جرم
رولیٹ کنگ کیلاش شاہ دوبارہ ناسک دیہی پولیس کی تحویل میں، تین دن کی پولیس حراست

ناسک : جوئے کی آڑ میں نوجوانوں سے کروڑوں کا دھوکہ دہی کرنے والا کیلاش شاہ ایک بار پھر دیہی پولیس کی گرفت میں آ گیا۔ اور عدالت نے اسے تین دن کے لیے پولیس کی تحویل میں دے دیا۔ اس بارے میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس سچن پاٹل نے اپنے فیصلے کو دہرایا کہ ناسک ضلع کو رولیٹ مکت کیے بغیر خاموش نہیں بیٹھوں گا۔
ناسک پولس کمشنریٹ اور ضلع پولس میں 12 مقدمات درج کروانے والے رولیٹ کے تھوک بیوپاری کیلاش شاہ ایک بار پھر دیہی پولس کی حراست میں ہیں۔ اور پمپل گاؤں بسونت پولس اسٹیشن میں درج ایک معاملے میں اسے تین دن کے لیے پولیس کی تحویل میں دیا گیا ہے۔ گذشتہ کئی برسوں سے کیلاش شاہ اینڈ کمپنی رولیٹ آن لائن جوئے کے ذریعے نوجوانوں سے لاکھوں روپے لوٹنے کی افواہیں گردش کر رہی تھیں۔ جہاں آج تک ہونے والی ڈکیتیوں کی کل تعداد لاکھوں میں ہونے کا امکان ہے، پولیس کی جانب سے اس اسکینڈل پر قابو نہ پانے پر عوام میں غم و غصہ پایا جارہا تھا۔ اس کی دھوکہ دہی اس وقت بڑھ گئی جب شہر کے مختلف تھانوں نے اس کے خلاف الزامات عائد ہونے کے باوجود اسے گرفتار کرنے کی ہمت نہیں دکھائی۔ ہارے ہوئے نوجوانوں سے لاکھوں روپے کی وصولی کے لیے ملکیت فروخت کرنا، گروی رکھنا یا ساہوکاروں سے سود پر قرض لینے پر مجبور کرنا، جیسے غیر قانونی ذرائع کے استعمال کی وجہ سے کئی نوجوانوں نے خودکشی کرلی، اور کئی نوجوانوں نے گھر چھوڑدیا. مجموعی طور پر اس بگڑی ہوئی صورتحال کو دیکھتے ہوئے ستمبر 2020 میں اپنے عہدے کا چارج سنبھالنے کے بعد، پولیس سپرنٹنڈنٹ سچن پاٹل نے رولیٹ کو مسمار کرنے کا فیصلہ کیا۔ اس ناجائز کاروبار کے خاتمے کے لیے اقدامات کرنے کے بعد جوئے کے اس طریقۂ کار اور جوئے کے عادی افراد کے کیسز کا مطالعہ کرنے کے بعد ترمبکشور تعلقے میں ایک نوجوان کے ساتھ دھوکہ دہی کے معاملے میں کیلاش شاہ اور کمپنی کے خلاف 2021 کو مقدمہ درج کیا گیا. بعد ازاں کیلاس شاہ کو ناسک شہر کی حدود میں حراست میں لیا گیا۔ اس کے بعد اسے ڈنڈوری پولیس اسٹیشن میں اسی طرح کے دھوکہ دہی کے معاملے میں گرفتار کیا گیا تھا۔
اس کے بعد اوجھر تھانے میں مقدمہ درج کیا گیا اور شاہ اینڈ کمپنی کو منظم طریقے جب شاہ اور کمپنی منظم طریقے سے اس وقت رنگے ہاتھوں پکڑا گیا۔ اس وقت اس کے خلاف مبینہ طور پر 45 لاکھ روپے کا دھوکہ دہی کی شکایت درج کروائی گئی تھی۔
اس کے بارے میں تفصیلات کچھ یوں ہیں : ناسک ضلع میں پمپل گاؤں بسونت پولیس کو تھانے کی حدود میں، تعلقہ نپھاڑ کے فریادی رام راؤ ببن رساڑ، عمر 37، پمپل گاؤں، تعلقہ نپھاڑ نے ملزم (1) کیلاس جوگیندر پرساد شاہ، فلیٹ نمبر 1، چنتامنی اپارٹمنٹ، دتہ چوک، گنگاپور روڈ ناسک، اور (2) پریتم راجندر گوساوی، ساکن گوساوی واڑہ، پمپل گاؤں بسونت، تعلقہ نیپھاڑ نے مدعیان کا اعتماد حاصل کرنے کی سازش کی اور ملزم نے مدعی کی موبائل پر بنگو ایپلیکیشن Roulette Fungame کا لنک بھیجا اور اسے ڈاؤن لوڈ کیا۔ پمپل گاؤں بسونت پولس نے مدعیان کے خلاف اپنے مالی فائدے کے لیے بنگو رولیٹ جوا کھیلنے پر مجبور کرنے اور مدعیان سے مجموعی طور پر 5000 روپے کی دھوکہ دہی کا مقدمہ درج کیا۔ 75/2022 تعزیرات ہند کی دفعہ 420,409، 120 (b) 34۔ کیس کے ملزم کیلاش جوگیندر پرساد شاہ، عمر 32، کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ عدالت نے اسے تین دن کے لیے پولیس کی تحویل میں دے دیا۔ ناسک دیہی ضلع کے پولیس سپرنٹنڈنٹ سچن پاٹل کی ہدایت اور ہدایات کے مطابق پمپل گاؤں بسونت پولس اسٹیشن کے سپونی سپکالے مزید تفتیش کر رہے ہیں۔
کیلاش شاہ اور اس کے ساتھیوں نے بنگو رولیٹ جوئے کو لاکھوں نوجوانوں کے لیے مالی فراڈ کا ایک آلہ بنا دیا ہے۔ آن لائن بنگو رولیٹ جوئے کی وجہ سے ہونے والی دھوکہ دہی سے نوجوانوں اور طالب علموں کو بڑے مالی اور خاندانی نقصانات کے ساتھ ساتھ خودکشی بھی ہو رہی ہے۔ سپرنٹنڈنٹ آف پولیس سچن پاٹل نے کہا کہ ملزم کیلاس جوگیندر پرساد شاہ کے خلاف مکوکا ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرنے کی تجویز بھیج دی گئی ہے۔ اس طرح کے کئی واقعات ضلع میں ہوچکے ہیں اور یہاں تک کہ ناسک شہر میں بھی اس گینگ کے خلاف کچھ کیس درج ہوئے ہیں اور اس سماجی کیڑوں کو ختم کیے بغیر ٹھیک نہیں ہوگا، جائیداد فروخت کرنی پڑتی ہے۔ ایسے نوجوانوں کی زیادہ سے زیادہ تعداد قریبی پولیس اسٹیشن میں رپورٹ کریں۔
کیلاش شاہ کے خلاف لگائے گئے الزامات کی ایک طویل فہرست ذیل میں دی گئی ہیں۔
◾ ناسک تعلقہ پولیس تھانے 09/2015 ممبئی جگار بندی ایکٹ سیکشنز 4 اور 5
پمپل گاؤں پولیس تھانے، 02/2017 ممبئی جگار بندی ایکٹ سیکشنز 4 اور 5
گنگاپور پولیس تھانے، ناسک سٹی گرنام۔ 424/2019 ممبئی جگار بندی ایکٹ سیکشنز 4 اور 5
◾ بھدرکالی پولیس تھانے، ناسک سٹی، 492/2019 ممبئی جگار بندی ایکٹ سیکشن 12A
◾ پنچوٹی پولیس تھانے، ناسک سٹی گوران 39/2020 ممبئی جگار بندی ایکٹ سیکشن 12A
◾ ترمبکیشور پولیس تھانے 11/2021 تعزیرات ہند کی دفعات کلم شوار پولیس تھانے 64/2021 تعزیرات ہند کی دفعہ 306,34
◾ اوجھر پولیس تھانے 11/2021 ممبئی جگار بندی ایکٹ سیکشن 12A
◾ اوجھر پولیس تھانے 22/2021 ممبئی جگار بندی ایکٹ سیکشن 12A
◾پمپل گاؤں پولیس تھانے گورن 06/2022 ممبئی جگار بندی ایکٹ سیکشن 12A
◾ ڈنڈوری پولیس تھانے 59/2022 بھداوی سیکشن 386.34
◾ پمپل گاؤں پولیس تھانے 75/2022 تعزیرات ہند کی دفعہ 420,409، 120 (b) 34
جرم
آئی آئی ٹی بامبے کے طالب علم کی 10ویں منزل سے گر کر موت، حادثہ یا خودکشی؟ تفتیش جاری ہے۔

ممبئی آئی آئی ٹی بامبے میں گزشتہ شب ایک دل دہلا دینے والا واقعہ سامنے آیا ہے۔ انسٹی ٹیوٹ کے ایم ای ایم ایس ڈیپارٹمنٹ میں بی ٹیک کے آخری سال میں زیر تعلیم 22 سالہ طالب علم روہت سنہا کی عمارت کی 10ویں منزل سے گر کر موت ہو گئی۔ یہ واقعہ تقریباً 2.30 بجے پیش آیا۔ پولیس ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق روہت اچانک عمارت کی چھت سے نیچے گر گیا۔ اسے فوری طور پر شدید زخمی حالت میں ہیرانندانی اسپتال لے جایا گیا، لیکن ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔ فی الحال یہ واضح نہیں کہ یہ محض ایک حادثہ تھا یا خودکشی۔ پوائی پولیس نے اس معاملے میں اے ڈی آر (حادثاتی موت کی رپورٹ) درج کی ہے اور تحقیقات جاری ہے۔
معلومات کے مطابق جس وقت روہت نیچے گرا اس وقت وہاں ایک اور طالب علم بھی موجود تھا جو فون پر بات کر رہا تھا۔ پولیس نے واقعے سے متعلق تمام پہلوؤں سے تفتیش شروع کردی ہے۔
روہت کا کنبہ بشمول اس کی والدہ اور خاندان کے دیگر افراد آج صبح دہلی سے ممبئی پہنچے۔ بیٹے کی بے وقت موت کے بعد ماں بے چین ومغموم تھی۔ روہت دہلی کا رہنے والا تھا اور انسٹی ٹیوٹ میں ایک اچھے طالب علم کے طور پر جانا جاتا تھا۔ آئی آئی ٹی بامبے کی طلبہ برادری اور فیکلٹی مایوسی میں مبتلا ہے۔ ایک طالب علم کی موت روشن مستقبل کی امید کا اچانک ختم ہونا سب کے لیے ناقابل برداشت نقصان ہے۔ پوائی پولیس نے روہت کے اہل خانہ کا بیان ریکارڈ کر لیا ہے اور معاملے کی تہہ تک پہنچنے کے لیے ہر زاویے سے معاملے کی جانچ کر رہی ہے۔
جرم
توہین رسالت کے مرتکبین نفرت انگیز یوٹیوبر کے خلاف جمیل مرچنٹ کی شکایت، ممبئی پولس سے ایف آئی آر درج کرنے کا مطالبہ

ممبئی ملک میں توہین رسالت اور اسلام مخالف پروپیگنڈہ کے خلاف سماجی کارکن جمیل مرچنٹ نے اشتعال انگیز اور نفرت انگیزی کے پر ممبئی پولس میں شکایت درج کی ہے۔ اپنی تحریری شکایت میں جمیل مرچنٹ نے کہا ہے کہ پانچ یوٹیوبر اور سوشل میڈیا پر فعال سستی شہرت حاصل کر کے متنازع اور قابل اعتراض ویڈیو وائرل کر کے دو فرقوں میں نفرت پیدا کرنے کے ساتھ نظم و ضبط خراب کرنے کی سازش میں ملوث ہے۔ اس کے ساتھ ان ویڈیو سے مسلمانوں کے مذہبی جذبات مجروح ہوئے ہیں, اس میں توہین رسالت کا ارتکاب کیا گیا ہے ایسے میں ان پانچوں یوٹیوبر اور سوشل میڈیا نفرتی افراد کے خلاف کارروائی کی جائے۔
سماجی کارکن جمیل مرچنٹ نے نفرت انگیز تقاریر کے حوالے سے شکایت درج کرائی ہے۔ ابھیشیک ٹھاکر، داس چودھری، ڈاکٹر پرکاش سنگھ، گورو اور امیت سنگھ راٹھور سوشل میڈیا پر پیغمبر اسلام اور اسلام مخالف پروپیگنڈے و اشتعال انگیز بیانات دے کر سماج میں نفرت پھیلا رہے ہیں۔ ان میں سے زیادہ تر یوٹیوبرز ہیں, جو خود کو ایک مخصوص کمیونٹی کا لیڈر بتا کر مسلمانوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔
جمیل مرچنٹ نے اپنی شکایت میں ان افراد کی انسٹا آئی ڈی بھی شیئر کی ہیں, جو اس طرح کی تقاریر کے ذریعے دو برادریوں کے درمیان نفرت پھیلا رہے ہیں۔ شکایت میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ ایسے لوگوں کے خلاف فوری طور پر ایف آئی آر درج کی جائے۔ مرچنٹ نے پولیس حکام کے ساتھ ساتھ ریاستی انسانی حقوق کی تنظیموں کو بھی اپنی شکایت درج کرائی ہے۔ انسٹاگرام اور یوٹیوب چلانے والے میٹا کو بھی اس بارے میں تحریری شکایت دے کر ان کی آئی ڈیز پر پابندی لگانے کو کہا گیا ہے۔ جمیل مرچنٹ اس سے قبل مہاراشٹر حکومت کے وزیر نتیش رانے کے خلاف نفرت انگیز تقاریر کے معاملہ میں کارروائی کیلئے سپریم کورٹ میں اپیل کی تھی اور اشتعال انگیز تقاریر کے معاملہ میں جمیل مرچنٹ نے عرضی داخل کی تھی۔ اس پر عدالت عالیہ نے سخت احکامات بھی جاری کیا تھا اور اشتعال انگیز تقاریر پر پابندی عائد کرنے کے لئے اداروں اور سرکاروں کو ایسے عناصر پر سخت کارروائی کا حکم بھی جاری کیا تھا جو نفرت انگیزی کا مظاہرہ کرکے ماحول خراب کرنے کی کوشش کرتے ہیں اور ایک طبقہ کو نشانہ بناتے ہیں۔ جمیل مرچنٹ ان پانچ عرضی گزاروں میں سے ایک ہیں جنہوں نے وقف بورڈ ترمیمی ایکٹ کو لے کر سپریم کورٹ میں عرضی داخل کی تھی، جس پر فیصلہ ابھی باقی ہے۔
جرم
مہاراشٹر کے پونے ضلع میں دو گروپوں کے درمیان پرتشدد تصادم کا معاملہ، چھترپتی شیواجی کے مجسمے کی بے حرمتی پر غصہ، پتھراؤ، آتش زنی…

پونے : مہاراشٹر کے پونے ضلع میں دو گروپوں کے درمیان پرتشدد تصادم کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ یہ معاملہ پونے کی داؤنڈ تحصیل کے یاوت گاؤں کا ہے۔ جو مبینہ طور پر سوشل میڈیا پر قابل اعتراض پوسٹ کرنے کے بعد شروع ہوا۔ معاملہ اتنا بڑھ گیا کہ پرتشدد ہجوم پر قابو پانے کے لیے پولس کو آنسو گیس کے گولے بھی داغنے پڑے۔ اطلاع ملنے پر پہنچی پولیس نے بھیڑ کو قابو کرنے کے لیے آنسو گیس کے گولے داغے۔ جائے وقوعہ پر پولیس کی سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے۔ دوسری طرف وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے کہا کہ ہمیں ابھی ابھی یاوت میں فسادات کی اطلاع ملی ہے۔ جہاں ایک باہری شخص کی طرف سے قابل اعتراض سٹیٹس پوسٹ کرنے کی وجہ سے کشیدگی پیدا ہو گئی۔ جس کی وجہ سے لوگ سڑکوں پر نکل آئے۔ اس معاملے میں کارروائی کرنے کے احکامات دیے گئے ہیں۔
یہ واقعہ پونے دیہی کے داؤنڈ تعلقہ کے یاوت گاؤں میں پیش آیا۔ سوشل میڈیا پر اقلیتی برادری کے ایک نوجوان کی جانب سے مبینہ طور پر کی گئی ایک قابل اعتراض پوسٹ کے وائرل ہونے کے بعد جمعہ کو گاؤں میں کشیدگی پھیل گئی۔ اس پوسٹ کے سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے فوراً بعد مقامی کارکن سہکر نگر میں نوجوان کے گھر پہنچے اور توڑ پھوڑ کی۔ آتش زنی اور توڑ پھوڑ کے واقعات سے حالات تیزی سے خراب ہوتے گئے۔ جس کی وجہ سے دوپہر کو یاوت ہفتہ وار بازار بند کرنا پڑا۔ مقامی ذرائع کے مطابق نامعلوم افراد نے دو موٹرسائیکلوں کو آگ لگا دی جب کہ علاقے میں دوسری برادری کے مذہبی مقام کو توڑ پھوڑ کا نشانہ بنایا گیا۔ اس کے بعد دونوں گروپوں کے درمیان پرتشدد تصادم ہوا۔ دونوں گروپوں کے لوگوں نے پتھراؤ کیا اور ٹائر جلائے۔ اطلاع ملتے ہی پولیس موقع پر پہنچی اور ہجوم کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کے گولے داغے۔ فی الحال پولیس نے یاوت گاؤں میں سیکورٹی بڑھا دی ہے۔ پولیس کے اعلیٰ افسران بھی موقع پر پہنچ گئے ہیں اور حالات کو قابو میں کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔
پولیس نے بتایا کہ مبینہ طور پر قابل اعتراض پوسٹ کرنے والے نوجوان کی شناخت یاوت کے سہکر نگر کے رہنے والے کے طور پر کی گئی ہے۔ پوسٹ کے وائرل ہونے کے بعد مقامی کارکنوں کا ایک گروپ ان کے گھر کے قریب جمع ہو گیا اور توڑ پھوڑ کی۔ تاہم پولیس نے بروقت مداخلت کرتے ہوئے صورتحال کو مزید بگڑنے سے روک دیا۔ یاوت پولیس انسپکٹر نارائن دیشمکھ نے تصدیق کی ہے کہ سید نامی نوجوان کو پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لیا گیا ہے۔ پولیس افسر نے کہا کہ ایک مخصوص کمیونٹی کے نوجوان نے مبینہ طور پر سوشل میڈیا پر ایک قابل اعتراض پوسٹ اپ لوڈ کی۔ اس سے دوسرے گروپ کے کچھ لوگ مشتعل ہوگئے۔ افسر نے کہا کہ مشتعل ہجوم نے دوسری کمیونٹی کے ڈھانچے اور املاک کی توڑ پھوڑ کی۔ پتھراؤ کیا گیا اور ایک موٹر سائیکل کو آگ لگا دی گئی۔ جائے وقوعہ پر بڑی تعداد میں پولیس اہلکار تعینات ہیں۔ اس پوسٹ کو اپ لوڈ کرنے والے نوجوان کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔
پولیس سپرنٹنڈنٹ (پونے دیہی) سندیپ سنگھ گل نے جائے حادثہ کا دورہ کیا اور لوگوں سے امن برقرار رکھنے کی اپیل کی۔ انہوں نے افواہیں پھیلانے والوں کے خلاف کارروائی کا بھی انتباہ دیا۔ یہ واقعہ 26 جولائی کو یاوت کے نیل کنتھیشور مندر میں چھترپتی شیواجی مہاراج کے مجسمے کی بے حرمتی پر پیدا ہونے والی کشیدگی کے چند دن بعد پیش آیا۔ اس واقعے کی یادیں مقامی لوگوں کے ذہنوں میں آج بھی تازہ ہیں، جس سے موجودہ صورتحال مزید کشیدہ ہو گئی ہے۔ امن و امان برقرار رکھنے کے لیے علاقے میں پولیس کی نفری بڑھا دی گئی ہے تاہم کشیدگی بدستور برقرار ہے۔ عہدیداروں نے امن کی اپیل کی ہے اور سوشل میڈیا پر غلط معلومات یا اشتعال انگیز مواد پھیلانے کے خلاف خبردار کیا ہے۔ پوسٹ کی سچائی کا پتہ لگانے اور تشدد میں ملوث افراد کی شناخت کے لیے تحقیقات جاری ہیں۔ اس سے قبل مہاراشٹر کے ناگپور میں بھی اس سال مارچ میں دو برادریوں کے درمیان پرتشدد جھڑپوں کا ایک بڑا واقعہ دیکھنے میں آیا تھا۔ اس کے بعد پولیس کو کرفیو لگا کر حالات پر قابو پانا پڑا۔ اس تشدد میں گھروں اور گاڑیوں کو نشانہ بنایا گیا اور پولیس ٹیم پر بھی حملہ کیا گیا۔ عینی شاہدین کے مطابق تشدد کے دوران کچھ لوگوں کو جلتی ہوئی چیزیں گھروں میں پھینکتے ہوئے دیکھا گیا۔
-
سیاست10 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست6 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم6 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا