Connect with us
Saturday,12-July-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

اردو میں رپورٹنگ کرنے والے 15 آزاد صحافی این ایف آئی میڈیا فیلوشپ کے لیے منتخب

Published

on

15 independent journalists

نیشنل فاؤنڈیشن فار انڈیا (این ایف آئی) نے اُردو میں رپورٹنگ کرنے والے 15 آزاد صحافیوں کو فیلوشپ کے لیے منتخب کیا ہے۔ یہ اطلاع آج یہاں جاری ایک ریلیز میں دی گئی ہے۔

ریلیز کے مطابق ملک کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے ان آزاد صحافیوں میں سے 12 کو ٹیکسٹ اسٹوری جبکہ تین کو ملٹی میڈیا اسٹوری کے لیے مالی گرانٹ فراہم کی جائے گی۔ واضح ر ہے کہ این ایف آئی نے رواں سال سے اُردو میں بھی یہ فیلوشپ شروع کیا ہے۔

این ایف آئی میڈیا فیلوشپ پروگرام کے منیجنگ ایڈیٹر مہتاب عالم نے بتایا کہ، این ایف آئی نے اُردو صحافت کے دو سو سال مکمل ہونے پر اُردو زبان کے صحافیوں کے لیے بھی فیلوشپ کا آغاز کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس قدم سے نہ صرف اردو صحافت کو فروغ ملے گا، بلکہ اُردو صحافیوں کی حوصلہ افزائی کے ساتھ ساتھ ان کی صلاحیت میں بھی اضافہ ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ ٹیکسٹ اسٹوری کے زمرے میں ہر منتخب فیلو کو ایک ہزار سے پندرہ سو الفاظ کی ایک رپورٹ جبکہ ملٹی میڈیا کے زمرے میں پانچ سے سات منٹ کی ملٹی میڈیا/ویڈیو اسٹوری کے لیے 30 ہزار روپے کی گرانٹ دی جائے گی۔

واضح ہو کہ فیلوز کا انتخاب اسٹوری آئیڈیا اور پچھلے کام (ورک سیمپل) کی بنیاد پر ماہرین کی جیوری نے کیا ہے اور انتخاب کے عمل کے دوران پسماندہ طبقات اور دور دراز کے درخواست گزاروں کو ترجیح دی گئی ہے۔

فیلوز کو منتخب کرنے والی جیوری میں مہتاب عالم کے علاوہ دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی، ممبئی اردو نیوز کے ایڈیٹر شکیل رشید، مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی حیدرآباد کے شعبہ ترسیل عامہ و صحافت کے ایسوسی ایٹ پروفیسر محمد مصطفیٰ علی سروری اور سینئر صحافی و این ایف آئی میڈیا فیلوشپ پروگرام کی ایڈوائزر سیما چشتی شامل تھے۔

جیوری ممبران میں شامل دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی نے کہا کہ، گزشتہ دو دہائی میں جو ڈیجیٹل انقلاب آیا ہے اور اس کے جو ثرات میڈیا پر مرتب ہوئے ہیں، ان میں اُردو کہیں نہ کہیں پیچھے چھوٹتی ہوئی نظر آتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ، اکثر کہا جاتا ہے کہ اُردو مسلمانوں کی زبان ہے تو اس طرح کی فیلوشپ سے جہاں اُردو صحافت کی مین اسٹریمنگ ہوگی، وہیں اُردو پڑھنے، لکھنے اور بولنے والے بھی یقینی طور پر اس انقلاب سے مستفید ہو سکیں گے۔

محترمہ عارفہ نے اس بات پر زور دیا کہ دوسری ہندوستانی زبانوں میں جس طرح کا معیاری مواد دیکھنے کو ملتا ہے تو امید ہے کہ اس فیلوشپ کی وجہ سے اُردو میں بھی کوالٹی کنٹنٹ آئے گا۔انہوں نے کہا کہ، مجھے بے حد مسرت ہے کہ میں اس فیلوشپ کے عمل میں شامل رہی، مجھے اس بات کی بھی خوشی ہے کہ دی وائر نے ملٹی میڈیا اسٹوری کے لیے این ایف آئی سے پارٹنر شپ کی ہے۔

واضح رہے کہ منتخب فیلوز مفاد عامہ سے جڑے مختلف النوع موضوعات پر 45 دنوں میں اپنی رپورٹ تیار کر کے جمع کریں گے، جو مختلف اردو اخبارات و ویبسائٹ میں شائع ہوں گے۔ مالی گرانٹ کے علاوہ ہر ایک منتخب فیلو کو کسی سینئر صحافی یا مدیر کی رہنمائی بھی فراہم کی جائے گی۔

اس فیلوشپ کے تحت ملٹی میڈیا اسٹوری کے پبلیکیشن کے لئے این ایف آئی نے ’دی وائر‘ کے ساتھ پارٹنر شپ کی ہے۔ یعنی ملٹی میڈیا فیلوز کی جانب سے تیار کی جانے والی رپورٹیں ’دی وائر‘ کے پلیٹ فارم پر شائع ہوں گی۔

جرم

داعش آئی ایس آئی ایس پونے سلیپر ماڈیول کیس میں 11واں کلیدی سازشی اور مطلوب ملزم این آئی اے کے ذریعے گرفتار

Published

on

arrested

قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے آئی ایس آئی ایس پونے سلیپر ماڈیول کیس میں مطلوب ایک اور اہم سازشی کو گرفتار کیا ہے۔ رضوان علی @ ابو سلمہ @ مولا کیس RC-05/2023/NIA/MUM میں گرفتار ہونے والے 11 ویں ملزم ہے اور اس پر۳ لاکھ روپے کا انعام تھا۔ این آئی اے کی خصوصی عدالت نے رضوان کے خلاف اسٹینڈنگ غیر ضمانتی وارنٹ (این بی ڈبلیو) بھی جاری کیا تھا، جو نامزد غیر ملکی دہشت گرد تنظیم، اسلامک اسٹیٹ آف عراق اینڈ سیریا (آئی ایس آئی ایس) کی دہشت گردانہ سرگرمیوں کو فروغ دینے میں سرگرم عمل تھا۔

آئی ایس آئی ایس کی بھارت مخالف سازش کے ایک حصے کے طور پر، جسے مختلف دیگر ناموں سے بھی جانا جاتا ہے، رضوان نے دہشت گردوں کے ٹھکانے کے طور پر استعمال کرنے کے لیے مختلف مقامات کی جاسوسی اور سراغ رسانی میں فعال کردار ادا کیا تھا۔ اس کیس میں این آئی اے کی تحقیقات کے مطابق، وہ فائرنگ کی کلاسیں کرنے اور دیسی ساختہ دھماکہ خیز آلات (آئی ای ڈی) کی تیاری میں بھی شامل تھا۔

اس کیس میں این آئی اے کی تحقیقات کے مطابق، وہ فائرنگ کی کلاسیز منعقد کرنے اور دیسی ساختہ دھماکہ خیز آلات (آئی ای ڈی) کی تیاری میں بھی شامل تھا۔ پہلے سے گرفتار اور عدالتی حراست میں 10 دیگر ملزمان کے ساتھ، رضوان نے ملک کو غیر مستحکم کرنے اور فرقہ وارانہ انتشار پھیلانے کے لیے دہشت گردانہ کارروائیوں کی سازش کی تھی۔

رضوان علی کے علاوہ سلیپر سیل کے دیگر گرفتار ارکان کی شناخت محمد عمران خان، محمد یونس ساکی، عبدالقادر پٹھان، سیماب ناصر الدین قاضی، ذوالفقار علی بڑودوالا، شمل ناچن، عاکف ناچن، شاہنواز عالم، عبداللہ فیاض شیخ اور طلحہ خان کے نام سے ہوئی ہے۔ تمام ملزمین کو این آئی اے نے یو اے (پی) ایکٹ، دھماکہ خیز مواد ایکٹ، اسلحہ ایکٹ اور آئی پی سی کی مختلف دفعات کے تحت چارج شیٹ کیا ہے۔ حکومت ہند کے خلاف جنگ چھیڑ کر تشدد اور دہشت کے ذریعے ملک میں اسلامی حکمرانی قائم کرنے کی داعش کی سازش کو ناکام بنانے کی کوششوں کے ایک حصے کے طور پر این آئی اے اس معاملے میں اپنی تحقیقات جاری رکھے ہوئے ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی فوٹوپاس بنوانے کی فیس میں تخفیف ہو، رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی کا ایوان میں مطالبہ

Published

on

Abu-Asim-Azmi-

‎ مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی میں عوام کی سہولت کے لئے فوٹو پاس شناختی کارڈ بنوانے کی فیس میں تخفیف کا مطالبہ آج رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے کیا ہے۔ مانخورد شیواجی نگر علاقے میں جھونپڑیوں اور دکانوں کی منتقلی کی فیس کو کم کرنے، فوٹو پاس کے لیے کرایہ کلکٹر عملہ اور کالونی آفس میں تعینات کرنے اور 2000 تک کی رسید رکھنے والوں کو جلد فوٹو پاس جاری کرنے کے مطالبہ اعظمی نے کیا ہے, تاکہ علاقے کے مکینوں کو سہولت ملے اور حکومت کو محصول حاصل ہو سکے انہوں نے کہا کہ گھر کے فوٹو پاس کی فیس 40 ہزار اور دکان کی 60 ہزار روپے ہے جو غریبوں کے لئے کافی زیادہ ہے, اس لئے اس فیس کو کم کیا جائے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

پاپولیشن فاؤنڈیشن آف انڈیا نے عالمی یوم آبادی 2025 کے موقع پر آبادی سے متعلق خدشات اور غلط فہمیوں پر مبنی مباحثوں کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔

Published

on

population

نئی دہلی : عالمی یوم آبادی 2025 کے موقع پر، این جی او پاپولیشن فاؤنڈیشن آف انڈیا نے جمعہ کو کہا کہ ہندوستان میں آبادی کے بارے میں خوف اور غلط فہمیوں پر مبنی بحثوں کو ختم کرنے اور ایسی پالیسی تبدیلیاں لانے کی ضرورت ہے جو خاص طور پر خواتین، نوجوانوں اور بزرگوں کے وقار، حقوق اور مواقع پر توجہ مرکوز کریں۔ غیر سرکاری تنظیم نے جمعہ کو جاری کردہ ایک بیان میں کہا کہ ہندوستان کی آبادی کے چیلنجز صرف تعداد کا مسئلہ نہیں ہیں بلکہ ان کا تعلق انصاف، مساوات اور انسانی وسائل میں سرمایہ کاری سے بھی ہے۔

پاپولیشن فاؤنڈیشن آف انڈیا کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر پونم متریجا نے اس موقع پر منعقدہ ایک پروگرام میں کہا کہ ہندوستان کی آبادی ایک بحران نہیں بلکہ ایک اہم موڑ ہے۔ انہوں نے کہا، “ہمیں ‘زیادہ آبادی’ اور ‘آبادی میں کمی’ کے خوف سے آگے بڑھنے اور ان مسائل پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے جو واقعی اہم ہیں جیسے کہ صنفی مساوات، تولیدی حقوق کی آزادی، اور عوامی سرمایہ کاری۔

فاؤنڈیشن پالیسی سازوں پر زور دیتی ہے کہ وہ آبادی کے بارے میں خوف پر مبنی گفتگو کو ترک کریں اور اس کے بجائے دیکھ بھال پر مبنی نظام اور حقوق پر مبنی پالیسیاں اپنائیں۔ اگر ہم لوگوں، خاص طور پر خواتین، نوجوانوں اور بوڑھوں کو اپنی پالیسیوں کے مرکز میں رکھیں، تو آبادی کا رجحان بحران نہیں بلکہ ایک زیادہ منصفانہ اور بااختیار مستقبل کا راستہ بن سکتا ہے۔ این جی او نے کہا کہ ہندوستان کی آبادی کے چیلنج صرف تعداد کے بارے میں نہیں ہیں بلکہ انصاف، مساوات اور انسانی وسائل میں سرمایہ کاری کا معاملہ بھی ہیں۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ آبادی کا عالمی دن اس سال عالمی تھیم کے تحت منایا جا رہا ہے جس کا مقصد نوجوانوں کو بااختیار بنانا ہے تاکہ وہ ایک منصفانہ اور پرامید دنیا میں اپنی پسند کا خاندان حاصل کر سکیں۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com