Connect with us
Wednesday,09-July-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

پرکاش اتسو سے قبل کرتارپور راہداری کھولنے کا فیصلہ

Published

on

Kartarpur corridor

مرکزی حکومت نے کورونا معاملوں میں آرہی کمی کے پیش نظر گرو نانک دیو جی کے 552 ویں پرکاش اتسو کے پہلے پاکستان واقع گرودوارا کرتار پور صاحب جانے کے لیے بنائی گئی راہداری کو کل یعنی بدھ سے کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔

کورونا وباء کے سبب یہ راہداری 16 مارچ 2020 کو بند کردیا گیا تھا۔ کرتاپور صاحب راہداری سے تیرتھ یاترا کی سہولت موجودہ حالات اور کوویڈ پروٹوکول کے مطابق دی جائے گی۔

راہداری کو کھولنے کے حکومت کے فیصلے کی اطلاع خود مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے منگل کے روز ٹوئٹ کرکے دی۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے سکھ یاتریوں کے جذبات کو پیش نظر رکھتے ہوئے 17 نومبر سے کرتار پور کوریڈور کو دوبارہ کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے اس فیصلے سے ظاہر ہوتا ہے کہ مودی حکومت گرو نانک دیو جی کے تئیں بے پناہ عقیدت اور سکھ برادری سے بے پناہ محبت رکھتی ہے۔اس فیصلے سے بڑی تعداد میں سکھ یاتریوں کو فائدہ ہوگا۔

گرو پرب کے موقع پر سکھ برادریوں کی جانب سے کرتار پور کوریڈور کو دوبارہ کھولنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کی پنجاب یونٹ کے رہنماوں کے ایک وفد نے اتوار کو یہاں وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کرکے کرتار پور کوریڈور کھولنے کا مطالبہ کیا تھا۔

شاہ نے راہداری کو پھر سے کھولنے اور ان کے کام میں تیزی لانے کے لیے افسران کے ساتھ جائزہ میٹنگز کی تھیں۔

اس سے قبل بھی حکومت نے گزشتہ ہفتے اعلان کیا تھا کہ گرو نانک دیو کے یوم پیدائش کے موقع پر 17 سے 26 نومبر کے درمیان تقریباً 1500 سکھ یاتریوں کا ایک گروپ پاکستان بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ یہ گروپ پاکستان میں چھ مقدس گردواروں دربار صاحب، سری پنجہ صاحب، ڈیرہ صاحب، سری ننکانہ صاحب، سری کرتارپور صاحب اور گردوارہ سری سچا سودا کا دورہ کرے گا۔

پاکستان نے چند روز قبل کرتار پور راہداری کھولنے کی پیشکش بھی کی تھی۔ حالانکہ حکومت پاکستان نے حکومت ہند کی درخواست پر اس سال جون میں سکھ یاتریوں کو دو مواقع گرو راجن دیو جی کے یوم قربانی اور مہاراجہ رنجیت سنگھ کی برسی پر یاترا کی اجازت دینے سے انکار کر دیا تھا۔ یہ دورے 1974 کے دو طرفہ پروٹوکول کے تحت ہونے تھے۔

قابل ذکر ہے کہ ہندستان نے زیرو پوائنٹ، بین الاقوامی سرحد پر ڈیرا بابا نانک شری کرتارپور صاحب راہداری کو چلانے کے طریقہ کار پر پاکستان کے ساتھ 24 اکتوبر 2019 کو ایک معاہدے پر دستخط کیے تھے۔ اس دوران وزارت خارجہ، وزارت دفاع اور وزارت داخلہ کے نمائندگان کے ساتھ حکومت پنجاب کے نمائندے بھی موجود تھے۔

ایسے تاریخی فیصلے میں مرکزی وزارتی کابینہ نے بین الاقوامی سرحد تک ڈیرا بابا نانک سے شری کرتار پور صاحب راہداری کی تعمیرو ترقی کو منظوری دی تھی، تاکہ ہندستان کے یاتریوں کو گرودوارا دربار صاحب کرتار پور کا سفر کرنے میں سہولت ہو اور یہ سفر سال بھر بہ آسانی اور اچھی طرح سے جاری رہ سکے۔

(جنرل (عام

پٹنہ سے دہلی جانے والی انڈیگو کی پرواز 6ای 5009 پرندے سے ٹکرا گئی، طیارے میں 169 مسافر سوار تھے، واقعے کے فوری بعد طیارے کو لینڈ کر دیا گیا۔

Published

on

Indigo

نئی دہلی : پٹنہ سے دہلی جانے والی انڈیگو ایئر لائن کی پرواز (6ای 5009) بدھ کی صبح ٹیک آف کے فوراً بعد ایک پرندے سے ٹکرا گئی۔ پرواز میں سوار 169 مسافروں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ طیارے کی جے پرکاش نارائن انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر ہنگامی لینڈنگ کی گئی۔ پٹنہ ہوائی اڈے کے ڈائریکٹر کرشنا موہن نہرو نے کہا، ‘فلائٹ میں سوار تمام مسافر محفوظ ہیں اور جہاز ٹیک آف کے فوراً بعد پرندہ ٹکرانے کے بعد بحفاظت واپس لوٹ گیا۔’ یہ طیارہ صبح 8:42 بجے پٹنہ ایئرپورٹ سے اڑان بھرا تو ایک پرندہ اس سے ٹکرا گیا اور اسے واپس لوٹنا پڑا۔ ہندوستان ٹائمز کے مطابق طیارے کو فی الحال پٹنہ ایئرپورٹ پر روک دیا گیا ہے, جبکہ مسافروں کے لیے متبادل انتظامات کیے جا رہے ہیں۔

پٹنہ ہوائی اڈے کے قریب پھولواری شریف کے علاقے میں مذبح خانے چلتے ہیں، جو پرندوں کو اپنی طرف متوجہ کرتے ہیں۔ ایئرپورٹ اتھارٹی آف انڈیا نے کئی بار ریاستی حکومت کو ہوائی اڈے کے قریب مذبح خانوں کی موجودگی سے آگاہ کیا ہے۔ ساتھ ہی، بہار حکومت نے مرکز سے درخواست کی ہے کہ وہ مسائل کو حل کرنے کے لیے ایک کثیر الضابطہ ٹیم بھیجے۔ بہار کے چیف سکریٹری امرت لال مینا نے اس معاملے میں جون میں شہری ہوا بازی کی وزارت کے سکریٹری کو خط لکھا تھا۔

Continue Reading

سیاست

قانون کا مذاق بنا دیا… مہاراشٹر سماجوادی پارٹی کا ایم این ایس کی غنڈہ گردی اور مراٹھی مورچہ پر تبصرہ

Published

on

ممبئی مہاراشٹر میں مراٹھی ہندی تنازع پر میراروڈ میں تشدد پر مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ایم این ایس نے قانون کا مذاق بنا دیا ہے۔ اس سے قبل بھی ایم این ایس نے غنڈہ گردی کی تھی, لیکن سرکار اس پر کوئی کارروائی کرنے سے قاصر ہے۔ ایسے سرکار کو چاہئے کہ وہ تشدد برپا کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کرے۔ انہوں نے کہا کہ میراروڈ میں جس بیوپاری اور تاجر کو ایم این ایس نے تشدد کا نشانہ بنایا وہ راجستھانی تھا, اسلئے اس کی حمایت میں دوسرے تاجر بھی کھڑے ہوئے, اگر یہی واقعہ کوئی رکشہ ٹیکسی ڈرائیو کے ساتھ پیش آتا تو کوئی آواز نہیں اٹھتی اور معاملہ کو دبا دیا جاتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ایم این ایس کی غنڈہ گردی کے خلاف تاجروں نے جو احتجاج کیا وہ ضروری تھا, لیکن اس پر ایم این ایس کا احتجاج غیر قانونی ہے۔ انہوں نے کہا کہ قانون کسی کو بھی ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں ہے, اس لئے میری وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس سے مطالبہ ہے کہ وہ ایم این ایس کے غنڈوں پر کارروائی کرے اور قانون کی حکمرانی قائم ہو۔ انہوں نے کہا کہ مراٹھی اور ہندی کا تنازع میں تشدد ناقابل برداشت ہے, ایسے میں سرکار کو ایسے عناصر پر کارروائی کرنا چاہیے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

سمیر وانکھیڈے کو رشوت ستانی میں راحت

Published

on

sameer-&-high-court

‎ ممبئی مرکزی نارکوٹکس بیورو این سی بی کے سابق زونل ڈائریکٹر آئی آر ایس سمیر وانکھیڈے کو بامبے ہائیکورٹ نے ایک بڑی راحت دی ہے اور کیس خارج کرنے کی درخواست کو سماعت کے لئے قبول کر لیا ہے۔ دستور ہند کے آئین کے آرٹیکل 226 کے تحت دائر درخواست میں، این سی بی کے زونل ڈائریکٹر کے طور پر وانکھیڈے کے دور میں رشوت طلبی اور سرکاری عہدے کے غلط استعمال کے الزامات پر مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) کے ذریعہ ایف آئی آر کے اندراج کو چیلنج کیا گیا ہے۔

‎ملزم نے استدلال کیا کہ ایف آئی آر بدتمیزی اور سیاسی طور پر محرک و انتقام کا نتیجہ تھی، وانکھیڈے نے زور دے کر کہا کہ اس نے آرین خان ڈرگ کیس کی ہائی پروفائل تفتیش کے دوران قانون کے مطابق اپنی ذمہ داریاں نبھائی ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ آرین خان کے خلاف کوئی بھی غلط کام نہیں ہوا اور پھر بھی انہیں ڈیوٹی کے دوران پیشہ ورانہ اقدامات کی وجہ سے نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

‎یہ بھی دلیل دی گئی کہ تمام طریقہ کار پر عمل کیا گیا، اور کوئی غیر قانونی مطالبہ نہیں کیا گیا۔ درخواست میں وانکھیڈے کے مثالی سروس ریکارڈ پر روشنی ڈالی گئی اور دعویٰ کیا گیا کہ انسداد بدعنوانی ایکٹ کی دفعہ 17 اے کے تحت پیشگی منظوری کے بغیر ایف آئی آر کا اندراج غیر قانونی اور غیر پائیدار تھا۔ مزید جسٹس گڈکری نے سیکشن 8 کے مافذ ہونے کے بارے میں استفسار کرتے ہوئے کہا کہ اس شق کے تحت جس شخص کو رشوت کی پیشکش کی جاتی ہے (‘شاہ رخ خان’) اسے بھی چارج شیٹ میں ملزم بنایا جا سکتا ہے۔

‎گذارشات کا نوٹس لیتے ہوئے، عدالت نے عبوری راحت دیا اور تفتیشی افسر کا بیان ریکارڈ کیا، جس نے عدالت کو یقین دلایا کہ تین ماہ کی مدت میں تفتیش مکمل کر لی جائے گی۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com