Connect with us
Wednesday,09-April-2025
تازہ خبریں

سیاست

مغربی بنگال کے تین حلقوں میں ضمنی انتخابات 30 ستمبر کو۔ ممتا بنرجی کے رکن اسمبلی بننے کی راہ ہموار

Published

on

election-commission-of-india

الیکشن کمیشن نے ممتا بنرجی کے روایتی انتخابی حلقہ بھوانی پور اور مرشدآباد ضلع کی دو سیٹوں شمشیر گنج اور جنگی پور میں 30 ستمبر کو ضمنی انتخاب کرانے کا اعلان کیا ہے۔ جب کہ کمیشن نے ریاست کی چار سیٹیں کھاراداہ، گوسابا، دین ہاٹا اور شانتی پور میں انتخابات کی تاریخ کا اعلان نہیں کیا ہے۔

الیکشن کمیشن کے مطابق مغربی بنگال کی دو اسمبلی نشستوں اور اڈیشہ میں سے تین حلقوں میں ضمنی انتخابات کے لیے پولنگ 30 ستمبر کو ہوگی۔ جب کہ ووٹوں کی گنتی 3 اکتوبر کو ہوگی۔

چوں کہ ممتا بنرجی نندی گرام سے انتخاب ہار گئیں تھیں اور اس وقت ممبر اسمبلی نہیں ہے اس لئے انہیں 6 مہینے میں رکنیت حاصل کرنا ضروری تھا۔انتخابات میں تاخیر کی وجہ سے ترنمول کانگریس پریشان تھی۔ نومبر تک انتخابات نہیں ہونے کی صورت میں آئینی بحران پیدا ہو سکتا تھا۔

اس سال اسمبلی انتخابات میں ممتا بنرجی نے بھوانی پور اسمبلی حلقہ سے انتخاب لڑنے کے بجائے مشرقی مدنی پور کے نندی گرام سے انتخاب لڑنے کا فیصلہ کیا تھا۔نندی گرام میں حصول اراضی کے خلاف تحریک چلا کر ممتا بنرجی اقتدار میں آئی تھیں وہاں سے وہ اپنے سابق ساتھی شوبھندو ادھیکاری سے انتخاب ہار گئیں۔ انتخابی نتائج کے بعد، بھوانی پور حلقہ سے ترنمول کانگریس کے ایم ایل اے شوبھن دیب چٹوپادھیائے نے بنرجی کو وہاں سے الیکشن لڑنے کی اجازت دینے کے لیے سیٹ خالی کی۔ الیکشن کمیشن کے پریس نوٹ کے مطابق، مغربی بنگال کے چیف سکریٹری نے بتایا ہے کہ انتظامی ضروریات اور عوامی مفاد کے پیش نظر بھوانی پور اسمبلی حلقہ میں ضمنی انتخاب ضروری ہے۔ کیوں کہ ممتا بنرجی کو 5 نومبر تک مقنہ کی رکنیت حاصل کرنا ضروری تھا۔
مغربی بنگال کے شمشیر گنج اور جنگی پور اور اڑیشہ کے پیپلی میں اسمبلی انتخابات کرانے کے اپنے فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے کمیشن نے کہا کہ چونکہ ان تینوں نشستوں کے امیدوار اور سیاسی جماعتیں پہلے ہی انتخابی مہم کا 29 اپریل سے مئی تک فائدہ اٹھا چکے ہیں۔ اس سال ان سیٹوں پر صرف 20 ستمبر سے انتخابی مہم چلانے کی اجازت ہوگی۔

کمیشن نے کہا کہ اس نے کوویڈ کی صورتحال، سیلاب اور تہوار کے موسم کے پیش نظر دیگر 31 اسمبلی حلقوں اور تین پارلیمانی حلقوں میں ضمنی انتخابات نہ کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔

بی جے پی نے کورونا وائرس کی صورتحال کی وجہ سے ضمنی انتخاب کی مخالفت کرتے ہوئے کہا تھا کہ بی جے پی نے ملک میں کورونا کی دوسری لہر کے دوران بھی بنگال اسمبلی انتخابات کے تسلسل پر سوال اٹھایا گیا تھا۔

کمیشن کے مطابق کاغذات نامزدگی 13 ستمبر تک جمع کرانے ہوں گے۔ جانچ 14 ستمبر کو ہوگی۔ کاغذات نامزدگی 18 ستمبر کو واپس لیے جا سکتے ہیں۔ ووٹنگ کا سارا عمل 5 اکتوبر تک مکمل ہونا ہے۔ دوسرے لفظوں میں ممتا بنرجی درگا پوجا سے قبل تک اسمبلی کی رکنیت حاصل کرلیں گی۔

