Connect with us
Saturday,05-July-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

کورونا کے بارے میں کورونا ویکسین نے تمام واہمہ کو چکناچور کردیا : ڈاکٹر راجیو داس گپتا

Published

on

Dr. Rajiv Das Gupta

کورونا ٹیکہ نہ لگانے والے لوگوں سے کورونا کا ٹیکہ لگانے کی اپیل کرتے ہوئے جواہر لال نہرو یونیورسٹی (جے این یو) کے پروفیسر اور کمیونٹی ہیلتھ کے چیرمین داکٹر راجیو داس گپتانے کہا کہ کورونا کے بارے میں کورونا ویکسین نے تمام واہمہ کو چکناچور کر دیا ہے۔ یہ بات انہوں نے ویکسن کی صورت حال پر مکتوب ایک مضمون میں کہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایک مشہور کہاوت ہے کہ ویکسین زندگی نہیں بچاتی، بلکہ ویکسینیشن بچاتی ہے۔ درحقیقت، ہندوستان نے ایک بہت کامیاب کووڈ۔19 ویکسینیشن مہم چلائی ہے۔ اب تک لوگوں کو اینٹی کووڈ ویکسین کی 180 کروڑ خوراکیں دی جا چکی ہیں۔ تقریباً 98 فیصد بالغ آبادی کو ویکسین کی کم از کم ایک خوراک مل چکی ہے، اور 83 فیصد کو مکمل طور پر ویکسین لگائی گئی ہے۔ 15-18 سال کی عمر کے نوجوانوں کو بھی کامیابی سے ٹیکہ کاری کی جا رہی ہے۔ یہ اچھی بات ہے کہ قومی امیونائزیشن ڈے کے دن ہندوستان میں 12 سے 14 سال کی عمر کے بچوں کو ویکسینیشن کا آغاز کیا جا رہا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ 60 سال یا اس سے زیادہ عمر کے لوگوں کے بوسٹر ڈوز کے لیے مرض کی شرائط کو بھی ختم کر دیا گیا ہے۔ یہ تمام کوششیں یقینی طور پر مستقبل میں کورونا کی آنے والی مختلف اقسام (ویرینٹ) کے خلاف ایک مضبوط ڈھال بنانے میں کام آئیں گی۔

انہوں نے کہاکہ ہندوستان میں ویکسینیشن مہم عالمی حکمت عملی کے مطابق مرحلہ وار طریقے سے شروع کی گئی تھی۔ تمام بالغ آبادیوں اور نوعمروں کو، ہائی رسک گروپس، ہیلتھ ورکرز، ہر عمر کے زیادہ خطرے والے افراد (تاہم، اس میں بچے اور نوعمر شامل نہیں تھے) سے بتدریج ویکسینیشن متعارف کروائی گئی۔ اسی طرح ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی ’اسٹریٹیجی ڈاکومنٹ‘ میں درج چار اصولوں پر بھی یکساں توجہ دی جا رہی ہے۔ ان میں سے پہلی مساوات ہے، یعنی تمام افراد، آبادی اور ممالک کو بغیر کسی اقتصادی رکاوٹ کے ویکسین تک یکساں رسائی حاصل ہونی چاہیے۔ آج دنیا کی 90 فیصد سے زیادہ آبادی کو قومی اور وفاقی حکومتوں کی جانب سے مفت ویکسین دی گئی ہے، جو کہ کسی قابل ذکر کامیابی سے کم نہیں۔ دوسرا اصول بین الاقوامی معیارات (ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے معیارات) کو پورا کرنے کے لیے ویکسینیشن میں شامل ویکسین کا معیار ہے۔ تیسرا اصول ویکسینیشن مہم کے ساتھ، جانچ، علاج، صحت عامہ اور سماجی اقدامات کا نفاذ ہے۔ اور چوتھا، جامع حفاظتی ٹیکوں جو حاشیے، محروم اور بے گھر آبادی کی ضروریات کو پورا کرتا ہے۔

ڈاکٹر راجیو نے کہا کہ بلاشبہ، ویکسین کی صنعت ہندوستان کا ایک مضبوط پہلو ہے، لیکن اس کا تنوع اور جغرافیہآسان ویکسینیشن مہم کے لیے تشویش کا باعث تھے۔ تاہم، جس چیز پر عام طور پر بحث نہیں کی جاتی، وہ یہ ہے کہ معمول کی ویکسینیشن مہمیں یہاں ایک موثر پروگرام رہی ہیں اور بڑے پیمانے پر، جیسے کہ پولیو کے خاتمے کی مہم یا مشن اندر دھنش کو بڑے پیمانے پر انجام دیا گیا ہے۔ جس طرح سے لوگوں میں انسداد کووڈ ویکسین کے بارے میں تجسس پیدا ہوا ہے، اس سے لگتا ہے کہ لوگوں کا ویکسین پر زبردست اعتماد ہے۔ یہ مرکزی، ریاستی اور مقامی حکومت کی پالیسیوں کو قبول کرنے کی علامت بھی ہے۔

تاہم، انسداد کووڈ ویکسینیشن کی کامیابی کے باوجود، اس وبائی مرض نے ہمارے ویکسینیشن کے نظام کی کمزوریوں کو بے نقاب کر دیا ہے۔ اپریل 2020 کے اوائل میں، عالمی ادارہ صحت کے علاقائی دفاتر نے صحت کے طریقوں کی کمی کا حوالہ دیتے ہوئے، معمول کے حفاظتی ٹیکوں کی طلب اور رسد میں رکاوٹوں کی اطلاع دی، جس میں صحت کارکنوں کی کمی کا حوالہ دیا گیا تھا۔ ویکسین کی مناسب فراہمی جون 2020 سے شروع ہوئی اور اس سال کے آخر تک جاری رہی۔ اس بات کی تصدیق کئی مطالعات میں بھی ہوئی ہے۔ مثال کے طور پر، ایک تجزیے میں بتایا گیا ہے کہ 83 فیصد ڈاکٹر جنہوں نے 424 ماہرین اطفال سے بات کی تھی ان کا خیال تھا کہ ویکسینیشن کی معمول کی مہموں میں 50 فیصد کمی آئی ہے۔ اتر پردیش کے ایک مطالعہ سے پتہ چلتا ہے کہ پیدائش کے وقت دی گئی ویکسین سب سے کم متاثر ہوئی، جبکہ ڈی پی ٹی کی پہلی بوسٹر اور خسرہ۔روبیلا کی دوسری خوراک سب سے زیادہ متاثر ہوئی۔ راجستھان کے ایک تجزیے سے پتہ چلا ہے کہ کم تعلیم یافتہ اور غریب خاندانوں کے بچوں میں حفاظتی ٹیکوں کی شرح کم تھی، جس میں لاک ڈاؤن کے دوران اور بعد میں تیزی سے کمی واقع ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ ان کوتاہیوں کو دور کرنے کے لیے گزشتہ سال فروری اور مارچ میں ملک کی 29 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے 25 اضلاع اور شہری علاقوں میں ٹھوس مشن اندر دھنش 3.0 شروع کیا گیا تھا۔ بعد ازاں، بچوں اور حاملہ خواتین کی حفاظت کے لیے تیز تر مشن اندرا دھنش 4.0 بھی شروع کیا گیا ہے۔ کووڈ-19 ویکسینیشن مہم اور مشن اندرا دھنش کے 10 مرحلوں کی کامیابی نے اب تک یہ واضح کر دیا ہے کہ حکومت کی جانب سے کوششیں کتنی جامع ہیں۔

بہر حال، آگے کا راستہ بہت آسان نہیں ہے۔ کووڈ۔19 وبائی بیماری ایک صحت وباسے ’سست تباہی’ میں بدل رہی ہے، جس کے نتیجے میں حکومت کی بنیادی توجہ اب معیشت، تعلیم اور سماجی خدمات کے ساتھ ساتھ کووڈ۔ 19 کے خلاف ایک طویل جنگ کی جانب گامزن ہے۔ ویسے ویکسین کے حوالے سے بھی ہچکچاہٹ ہے۔ 22 فروری میں لوگوں کو دی جانے والی اینٹی کووڈ ویکسین کی مقدار جنوری 2022 کے مقابلے نصف تھی اور پچھلے نو مہینوں میں سب سے کم تھی۔

انہوں نے کہا کہ ہنگامی حالات میں حکومت کی مجموعی کوششوں سے متعلق نقطہ نظر کا عالمی تجربہ بتاتا ہے کہ یہ سیاسی اور انتظامی قیادت روایتی بیڑیوں کو توڑنے کے لیے کرتی ہے۔ خاص طور پر، کوآرڈینیشن میکانزم مرکزی ڈھانچے کے اندر بنائے جاتے ہیں، کابینہ اور / یا بنیادی گروپ کے اسٹریٹجک کردار کو آگے بڑھاتے ہیں۔ اس میں، باضابطہ تعاون کے روایتی نظاموں کو نظرانداز کرتے ہوئے، تعاون اور ہم آہنگی کو فروغ دینے کے لئے علاقائی حکام پر اثرات ڈالے جاتے ہیں۔ اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ حکومت کی ایسی جامع کوشش صرف مخصوص حالات میں ہی کارگر ہوتی ہے اور حکومت کے تمام مسائل حل نہیں کر سکتی۔ یہ نچلی سطح کی سیاست، مقامی حکومتی تنظیموں، سول سوسائٹی اور مارکیٹ پر مبنی تنظیموں کے درمیان ہم آہنگی کو فروغ دینے کی مخلصانہ کوشش ہے اور اب یہ گیم چینجر ثابت ہوگا۔

سیاست

ممبئی راج اور ادھو ٹھاکرے اتحاد، مرد کون ہے عورت کون ہے : نتیش رانے کی تنقید

Published

on

Nitesh-Rane

ممبئی مہاراشٹر میں مراٹھی مانس کے لئے راج اور ادھو ٹھاکرے کے اتحاد پر بی جے پی لیڈر اور وزیر نتیش رانے نے ادھو اور راج پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ راج ٹھاکرے نے کہا ہے کہ ہمارے درمیان کے اختلافات ختم ہوئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی راج ٹھاکرے نے یہ بھی کہا ہے کہ وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے انہیں اتحاد پر مجبور کیا, جو کام بال ٹھاکرے نہیں کر پائے وہ فڑنویس نے کیا ہے۔ اس پر نتیش رانے نے کہا کہ مہاوکاس اگھاڑی کے دور میں سپریہ سلے نہ کہا تھا کہ فڑنویس اکیلا تنہا کیا کرلیں گے, یہ اس بات کا جواب ہے انہوں نے کہا کہ جو کام بال ٹھاکرے نہیں کرسکے, وہ فڑنویس نے کیا۔ مزید طنز کرتے ہوئے رانے نے کہا کہ اختلافات ختم ہونے پر جو جملہ راج ٹھاکرے نے اپنے خطاب میں کہا ہے اس سے یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ اس میں سے مرد کون ہے, اور عورت کون ہے۔ انہوں نے کہا کہ ادھو ٹھاکرے کے حال چال سے لگتا ہے کہ وہ کیا ہے, لیکن اس پر ادھو ٹھاکرے وضاحت کرے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

وقف ایکٹ : مرکزی حکومت نے ‘یونیفائیڈ وقف مینجمنٹ’ رولز کو مطلع کیا، جس کے تحت وقف املاک کے لیے ایک مرکزی پورٹل اور ڈیٹا بیس بنایا جائے گا۔

Published

on

indian-parliament

نئی دہلی : وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کے جواز کو چیلنج کرنے والی عرضیاں سپریم کورٹ میں زیر التوا ہیں۔ اس کے باوجود مرکزی حکومت نے ‘یونیفائیڈ وقف مینجمنٹ ایمپاورمنٹ ایفیشنسی اینڈ ڈیولپمنٹ رولز 2025’ کو نوٹیفائی کیا ہے۔ یہ قواعد وقف املاک کے پورٹل اور ڈیٹا بیس سے متعلق ہیں۔ سپریم کورٹ نے وقف ترمیمی ایکٹ کی آئینی حیثیت کو چیلنج کرنے والی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔ نئے قوانین کے مطابق تمام ریاستوں کی وقف املاک کی نگرانی کے لیے ایک مرکزی پورٹل اور ڈیٹا بیس بنایا جائے گا۔ وزارت اقلیتی امور میں محکمہ وقف کے انچارج جوائنٹ سکریٹری اس کی نگرانی کریں گے۔

نئے قواعد کے مطابق وقف املاک کی نگرانی کے لیے ایک پورٹل بنایا جائے گا۔ اس پورٹل کی دیکھ بھال اقلیتی امور کی وزارت کا ایک جوائنٹ سکریٹری کرے گا۔ پورٹل ہر وقف اور اس کی جائیداد کو ایک منفرد نمبر دے گا۔ تمام ریاستوں کو جوائنٹ سکریٹری سطح کے افسر کو نوڈل افسر کے طور پر مقرر کرنا ہوگا۔ انہیں مرکزی حکومت کے ساتھ مل کر ایک سپورٹ یونٹ بنانا ہوگا۔ اس سے وقف اور اس کی جائیدادوں کی رجسٹریشن، اکاؤنٹنگ، آڈٹ اور دیگر کام آسانی سے ہو سکیں گے۔ یہ قواعد 1995 کے ایکٹ کی دفعہ 108B کے تحت بنائے گئے ہیں۔ اس دفعہ کو وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کے مطابق شامل کیا گیا تھا۔ یہ ایکٹ 8 اپریل 2025 سے نافذ العمل ہے۔ قوانین میں بیواؤں، مطلقہ خواتین اور یتیموں کو کفالت الاؤنس فراہم کرنے کے بھی انتظامات ہیں۔

نئے قوانین میں کہا گیا ہے کہ متولی کو اپنے موبائل نمبر اور ای میل آئی ڈی کے ساتھ پورٹل پر رجسٹر ہونا چاہیے۔ یہ رجسٹریشن ون ٹائم پاس ورڈ (او ٹی پی) کے ذریعے کی جائے گی۔ پورٹل پر رجسٹر ہونے کے بعد ہی متولی وقف کے لیے وقف اپنی جائیداد کی تفصیلات دے سکتا ہے۔ ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ متولی کا مطلب ہے وہ شخص جسے وقف املاک کے انتظام کی دیکھ بھال کے لیے مقرر کیا گیا ہو۔ قواعد کے مطابق کسی جائیداد کو غلط طور پر وقف قرار دینے کی تحقیقات ضلع کلکٹر سے ریفرنس موصول ہونے کے ایک سال کے اندر مکمل کی جانی چاہیے۔ متولی کے لیے پورٹل پر رجسٹر ہونا لازمی ہے، اسے اپنے موبائل نمبر اور ای میل آئی ڈی کا استعمال کرتے ہوئے او ٹی پی کے ذریعے تصدیق کرنی ہوگی۔ اس کے بعد ہی وہ وقف املاک کی تفصیلات دے سکتا ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

مراٹھی ہندی تنازع پر کشیدگی کے بعد شسیل کوڈیا کی معافی

Published

on

Shasil-Kodia

ممبئی مہاراشٹر مراٹھی اور ہندی تنازع کے تناظر میں متنازع بیان پر شسیل کوڈیا نے معذرت طلب کرلی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے ٹوئٹ کو غلط طریقے سے پیش کیا گیا, میں مراٹھی زبان کے خلاف نہیں ہوں, میں گزشتہ ۳۰ برسوں سے ممبئی اور مہاراشٹر میں مقیم ہوں, میں راج ٹھاکرے کا مداح ہوں میں راج ٹھاکرے کے ٹویٹ پر مسلسل مثبت تبصرہ کرتا ہوں۔ میں نے جذبات میں ٹویٹ کیا تھا اور مجھ سے غلطی سرزد ہو گئی ہے, یہ تناؤ اور کشیدگی ماحول ختم ہو۔ ہمیں مراٹھی کو قبول کرنے میں سازگار ماحول درکار ہے, میں اس لئے آپ سے التماس ہے کہ مراٹھی کے لئے میری اس خطا کو معاف کرے۔ اس سے قبل شسیل کوڈیا نے مراٹھی سے متعلق متنازع بیان دیا تھا اور مراٹھی زبان بولنے سے انکار کیا تھا, جس پر ایم این ایس کارکنان مشتعل ہو گئے اور شسیل کی کمپنی وی ورک پر تشدد اور سنگباری کی۔ جس کے بعد اب شسیل نے ایکس پر معذرت طلب کر لی ہے, اور اپنے بیان کو افسوس کا اظہار کیا ہے۔ شسیل نے کہا کہ میں مراٹھی زبان کا مخالف نہیں ہوں لیکن میرے ٹویٹ کا غلط مطلب نکالا گیا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com