(جنرل (عام
دنیا میں سب سے زیادہ پڑھی جانے والی کتاب قرآن مجیدہے

امت مسلمہ کو عبادات کے ساتھ نبی کریمؐ کی سماجی زندگی کو اپنی زندگیوں میں ڈھالنے کی ضرورت ہے۔نبی کریم ؐ کی ذات اقدس ہی واحد ایسی ذات ہے جس سے تعلق ایمان کی ضمانت دے سکتی ہے۔حضور اکرمؐ سے دوری ایمان کا خاتمہ ہے۔ان خیالات کا اظہار مولانا شمیم الزماں قادری(بنگال) نے کل ہند بزم رحمت عالم کے مرکزی جشن میلاد النبیؐ و انٹرنیشنل پیس ایوارڈ سے کیا جو خواجہ منشن مانصاحب ٹینک حیدرآباد پر منعقد ہوا۔قبل ازیں مولانا شمیم الزماں قادری نے بزم کی جانب سے پہلی مرتبہ ایک روزہ اردو،عربی خطاطی کی نمائش کا بھی افتتاح کیا جس میں مشہور و معروف خطاط انل کمار چوہان کی فن خطاطی کے نمونوں کو پیش کیا گیا۔
جاریہ سال بزم کی جانب سے انٹرنیشنل پیس ایوارڈ مشہور و معروف خطاط انل کمار چوہان کو دیا گیاجنہوں نے فن خطاطی کے نمونوں کو پیش کرتے ہوئے ایک بہترین مثال پیش کی۔جلسہ کا آغاز محمد ساجد احمد قادری کی قرات کلام پاک سے ہوگا۔صدر بزم و سینئر ایڈوکیٹ ہائی کورٹ جناب ایم اے مجیب نے جلسہ کی صدارت کی۔اس موقع پر ساجد خان’ مصطفی خان’ مفتی وسیم، بنڈی رمیش جنرل سکریٹری ٹی آر ایس اور دیگر موجود تھے۔مولانا شمیم الزماں قادری نے سلسلہ خطاب جاری رکھتے ہوئے کہا کہ قرآن مجید واحد ایسی کتاب ہے جو دنیا میں سب سے زیادہ پڑھی اور طبع کی جاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ نبی کریم ؐکی حیات مبارکہ کو سمجھنے کیلئے ہمیں حیات طیبہ کا مطالعہ کرنے کی ضرورت ہے۔
مولانا نے انل کمار چوہان کی خدمات کی ستائش کی اور کہا کہ ایک غیر مسلم شخص نے اسلامی تعلیمات سے متاثر ہوکر قرآنی آیات کو بہترین انداز میں تحریر کیا ہے جو قابل ستائش ہے۔مولانا شمیم الزماں قادری نے کہا کہ دنیا کے مشہور و معروف سائنسداں اور غیرمسلم افراد محسن انسانیت حضوراکرم ؐ کی تعلیمات سے کافی متاثر ہیں۔ مفتی صلاح الدین نے اپنے خطاب میں نوجوانوں کو تلقین کی کہ وہ اسلامی تعلیمات پر عمل پیرا ہوجائیں اسی سے کامیابی و کامرانی حاصل ہوتی ہے۔مولانا نے کہا کہ حضور اکرم ؐ کی آمد کے ساتھ ہی کفر کا خاتمہ ہوگیا۔ہر طرف روشنی ہی روشنی بکھر گئی۔
آج ضرورت اس بات کی ہے مسلمان اپنے گھروں میں دینی ماحول پیدا کریں اور اٹھتے بیٹھتے حضور اکرمؐکی حیات طیبہ کو سامنے رکھتے ہوئے زندگی گزاریں۔جناب ایم اے مجیب صدر بزم رحمت عالم نے کہا کہ کل ہند بزم رحمت عالم ایک غیر سیاسی تنظیم ہے جس کا منشاء و مقصد انسانیت کی خدمت اور صالح معاشرہ کی تشکیل کو یقینی بنانا ہے۔بزم کے زیر اہتمام ہر سال عید میلاد النبیؐ کے موقع پر جشن منعقد کیا جاتا ہے اور رحمت عالم انٹرنیشنل پیس ایوارڈ عطا کیا جاتا ہے۔انل کمار چوہان ماہر خطاط نے نعت شریف کا نذرانہ پیش کیا اور اپنے مختصر سے خطاب میں کہا کہ انہوں نے 100سے زائد مساجد میں بلامعاوضہ قرآنی آیات اور اسمائے مبارک تحریر کئے ہیں اوربارگاہوں اور خانقاہوں میں بھی اپنے فن کے نقوش چھوڑے ہیں۔جناب سرفراز صدیقی نمائندہ کارپوریٹراحمد نگر ڈیویژن نے کہا کہ حضور اکرم ؐ تمام عالم کیلئے رحمتہ العالمینؐ بناکر مبعوث کئے گئے ہیں۔انہوں نے آپؐکی تعلیمات پر عمل کرنے کی نوجوانوں کو تلقین کی۔سینکڑوں شرکاء نے انل کمار چوہان کے فن کا مشاہدہ کیا اور انہیں داد و تحسین پیش کی۔غیر مسلم شرکاء نے بھی نمائش کا مشاہدہ کیا اورانل کمار چوہان کے فن پر رشک کیا۔صبح دس بجے نمائش کا آغاز عمل میں آیا اور نمائش پانچ بجے شام اختتام کو پہنچی۔
سیاست
ممبئی راج اور ادھو ٹھاکرے اتحاد، مرد کون ہے عورت کون ہے : نتیش رانے کی تنقید

ممبئی مہاراشٹر میں مراٹھی مانس کے لئے راج اور ادھو ٹھاکرے کے اتحاد پر بی جے پی لیڈر اور وزیر نتیش رانے نے ادھو اور راج پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ راج ٹھاکرے نے کہا ہے کہ ہمارے درمیان کے اختلافات ختم ہوئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی راج ٹھاکرے نے یہ بھی کہا ہے کہ وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے انہیں اتحاد پر مجبور کیا, جو کام بال ٹھاکرے نہیں کر پائے وہ فڑنویس نے کیا ہے۔ اس پر نتیش رانے نے کہا کہ مہاوکاس اگھاڑی کے دور میں سپریہ سلے نہ کہا تھا کہ فڑنویس اکیلا تنہا کیا کرلیں گے, یہ اس بات کا جواب ہے انہوں نے کہا کہ جو کام بال ٹھاکرے نہیں کرسکے, وہ فڑنویس نے کیا۔ مزید طنز کرتے ہوئے رانے نے کہا کہ اختلافات ختم ہونے پر جو جملہ راج ٹھاکرے نے اپنے خطاب میں کہا ہے اس سے یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ اس میں سے مرد کون ہے, اور عورت کون ہے۔ انہوں نے کہا کہ ادھو ٹھاکرے کے حال چال سے لگتا ہے کہ وہ کیا ہے, لیکن اس پر ادھو ٹھاکرے وضاحت کرے۔
(جنرل (عام
وقف ایکٹ : مرکزی حکومت نے ‘یونیفائیڈ وقف مینجمنٹ’ رولز کو مطلع کیا، جس کے تحت وقف املاک کے لیے ایک مرکزی پورٹل اور ڈیٹا بیس بنایا جائے گا۔

نئی دہلی : وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کے جواز کو چیلنج کرنے والی عرضیاں سپریم کورٹ میں زیر التوا ہیں۔ اس کے باوجود مرکزی حکومت نے ‘یونیفائیڈ وقف مینجمنٹ ایمپاورمنٹ ایفیشنسی اینڈ ڈیولپمنٹ رولز 2025’ کو نوٹیفائی کیا ہے۔ یہ قواعد وقف املاک کے پورٹل اور ڈیٹا بیس سے متعلق ہیں۔ سپریم کورٹ نے وقف ترمیمی ایکٹ کی آئینی حیثیت کو چیلنج کرنے والی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔ نئے قوانین کے مطابق تمام ریاستوں کی وقف املاک کی نگرانی کے لیے ایک مرکزی پورٹل اور ڈیٹا بیس بنایا جائے گا۔ وزارت اقلیتی امور میں محکمہ وقف کے انچارج جوائنٹ سکریٹری اس کی نگرانی کریں گے۔
