سیاست
وزیراعظم نریندر مودی پنجاب میں 42 ہزار کروڑ کے ترقیاتی پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھیں گے
انتخابی ریاست اتر پردیش میں کئی پروجیکٹوں کا افتتاح اور سنگ بنیاد رکھنے کے بعد وزیر اعظم نریندر مودی اب بدھ کے روز پنجاب کے فیروز پور کا دورہ کریں گے۔ جہاں وہ 42750 کروڑ روپے سے زیادہ مالیت کے کئی ترقیاتی پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھیں گے۔
وزیر اعظم جن پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھیں گے۔ ان میں دہلی۔ امرتسر۔ کٹرا ایکسپریس وے، امرتسر ۔اونا سیکشن کو چار لین کا بنانا، مکرین۔ تلواڑہ نئی براڈ گیج ریلو لائن؛ فیروز پور میں پی جی آئی سیٹلائٹ سینٹر اور کپورتھلا اور ہوشیار پور میں دو نئے میڈیکل کالج شامل ہیں۔
دہلی۔ امرتسر۔ کٹرا کے 669 طویل ایکسپریس وے پر تقریبا 39500 کروڑ روپے کی لاگت آنے کا امکان ہے۔ اس سے دہلی سے امرتسر اور دہلی سے کٹرا کے سفر میں لگنے والا وقت آدھا ہو جائے گا۔ گرین فیلڈ ایکسپریس وے سلطان پور لودھی، گووندوال صاحب، کھدور صاحب، ترن تارن میں سکھوں کے اہم مذہبی مقامات اور کٹرا میں ہندوؤں کے مقدس مقام ویشنو دیوی کو جوڑے گا۔ اس کے علاوہ یہ ایکسپریس وے ہریانہ، چنڈی گڑھ، پنجاب اور جموں و کشمیر میں اہم اقتصادی مراکز مثلاً انبالہ، چنڈی گڑھ، موہالی، سنگرور، پٹیالہ، لدھیانہ، جالندھر، کپورتھلا، کٹھوعہ اور سانبا کو بھی جوڑے گا۔
امرتسر۔اونا سیکشن کی چار لین کا بنانے کا کام تقریباً 1700 کروڑ کی لاگت سے کیا جائے گا۔ یہ 77 کلو میٹر لمبا سیکشن امرتسر تا بھوٹا کے بڑے کوریڈور کا ایک حصہ ہے، جو کہ شمالی پنجاب اور ہماچل پردیش تک گیا ہے، جو کہ چار اہم قومی شاہراہوں یعنی امرتسر۔ بھٹنڈا۔ جام نگر اقتصادی کوریڈور، دہلی۔ امرتسر۔کٹرا ایکسپریس وے، نارتھ ساؤتھ کوریڈور اور کانگڑا۔ ہمیر پور۔ بلاسپور۔ شملہ کوریڈور کو کنکٹ کرے گا۔ اس سے گھومن، شری ہرگوبند پور اور پل پکتا ٹاؤن (یہاں پر مشہور گرودوارہ پل پکتا صاحب واقع ہے) میں مذہبی مقامات کی کنکٹی کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔
وزیر اعظم مکیریاں اور تلواڑہ کے درمیان تقریباً 27 کلو میٹر لمبی ایک نئی براڈ گیج ریلوے لائن کا سنگ بنیاد رکھیں گے، جو 410 کروڑ روپے سے زیادہ کی لاگت سے تیار کی جائے گی۔ یہ ریلوے لائن نانگل ڈیم ۔ دولت پور چوک ریلوے سیکشن کی ایک توسیع ہوگی۔ یہ ریلوے لائن علاقے میں ٹرانسپورٹیشن کا ایک آل ویدر ذریعہ فراہم کرائے گی۔
اس پروجیکٹ کی اسٹریٹجک اہمیت بھی ہے کیونکہ یہ جموں و کشمیر کے لیے ایک متبادل روٹ کے طور پر کام کرے گا، جوکہ مکیریاں میں موجودہ جالندھر۔ جموں ریلوے لائن کو جوڑے گا۔ یہ پروجیکٹ خصوصی طور پر پنجاب میں ہوشیار پور اور ہماچل پردیش میں اونا کے لوگوں کے لیے فائدہ مند ثابت ہوگا۔ اس سے علاقے میں سیاحت کو فروغ ملے گا اور یہ پہاڑی مقامات کے ساتھ ساتھ مذہبی اہمیت کے مقامات کے لئے بھی آسان کنکٹی وٹی فراہم کرائے گا۔
ملک کے تمام حصوں میں عالمی معیار کی طبی سہولیات کی فراہمی کی وزیر اعظم کی کوشش کے مطابق پنجاب کے تین قصبوں میں نئے میڈیکل انفراسٹرکچر کا سنگ بنیاد رکھا جائے گا۔ فیروز پور میں 100 بستروں والا پی جی آئی سیٹلائٹ سنٹر، 490 کروڑ روپے سے زیادہ کی لاگت سے تعمیر کیا جائے گا۔ یہ انٹرنل میڈیسن، جنرل سرجری، آرتھوپیڈکس، پلاسٹک سرجری، نیورو سرجری، آبسٹیٹرک اور گائناکالوجی، پیڈیاٹرکس، آپتھیلمولوجی، ای این ٹی اور سائیکیاٹری۔ ڈرگ ڈی ایڈکشن سمیت 10 اسپیشالیٹیز میں خدمات فراہم کرائے گا۔ یہ سیٹلائٹ سینٹر فیروز پور اور قریبی علاقوں میں عالمی معیار کی طبی سہولیات فراہم کرائے گا۔
کپورتھلا اور ہوشیار پور میں دو میڈیکل کالج تیار کیے جائیں گے جن میں سے ہر ایک پر تقریباً 325 کروڑ روپے کی لاگت آئے گی، اور ان صلاحیت تقریباً 100 سیٹوں کی ہوگی۔ یہ کالج مرکز کی اسپانسرڈ اسکیم ’ڈسٹرکٹ /ریفرل ہاسپٹل کے ساتھ منسلک نئے میڈیکل کالجوں کا قیام‘ کے مرحلہ III میں منظوری کئے گئے ہیں۔ اس سکیم کے تحت پنجاب کے لئے مجموعی طور پر تین میڈیکل کالج منظوری کئے گئے ہیں۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
مہاراشٹر وقف بورڈ تاریخ میں توسیع کو لے کر ٹربیونل سے رجوع، فکر نہ کریں، صد فیصد رجسٹریشن یقینی ہے : چیئرمین سمیر قاضی

اورنگ آباد : مہاراشٹر کی تمام رجسٹرڈ وقف تنظیموں بشمول مساجد، درگاہوں اور قبرستانوں کے لیے امید پورٹل پر رجسٹریشن کی آخری تاریخ آج، 5 دسمبر 2025 تھی، جو اب ختم ہو چکی ہے۔ اگرچہ مہاراشٹر کی بیشتر وقف تنظیموں کا رجسٹریشن پورٹل پر ہو چکا ہے، لیکن ریکارڈ کی عدم دستیابی یا دیگر کاغذی خامیوں کی وجہ سے کچھ تنظیمیں اب بھی اندراج سے محروم ہیں۔ اس صورتحال کے پیش نظر مہاراشٹر ریاستی وقف بورڈ کے صدر سمیر قاضی نے متعلقہ متولیوں، ٹرسٹیز اور مسلم سماج سے گھبرانے یا کسی بھی افواہ پر یقین نہ کرنے کی اپیل کی ہے۔ انہوں نے پُر اعتماد انداز میں کہا ہے کہ وقف بورڈ ہر ادارے کا رجسٹریشن مکمل کرائے گا۔ اگرچہ سپریم کورٹ نے تاریخ میں توسیع دینے سے انکار کر دیا ہے، لیکن اس نے وقف ٹربیونل (وقف عدالت) سے رجوع کرنے کی اجازت دی ہے۔ ریاستی وقف بورڈ نے ٹربیونل سے رجوع کر لیا ہے اور ہمیں یقین ہے کہ وہاں انصاف ملے گا اور امید پورٹل پر رجسٹریشن کے لیے مہلت میں ضرور توسیع ہوگی۔ چیئرمین قاضی نے پختہ عزم کا اظہار کرتے ہوئے مزید کہا کہ ریاست میں ہر وقف ادارے کا اندراج مکمل ہوئے بغیر بورڈ چین سے نہیں بیٹھے گا۔
ملک بھر میں مہاراشٹر دوسرے مقام پر 80 فیصد رجسٹریشن مکمل :
وقف بورڈ سے متعلقہ تمام تنظیموں کے رجسٹریشن کا کام امید پورٹل پر تیز رفتاری سے مکمل ہوا ہے۔ وقف اداروں کے رجسٹریشن کے معاملے میں مہاراشٹر ریاست ملک بھر میں دوسرے مقام پر فائز ہے۔ مہاراشٹر میں وقف کی کل 36 ہزار رجسٹرڈ پراپرٹیز ہیں، جن میں سے تقریباً 30 ہزار (80 فیصد) تنظیموں کی جائیدادوں کو امید پورٹل پر کامیابی کے ساتھ درج کر لیا گیا ہے۔ وقف بورڈ کے تمام افسران اور عملے نے اضافی انتظامات کرکے رجسٹریشن کا عمل مکمل کرایا۔ نہ صرف یہ، بلکہ چھترپتی سمبھاجی نگر کے حج ہاؤس میں 300 نوجوان ٹیکنیشنز کی خدمات حاصل کی گئیں تاکہ امید پورٹل پر اندراج کو مزید تیزی سے کیا جا سکے، جو بورڈ کی جانب سے ایک قابلِ ستائش کوشش ہے۔
وقف ٹربیونل کا مرکزی حکومت کو فوری نوٹس، 10 دسمبر تک جواب طلب :
سپریم کورٹ کی ہدایت کے فوراً بعد مہاراشٹر وقف بورڈ نے وقف ٹربیونل سے رجوع کیا۔ ٹربیونل نے اس معاملے پر فوری سماعت کرتے ہوئے مرکزی حکومت کو نوٹس جاری کر دی ہے۔ نوٹس میں مرکز سے سوال کیا گیا ہے کہ’’مہلت میں توسیع کیوں نہیں دی جانی چاہیے؟‘‘ اور اس کا جواب 10 دسمبر تک داخل کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ ٹربیونل کی اس فوری کارروائی اور نوٹس کی وجہ سے مہلت میں توسیع ملنے کا قوی امکان ہے، جس سے وقف اداروں کو ایک بڑا ریلیف حاصل ہوا ہے۔
افواہوں پر دھیان نہ دیں، وقت میں توسیع نہیں ہوئی ہے :
آج دن بھر ٹی وی اور سوشل میڈیا پر مرکزی اقلیتی امور کے وزیر کرن ریجیجو کا ایک بیان زیرِ گردش رہا، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ اگرچہ متولیوں کو سرسری ریلیف نہیں ملا ہے، لیکن ٹربیونل سے وقت میں توسیع ملنے کی امید ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جو ادارے ٹربیونل سے رجوع کریں گے ان پر کوئی جرمانہ (پینلیتی) نہیں لگایا جائے گا۔ صدر سمیر قاضی نے اس بیان کی وضاحت کرتے ہوئے کہا وزیر موصوف نے پورٹل پر اپ لوڈنگ کے لیے وقت میں توسیع نہیں دی ہے، بلکہ صرف ان اداروں کے لیے چیکر اور اپروول کے لیے اگلے تین ماہ کا وقت مقرر کیا ہے جن کا اندراج پہلے ہی ہو چکا ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ سوشل میڈیا پر وقت میں توسیع کی غلط خبریں پھیلائی جا رہی ہیں، اس لیے کسی بھی قسم کے تذبذب کا شکار نہ ہوں اور جب تک باضابطہ توسیع نہیں ہو جاتی، ادارے اپ لوڈنگ کے عمل کو لازمی طور پر مکمل کریں۔
(جنرل (عام
کوئی مذہب امن خراب کرنے کی بات نہیں کرتا… ہائی کورٹ نے مساجد میں لاؤڈ سپیکر لگانے کی درخواست مسترد کر دی

ناگپور : بامبے ہائی کورٹ کی ناگپور بنچ نے ایک اہم فیصلہ سنایا ہے۔ ہائی کورٹ نے کہا کہ لاؤڈ اسپیکر کا استعمال مذہب کا لازمی حصہ نہیں ہے۔ عدالت نے یہ بھی واضح کیا کہ کسی بھی شخص کو ناپسندیدہ آوازیں سننے پر مجبور نہیں کیا جا سکتا۔ یہ فیصلہ گونڈیا ضلع کی مسجد گوسیہ کی درخواست کو خارج کرتے ہوئے سنایا گیا، جس میں مسجد میں لاؤڈ اسپیکر کے استعمال کو بحال کرنے کی مانگ کی گئی تھی۔ عدالت نے کہا کہ درخواست گزار مسجد نے کوئی قانونی یا مذہبی دستاویز پیش نہیں کی جس سے یہ ثابت ہو کہ نماز کے لیے لاؤڈ اسپیکر کا استعمال ضروری ہے۔
عدالت نے سپریم کورٹ کے ایک فیصلے کا حوالہ دیا، جس میں کہا گیا تھا کہ کوئی بھی مذہب دوسروں کے امن کو خراب کرنے، لاؤڈ اسپیکر کا استعمال کرتے ہوئے یا ڈھول پیٹ کر دعا کرنے کا حامی نہیں ہے۔ 16 اکتوبر کو ہونے والی سماعت کے دوران ہائی کورٹ نے عرضی گزار سے یہ ثابت کرنے کو کہا کہ آیا لاؤڈ اسپیکر کا استعمال مذہبی عمل کے لیے ضروری ہے۔ درخواست گزار کوئی ثبوت فراہم کرنے میں ناکام رہا۔ اس لیے عدالت نے قرار دیا کہ وہ ریلیف کے حقدار نہیں ہیں۔
بنچ نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ نے نوٹ کیا تھا کہ جہاں بولنے کا حق ہے، وہیں سننے یا نہ سننے کا بھی حق ہے۔ کسی کو سننے پر مجبور نہیں کیا جا سکتا اور نہ ہی کوئی یہ دعویٰ کر سکتا ہے کہ وہ اپنی آواز دوسروں تک پہنچانے کا حق رکھتا ہے۔ ہائی کورٹ نے ماحولیات (تحفظ) ایکٹ 1986 کے تحت نافذ کیے گئے 2000 کے قواعد کا بھی حوالہ دیا۔ عدالت نے صوتی آلودگی سے ہونے والی پریشانی پر بھی روشنی ڈالی۔ لاؤڈ سپیکر کا شور لوگوں کی نیند میں خلل ڈال سکتا ہے اور تناؤ کا سبب بن سکتا ہے۔ اس لیے عدالت نے اس معاملے میں مسجد کی عرضی کو خارج کر دیا۔
جرم
ریپیڈو ایپ چلانے والی کمپنی کے ڈائریکٹر کے خلاف سرکاری لائسنس کے بغیر بائیک ٹیکسی سروس چلانے پر مقدمہ درج۔

ممبئی : نہرو نگر پولیس نے روپن ٹرانسپورٹ پرائیویٹ لمیٹڈ کے ڈائریکٹر کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے، جو ریپیڈو ایپ کو چلاتی ہے، بغیر سرکاری لائسنس کے بائیک ٹیکسی خدمات فراہم کرنے پر۔ یہ کارروائی 3 دسمبر کو ممبئی ایسٹ آر ٹی او کی موٹر وہیکل انسپکٹر منیشا اشوک مور کی شکایت کی بنیاد پر کی گئی۔ شکایت کے مطابق، 2 دسمبر کو، ایم وی آئی وکاس سمپت لوہکرے کی قیادت میں ایک انفورسمنٹ ٹیم نے کرلا نہرو نگر میں ایس ٹی ڈپو کے قریب اچانک چیکنگ کی۔ تحقیقات کے دوران، ریپیڈو ایپ کے ذریعے بک کیے گئے تین موٹر سائیکل سواروں کو غیر قانونی طور پر نجی دو پہیہ گاڑیوں کا استعمال کرتے ہوئے پکڑا گیا۔ پوچھ گچھ پر، سواروں نے 42 سے 44 روپے کے درمیان کرایہ وصول کرنے کی تصدیق کی۔ موٹر وہیکل ایکٹ کی دفعہ 66/192 کے تحت تینوں موٹر سائیکل مالکان اور سواروں پر 10،000 روپے جرمانہ عائد کیا گیا جبکہ لائسنس کی خلاف ورزی پر ایک شخص پر 500 روپے کا اضافی جرمانہ بھی عائد کیا گیا۔
شکایت میں کہا گیا ہے کہ ریپیڈو کے پاس مہاراشٹر حکومت یا ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی کا پٹرول سے چلنے والی بائیک ٹیکسیوں کو چلانے کا کوئی درست لائسنس نہیں ہے۔ اس کے باوجود، کمپنی مسافروں کو پرائیویٹ موٹر سائیکلوں پر لے جاتی ہے اور ایپ کے ذریعے پیسے کماتی ہے۔ حکام کے مطابق، ریپیڈو کی کارروائیوں سے موٹر وہیکل ایکٹ، تعزیرات ہند اور آئی ٹی ایکٹ کی کئی دفعات کی خلاف ورزی ہوتی ہے۔ پولیس نے موٹر وہیکل ایکٹ کی دفعہ 66، 93، 192اے، 193، 197، بی این ایل کی دفعہ 318 (3) اور آئی ٹی ایکٹ کی دفعہ 66ڈی کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔
-
سیاست1 سال agoاجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
سیاست6 سال agoابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 سال agoمحمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
جرم5 سال agoمالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم6 سال agoشرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 سال agoریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 سال agoبھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 سال agoعبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا
