Connect with us
Tuesday,07-October-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

لاک ڈاؤن سے بے روزگاری, بھکمری, معاشی تنگی, تعلیمی نقصان اور ذہنی تناؤ کا شکار ہے عام آدمی

Published

on

مالیگاؤں (نامہ نگار ) ملک بھر میں بار بار لاک ڈاؤن کو لیکر عوام انتہائی پریشان ہوچکی ہے. لاک ڈاؤن کا فائدہ کسے اور نقصان کسے ہو رہا ہے یہ بات عوام جان چکی ہے.
شہر کے مشکل ترین حالات کو محسوس کرتے ہوئے مالیگاؤں ڈیولپمنٹ فرنٹ کی جانب سے مقامی ایڈیشنل کلکٹر کو میمورنڈم دیا گیا اور ریاست مہاراشٹر کے وزیر اعلی و دیگر منسٹرس کو بذریعہ میل مکتوبات بھیجے گئے. جس میں نہ صرف مالیگاؤں بلکہ ریاست مہاراشٹر میں لاک ڈاؤن کو لیکر نرمی کی گزارش کی گئی اور ساتھ ہی مزدور طبقہ سے تعلق رکھنے والے افراد, روزانہ کام کرنے والے تہاڑی مزدوروں, نان گرانٹ اساتذہ, سال بھر سے زائد عرصے سے بے روزگار لوگوں کے سنگین حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے حکومت کی اس جانب توجہ مرکوز کرائی گئی کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے بہت سارے نقصانات اور پریشانیاں پیدا ہورہی ہیں. نیز ماہ رمضان کے پیش نظر انتظامیہ سے نرمی برتنے کی گزارش بھی کی گئی ہے.

ایم ڈی ایف کے صدر احتشام بیکری والا نے کہا کہ گزشتہ سال کےسنگین حالات سے جھونجنے کے بعد حالات معمول پر آرہے ہیں اور لوگوں نے کورونا وباء کے ساتھ جینا سیکھ لیا. حالانکہ کورونا کو لیکر اب بھی تشویش برقرار ہے کہ یہ وباء کیا واقعی صرف عام آدمی کیلئے ہے کیونکہ سرکار کے ہر پل بدلتے ہوئے فیصلوں سے ایسا ہی لگتا ہے.

ایم ڈی ایف کے نائب صدر عمران راشد نے کہا کہ جب کورونا ویکسین آگئی ہے تو پھر لاک ڈاؤن کیوں؟ حکومت اور سرکاری افسران کو شاید عوامی تکالیف کا اثر نہیں کیوں کہ انکی تنخواہ جو جاری ہے۔ اثر عام عوام پر ہورہے ہیں۔

ایم ڈی ایف کے ترجمان اسامہ اعظمی نے کہا کہ اب پانی سر کے اوپر ہوچکا ہے۔ اگر لاک ڈاؤن لگایا گیا تو لوگ بھکمری کا شکار اور خودکشی کی جانب گامزن ہوسکتے ہیں۔

مہاراشٹر کے مسلم اکثریتی شہر مالیگاؤں میں لاک ڈاؤن کیخلاف سیاسی جماعتوں نے سیاسی کھیل شروع کر دیا ہے. جب ایک عام مکتوب اعلی آفیسران کو دے کر مطالبات منوائے جاسکتے ہیں تو اتنا ہنگامہ اور ڈھونگ کیوں ؟ اس طرح کا بیان مالیگاؤں ڈیولپمنٹ فرنٹ کے اہم رکن قاری رئیس عثمانی نے کیا.

مالیگاؤں ڈیولپمنٹ فرنٹ کے سینکڑوں نوجوانوں نے گذشتہ سال لاک ڈاؤن میں سماجی و فلاحی خاموش خدمات انجام دی تھی اور ایم ڈی ایف کا قیام اس وقت کے سنگین حالات کو دیکھتے ہوئے ہوا تھا. آج اگر پھر سے حکومت لاک ڈاؤن لگانے کیلئے تیار ہے تو ایم ڈی ایف کے نوجوان بھی خدمت خلق کیلئے تیار ہیں.

اگر ضرورت محسوس ہوئی تو شہر کی سیاست سے ہٹکر عامی مفاد میں نرالے انداز سے حکومت و انتظامیہ پر دباؤ بنانے کے لئے ایم ڈی ایف زبردست احتجاج کرسکتی ہے۔

میمورنڈم کے وقت ایم ڈی ایف کے سیکریٹری صابر سر موبائل والے، پروفیسر وسیم بیگ، ابوذر غفاری، ببو ماسٹر، پروفیسر حبیب الرحمن، و دیگر اراکین موجود تھے۔

(جنرل (عام

بامبے ہائی کورٹ نے مراٹھا کنبی سرٹیفکیٹس کے خلاف او بی سی کی عرضیوں میں عبوری راحت سے انکار کر دیا

Published

on

high

ممبئی : بمبئی ہائی کورٹ نے منگل کو کنبی اور دیگر پسماندہ طبقات (او بی سی) برادریوں کے نمائندوں کی طرف سے مہاراشٹر حکومت کے 2 ستمبر کے حکومتی قرارداد (جی آر) کو چیلنج کرنے والی درخواستوں کے بیچ کو کوئی عبوری راحت دینے سے انکار کر دیا جس میں مراٹھ واڑہ کے مراٹھوں کو حیدرآباد گزٹ کے تحت کنبی ذات کے سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔ چیف جسٹس شری چامدرشیکر اور جسٹس گوتم انکھڈ کی بنچ نے 2 ستمبر کے جی آر پر عبوری روک دینے سے انکار کردیا، جبکہ ریاست کو چار ہفتوں میں درخواستوں کا جواب داخل کرنے کی ہدایت دی۔ مختلف او بی سی تنظیموں اور نمائندوں کی طرف سے پانچ عرضیاں دائر کی گئی ہیں، جن میں کنبی سینا، مہاراشٹر مالی سماج مہاسنگھ، اہیر سوورنکر سماج سنستھا، سدانند منڈلک، اور مہاراشٹر نابھک مہامنڈل شامل ہیں۔ ان کا دعویٰ ہے کہ مراٹھوں کو کنبی سرٹیفکیٹ دینے سے انہیں مؤثر طریقے سے او بی سی زمرہ میں شامل کیا جائے گا، موجودہ او بی سی برادریوں کے لیے ریزرویشن کے فوائد میں کمی آئے گی۔

2 ستمبر کا جی آر مراٹھا ریزرویشن کا مطالبہ کرتے ہوئے آزاد میدان میں کارکن منوج جارنگے کی بھوک ہڑتال کے بعد ہوا۔ درخواست گزار اس اقدام کو “من مانی، غیر آئینی، اور سیاسی طور پر فائدہ مند” قرار دیتے ہیں، یہ دلیل دیتے ہوئے کہ یہ ذات کے سرٹیفیکیشن کی بنیاد کو “مبہم اور مبہم” انداز میں بدل دیتا ہے جو “مکمل افراتفری” کا باعث بن سکتا ہے۔ درخواست میں لکھا گیا: “فیصلہ ایک مبہم اور مبہم طریقہ کار کے ذریعہ دیگر پسماندہ طبقات سے مراٹھا برادری کو ذات کے سرٹیفکیٹ دینے کا ایک سرکردہ طریقہ ہے، جو کہ او بی سی زمرہ میں کمیونٹی کو شامل کرنا ہے۔”

Continue Reading

(Monsoon) مانسون

بنگال میں شدید بارش، لینڈ سلائیڈنگ : جی ٹی اے کے زیر انتظام تمام اسکول اگلے تین دن تک بند رہیں گے۔

Published

on

musam

کولکتہ، شمالی بنگال کے پہاڑیوں، ترائی اور ڈوارس علاقوں میں شدید بارش اور لینڈ سلائیڈنگ کے بعد جاری بحران کے درمیان، گورکھا لینڈ ٹیریٹوریل ایڈمنسٹریشن (جی ٹی اے) نے دارجلنگ، کرسیونگ اور کلمپونگ کی پہاڑیوں کے تمام اسکولوں کو اگلے تین دنوں کے لیے بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ فیصلہ قدرتی آفت کے بعد خطے میں نقل و حرکت اور رابطے کے نظام میں خلل کے درمیان لیا گیا ہے۔ جی ٹی اے حکام نے منگل کو اس سلسلے میں ایک نوٹیفکیشن جاری کیا۔ “4 اور 5 اکتوبر کو شدید بارش اور اس کے نتیجے میں لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے، گورکھا لینڈ ٹیریٹوریل ایڈمنسٹریشن کے پورے علاقے میں رابطے اور نقل و حرکت میں خلل پڑا ہے۔ زمینی پہلوؤں کو مدنظر رکھتے ہوئے، گورکھا لینڈ ٹیریٹوریل ایڈمنسٹریشن کی مجاز اتھارٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ تمام تعلیمی ادارے، سرکاری، پرائیویٹ، حکومتی امداد کے تحت چلنے والے تمام تعلیمی ادارے مشنری وغیرہ)، یعنی، پرائمری اسکول، سیکنڈری اسکول، ایس ایس کے، ایس ایس کے، کالج (عام اور تکنیکی دونوں) 8 سے 10 اکتوبر 2025 تک بند رہیں گے۔ یہ تعلیمی ادارے 13 اکتوبر کو دوبارہ کھلیں گے،” جی ٹی اے نوٹیفکیشن میں لکھا ہے۔

نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس (این ڈی آر ایف) اور دارجلنگ اور جلپائی گوڑی کی ضلعی انتظامیہ کے مطابق منگل کی صبح تک، خطے میں قدرتی آفات کے بعد مرنے والوں کی تعداد 36 ہو گئی ہے۔ پیر کی صبح سے موسم کی صورتحال بہتر ہونے کے بعد راحت اور بچاؤ کاموں میں کافی پیش رفت ہوئی ہے۔ متعدد متاثرہ افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے اور متاثرہ علاقوں سے سیاحوں کو نکال لیا گیا ہے۔ پہاڑیوں کو میدانی علاقوں سے ملانے والی مرکزی سڑک کے بند ہونے کی وجہ سے سیاح شمالی بنگال کے مرکزی گیٹ وے شہر سلی گوڑی تک پہنچنے کے لیے بنیادی طور پر دو دیگر متبادل راستوں یعنی ٹنڈھاریہ روڈ اور پنکھاباری روڈ کا سہارا لے رہے ہیں۔ جی ٹی اے حکام نے منگل کو بتایا کہ دارجلنگ ضلع کے میرک بلاک میں کچھ متاثرہ سڑکوں کی مرمت کا کام پہلے ہی مکمل ہو چکا ہے، اور کچھ دیگر متاثرہ سڑکوں کے لیے بھی اسے مکمل کرنے کا کام جاری ہے۔ سڑکوں کی مرمت کا کام پہاڑیوں کے دیگر علاقوں میں جاری ہے، یعنی بجن باڑی، گوروبتھن، سکھیا پوکھری، سوناڈا، اور لاوا وغیرہ۔

Continue Reading

(جنرل (عام

نئی ممبئی : واشی ریلوے اسٹیشن پر 19 سالہ کالج کی لڑکی سے چھیڑ چھاڑ کرنے والا شخص گرفتار

Published

on

vasi

نئی ممبئی : ایک 19 سالہ کالج کی طالبہ کے ساتھ ہفتہ کی صبح واشی ریلوے اسٹیشن پر اس وقت چھیڑ چھاڑ کی گئی جب وہ اپنے فون پر بات کر رہی تھی۔ صبح 11:40 بجے کے قریب پیش آنے والے اس چونکا دینے والے واقعے نے ایک بار پھر عوامی نقل و حمل کی جگہوں پر خواتین کی حفاظت کے حوالے سے خدشات کو جنم دیا ہے۔ پولیس کے مطابق نوجوان خاتون پلیٹ فارم پر اپنی ٹرین کے انتظار میں کھڑی تھی کہ ایک شخص اس کے قریب آکر کھڑا ہوگیا۔ جب وہ ابھی کال پر تھی، ملزم نے مبینہ طور پر اسے نامناسب طریقے سے چھوا تھا۔ حیران اور پریشان لڑکی نے فوری طور پر ایک خاتون گورنمنٹ ریلوے پولیس (جی آر پی) اہلکار سے رابطہ کیا جو اسٹیشن پر ڈیوٹی پر تھی اور اسے کیا ہوا تھا اس سے آگاہ کیا۔

واشی جی آر پی کے سینئر انسپکٹر کرن انڈرے نے کہا، “شکایت کنندہ صبح 11.40 بجے کالج سے گھر واپس آ رہی تھی جب ملزم پلیٹ فارم پر اس کے پاس آ کر کھڑا ہو گیا، جب وہ کال پر بات کر رہی تھی، ملزم نے اسے نامناسب طریقے سے چھوا، متاثرہ نے فوری طور پر ایک آن ڈیوٹی خاتون جی آر پی اہلکاروں کو مطلع کیا۔ اسی دوران، ملزم فرار ہو گیا تھا، “آئی ٹی او کی رپورٹ کے مطابق۔ جی آر پی افسران نے فوری طور پر اسٹیشن سے سی سی ٹی وی فوٹیج کا جائزہ لیا اور ملزم کی شناخت کرنے میں کامیاب ہوگئے۔ ایک تلاش شروع کی گئی تھی، اور مشتبہ شخص کو واقعے کے صرف دو دن بعد، پیر کو اس کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا گیا تھا۔ سینئر انسپکٹر انڈرے نے تصدیق کی، “ملزم کی تصویر سی سی ٹی وی سے حاصل کی گئی تھی اور اسے پیر کو اس کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا گیا تھا۔”

پولیس نے کہا کہ ملزم کو تعزیرات ہند کی متعلقہ دفعات کے تحت چھیڑ چھاڑ اور عورت کی شرم گاہ کو مجروح کرنے کے الزامات کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اس سال کے شروع میں، واشی جی آر پی نے یکم جولائی کی رات پنول-سی ایس ایم ٹی جانے والی ٹرین میں ایک 17 سالہ لڑکی کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزام میں ایک 21 سالہ شخص کو گرفتار کیا تھا۔ واشی جی آر پی کے سینئر انسپکٹر کرن انڈرے نے بتایا کہ گرفتار ملزم کی شناخت اندراجیت مکھیا کے طور پر ہوئی ہے جو کھارگھر میں ایک مٹھائی کی مٹھایاں میں کام کرتا ہے۔ متاثرہ کی شکایت پر کارروائی کرتے ہوئے، ملزم مکھیا کے خلاف بھارتیہ نیا سنہتا اور پوکسو ایکٹ کی متعلقہ دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com