نئے قواعد کے مطابق وقف املاک کی نگرانی کے لیے ایک پورٹل بنایا جائے گا۔ اس پورٹل کی دیکھ بھال اقلیتی امور کی وزارت کا ایک جوائنٹ سکریٹری کرے گا۔ پورٹل ہر وقف اور اس کی جائیداد کو ایک منفرد نمبر دے گا۔ تمام ریاستوں کو جوائنٹ سکریٹری سطح کے افسر کو نوڈل افسر کے طور پر مقرر کرنا ہوگا۔ انہیں مرکزی حکومت کے ساتھ مل کر ایک سپورٹ یونٹ بنانا ہوگا۔ اس سے وقف اور اس کی جائیدادوں کی رجسٹریشن، اکاؤنٹنگ، آڈٹ اور دیگر کام آسانی سے ہو سکیں گے۔ یہ قواعد 1995 کے ایکٹ کی دفعہ 108B کے تحت بنائے گئے ہیں۔ اس دفعہ کو وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کے مطابق شامل کیا گیا تھا۔ یہ ایکٹ 8 اپریل 2025 سے نافذ العمل ہے۔ قوانین میں بیواؤں، مطلقہ خواتین اور یتیموں کو کفالت الاؤنس فراہم کرنے کے بھی انتظامات ہیں۔
نئے قوانین میں کہا گیا ہے کہ متولی کو اپنے موبائل نمبر اور ای میل آئی ڈی کے ساتھ پورٹل پر رجسٹر ہونا چاہیے۔ یہ رجسٹریشن ون ٹائم پاس ورڈ (او ٹی پی) کے ذریعے کی جائے گی۔ پورٹل پر رجسٹر ہونے کے بعد ہی متولی وقف کے لیے وقف اپنی جائیداد کی تفصیلات دے سکتا ہے۔ ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ متولی کا مطلب ہے وہ شخص جسے وقف املاک کے انتظام کی دیکھ بھال کے لیے مقرر کیا گیا ہو۔ قواعد کے مطابق کسی جائیداد کو غلط طور پر وقف قرار دینے کی تحقیقات ضلع کلکٹر سے ریفرنس موصول ہونے کے ایک سال کے اندر مکمل کی جانی چاہیے۔ متولی کے لیے پورٹل پر رجسٹر ہونا لازمی ہے، اسے اپنے موبائل نمبر اور ای میل آئی ڈی کا استعمال کرتے ہوئے او ٹی پی کے ذریعے تصدیق کرنی ہوگی۔ اس کے بعد ہی وہ وقف املاک کی تفصیلات دے سکتا ہے۔
(جنرل (عام
مراٹھی ہندی تنازع پر کشیدگی کے بعد شسیل کوڈیا کی معافی

ممبئی مہاراشٹر مراٹھی اور ہندی تنازع کے تناظر میں متنازع بیان پر شسیل کوڈیا نے معذرت طلب کرلی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے ٹوئٹ کو غلط طریقے سے پیش کیا گیا, میں مراٹھی زبان کے خلاف نہیں ہوں, میں گزشتہ ۳۰ برسوں سے ممبئی اور مہاراشٹر میں مقیم ہوں, میں راج ٹھاکرے کا مداح ہوں میں راج ٹھاکرے کے ٹویٹ پر مسلسل مثبت تبصرہ کرتا ہوں۔ میں نے جذبات میں ٹویٹ کیا تھا اور مجھ سے غلطی سرزد ہو گئی ہے, یہ تناؤ اور کشیدگی ماحول ختم ہو۔ ہمیں مراٹھی کو قبول کرنے میں سازگار ماحول درکار ہے, میں اس لئے آپ سے التماس ہے کہ مراٹھی کے لئے میری اس خطا کو معاف کرے۔ اس سے قبل شسیل کوڈیا نے مراٹھی سے متعلق متنازع بیان دیا تھا اور مراٹھی زبان بولنے سے انکار کیا تھا, جس پر ایم این ایس کارکنان مشتعل ہو گئے اور شسیل کی کمپنی وی ورک پر تشدد اور سنگباری کی۔ جس کے بعد اب شسیل نے ایکس پر معذرت طلب کر لی ہے, اور اپنے بیان کو افسوس کا اظہار کیا ہے۔ شسیل نے کہا کہ میں مراٹھی زبان کا مخالف نہیں ہوں لیکن میرے ٹویٹ کا غلط مطلب نکالا گیا ہے۔
-
سیاست9 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا