(جنرل (عام
ممبئی میں پسماندہ طبقات کی خواتین اور لڑکیوں کے لیے صحت مند غذا کی فراہمی کیلئے”غذائیت بیداری مہم” کا آغاز

آج یہاں انجمن اسلام سمیت شہر کے مختلف مقامات پر مرکزی وزیر برائے ترقی خواتین اور اطفال سمرتی ایرانی اور مرکزی وزیر برائے اقلیتی امور اور انجمن اسلام کے صدر ڈاکٹر ظہیر قاضی نے سماج کے مختلف طبقات کے درمیان “پوشن ماہ” اور “پوشن جاگرتہ” (غذائیت سے بھرپور بیداری مہم) کا آغاز کیا۔ دھاراوی میں گڈاگڈی بورڈ کا بھی افتتاح کیا گیا۔
اس تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی وزیر برائے اقلیتی امور مختار عباس نقوی نے کہا کہ مودی سرکار نے اب تک نظرانداز کردہ “صحت اور حفظان صحت” کو نتیجہ پر مبنی ترجیحی پروگرام بنا دیا ہے۔ سماج کے مختلف طبقات کے درمیان “پوشن ماہ” کے تحت “پوشن جاگرتہ مہم” (غذائیت سے آگاہی مہم) پروگراموں کا ایک سلسلہ منعقد کیا گیا ہے، تاکہ ماں اور بچے کی صحت پر خصوصی توجہ دی جا سکے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مذکورہ مہم کے تحت غریب اور پسماندہ طبقات کی خواتین اور اہل خانہ غذائیت سے فوائد سے آگاہ کیا جائے گا۔ مختار عباس نقوی نے کہا کہ “سوچھ بھارت مشن” کے تحت ملک بھر میں تقریبا 11 کروڑ 30 لاکھ بیت الخلاء تعمیر کیے گئے ہیں۔ 6 لاکھ سے زائد دیہات کو کھلے میں رفع حاجت سے پاک کر دیا گیا ہے۔ 1 لاکھ سے زائد دیہات میں پینے کے صاف پانی کی سہولیات فراہم کی گئی ہیں۔ “ہر گھر جل مشن” کے تحت پچھلے دو سال میں 4 کروڑ 50 لاکھ سے زائد گھروں کو نل کا پانی فراہم کیا گیا ہے۔
نقوی نے کہا کہ جب کہ تقریبا ایک سال قبل ہندوستان میں کورونا جیسی وبائی بیماری سے نمٹنے کے لیے مناسب وسائل کی کمی تھی، لیکن صرف ایک سال کے اندر ملک کورونا ویکسین، ٹیسٹنگ کٹس، میڈیکل آکسیجن، کورونا ہسپتالوں وغیرہ میں خود انحصار کرتا ہے دنیا کی سب سے بڑی مفت کورونا ویکسینیشن مہم ملک میں جاری ہے، جہاں 69 کروڑ سے زائد افراد کو کورونا وائرس کے خلاف ویکسین دی گئی ہے۔ یہ ایک بے مثال ریکارڈ ہے۔
نقوی نے کہا کہ کورونا وباء کے دوران 80 کروڑ سے زائد لوگوں کو مفت راشن فراہم کیا گیا ہے۔ اور وزیر اعظم نریندر مودی نے صحت اور عوام کی فلاح و بہبود کے عزم کے ساتھ اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ بہت بڑی آبادی ہونے کے باوجود ہندوستان نے ان ممالک کے مقابلے میں بہت زیادہ اور مؤثر طریقے سے کورونا چیلنجوں کا سامنا کیا ہے، ایسے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے وسائل مہیا کرائی گئے ہیں۔
مسٹر نقوی نے کہا کہ مودی حکومت نے معاشرے کے تمام طبقات سے تعلق رکھنے والے لوگوں بالخصوص بچوں اور خواتین کی صحت اور فلاح و بہبود کو یقینی بنانے کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں۔ مودی سرکار کی “پوشن ابھیان” (غذائیت مہم) ملک میں ناقص غذائیت کے خاتمے کے لیے ایک مؤثر عوامی تحریک بن چکی ہے۔ اس موقع پر تغذیائی کٹس بھی تقسیم کی گئیں۔
مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی نے کہا کہ فیصلہ کے ساتھ ہی اس پر عمل آوری وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی حکومت کا عزم رہا ہے۔ مودی حکومت نے ملک کے لوگوں کو سستی اور معیاری صحت کی خدمات فراہم کرنے کے لیے جنگی بنیادوں پر کام کیا ہے۔
2014 کے بعد سے کل 15 نئے ایمس کی منظوری دی گئی ہے۔ میڈیکل کالجوں کی تعداد 381 (2014 میں) سے بڑھ کر 565 سے زیادہ ہو گئی ہے۔ نیشنل ڈیجیٹل ہیلتھ مشن 15 اگست 2020 کو ہر ہندوستانی کو ہیلتھ آئی ڈی فراہم کرنے کے لیے شروع کیا گیا تھا، اور 2 کروڑ 11 لاکھ سے زائد افراد کو “جن اروگیا یوجنا” کے تحت مختلف طبی علاج کی سہولیات مفت فراہم کی گئی ہیں۔
اسمرتی ایرانی نے کہا کہ ملک بھر میں 8 ہزار سے زائد “جن اوشدی کیندر” غریبوں کو سستی قیمتوں پر مختلف ادویات فراہم کر رہے ہیں۔ جبکہ اندرا دھنش مہم کے تحت تقریبا 4.4 کروڑ بچوں کو مختلف بیماریوں کے خلاف ویکسین دی گئی ہے۔
واضح نو عمر لڑکیوں، حاملہ خواتین اور دودھ پلانے والی ماؤں میں، حاملہ خواتین، دودھ پلانے والی خواتین اور بچے غریب اور پسماندہ علاقوں سے اپنے خاندان کے افراد کے ساتھ “پوشن ابھیان” پروگرام میں شریک ہوئے۔ انہیں غذائیت کے فوائد سے آگاہ کیا گیا۔ اس موقع پر “نیوٹریشن کٹ” بھی تقسیم کی گئی۔ مختلف مذہبی رہنماء ممبران پارلیمنٹ اور ایم ایل اے ایم پی لودھا اور ایم ایل اے شری آشیش شیلر محترمہ رینوکا کمار (سکریٹری، مرکزی وزارت اقلیتی امور) شری ایس کے دیو ورمین (سکریٹری این سی ایم اور سی ایم ڈی این ایم ڈی ایف سی) محترمہ روبل اگروال (کمشنر، انٹیگریٹڈ چائلڈ ڈویلپمنٹ اسکیم، حکومت مہاراشٹر)؛ محترمہ پلوی اگروال (جوائنٹ سیکرٹری وزارت خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزارت) اور دیگر سینئر عہدیداران نے “پوشن ابھیان” آگاہی مہم میں شرکت کی۔ کل ساٹھ طلباء نے پوشان کٹس وصول کیں۔
والدین اور طلباء کی جانب سے حکومت کے اس اقدام کو بہت سراہایا گیا۔ شہر مختلف مقامات جن میں انجمن اسلام گرلز اسکول، باندرہ، مهاتما گاندھی سیوا مندر ہال، ایس وی روڈ، باندرہ اور لیڈی آف گڈکونسل ہائی اسکول، نزدسائن ریلوے اسٹیشن اور مزدور فاونڈیشن کیا اور دادراتھرئن انسٹی ٹیوٹ، فردوسی روڈ پارسی کالونی میں شامل پروگرام منعقد کیے گئے۔ اس مہم میں مسلم، عیسائی، پارسی، جین اور سکھ برادری کو شامل کیا گیا ہے۔
(جنرل (عام
وقف ایکٹ متعصبانہ قانون، جمہوریت پر حملہ… کورٹ میں لڑائی کے ساتھ جمہوری طریقے سے احتجاج بھی قانون واپسی تک جاری رہے گا : آل انڈیا مسلم پرسنل لابورڈ

ممبئی : ممبئی وقف ایکٹ اقلیتوں کے ساتھ نا انصافی ہے اور اس میں کئی خامیاں ہیں مسلمانوں کو ان کے حقوق سے محروم کرنے کے لئے تعصب کی بنیاد پر وقف ایکٹ متعارف کروایا گیا ہے, اور یہ جمہوریت کو ختم کرنے والا قانون ہے۔ اس قانون کے خلاف اس وقت احتجاج جاری رہے گا, جب تک یہ واپس نہیں لیا جاتا اس قانون کے مفاذ سے نظم و نسق کا مسئلہ بھی پیدا ہو گیا ہے, اس قانون کے تحت ریاستی سرکاروں کے اختیارات بھی چھین لئے گئے ہیں, اس قسم کا اظہار خیالات آج یہاں جماعت اسلامی کے سربراہ سعادت اللہ حسینی نے کیا ہے, انہوں نے کہا کہ وقف ایکٹ مسلمانوں کے ساتھ ناانصافی ہے اور یہ ناقابل قبول ہے۔
آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے ترجمان قاسم رسول الیاس نے کہا کہ وقف ایکٹ میں جو قانون نافذ کیا گیا ہے, اس پر جے پی سی میں اعتراض کیا گیا تھا اب یہ معاملہ سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہے۔ اس پر عدالت نے عارضی راحت ضرور دی ہے, لیکن اس کی واپسی تک ہم اس پر اپنی قانونی اور جمہوری لڑائی جاری رکھیں گے, یہ ایک متعصبانہ قانون ہے, دیگر مذاہب کے لیے علیحدہ قانون موجود ہے۔ اور دستور ہمیں اس کی اجازت دیتا ہے کہ اپنے رسم و رواج کے معرفت مذہبی ادارے اور عبادتیں کر سکتے ہیں, یہ حق سے محروم کرنے کی کوشش اس ایکٹ میں کی گئی ہے۔ غریبوں اور دیگر پسماندہ طبقات کی آڑ میں وقف ایکٹ کا اطلاق ایک دھوکہ اور فریب ہے سرکار نے وقف سے متعلق جو بدگمانیاں پیدا کی ہیں وہ سراسر جھوٹ پر مبنی ہے۔ اگر سرکار وقف ایکٹ کے معرفت غریبوں اور دیگر طبقات کا حق فراہمی کا کام کرنا چاہتی ہے, وقف ڈیولپمنٹ کارپوریشن کیوں چھین لیا گیا۔
وقف ایکٹ کی آڑ میں ہندوستانی جمہوریت اور ڈاکٹر باباصاحب امینڈکر کے دستور پرسرکار نے حملہ کیا ہے اور غنڈہ گردی کی جارہی ہے, یہ کہا جارہا ہے کہ یہ قانون تسلیم کرنا ہی ہوگا, یہ قانون صرف مسلمانوں کو ہی متاثر نہیں کرے گا, بلکہ دستور کی روح پر حملہ ہے۔ غریبوں بیواؤں کے اگر وزیر اعظم اتنے ہی ہمدورد ہے تو بلقیس بانو کو انصاف کیوں نہیں دیا۔ گجرات فساد میں احسان جعفری کی بیوہ ذکیہ جعفری مظلومہ انصاف کی متلاشی مظلومہ قبر میں پہنچ گئی, گجرات میں ۱۱ سال میں مسلمانوں پر کیا مظالم کئے گئے, یہ سب جانتے ہیں یہ سرکار مسلمانوں کی آبیاری نہیں بلکہ تباہی چاہتی ہے۔ اپوزیشن نے اس بل کی شدید مخالفت کی ہے لیکن اس کے باوجود اس منظور کیا گیا, ۲۰۱۳ میں وقف قانون متفقہ طور پر منظور کیا گیا تھا, اس قانون کو اس وقت لانے کی کیا ضرورت تھی, جب یہ قانون منظور کیا گیا تو بی جے پی بھی اس کی حامی تھی اس کی مخالفت نہیں ہوئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ یہ قانون آرٹیکل ۲۴،۲۵،۱۱ کی صریحا خلاف ورزی ہے جو ہمارے حقوق کی تحفظ کرتا ہے۔
مسلم پرسنل لا بورڈ کے جنرل سکریٹری فضل الرحمن مجددی نے کہا کہ اب وقف ایکٹ کے معرفت واقف کو یہ ثابت کرنا ہوگا یہ وہ مسلمان ہے اس میں جے پی سی میں باعمل مسلمان ہونے کی شرط رکھی گئی ہے۔ یہ قانون کی خلاف وزری ہے پہلے یہ کہا گیا تھا کہ پانچ سال مسلمان ہونا شرط ہے, لیکن اب اس میں باعمل اور ثابت کرنا ہوگا کہ آپ مسلمان ہیں اور اسلام پر عمل پیرا کرتے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی تنازع کی صورت میں اس زمین کو سرکاری زمین قرار دیا جائے گا۔ وقف ایکٹ اور وقف سے متعلق غلط فہمیاں پیدا کی گئی ہیں اور سوشل میڈیا میں ان غلط فہمیوں کو ہوا دیا گیا۔ میڈیا میں بھی یہ پھیلایا گیا کہ وقف کی ملکیت اتنی زیادہ ہے اور الہ آباد ہائیکورٹ کے کیس میں تو یہ کہا گیا کہ اب وقف کے معاملہ ہائیکورٹ کو ہی سپریم کورٹ انصاف کیلئے جانا پڑا ہے۔ یہ سراسر غلط ہے یہ ہائیکورٹ کے باہر لب سڑک ایک مسجد کا تنازع تھا, جس کو کاظمی صاحب نے نمازیوں کے لئے تعمیر کروائی تھی اس طرح سے بدگمانیاں پھیلائی جارہی ہے۔
مونسہ بشری عابدی نے کہا کہ مسلم پرسنل لا بورڈ نے جو بھی احتجاج کا اعلان کیا ہے اس میں مسلم خواتین پیش پیش رہے گی۔ مسلم خواتین کو سرکار لالی پاپ نہیں دے سکتی, کیونکہ وہ سرکار کی نیت اور منشیات کو جانتی ہے۔ انہوں کہا کہ بتی گل سے لے کر ہر طرح کے احتجاج میں خواتین شامل ہے اور ہم اس قانون کے خلاف احتجاج جاری رکھیں گے۔ اس پریس کانفرنس میں مولانا محمود دریا بادی، امن کمیٹی سربراہ فرید شیخ، سمیت دیگر مذاہب کے نمائندے بھی شریک تھے۔ :
جرم
ممبئی انسانی اسمگلنگ ریکیٹ کا پردہ فاش مغربی بنگال اور حیدرآباد گرفتاری

ممبئی : ممبئی وڈالاٹی ٹی پولیس نے انسانی اسمگلنگ کے کیس میں حیدر آباد، مغربی بنگال سے بچہ انسانی اسمگلروں کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق وڈالا ٹی ٹی پولیس اسٹیشن میں شکایت کنندہ امر دھیرنے 65 سالہ نے خاکروب نے 5 اگست 2024 ء کو اپنے نواسہ کی گمشدہ کی شکایت درج کروائی تھی, اس کے بعد یہ معلوم ہوا کہ انیل پورنیہ اسما شیخ، شریف شیخ، آشا پوار نے ایک لاکھ 60 ہزار روپے میں بچہ کو فروخت کیا ہے۔ اس کے بعد ملزم انیل پورنیہ،اسما شیخ، شریف شیخ کے خلاف انسانی اسمگلنگ کا کیس درج کر لیا گیا تھا ملزم انیل پورتیہ، اسما شیخ کو ممبئی سے گرفتار کیا گیا, اس میں ملوث ملزمہ آشا پوار بھی ملوث تھی۔ اس کے بعد پولیس نے آشا پوار کی تلاش شروع کر دی اور حیدر آباد سے اسے گرفتار کر لیا گیا۔ پولیس تفتیش میں ملزمین نے بتایا کہ متاثرہ بچہ کو بھونیشور اسٹیشن اڑیسہ میں ریشماں نامی خاتون نے فروخت کیا, اس کی ٹیکنیکل تفتیش کی گئی تو معلوم ہوا کہ ملزمہ یہاں بھونیشور میں دانت کے اسپتال میں زیر ملازمت ہے, اور یہاں ہائی ٹیک اسپتال میں کام کرتی ہے, لیکن بھونیشور میں جب پولیس ٹیم پہنچی تو اس نے یہاں سے ترک ملازمت کر لی تھی, اور پھر معلوم ہوا کہ مطلوب ملزمہ مغربی بنگال میں ہے۔ اس کے بعد پولیس نے اس کی تلاش شروع کر دی اور پولیس نے مغوی بچہ اور دیگر تین بچوں کو برآمد کر لیا۔ اس ایک ساتھ ہی ریشماں سنتوش کمار بنرجی 43 سالہ کو گرفتار کر کے عدالت میں پیش کیا, اس کے ساتھ ہی تین سال کے بچہ کو عدالت میں حاضر کیا گیا تو بچہ کی تحویل پولیس کو دیدی گئی تمام مرحلہ مکمل کرنے کے بعد پولیس نے بچہ کا میڈیکل کروایا تو اس کے جسم پر زخموں کے نشان پائے گئے۔ ملزمین نے بچہ کو تشدد کا نشانہ بنایا ہے اس لئے بچہ پر ظلم و ستم کا کیس بھی درج کیا گیا, یہ کارروائی ممبئی پولیس کمشنر وویک پھنسلکر اور اسپیشل کمشنر دیوین بھارتی ایڈیشنل کمشنر انیل پارسکر اور ڈی سی پی راگسودھا کی ایما پر کی گئی۔
جرم
میرابھائندرتقریبا 32 کروڑ کی منشیات ضبطی، ایک ہندوستانی خاتون سمیت دو نائیجرائی گرفتار، سوشل میڈیا پر گروپ تیار کر کے ڈرگس فروخت کیا کرتے تھے

ممبئی : میرا بھائیندر پولیس نے ایک ہندوستان خاتون سمیت دو غیر ملکی ڈرگس منشیات فروشوں کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے۔ میرا بھائیندر کرائم برانچ کو اطلاع ملی تھی کہ کاشی میرا میں شبینہ شیخ کے مکان پر منشیات کا ذخیرہ ہے اور وہ منشیات فروشی میں بھی ملوث ہے، اس پر پولیس نے چھاپہ مار کر 11 کلو 830 گرام وزن کی کوکین برآمد کی ہے۔ اس کے خلاف نوگھر پولیس میں این ڈی پی ایس کے تحت معاملہ درج کر لیا گیا، گرفتار ملزمہ نے پولیس کو تفتیش میں بتایا کہ وہ یہ منشیات غیر ملکی شہری انڈے نامی شخص سے خریدا کرتی تھی اور انڈری میرا روڈ میں ہی مقیم ہے اسے بھی گرفتار کیا گیا اور اس کے قبضے سے بھی منشیات ضبط کی گئی اور نائیجرائی نوٹ 1000 برآمد کی گئی اور 100 امریکن ڈالر کی 14 نوٹ بھی ملی ہے۔ اس معاملہ میں تفتیش کے بعد دو نائیجرنائی اور ایک ہندوستانی خاتون کو گرفتار کیا گیا ہے، ان کے قبضے سے دو کروڑ تیس لاکھ روپے کی منشیات ضبط کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ 100 امریکن ڈالر کی 14 نوٹ چار موبائل فون اس کے علاوہ 22 کروڑ تیس لاکھ روپے کی منشیات ضبطی کا بھی دعوی کیا ہے, یہ کارروائی میرا بھائیندر پولیس کمشنر مدھو کر پانڈے ایڈیشنل کمشنر دتاترے شندے، اویناش امبورے سمیت کرائم برانچ کی ٹیم نے انجام دی ہے۔ کرائم برانچ نے بتایا کہ یہ کوکین یہ نائیجرائی پیٹ میں چھپا کر یہاں لایا کرتے تھے۔ یہ کوکین ساؤتھ امریکہ میں تیار کیا جاتا ہے، یہ کوکین ہوائی جہازکے معرفت انسانی جسم میں چھپا کر لایا جاتا ہے۔ پہلے یہ ممبئی ائیر پورٹ پر پہنچایا جاتا ہے اور پھر ممبئی میں سڑکوں کے راستے سے متعدد علاقوں میں فروخت کیا جاتا ہے۔ سوشل میڈیا پر متعدد گروپ تیار کرکے ملزمین ڈرگس فروخت کیا کرتے ہیں۔
-
سیاست6 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر5 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم4 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا