Connect with us
Saturday,19-April-2025
تازہ خبریں

جرم

بڈگام میں تیندوے نے چار سالہ بچی کو اپنا نوالہ بنایا، علاقے میں شدید غم و غصہ

Published

on

leopard

وسطی کشمیر کے قصبہ بڈگام کی اوم پورہ ہاؤسنگ کالونی سے جمعرات کو اپنے ہی گھر سے لاپتہ ہونے والی چار سالہ کمسن بچی کی لاش جمعے کی صبح متصل ہی واقع ایک فارسٹ نرسری سے برآمد کی گئی ہے۔
مذکورہ کمسن بچی جمعرات کی شام اپنے ہی گھر کے صحن سے دوسری بچی کے ساتھ کھیلنے کے دوران لاپتہ ہوئی تھی۔ لوگوں کے مطابق بچی کو ایک تیندوا اٹھا کر لے گیا تھا۔

سرکاری ذرائع نے بتایا کہ بچی کے لاپتہ ہونے کے ساتھ ہی پولیس، محکمہ وائلڈ لائف، فوج اور مقامی لوگوں نے اس کی تلاش شروع کی تھی اور جمعے کی صبح قریب ساڑھے نو بجے مقامی نوجوانوں نے اس کی لاش کو نرسری میں جھاڑیوں سے برآمد کیا۔ متوفی بچی کی شناخت ادا شکیل دختر شکیل احمد کے بطور ہوئی ہے۔

بچی کے دادا کا میڈیا کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہنا تھا: ‘یہ ہماری رانی تھی، اس کا والدین اور ہم سب پر گہرا زخم لگا ہے۔’ انہوں نے کہا کہ حکومت کو یہ قدم پہلے اٹھانا چاہئے تھا، ہم نے بار بار حکومت کو اس کے متعلق بتایا تھا۔

موصوف نے میڈیا کے نمائندوں سے مخاطب ہو کر کہا کہ ہماری فریاد اعلیٰ حکام تک پہنچائیں، تاکہ مستقبل میں ایسا کوئی واقعہ پیش نہ آ سکے، اور علاقے کے لوگوں کو تحفظ مل سکے۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ علاقے میں کافی عرصے سے تیندوے گھوم رہے ہیں۔ ان کا الزام ہے کہ محکمہ وائلڈ لائف ان کو پکڑنے میں لیت و لعل کر رہا ہے۔

ایک مقامی نوجوان نے بتایا: ‘سب سے پہلے 2014 میں یہاں تیندوے دیکھے گئے۔ یہاں ایک سرکاری نرسری ہے، جہاں یہ جانور چھپے ہیں۔’

ان کا مزید کہنا تھا: ‘کچھ سالوں سے بند رہنے کی وجہ سے یہ نرسری ایک گھنے جنگل میں تبدیل ہو چکی ہے۔ ہم جانتے تھے کہ جب تک یہاں کوئی انسان ان جانوروں کا نوالہ نہیں بنے گا، تب تک ضلع انتظامیہ کوئی قدم نہیں اٹھائے گی۔’

دریں اثنا ضلع مجسٹریٹ بڈگام شاہباز مرزا نے کمسن بچی کی موت کا سنجیدہ نوٹس لیتے ہوئے رینج آفیسر وائلڈ لائف ڈیپارٹمنٹ اومپور کو اپنے فرائض کی انجام دہی میں کوتاہی برتنے پر معطل کر دیا ہے۔

انہوں نے متاثرہ خاندان کے حق میں معاوضے کو منظوری دینے کے علاوہ علاقے میں تیندوے کے خطرات کا ازالہ کرنے کے لئے کئی اقدامات اٹھانے کے احکامات بھی جاری کر دیے ہیں۔

علاقے کا دورہ کرنے والی وائلد لائف محکمے کی ایک خاتون عہدیدار نے نامہ نگاروں کو بتایا: ‘ہم نے کچھ شکاریوں کی خدمات حاصل کی ہیں۔ ہمیں امید ہے کہ تیندوے کو جلد پکڑا یا مارا جائے گا۔’

قابل ذکر ہے کہ قصبہ بڈگام سے محض ایک کلو میٹر کی دوری پر واقع پالر نامی علاقے میں سال گذشتہ بھی اسی نوعیت کا ایک واقعہ پیش آیا تھا، تاہم اس دن تیندوا بچی کو اٹھا کر بھاگنے میں کامیاب نہیں ہوا تھا۔

قصبہ بڈگام میں لوگوں کا الزام ہے کہ انتظامیہ نے چند ایسی نرسریاں قائم کی ہیں، جو ‘لاوارث’ چھوڑے جانے کی وجہ سے جنگلوں میں تبدیل ہو چکی ہیں۔ ان نرسریوں کو تیندوے جیسے جانوروں نے اپنا گھر بنا لیا ہے۔

جرم

بھیونڈی میں مولانا پر 17 سالہ نوجوان کے قتل کا الزام، ساڑھے 4 سال بعد قتل کا انکشاف، مولانا گرفتار

Published

on

Arrest

ممبئی/تھانے : ممبئی سے متصل تھانے کے بھیونڈی سے ایک چونکا دینے والا واقعہ سامنے آیا ہے۔ اس واقعے نے بالی ووڈ فلم دریشیام کی کہانی لوگوں کے ذہنوں میں تازہ کر دی ہے۔ ساڑھے 4 سال بعد پولیس نے 17 سالہ لڑکے کے قتل میں ملوث مولانا کو گرفتار کرلیا۔ اس معاملے میں پولیس نے جو انکشافات کیے ہیں۔ وہ روح کانپنے والا ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ نابالغ کو قتل کر کے اس کی لاش کو دکان میں دفن کر دیا گیا تھا۔ پولیس کے مطابق شعیب نامی نوجوان 20 نومبر 2020 کو بھیونڈی کے نوی بستی علاقے سے لاپتہ ہو گیا تھا۔ اس کے بعد اہل خانہ نے پولیس اسٹیشن میں بیٹے کی گمشدگی کی رپورٹ درج کرائی تھی۔ یہ معاملہ کئی سالوں تک سرد خانے میں پڑا رہا۔ سال 2023 میں ایک مقامی شخص نے پولیس کو اطلاع دی کہ شعیب کے قتل میں مولانا کا کردار مشکوک ہے۔ اس کے بعد پولیس نے دوبارہ اہل خانہ سے رابطہ کیا اور مولانا کو پوچھ گچھ کے لیے بلایا لیکن چالاک مولانا انہیں چکمہ دے کر فرار ہو گئے اور ریاست چھوڑ کر روپوش ہو گئے۔

پولیس تقریباً ڈیڑھ سال کے وقفے کے بعد مولانا غلام ربانی کو گرفتار کرنے میں کامیاب ہوئی ہے۔ ربانی نے نابالغ کو اس لیے قتل کیا کہ اس نے ایک نابالغ کے ساتھ زیادتی کی تھی۔ نوجوان نے مولانا کو ایسا کرتے دیکھا تھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ مولانا نے نابالغ کو اس لیے قتل کیا کیونکہ اسے ڈر تھا کہ اس کی گھناؤنی حرکت لوگوں کے سامنے آ جائے۔ چنانچہ اس نے شعیب کو اپنی دکان پر بلایا اور پھر اسے بے دردی سے قتل کر کے لاش کو دفن کر دیا۔

مولانا کو گرفتار کرنے کے ساتھ ہی پولیس نے دکان سے نابالغ لڑکے کا کنکال بھی برآمد کر لیا ہے۔ ان کو تحقیقات کے لیے فرانزک لیب بھیج دیا گیا ہے۔ پولیس کا دعویٰ ہے کہ مولانا نے دوران تفتیش اپنے جرم کا اعتراف کر لیا ہے۔ پولس اس ہولناک واقعہ میں مضبوط چارج شیٹ داخل کرنے کی تیاری کر رہی ہے تاکہ کوئی دوبارہ ایسی حرکت کرنے کی جرات نہ کر سکے۔ اس معاملے میں نابالغ کو قتل کرنے کے بعد مولانا نے اس کے اہل خانہ سے بھی رابطہ قائم رکھا۔ وہ مجھے نماز پڑھاتے رہے۔ اس نے خصوصی دعاؤں کے لیے پیسے بھی لیے۔ وہ گھر والوں کے سامنے بے گناہ ہونے کا ڈرامہ کرتا رہا۔

Continue Reading

جرم

ممبئی انسانی اسمگلنگ ریکیٹ کا پردہ فاش مغربی بنگال اور حیدرآباد گرفتاری

Published

on

Crime

ممبئی : ممبئی وڈالاٹی ٹی پولیس نے انسانی اسمگلنگ کے کیس میں حیدر آباد، مغربی بنگال سے بچہ انسانی اسمگلروں کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق وڈالا ٹی ٹی پولیس اسٹیشن میں شکایت کنندہ امر دھیرنے 65 سالہ نے خاکروب نے 5 اگست 2024 ء کو اپنے نواسہ کی گمشدہ کی شکایت درج کروائی تھی, اس کے بعد یہ معلوم ہوا کہ انیل پورنیہ اسما شیخ، شریف شیخ، آشا پوار نے ایک لاکھ 60 ہزار روپے میں بچہ کو فروخت کیا ہے۔ اس کے بعد ملزم انیل پورنیہ،اسما شیخ، شریف شیخ کے خلاف انسانی اسمگلنگ کا کیس درج کر لیا گیا تھا ملزم انیل پورتیہ، اسما شیخ کو ممبئی سے گرفتار کیا گیا, اس میں ملوث ملزمہ آشا پوار بھی ملوث تھی۔ اس کے بعد پولیس نے آشا پوار کی تلاش شروع کر دی اور حیدر آباد سے اسے گرفتار کر لیا گیا۔ پولیس تفتیش میں ملزمین نے بتایا کہ متاثرہ بچہ کو بھونیشور اسٹیشن اڑیسہ میں ریشماں نامی خاتون نے فروخت کیا, اس کی ٹیکنیکل تفتیش کی گئی تو معلوم ہوا کہ ملزمہ یہاں بھونیشور میں دانت کے اسپتال میں زیر ملازمت ہے, اور یہاں ہائی ٹیک اسپتال میں کام کرتی ہے, لیکن بھونیشور میں جب پولیس ٹیم پہنچی تو اس نے یہاں سے ترک ملازمت کر لی تھی, اور پھر معلوم ہوا کہ مطلوب ملزمہ مغربی بنگال میں ہے۔ اس کے بعد پولیس نے اس کی تلاش شروع کر دی اور پولیس نے مغوی بچہ اور دیگر تین بچوں کو برآمد کر لیا۔ اس ایک ساتھ ہی ریشماں سنتوش کمار بنرجی 43 سالہ کو گرفتار کر کے عدالت میں پیش کیا, اس کے ساتھ ہی تین سال کے بچہ کو عدالت میں حاضر کیا گیا تو بچہ کی تحویل پولیس کو دیدی گئی تمام مرحلہ مکمل کرنے کے بعد پولیس نے بچہ کا میڈیکل کروایا تو اس کے جسم پر زخموں کے نشان پائے گئے۔ ملزمین نے بچہ کو تشدد کا نشانہ بنایا ہے اس لئے بچہ پر ظلم و ستم کا کیس بھی درج کیا گیا, یہ کارروائی ممبئی پولیس کمشنر وویک پھنسلکر اور اسپیشل کمشنر دیوین بھارتی ایڈیشنل کمشنر انیل پارسکر اور ڈی سی پی راگسودھا کی ایما پر کی گئی۔

Continue Reading

جرم

میرابھائندرتقریبا 32 کروڑ کی منشیات ضبطی، ایک ہندوستانی خاتون سمیت دو نائیجرائی گرفتار، سوشل میڈیا پر گروپ تیار کر کے ڈرگس فروخت کیا کرتے تھے

Published

on

drug peddler

ممبئی : میرا بھائیندر پولیس نے ایک ہندوستان خاتون سمیت دو غیر ملکی ڈرگس منشیات فروشوں کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے۔ میرا بھائیندر کرائم برانچ کو اطلاع ملی تھی کہ کاشی میرا میں شبینہ شیخ کے مکان پر منشیات کا ذخیرہ ہے اور وہ منشیات فروشی میں بھی ملوث ہے، اس پر پولیس نے چھاپہ مار کر 11 کلو 830 گرام وزن کی کوکین برآمد کی ہے۔ اس کے خلاف نوگھر پولیس میں این ڈی پی ایس کے تحت معاملہ درج کر لیا گیا، گرفتار ملزمہ نے پولیس کو تفتیش میں بتایا کہ وہ یہ منشیات غیر ملکی شہری انڈے نامی شخص سے خریدا کرتی تھی اور انڈری میرا روڈ میں ہی مقیم ہے اسے بھی گرفتار کیا گیا اور اس کے قبضے سے بھی منشیات ضبط کی گئی اور نائیجرائی نوٹ 1000 برآمد کی گئی اور 100 امریکن ڈالر کی 14 نوٹ بھی ملی ہے۔ اس معاملہ میں تفتیش کے بعد دو نائیجرنائی اور ایک ہندوستانی خاتون کو گرفتار کیا گیا ہے، ان کے قبضے سے دو کروڑ تیس لاکھ روپے کی منشیات ضبط کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ 100 امریکن ڈالر کی 14 نوٹ چار موبائل فون اس کے علاوہ 22 کروڑ تیس لاکھ روپے کی منشیات ضبطی کا بھی دعوی کیا ہے, یہ کارروائی میرا بھائیندر پولیس کمشنر مدھو کر پانڈے ایڈیشنل کمشنر دتاترے شندے، اویناش امبورے سمیت کرائم برانچ کی ٹیم نے انجام دی ہے۔ کرائم برانچ نے بتایا کہ یہ کوکین یہ نائیجرائی پیٹ میں چھپا کر یہاں لایا کرتے تھے۔ یہ کوکین ساؤتھ امریکہ میں تیار کیا جاتا ہے، یہ کوکین ہوائی جہازکے معرفت انسانی جسم میں چھپا کر لایا جاتا ہے۔ پہلے یہ ممبئی ائیر پورٹ پر پہنچایا جاتا ہے اور پھر ممبئی میں سڑکوں کے راستے سے متعدد علاقوں میں فروخت کیا جاتا ہے۔ سوشل میڈیا پر متعدد گروپ تیار کرکے ملزمین ڈرگس فروخت کیا کرتے ہیں۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com