سیاست
سیاست میں ہر مظلوم کے حقوق کی جنگ اور اقلیتوں کی آواز اٹھانے آیا ہوں : عمران پرتاپگڑھی

ملک میں اقلیتوں کی آواز اٹھانے پر زور دیتے ہوئے آل انڈیا کانگریس کمیٹی شعبہ اقلیت کے قومی صدر عمران پرتاپ گڑھی نے کہا کہ میں سیاست میں آپ کی آواز اٹھانے آیا ہوں میں ہر مظلوم کے حقوق کی جنگ لڑنے آیا ہوں، مجھے فخر ہے کہ آج میں برسا منڈا کی سرزمین پر کھڑا ہوں یہ بات انہوں نے رانچی کے گاندھی میدان میں جھارکھنڈ کانگریس کمیٹی کی جانب سے منعقدہ ’اقلیتی حقوق کانفرنس‘ میں بطور مہمان خصوصی شرکت کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ مجھے فخر ہے کہ میں اس سرزمین پر ہوں جہاں مولانا ابوالکلام آزاد نے اپنی زندگی کے 3 سال سے زیادہ گزرے، لیکن جب میں اسی گراؤنڈ سے تبریز انصاری اور منہاج انصاری کی چیخیں سنتا ہوں، تو میرا سر شرم سے جھک جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب میں جامعہ میں ایک پروگرام میں بیٹھا تھا، تو پتہ چلا کہ جھارکھنڈ میں تبریز انصاری کو کس طرح ماب لنچنگ کر کے قتل کیا گیا تھا، اس وقت بھی میں کسی کو بتائے بغیر جھارکھنڈ آیا تھا، اور تبریز کے خاندان سے ملاقات کی تھی کیوں کہ میرا رشتہ جھارکھنڈ سے بہت پرانا ہے، لیکن آج میں آپ کے درمیان سیاسی مسائل کو لیکر یہاں پر آیا ہوں۔
عمران پرتاپ گڑھی نے کہا کہ جھارکھنڈ میں غیر مسلموں کے ساتھ ہونے والے ظلم و ستم کسی سے ڈھکے چھپے نہیں، بی جے پی نے جھار کھنڈ میں ماب لنچنگ کی جو ’پریوگ شالہ‘ بنائی تھی، اس ’پریوگ شالہ‘ کا خاتمہ جھارکھنڈ کے عوام نے اپنے ووٹ سے دیا اور ایسی مخلوط حکومت بنائی جو یہاں کے عوام کے لئے بہتر کام کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب میں آپ کے مسائل کو اپنی شاعری کے ذریعے اٹھاتا تھا، اس وقت میں نے راہل گاندھی سے ملاقات کی تھی، اور میں نے کانگریس پارٹی جوائن کی، کیوں کہ میں اچھی طرح سے جانتا تھا کہ صرف کانگریس پارٹی اور راہل گاندھی ہی بی جے پی کی فسطائی طاقتوں کے خلاف آواز بلند کر کے ملک و ملک کے عوام کو بچا سکتے ہیں،
انہوں نے الزام لگایا کہ بی جے پی کی حکومت ملک کو نفرت کے راستے پر لے جانا چاہتی ہے، ہندو مسلم کو تقسیم کرنا چاہتی ہے، تاریخی مقامات کے نام تبدیل کرنا چاہتی ہے۔ لیکن میں ان فسطائی طاقتوں سے معلوم کرنا چاہتا ہوں کہ وہ نام بدل کر کسی بھی قوم کا مستقبل بدل سکتی ہے؟ انہوں نے کہا کہ کانگریس نے اپنے دور حکومت میں اقلیتی برادری کے لوگوں کو اہم عہدوں پر بٹھایا اور اقلیتی برادری کے لوگوں کو صدر جمہوریہ، نائب صدر اور کابینہ کا وزیر بنایا۔
عمران پرتاپ گڑھی نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں اقلیتی محاذ کو ایک مشق کے طور جو اقلیتی حقوق کنونشن کی شکل میں شروع کیا گیا ہے، وہ قابل ستائش ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جب میں کانگریس میں شامل ہوا، اور مجھے شعبہ اقلیت کا قومی چیئرمین بنایا گیا، تو میں راہل گاندھی سے ملا تھا، اور میں نے اقلیتوں سے متعلق کچھ چیزیں ان کے سامنے رکھی، جس میں راجستھان میں 6500 مدرسوں کے اساتذہ کو ریگولر کرنے کے بارے میں، جھارکھنڈ میں اردو اکیڈمی اور مدرسہ بورڈ کے قیام کی بات کی۔ عمران پرتاپ گڑھی نے ان مسائلوں پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اسی وقت راہل گاندھی جی نے اس کو نوٹ بنا کر ریاستی حکومتوں کو بھیجا تھا، لیکن آج کی بی جے پی حکومت ملک میں کسانوں کو کچل کچل کر مار رہی ہے، کسانوں کے خلاف تین ایسے قوانین نافذ کر دئے ہیں، جن کا براہ راست وزیر اعظم نریندر مودی کے دوستوں کو فائدہ ہو رہا ہے۔
عمران پرتاپ گڑھی نے کہا کہ جیسا کہ جھارکھنڈ حکومت کے موجودہ وزیر جھارکھنڈ میں ماب لنچنگ کے خلاف سخت قانون چاہتے ہیں، تو میں بھی یہاں کے وزیر اعلیٰ سے جھار کھنڈ میں موب لنچنگ کے خلاف سخت ترین قانون بنانے کی اپیل کرؤں گا۔ انہوں نے کہا کہ نوجوان سیاست میں حصہ لیں، صرف حکومتیں بدلنے سے کام نہیں چلے گا، حکومت بننے کے بعد بھی وقتاً فوقتاً کئی مسائل سامنے آتے رہتے ہیں، اس کا حل کرنا بھی ہمارا کام ہے۔ اس موقع پر جھارکھنڈ حکومت میں موجودہ کابینہ وزیر عالمگیر عالم، وزیر خزانہ ڈاکٹر رمیشور اورم، سابق مرکزی وزیر سبودھ کانت سہائے، کانگریس کے ریاستی صدر راجیش ٹھاکر، ایم ایل اے امبا پرساد، ایم ایل اے راجیش پردھان، ایم ایل اے بندھو ترکی، اقلیتی محکمہ کے قومی کوآرڈینیٹر احمد خان، شمیم احمد، سلمان پرتاپ گڑھی فرحان اعظمی، لیاقت علی موجود تھے۔
بین الاقوامی خبریں
اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اویسی نے ہندوستان اور افغانستان کے درمیان سفارتی تعلقات میں بہتری کا پرزور خیرمقدم کیا۔

نئی دہلی : اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے ہندوستان اور افغانستان کے درمیان نئے سرے سے تعلقات کا پرزور خیرمقدم کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ 2016 سے اس کی وکالت کر رہے ہیں، لیکن لوگوں نے اس پر اعتراض کیا۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان کے اندر جو کچھ ہوتا ہے وہ ان کا اندرونی معاملہ ہے لیکن افغانستان کے ساتھ ہندوستان کے سفارتی تعلقات علاقائی سفارت کاری کے لیے ضروری ہیں۔ افغان وزیر خارجہ امیر خان متقی اس وقت بھارت کے دورے پر ہیں۔ اے این آئی کو انٹرویو دیتے ہوئے حیدرآباد کے ایم پی اور اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے ہندوستان-افغانستان تعلقات میں پیشرفت کے حوالے سے کہا، “میں اس کا خیرمقدم کروں گا۔ 2016 میں، میں نے پارلیمنٹ میں کھڑے ہو کر کہا تھا کہ طالبان آئیں گے، اور آپ ان سے بات کریں، بی جے پی کے بہت سے میڈیا شخصیات اور سیاسی شخصیات نے مجھے گالی دی… دیکھو، وہ طالبان کے بارے میں بات کر رہا ہے… میں نے کہا کہ یہ میری تقریر ہے”۔
انہوں نے کہا، “چابہار بندرگاہ کی تعمیر ہمارے لیے بہت اہم ہے… ہم جو ایران میں تعمیر کر رہے ہیں، اسے ہم افغانستان میں داخل ہونے کے لیے استعمال کریں گے۔ ہم اس علاقے میں چین اور پاکستان کو کیسے اثر و رسوخ دے سکتے ہیں؟” جب اویسی سے طالبان کی کوتاہیوں کے بارے میں سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا، “جناب، ہر ایک میں خامیاں ہوتی ہیں، آپ خامیاں دیکھیں گے… ہم اس جگہ کو چھوڑ دیں گے… آپ کے گھر میں کیا ہوگا، میں اس کی پرواہ کیوں کروں… مجھے اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ میں اس جگہ کو کھو نہ دوں”۔
بھارت کے لیے افغانستان کی اہمیت کی وضاحت کرتے ہوئے، اویسی نے کہا، “افغان وزیر خارجہ یہاں ہیں، اور پاکستان نے ان پر بمباری کی، آپ دیکھتے ہیں کہ حالات کیسے جا رہے ہیں؟ انہوں نے چین، پاکستان، افغانستان، بنگلہ دیش کو بلایا، اور میٹنگیں کیں… کیا یہ ہمارے لیے درست ہے؟ ہمارے مکمل سفارتی تعلقات ہونے چاہئیں۔ وہاں ہماری موجودگی ملک کی سلامتی اور جغرافیائی سیاست کے لیے بہت ضروری ہے۔ … بالکل، جب طالبان کو کہا جائے گا، تو مجھے مکمل طور پر کہا جائے گا کہ جب طالبان کے ساتھ تعلقات ہوں گے تو انہیں مکمل طور پر کہا جائے گا” ہندوستان، برائے مہربانی میڈیکل کے شعبے میں اشتہارات بند نہ کریں، افغانستان میں ہماری بہت بڑی سرمایہ کاری ہے… اور وہاں ہندوستانیوں کی خیر سگالی ہے… وہاں تمام زرمبادلہ سکھوں کے پاس ہے۔”
ممبئی پریس خصوصی خبر
ممبئی بنگلہ دیشیوں کے نام پر عام مسلمانوں کو ہراساں کیا جانا بند ہو، وزیر داخلہ امیت شاہ کے بیان پر ابوعاصم کا سرکار پر سنگین الزام

ممبئی : مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر ورکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے وزیر داخلہ امیت شاہ کے بیان کو ہدف تنقید بنایا اور کہا کہ وزیر داخلہ کو اور مرکزی سرکار کی ذمہ داری ہے کہ وہ بنگلہ دیشی اور پاکستانی دراندازی کرنے والوں کے خلاف کارروائی کرے بنگلہ دیشیوں کے سبب ہندوستان میں مسلمانوں کی آبادی میں اضافہ ہوا ہے, یہ سراسر غلط ہے. بنگلہ دیشی اور پاکستانیوں کی آڑ میں مغربی بنگال کے باشندوں اور عام مسلمانوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے. انہوں نے کہا کہ کئی ریاستوں اور مرکز میں سرکار آپ کی ہے تو سرحد سے کیسے بنگلہ دیشی درانداز داخل ہوتے ہیں؟ ان کے دستاویزات بنانے والوں کے خلاف سرکار نے اب تک کیا کارروائی کی ہے انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیشی کی آڑ میں مسلمانوں کو نشانہ بنانا بند کیا جانا چاہیے, جس طرح سے کریٹ سومیا ہر مسلمانوں کی سرٹیفکیٹ اور دستاویزات کو فرضی قرار دینے کی سعی کر کے مسلمانوں کو نشانہ بنا رہے ہیں. انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیشیوں کی ہند کی سرحد سے دراندازی کیسے ہوتی ہے, اس پر سرکار کو توجہ دینی چاہئے یہ کام کانگریس، ایس پی یا دیگر پارٹیوں کا نہیں ہے, یہ کام سرکار کا ہے کہ وہ بنگلہ دیشیوں اور پاکستانیوں کے خلاف کاروائی کرے اور اس کے نام پر مسلمانوں کو ہراساں و پریشان نہ کرے. انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیشیوں کے دستاویزات جو تیار کر رہے ہیں کیا ان افسران پر کارروائی کی جاتی ہے۔
جرم
سرکاری نوکری کے نام پر کروڑوں روپے کی ٹھگی، ملزم دلی سے گرفتار… سینکڑوں بے روزگاروں سے ملزم نے پیسہ وصول کیا تھا

ممبئی : مہاراشٹر کے متعدد اضلاع میں مرکزی سرکار اور ریاستی سرکار میں سرکاری نوکری دلانے کے نام پر دھوکہ دہی کے الزام میں ممبئی اقتصادی ونگ نے ملزم کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے. نئی ممبئی کا تاجر سنتوش گنپت نے شکایت درج کروائی کہ سرکاری نوکری کے لئے اس سے ملزم نلیش کانشی رام راٹھور نے پانچ لاکھ روپے وصول کئے اور میڈیکل ٹیسٹ و اپوائمنٹ تقرر نامہ کے لئے پانچ سے ۱۵ لاکھ روپے وصول کئے. اس کے خلاف ای او ڈبلیو نے کیس درج کیا کیونکہ اس نے نوکری کا لالچ دے کر 2.88 کروڑ روپے کی دھوکہ دہی کی ہے اور تفتیش میں یہ انکشاف ہوا کہ اس نے ۱۰ کروڑ کا دھوکہ کیا ہے, اقتصادی ونگ نے مفرور ملزم کو گرفتار کرنے کے لئے ٹیم تشکیل دی اور آکولہ سمیت دیگر علاقوں میں اس کی تلاشی لی گئی ملزم نے ۲۰۲۲ میں سینکڑوں نوجوانوں کو آر سی ایف میں تقرری کے لیے دھوکہ دیا اس کی شکایت ای او ڈبلیو میں کی گئی. ای او ڈبلیو کو اطلاع ملی کہ ملزم دلی سے فرار ہونے کی سعی کر رہا ہے اس پر پولس نے اسے دلی سے گرفتار کیا ملزم کے خلاف ممبئی ای او ڈبلیو اور پونہ ڈکن میں مجرمانہ معاملہ درج ہے اس کی مزید تفتیش جاری ہے. ای او ڈبلیو کے سربراہ نشت مشرا کی سربراہی میں یہ کارروائی انجام دی گئی ہے۔
-
سیاست12 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست6 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم6 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا