deora-&-aaditya

ممبئی : مہاراشٹر میں اسمبلی انتخابات کی لڑائی اس بار بہت دلچسپ ہے۔ اس بار الیکشن تمام پارٹیوں تک محدود نہیں ہے بلکہ صرف دو اتحاد مہایوتی اور مہا وکاس اگھاڑی تک محدود ہے۔ اس الیکشن میں کچھ سیٹیں ایسی ہیں جو گرم ہیں۔ ان گرم اور وی آئی پی سیٹوں میں سے ایک ورلی اسمبلی سیٹ ہے۔ اس بار یہاں مقابلہ بہت دلچسپ ہے کیونکہ ادھو ٹھاکرے کے بیٹے آدتیہ ٹھاکرے نے یہاں سے الیکشن لڑا ہے۔ آدتیہ کے حریف ملند دیورا ہیں۔ شیو سینا (یو بی ٹی) کے سربراہ ادھو ٹھاکرے کے بیٹے آدتیہ ٹھاکرے ورلی سیٹ سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔ وہ پچھلی بار بھی اسی سیٹ سے منتخب ہوئے تھے۔ تاہم اس بار ان کا راستہ آسان نہیں لگتا۔ ایکناتھ شندے کی پارٹی شیوسینا نے ملند دیورا کو ان کے خلاف میدان میں اتارا ہے۔

ورلی اسمبلی ایک ہائی پروفائل سیٹ ہے۔ آدتیہ ٹھاکرے نے سال 2019 میں اس سیٹ سے کامیابی حاصل کی تھی۔ یہ شیوسینا میں پھوٹ سے پہلے کی بات ہے۔ اس وقت کے دوران، انہوں نے شیو سینا کے امیدوار کے طور پر الیکشن لڑا اور 89,248 ووٹ حاصل کیے، جب کہ نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے امیدوار سریش مانے دوسرے نمبر پر رہے، جنہیں 21،821 ووٹ ملے۔ آدتیہ ٹھاکرے نے تقریباً 67 ہزار ووٹوں سے کامیابی حاصل کی تھی۔

سال 2019 کے مقابلے مہاراشٹر کی سیاست میں کافی تبدیلی آئی ہے۔ یہاں شیوسینا کے دو گروپ ہیں۔ ایک گروپ کی قیادت ادھو ٹھاکرے کر رہے ہیں جبکہ دوسرے گروپ کی قیادت ایکناتھ شندے کر رہے ہیں۔ ایکناتھ شندے کی قیادت والی شیو سینا نے آدتیہ ٹھاکرے کے مقابلے ملند دیورا کو ٹکٹ دیا۔ ورلی اسمبلی سیٹ ممبئی جنوبی لوک سبھا میں آتی ہے۔ یہ علاقہ دیورا خاندان کا گڑھ سمجھا جاتا ہے۔ ملند کا قومی سیاست میں قد کافی اونچا ہے، وہ شیوسینا میں شامل ہونے سے پہلے کانگریس میں تھے۔ وہ 14ویں اور 15ویں لوک سبھا میں ممبئی جنوبی لوک سبھا کی بھی نمائندگی کر چکے ہیں۔ ورلی سیٹ کے مساوات کے بارے میں بات کرتے ہوئے، یہ ممبئی شہر میں واقع 10 اسمبلی حلقوں میں سے ایک ہے۔ ورلی اسمبلی میں ووٹروں کی کل تعداد ڈھائی لاکھ سے زیادہ ہے۔ یہاں جیت یا ہار میں مرد اور خواتین ووٹرز اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ اقلیتی ووٹروں کا بھی بہت اہم کردار ہے۔

ورلی اسمبلی انتخابات کے نتائج 2024
پارٹی ————– امیدوار ——— نتیجہ
شیو سینا ———- آدتیہ ٹھاکرے ۔
بی جے پی ———– ملند دیورا

ورلی اسمبلی انتخابات 2019 کے نتائج
پارٹی ———– امیدوار————– نتیجہ
شیو سینا ——– آدتیہ ٹھاکرے ——- 89,248
این سی پی ——- سریش مانے ——– 21,821
وی بی اے ——- گوتم گائیکواڑ ——— 6,572

ورلی اسمبلی انتخابات کے نتائج 2014
پارٹی ————— امیدوار ———- نتیجہ
شیو سینا ———— سنیل شندے —– 60,625
این سی پی ———– سچن اہیر ——- 37,613
بی جے پی ———- سنیل رانے —— 30,849

Continue Reading

سیاست

تھانے کے 244 امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ آج، تھانے ضلع میں پولس انتظامیہ ووٹوں کی گنتی کے لیے تیار، ڈرون کے ذریعے نگرانی کی جائے گی۔

Published

on

Highway

تھانے : تھانے ضلع کی 18 اسمبلی سیٹوں کے لیے ووٹوں کی گنتی آج ہوگی۔ اس کے لیے ضلعی انتظامیہ نے مکمل تیاریاں کر لی ہیں۔ تمام سیٹوں کی گنتی 18 مقامات پر ہونی ہے۔ آپ کو بتا دیں کہ 18 سیٹوں کے لیے 244 امیدوار میدان میں ہیں۔ ووٹوں کی گنتی کے لیے 5 ہزار 315 افسران و ملازمین کو تعینات کیا گیا ہے۔ ضلع مجسٹریٹ اشوک شنگارے نے کہا کہ ووٹوں کی گنتی میں مکمل شفافیت برقرار رکھی جائے گی۔ پولس کمشنر آشوتوش ڈمبرے کے مطابق تمام جگہوں پر تھری لیئر پولس سیکورٹی ہوگی۔ اس کے علاوہ پولیس ڈرون کے ذریعے تمام مراکز کی نگرانی کرے گی۔

ووٹوں کی گنتی ٹھیک 8 بجے شروع ہوگی۔ کلیان، مرباد، میرا بھیندر، اوولا ماجیواڑا اور کلوا ممبرا اسمبلی سیٹوں پر ووٹوں کی گنتی کا عمل 21 سے 27 میزوں اور باقی تمام سیٹوں کے لیے 19 میزوں کے ذریعے مکمل کیا جائے گا، اس طرح کل 366 میزیں بنیں گی۔ ضلع میں ای ٹی پی بی ایس (الیکٹرانکلی ٹرانسمیٹڈ پوسٹل بیلٹ سسٹم) کی گنتی کے لیے کل 21 میزیں اور پوسٹل بیلٹ کے لیے 82 میزیں لگائی گئی ہیں۔ ان دونوں کے بعد ای وی ایم مشین کھولی جائے گی۔ ہر سیٹ پر اوسطاً 23 سے 25 راؤنڈ میں گنتی ہوگی۔ گنتی مراکز کے ارد گرد ٹریفک جام اور بھیڑ سے بچنے کے لیے تمام جگہوں پر ٹریفک کا رخ موڑ دیا گیا ہے۔ ووٹوں کی گنتی مکمل ہونے تک تھانے شہر کے گھوڑبندر روڈ پر بھاری گاڑیوں کی آمدورفت بند رہے گی۔

گنتی کے مراکز پر ایک نظر

  • بھیونڈی دیہی کے ووٹوں کی گنتی ملت نگر کے فرحان خان ہال میں ہوگی۔
  • بھیونڈی-نظام پور میونسپل کارپوریشن کے گراؤنڈ فلور پر واقع وہل دیوی ماتا منگل بھون میں بھیونڈی (مغربی) کے ووٹوں کی گنتی۔
  • بھیونڈی (مشرق) کی گنتی چھترپتی شیواجی اسٹیڈیم کے قریب سمپدا نائک منگل کے دفتر میں کی جائے گی۔
    -شاہپور کی گنتی آسن گاؤں کے شیواجی راؤ جونڈھے کالج میں ہوگی۔
  • کھڑک پاڑا میں واقع ممبئی یونیورسٹی کے ذیلی مرکز میں کلیان (مغربی) کی گنتی۔
  • کلیان (مشرق) کی گنتی وٹھل واڑی اسٹیشن کے سامنے مہیلا صنعت کیندر میں کی جائے گی۔
  • ڈومبیولی ایسٹ کے ساوالارام مہاترے اسپورٹس کمپلیکس میں کلیان (دیہی) کی گنتی۔
  • اے پی ایم سی مارکیٹ مرباد گودام میں مرباد کے ووٹوں کی گنتی۔
  • عنبرناتھ کلیان بدلا پور روڈ پر واقع مہاتما گاندھی ودیالیہ میں عنبرناتھ سیٹ کی گنتی۔
  • الہاس نگر سیٹ کی گنتی پوائی چوک کی نئی انتظامی عمارت میں ہوگی۔
  • ڈومبیوالی سیٹ کے ووٹوں کی گنتی پاٹکر ودیالیہ میں ہوگی۔
    میرا-بھائیندر سیٹ کے ووٹوں کی گنتی آنجہانی پرمود مہاجن ہال میں ہوگی۔
  • اوولا ماجیواڑا سیٹ کی گنتی نیو ہورائزن اسکالرس اسکول، کاویسر میں ہوگی۔
  • کوپری-پچپاکھڑی سیٹ کی گنتی واگلی اسٹیٹ کے آئی ٹی آئی میں ہوگی۔
  • تھانے شہر کی سیٹ کی گنتی ہیرانندانی اسٹیٹ میں واقع نیو ہورائزن اسکول میں ہوگی۔
  • کلوا-ممبرا سیٹ کی گنتی مولانا عبدالکلام آزاد اسپورٹس کمپلیکس میں ہوگی۔
    ایرولی سیٹ کے لئے ووٹوں کی گنتی ایرولی سیکٹر-5 میں واقع سرسوتی ودیالیہ میں ہوگی۔
    بیلاپور سیٹ کے لیے ووٹوں کی گنتی ایگری-کولی کلچرل بلڈنگ، سیکٹر 24، نیرول میں ہوگی۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com