Connect with us
Saturday,23-August-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

ایام حیض کے دوران بھی کورونا ویکسین لگوانا محفوظ۔ ڈاکٹر ارون شرما

Published

on

Dr. Arun Sharma

کورونا ویکسین کے سلسلے میں لوگوں اور سوشل میڈیا میں طرح کی غلط فہمی اور گمراہ کن باتیں پھیلی ہوئی ہیں، ان میں سے ایک گمراہ کن بات یہ بھی پھیلی ہوئی ہے کہ نوجوان لڑکیوں کو ایام حیض کے دوران کورونا ویکسن کا ٹیکہ نہیں لگوانا چاہئے، اس سے خواتین کی بچہ پیدا کرنے کی صلاحیت متاثر ہوسکتی ہے۔ ایسی تمام باتوں کو آئی سی ایم آر سے وابستہ کمیونٹی میڈیسن کے ماہر ڈاکٹر ارون شرما نے بے بنیاد قرار دیا ہے۔

اس سوال کے جواب میں کہا کہ کیا خواتین کو حیض یا ماہواری کے پانچ دن تک کورونا ویکسن نہیں لینا چاہئے؟ ڈاکٹر شرما نے کہاکہ زیادہ تر لوگوں کے ذریعہ یہ کہا جا رہا ہے کہ ایام حیض میں خواتین کو پانچ دن تک کورونا ویکسین نہیں لینی چاہئے، اس وقت قوت مدافعت کم ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسا کچھ بھی نہیں ہے۔ کووڈ ویکسین لینے سے خواتین کی ماہواری یا حیض کا کوئی تعلق نہیں ہے۔ خواتین کسی بھی وقت ٹیکے لگواسکتی ہیں۔

کیا حاملہ خواتین کے حمل کو ویکسین سے کوئی خطرہ ہے، کیا انہیں ویکسین لینے کے بعد اضافی احتیاط برتنے کی ضرورت ہے؟ اس سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ پہلی بات تو یہ ہے کہ حاملہ خواتین کے لئے ابھی ویکسین نہیں ہے، حاملہ خواتین ابھی ویکسین نہ لگوائیں۔ ایسا نہیں ہے کہ یہ ویکسین حاملہ خواتین کو کسی طرح کوئی نقصان پہنچائے گی لیکن حاملہ خواتین پر اس ویکسین کا ابھی تک ٹیسٹ نہیں کیا گیا ہے، لہذا ہم ویکسین اور حاملہ خواتین کی صحت کے بارے میں پر یقین نہیں ہیں۔ لہذا، اس وقت جو ہدایات ہیں اس کے مطابق، حاملہ خواتین کو ویکسین نہیں لگوانی ہیں۔
یہ وہم بھی پھیلی ہوئی ہے کہ ویکسین سے خواتین کی بچہ پیدا کرنے کی صلاحیت متاثر ہوگی؟ کیا یہ سچ ہے؟ اس سوال کے جواب میں ڈاکٹر ارون شرمانے بالکل نہیں، حاملہ خواتین کی حاملہ ہونے کی صلاحیت پر کورونا ویکسین کا کوئی برا اثر نہیں پڑے گا اور نہ ہی یہ بچہ پیدا کرنے کی صلاحیت کو متاثر کر ے گی، یہ ایک غلط مفروضہ ہے۔ ایسا بالکل نہیں ہے۔ ایسا نہیں سوچنا چاہئے۔

کیا ویکسین لینے کے بعد خواتین خون کا عطیہ کرسکتی ہیں، عام طور پر ویکسین لینے کے بعد کتنا انتظار کرنا چاہئے؟ اس کے جواب میں انہوں نے کہاکہ اگر کسی شخص کو خون کی ضرورت ہے اور کورونا ویکسین لینے کے بعد آپ کو کسی کو خون دینا پڑے، تو میں یہ کہوں گا کہ کورونا ویکسین کا خون کے عطیہ سے براہ راست کوئی تعلق نہیں ہے۔ آپ کب خون کا عطیہ دینا چاہتے ہیں، اس کا ویکسین سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔

کیا خواتین کو کورونا ویکسین لینے کے بعد ورزش یا ورک آؤٹ نہیں کرنا چاہئے؟ اس بارے میں انہوں نے کہاکہ نہیں، ایسی کوئی بھی ممانعت نہیں ہے کہ آپ ویکسین لگوانے کے بعد ورزش یا ورک آؤٹ نہیں کرسکتے، ہاں البتہ ایک بات کا دھیان رکھنا ضروری ہے کہ جہاں ویکسین لگائی گئی ہے اس جگہ پر کچھ درد ہوسکتا ہے، اور وہاں کچھ سوجن بھی ہوسکتی ہے۔ ایسی صورتحال میں جہاں ویکسین لگی ہے اور درد اور سوجن ہے، جب تک یہ ٹھیک نہ ہو اس ہاتھ سے ورزش نہیں کرنا چاہئے۔

کیا پی سی او ایس کی شکار خواتین کو ویکسین لینے کے بعد کوئی خاص احتیاط برتنے کی ضرورت ہے؟ اس سوال کے جواب میں ڈاکٹر شرما نے کہاکہ پی سی او ایس یعنی پولی سسٹک اوورین سنڈروم، لیکن ایسی کوئی سائنسی تحقیق میرے علم میں نہیں آئی ہے، اس تعلق سے میں نے تحقیقی مقالہ بھی پڑھا ہے، کہیں کوئی ایسی معلومات نہیں ہے، جس میں یہ کہا گیا ہے کہ جنہیں پی سی او ایس ہے انہیں ویکسین لگوانے سے کوئی نقصان پہنچ سکتا ہے۔ ایسی کوئی تحقیق سامنے نہیں آئی ہے لیکن اگر کسی کو بھی اس بات میں شک ہے، تو پہلے وہ اپنے ڈاکٹر سے مشورہ کریں۔

کیا کورونا ویکسین جنین (شکم میں بچے) پر کوئی اثر ڈال سکتی ہے؟ کے سوال کے جواب انہوں نے کہاکہ حاملہ خواتین پر ابھی تک ویکسین کا تجربہ نہیں کیا گیا ہے، جس سے یہ کہا جاسکے کہ اس ویکسین سے شکم میں پلنے والے بچے یا جنین کو کسی طرح کا نقصان ہوگا، کیوں کہ فی الحال حاملہ خواتین کے لئے یہ ویکسین نہیں ہے۔ جو اب تک تحقیق ہوئی ہے اس میں ایک دیگر بات دیکھنے میں آئی ہے کہ اگر حاملہ عورت کو کورونا کا انفیکشن ہوتا ہے تو،اس سے شکم میں بچے پر اس کا کیا اثر پڑے گا، اس کے اب تک صرف دو معاملے دیکھے گئے ہیں، لیکن اس کے کوئی حتمی نتائج نہیں ملے ہیں۔

واضح رہے کہ یکم مئی سے ملک بھر میں 18 سال سے زیادہ عمر کے نوجوانوں کے لئے کورونا ٹیکہ کاری کی مہم شروع کر دی جائے گی۔ ماہواری یا حیض کے وقت خواتین کو ویکسین لگوانے سے متعلق بہت سے پیغامات سوشل میڈیا پر گردش کررہے ہیں، جس میں حیض اور قوت مدافعت کے بارے میں کہا گیا ہے کہ لڑکیوں کو حیض کے وقت ویکسین نہیں لگوانی چاہیئے، اس وقت جسم میں قوت مدافعت یا بیماری سے لڑنے کی طاقت کی سطح کم ہوتی ہے۔ لڑکیوں کے ویکسین لگوانے سمیت بہت سی غلط فہمیوں کے حوالے سے آئی سی ایم آر سے وابستہ کمیونٹی میڈیسن کے ماہر ڈاکٹر ارون شرما نے اہم سوالات کے جوابات دیتے ہیں۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی ہند ۔ پاک کرکٹ میچ وزیر اعظم مودی کی باتوں میں تضاد : ابوعاصم اعظمی

Published

on

Abu-Asim-Azmi-

ممبئی مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے ہند ۔ پاک کرکٹ میچ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی کی گزشتہ ۱۱ برس میں ایک بھی بات سچ نہیں ہوئی ہے۔ ان کی باتوں میں تضاد ہے وہ بولتے کچھ ہیں اور کرتے کچھ ہیں۔ ہر خون اور پانی ایک ساتھ نہیں بہے کا بیان وزیر اعظم نے دیا تھا, اب پاکستان کے ساتھ دبئی میں کرکٹ کھیلا جا رہا ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان سے ٹھوس بات ہونی چاہئے۔ پہلگام حملہ میں ہماری بہنوں کا سندور اجڑ گیا۔ جب تک پاکستان اپنی حرکتوں سے باز نہیں آتا, اس سے کوئی بات نہیں ہونی چاہیے اور تعلقات سے متعلق بھی غور کرنا چاہئے, کیونکہ پاکستان مسلسل ہندوستان پر حملہ کرتا ہے اور ہم ان کے ساتھ میچ کھیلتے ہیں, یہ سلسلہ کہیں نہ کہیں بند ہونا چاہئے۔

Continue Reading

جرم

ممبئی کروڑوں روپے کی دھوکہ دہی بین الاقوامی گینگ بے نقاب، کرائم برانچ کی کارروائی 12 ملزمین گرفتار، بینک اکاؤنٹ خرید کر دھوکہ دہی کی گئی : ڈی سی پی

Published

on

Crime-Branch

ممبئی : ممبئی کرائم برانچ نے سائبر دھوکہ دہی کے بین الاقوامی ریکیٹ کو بے نقاب کرنے کا دعوی کرتے ہوئے 12 ملزمین کو گرفتار کر لیا ہے۔ یہ ملک بھر میں سائبر دھوکہ دہی میں ملوث تھے اور دوسروں کے بینک اکاؤنٹ خرید کر اس کا استعمال سائبر فراڈ سے حاصل رقومات کی منتقلی کیلئے استعمال کیا کرتے تھے۔ اس لئے اس معاملہ میں کرائم برانچ نے باقاعدہ طو رپر پانچ ایسے افراد کو بھی ملزم بنایا ہے جنہوں نے اپنا بینک اکاؤنٹ فراڈ کیلئے فراہم کئے تھے۔ ان اکاؤنٹ کو 7 ہزار سے 5 ہزار روپے میں خریدا جاتا تھا۔

ممبئی پولیس ہیڈکوارٹر میں منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈی سی پی ڈٹیکشن راج تلک روشن نے بتایا کہ 60 کروڑ روپے سے زائد دھوکہ دہی کے معاملہ میں ملوث سائبر فراڈ گینگ کو اس وقت بے نقاب کیا گیا جب کاندیولی میں پولیس نے چھاپہ مارا اور یہاں سے پانچ افراد کی گرفتاری عمل میں لائی گئی۔ اس دفتر میں سم کارڈ, لیپ ٹاپ, 25 موبائل فون اور فرضی دستاویزات بھی برآمد ہوئے تھے اس کے علاوہ اے ٹی ایم کارڈ بھی ملا تھا۔ 943 بینک اکاؤنٹ میں سے 181 بینک اکاؤنٹ کا استعمال سائبر فراڈ کے پیسوں کی منتقلی کیلئے کیا گیا تھا۔ ملک بھر میں یہی اکاؤنٹ کا استعمال سائبر فراڈ کے پیسوں کی منتقلی کیلئے کیا جاتا تھا۔

ان اکاؤنٹ کا استعمال ڈیجیٹل اریسٹ, شیئر ٹریڈنگ سمیت دیگر فراڈ کے پیسوں کیلئے کیا گیا تھا, اس کی تصدیق بھی ہوئی ہے۔ سائبر فراڈ سے متعلق 1930 پر شکایات موصول ہوئی تھی, جس میں کل 339 شکایت میں سے ممبئی کی 16 اور مہاراشٹر میں 46 شکایت کے بعد 16 جرم درج کئے گئے تھے۔ اس کے علاوہ دیگر صوبوں میں 277 شکایات موصول ہوئی تھی۔ اس میں سے 33 جرم درج کئے گئے ہیں ملزمین پر مزید مقدمات درج ہونے کا امکان بھی ہے۔ یہ گروہ منظم طریقے سے لوگوں کو بے وقوف بنایا کرتا تھا۔ اس گینگ کا طریقہ کار یہ تھا کہ وہ پہلے وہ ایسے لوگوں کی نشاندہی کرتا جو اپنے بینک اکاؤنٹ فروخت کرنے کے خواہاں ہے۔ اس کے بعد ان کے بینک اکاؤنٹ خرید کر سائبر فراڈ کے پیسوں کی اس میں منتقلی کی جاتی۔ اس کے ساتھ ہی ان بینک اکاؤنٹ کی تفصیلات اور تمام پاس ورڈ بھی اپنے پاس ہی یہ لوگ رکھتے تھے, اس کے بعد اے ٹی ایم اور دیگر سینٹروں سے بینک اکاؤنٹ سے پیسے نکالا کرتے تھے۔ ملک ہی نہیں بلکہ بیرون ملک میں بھی آن لائن اور اے ٹی ایم سے پیسے نکالے گئے ہیں۔ جن لوگوں کا اکاؤنٹ سائبر فراڈ کے پیسوں کی منتقلی کے لئے استعمال کیا گیا تھا انہیں اس کا علم تھا اس لئے اب ایسے افراد کو بھی ملزم بنایا گیا ہے, جنہوں نے اپنا اکاؤنٹ فراہم کیا ہے۔ یہ تمام بھی جرم میں شریک پائے گئے تھے, اس لئے ڈی سی پی راج تلک روشن نے بتایا ہے کہ لالچ میں کسی کو بھی اپنا اکاؤنٹ فروخت نہ کرے اور سائبر فراڈ سے محفوظ رہنے کیلئے آن لائن پر کسی بھی قسم کی دھمکی سے خوفزدہ نہ ہو, کیونکہ ڈیجیٹل اریسٹ وغیرہ نام کی کوئی چیز نہیں انہوں نے کہا کہ جس طرح سے سائبر فراڈ کے کیسوں میں اضافہ ہوا ہے اسی طرح کرائم برانچ بھی فعال ہے, ایسے میں کرائم برانچ نے 60 کروڑ سے زائد کے فراڈ کے کیس کو حل کر لیا ہے۔ اور 10 کروڑ روپے ان اکاؤنٹ سے منجمد بھی کئے ہیں۔ جن ملزمین کو گرفتار کیا گیا ہے ان میں ویبو پٹیل, سنیل کمار پاسوان، امن کمار گوتم، خاتون خوشباو سندر جول، رتیک بندیکر شامل ہے ان ملزمین کے قبضے سے دو لیپ ٹاپ، ایک پرنٹر, 25 موبائل فون متعدد بینکوں کی 25 پاس بک, 30 چیک بک, 46 اے ٹی ایم سوئپ مشین و دیگر کمپنی کے موبائل کے 104 سم کارڈ برآمد ہوئے ہیں۔ ان کے خلاف سمتا نگر پولیس اسٹیشن میں سائبر فراڈ سمیت دیگر دفعات میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ اس معاملہ کی تفتیش میں پیش رفت ہونے کے بعد مزید ملزمین کی گرفتاری عمل لائی گئی ہے اور اب تک اس معاملہ میں 12 ملزمین کو گرفتار کیا گیا ہے۔ اس میں جس خاتون کو گرفتار کیا گیا ہے اس نے اپنا اکاؤنٹ فروخت کیا تھا۔ اسی لئے پولیس نے شہریوں سے الرٹ رہنے کی اپیل کی ہے اور کہا ہے کہ وہ پیسوں کی لالچ میں ایسے گینگ کے دام میں نہ آئے

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی مہاراشٹر میں جلوس محمدی ۸ ستمبر کو نکالا جائے گا، فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور گنپتی وسرجن کے تناظر میں اہم فیصلہ, جلوس کمیٹیوں کی میٹنگ میں فیصلہ پر مہر ثبت

Published

on

Khilafat-House

ممبئی : مہاراشٹر اور ممبئی میں جلوس عید میلادالنبی صلی اللہ علیہ وسلم ۸ ستمبر بروز پیر کو تزک و احتشام کے ساتھ نکالاجائے گا ممبئی میں آل انڈیا خلافت کمیٹی کی مشاورتی میٹنگ میں حضرت معین الدین اشرف المعروف معین میاں نے جلوس محمدی صلی اللہ علیہ وسلم کی تاریخ کی تصدیق کی ہے۔ فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور شر پسندی فتنہ سے محفوظ رہنے کے لئے مسلمانوں نے فرخدلی کا مظاہرہ کرتے ہوئے جلوس محمدی مقررہ روز نہ نکالتے ہوئے پیر ۸ ستمبر کو نکالنے کا فیصلہ لیا ہے۔ یہ فیصلہ مسلمانوں نے اننت چتردسی یعنی گنپتی وسرجن کے پس منظر میں کیا ہے, تاکہ گنپتی اور جلوس محمدی میں کوئی تصادم یا تناؤ پیدا نہ ہو۔ مسلمانوں نے براداران وطن کے جذبات کا خیال رکھتے ہوئے آقا نامدار محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا پیغام امن اور بھائی چارگی کو عام کیا ہے۔ اس سے قبل عید میلاد النبی کے تناظر میں ممبئی پولس کمشنر دیوین بھارتی سے مسلم نمائندہ وفد نے ملاقات کی تھی۔ جس میں پولس کمشنر نے جلوس کو دو دنوں کے لئے موخر یا پانچ ستمبر کو پولس نے نکالنے کی اجازت دیدی تھی۔ ایسے میں مسلمانوں نے افراتفری کے حالات اور ہندو مسلم اتحاد کے قیام کے لئے اب جلوس ۸ ستمبر کو نکالنے کا فیصلہ لیا ہے۔ مساجد گھروں اور عبادت گاہوں مسلم محلوں میں عید میلاد النبی کے روز ہی چراغاں فاتحہ اور قرآن کا مسلمان اہتمام کریں گے۔ صرف جلوس ۸ ستمبر کو منعقد ہوگا۔ جلوس کی شاہراہوں میں جلوس محمدی کے استقبال کے لئے گیٹ بھی سجائے جاتے ہیں اور گنپتی کا روٹ بھی یہی ہوتا ہے, ایسے میں تصادم کا بھی خطرہ لاحق تھا۔ ان تمام پس منظر پر غور وخوص کرنے کے بعد مسلمانوں نے یہ فیصلہ لیا ہے۔ اس اہم میٹنگ میں علما کرام، وعمائدین شہر رکن اسمبلی امین پٹیل، ذیشان صدیقی، کانگریس لیڈر محمد عارف نسیم خان، وارث پٹھان، حاجی علی اور ماہم درگاہ ٹرسٹی سہیل کھنڈوانی، خلافت کمیٹی سرفرارز آرزو، ایم اے خالد، مولانا خلیل الرحمن نوری، مولانا عبدالجبار ماہر القادری، سمیت دیگر شریک تھے۔ جلوس کمیٹیوں کی میٹنگ میں حضرت معین میاں نے مہر ثبت کر دی ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com