Connect with us
Thursday,13-November-2025

سیاست

مالیگاؤں میونسپل کمشنر دیپک کاسار پر عدم اعتماد کی لٹکتی تلوار کیاگل کھلائے گی, کون ثابت ہوگا مقدر کا سکندر ,آج جنرل بورڈ میٹنگ میں ہوگا فیصلہ

Published

on

malegaon-muncipal

مالیگاؤں (خیال اثر)
آج فیصلہ ہوگا کہ میونسپل کمشنر پر لائی گئی عدم اعتماد تجویز منظور ہوتی ہے یا ایک بار پھر معاملہ ٹائیں ٹائیں فش ہوجائے گا . بے شمار الزامات میں گھرے ہوئے مالیگاؤں میونسپل کمشنر دیپک کاسار ان دنوں دوبارہ عدم اعتماد کی زد میں آئے ہوئے ہیں. ارباب اقتدار نے بے شمار الزامات میں گھرے ہوئے کمشنر کے خلاف اپنی بلی کو تھیلے سے باہر نکال دیا ہے. کانگریس اور اس کی حلیف جماعتوں نے کمشنر کے خلاف محاذ کھول دیا ہے حالانکہ ماضی میں بھی اولین میئر نے کمشنر ڈی جے فلپ کے خلاف محاذ آرائی کرتے ہوئے اسے عوام کا نوکر ثابت کردیا تھا. یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ کسی کمشنر کے خلاف محاذ آرائی کی گئی ہو. انتہائی سخت گیر خاتون کمشنر سنگیتا دھائگڑے کے خلاف بھی ہنگامہ برپا کرتے ہوئے انھیں خود سے تبادلہ کروانے پر مجبور کردیا تھا بلکہ ان سے پہلے ان کمشنر کا تو منہ کالا کرتے ہوئے مالیگاؤں سے بھاگ جانے پر مجبور کردیا گیا تھا. مذکورہ تینوں کمشنر میونسپل ایکٹ پر سختی سے عمل پیرا رہے تھے ان کے برعکس حالیہ کمشنر کی نااہلی اور لاپرواہی روز روشن کی طرح عیاں ہے. تعمیری اقدامات کی تجاویز کو ردی کی ٹوکری میں ڈال دینا موجودہ کمشنر کا وطیرہ رہا ہے ساتھ ہی روز بروز رخصت لینا بھی کمشنر کے خلاف محاذ کھڑا ہونا ایک اہم جزو رہا ہے. بے شمار تعمیری اقدامات کمشنر کی عدم شمولیت کی وجہ سے دھول کھا رہے ہیں. عنقریب میونسپل الیکشن کی آمد آمد ہے اور اسی کے تناظر میں عوامی نمائندگان چاہتے ہیں کہ ان کی منظور شدہ تمام تعمیری تجاویز عملی شکل میں ان کے ووٹران کے سامنے آ جائیں اور ان کے منظور شدہ کام زمین پر دکھائی دے جائیں. ٹھیکے داروں کی پھنسی ہوئی رقومات کی نکاسی نہ ہونا بھی کمشنر کی غیر ذمہ دارانہ حرکت پر دلالت کررہی ہے کیونکہ ٹھیکے دار حضرات جس علاقہ میں تعمیری کام انجام دیئے ہیں اور ان کا خطیر سرمایہ پھنس کر انھیں مالی دشواریوں میں مبتلا کرگیا ہے ایسے ٹھیکےدار اپنی رقومات کی واپسی کے لئے ان علاقوں کے عوامی نمائندگان کی ناک میں دم کر رکھا ہے. بے شمار شکایات کے درمیان ارباب اقتدار نے کمشنر کے خلاف عدم اعتماد کی تجاویز کے لئے خصوصی جنرل بورڈ میٹنگ کا ایجنڈا جاری کردیا ہے. کانگریس پارٹی کے 28 ,شیوسینا کے 13اور بی جے پی کے 9 عوامی نمائندگان کو ملاتے ہوئے 50 ووٹیں ارباب اقتدار نے مجتمع کر لی ہیں جبکہ عدم اعتماد کے لئے 53 کا جادوئی عدد درکار ہے. عدم اعتماد کی تجاویز پر ایجنڈا جاری ہوتے ہی حزب اختلاف بھی کھل کر میدان میں آ گئی ہیں. اپوزیشن ارباب اقتدار کے خلاف اٹھ کھڑی ہوئی ہے تو ارباب اقتدار نے متحدہ محاذ کو توڑتے ہوئے این سی پی کے چار نمائندگان کو ہموار کرتے ہوئے عدم اعتماد کی کاروائی کو استحکام عطا کر لیا ہے. اب یہ عدم اعتماد کی تجاویز کتنی کامیاب ہوتی ہے اس کا پتہ تو آج ہونے والی خصوصی جنرل بورڈ میٹنگ میں کھل کر سامنے آ جائے گا کہ کون کمشنر کے خلاف اور کون حمایت میی ہے . بہرحال جو بھی ہے یہ کسی نامزد کردہ کمشنر کے حق میں انتہائی شرمناک اور ذلالت آمیز فعل ہے کہ جس شہر میں اسے ریاستی حکومت نے نامزد کیا ہے اسی شہر میں اس کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک کھڑی کرتے ہوئے اسے برطرف کرنے کی کوشش کی جائے حالانکہ ماضی میں ریاستی وزیر دادا بھسے نے ارباب اقتدار کو منا لیا تھا کہ وہ کمشنر کے خلاف ایسی کوئی کاروائی سے گریز کریں ورنہ ریاستی ذمہ داران یہ سمجھ بیٹھیں گے کہ موجودہ کمشنر ان کی باتیں بھی خاطر میں نہیں لاتا. آج وہ بھی کمشنر کی غلط پالیسوں سے نالاں ہو کر ان کی اپنی پارٹی سے کامیاب ہونے والے عوامی نمائندگان کو کمشنر کے خلاف لائی گئی تجویز عدم اعتماد میں معاونت کرنے کا عندیہ ظاہر کردیا ہے.

Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

گھاٹکوپر سڑک توسیعی منصوبہ میں حائل ڈھانچوں کا انہدام

Published

on

‎ممبئی میونسپل کارپوریشن کے ‘این’ ڈویژن آفس نے آج گھاٹکوپر میں جھنجھن والا کالج سے اندھیری-گھاٹکوپر لنک روڈ (اے جی ایل آر ) کے توسیع کرنے سے متاثر 24 ڈھانچے کو ہٹا دیا۔ اس کے علاوہ اس لنک روڈ پر نئے فلائی اوور کی تعمیر سے متاثر ہونے والے 35 ڈھانچوں کو ہٹانے کی کارروائی جاری ہے۔ میونسپل کارپوریشن کمشنر اور ایڈمنسٹریٹربھوشن گگرانی کی ہدایات کے مطابق یہ کارروائی میونسپل کمشنر (سٹی) ڈاکٹر اشونی جوشی کی رہنمائی میں ڈپٹی کمشنر (زون-6) کی نگرانی میں کی گئی۔ سنتوش کمار دھونڈے، اور اسسٹنٹ کمشنر (این ڈویژن) ڈاکٹر گجانن بیلے کی قیادت میں سے انجام دیا گیا ۔ میونسپل کارپوریشن نے جھنجھن والا کالج اور اندھیری گھاٹکوپر لنک روڈ کے درمیان 15.25 میٹر وسیع ترقیاتی سڑک کی تعمیر کا کام شروع کیا ہے، جو گھاٹ کوپر (مغربی) کے ریلوے اسٹیشن کے متوازی ہے۔ اس توسیعی کام میں سڑک کے ساتھ کچھ تعمیرات کی وجہ سے رکاوٹ پیدا ہوئی۔ اس سڑک کی تعمیر سے متاثر ہونے والی 24 تعمیرات کو آج بے دخل کر دیا گیا۔ اس کے علاوہ، مہاراشٹر ریلوے انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ کارپوریشن (ایم آر ڈی سی ) کے ذریعہ اسی علاقے میں ایک نئے ریلوے فلائی اوور کی تعمیر جاری ہے۔ اس فلائی اوور کی تعمیر کے دوران متاثر ہ 35 تعمیرات کو خالی کرانے کی کارروائی بھی جاری ہے۔ ان دونوں پراجیکٹس کے کام میں رکاوٹ ڈالنے والے املاک کے مالکان کو مناسب نوٹس اور معاوضہ دینے کے بعد بے دخلی کی کارروائی کی گئی ہے۔

Continue Reading

بزنس

لاڈکی بہین یوجنا : لاڈکی بہین یوجنا کے لیے ای کے وائی سی ضروری ہے، آخری تاریخ قریب، تھانے ضلع نے کیا بڑا اپ ڈیٹ ؟

Published

on

Lek-Ladki-Yojana

تھانے : مہاراشٹر حکومت کی مشہور لاڈکی بہین یوجنا کے حوالے سے ممبئی سے متصل تھانے ضلع میں ایک اہم تازہ کاری سامنے آئی ہے۔ 25 جولائی تک، ریاستی حکومت کی طرف سے شروع کی گئی ‘ماجھی لڑکی بہن یوجنا’ کے لیے تھانے ضلع سے 14 لاکھ 65 ہزار 876 درخواستیں جمع کی گئیں۔ ان میں سے 14 لاکھ 41 ہزار 798 درخواستیں اہل پائی گئی ہیں۔ جبکہ 24 ہزار 78 درخواستیں نااہل پائی گئی ہیں۔ یہ اطلاع تھانے ضلع انتظامیہ نے دی ہے۔ نیز، انتظامیہ نے استفادہ کنندگان سے اپیل کی ہے کہ وہ 18 نومبر تک ای-کے وائی سی عمل کو مکمل کریں۔

ریاستی حکومت اہل خواتین کے کھاتوں میں ہر ماہ ₹1,500 کی سبسڈی جمع کر رہی ہے۔ اس اسکیم کے تحت فوائد حاصل کرنا جاری رکھنے کے لیے، ای-کے وائی سی کا عمل 18 نومبر تک مکمل ہونا چاہیے۔ ای-کے وائی سی کے تحت فائدہ اٹھانے والوں کے آدھار اور بینک اکاؤنٹ کی معلومات کی تصدیق کی جائے گی۔ اس عمل کو مکمل کرنے میں ناکامی کے نتیجے میں لاڈکی بھین یوجنا کی اگلی قسط عارضی طور پر معطل ہو سکتی ہے۔

استفادہ کنندگان کو متعلقہ آنگن واڑی مرکز، گرام پنچایت، خواتین اور بچوں کی ترقی کے دفتر، یا قریب ترین کامن سروس سینٹر (سی ایس سی) کا دورہ کرکے اس عمل کو مکمل کرنا چاہیے۔ سنجے باگل، ڈسٹرکٹ پروگرام آفیسر، خواتین اور بچوں کی بہبود کے محکمے نے کہا کہ جن مستفیدین نے مقررہ وقت کے اندر اپنا ای-کے وائی سی مکمل نہیں کیا ہے، ان کے کھاتوں سے سبسڈی کی رقم عارضی طور پر روکی جا سکتی ہے۔ تھانے ضلع میں 915,696 خواتین نے اسکیم کے تحت آن لائن درخواستیں جمع کرائی ہیں۔ ان میں سے 902,611 درخواستیں اہل پائی گئی ہیں۔ مزید برآں، خصوصی طور پر تیار کردہ ‘ناری شکتی دوت’ ایپ کے ذریعے 550,180 درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔ ان میں سے 539,187 اہل اور 10,993 نااہل پائے گئے ہیں۔

لڑکی بھین اسکیم گزشتہ سال جولائی میں مہاراشٹر میں شروع کی گئی تھی۔ 28 جون 2024 کو ریاستی کابینہ سے منظوری کے بعد جولائی میں خواتین کے کھاتوں میں قسطیں جمع ہونا شروع ہو گئیں۔ اکتوبر 2024 تک ریاست بھر میں لڑکی بھین اسکیم کے درخواست دہندگان کی تعداد 25.6 ملین تک پہنچ گئی تھی۔ اگرچہ اس اسکیم کو اکتوبر-نومبر کے اسمبلی انتخابات کے دوران عارضی طور پر روک دیا گیا تھا، لیکن یہ مہایوتی حکومت کے لیے گیم چینجر ثابت ہوئی۔

Continue Reading

(جنرل (عام

‎تھانہ ایم پی سے مہاراشٹر ڈرگس ریکیٹ بے نقاب، ۴ گرفتار

Published

on

‎ممبئی تھانہ کرائم نرانچ نے مدھیہ پردیش ایم سی سے مہاراشٹر میں ڈرگس منشیات سپلائر گروہ کو بے نقاب کرنے کا دعوی کیاہے اور اس میں ملوث چار ملزمین کو ایم پی سے گرفتار کیا ہے ۔ ان چاروں پر مہاراشٹر میں منشیات فروشی کا ریکیٹ چلانے کا الزام ہے ۔ ۳ نومبر کو نوپاڑہ سے عمران عرف ببو خان ۳۸ سالہ ، وقاص عبدالرب خان ۳۰ سالہ ، تقدین رفیق خان۳۰ ، کملیش اجئے چوان ۲۳ سالہ مدھیہ پردیش سے منشیات فراہم کر کے اسے مہاراشٹر میں فروخت کیا کرتے تھے اس کی اطلاع پولس کو ملی جس کے بعد پولس نے ان چاروں کو گرفتار کر کے ان کے قبضے سے ایک کلو سے زائد ایم ڈی جس کی کل مالیت ۲ کروڑ سے زائد بتائی جاتی ہے ضبط کی ہے اس کی اطلاع یہاں تھانہ ڈی سی پی کرائم برانچ امر سنگھ جادھو نے دی ہے انہوں نے کہا کہ ایک بڑے منشیات فروش کے ریکیٹ کو بے نقاب کیا گیا ہے اس میں مزید گرفتاریوں کا بھی امکان روشن ہے ۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com