Connect with us
Tuesday,19-August-2025
تازہ خبریں

سیاست

کانپور تشدد : کلیدی ملزم سمیت 24 گرفتار، حالات پر امن

Published

on

Kanpur-Police

اترپردیش کے ضلع کانپور کے بیکن گنج تھانے کے نئی سڑک علاقے میں گذشتہ کل دو گروپوں میں پیش آئے پر تشدد واقعہ کے سلسلے میں پولیس نے ابھی تک کلیدی ملزم حیات ظفر ہاشمی سمیت 24 افراد کو گرفتار کیا ہے۔

اس ضمن میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کانپور کے پولیس کمشنر وجئے سنگھ مینا نے بتایا، جمعہ کو 18 افراد کو گرفتار کیا گیا تھا، جب کہ 6 مزید افراد کو آج گرفتار کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ابھی تک شناخت کئے گئے 36 ملزمین میں سے پولیس نے 24 کو گرفتار کر لیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ابتدائی تفتیش میں کچھ سازش رچنے والوں کے نام سامنے آئے ہیں، ان کی شناخت حیات ظفر ہاشمی جو کہ ایم ایم جوہر فینس ایسوسی ایشن کا قومی صدر ہے۔ ایم ایم کے ہی ریاستی صدر جاوید احمد خان، ممبر محمد راہی اور محمد سفیان کے طور پر کی گئی ہے۔ پولیس کمشنر نے بتایا کہ ذرائع سے پتہ چلا تھا کہ انہوں نے شہر چھوڑ دیا ہے، اور جاوید احمد لکھنؤ میں یوٹیوب چینل چلاتا ہے۔ اطلاع کے مطابق لکھنؤ میں انہیں ٹریک کیا گیا، اور کرائم برانچ کی ٹیم نے انہیں ہفتہ کو حضرت گنج علاقے سے گرفتار کرلیا۔

انہوں نے کہا کہ 6 موبائل اور کچھ دستاویزات برآمد کئے گئے ہیں، جنہیں فورنسک ٹیسٹ کے لئے بھیجا جائے گا۔ ان کے بینک اکاونٹ چیک کئے جائیں گے، اور اس نکتے کی جانچ کی جائے گی آیا ان کا کسی دوسری تنظیم بشمول پاپولر فرنٹ آف انڈیا (پی ایف آئی) سے تو نہیں ہے۔ انہیں آج عدالت میں پیش کر کے عدالت سے ان کی 14 دنوں کو پولیس تحویل طلب کی جائے گی۔

مینا نے کہا کہ ابھی تک گرفتار ملزمین نے پانچ۔چھ افراد کے نام بتائے ہیں لیکن ان ارادوں اور سازشوں کو جاننے کے لئے تفصیلی تحقیق کی جائے گی۔ عدالت سے ان کی 14 دنوں کی پولیس حراست طلب کی جائے گی تاکہ پورے نیٹ ورک کا انکشاف کیا جاسکے۔ تاکہ جو افراد بھی اس سازش کے پیچھے ہیں ان کی شناخت کی جاسکے۔

انہوں نے کہا کہ خاطیوں کے خلاف گینگسٹر ایکٹ، نیشنل سیکورٹی ایکٹ کے تحت کاروائی کی جائے گی، اور یہ پیغام دینے کے لئے کہ ایسی حرکتیں قطعی برداشت نہیں کی جائیں گی شرپسند عناصر اور سازش رچنے والوں کی ملکیت کو قرق و منہدم کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا پی ایف آئی نے منی پور اور مغربی بنگال میں 3/6/2022 کو اس تعلق سے بند کا اعلان کیا تھا، اور ہمیں ایسی اطلاعات ملی ہیں کہ ان کا اس سے کچھ تعلق ہے۔ یہ تفتیش کا موضوع ہے اور جلد ہی اسے مکمل کرلیا جائے گا۔

پولیس کمشنر نے کہا کہ متعدد ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔ کچھ ٹیم تشدد میں شامل افراد کی شناخت پر کام کر رہی ہیں، تو کچھ ملزمین کی گرفتار کے لئے کوشاں ہیں۔ سازش کے اینگل کو انکار نہیں کیا جاسکتا۔ واقعہ کے سلسلے اس بات کا اشارہ دیتے ہیں کہ کچھ افراد نے شہر کا ماحول خراب کرنے کی سازش رچی تھی۔

وہیں دوسری جانب متاثرہ علاقے میں آج حالات پرامن ہیں۔ ضلع انتظامیہ کی ہدایت پر بازار مکمل طور سے بند رہے۔ کسی بھی قسم کے ناخوشگوار واقعہ سے نپٹنے کے لئے کثیر تعداد میں پولیس نفری تعینات کی گئی ہے۔ جمعہ کی دیر رات حالات کا جائزہ لیتے ہوئے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے سر پشند عناصر سے پوری سختی کے ساتھ نپٹنے کی ہدایت دی تھی۔

قابل ذکر ہے کہ پیغمبر محمدؐ کے خلاف بی جے پی ترجمان نپور شرما کے ذریعہ کئے گئے قابل اعتراض تبصرے کے خلاف ضلع کانپور کے بیکن گنج تھانہ علاقے میں جمعہ کو اعلان کیا گیا بندو مظاہرہ دو گروپوں کے درمیان کشیدگی کی شکل اختیار کر گیا تھا۔ اس پرتشدد جھڑپ میں متعدد افراد کے زخمی ہوئے تھے۔

اس تعلق سے جمعہ کی شام اپنے بیان میں اڈیشنل ڈائرکٹر جنرل آف پولیس (نظم نسق) پرشانت کمار نے بتایا تھا کہ متاثرہ علاقے میں اضافہ پولیس تعینات کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا تھا کہ سازش رچنے والوں اور شرپسند عناصر کے خلاف گینگسٹر کے تحت کاروائی کی جائے گی۔ ان کی املاک قرق یا منہدم کی جائیں گی۔

پولیس اطلاع کے مطابق بی جے پی ترجمان نپور شرما کے ذریعہ پیغمبر محمد ؐ کے خلاف کئے گئے قابل اعتراض تبصرے کے سلسلے میں ایک گروپ مشتعل تھا اور اپنا احتجاج درج کرانے کے لئے جمعہ کی نماز کے بعد نئی سڑک پر جمع ہوا تھا۔ مظاہرین بی جے پی ترجمان کے خلاف نعرے بازی کر رہے تھے کہ دیکھتے ہی دیکھتے کچھ شرپسند عناصر نے پتھر بازی شروع کردی، جس کے بعد ماحول بگڑ گیا۔ مظاہرہ دو گروپوں کے مابین پرتشدد جھڑپ کی شکل اختیار کر گیا۔ حالات اس قدر بے قابو ہو گئے کہ شرپسند عناصر کی جانب سے پتھراؤ کے ساتھ فائرنگ و بمباری کی بھی اطلاعات ہیں۔

اے ڈی جی پرشانت کمار کے مطابق کانپو رکے بیکن گنج تھانے کے نئی سڑک علاقے میں کچھ افراد نے بازار کی دوکانیں بند کرانے کی کوشش کی، جس کی دوسرے گروپ کے ذریعہ مخالفت کی گئی۔ اس کی وجہ سے دونوں گروپوں میں تشدد پھوٹ پڑا، اور پتھر بازی شروع ہوگئی۔ اس ضمن میں اطلاع ملنے کے بعد پولیس کمشنر کے ساتھ اعلی افسران موقع پر پہنچے، اور ضروری طاقت کا استعمال کرتے ہوئے حالات کو کنٹرول کیا۔

انہوں نے بتایا کہ اس واقعہ کو حکومت نے کافی سنجیدگی سے لیا ہے، اور اس کے لئے اضافی پولیس فورس بشمول 12 کمپنی پی اے سی کو وہاں روانہ کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ کچھ افسران بھیجے جا رہے ہیں۔ وہاں جن جن بھی افراد نے پتھراؤ کیا ہے، ان کی پہچان کرائی جارہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پولیس کو وافر مقدار میں ویڈیو فوٹیج موصول ہوئے ہیں، جن کی بنیاد پر آگے کی کاروائی کی جائے گی۔

سیاست

فڈنویس نائب صدر کے امیدوار اور مہاراشٹر کے گورنر سی پی رادھا کرشنن کے لیے ادھو ٹھاکرے اور شرد پوار سے حمایت حاصل کریں گے۔

Published

on

sharad-uddhav-fadnavis

ممبئی : نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) کی جانب سے، وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نائب صدر کے امیدوار اور مہاراشٹر کے گورنر سی پی رادھا کرشنن کے لیے ادھو ٹھاکرے اور شرد پوار سے حمایت حاصل کریں گے۔ وہ ریاست کے تمام ممبران پارلیمنٹ سے رادھا کرشنن کی حمایت کرنے کی بھی اپیل کریں گے کیونکہ وہ مہاراشٹر سے امیدوار ہیں۔ نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کی شیو سینا اور اجیت پوار کی این سی پی نے پہلے ہی رادھا کرشنن کی حمایت کا اعلان کر دیا ہے۔ پیر کو نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ فڑنویس نے کہا کہ اگرچہ گورنر سی پی رادھا کرشنن اصل میں تمل ناڈو سے ہیں لیکن وہ مہاراشٹر کے گورنر ہیں اور مہاراشٹر کے ووٹر بھی ہیں۔ انہوں نے اسمبلی انتخابات میں ووٹ ڈالا تھا۔ ان کا نام ممبئی کی ووٹر لسٹ میں ہے۔ جب وہ نائب صدر کے انتخاب کے لیے کاغذات نامزدگی داخل کریں گے تو انھیں یہ ثبوت فراہم کرنا ہوگا کہ وہ کہاں کا ووٹر ہے؟ وہ ثبوت فراہم کرے گا کہ وہ ممبئی کا ووٹر ہے۔ نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے اور نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار نے بھی انہیں مبارکباد دی۔ مہاراشٹر کے تمام ممبران پارلیمنٹ سے امید کی جاتی ہے کہ وہ مہاراشٹر کے ایک شخص کی حمایت کریں گے۔

فڈنویس نے راج بھون میں رادھا کرشنن سے بشکریہ ملاقات کی۔ رادھا کرشنن بعد میں دہلی چلے گئے۔ راج بھون کی طرف سے جاری ایک پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ یہاں کے ہوائی اڈے پر فڑنویس نے ریاستی ثقافتی امور کے وزیر آشیش شیلر کے ساتھ مراٹھا بادشاہ چھترپتی شیواجی مہاراج کے غیر مطبوعہ خطوط کی ایک کتاب گورنر کو پیش کی۔ دریں اثنا، شیوسینا کے سربراہ لیڈر اور نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے نائب صدر کے عہدے کے لیے گورنر سی پی رادھا کرشنن کی امیدواری کے لیے این ڈی اے کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔ شندے نے یقین ظاہر کیا کہ رادھا کرشنن یقینی طور پر یہ انتخاب جیتیں گے۔ ان کا پارلیمانی کام کا طویل تجربہ اور بطور گورنر انتظامی کام کا گہرا علم ملک کے لیے انمول ہے۔ شندے نے کہا کہ مہاراشٹر کے گورنر سی پی رادھا کرشنن کو نائب صدر کے عہدہ کا امیدوار بنا کر وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی این ڈی اے نے سیاست کی ایک تجربہ کار، علمی، دیانتدار اور قوم پرست شخصیت کو نوازا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہم سب کے لئے فخر کی بات ہے کہ مہاراشٹر کے گورنر کو امیدواری ملی ہے۔

فڈنویس نے کہا کہ چونکہ اپوزیشن پارٹیاں جیسے ادھو سینا اور شرد پوار کی این سی پی مہاراشٹر کی “اسمیتا” (شناخت) کی حمایت کرتی ہیں، انہیں رادھا کرشنن کی امیدواری کی حمایت کرنی چاہیے۔ چیف منسٹر نے کہا کہ وہ خود ادھو ٹھاکرے اور شرد پوار سے حمایت کی درخواست کریں گے کیونکہ گورنر ممبئی کے ووٹر ہیں۔ نائب صدر کے عہدے کے لیے الیکٹورل کالج پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کے تمام اراکین پر مشتمل ہوتا ہے۔ ادھو سینا کے ریاست میں نو لوک سبھا ممبران اور دو راجیہ سبھا ممبران ہیں، جبکہ شرد پوار کی این سی پی کے پاس 10 لوک سبھا ممبران اور دو راجیہ سبھا ممبران ہیں۔

Continue Reading

سیاست

سی پی رادھا کرشنن کا نام سب سے پہلے کس نے تجویز کیا؟ نہ مودی، نہ امیت شاہ اور نہ ہی موہن بھاگوت جانتے ہیں کہ انہیں کس نے ترقی دی۔

Published

on

BJP-Leader

ممبئی : نائب صدر کے انتخاب کے لیے مقابلے کی تصویر واضح ہو گئی ہے۔ انڈیا الائنس نے بی سدرشن ریڈی کو بی جے پی زیر قیادت این ڈی اے کے امیدوار سی پی رادھا کرشنن کے خلاف میدان میں اتارا ہے۔ نائب صدر کے امیدوار کے اعلان کے بعد مہاراشٹر کے گورنر سی پی رادھا کرشنن دہلی پہنچ گئے ہیں۔ راجیہ سبھا اور لوک سبھا میں این ڈی اے اور انڈیا الائنس کے ممبران کی تعداد کو دیکھتے ہوئے سی پی رادھا کرشنن کے جیتنے کا قوی امکان ہے، وہیں دوسری طرف انڈیا الائنس ابھی تیاریوں میں تھوڑا پیچھے ہے۔ سیاسی مبصرین حیران رہ گئے جب بی جے پی نے سی پی رادھا کرشنن کو اپنا امیدوار بنایا۔ مبصرین ان کی امیدواری کے بارے میں اپنی اپنی سمجھ کے مطابق سیاست کو سمجھ رہے ہیں، لیکن نائب صدر کے انتخاب کے لیے مہاراشٹر کے گورنر کو امیدوار بنانے میں وزیر اعلی دیویندر فڑنویس کے کردار کو اہم سمجھا جا رہا ہے۔

مہاراشٹر کے سیاسی حلقوں میں یہ چرچا ہے کہ مہاراشٹر کے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے این ڈی اے کے نائب صدر کے امیدوار کی تلاش میں اہم کردار ادا کیا۔ بتایا جا رہا ہے کہ وہ اپنا نام تجویز کرنے والے پہلے شخص تھے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس سے نہ صرف آل انڈیا اتحاد میں دراڑ پیدا ہوگی بلکہ ڈی ایم کے کو مخمصے میں ڈالنے میں بھی مدد ملے گی۔ اتنا ہی نہیں، بی جے پی کے مشن ساؤتھ کو بھی اس سے فروغ ملے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ کہا جا رہا ہے کہ جب یہ تجویز بی جے پی کی اعلیٰ قیادت کے پاس گئی اور ممکنہ امیدواروں پر بات کی گئی تو فڑنویس کا مشورہ اس میں فٹ بیٹھا۔ ذرائع کے مطابق، جب بی جے پی قیادت این ڈی اے کے لیے نائب صدر کے امیدوار کی تلاش میں تھی، اس وقت دیویندر فڑنویس کی طرف سے یہ مشورہ دیا گیا تھا کہ مہاراشٹر کے گورنر سی پی رادھا کرشنن موزوں امیدوار ہو سکتے ہیں۔

لوک سبھا انتخابات میں کراری شکست کے بعد، فڑنویس نے جس طرح سے اسمبلی انتخابات میں میزیں پلٹیں، اس سے ان کا قد بڑھ گیا ہے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ ان کے پی ایم مودی کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں۔ یہی نہیں، وہ راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے پسندیدہ ہیں۔ این ڈی اے کے تمام اتحادیوں نے نائب صدر کے امیدوار کے انتخاب کا فیصلہ پی ایم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ پر چھوڑ دیا تھا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ فڑنویس نے یہ بھی کہا کہ چونکہ رادھا کرشنن سنگھ کے پرانے رضاکار ہیں، اس لیے ان کے نام پر سنگھ کی طرف سے کوئی مخالفت نہیں ہوگی۔ اس سے بی جے پی اور سنگھ کے تعلقات مزید بہتر ہوں گے جو بہار اور اتر پردیش کے ساتھ ساتھ مغربی بنگال کے انتخابات کے لیے بھی بہت اہم ہیں۔

اگر سی پی رادھا کرشنن الیکشن جیت جاتے ہیں تو وہ وینکیا نائیڈو کے بعد جنوب سے بی جے پی کے دوسرے نائب صدر ہوں گے۔ اس سے پہلے بی جے پی نے ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام کو صدر بنایا تھا۔ فڑنویس کی تجویز میں دلیل دی گئی کہ اگر سی پی رادھا کرشنن امیدوار ہیں، تو جنوب کی پانچ ریاستیں ان کی حمایت میں آ سکتی ہیں کیونکہ وہ وہاں سے ہیں۔ یہ نہ صرف ڈی ایم کے کے لیے مخمصے کا باعث بنے گا بلکہ مہاراشٹر کی پارٹیوں کے لیے ان کی مخالفت کرنا آسان نہیں ہوگا کیونکہ وہ ریاست کے گورنر ہیں۔ انڈیا الائنس کو جنوب کی طرف جانا پڑا جب بی جے پی نے ساؤتھ کارڈ کھیلا۔ بی سدرشن ریڈی کی امیدواری کے بعد جنوب کی جماعتوں میں تناؤ بھی سامنے آسکتا ہے۔

Continue Reading

(Monsoon) مانسون

ممبئی شدید بارش : مٹھی ندی خطرے کے نشان سے تجاوز کر گئی، پوائی میں پانی کے بہاؤ میں ایک نوجوان بہہ گیا، ضلع گڈچرولی میں بھی ایک شخص لاپتہ ہے۔

Published

on

Powai water flow

ممبئی : دو دنوں سے مسلسل موسلادھار بارش کی وجہ سے ممبئی کے کئی علاقے زیر آب آگئے ہیں۔ ممبئی میں پیر سے موسلادھار بارش ہو رہی ہے۔ جس کی وجہ سے نشیبی علاقوں میں پانی جمع ہوگیا ہے۔ سڑکیں دریا بن چکی ہیں۔ کئی علاقوں میں کمر تک پانی بھر گیا ہے۔ اس لیے انتظامیہ فی الحال الرٹ موڈ پر ہے۔ اس کے علاوہ مٹھی ندی نے ممبئی والوں کی پریشانی میں مزید اضافہ کر دیا ہے۔ دریائے مٹھی کا پانی خطرے کے نشان سے تجاوز کر گیا ہے اور علاقے سے لوگوں کو نکالنے کا کام شروع کر دیا گیا ہے۔ اس دوران پوائی کے فلٹر پاڑا سے ایک چونکا دینے والا واقعہ سامنے آیا ہے۔ یہاں ایک نوجوان پانی کے بہاؤ میں بہہ گیا۔ تاہم خوش قسمتی سے بعد میں اسے بچا لیا گیا۔ معلوم ہوا ہے کہ یہ چونکا دینے والا واقعہ پوائی کے پھولے نگر علاقہ میں پیش آیا۔ یہاں ایک نوجوان سیلابی پانی میں بہہ گیا۔ پانی کا بہاؤ اتنا تیز تھا کہ نوجوان کو بچایا نہ جا سکا۔ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ نوجوان دیوار پر کوئی چیز پکڑ کر بہہ جانے سے خود کو بچانے کی کوشش کر رہا ہے۔ اوپر کھڑا ایک شخص اسے بچانے کے لیے اس کی طرف رسی پھینکتا ہے۔ نوجوان اسے پکڑنے کی کوشش میں بہہ جاتا ہے۔

اس دوران وہاں موجود لوگوں کی چیخیں سنائی دیتی ہیں۔ پھر ایک شخص کی آواز سنائی دیتی ہے، آرے تو گیا، یہ تو گیا… یہ بہت خوفناک واقعہ ہے۔ اس دوران نوجوان پانی کے بہاؤ میں تیرتا ہوا کیمرے میں قید ہوگیا۔ وہ پانی کے تیز بہاؤ میں بھاگنے کی کوشش کرتے ہوئے نظر آتا ہے۔ دراصل، مٹھی ندی کا تیز بہاؤ پوائی فلٹر پاڑا اور آرے کو جوڑنے والی سڑک پر بہہ رہا ہے۔ سڑک بند ہونے کے دوران نوجوان وہاں آیا اور اس بہاؤ میں پھنس گیا۔ تاہم یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ نوجوان کو بعد میں بچا لیا گیا۔ چونکہ پہلے اس نوجوان کو بچانا ممکن نہیں تھا اس لیے وہ بہہ گیا تاہم بعد میں اسے بچا لیا گیا۔

دوسری جانب مہاراشٹرا کے گڈچرولی ضلع میں شدید بارش کے باعث ایک شخص بہہ جانے والی ندی میں بہہ کر لاپتہ ہو گیا ہے۔ حکام نے منگل کو یہ اطلاع دی۔ ضلع انتظامیہ کے ایک اہلکار نے بتایا کہ بھامرا گڑھ تعلقہ کے کوڈپے گاؤں کا ایک 19 سالہ شخص پیر کے روز پھولی ہوئی ندی کو عبور کرتے ہوئے بہہ گیا۔ اس کی تلاش جاری ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com