Connect with us
Tuesday,08-April-2025
تازہ خبریں

بین الاقوامی خبریں

افغانستان میں پولیو ٹیم پر حملہ، پانچ کارکن ہلاک

Published

on

afganistan

افغانستان میں ایک افسوسناک واقعہ میں پولیو کے حفاظتی قطرے پلانے والی ٹیم پر مسلح افراد نے حملہ کر کے کم از کم پانچ ارکان کو ہلاک کر دیا۔ جلال آباد میں منگل کو کیے گئے اس حملے کی ذمہ داری فوری طور سے کسی نے قبول نہیں کی ہے۔

افغانستان کے مشرقی حصے میں انسداد پولیو کے لیے جاری ویکسینیشن مہم کے معاون کار ڈاکٹر جان محمد کے مطابق اس حملے میں پولیو ٹیم کے پانچ اراکین ہلاک اور کم از کم تین دیگر زخمی ہو گئے۔
گزشتہ برس افریقی ملک نائجیریا کو بھی جسے پولیو سے پاک قرار دے دیا گیا تھا، جس کے بعد جنوبی ایشیا کی دو پڑوسی ریاستیں افغانستان اور پاکستان دنیا کے صرف دو ایسے ممالک ہیں، جہاں اب بھی پولیو کا مرض پایا جاتا ہے۔

خیال رہے کہ افغانستان اور پاکستان کے سوا دنیا کے دیگر تمام ممالک میں پولیو کے خاتمے کا اعلان ہو چکا ہے، جبکہ ان دو ممالک میں پولیو کی ویکسین کے حوالے سے شکوک و شبہات پائے جاتے ہیں۔

افغانستان میں طالبان اور مذہبی رہنما عوام کو اکثر بتاتے ہوئے سنے جاسکتے ہیں کہ پولیو ویکسین مغرب کی کوئی سازش ہے، جس کا مقصد مسلمان بچوں کے تولیدی نظام کو متاثر کرنا ہے، اور وہ یہ بھی الزام عائد کرتے ہیں کہ مذکورہ ویکسینیشن مہمات کا مقصد جنگجوؤں کی جاسوسی ہے۔

افغان حکام کے مطابق طالبان، اپنے زیر اثر علاقوں میں گھر گھر پولیو ویکسینیشن کی مہم کی اجازت نہیں دیتے۔ صوبہ ننگر ہار کے پولیس ترجمان فرید خان کا کہنا تھا کہ ایک گھنٹے کے دوران 3 مختلف مقامات پر حملے کیے گئے۔ انہوں نے واقعے کی ذمہ داری طالبان جنگجوؤں پر عائد کرتے ہوئے کہا کہ ‘صحت رضا کاروں کو نشانہ بنانا ان کا کام ہے، جو چاہتے ہیں کہ لوگ پولیو ویکسینیشن سے محروم رہیں۔’

وزارت صحت کے ترجمان عثمان طاہری نے واقعے کی تصدیق کی، جبکہ طالبان نے واقعے میں ملوث ہونے کے الزامات کو مسترد کیا۔

آج کے واقعے سے متعلق مقامی حکومت کے عہدیداروں نے بتایا کہ ننگر ہار میں مختلف حملوں میں 5 پولیو رضا کار جاں بحق اور ایک زخمی ہوگیا۔ اس کے علاوہ صوبائی دارالحکومت جلال آباد میں مزید 3 رضا کار زخمی ہوئے۔

صحت کے حکام نے بتایا کہ واقعے کے بعد پولیو مہم کو روک دیا گیا، عہدیدار نے نام نہ بتانے کی درخواست پر کہا کہ ‘یہ تمام پولیو رضاکاروں پر ٹارگٹڈ حملے تھے، جس کے بعد ہم نے صوبہ ننگر ہار میں پولیو مہم معطل کر دی۔’ بعد ازاں اقوام متحدہ کے اعلیٰ عہدیدار رمیز الکباروف نے واقعے کی مذمت کی۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے افغانستان کے لیے نائب نمائندہ خصوصی نے سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک جاری بیان میں کہا کہ ‘بچوں کو صحت کی سہولیات سے روکنا غیر انسانی سلوک ہے، بے حس تشدد کو اب ختم ہونا چاہیے، ذمہ داروں کی تفتیش ہونی چاہیے اور انہیں انصاف کے کٹہرے میں لانا چاہیے۔’

یاد رہے کہ افغانستان بھر میں سیاستدانوں، رضاکاروں اور صحافیوں پر حملے ہو رہے ہیں، جن کا الزام افغان حکومت طالبان پر عائد کرتے ہیں، جبکہ طالبان ان حملوں میں ملوث ہونے کی تردید کرتے ہیں۔

اس سے قبل گزشتہ ہفتے افغانستان کے شمالی حصے میں کان کی صفائی کرنے والے ادارے حالو ٹرسٹ (HALO) کے 10 افراد کو فائرنگ کے ایک واقعے میں قتل کر دیا گیا تھا۔

حکومت نے الزام لگایا تھا کہ طالبان مذکورہ حملے کے پیچھے ہیں، جبکہ مذکورہ ادارے نے بتایا تھا کہ مقامی جنگجوؤں نے ان کی مدد کی تھی۔

واضح رہے کہ امریکی اور نیٹو افواج کے ملک سے انخلا کے اعلان کے بعد طالبان نے ملک بھر میں حملوں میں اضافہ کر دیا ہے، غیر ملکی افواج ستمبر سے قبل مکمل طور پر ملک سے انخلا کر جائیں گی، جبکہ افغان حکومت اور طالبان کے درمیان مذاکرات بھی جاری ہیں۔

رواں سال مارچ میں داعش نے کہا تھا کہ اس نے افغان صوبے ننگرہار کے دارالحکومت جلال آباد میں پولیو ٹیم کی رکن تین خواتین کو گولیوں کا نشانہ بنا کر ہلاک کر دیا تھا۔

واضح رہے کہ طالبان اور حکومتی دستوں کے مابین حالیہ جھڑپوں اور طالبان کے خلاف حکومت کی حالیہ کارروائیوں کے بعد سے ایسے عسکریت پسند گروپوں کی تعداد افغانسان میں کم ہوتی جا رہی ہے۔ آئی ایس کے عسکریت پسندوں نے حالیہ دنوں میں مخالفین پر حملوں میں بھی اضافہ کر دیا ہے۔

بین الاقوامی خبریں

تھائی لینڈ کے بعد سری لنکا پہنچنے پر پی ایم مودی کا پرتپاک استقبال کیا گیا، سفر کے لیے فضائیہ کا ہیلی کاپٹر کیا استعمال، مودی دورے کے بعد واپس بھارت پہنچ گئے

Published

on

PM-Modi

کولمبو : وزیراعظم نریندر مودی سری لنکا کے کامیاب دورے کے بعد واپس بھارت پہنچ گئے۔ تھائی لینڈ کے بعد سری لنکا پہنچنے والے پی ایم مودی کا پرتپاک استقبال کیا گیا۔ اس دوران سری لنکا کے صدر انورا کمارا داسانائیکے نے ہفتہ کو پی ایم مودی کو ملک کا سب سے بڑا شہری اعزاز ‘سری لنکا دوستا وبھوشن’ دیا۔ پی ایم مودی نے بدھ مت کے مذہبی مقامات کا بھی دورہ کیا جن کے ہندوستان کے ساتھ قریبی تعلقات ہیں۔ پی ایم مودی کے اس دورے کے دوران ایک غیر معمولی واقعہ پیش آیا۔ پی ایم مودی نے سری لنکا کے انورادھا پورم کے دورے کے لیے ہندوستانی فضائیہ کے طاقتور ہیلی کاپٹر کا استعمال کیا۔ ایک دہائی میں یہ دوسرا موقع ہے جب کسی ہندوستانی وزیر اعظم نے سری لنکا کے اندر سفر کرنے کے لیے ہندوستانی فضائیہ کے ہیلی کاپٹر کا استعمال کیا ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ پی ایم مودی کے لیے یہ فیصلہ سری لنکا میں سیکورٹی وجوہات کی وجہ سے لیا گیا ہے، جو کبھی تمل باغی گروپ ایل ٹی ٹی ای کا گڑھ تھا۔ یہی نہیں سری لنکا میں گزشتہ چند سالوں میں کئی دہشت گردانہ حملے بھی ہوئے ہیں۔ اس خطرے کو ذہن میں رکھتے ہوئے پی ایم مودی کے لیے ہندوستانی فضائیہ کے ہیلی کاپٹر کا استعمال کیا گیا۔ پی ایم مودی نے انورادھا پورم میں ہندوستان کے فنڈ سے چلنے والے کئی ریلوے پروجیکٹوں کا افتتاح کیا۔ یہ مہو – اومانتھائی لائن اور حال ہی میں تعمیر کردہ مہو – انورادھا پورم سیکشن پر مشتمل ہے۔ اس کے علاوہ مہو – انورادھا پورم سیکشن کے سگنلز کی بھی مرمت کی گئی۔

سینئر صحافی یشی سیلی نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا کہ بھارتی ہیلی کاپٹر استعمال کرنے کا فیصلہ سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر کیا گیا۔ ایک ذریعے نے کہا کہ “صدر کا اپنی فوج کے ہیلی کاپٹر یا ہوائی جہاز کو ایسی جگہوں پر استعمال کرنا کوئی غیر معمولی بات نہیں ہے جنہیں محفوظ نہیں سمجھا جاتا، اس کے لیے پہلے سے ایئر کلیئرنس لی جاتی ہے، انہوں نے کہا کہ یقینی طور پر بھارتی وزیر اعظم کے اس ہیلی کاپٹر کی منظوری پہلے ہی لے لی گئی ہو گی۔ دنیا بھر کے سربراہان مملکت کے ساتھ ایسے بہت سے واقعات رونما ہو چکے ہیں، ان کا خیال ہے کہ حالیہ برسوں میں اس کے لیے ایئر کلیئرنس کا استعمال کیا گیا۔ پی ایم مودی کو کسی بھی خطرے سے بچائیں گزشتہ سال 19 مئی کو ایرانی فضائیہ کا ایک ہیلی کاپٹر آذربائیجان کی سرحد کے قریب گر کر تباہ ہو گیا تھا جس میں اس وقت کے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی موت ہو گئی تھی۔ خیال کیا جاتا ہے کہ وہ سری لنکا میں خانہ جنگی کا حوالہ دے رہے تھے جس میں ہزاروں لوگ مارے گئے تھے۔

ایل ٹی ٹی ای لیڈر پربھاکرن کی موت کے بعد تامل پرتشدد تحریک ختم ہو گئی۔ سابق وزیر اعظم راجیو گاندھی ایل ٹی ٹی ای کے خودکش حملے میں ہلاک ہو گئے تھے۔ اس سے قبل 2015 میں جب پی ایم مودی نے سری لنکا کے انورادھا پورم، جافنا اور تلیمانار کا دورہ کیا تھا، تو انہوں نے ہندوستانی فضائیہ کے ہیلی کاپٹر کا استعمال کیا تھا۔ پی ایم مودی کے دورے کے پیش نظر سری لنکا کی حکومت نے اتوار کو انورادھا پورم ایئر فورس بیس کو کچھ وقت کے لیے بین الاقوامی ہوائی اڈہ قرار دیا تاکہ ہندوستانی وزیر اعظم آسانی سے یہاں سے اپنے ملک کے لیے روانہ ہو سکیں۔ پی ایم مودی اپنی خصوصی لینڈ روور کار میں اس ہوائی اڈے پر پہنچے جسے خصوصی طور پر سری لنکا لایا گیا تھا۔ سیکورٹی کی پوری ذمہ داری ایس پی جی کمانڈوز کو سونپی گئی۔ یہ طاقتور کار ہر قسم کے حملوں کو برداشت کر سکتی ہے۔

Continue Reading

بین الاقوامی خبریں

پاکستانی صحافی آرزو کاظمی کی گرفتاری کا امکان، بینک اکاؤنٹ منجمد، شناختی کارڈ بلاک، شہباز حکومت پر سنگین الزامات

Published

on

Arzu-Kazmi

اسلام آباد : بھارت نواز پاکستانی صحافی آرزو کاظمی نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کا بینک اکاؤنٹ منجمد کردیا گیا ہے۔ انہوں نے تقریباً ساڑھے تین منٹ کی ویڈیو بنا کر حکومت پاکستان پر کئی سنسنی خیز الزامات لگائے ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ پاکستان میں رہتے ہوئے صحافت کرنا بہت مشکل ہے اور انہیں سچی صحافت کرنے پر کسی بھی وقت گرفتار کیا جا سکتا ہے۔ آرزو کاظمی نے ایک ویڈیو جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ایک سچی صحافی ہیں اور ان کی زندگی صحافت کے لیے وقف ہے۔ جو حکومت پاکستان کو پسند نہیں۔ ارجو کاظمی نے کہا ہے کہ انہیں پاکستان کی وفاقی تحقیقاتی ایجنسی یعنی ایف آئی اے کی جانب سے ایک خط بھیجا گیا ہے۔ آرزو کاظمی نے الزام لگایا ہے کہ انہیں فون پر دھمکیاں دی جارہی ہیں، ان کے کردار کو خراب کرنے کی کوشش کی جارہی ہے اور اب ان کا بینک اکاؤنٹ منجمد کردیا گیا ہے۔ آرزو کا کہنا تھا کہ ’آج میں اپنے بینک اکاؤنٹ سے کچھ رقم نکالنا چاہتی تھی، لیکن مجھے پتہ چلا کہ میرا بینک اکاؤنٹ، میرا شناختی کارڈ، میرا پاسپورٹ، سب کچھ ایف آئی اے اور پاکستان کی ایجنسیوں نے بلاک کر دیا ہے۔

