Connect with us
Tuesday,07-October-2025
تازہ خبریں

سیاست

سرمائی اجلاس پارلیمنٹ کی نئی عمارت میں ہونے کا قوی امکان : اوم برلا

Published

on

Om-Birla

لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا نے سرمائی اجلا س پارلیمنٹ کی نئی عمارت میں منعقد کرائے جانے کا قوی امکان ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اگر زیرتعمیر عمارت کو 30 اکتوبر 2022 تک ہمیں سونپ دیا جاتا ہے تو ہم ضروری آزمائشوں کے بعد اس سال موسم سرما کا اجلاس نئی عمارت میں کرنے کی حالت میں ہوں گے انہوں نے نئے پارلیمنٹ ہاؤس کی تعمیر کے کام پر اطمینان کا اظہار کیا مسٹر برلا نے اسپیکر کے طور پر اپنی تین برس کی میعادکار کو شاندار قرار دیتے ہوئے کہا کہ 17 ویں لوک سبھا کی تشکیل 25 مئی 2019 کو ہوئی تھی اور اس کا پہلا اجلا س 17 جولائی 2019 کو ہوا تھا۔تب سے لیکر آج تک لوک سبھا کا تین برسوں کا سفر یادگار رہا۔
لوک سبھا کے اسپیکر نے گزشتہ روز یو این آئی اردو سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ 17 ویں لوک سبھا کے آٹھویں اجلاس تک ایوان میں 995 اعشاریہ 45 گھنٹے کام ہوا، جوکہ پچھلے تین لوک سبھا کے پہلے آٹھ اجلاس تک کے کام کی مدت کے مقابلے سب سے زیادہ ہے۔14 ویں، 15 ویں اور 16 ویں لوک سبھا کے پہلے آٹھ اجلاس کے مقابلے میں 17 ویں لوک سبھا کے پہلے آٹھ اجلاس میں زیادہ بل پیش اورمنظور کئے گئے۔
انہوں نے کہا کہ 17 ویں لوک سبھا کے پہلے آٹھ اجلاس کے دوران ضابطہ 377 کے تحت اراکین پارلیمان نے 3039 معاملے ایوان کے سامنے پیش کئے ۔ ضابطہ 377 کے تحت ایوان کے سامنے پیش کئے گئے معاملات پرمسلسل فالواپ کئے جانے کی وجہ سے اب تقریباً 98 فیصد معاملوں میں متعلقہ وزارتوں سے جواب موصول ہو رہے ہیں ۔17 ویں لوک سبھا کے پہلے آٹھ اجلاس کے دوران ضابطہ 193 کے تحت اراکین پارلیمان نے 9 معاملے ایوان کے سامنے رکھے ۔14 ویں، 15، ویں اور 16 ویں لوک سبھا کے مقابلے 17 ویں لوک سبھا کے پہلے آٹھ اجلاس کے دوران مختصر مدتی بحث کے تحت ہر معاملے میں اراکین کو بحث کا اوسطاً زیادہ وقت دیا گیا۔
مسٹر اوم برلا نے بتایا کہ 17 ویں لوک سبھا کے پہلے آٹھ اجلاس تک وقفہ صفر کے تحت معزز اراکین کے ذریعے 4648 معاملے یا اوسطاً 31 اعشاریہ 4 معاملے یومیہ اٹھائے گئے۔ یہ 14 ویں، 15ویں اور 16 ویں لوک سبھا کے پہلے آٹھ اجلاس کے مقابلے زیادہ ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پہلی بار منتخب ہوکر آئے ممبران کو اپنی بات رکھنے کا موقع دینے میں ترجیح دی گئی اور پہلے ہی اجلا میں 208 ممبران نے وقفہ صفر کے دوران معاملات اٹھائے۔ نئی پہل کے تحت وقفہ صفر میں اٹھائے گئے معاملوں پر بھی وزارتوں کی طرف سے اب جواب مانگے جارہے ہیں۔
اسپیکر نے کہا کہ 17 ویں لوک سبھا کے پہلے آٹھ اجلاس کے دوران وقفہ سوال میں زبانی جوابات کی اوسط تعداد 14 ویں سے 16 ویں لوک سبھا کے پہلے آٹھ اجلاس کے مقابلے میں زیادہ رہی۔
انہوں نے کہا کہ 1972 میں وقفہ سوال کا ضابطہ شروع ہونے کے بعد 17 ویں لوک سبھا کے دوران ہی تین بار ایسا ہوا کہ سبھی 20 نشان زد سوالات کے جواب دیئے گئے۔ ایسا 27 نومبر 2019، 20 دسمبر 2021 اور 10 فروری2022 کو ہوا۔
مسٹر اوم برلا نے بتایا کہ 17 ویں لوک سبھا میں اختراع اور ڈیجیٹل تکنیک کے زیادہ سے زیادہ استعمال کی وجہ سے مالی وسائل میں کل 668.86 کروڑ روپے کی نمایاں بچت درج کی گئی۔سکریٹریٹ میں سبھی طرح کی خریداری میں جیم پورٹل کا ہی استعمال کیا جارہا ہے۔
مسٹر برلا نے بتایا کہ اراکین پارلیمان کی صلاحیت سازی کے لئے پارلیمانی تحقیق اور اطلاعاتی تعاون کا نظام(پرزم) قائم کیا گیا ہے۔ اس کے توسط سے اراکین پارلیمان کو 24 گھنٹے معلومات فراہم کرائی جاتی ہیں ۔ اس کے علاوہ اراکین کو مختلف موضوعات پر حوالہ جاتی اور قانون سازی سے متعلق نوٹس بھی فراہم کرائے جاتے ہیں۔ایوان میں بل پیش کئے جانے سے قبل متعلقہ موضوعات پر ماہرین کے توسط سے بریفنگ سیشن کا انعقاد کیا جاتا ہے۔قومی راجدھانی خطہ میں ممبران کی رہائش گاہوں پر ان کی خواہش کے مطابق کتابیں دستیاب کرانے کی سہولت فراہم کرائی گئی ہے۔ پارلیمنٹ کی لائبریری میں ممبران کے تبادلہ خیال کے لئے ہال کی تعمیر کا انتظام کیا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ معزز ممبران پارلیمنٹ کے ریڈنگ روم میں ڈاکٹرامبیڈکر سے متعلق کتابوں کی دستیابی،خصوصی ایپ کے ذریعے تمام ممبران پارلیمنٹ کو 40 زبانوں میں پانچ ہزار سے زیادہ جرائد اور اخبارات تک رسائی بہم پہنچائی گئی ہے۔ موجودہ اور سابق ممبران پارلیمنٹ کے لئے مفت ٹائپنگ اور فوٹو کاپی کرانے کی سہولت فراہم کی گئی ہے۔
ایسا پہلی بار ہوا ہے کہ پارلیمنٹ کی لائبریری سے آن لائن استفادہ کرنے کی سہولت سبھی کو فراہم کرائی جارہی ہے۔آن لائن پورٹل جولائی 2022 میں لانچ کیاجائے گا۔ پارلیمنٹ کی لائبریری میں بذات خود آنے کے لئے پورٹل پر سلاٹ بک کئے جائیں گے ۔لائبریری میں ایک کولاژکے ذریعے پارلیمنٹ کی لائبریری کے 100 سالہ سفر کو پیش کیا گیا ہے۔
نیتی آیوگ کے تعاون سے ملک کی سبھی بڑی لائبریریوں کے ساتھ پارلیمنٹ کی لائبریری کو مربوط کرنے کے منصوبے پر عملدرآمد ہو رہا ہے۔ ہندوستان کی قانون سازی سے متعلق لائبریری کے خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے کے لئے پارلیمنٹ کی لائبریری اور 12 مجالس قانون ساز کی لائبریریوں کو مربوط کرنے کا عمل جاری ہے۔
لوک سبھا کے اسپیکر نے کہا کہ میٹا ڈیٹا طریقے سے کی ورڈ سرچ کے ذریعے لوک سبھا سے متعلق معلومات کی فراہمی کو یقینی بنایا جارہا ہے۔ اس کے ساتھ ہی جون 2022 کے آخر تک پہلی سے 14 ویں لوک سبھا کی بحث کے ہندی ایڈیشن کو ڈیجیٹائز کردیا جائے گا۔ 15 ویں سے 17 ویں لوک سبھا کی بحث کے ہندی ایڈیشن کو سال کے آخر تک ڈیجیٹائز کئے جانے کا امکان ہے۔
پورٹل پرتقریباً 46 لاکھ ڈیجیٹل پیج ای پی اے آر ایل آئی بی ڈاٹ این آئی سی ڈاٹ ان پر اپ لوڈ کئے گئے ہیں۔
جولائی 2022 کے آخر تک لوک سبھا کی سبھی بحث کے انگریزی ایڈیشن کو ڈیجیٹائز کردیا جائےگا۔
پارلیمنٹ کی نئی عمارت کی تعمیر کے کام اور رفتار کی تفصیلات بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اطمینان بخش طریقے پر کام آگے بڑھ رہا ہے۔ یہ نئی عمارت گرین بلڈنگ ہوگی، جہاں ماحولیات اور توانائی کے تحفظ کے سبھی انتظامات کئے جائیں گے۔ یہ عمارت جدیدترین سہولیات سے آراستہ ہوگی۔ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق عمارت کی تعمیر اپنے مقررہ وقت سے ایک ہفتہ پیچھے چل رہی ہے، جسے آنے والے وقت میں میک اپ کرلیا جائے گا۔
مسٹر برلانے 17ویں لوک سبھا کے دوران بطور اسپیکر متعدد ملکوں کے دورے کئے، جن میں چوتھی جنوب ایشیائی اسپیکرس چوٹی کانفرنس میں شرکت کے لئے 2019 میں مالدیپ، کے شہر مالے کا دورہ ، 64 ویں دولت مشترکہ پارلیمانی کانفرنس میں شرکت کے لئے یوگانڈاکے کمپالا کا دورہ ، 141 ویں آئی پی یو اسمبلی میں شرکت کے لئے سربیا کے بلغراد کا دورہ ، چھٹی جی۔20 پارلیمانی اسپیکرس کی چوٹی کانفرنس شرکت کے لئے جاپان کی راجدھانی ٹوکیو کا دورہ شامل ہے۔ اس کے علاوہ انہوں نے 2020 سے 2022 تک کناڈا ، آسٹریا، اٹلی، متحدہ عرب امارات، ویتنام، کمبوڈیا اورسنگاپور کا بھی دورہ کیا۔ اسی طرح سے 2019 سے 2022 تک بہت سے ملکوں کے پارلیمانی وفود نے بھی ہندوستان کا دورہ کیا، جن میں مالدیپ، کناڈا، منگولیا، ویتنام، آسٹریا وغیرہ شامل ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ طلبا اور نوجوانوں کےدرمیان اپنے آئین کے تئیں بیداری پیدا کرنے کے لئے ایکشن پلان تیار کیا گیا ہے۔ پرائڈ کے ذریعے وزارت تعلیم اور کھیل ونوجوانوں کے امور کی وزارت کے تعاون سے ‘‘ اپنے آئین کو جانیں ’’ پہل کے تحت شہریوں پر مرکوز مختف طرح کے پروگرام کی شروعات کی جارہی ہے۔اسکول، کالج اور یونیورسٹی کی سطح پر مقابلہ جاتی کوئز کا انعقاد کیا جائے گا اور اس میں جیتنے والوں کو 25 جنوری 2023 کو پارلیمنٹ ہاؤس کے دورے کا موقع فراہم کیا جائے گا اور 26 جنوری 2023 کو یوم جمہوریہ کی تقریب میں انہیں شرکت کا بھی موقع حاصل ہوگا۔
مسٹر برلا نے بتایا کہ ہندوستان میں غیرملکی سفیروں کو ہندوستانی جمہوریت سے روشناس کرانے کے لئے ‘ ہندوستان میں جمہوری طرز عمل اور روایت’ کے موضوع پر ایک مختصر دستاویزی فلم بنائی جارہی ہے۔یہ فلم ہندوستان میں تعینات غیرملکی سفیروں کو مختلف بیچ میں دکھائی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ لوک سبھا کے سکریٹری جنرل سکریٹریٹ کے تمام شعبوں کے سربراہان (ایڈیشنل سکریٹریز/ جوائنٹ سکریٹریز) کے ساتھ مستقل طور سے ہفتہ وار جائزہ میٹگ کریں گے۔سکریٹریٹ کے مختلف شعبوں اور اکائیوں کے کام کے درمیان ربط پیدا کرنے کی خاطر اور ان کو ایک دوسرے میں ضم کرنے کے لئے ایک کوآرڈی نیشن کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔سبھی شعبوں کے سربراہ سکریٹریٹ کی کارکردگی بڑھانے کے ساتھ ساتھ سکریٹریٹ کے اخراجات کی بچت کی سمت میں ضروری اقدامات کریں گے۔کام کو جلد نپٹانے کے لئے فائلوں کی موومنٹ کواب محدود کیاجائے گا۔

سیاست

آئی لو محمد بنام آئی لو مہادیو سے ماحول خراب کرنے کی سازش، کریٹ سومیا نے ٹریفک روک اسٹیکر چسپاں کیا، حالات کشیدہ، کیس درج کرنے سے پولس کا انکار

Published

on

Kirit Somaiya

ممبئی ؛ ممبئی کے کرلا علاقہ میں کریٹ سومیا نے آئی لو محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے اسٹیکر کو لے کر ایک مرتبہ پھر تنازع پیدا کیا اور آئی لو محمد بنا آئی لو مہادیو کا اسٹیکر چسپاں کیا, جس سے ٹریفک نظام بری طرح سے متاثر ہوا. پولس نے اس دوران سخت حفاظتی انتظامات کئے تھے, آئی لو محمد بنام آئی لو مہادیو کی آڑ میں ملک اور ممبئی شہر میں ماحول خراب کرنے کی کوشش شروع ہو گئی ہے کریٹ سومیا نے کہا کہ پولس نے آئی لو محمد کے اسٹیکر جبرا لگانے پر کوئی کیس درج نہیں کیا, لیکن جب ہم نے آئی لو مہادیو کا اسٹیکر چسپاں کیا تو اس پر پولس نے نوٹس ارسال کی. اس کے ساتھ کریٹ سومیا نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ انہیں دھمکی موصول ہو رہی ہے سوشل میڈیا پر ایم پی سنجے دینا پاٹل اور یوبی ٹی لیڈر محسن نے دھمکی دی ہے, جس کے خلاف پولیس تفتیش کررہی ہے. انہوں نے پولس پر بھی جانبداری کا الزام عائد کیا ہے اور کہا کہ یہ ہندوستان ہے یہاں آئی لو مہادیو کا اسٹیکر ہی چسپاں کیا جائے گا۔ کریٹ سومیا نے اس سے قبل آئی لو محمد کے مسئلہ پر زہر افشانی کرتے ہوئے اسے دادا گیری اور غنڈہ گردی قرار دیا تھا. اس دوران کریٹ سومیا نے آج ادھو ٹھاکرے، شرد پوار کو بھی ہدف تنقید بنایا ہے. آئی لو مہادیو اور آئی لو محمد کی آڑ میں کرلا کا ماحول اور نظم ونسق خطرہ میں ہے جبکہ پولس نے کریٹ سومیا کی شکایت پر مقدمہ درج کرنے سے انکار کردیا ہے. اب کرلا میں حالات پرامن ہے, لیکن فرقہ وارانہ کشیدگی برقرار ہے۔ کرلا میں کریٹ سومیا کے دورہ کے دوران کارکنان نے ٹریفک روک کر ہر ہر مہادیو کا فلک شگاف نعرہ بلند کیا. جبکہ کریٹ سومیا سے یہ دریافت کیا گیا کہ وہ ملنڈ میں آئی لو مہادیو کا اسٹیکر چسپاں کرنے کے بجائے کرلا کا رخ کیوں کیا, اس پر کریٹ سومیا خاموش ہو گئے۔

Continue Reading

سیاست

بہار کے ساتھ ساتھ مہاراشٹر میں بھی انتخابی گہما گہمی ہے۔ میئرز، میونسپل کونسل کے صدور، اور چیئرمینوں کے لیے تحفظات کا اعلان کیا گیا ہے – فہرست دیکھیں۔

Published

on

Maharashtra-Poll

ممبئی : بہار اسمبلی انتخابات کی تاریخوں کے اعلان کے ساتھ ہی مہاراشٹر میں بڑی انتخابی سرگرمیاں سامنے آئی ہیں۔ ریاستی حکومت نے ریاست کے میونسپل کارپوریشنوں میں میئر، 247 میونسپل کونسل چیئرپرسن اور 147 سٹی چیئرپرسن کے عہدوں کے لیے تحفظات کا اعلان کیا ہے۔ سپریم کورٹ نے مہاراشٹر حکومت سے کہا ہے کہ وہ 31 جنوری 2026 تک ممبئی بی ایم سی سمیت پوری ریاست میں بلدیاتی انتخابات کرائے ۔ ممبئی اور ریاست کے دیگر تمام بلدیاتی اداروں کے انتخابات 2017 میں ہوئے تھے۔ نتیجتاً ریاست میں بلدیاتی انتخابات آٹھ سال بعد ہوں گے۔ یہ ایک بار پھر حکمراں مہاوتی (عظیم اتحاد) اور مہا وکاس اگھاڑی (عظیم اتحاد) کے درمیان سخت جنگ دیکھ سکتا ہے۔

ریاست میں آئندہ بلدیاتی انتخابات سے قبل ایک اہم سیاسی پیش رفت سامنے آئی ہے۔ پیر کو ریاست کی 247 میونسپل کونسلوں اور 147 نگر پنچایتوں کے میئر کے عہدوں کے لیے ریزرویشن کا اعلان کیا گیا۔ ریزرویشن قرعہ اندازی اربن ڈیولپمنٹ ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے منعقد کی گئی تھی، جس میں کئی اہم شہروں میں میئر کے عہدے خواتین کے لیے محفوظ کیے گئے تھے۔ قرعہ اندازی کی صدارت وزیر مادھوری مشال نے کی۔ اس موقع پر مختلف سیاسی جماعتوں کے عہدیداران اور شہریوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔

اس ریزرویشن کے مطابق بہت سے موجودہ اور خواہشمند امیدواروں کو اب اپنے مستقبل کا سیاسی راستہ طے کرنا ہوگا۔ ریزرویشن قرعہ اندازی کے مطابق میئر کے عہدے کے لیے مختلف کیٹگریز کی خواتین کے لیے نشستیں مختص کی گئی ہیں جس سے مقامی سیاست میں خواتین کی شمولیت میں اضافہ ہوگا۔ 67 نگر پریشدوں میں سے 34 سیٹیں او بی سی خواتین کے لیے مخصوص کی گئی ہیں۔ 33 نگر پریشدوں میں سے 17 سیٹیں درج فہرست ذات کی خواتین کے لیے مخصوص کی گئی ہیں۔ ریاست کی 64 اہم نگر پریشدوں میں میئر کا عہدہ کھلی خواتین کے زمرے کے لیے محفوظ کیا گیا ہے۔ نگر پنچایتوں کے لیے جنرل ویمن ریزرویشن (37 سیٹیں): نگر پنچایتوں میں عام خواتین (کھلی خواتین) کے لیے درج ذیل سیٹیں محفوظ کی گئی ہیں۔

Continue Reading

سیاست

گوونڈی شیواجی نگر میں نیا پولس اسٹیشن کا قیام عمل میں لایا جائے، مہاراشٹر ایس پی لیڈر ابوعاصم اعظمی کا پولس کمشنر دیوین بھارتی سے مطالبہ

Published

on

Abu-Asim..

ممبئی : مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے شیواجی نگر حلقہ میں ایک نیا پولس اسٹیشن قیام کا مطالبہ ممبئی پولس کمشنر دیوین بھارتی سے کیا ہے انہوں نےکہا کہ پرانا پولس اسٹیشن کو مہاڈا میں منتقل کیا گیا ہے جس سے ایس ایم ایس کمپنی کے علاقے سے پولس اسٹیشن پہنچنے میں کافی دشواری ہوتی ہے اور نصف گھنٹہ اور ایک گھنٹہ درکار ہوتا ہے ایسے میں شیواجی نگر حلقہ میں نیا پولس اسٹیشن کا قیام عمل میں لایا جائے شیواجی نگر اور گوونڈی علاقہ میں نشہ ، جرائم اور دیگر وارداتوں میں اضافہ ہوا ہے اس کے ساتھ ہی یہاں کی آبادی میں بھی اضافہ ہوا ہے آبادی کے تناسب سے پولس اسٹیشن کا قیام ضروری ہے جبکہ آبادی کے لحاظ سے پولس اسٹیشن اور اہلکاروں کی موجودگی ندارد ہے انہوں نے کہا کہ پولس کمشنر دیوین بھارتی نے بتایا ہے کہ پولس بھرتی کے بعد پولس اسٹیشن کا قیام اور پولس اسٹیشنوں میں افرادی قوت کی تعیناتی ہوگی اس کے ساتھ ہی ابوعاصم اعظمی نے پولس اسٹیشن کے قیام کےساتھ مقامی انتظامیہ کے فنڈتقسیم پر بھی بھیدبھاؤ کا الزام عائد کیا ہے انہوں نے کہا کہ ابھی کارپوریشن اور بی ایم سی کا الیکشن منتخب نہیں ہوا ہے یہاں سماجوادی پارٹی کے کارپوریٹرس ہے لیکن انہیں فنڈ کی فراہمی نہیں کی جارہی ہے لیکن جو شندے گروپ میں شامل ہوتا ہے اسے فنڈ فراہم کیا جاتا ہے یہ سراسر ناانصافی ہے اوراس لئے فنڈ مساوی تقسیم کیاجائے ۔ انہوں نے کہا کہ سرکار کو جھوپڑپٹی علاقہ سے کوئی سروکار نہیں ہے پولس کی موجودگی والکشور اور ملبارہل اور کف پریڈ میں رہے گی لیکن جھوپڑپٹی علاقوں میں پولس کی موجودگی نہیں ہوتی ہے اور ان کی کمی ہے اس لئے جو بیٹ چوکی گوونڈی میں ہم نے اپنے فنڈ سے تعمیر کروائی ہے وہ بھی خالی ہے اس میں پولس اہلکار ندارد ہے ۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com