Connect with us
Monday,24-November-2025

(جنرل (عام

دنیا میں سب سے زیادہ پڑھی جانے والی کتاب قرآن مجیدہے

Published

on

Quran-majid

امت مسلمہ کو عبادات کے ساتھ نبی کریمؐ کی سماجی زندگی کو اپنی زندگیوں میں ڈھالنے کی ضرورت ہے۔نبی کریم ؐ کی ذات اقدس ہی واحد ایسی ذات ہے جس سے تعلق ایمان کی ضمانت دے سکتی ہے۔حضور اکرمؐ سے دوری ایمان کا خاتمہ ہے۔ان خیالات کا اظہار مولانا شمیم الزماں قادری(بنگال) نے کل ہند بزم رحمت عالم کے مرکزی جشن میلاد النبیؐ و انٹرنیشنل پیس ایوارڈ سے کیا جو خواجہ منشن مانصاحب ٹینک حیدرآباد پر منعقد ہوا۔قبل ازیں مولانا شمیم الزماں قادری نے بزم کی جانب سے پہلی مرتبہ ایک روزہ اردو،عربی خطاطی کی نمائش کا بھی افتتاح کیا جس میں مشہور و معروف خطاط انل کمار چوہان کی فن خطاطی کے نمونوں کو پیش کیا گیا۔

جاریہ سال بزم کی جانب سے انٹرنیشنل پیس ایوارڈ مشہور و معروف خطاط انل کمار چوہان کو دیا گیاجنہوں نے فن خطاطی کے نمونوں کو پیش کرتے ہوئے ایک بہترین مثال پیش کی۔جلسہ کا آغاز محمد ساجد احمد قادری کی قرات کلام پاک سے ہوگا۔صدر بزم و سینئر ایڈوکیٹ ہائی کورٹ جناب ایم اے مجیب نے جلسہ کی صدارت کی۔اس موقع پر ساجد خان’ مصطفی خان’ مفتی وسیم، بنڈی رمیش جنرل سکریٹری ٹی آر ایس اور دیگر موجود تھے۔مولانا شمیم الزماں قادری نے سلسلہ خطاب جاری رکھتے ہوئے کہا کہ قرآن مجید واحد ایسی کتاب ہے جو دنیا میں سب سے زیادہ پڑھی اور طبع کی جاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ نبی کریم ؐکی حیات مبارکہ کو سمجھنے کیلئے ہمیں حیات طیبہ کا مطالعہ کرنے کی ضرورت ہے۔

مولانا نے انل کمار چوہان کی خدمات کی ستائش کی اور کہا کہ ایک غیر مسلم شخص نے اسلامی تعلیمات سے متاثر ہوکر قرآنی آیات کو بہترین انداز میں تحریر کیا ہے جو قابل ستائش ہے۔مولانا شمیم الزماں قادری نے کہا کہ دنیا کے مشہور و معروف سائنسداں اور غیرمسلم افراد محسن انسانیت حضوراکرم ؐ کی تعلیمات سے کافی متاثر ہیں۔ مفتی صلاح الدین نے اپنے خطاب میں نوجوانوں کو تلقین کی کہ وہ اسلامی تعلیمات پر عمل پیرا ہوجائیں اسی سے کامیابی و کامرانی حاصل ہوتی ہے۔مولانا نے کہا کہ حضور اکرم ؐ کی آمد کے ساتھ ہی کفر کا خاتمہ ہوگیا۔ہر طرف روشنی ہی روشنی بکھر گئی۔

آج ضرورت اس بات کی ہے مسلمان اپنے گھروں میں دینی ماحول پیدا کریں اور اٹھتے بیٹھتے حضور اکرمؐکی حیات طیبہ کو سامنے رکھتے ہوئے زندگی گزاریں۔جناب ایم اے مجیب صدر بزم رحمت عالم نے کہا کہ کل ہند بزم رحمت عالم ایک غیر سیاسی تنظیم ہے جس کا منشاء و مقصد انسانیت کی خدمت اور صالح معاشرہ کی تشکیل کو یقینی بنانا ہے۔بزم کے زیر اہتمام ہر سال عید میلاد النبیؐ کے موقع پر جشن منعقد کیا جاتا ہے اور رحمت عالم انٹرنیشنل پیس ایوارڈ عطا کیا جاتا ہے۔انل کمار چوہان ماہر خطاط نے نعت شریف کا نذرانہ پیش کیا اور اپنے مختصر سے خطاب میں کہا کہ انہوں نے 100سے زائد مساجد میں بلامعاوضہ قرآنی آیات اور اسمائے مبارک تحریر کئے ہیں اوربارگاہوں اور خانقاہوں میں بھی اپنے فن کے نقوش چھوڑے ہیں۔جناب سرفراز صدیقی نمائندہ کارپوریٹراحمد نگر ڈیویژن نے کہا کہ حضور اکرم ؐ تمام عالم کیلئے رحمتہ العالمینؐ بناکر مبعوث کئے گئے ہیں۔انہوں نے آپؐکی تعلیمات پر عمل کرنے کی نوجوانوں کو تلقین کی۔سینکڑوں شرکاء نے انل کمار چوہان کے فن کا مشاہدہ کیا اور انہیں داد و تحسین پیش کی۔غیر مسلم شرکاء نے بھی نمائش کا مشاہدہ کیا اورانل کمار چوہان کے فن پر رشک کیا۔صبح دس بجے نمائش کا آغاز عمل میں آیا اور نمائش پانچ بجے شام اختتام کو پہنچی۔

(جنرل (عام

ممبئی کو ‘انڈر ورلڈ نیٹ ورک’ حاصل کرے گا، تین سالوں میں پورا شہر ٹریفک فری ہو جائے گا : سی ایم فڈنویس

Published

on

ممبئی، 24 نومبر، مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس نے پیر کے روز زیر زمین سرنگوں اور متوازی سڑکوں کا جال بنا کر ممبئی کو اگلے تین سالوں میں "ٹریفک فری” بنانے کے ایک جامع منصوبے کا اعلان کیا۔ وزیر اعلیٰ نے بھارتیہ جنتا پارٹی کے ‘یوتھ کنیکٹ’ انٹریکشن پروگرام کے دوران شہر کے آنے والے زیر زمین سڑک کے نظام کو ‘پاتال لوک’ (انڈرورلڈ) کے طور پر بیان کیا، اس بات پر زور دیا کہ یہ مسافروں کی بھیڑ کو مستقل طور پر کم کرے گا۔ فڈنویس نے کہا کہ حکومت کا ایک جامع منصوبہ ہے کہ شہر بھر میں سرنگوں کا جال اور متوازی راستوں کے ساتھ دائمی دم گھٹی ہوئی سڑکوں کے ساتھ مل کر موجودہ شریانوں پر دباؤ کو کم کیا جائے۔ انہوں نے تصدیق کی کہ زیر زمین راہداریوں کے اس نظام کی تعمیر سے آنے والے برسوں میں ممبئی کو ٹریفک کی دائمی پریشانیوں سے پاک کر دیا جائے گا۔ وزیر اعلیٰ نے نشاندہی کی کہ ممبئی کے تقریباً 60 فیصد ٹریفک کا بوجھ اس وقت ویسٹرن ایکسپریس ہائی وے پر چلتا ہے، اور اس بوجھ کو کم کرنا کسی بھی قابل عمل حل کا مرکز ہے۔ اس سے نمٹنے کے لیے متوازی سڑکیں بنائی جا رہی ہیں، نئی راہداریوں کے ساتھ گاڑیوں کی رفتار کو 80 کلومیٹر فی گھنٹہ کی اجازت دینے کے لیے ڈیزائن کیا جا رہا ہے، جس سے رکاوٹوں کو نمایاں طور پر کم کیا جا رہا ہے، اس کے برعکس موجودہ اوسط رفتار تقریباً 20 کلومیٹر فی گھنٹہ ہے جو شہر میں چوٹی کے اوقات میں 15 کلومیٹر فی گھنٹہ تک گر جاتی ہے۔ فڈنویس نے کہا کہ تھانے اور بوریولی کے درمیان ایک زیر زمین سرنگ فی الحال زیر تعمیر ہے، ایک اور منصوبہ مولنڈ اور گورگاؤں کے درمیان ہے تاکہ ممبئی میں مشرق-مغرب کے رابطے کو نمایاں طور پر فروغ دیا جاسکے۔ بوریولی اور گورگاؤں کے درمیان ویسٹرن ایکسپریس ہائی وے کے متوازی ایک نئی سڑک تعمیر کی جا رہی ہے، جب کہ اٹل سیٹو سے براہ راست جڑنے کے لیے ورلی سے سیوری تک ایک پل بنایا جا رہا ہے، جس سے مضافاتی علاقوں کے لوگوں کو ساحلی سڑک کے ذریعے نوی ممبئی بین الاقوامی ہوائی اڈے تک پہنچنے کی اجازت دی جائے گی۔ مشرقی جانب، وزیراعلیٰ نے کہا کہ ایسٹرن فری وے جہاں سے ختم ہوتا ہے وہاں سے ایک سرنگ بنائی جا رہی ہے، جس کو تین سال کے اندر مکمل کرنے کا ہدف ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ "یہ زیر زمین حصہ گرگام چوپاٹی تک چلے گا اور اس سے جنوبی ممبئی میں بھیڑ کو کافی حد تک کم کرنے کی امید ہے۔” فڈنویس نے مزید کہا کہ باندرہ-ورلی سی لنک سے باندرہ-کرلا کمپلیکس (بی کے سی) کی طرف ٹریفک کو کم کرنے کے لیے ایک اور سرنگ تیار کی جا رہی ہے، جسے ہوائی اڈے تک بڑھایا جائے گا۔ "اس توسیع سے جنوبی ممبئی سے ہوائی اڈے تک کے سفر کے وقت میں زیادہ سے زیادہ 20 منٹ کی کمی ہو جائے گی،” انہوں نے دعویٰ کیا۔ سی ایم نے کہا کہ مہتواکانکشی انفراسٹرکچر پروجیکٹ کا مقصد ممبئی کے نقل و حمل کے منظر نامے کو تبدیل کرنا اور شہر کے بدنام زمانہ ٹریفک مسائل سے اگلے تین سالوں میں طویل مدتی ریلیف فراہم کرنا ہے۔

Continue Reading

بالی ووڈ

بالی وڈ کے ستارے دھرمندر کا انتقال

Published

on

ممبئی — بالی وڈ کے لیجنڈ اداکار، جنہیں “ہی مین” کے نام سے جانا جاتا تھا، آج اپنے گھر ممبئی میں ۸۹ سال کی عمر میں انتقال کر گئے۔ انہوں نے اپنی طویل فلمی زندگی میں لاکھوں دل جیتے اور بھارتی سینما کی تاریخ میں ایک مقامِ لا متبادل قائم کیا۔

دھرمندر کی طبیعت کچھ دنوں سے نازک تھی۔ وہ سانس کی تکلیف اور دیگر صحت کے مسائل کی وجہ سے اسپتال میں زیرِ علاج رہے، مگر چند روز قبل انہیں گھر منتقل کر دیا گیا تھا۔ دوپہر کے وقت ان کے گھر کے باہر اس بات کی اطلاع ملی کہ وہ واپس نہ آئے، اور جلد ہی یہ افسوسناک خبر پھیلی کہ وہ اس جہانِ فانی سے کوچ کر گئے ہیں۔

ان کا کیریئر چھ دہائیوں پر محیط تھا۔ انہوں نے پہلی مرتبہ اسکرین پر قدم ایک رومانی فلم سے رکھا اور جلد ہی ایکشن، کامیڈی اور ڈرامے میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا۔ ان کی پرفارمنس نے نہ صرف ناظرین کو لبھایا بلکہ آنے والے اداکاروں کے لیے ایک معیار قائم کیا۔

ان کی موت پر بالی وڈ کی دنیا شدید سوگ میں ہے۔ فلمی شخصیات اور مداح ان کی شخصیت، ان کی مسکراہٹ، اور ان کی پیشہ ورانہ لگن کو خراجِ تحسین پیش کر رہے ہیں۔ انہیں “ایک دور کا اختتام” قرار دیا جا رہا ہے — وہ فن کے ایک دور کی نمائندگی کرتے تھے اور ان کی موجودگی سے فلمی صنعت کو جو روح ملی تھی، وہ اب شائد کم ہی نظر آئے گی۔

ذاتی طور پر، دھرمندر اپنے خاندان کے بہت قریبی تھے اور انہیں اپنے بیوی، بچوں اور پوتے-پوتیوں میں بے پناہ محبت ملی۔ ان کی زندگی نہ صرف فلموں کا سفر تھی بلکہ ایک انسان کی کہانی تھی جو سادگی، عزم اور محبت پر مبنی تھی۔

ان کے چل جانے سے ایک عظیم باب بند ہوا ہے۔ مگر ان کے فن اور ان کی یاد ہمیشہ زندہ رہے گی، اور ان کی اداؤں کے چرچے آنے والی نسلوں تک سنائی دیں گے۔ ہم ان کے اہلِ خانہ کے لیے دُعاگو ہیں کہ اللہ انہیں صبر عطا کرے اور دھرمندر کی روح کو سکون دے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

"آئی این ایس ماہے کی شمولیت سے بھارتی بحریہ میں ملکی جہازوں کا نیا دور شروع”

Published

on

ممبئی، 24 نومبر، ہندوستانی بحریہ نے پیر کو ماہے کلاس اینٹی سب میرین جنگی اتھلے پانی کے جہاز کے پہلے جہاز آئی این ایس مہے کو کمیشن دیا، جس سے ہندوستان کی ساحلی دفاعی صلاحیتوں میں نمایاں اضافہ ہوا اور ساحلی علاقوں میں بحریہ کی جنگی تیاریوں کو بڑھایا گیا۔ ہندوستانی فوج کے سربراہ جنرل اوپیندر دویدی نے مہمان خصوصی کی حیثیت سے تقریب میں شرکت کی، انہوں نے سہ فریقی تعاون پر زور دیا جسے انہوں نے قومی سلامتی کے تحفظ کے لیے اہم قرار دیا۔ ممبئی کے نیول ڈاکیارڈ میں منعقد ہونے والے اس پروگرام نے دیسی اتلے پانی کے جنگجوؤں کی ایک نئی نسل کی شمولیت کو نشان زد کیا جسے بحریہ نے چیکنا، تیز اور پرعزم ہندوستانی قرار دیا۔ اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے، جنرل دویدی نے کہا، "آج کی تقریب نہ صرف جنگ کے بحری ترتیب میں ایک طاقتور نئے پلیٹ فارم کی شمولیت کی نشان دہی کرتی ہے، بلکہ دیسی ٹیکنالوجی کے ساتھ کمپلیکس کے لڑاکاوں کو ڈیزائن، تعمیر اور فیلڈ کرنے کی ہماری قوم کی بڑھتی ہوئی صلاحیت کی بھی تصدیق کرتی ہے۔” "آئی این ایس مہے کی کمیشننگ بحریہ کی ایک بلڈرز نیوی میں ثابت قدم تبدیلی کی تصدیق کرتی ہے، جو کہ اپنے جنگی پلیٹ فارمز کو ڈیزائن، تعمیر اور برقرار رکھتی ہے۔ آج، بحریہ کے سرمائے کے حصول کے 75 فیصد سے زیادہ پلیٹ فارم مقامی طور پر حاصل کیے جاتے ہیں۔ جنگی جہازوں اور آبدوزوں سے لے کر، ہندوستانی عوامی بحری جہازوں سے لے کر عوامی بحری جہازوں اور اعلیٰ ترین ہتھیاروں تک۔ نجی، ہماری قوم کے صنعتی اور تکنیکی غلبے کے زندہ ثبوت کے طور پر کھڑے ہیں،” انہوں نے مزید کہا۔

نئے تفویض کردہ عملے کو اعلیٰ ترین معیارات کو برقرار رکھنے کی تلقین کرتے ہوئے، آرمی چیف نے کہا، "آج کے بعد سے، ذمہ داری کی چادر آپ کے کندھوں پر ٹکی ہوئی ہے، آپ اس کی روح، اس کے نظم و ضبط اور اس کی جنگی برتری کے محافظ ہیں، یاد رکھیں، جہاز صرف اس آدمی کی طرح مضبوط ہے جو اسے چلاتا ہے۔ اس کا جذبہ آپ کے کردار پر منحصر ہوگا کیونکہ قوم آپ کی ہمت پر منحصر ہوگی۔ جاگ جاؤ، اور ہندوستان کا ترنگا سمندروں میں اونچا اڑائے گا کیونکہ آپ اس کا دفاع کریں گے۔” آپریشن سندھ کی عکاسی کرتے ہوئے، ہندوستان کے 7 مئی کو پاکستان اور پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر میں دہشت گردی کے بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنانے والے فوجی آپریشن، جنرل دویدی نے کہا، "مسلح افواج کی طاقت ہم آہنگی میں مضمر ہے۔ سمندر، زمین اور آسمان قومی سلامتی کا ایک ہی تسلسل بناتے ہیں، اور فوج، بحریہ اور فضائیہ مل کر ہندوستان کے ہر آپریشن میں ایک آنکھ کی طاقت ہیں… لداخ سے بحر ہند تک، انفارمیشن وارفیئر سے لے کر مشترکہ لاجسٹکس تک، اس ہم آہنگی کی ایک بہترین مثال تھی۔” "آج آئی این ایس ماہے نے جیسے ہی جھنڈا لہرایا، وہ نہ صرف بحریہ کی امیدیں رکھتی ہے، بلکہ ایک قوم کا اجتماعی یقین رکھتی ہے جو اس کے پیچھے متحد ہے۔ اس کے سفر محفوظ رہیں، اس کے مشن کامیاب ہوں، اور اس کا عملہ ہندوستان کی خدمت میں ثابت قدم رہے،” انہوں نے مزید کہا۔ کمیشننگ کے بعد، جنرل دویدی نے کوچین شپ یارڈ لمیٹڈ (سی ایس ایل) کے ذریعہ تعمیر کردہ آئی این ایس مہے کا گائیڈڈ ٹور کیا۔ یہ بحری جہاز بھارت کے آتمنیربھار بھارت اقدام میں ایک اہم سنگ میل کی نمائندگی کرتا ہے، جس میں کمپیکٹ ڈیزائن کو طاقتور اینٹی سب میرین جنگی صلاحیتوں کے ساتھ ملایا جاتا ہے جو ساحلی تسلط کے لیے ضروری ہے۔ آئی این ایس مہے کا نام مالابار ساحل پر واقع ماہے کے تاریخی ساحلی انکلیو کے نام پر رکھا گیا ہے، اور اس کی چوٹی پر ‘ارومی’، کلاریپائیٹو کی لچکدار تلوار، چستی، درستگی اور مہلک تاثیر کی علامت ہے۔ بحریہ کے ایک اہلکار نے کہا، "اس کی فائر پاور، اسٹیلتھ اور نقل و حرکت کے امتزاج کے ساتھ، جہاز کو آبدوزوں کا شکار کرنے، ساحلی گشت کرنے، اور ہندوستان کے اہم سمندری نقطہ نظر کو محفوظ بنانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے،” بحریہ کے ایک اہلکار نے ہندوستان کے بحری سلامتی کے فن تعمیر کو مضبوط بنانے میں پلیٹ فارم کے اہم کردار کو اجاگر کرتے ہوئے کہا۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com