آرزو کاظمی نے ویڈیو میں کہا ہے کہ ’مجھے کہا گیا ہے کہ آپ کہیں نہیں جاسکتے، آپ کے تمام کارڈز بلاک ہوچکے ہیں، آپ پیسے نہیں نکال سکتے اور نہ ہی کوئی کام کرسکتے ہیں‘۔ آرزو کا مزید کہنا تھا کہ ’مجھے ایک نمبر دیا گیا اور کہا گیا کہ یہ ایف آئی اے کا نمبر ہے اور اس نمبر پر رابطہ کرنا ہے، لیکن وہ نمبر بند ہے۔ آرجو نے کہا کہ میں سن رہا ہوں کہ مجھے گرفتار کرنے کی بھی تیاریاں کی جا رہی ہیں۔ آرزو نے الزام لگایا ہے کہ اگر ہم پاکستان میں رہتے ہوئے سچی صحافت کرتے ہیں تو یہ بڑی ہمت اور بہادری کی بات ہے۔ آرزو نے ویڈیو میں کہا، “غلط نمبر دیا گیا ہے تاکہ نمبر منقطع ہو جائے اور لوگوں کو بتایا جائے کہ میں نے ان سے رابطہ نہیں کیا، اور اس بنیاد پر ان کے لیے مجھے گرفتار کرنا بہت آسان ہو جاتا ہے۔”

آرزو کاظمی کے اس سنسنی خیز الزام کے بعد کئی پاکستانی صحافی ان کی حمایت میں سامنے آگئے ہیں۔ اپنی نڈر صحافت کے لیے مشہور پاکستانی سینئر صحافی آزاد سعید نے آرزو کاظمی کی حمایت میں ٹویٹ کیا ہے۔ ان کا یہ ٹویٹ اردو میں ہے جس کا ترجمہ ہم نے کیا ہے۔ اس ٹویٹ میں آزاد کا کہنا ہے کہ “حوصلہ مند آرزو کاظمی کی 3 منٹ کی ویڈیو سنیں، صحافی تنظیمیں، انسانی حقوق کے کارکن، سیاست دانوں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو پی ای سی اے کے کالے قانون کے بارے میں آواز اٹھانی چاہیے۔ صحافتی تنظیموں کو بھی خود احتسابی کا عمل شروع کرنا ہوگا۔ تنقید کی۔”

آپ کو بتاتے چلیں کہ آرجو کاظمی اکثر بھارتی حکومت کی پالیسیوں اور بھارت میں ہونے والی پیش رفت کی تعریف کرتی رہتی ہیں۔ ہندوستان میں ان کے مداحوں کی بڑی تعداد ہے۔ اپنے ایک ٹویٹ میں انہوں نے کہا تھا کہ “میرے بھائی اور خاندان کے دیگر افراد کو لگتا ہے کہ ان کا پاکستان میں کوئی مستقبل نہیں ہے۔ میرے دادا اور ان کے خاندان نے بہتر مستقبل کے لیے پریاگ راج اور دہلی سے پاکستان ہجرت کی تھی۔ دادا نے سب کچھ برباد کر دیا ہے۔” ان کا یہ بیان ہندوستان میں کافی وائرل ہوا۔ آرزو کاظمی اسلام آباد میں رہتی ہیں اور اس سے قبل بھی پاکستانی فوج کا نشانہ بن چکی ہیں۔

Continue Reading

بین الاقوامی خبریں

اسرائیلی فوج کا غزہ میں بڑا فوجی آپریشن، آئی ڈی ایف کے حملے میں 50 فلسطینی ہلاک، نیتن یاہو نے بتایا موراگ راہداری منصوبے کے بارے میں

Published

on

Netanyahu-orders-army

تل ابیب : اسرائیلی فوج نے غزہ میں بڑے پیمانے پر فوجی آپریشن دوبارہ شروع کر دیا ہے۔ اسرائیل غزہ میں ایک طویل اور وسیع مہم کی تیاری کر رہا ہے۔ اسرائیلی سکیورٹی ماہرین کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج دو متوازی کارروائیاں شروع کرنے جا رہی ہے۔ ایک شمالی غزہ میں اور دوسرا وسطی غزہ میں۔ اس تازہ ترین مہم کا مقصد پورے غزہ کو دو حصوں میں تقسیم کرنا ہے۔ ایک ایسا علاقہ جہاں حماس کا اثر کم ہے۔ دوسرا علاقہ وہ ہے جہاں حماس کے دہشت گردوں کا اثر و رسوخ بہت زیادہ ہے۔ اس کے ذریعے اسرائیلی فوج غزہ پر اپنا کنٹرول مضبوط کرنے جا رہی ہے۔

دریں اثناء اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے بدھ کے روز کہا کہ اسرائیل غزہ میں ایک نیا سکیورٹی کوریڈور قائم کر رہا ہے۔ ایک بیان میں انہوں نے اسے موراگ کوریڈور کا نام دیا۔ راہداری کا نام رفح اور خان یونس کے درمیان واقع یہودی بستی کے نام پر رکھا جائے گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ یہ کوریڈور دونوں جنوبی شہروں کے درمیان تعمیر کیا جائے گا۔ اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے کہا ہے کہ اسرائیل غزہ کی پٹی میں “بڑے علاقوں” پر قبضہ کرنے کے مقصد سے اپنے فوجی آپریشن کو بڑھا رہا ہے۔ نیتن یاہو نے کہا ہے کہ اسرائیل حماس کو کچلنے کے اپنے ہدف کو حاصل کرنے کے بعد غزہ کی پٹی پر کھلے لیکن غیر متعینہ سیکیورٹی کنٹرول برقرار رکھنا چاہتا ہے۔

اسرائیل غزہ کی پٹی میں ‘بڑے علاقوں’ پر قبضہ کرنے کے لیے اپنی فوجی کارروائیوں کو بڑھا رہا ہے۔ وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے بدھ کو یہ اطلاع دی۔ دریں اثنا، غزہ کی پٹی میں حکام نے بتایا کہ منگل کی رات اور بدھ کی صبح سویرے اسرائیلی فضائی حملوں میں تقریباً ایک درجن بچوں سمیت کم از کم 50 فلسطینی مارے گئے۔ کاٹز نے بدھ کے روز ایک تحریری بیان میں کہا کہ اسرائیل غزہ کی پٹی میں اپنے فوجی آپریشن کو “عسکریت پسندوں اور انتہا پسندوں کے بنیادی ڈھانچے کو کچلنے” اور “فلسطینی سرزمین کے بڑے حصوں کو ضم کرنے اور انہیں اسرائیل کے سیکیورٹی علاقوں سے جوڑنے کے لیے بڑھا رہا ہے۔”

اسرائیلی حکومت نے فلسطینی علاقوں کے ساتھ سرحد پر اپنی حفاظتی باڑ کے پار غزہ میں ایک “بفر زون” کو طویل عرصے سے برقرار رکھا ہوا ہے اور 2023 میں حماس کے ساتھ جنگ ​​شروع ہونے کے بعد سے اس میں وسیع پیمانے پر توسیع کی ہے۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ بفر زون اس کی سلامتی کے لیے ضروری ہے، جب کہ فلسطینی اسے زمینی الحاق کی مشق کے طور پر دیکھتے ہیں جس سے چھوٹے خطے کو مزید سکڑنا پڑے گا۔ غزہ کی پٹی کی آبادی تقریباً 20 لاکھ ہے۔ کاٹز نے بیان میں یہ واضح نہیں کیا کہ فوجی آپریشن میں توسیع کے دوران غزہ کے کن کن علاقوں پر قبضہ کیا جائے گا۔ ان کا یہ بیان اسرائیل کی جانب سے جنوبی شہر رفح اور اطراف کے علاقوں کو مکمل طور پر خالی کرنے کے حکم کے بعد سامنے آیا ہے۔

وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کہا ہے کہ اسرائیل حماس کو کچلنے کے اپنے ہدف کو حاصل کرنے کے بعد غزہ کی پٹی پر کھلے لیکن غیر متعینہ سیکورٹی کنٹرول برقرار رکھنا چاہتا ہے۔ کاٹز نے غزہ کی پٹی کے رہائشیوں سے ‘حماس کو نکالنے اور تمام یرغمالیوں کو رہا کرنے’ کا مطالبہ کیا۔ اس نے کہا، ‘جنگ ختم کرنے کا یہی واحد طریقہ ہے۔’ اطلاعات کے مطابق حماس کے پاس اب بھی 59 اسرائیلی یرغمال ہیں جن میں سے 24 کے زندہ ہونے کا اندازہ ہے۔ شدت پسند گروپ نے جنگ بندی معاہدے اور دیگر معاہدوں کے تحت متعدد اسرائیلی یرغمالیوں کو بھی رہا کیا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com