تاہم، کھاراداہ، گوسابا، دنہٹا اور شانتی پور میں ضمنی انتخابات نہیں ہو رہے ہیں۔ کھارادھا اور گوسابا میں جیتنے والے ترنمول امیدواروں کی موت ہو گئی ہے۔ دین ہاٹا اور شانتی پور کی نشستیں بالترتیب بی جے پی کے ممبران پارلیمنٹ نشیت پرمانک اور جگناتھ سرکار نے خالی کی ہیں۔ تاہم 30 ستمبر کو جنگی پور اور سمشیر گنج حلقوں میں پولنگ ہوگی۔ کورونا وائرس کی وجہ سے ان حلقوں سے امیدوار کی موت کی وجہ سے انتخابات ملتوی کردیا گیا تھا۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

کریٹ سومیا کو دھمکی… یوسف انصاری کو 48 گھنٹے میں گرفتار کرنے کا مطالبہ، لاؤڈ اسپیکر اور مسجدوں پر کارروائی کا الٹی میٹم

Published

on

Kirat-Soumya

ممبئی : ممبئی گوونڈی شیواجی نگر میں غیر قانونی مسجد اور لاؤڈ اسپیکر کو ہٹانے کا مطالبہ کرتے ہوئے ایک مرتبہ پھر بی جے پی لیڈر کریٹ سومیا نے زہر افشانی کی ہے۔ انہوں نے گوونڈی شیواجی نگر کی حدود میں غیر قانونی مساجد پر کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے لاؤڈ اسپیکر پر کارروائی کی پولس کو ہدایت دی ہے, اور کہا ہے کہ اگر 48 گھنٹوں میں غیر قانونی مسجد اور لاؤڈ اسپیکر کے خلاف کارروائی نہیں کی گئی تو بی جے پی احتجاج کرے گی, اس کے علاوہ سوشل میڈیا پر کریٹ سومیا کو دھمکی دینے والے یوسف انصاری پر بھی کارروائی اور گرفتاری کا مطالبہ بی جے پی نے کیا ہے اور کہا ہے کہ یوسف انصاری کو پولس فوری طور پر گرفتار کرے۔ غیر قانونی مسجد کو کریٹ سومیا نے لینڈ جہاد قرار دیا اور کہا ہے کہ یوسف انصاری جیسے غنڈہ سے وہ ڈرنے والے نہیں ہیں، بلکہ وہ اپنے احتجاج میں مزید شدت پیدا کریں گے۔ کریٹ سومیا نے گوونڈی شیواجی نگر میں غیر قانونی بنگلہ دیشی پر بھی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے کریٹ سومیا کی اس شرانگیزی سے علاقہ میں ہلچل ہے۔ پولس نے کریٹ سومیا کے دورہ کے پس منظر پر سخت حفاظتی انتظامات کئے تھے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی وقف ایکٹ پر احتجاج پڑا مہنگا آصف شیخ کو نوٹس… پولس پر ہراسائی اور پریشان کرنے کا الزام، پولس کمشنر سے کارروائی کا مطالبہ

Published

on

Asif-Shaikh..-3

ممبئی : ممبئی میں 18 اپریل کو وقف ایکٹ کے خلاف احتجاج کی اجازت طلب کرنا آصف شیخ اور ان کے کنبہ پر مہنگا پڑا اور پولیس نے اب آصف شیخ اور ان کی اہلیہ کو ہراساں کرنا شروع کردیا ہے, جس کے خلاف اب آصف شیخ نے اس کی شکایت بھی کی ہے, اور پولیس کمشنر سے التجا کی ہے کہ وہ ان پولیس والوں کیخلاف کارروائی کرے, جو ان کے گھر میں بلا اجازت داخل ہوئے تھے۔ تلک نگر پولیس اسٹیشن کی ہراسائی اور غنڈہ گردی کے خلاف آصف شیخ اور ان کی اہلیہ جاسمین شیخ نے ممبئی پولیس کمشنر سے درخواست کی ہے کہ وہ ان پولیس اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی کرے, جنہوں نے ان کے شوہر کے غیر موجودگی میں وقف ایکٹ کے تحت احتجاج نہ کرنے کیلئے ان کے گھر میں نوٹس چسپاں کرنے کے ساتھ انہیں ہراساں کیا ہے۔ جاسمین شیخ نے کہا ہے کہ میرے شوہر گھر پر موجود نہیں تھے ان کی عدم موجودگی میں پولیس نے ہمارے گھر پر نہ صرف یہ کہ ہمیں ہراساں کیا بلکہ اب پولیس ہمارے محلہ والوں کو بھی ہراساں اور پریشان کر رہی ہے کہ وہ ہمارا ساتھ نہ دے۔

آصف شیخ نے ممبئی پولیس کمشنر سے التجا کی ہے کہ اس متعلق کارروائی کی جائے بصورت دیگر وہ خودسوزی پر مجبور ہوں گے اور ممبئی پولیس کمشنر کے ہیڈکوارٹر پر خودسوزی کریں گے۔ آصف شیخ نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ مقامی پولیس اسٹیشن نے یہ واضح کیا ہے کہ وہ کمشنر کے حکم پر ہی ان کے ساتھ اس طرح کا ناروا سلوک کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میری اہلیہ کو ہراساں کر نے کے ساتھ پولیس اہلکاروں نے بے پردہ ہماری گھر کی خواتین کا ویڈیو بھی لیا ہے، جو غیر قانونی ہے لیکن پولیس اہلکار اپنی ہٹ دھرمی پر ہے اور کہتے ہیں کہ انہیں ویڈیو لینے کی اجازت ہے۔ اس سلسلے میں جب ڈی سی پی نوناتھ ڈھولے سے بات کی گئی تو انہوں نے کہا کہ وقف ایکٹ پر احتجاج کی اجازت نہیں دی گئی اور آصف شیخ اور دیگر کو نوٹس دیدی گئی ہے، لیکن علاقہ کے دیگر لوگوں کو ہراساں کئے جانے کے الزام کی ڈی سی پی نے تردید کی ہے۔

Continue Reading

سیاست

ایم این ایس مراٹھی زبان کے معاملے پر دوبارہ سرگرم ہو گئی، شمالی ہندوستانیوں کو مہاراشٹر میں رہنے کی اجازت دینے پر نظر ثانی کرنے کا انتباہ۔

Published

on

Sandeep Deshpande

ممبئی : مہاراشٹر نونرمان سینا (ایم این ایس) نے ایک بار پھر مراٹھی زبان کے معاملے پر اپنا موقف گرم کیا ہے۔ منگل کو ایک شخص نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر کے پارٹی کی رجسٹریشن منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا۔ راج ٹھاکرے کی پارٹی اس معاملے پر ناراض ہوگئی اور اس نے ایک بار پھر شمالی ہندوستانیوں کو خبردار کیا ہے۔ ایم این ایس لیڈر نے کہا کہ پارٹی کو غور کرنا پڑے گا کہ آیا شمالی ہندوستانیوں کو ریاست میں رہنے کی اجازت دی جائے یا نہیں۔ پارٹی کے ترجمان اور ممبئی یونٹ کے صدر سندیپ دیشپانڈے نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر ایک پوسٹ میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر علاقائی جماعتوں کو ختم کرنے کی کوشش کرنے کا الزام لگایا۔ حال ہی میں دیویندر فڑنویس کی مداخلت سے زبان کا تنازعہ حل ہوا تھا۔

سنیل شکلا، ممبئی میں مقیم نارتھ انڈین ڈیولپمنٹ آرمی کے کارکن نے کہا کہ پارٹی نے حال ہی میں بینکوں اور دیگر اداروں میں مراٹھی زبان کے استعمال کو نافذ کرنے کے لیے ایک تحریک کی قیادت کی تھی۔ اس کے لیے سپریم کورٹ میں ایم این ایس کے رجسٹریشن کو منسوخ کرنے کی درخواست دائر کی گئی ہے۔ سنیل شکلا نے کہا کہ ایم این ایس نہ صرف شمالی ہند کے مخالف ہے بلکہ ہندو مخالف بھی ہے کیونکہ ایم این ایس کے کارکنوں نے جن بینک اہلکاروں پر حملہ کیا وہ ہندو تھے۔

اس پیش رفت کے بعد، دیش پانڈے نے ایک پوسٹ میں لکھا، ‘ایک عجیب بھیا (شمالی ہندوستانی) نے سیاسی جماعت کے طور پر ایم این ایس کے رجسٹریشن کو منسوخ کرنے کے لیے عدالت میں درخواست کی ہے۔ اگر شمالی ہندوستانی مراٹھی مانوس کی پارٹی کو تباہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں تو (ہمیں) سوچنے کی ضرورت ہے کہ کیا انہیں ممبئی اور مہاراشٹر میں رہنے دیا جائے؟ دیش پانڈے نے کہا کہ یہ بی جے پی کی علاقائی پارٹیوں کو تباہ کرنے کی کوشش ہے۔ یہ کام وہ اپنے حواریوں کے ذریعے کر رہے ہیں۔ ہم ان سے ڈرنے والے نہیں ہیں۔ دریں اثنا، شیو سینا کے رہنما سنجے نروپم نے کہا کہ ایم این ایس یا کسی دوسری پارٹی میں کچھ غلط نہیں ہے کہ مہاراشٹر میں لوگوں سے مراٹھی زبان استعمال کریں۔ تاہم انہوں نے صحافیوں کو بتایا کہ بے گناہ بینک اہلکاروں پر حملہ کرنا غلط ہے۔ انہوں نے پارٹی کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com