Connect with us
Wednesday,22-October-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

اردو میں رپورٹنگ کرنے والے 15 آزاد صحافی این ایف آئی میڈیا فیلوشپ کے لیے منتخب

Published

on

15 independent journalists

نیشنل فاؤنڈیشن فار انڈیا (این ایف آئی) نے اُردو میں رپورٹنگ کرنے والے 15 آزاد صحافیوں کو فیلوشپ کے لیے منتخب کیا ہے۔ یہ اطلاع آج یہاں جاری ایک ریلیز میں دی گئی ہے۔

ریلیز کے مطابق ملک کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے ان آزاد صحافیوں میں سے 12 کو ٹیکسٹ اسٹوری جبکہ تین کو ملٹی میڈیا اسٹوری کے لیے مالی گرانٹ فراہم کی جائے گی۔ واضح ر ہے کہ این ایف آئی نے رواں سال سے اُردو میں بھی یہ فیلوشپ شروع کیا ہے۔

این ایف آئی میڈیا فیلوشپ پروگرام کے منیجنگ ایڈیٹر مہتاب عالم نے بتایا کہ، این ایف آئی نے اُردو صحافت کے دو سو سال مکمل ہونے پر اُردو زبان کے صحافیوں کے لیے بھی فیلوشپ کا آغاز کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس قدم سے نہ صرف اردو صحافت کو فروغ ملے گا، بلکہ اُردو صحافیوں کی حوصلہ افزائی کے ساتھ ساتھ ان کی صلاحیت میں بھی اضافہ ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ ٹیکسٹ اسٹوری کے زمرے میں ہر منتخب فیلو کو ایک ہزار سے پندرہ سو الفاظ کی ایک رپورٹ جبکہ ملٹی میڈیا کے زمرے میں پانچ سے سات منٹ کی ملٹی میڈیا/ویڈیو اسٹوری کے لیے 30 ہزار روپے کی گرانٹ دی جائے گی۔

واضح ہو کہ فیلوز کا انتخاب اسٹوری آئیڈیا اور پچھلے کام (ورک سیمپل) کی بنیاد پر ماہرین کی جیوری نے کیا ہے اور انتخاب کے عمل کے دوران پسماندہ طبقات اور دور دراز کے درخواست گزاروں کو ترجیح دی گئی ہے۔

فیلوز کو منتخب کرنے والی جیوری میں مہتاب عالم کے علاوہ دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی، ممبئی اردو نیوز کے ایڈیٹر شکیل رشید، مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی حیدرآباد کے شعبہ ترسیل عامہ و صحافت کے ایسوسی ایٹ پروفیسر محمد مصطفیٰ علی سروری اور سینئر صحافی و این ایف آئی میڈیا فیلوشپ پروگرام کی ایڈوائزر سیما چشتی شامل تھے۔

جیوری ممبران میں شامل دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی نے کہا کہ، گزشتہ دو دہائی میں جو ڈیجیٹل انقلاب آیا ہے اور اس کے جو ثرات میڈیا پر مرتب ہوئے ہیں، ان میں اُردو کہیں نہ کہیں پیچھے چھوٹتی ہوئی نظر آتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ، اکثر کہا جاتا ہے کہ اُردو مسلمانوں کی زبان ہے تو اس طرح کی فیلوشپ سے جہاں اُردو صحافت کی مین اسٹریمنگ ہوگی، وہیں اُردو پڑھنے، لکھنے اور بولنے والے بھی یقینی طور پر اس انقلاب سے مستفید ہو سکیں گے۔

محترمہ عارفہ نے اس بات پر زور دیا کہ دوسری ہندوستانی زبانوں میں جس طرح کا معیاری مواد دیکھنے کو ملتا ہے تو امید ہے کہ اس فیلوشپ کی وجہ سے اُردو میں بھی کوالٹی کنٹنٹ آئے گا۔انہوں نے کہا کہ، مجھے بے حد مسرت ہے کہ میں اس فیلوشپ کے عمل میں شامل رہی، مجھے اس بات کی بھی خوشی ہے کہ دی وائر نے ملٹی میڈیا اسٹوری کے لیے این ایف آئی سے پارٹنر شپ کی ہے۔

واضح رہے کہ منتخب فیلوز مفاد عامہ سے جڑے مختلف النوع موضوعات پر 45 دنوں میں اپنی رپورٹ تیار کر کے جمع کریں گے، جو مختلف اردو اخبارات و ویبسائٹ میں شائع ہوں گے۔ مالی گرانٹ کے علاوہ ہر ایک منتخب فیلو کو کسی سینئر صحافی یا مدیر کی رہنمائی بھی فراہم کی جائے گی۔

اس فیلوشپ کے تحت ملٹی میڈیا اسٹوری کے پبلیکیشن کے لئے این ایف آئی نے ’دی وائر‘ کے ساتھ پارٹنر شپ کی ہے۔ یعنی ملٹی میڈیا فیلوز کی جانب سے تیار کی جانے والی رپورٹیں ’دی وائر‘ کے پلیٹ فارم پر شائع ہوں گی۔

(جنرل (عام

مہاراشٹر حکومت نے بلدیاتی انتخابات سے قبل ترقیاتی کاموں کے لیے 270 کروڑ روپے کی منظوری دی۔

Published

on

ممبئی : آنے والے بلدیاتی انتخابات کے پیش نظر، مہاراشٹر حکومت نے 54 حکمران اتحاد (مہاوتی) ایم ایل ایز کے حلقوں میں ترقیاتی کاموں کے لیے 270 کروڑ روپے کا فنڈ منظور کیا ہے۔ محکمہ منصوبہ بندی کی طرف سے جاری کردہ ایک سرکاری قرارداد کے مطابق، ہر ایم ایل اے کو اپنے اپنے علاقوں میں پروجیکٹوں کے لیے 5 کروڑ روپے ملیں گے۔ اس اقدام کو مہاوتی حکومت کی بلدیاتی انتخابات سے قبل اپنی پوزیشن مضبوط کرنے کی کوششوں کے ایک حصے کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ ابھی تک، ضلع پریشدوں کے لیے دیہی ترقی کے محکمے کے ذریعے اور میونسپل کارپوریشنوں اور کونسلوں کے لیے محکمہ شہری ترقی کے ذریعے فنڈز تقسیم کیے جا رہے تھے۔ خصوصی شہری اسکیموں کے لیے مالی مدد فراہم کرنے کے بعد، حکومت نے اب اپنی توجہ ایم ایل اے کی طرف مبذول کر دی ہے موجودہ حکومت کے قیام کے بعد سے، حکمران اتحاد کے قانون ساز مقامی ترقی کے لیے فنڈز میں اضافے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ ابتدائی طور پر، فی ایم ایل اے 10 کروڑ روپے مختص کرنے کی تجویز تھی، لیکن "وزیر اعلیٰ میری لاڈکی بہین” جیسی اسکیموں کے مالی دباؤ اور شدید بارش کے اثرات کے سبب، رقم کو کم کر دیا گیا۔

صرف نومنتخب ایم ایل ایز کو 5 کروڑ روپے فراہم کرنے کے فیصلے سے دیگر حکمران ارکان میں عدم اطمینان پیدا ہوا ہے۔ ان میں سے کئی نے چیف منسٹر اور ڈپٹی چیف منسٹرس سے رابطہ کرکے اضافی فنڈز کی درخواست کی ہے۔ میڈیا کی رپورٹ کے مطابق، اس عدم اطمینان کو دور کرنے کے لیے، حکومت نے زیر التواء ترقیاتی فنڈز جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور جلد ہی فی ایم ایل اے اضافی 2 سے 2.5 کروڑ روپے کی منظوری دے سکتی ہے۔ گزشتہ ہفتے، محکمہ شہری ترقی نے میونسپل اداروں کے لیے 509 کروڑ روپے کی منظوری دی، جس میں بالترتیب وزیر اعلی دیویندر فڑنویس اور نائب وزیر اعلی ایکناتھ شندے کے آبائی حلقے، ضلع ناگپور کے لیے 63 کروڑ اور تھانے ضلع کے لیے 175 کروڑ روپے شامل ہیں۔ فنڈ کی یہ تازہ منظوری اس بات کی طرف اشارہ کرتی ہے کہ مہاوتی حکومت اہم بلدیاتی انتخابات سے قبل ترقی کی نمائش اور ووٹروں کے اعتماد کو یقینی بنانے پر اپنی توجہ مرکوز کر رہی ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

موسلادھار بارش کا الرٹ : پڈوچیری میں اسکول، کالج میں چھٹی کا اعلان

Published

on

پڈوچیری، ہندوستانی محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) کی طرف سے جاری شدید بارش کی وارننگ کے پیش نظر، پڈوچیری حکومت نے بدھ کو پڈوچیری اور کرائیکل علاقوں کے تمام تعلیمی اداروں میں چھٹی کا اعلان کیا ہے۔ ہوم اینڈ ایجوکیشن منسٹر اے. نماسیویام نے اعلان کیا کہ طلباء کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے تمام سرکاری اور نجی اسکولوں کے ساتھ ساتھ دونوں خطوں کے کالج بھی احتیاطی اقدام کے طور پر بند رہیں گے۔ شمال مشرقی مانسون، جو کہ خطے میں شدت اختیار کر گیا ہے، پیر کی رات سے مسلسل بارشیں لایا ہے، جس سے حکام کو مشورے جاری کرنے پر مجبور کیا گیا ہے کہ وہ رہائشیوں کو غیر ضروری سفر سے گریز کرنے کی تاکید کریں، خاص طور پر نشیبی اور سیلاب زدہ علاقوں میں۔ وزیر نے مزید کہا کہ اداروں کو دوبارہ کھولنے کے بارے میں مزید اپ ڈیٹس کا انحصار موسم کی بدلتی ہوئی صورتحال پر ہوگا۔ دریں اثنا، اسی طرح کے انتباہات کے بعد، تمل ناڈو کے کئی ساحلی اضلاع نے بھی بدھ کو تعلیمی اداروں میں تعطیل کا اعلان کیا ہے۔ چنئی میں، صرف اسکول — سرکاری اور پرائیویٹ دونوں ہی بند رہیں گے، جبکہ چنگلپٹو، ولوپورم، تھانجاور، کالکوریچی، مائیلادوتھرائی، کڈالور، اور تروولور اضلاع میں، اسکولوں اور کالجوں کو احتیاطی اقدام کے طور پر بند کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ آئی ایم ڈی نے وِلوپورم، کڈالور، مائیلادوتھرائی، ناگاپٹنم، تھرورور، تھانجاور، پڈوکوٹائی، رماناتھ پورم، اور کرائیکل (یونین ٹیریٹری) کے لیے ریڈ الرٹ جاری کیا ہے، جس میں بہت بھاری سے انتہائی بھاری بارش کی پیش گوئی کی گئی ہے۔ چنئی، کانچی پورم، ترووالور، چنگلپٹو، کلاکوریچی، پیرمبلور، آریالور، تھوتھکوڈی، ترونیل ویلی اور کنیا کماری اضلاع کے لیے اورنج الرٹ جاری کیا گیا ہے، جس میں اگلے 48 گھنٹوں کے دوران بھاری سے بہت زیادہ بارش کی وارننگ دی گئی ہے۔

آئی ایم ڈی کے مطابق، جنوب مغربی خلیج بنگال پر گہرا دباؤ، جو منگل کی صبح تقریباً 5:30 بجے پیدا ہوا، اگلے 24 گھنٹوں میں مزید شدت اختیار کرنے کی توقع ہے۔ یہ نظام مغرب-شمال مغربی سمت میں شمالی تامل ناڈو، پڈوچیری، اور جنوبی آندھرا پردیش کے ساحلوں کی طرف بڑھ رہا ہے، اور تامل ناڈو-آندھرا کی ساحلی پٹی کے درمیان لینڈ فال کرنے سے پہلے کم دباؤ والے زون میں مضبوط ہو سکتا ہے۔ تمل ناڈو اور پڈوچیری کے ساحلوں پر 45-55 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے تیز ہوائیں چلنے کی توقع ہے، جو 65 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چل رہی ہے۔ مشکل حالات کے پیش نظر ماہی گیروں کو سمندر میں نہ جانے کا مشورہ دیا گیا ہے۔ ساحلی علاقوں میں ڈیزاسٹر ریسپانس ٹیموں کے ساتھ ضلعی انتظامیہ کو ہائی الرٹ پر رکھا گیا ہے۔ تمل ناڈو اسٹیٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (ٹی این ایس ڈی ایم اے) نے حکام کو ہدایت کی ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ریلیف کیمپس چل رہے ہوں اور ممکنہ سیلاب اور بجلی کی رکاوٹوں سے نمٹنے کے لیے لیس ہوں۔ حکام نے خطرے سے دوچار علاقوں کے رہائشیوں پر زور دیا ہے کہ وہ گھروں کے اندر رہیں اور موسمی ہدایات پر سختی سے عمل کریں کیونکہ خلیج بنگال میں گہرا دباؤ شدت اختیار کرتا جا رہا ہے۔

Continue Reading

بزنس

ممبئی ڈرائیوروں کو الیکٹرک وہیکل کی خریداری اور تبدیلی ۲۵ فیصدرعایت دی جائے : رئیس شیخ

Published

on

Rais-Shaikh

‎ممبئی : سماج وادی پارٹی کےبھیونڈی ایسٹ کے رکن اسمبلی رئیس شیخ نے موٹر وہیکل ایگریگیٹرز رولز قوانین 2025 کے مسودے پر ریاستی محکمہ ٹرانسپورٹ کو ایک خط لکھا ہے، جس میں مشورہ دیا گیا ہے کہ ڈرائیوروں کو الیکٹرک وہیکل (ای وی) کی تبدیلی کے اخراجات پر 25 فیصد سبسڈی و رعایت دی جائے اور اسے ڈرائیور ویلفیئر فنڈ سے فراہم کیا جائے۔ محکمہ ٹرانسپورٹ نے اس سلسلے میں قوانین کا مسودہ 9 اکتوبر کو شائع کیا تھا اور تجاویز اور اعتراضات جمع کرانے کی آخری تاریخ 26 اکتوبر ہے۔

‎ایم ایل اے رئیس شیخ نے اس حوالے سے کہا کہ ڈرائیوروں کی آمدنی میں اضافے کے لیے روزانہ کے اوقات کار کی حد میں اضافہ کیا جائے، مسافروں کو بغیر جرمانہ وصول کیے سواری منسوخ کرنے کے لیے ایک مقررہ مدت دی جائے، حکومتی شکایات کے ازالے کا پورٹل بنایا جائے، مسافروں کے لیے تاخیری معاوضہ دیا جائے، ڈرائیوروں کے طبی اور نفسیاتی ٹیسٹ کیے جائیں اور جی پی ایس کے ریگولر ٹیسٹنگ فنڈز سے کروائے جائیں۔ رئیس شیخ نے ٹرانسپورٹ کمشنر کو لکھے ایک خط میں، مسودہ رولز 18 اور 20 میں پائیدار ٹرانسپورٹ کو فروغ دینے کے لیے ای وی کی مرحلہ وار منتقلی کی تجویز دی۔ چونکہ ڈرائیور بھاری اخراجات برداشت نہیں کر پائیں گے، اس لیے یہ تبدیلیاں ممکن ہوں گی اگر ڈرائیور ویلفیئر فنڈ کے ذریعے 25 فیصد سبسڈی فراہم کی جائے۔ رئیس شیخ نے رول 17 کے تحت سواری کی منسوخی کی پالیسیوں میں بڑی تبدیلیوں کی تجویز دی ہے۔ مسافروں کو جرمانہ صرف اس صورت میں کیا جانا چاہئے جب ڈرائیور پک اپ پوائنٹ کے 200 میٹر کے اندر آیا ہو۔ اس کے علاوہ، مسافروں کو بغیر کسی فیس کے بکنگ کے بعد منسوخ کرنے کے لیے 2-3 منٹ کی رعایتی مدت دی جائے۔

‎سافٹ ویئر کی خرابی یا جی پی ایس خامیوں کی وجہ سے جرمانے کی قیمت ایگریگیٹرز کو برداشت کرنی چاہیے، ڈرائیوروں کو نہیں۔ گاڑی کی خرابی کی صورت میں، اجازت کی حد سے زیادہ تاخیر ہونے پر مسافروں کو کرایہ کا 10 فیصد واپس کیا جانا چاہیے۔ ایم ایل اے شیخ نے سفارش کی ہے کہ ایسی شکایات کے لیے ایک سرکاری پورٹل ہونا چاہیے جو سات دنوں سے زیادہ حل نہیں ہوتی ہیں۔

‎قاعدہ 10 کے تحت ڈرائیور کی فلاح و بہبود پر رئیس شیخ نے اصرار کیا ہے کہ لازمی طبی اور نفسیاتی ٹیسٹوں کی تخمینہ مکمل طور پر جمع کرنے والوں کو برداشت کرنی چاہیے۔ یومیہ کام کے اوقات کی حد کو بڑھا کر 14 گھنٹے کیا جائے۔ اس سے ڈرائیوروں کی آمدنی بڑھانے میں مدد ملے گی۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com