سیاست
مالیگاؤں میونسپل کمشنر دیپک کاسار پر عدم اعتماد کی لٹکتی تلوار کیاگل کھلائے گی, کون ثابت ہوگا مقدر کا سکندر ,آج جنرل بورڈ میٹنگ میں ہوگا فیصلہ

مالیگاؤں (خیال اثر)
آج فیصلہ ہوگا کہ میونسپل کمشنر پر لائی گئی عدم اعتماد تجویز منظور ہوتی ہے یا ایک بار پھر معاملہ ٹائیں ٹائیں فش ہوجائے گا . بے شمار الزامات میں گھرے ہوئے مالیگاؤں میونسپل کمشنر دیپک کاسار ان دنوں دوبارہ عدم اعتماد کی زد میں آئے ہوئے ہیں. ارباب اقتدار نے بے شمار الزامات میں گھرے ہوئے کمشنر کے خلاف اپنی بلی کو تھیلے سے باہر نکال دیا ہے. کانگریس اور اس کی حلیف جماعتوں نے کمشنر کے خلاف محاذ کھول دیا ہے حالانکہ ماضی میں بھی اولین میئر نے کمشنر ڈی جے فلپ کے خلاف محاذ آرائی کرتے ہوئے اسے عوام کا نوکر ثابت کردیا تھا. یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ کسی کمشنر کے خلاف محاذ آرائی کی گئی ہو. انتہائی سخت گیر خاتون کمشنر سنگیتا دھائگڑے کے خلاف بھی ہنگامہ برپا کرتے ہوئے انھیں خود سے تبادلہ کروانے پر مجبور کردیا تھا بلکہ ان سے پہلے ان کمشنر کا تو منہ کالا کرتے ہوئے مالیگاؤں سے بھاگ جانے پر مجبور کردیا گیا تھا. مذکورہ تینوں کمشنر میونسپل ایکٹ پر سختی سے عمل پیرا رہے تھے ان کے برعکس حالیہ کمشنر کی نااہلی اور لاپرواہی روز روشن کی طرح عیاں ہے. تعمیری اقدامات کی تجاویز کو ردی کی ٹوکری میں ڈال دینا موجودہ کمشنر کا وطیرہ رہا ہے ساتھ ہی روز بروز رخصت لینا بھی کمشنر کے خلاف محاذ کھڑا ہونا ایک اہم جزو رہا ہے. بے شمار تعمیری اقدامات کمشنر کی عدم شمولیت کی وجہ سے دھول کھا رہے ہیں. عنقریب میونسپل الیکشن کی آمد آمد ہے اور اسی کے تناظر میں عوامی نمائندگان چاہتے ہیں کہ ان کی منظور شدہ تمام تعمیری تجاویز عملی شکل میں ان کے ووٹران کے سامنے آ جائیں اور ان کے منظور شدہ کام زمین پر دکھائی دے جائیں. ٹھیکے داروں کی پھنسی ہوئی رقومات کی نکاسی نہ ہونا بھی کمشنر کی غیر ذمہ دارانہ حرکت پر دلالت کررہی ہے کیونکہ ٹھیکے دار حضرات جس علاقہ میں تعمیری کام انجام دیئے ہیں اور ان کا خطیر سرمایہ پھنس کر انھیں مالی دشواریوں میں مبتلا کرگیا ہے ایسے ٹھیکےدار اپنی رقومات کی واپسی کے لئے ان علاقوں کے عوامی نمائندگان کی ناک میں دم کر رکھا ہے. بے شمار شکایات کے درمیان ارباب اقتدار نے کمشنر کے خلاف عدم اعتماد کی تجاویز کے لئے خصوصی جنرل بورڈ میٹنگ کا ایجنڈا جاری کردیا ہے. کانگریس پارٹی کے 28 ,شیوسینا کے 13اور بی جے پی کے 9 عوامی نمائندگان کو ملاتے ہوئے 50 ووٹیں ارباب اقتدار نے مجتمع کر لی ہیں جبکہ عدم اعتماد کے لئے 53 کا جادوئی عدد درکار ہے. عدم اعتماد کی تجاویز پر ایجنڈا جاری ہوتے ہی حزب اختلاف بھی کھل کر میدان میں آ گئی ہیں. اپوزیشن ارباب اقتدار کے خلاف اٹھ کھڑی ہوئی ہے تو ارباب اقتدار نے متحدہ محاذ کو توڑتے ہوئے این سی پی کے چار نمائندگان کو ہموار کرتے ہوئے عدم اعتماد کی کاروائی کو استحکام عطا کر لیا ہے. اب یہ عدم اعتماد کی تجاویز کتنی کامیاب ہوتی ہے اس کا پتہ تو آج ہونے والی خصوصی جنرل بورڈ میٹنگ میں کھل کر سامنے آ جائے گا کہ کون کمشنر کے خلاف اور کون حمایت میی ہے . بہرحال جو بھی ہے یہ کسی نامزد کردہ کمشنر کے حق میں انتہائی شرمناک اور ذلالت آمیز فعل ہے کہ جس شہر میں اسے ریاستی حکومت نے نامزد کیا ہے اسی شہر میں اس کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک کھڑی کرتے ہوئے اسے برطرف کرنے کی کوشش کی جائے حالانکہ ماضی میں ریاستی وزیر دادا بھسے نے ارباب اقتدار کو منا لیا تھا کہ وہ کمشنر کے خلاف ایسی کوئی کاروائی سے گریز کریں ورنہ ریاستی ذمہ داران یہ سمجھ بیٹھیں گے کہ موجودہ کمشنر ان کی باتیں بھی خاطر میں نہیں لاتا. آج وہ بھی کمشنر کی غلط پالیسوں سے نالاں ہو کر ان کی اپنی پارٹی سے کامیاب ہونے والے عوامی نمائندگان کو کمشنر کے خلاف لائی گئی تجویز عدم اعتماد میں معاونت کرنے کا عندیہ ظاہر کردیا ہے.
