Connect with us
Thursday,17-July-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

یوپی : ایک ہی کنبے کے چار افراد زندہ جھلسے

Published

on

fire

اترپردیش کے ضلع بھدوہی کے گوپی گنج علاقے کی چرہاری میں ایک مکان میں آگ لگنے سے ایک ہی کنبے کے چار افراد زندہ جھلس گئے۔ چاروں کی موت ہو گئی۔

پولیس نے بتایا کہ شارٹ سرکٹ کی وجہ سے آگ لگی ہے۔ مہلوکین میں محمد اسلم (64)، ان کی بیوی شکیلہ (62)، پوتیاں الویرا (12) اور تاسکا (10) شامل ہیں۔ پولیس معاملے کی تحقیات کر رہی ہے۔

سیاست

سرکار نے آٹھ ماہ میں صرف کدو دیا… اپوزیشن کا کدو احتجاج، سرکار پر وعدہ وفا نہ کرنے کا الزام

Published

on

protests

ممبئی : مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی میں برسر اقتدار سرکار کے خلاف اپوزیشن نے پر زور احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے کہا کہ سرکار نے وعدوں پر ووٹ حاصل کئے, لیکن اب ملک مہایوتی سرکار نے اپنا ایک بھی وعدہ وفا نہیں کیا ہے, صرف وعدے ہی کئے ہیں۔ اسمبلی اجلاس میں بھی مہاراشٹر کے عوام کو کچھ حاصل نہیں ہوا ہے۔ اپوزیشن نے سرکار مخالف نعرہ بازی کرتے ہوئے کسانوں کو قرض معافی کا کدو، پیک بیما یوجینا کا کدو، لاڈکی بہن یوجنا کدو، قبائیلی سماج کو کدو، وزارت صحت کو کدو، تعلیم محکمہ کو کدو سرکار نے فراہم کیا ہے۔ ودھان بھون کی سیڑھیوں پر اپوزیشن نے ہاتھوں میں بینر اور پلے کارڈ اٹھا کر پر زور احتجاجی مظاہرہ میں اراکین نے کدو بھی اپنے ہاتھوں میں اٹھا رکھے تھے۔ شیوسینا یو بی ٹی کے اراکین ورون دیسائی، کانگریس کی جیوتی گائیکواڑ سمیت دیگر شریک تھے اسمبلی اجلاس کے تیسرے ہفتے اپوزیشن نے سرکار کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کسانوں کی خودکشی سمیت دیگر مسائل پر احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے سرکار سے جواب طلب کیا ہے۔ ساتھ ہی سرکار پر کئی سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے یہ دعوی کیا ہے کہ سرکار نے 8 ماہ بعد بھی ایک بھی وعدہ وفا نہیں کیا ہے اور نہ ہی عوام کو اس سے کوئی سہولت حاصل ہوئی ہے۔

Continue Reading

بزنس

تھانے میں ایکو اسٹار ری سائیکلنگ کمپنی کا بڑے پیمانے پر بھانڈا پھوٹا، ایکسپائرڈ سامان بیچنے کے الزامات میں

Published

on

expired

تھانے مہاراشٹرا – ٹھانے کی کریم برانچ نے ایکو اسٹار ری سائیکلنگ کمپنی کا بھانڈا پھوڑ دیا ہے، جس میں الزام ہے کہ کمپنی ایکسپائرڈ غذائی اشیاء، اناج، کاسمیٹکس اور صفائی مصنوعات بیچ رہی تھی، حالانکہ انہیں فلپ کارٹ کی جانب سے مناسب طریقے سے تلف کرنے کے لیے کہا گیا تھا۔ کمپنی ان اشیاء کو غیر منظم طریقے سے مارکیٹ میں دوبارہ بیچ رہی تھی، جس کی وجہ سے صارفین کی صحت پر سنگین خطرات بڑھ گئے ہیں۔

تحقیق اس وقت شروع ہوئی جب کریم برانچ کو ایکو اسٹار ری سائیکلنگ کے مشکوک کاروباری طریقوں کی معتبر معلومات ملی۔ اہلکاروں نے یہ پایا کہ کمپنی ایکسپائرڈ مصنوعات کے ساتھ معیاری پروٹوکول کی خلاف ورزی کر رہی تھی، جس کی وجہ سے یہ مارکیٹ میں پہنچ رہی تھیں۔

چھاپے کے دوران، اہلکاروں نے تلف کیے جانے والے ایکسپائرڈ مصنوعات کی بڑی مقدار ضبط کی۔ تفتیش کار اب اس آپریشن کے پیمانے اور ممکنہ نیٹ ورک کی جانچ کر رہے ہیں۔

ٹھانے کی کریم برانچ نے صارفین کی صحت اور تحفظ کی اہمیت پر زور دیا ہے۔ “ہم تسلیم کرتے ہیں کہ کمپنیوں کو ایکسپائرڈ مصنوعات کے حوالے سے قوانین پر عمل کرنا چاہیے،” تحقیق میں شامل ایک اہلکار نے کہا۔

جیسے جیسے تحقیق جاری ہے، ایکو اسٹار ری سائیکلنگ کمپنی کو سنگین قانونی نتائج کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، اور ایسے تقسیم کے چینلز کی تحقیقات جاری ہیں جو ان مصنوعات کی فروخت میں شامل ہو سکتے ہیں۔

اہلکاروں نے صارفین سے اپیل کی ہے کہ وہ خوراک اور صفائی کی مصنوعات خریدتے وقت محتاط رہیں اور ایکسپائری تاریخوں کے بارے میں آگاہی بڑھائیں۔ اس معاملے نے غیر قانونی فروخت کے جاری چیلنج اور عوامی صحت کے تحفظ کے لیے قوانین کو نافذ کرنے کی ضرورت کو اجاگر کیا ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

سپریم کورٹ نے وکلاء کے مراعات کی خلاف ورزی اور ان کے مسائل سے متعلق ایک درخواست پر مرکزی حکومت اور دیگر سے جواب طلب کرتے ہوئے نوٹس جاری کیا۔

Published

on

Supreme-Court

نئی دہلی : سپریم کورٹ نے وکلاء کو درپیش مسائل بالخصوص ان کے مراعات کی خلاف ورزی کی درخواست پر مرکز اور دیگر سے جواب طلب کیا ہے۔ جسٹس وکرم ناتھ اور سندیپ مہتا کی بنچ نے سپریم کورٹ کے وکیل آدتیہ گور کی عرضی پر مرکز، بار کونسل آف انڈیا (بی سی آئی) اور دیگر کو نوٹس جاری کیا۔ گور، جنہوں نے وکلاء کے مسائل پر سپریم کورٹ میں عرضی داخل کی تھی، 2014 سے مرکزی حکومت سے ایڈووکیٹ (تحفظ) بل کو آگے بڑھانے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ گور کی طرف سے پیش ہوئے ایڈوکیٹ نشانت آر کٹنیشورکر نے کہا، “درخواست گزار ایک وکیل ہے اور تقریباً 11 سالوں سے بار کونسل سمیت متعلقہ حکام سے اس بل کا مسودہ تیار کرنے کی درخواست کر رہا ہے۔”

بنچ نے کہا کہ بل زیر غور ہے۔ درخواست میں متعلقہ حکام کو وکلاء کے مراعات کے تحفظ کے مقصد سے ایڈووکیٹ ایکٹ 1961 کے سیکشن 10(3) اور دیگر متعلقہ دفعات کے تحت ایک کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت کی گئی ہے۔ ایکٹ کا سیکشن 10 تادیبی کمیٹیوں کے علاوہ دیگر کمیٹیوں کی تشکیل سے متعلق ہے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ جب وکالت (تحفظ) بل لا کمیشن آف انڈیا کے سامنے زیر التوا تھا، درخواست گزار نے ایڈووکیٹ ایکٹ کے سیکشن 7(ڈی) کے تحت اپنے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے بی سی آئی کو لکھا تھا کہ وہ وکالت کے مراعات کے تحفظ کے لیے قوانین بنائے۔

اس میں کہا گیا، ‘موجودہ پٹیشن، جو مفاد عامہ میں دائر کی جا رہی ہے، مختلف پیش رفتوں کی وجہ سے ضروری ہو گئی ہے جو اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ بار کونسل کے لیے یہ ضروری ہے کہ وہ مراعات کی خلاف ورزی سے متعلق خدشات کو دور کرے اور وکلاء کو اس طرح کی خلاف ورزیوں سے بچانے کے لیے موثر اقدامات کرے۔’ درخواست میں کہا گیا ہے کہ موثر انصاف کے نظام کے لیے ضروری ہے کہ وکلاء کی مراعات کو پامال نہ کیا جائے تاکہ وہ آزادی سے اور بغیر کسی خوف کے اپنے فرائض سرانجام دے سکیں۔ اس میں وکلاء پر حملے سے متعلق واقعات کا بھی ذکر کیا گیا ہے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ “وکلاء پر حملہ نہ صرف وکلاء کے ذاتی وقار کو متاثر کرتا ہے بلکہ اس سے عدالتی انتظامیہ کی ساکھ اور کارکردگی پر بھی منفی اثر پڑتا ہے”۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com