Connect with us
Sunday,22-September-2024

(جنرل (عام

مولانا قاری سید محمد عثمان منصور پوری کے سانحہ ارتحال سے قوم و ملت کا عظیم نقصان : مولانا عرفی قاسمی

Published

on

Maulana-Arfi-Qasmi

جمعےۃ علماء ہند کے صدر اور دار العلوم دیوبند کے معاون مہتمم، امیر الہند مولانا قاری سید محمد عثمان منصور پوری کے سانحہئ ارتحال کو قوم و ملت کا عظیم نقصان قرار دیتے ہوئے آل انڈیا تنظیم علماء حق کے قومی صدر مولانا محمد اعجاز عرفی قاسمی نے کہا کہ مولانا علم و عمل اور فضل و کمال کی تجسیم تھے، وہ ورع و تقوی اور تدین و پرہیز گاری کی چلتی پھرتی تصویر تھے۔

انہوں نے آج یہاں جاری تعزیتی پیغام میں انہوں نے بے داغ اور صاف ستھری زندگی گزاری اور دار العلوم دیو بند سے لے کر جمعےۃ علماء ہند تک جہاں بھی رہے، اپنے اصول پسندی، نجابت و شرافت اور دین پرستی کے سبب عوام و خواص کے محبوب نظر بنے رہے۔ ان کے انتقال سے تعلیم و تربیت اور تدریس و تحریک کی دنیا میں ایسا زبردست خلا پیدا ہوگیا ہے، جس کی تلافی مستقبل قریب میں بہت مشکل نظر آتی ہے۔ انھوں نے مولانا کے اوصاف حمیدہ کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ مجاہد آزادی شیخ الاسلام مولانا حسین احمد مدنیؒ کے داماد تھے اور انھوں نے اپنے طرز عمل اور مدہب پسندی سے یہ ثابت کردیا کہ وہ واقعی اکابر و اسلاف کے حقیقی جانشیں اور سچے وارث تھے۔ انھوں نے حرص و طمع اور شہرت و ناموری سے دور رہ کر جس طرح اسلاف کی روایتوں کا امین بن کر دکھایا، وہ بلا اختلاف مسلک و مشرب ہم سب کے لیے مثال اور نمونہ ہے، جس پر نئی نسل کو چلنے کی کوشش کرنی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ مولانا مرحوم ایک عمدہ اور کام یاب منتظم کار ہونے کے ساتھ ایک مقبول اور ذی استعداد مدرس بھی تھے، انھوں نے درجہ علیا اور حدیث کی کتابوں کا جس طرح کامیابی کے ساتھ درس دیا، وہ اس دورقحط الرجال میں عنقا ہے۔ وہ اپنی ایک خاص ادا اور مخصوص لہجے میں اور رواں اسلوب میں درس دیا کرتے تھے، اور کتاب میں آنے والے مضامین و مشمولات تک ہی اپنی تقریر مرکوز کرتے تھے اور ادھر ادھر کے غیر متعلق واقعات اور حکایت بیانی سے گریز کرتے تھے۔ ان کے درس میں صرف مغز ہوتا تھا۔ وہ لچھے دار تقریر کرنے کے بجائے کتاب کے مسائل و مباحث کی تشریح کو اپنا مطمح نظر بناتے تھے۔ انھوں نے کہا کہ وہ ایک دور رس منتظم اور زمانہ شناس تحریکی شخص تھے۔

انہوں نے دار العلوم کے منصب اہتمام کے ساتھ جمعےۃ علماء ہند جیسی عالمی مؤقر و معتبر تنظیم کے پلیٹ فارم سے جو قومی اور ملکی خدمات انجام دی ہیں، اور ملک میں امن و شانتی کے قیام اور قومی یک جہتی کے فروغ اور فرقہ وارانہ یک جہتی کی اشاعت کے لیے جو جدو جہد کی ہے، وہ تاریخ میں آب زر سے لکھی جائیں گی۔ مولانا مرحوم ایک بہترین مربی و رجال ساز بھی تھے، انھوں نے اپنی اولاو و احفاد اور ماتحتوں کی ایسی مثالی تربیت کی ہے کہ وہ دور سے اپنے چہرے بشرے اور اپنی نقل و حرکت سے شناخت میں آجاتے ہیں۔ ان کے دونوں فرزند مفتی سلمان منصورپوری اور مفتی عفان منصور پوری نہ صرف ولد صالح کی حیثیت کے حامل ہیں، بلکہ علمی صلاحیت کے اعتبار سے بھی مولانا مرحوم کے سچے اور حقیقی وارث بھی ہیں۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.

(جنرل (عام

سپریم کورٹ نے سی بی آئی کو اجے کٹارا کے خلاف جھوٹے کیس کی جانچ کرنے کی ہدایت دی ہے۔

Published

on

supreme-court

نئی دہلی : سپریم کورٹ نے جمعہ کو سی بی آئی کو ہدایت دی کہ وہ اجے کٹارا کے خلاف درج جھوٹے مقدمے کی جانچ کرے۔ اجے کٹارا نتیش کٹارا قتل کیس میں اہم گواہ تھے۔ سپریم کورٹ نے یہ ہدایت اس وقت دی جب یہ بات سامنے آئی کہ جس شخص کے نام پر مقدمہ درج ہوا ہے اس کا اس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ سپریم کورٹ کا ماننا ہے کہ ہندوستانی نظام انصاف میں گواہوں کی حالت بہت خراب ہے۔

جسٹس بیلا ایم ترویدی اور ستیش چندر شرما کی بنچ نے کہا کہ اجے کٹارا کو جھوٹا پھنسانے کے لیے جھوٹے اور من گھڑت دستاویزات کی بنیاد پر بھگوان سنگھ کے نام پر الہ آباد ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں مقدمہ درج کرنے کی کوشش کی گئی۔ . اس کام میں کئی وکلاء بھی شامل تھے۔ بنچ نے کہا کہ یہ معاملہ بہت سنگین ہے کیونکہ عدالت کے افسر مانے جانے والے وکلاء بھی اس میں ملوث ہیں۔ انہوں نے بے ایمان لوگوں کی مدد کی اور اپنے فائدے کے لیے قانون کا غلط استعمال کیا۔

بنچ نے کہا کہ گواہ ہمارے ملک کے عدالتی نظام میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں۔ لیکن بھارتی عدالتی نظام میں گواہوں کی حالت بہت خراب ہے۔ اقتدار میں بیٹھے لوگ، ان کے غنڈے اور پیسے کے زور پر گواہوں کو دھمکیاں دیتے ہیں اور مقدمہ واپس لینے کے لیے دباؤ ڈالتے ہیں۔ جبکہ مرکزی حکومت نے گواہوں کے تحفظ کی اسکیم بنائی ہے اور سپریم کورٹ نے اسے منظوری دے دی ہے، لیکن اس پر عمل نہیں کیا جا رہا ہے۔

اس معاملے میں بھگوان سنگھ کے نام سے الہ آباد ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں کٹارا کے خلاف درخواست دائر کی گئی تھی۔ لیکن سنگھ نے عدالت کو بتایا کہ اس نے کوئی عرضی داخل نہیں کی ہے۔ کٹارا کے خلاف کارروائی کو منسوخ کرنے کے ہائی کورٹ کے حکم کو چیلنج کرتے ہوئے سنگھ کے نام سے سپریم کورٹ میں ایک اپیل دائر کی گئی تھی۔ اس کے بعد عدالت نے درخواست دائر کرنے میں ملوث وکلاء کا سراغ لگایا۔ بنچ نے کہا کہ کوئی بھی عدالت خود کو دھوکہ دہی کے لیے استعمال کرنے کی اجازت نہیں دے سکتی۔

اجے کٹارا نتیش کٹارا قتل کیس میں اہم گواہ تھے۔ ان کی گواہی اور دیگر شواہد کی بنیاد پر نچلی عدالت نے سابق ایم پی ڈی پی یادو کے بیٹے اور بھتیجے وکاس یادو اور وشال یادو کو مجرم قرار دیتے ہوئے عمر قید کی سزا سنائی تھی۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

دھرم ویر، سوراجیرکشک چھترپتی سمبھاجی مہاراج ممبئی کوسٹل روڈ (جنوبی) پروجیکٹ ہفتے کے ساتوں دن صبح 7 بجے سے دوپہر 12 بجے تک کام کرتا رہے گا۔

Published

on

Coastal-Haji-Ali-Road

برہان ممبئی میونسپل کارپوریشن کے ذریعے دھرم ویر، سوراجیرکشک چھترپتی سنبھاجی مہاراج ممبئی کوسٹل روڈ (ساؤتھ) پروجیکٹ شاملا گاندھی مارگ (پرنسس اسٹریٹ) فلائی اوور سے باندرہ کے ورلی سرے تک تعمیر کیا جا رہا ہے – ورلی سی برج۔ اب تک اس منصوبے کا 92 فیصد کام مکمل ہو چکا ہے۔

گنیشوتسودرمائن ممبئی کوسٹل روڈ پروجیکٹ 06 ستمبر 2024 سے 18 ستمبر 2024 تک 24 گھنٹے ٹریفک کے لیے کھلا تھا۔ اب، ہفتہ 21 ستمبر 2024 سے، ممبئی کوسٹل روڈ پروجیکٹ ہفتے کے 7 دن صبح 7 بجے سے دوپہر 12 بجے تک ٹریفک کے لیے کھلا رہے گا۔ اس لیے رات 12 بجے سے صبح 7 بجے تک ٹریفک کے لیے بند رہے گا۔

بندومادھو ٹھاکرے چوک، رجنی پٹیل چوک (لوٹس جنکشن) اور ایمرسنز ادیان سے میرین ڈرائیو تک جنوب کی طرف جانے والی لین، جبکہ میرین ڈرائیو، حاجی علی اور رجنی پٹیل چوک (لوٹس جنکشن) سے باندرہ ورلی ساگاری سیٹو (راجیو گاندھی ساگاری سیٹو) تک شمالی لینیں ہیں۔ ٹریفک کے لیے کھلا رہے گا۔

دریں اثنا، دھرمویر، سوراجیارکشک چھترپتی سنبھاجی مہاراج ممبئی کوسٹل روڈ پروجیکٹ (جنوبی) تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے۔ ڈرائیور حضرات حد رفتار اور ٹریفک قوانین پر سختی سے عمل کریں۔ ٹریفک قوانین پر عمل کریں۔ ڈرائیونگ کے دوران اضافی احتیاط کریں۔ برہان ممبئی میونسپل کارپوریشن انتظامیہ کی جانب سے ایک عاجزانہ اپیل کی جارہی ہے کہ حادثات سے بچیں اور میونسپل انتظامیہ کے ساتھ تعاون کریں۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ویسٹرن ریلوے کا گورے گاؤں اور کاندیولی کے درمیان 10 گھنٹے کا بڑا بلاک۔

Published

on

Local-Train

ہفتہ/اتوار کی آدھی رات یعنی 21/22 ستمبر، 2024 کو صبح 00:00 بجے سے 10:00 بجے تک گورےگاؤں اور کاندیولی اسٹیشنوں کے درمیان اپ اور ڈاؤن سست لائنوں اور ڈاؤن فاسٹ لائنوں پر گورےگاؤں اور کاندیولی اسٹیشنوں کے درمیان چھٹی لائن کی تعمیر میں سہولت فراہم کرنے کے لیے کاندیولی میں گھنٹوں کا ایک بڑا بلاک لیا جائے گا۔

ویسٹرن ریلوے کے چیف پبلک ریلیشن آفیسر شری ونیت ابھیشیک کے ذریعہ جاری کردہ ایک پریس ریلیز کے مطابق، بلاک کے دوران اپ کی تمام سست لائن ٹرینیں بوریولی سے گورےگاؤں تک اپ فاسٹ لائن پر چلیں گی۔ اسی طرح تمام ڈاؤن سلو لائن ٹرینیں اندھیری سے ڈاؤن فاسٹ لائن پر چلیں گی اور ان ٹرینوں کو گورےگاؤں اسٹیشن کے پلیٹ فارم نمبر 7 تک لے جایا جائے گا۔ گورےگاؤں اور بوریولی اسٹیشنوں کے درمیان یہ ڈاون سلو لائن ٹرینیں 5ویں لائن پر چلیں گی اور پلیٹ فارم کی عدم دستیابی کی وجہ سے یہ ٹرینیں بلاک کی مدت کے دوران رام مندر، ملاڈ اور کاندیوالی اسٹیشنوں پر نہیں رکیں گی۔ یہ بھی نوٹ کریں کہ 04.30 بجے کے بعد اندھیری سے ویرار تک تمام ڈاؤن فاسٹ ٹرینیں بلاک کی مدت کی تکمیل تک ڈاؤن سست لائن پر چلیں گی۔ مزید برآں، چرچ گیٹ-بوریوالی روٹ پر کچھ سست ٹرین خدمات کو گورگاؤں اسٹیشن پر مختصر کر دیا جائے گا اور وہاں سے گورگاؤں اسٹیشن پر واپس جائے گا۔

مسافروں کو یہ بھی مطلع کیا جاتا ہے کہ اپ اور ڈاؤن میل / ایکسپریس ٹرینیں بلاک کی مدت کے دوران تقریباً 10 سے 20 منٹ کی تاخیر سے چلیں گی۔

بلاک کے دوران کچھ مضافاتی ٹرینوں کو منسوخ/ مختصر کر دیا جائے گا۔ منسوخ شدہ/ مختصر مدت کی ٹرینوں کی فہرست ضمیمہ I اور ضمیمہ II میں منسلک ہے۔ اس سلسلے میں تفصیلی معلومات متعلقہ اسٹیشن ماسٹر کے پاس موجود ہیں۔ مسافروں سے گزارش ہے کہ مہربانی کرکے مذکورہ انتظامات کو مدنظر رکھتے ہوئے سفر کریں۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com