ممبئی پریس خصوصی خبر
ممبئی یونیورسٹی اردو بھون کا قیام عمل میں لایا جائے، رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی کا جلد ازجلد مکمل کرنے کا وزارت اقلیتی امور سے مطالبہ

ممبئی سماج وادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے یہاں اقلیتی محکمہ کے چیف سکریٹری کو ایک مکتوب ارسال کر کے ممبئی یونیورسٹی میں اردو بھون کے قیام کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے قبل اردو بھون کے قیام کے لئے یونیورسٹی اور محکمہ اقلیتی امور نے جی آر بھی جاری کیا تھا, لیکن نامعلوم وجوہات کی بنا پر یہ کام مکمل نہیں ہوا اور کام کو ادھورے میں روک دیا گیا تھا, اس لئے اب اردو بھون کے قیام کو یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اردو بھون کے قیام کے لئے کتنے فنڈ کی منظوری دی گئی ہے اس میں اب تک کتنی بجٹ خرچ ہوا ہے, اس کام کو اچانک کیوں بند کیا گیا۔ اس کے پس پشت کیا وجوہات کارفرما تھی کیا اس کام کو دوبارہ شروع کیا جائے گا۔ ایجوکیشن محکمہ، محکمہ اقلیتی کا کیا منصوبہ ہے اردو زبان و ادب کو فروغ دینے کے لئے اردو بھون کا کام جلد ازجلد مکمل کیا جائے, یہ مطالبہ مکتوب میں اعظمی نے کیا ہے۔
(جنرل (عام
جاپان کے شہر ہیروشیما میں یاد کیا گیا دنیا کا پہلا ایٹم بم حملہ، 80 سال پہلے تباہی ہوئی تھی، جانئے کیا ہوا تھا

ٹوکیو : جاپان کا شہر ہیروشیما آج سے 80 سال قبل 6 اگست کو پیش آنے والے ہولناک ایٹمی سانحے کو یاد کر رہا ہے۔ 6 اگست 1945 وہ دن تھا جب امریکہ نے جاپان کے شہر ہیروشیما پر لٹل بوائے نامی ایٹم بم گرایا تھا۔ دنیا میں جنگ کے دوران ایٹم بم کا یہ پہلا استعمال تھا۔ اس حملے نے ہیروشیما شہر کا ایک بڑا علاقہ تباہ کر دیا۔ اس حملے میں 140,000 لوگ مارے گئے تھے۔ تین دن بعد جاپان کے دوسرے شہر ناگاساکی پر دوسرا ایٹم بم گرایا گیا جس میں 70 ہزار لوگ مارے گئے۔ بدھ کو ہیروشیما میں پیس میموریل میں اس جوہری سانحے کی 80ویں برسی کی مناسبت سے ایک پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔ جاپانی وزیر اعظم شیگیرو ایشیبا سمیت دنیا بھر کے حکام اور شہر کے میئر کازومی ماتسوئی نے تقریب میں شرکت کی۔ یادگاری تقریب میں شرکت کرنے والے بہت سے لوگوں نے دنیا کے لیے ایک بار پھر تیزی سے بڑھتے ہوئے جوہری ہتھیاروں کی حمایت کرنے پر مایوسی کا اظہار کیا۔ وزیراعظم اشیبا، ہیروشیما کے میئر کازومی ماتسوئی اور دیگر حکام نے یادگاری مقام پر پھول چڑھائے۔
جاپان پر گرائے گئے دو ایٹم بموں میں 200,000 سے زیادہ افراد ہلاک ہوئے، کچھ فوری دھماکے سے اور کچھ تابکاری کی بیماری اور جلنے سے۔ ان ہتھیاروں کی میراث زندہ بچ جانے والوں کو پریشان کرتی رہتی ہے۔ ہیروشیما پر ایٹم بم گرائے جانے کے بعد زندہ بچ جانے والے شنگو نائتو نے بی بی سی کو بتایا، “میرے والد دھماکے میں بری طرح جھلس گئے اور نابینا ہو گئے۔ ان کی جلد ان کے جسم سے لٹک رہی تھی۔ وہ میرا ہاتھ بھی نہیں پکڑ سکتے تھے۔” اس کے والد اور دو چھوٹے بہن بھائی اس حملے میں مارے گئے۔
امریکہ نے 6 اگست کی صبح ایک بمبار طیارے سے ہیروشیما پر لٹل بوائے نامی ‘یورینیم’ بم گرایا۔ طیارے سے گرائے جانے کے تقریباً 44 سیکنڈ بعد یہ زمین سے تقریباً 500 میٹر اوپر پھٹ گیا، جس کے بعد آگ کا ایک بڑا گولہ پھیل گیا۔ جب یہ سب کچھ ہوا تو کونیہیکو آئیڈا کی عمر صرف تین سال تھی۔ اس کا خاندانی گھر ہائپو سینٹر سے ایک کلومیٹر سے بھی کم فاصلے پر تھا۔ دھماکے سے وہ ملبے تلے دب گیا۔ بالآخر اس کے دادا نے اسے بچا لیا۔ اس کی ماں اور بہن دھماکے سے بچ گئیں، لیکن بعد میں جلد کی پریشانیوں اور تابکاری کی وجہ سے ناک سے خون بہنے کی وجہ سے ان کی موت ہوگئی۔ ہیروشیما کے لوگوں پر کئی سالوں سے تابکاری کے اثرات دیکھے گئے۔ ہیروشیما حادثے میں زندہ بچ جانے والوں کی تعداد مسلسل کم ہو رہی ہے۔ تقریباً 100 بچ جانے والے اب بھی زندہ ہیں، لیکن بہت سے لوگوں نے اپنے آپ کو اور اپنے خاندانوں کو اس سماجی امتیاز سے بچانے کے لیے اپنے تجربات چھپا رکھے ہیں جو آج بھی موجود ہے۔ دوسروں کے لیے، کونیہیکو کی طرح، یہ ایک ایسا درد ہے جسے وہ دوبارہ زندہ نہیں کرنا چاہتا تھا۔
(جنرل (عام
ممبئی پولیس کمشنر دیون بھارتی نے کمشنر کی حیثیت سے 100 دن مکمل کرنے کے بعد ہیڈ کوارٹر میں شروع کیا جنتا دربار، جانئے وقت

ممبئی : یکم مئی 1994 بیچ کے آئی پی ایس دیون بھارتی نے ممبئی پولیس کمشنر کا چارج سنبھالنے کے بعد اب حرکت میں آ گئے ہیں۔ ممبئی پولیس کمشنر نے جنتا دربار شروع کر دیا ہے۔ دیون بھارتی نے جنتا دربار کی کچھ تصاویر سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر شیئر کی ہیں اور لکھا ہے کہ کوئی ملاقات نہیں… میں ہر منگل کو سہ پہر 3:30 بجے شکایات سننے کے لیے دستیاب رہوں گا۔ بھارتی نے واضح کیا ہے کہ اس کے لیے کسی تقرری کی ضرورت نہیں ہوگی۔ ممبئی پولیس کے اعلیٰ عہدیدار دیون بھارتی نے واضح کیا ہے کہ اس اقدام کا مقصد نہ صرف شکایات کا ازالہ کرنا ہے بلکہ اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ ممبئی والوں کو اپنے خیالات کے اظہار کے لیے ایک قابل رسائی اور شفاف پلیٹ فارم ملے۔
ممبئی پولیس کمشنر دیوین بھارتی کی بڑی پہل کے بعد، ممبئی کے لوگ اب ضرورت پڑنے پر اپنی شکایات اعلیٰ سطح پر رکھ سکیں گے۔ جنتا دربار میں موصول ہونے والی شکایات کا فوری ازالہ کیا جائے گا۔ اس جنتا دربار کی خاص بات یہ ہے کہ اس جلسے کے لیے کسی پیشگی اجازت کی ضرورت نہیں ہوگی۔ جس کی وجہ سے عام لوگ بغیر کسی فارمیلٹی کے اپنا معاملہ براہ راست پولیس کمشنر تک پہنچا سکیں گے۔ یہ اپنے آپ میں ایک تاریخی قدم ہے۔
طویل عرصے کے بعد ایسا ہوا ہے کہ ممبئی پولیس کا اعلیٰ افسر براہ راست عوام کے لیے دستیاب ہوگا۔ اس عدالت میں کوئی بھی شخص چاہے وہ چھوٹی سی شکایت ہو یا کوئی سنگین مسئلہ، براہ راست پولیس کمشنر سے مل کر اپنی بات رکھ سکتا ہے۔ ممبئی میں جرائم، ٹریفک اور سماجی مسائل عام ہیں۔ ممبئی پولیس کمشنر دیون بھارتی کے جنتا دربار کو سوشل میڈیا پر اچھا ردعمل ملا ہے۔ دیون بھارتی نے 26/11 ممبئی حملے کے مجرم قصاب کو پھانسی دلانے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔ وہ اصل میں دربھنگہ، بہار کا رہنے والا ہے۔ اسے ممبئی کی اچھی سمجھ ہے کیونکہ اس نے اپنی پولیس سروس کا ایک طویل وقت ممبئی میں گزارا ہے۔
-
سیاست10 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست6 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم6 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا