Connect with us
Thursday,27-November-2025

قومی خبریں

71 فیصد ہلاکتیں مہاراشٹر ، گجرات اور دہلی میں کورونا سے ہوئیں

Published

on

coronavirus-maha

کورونا وائرس (کووڈ۔19) نے ملک میں سب سے زائد قہر مہاراشٹر، گجرات اور دہلی میں برپا کیا ہے۔ جہاں اس وبا سے مجموعی 6346 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جو ملک میں اس وبا سے ہوئی ہلاکتوں کا 71.43 فیصد ہے۔
ہفتہ کو وزارت صحت کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک میں کورونا وائرس کے ریکارڈ 11458 نئے کیسز سامنے آئے ہیں، جس کے بعد متاثرین کی مجموعی تعداد 3 لاکھ سے بڑھکر 308993 ہوگئی ہے۔ ملک میں اس وبا کے سبب مجموعی 8884 افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور 154330 افراد صحت یاب ہوئے ہیں۔ ملک میں اس وقت کورونا وائرس کے 145779 ایکٹو کیسز ہیں۔
وزارت صحت کی جانب سے جاری کردہ اعداد وشمار کے مطابق ملک کی مختلف ریاستوں اور مرکزی کے زیر انتظام علاقوں میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد مندرجہ ذیل ہے۔
ریاستیں …………………… ایکٹو کیسز ….. صحت یاب …. اموات ….. متاثرین
انڈومان نکوبار …… 5 ……………. 33 ……………. 0 …… … 38
آندھرا پردیش ……………… 2495 …………. 3105 ………… 80 .. …. 5680
اروناچل پردیش ………….. 63 ……………. 4 …………… 0 ……….. 67
آسام ………………….. 1953 ……………….. 1537 …. ….. 8 ……… 3498
بہار ………………….. 2480 ……………….. 3587 …. …… 36 ……….. 6103
چندی گڑھ ……………….. 43 ……………………. 286 .. ……….. 5 ……….. 334
چھتیس گڑھ …………….. 873 ……………….. 550 ………. ….. 6 ……….. 1429
دادر نگر حویلی اور
دمن دیو ……… 28 ………………… 2 ……….. …….. 0 ………. 30
دہلی …………………….. 22212 ………….. 13398 ……. ….. 1214 ……. 36824
گوا ………………………. 394 ………………. 69 …………….. 0 ………… 463
گجرات ………………….. 5619 …………….. 15493 ……. ….. 1415 …… 22527
ہریانہ ………………… 3789 …………….. 2475 ……… …… 70 ………. 6334
ہماچل پردیش …………. 183 …………….. 297 ……………. .. 6 ……….. 486
جموں وکشمیر ………….. 2591 …………. 2086 ……………. 53 …….. 4730
جھارکھنڈ ………………… 937 …………….. 672 ……… ………. 8 ……….. 1617
کرناٹک ………………. 2997 ………………. 3440 ……… …. 79 ……… 6516
کیرل ……………….. 1303 ……………….. 1000 ……. ……… 19 ……….. 2322
لداخ ………………… 176 …………………. 62 …. …………… 1 ……….. 239
مدھیہ پردیش …………. 2802 ……………… 7201 …………… .440 …….. 10443
مہاراشٹر …………….. 49628 …………… 47796 ………….. 3717 …….. 101141
منی پور ……………….. 308 ……………. 77 ………… …………. 0 ………. 385
میگھالیہ ……………… 21 ………………. 22 ………. …………. 1 ……….. 44
میزورم ………………. 103 ……………… 1 ………. …………… 0 ………. 104
ناگالینڈ ……………… 107 ……………. 49 …………. ………. 0 ……… 156
اوڈیشہ ……………….. 1014 ………….. 2474 …………. …… 10 ……. 3498
پڈوچیری ………………….. 88 ………….. 67 ………. ………… 2 ……… 157
پنجاب …………………… 641 ………….. 2282 ……… …….. 63 ……… 2986
راجستھان ……………… 2898 …………. 8898 ……………. 272 ……… 12068
سکم ……………… 61 ……………….. 2 ……… …………. 0 ………. 63
تمل ناڈو …………….. 18284 ………….. 22047 …………. 367 .. ….. 40698
تلنگانہ ………………… 2032 …………….. 2278 ……… … 174 …….. 4484
تریپورہ …………………. 682 ……………….. 278 ….. ………….. 1 ………. 961
اتراکھنڈ ………….. 756 ……………….. 947 …………. ……. 21 ……… 1724
اتر پردیش …………. 4642 …………….. 7609 ……………. 365 …….. 12616
مغربی بنگال ……….. 5587 …………….. 4206 …………… 451 .. ………. 10244
ریاستوں کو دوبارہ
سونپے گئے کیسز ………… 7984 ……………….. 0 ………… ………. 0 …………… 7984
مجموعی تعداد ……………. 145779 ……………….. 154330 ……….. 8884 ……. 308993

قومی خبریں

دلی لال قلعہ خودکش بمبار ڈاکٹر عمر نے فدائین حملہ کو اسلامی شہادت قرار دیا تھا

Published

on

ممبئی دلی لال قلعہ بم دھماکہ خودکش بمبار ڈاکٹر عمر نے بم دھماکہ سے قبل ایک ویڈیو جاری کیا تھا, جس میں اس نے خودکش بمبار کے تصور کو جائز قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ خودکش بمباری جائز ہے اور یہ اسلامی شہادت اور اسلامی آپریشن ہے۔ اس نے اپنے اس ویڈیو میں یہ بھی کہا ہے کہ خودکش بمبار کو غلط قرار دینا درست نہیں ہے, کیونکہ خودکش بمباری میں موت کا وقت تعین ہوتا ہے۔ ڈاکٹر عمر نے نہ صرف یہ کہ گمراہ کن پروپیگنڈہ کیا ہے بلکہ اس نے اسلامی تعلیمات کے خلاف بھی منافی پروپیگنڈہ اور بنیاد پرست بیان جاری کیا ہے۔ اس ویڈیو کو اس نے ذہن سازی اور دہشت گردانہ ذہنیت کو فروغ دینے کے لیے تیار کیا تھا, عمر اسی ذہنیت کے سبب ڈاکٹر سے دہشت گرد بن گیا اور اس نے خودکش بمبار بن کر بم دھماکہ کو انجام دیا۔

اسلام میں خودکشی حرام, اسلامی تعلیمات کے مطابق اللہ نے انسان کو حیات بخشی ہے اور اسے تلف کرنے کا اختیار صرف اللہ کا ہی ہے ایسے میں کوئی اپنی جان ہلاکت میں اگر ڈالتا ہے یا خودکشی کرتا ہے تو وہ قطعا حرام ہوگا, جبکہ ڈاکٹر عمر نے اپنی بے جا دلیل کے معرفت خودکش بمباری کو اسلامی شہادت قرار دیا ہے, جبکہ یہ گمراہ کن اور بے بنیاد ہے۔ اسلام میں خودکشی کو بھی حرام قرار دیا گیا ہے اور اگر کوئی ناحق کسی کا خون بہاتا ہے یا اسے قتل کرتا ہے تو اسلام میں اسے پوری انسانیت کا قتل تصور کیا جاتا ہے۔

Continue Reading

جرم

دہلی کے لال قلعے کے قریب زور دار دھماکہ… 8 افراد ہلاک، دھماکے کے بعد دہلی بھر میں ہائی الرٹ، فرانزک ٹیم جائے وقوعہ پر پہنچ گئی۔

Published

on

Delhi Blast

نئی دہلی : پیر کی شام لال قلعہ میٹرو اسٹیشن کے گیٹ نمبر 1 کے قریب کار دھماکے سے بڑے پیمانے پر خوف و ہراس پھیل گیا۔ دھماکہ اتنا شدید تھا کہ گاڑی کا ایک حصہ لال قلعہ کے قریب واقع لال مندر پر جاگرا۔ مندر کے شیشے ٹوٹ گئے، اور کئی قریبی دکانوں کے دروازے اور کھڑکیوں کو نقصان پہنچا۔ واقعے میں متعدد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔

دھماکے کے فوری بعد قریبی دکانوں میں آگ لگنے کی اطلاع ملی۔ دھماکے کے جھٹکے چاندنی چوک کے بھاگیرتھ پیلس تک محسوس کیے گئے اور دکاندار ایک دوسرے کو فون کرکے صورتحال دریافت کرتے نظر آئے۔ کئی بسوں اور دیگر گاڑیوں میں بھی آگ لگنے کی اطلاع ہے۔

فائر ڈپارٹمنٹ کو شام کو کار میں دھماکے کی کال موصول ہوئی۔ اس کے بعد اس نے فوری طور پر چھ ایمبولینسز اور سات فائر ٹینڈرز کو جائے وقوعہ پر روانہ کیا۔ راحت اور بچاؤ کی کارروائیاں جاری ہیں، اور آگ پر قابو پانے کی کوششیں جاری ہیں۔

دھماکے کی وجہ تاحال معلوم نہیں ہوسکی ہے۔ پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے اور تفتیشی ادارے جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کر رہے ہیں۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق دھماکہ ایک کار میں ہوا تاہم اس کی نوعیت اور وجہ ابھی تک واضح نہیں ہو سکی ہے۔ واقعے کے بعد لال قلعہ اور چاندنی چوک کے علاقوں میں سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے۔

Continue Reading

بزنس

کانگریس نے ایل آئی سی میں 33,000 کروڑ روپے کے بڑے گھپلے کا الزام لگایا، جے پی سی – پی اے سی تحقیقات کا مطالبہ کیا

Published

on

LIC

نئی دہلی : کانگریس نے ہفتہ کو الزام لگایا کہ ایل آئی سی نے اڈانی گروپ کو فائدہ پہنچانے کے لئے 30 کروڑ پالیسی ہولڈرز کے پیسے کا استعمال کیا۔ اڈانی گروپ کے بارے میں مودی حکومت کے خلاف اپنے الزامات کو تیز کرتے ہوئے، کانگریس نے دعوی کیا کہ ایل آئی سی نے پالیسی ہولڈرز کے تقریباً 33,000 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کر کے اڈانی گروپ کو فائدہ پہنچایا۔ کانگریس کے جنرل سکریٹری (کمیونیکیشن) جے رام رمیش نے اسے ایک ‘میگا اسکام’ قرار دیتے ہوئے مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) سے جانچ کرانے کا مطالبہ کیا اور اس سے پہلے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) سے تحقیقات کا مطالبہ کیا۔

کانگریس ایم پی جے رام رمیش نے انسٹاگرام پر لکھا، "حال ہی میں میڈیا میں کچھ پریشان کن انکشافات ہوئے ہیں کہ کس طرح ‘موڈانی جوائنٹ وینچر’ نے لائف انشورنس کارپوریشن آف انڈیا (ایل آئی سی) اور اس کے 300 ملین پالیسی ہولڈرز کی بچتوں کا منظم طریقے سے غلط استعمال کیا۔” انہوں نے مزید لکھا، "اندرونی دستاویزات سے پتہ چلتا ہے کہ کیسے، مئی 2025 میں، ہندوستانی حکام نے LIC فنڈز سے 33,000 کروڑ کا انتظام کیا تاکہ اڈانی گروپ کی مختلف کمپنیوں میں سرمایہ کاری کی جا سکے۔” اسے ’’میگا اسکام‘‘ قرار دیتے ہوئے کانگریس نے کہا ہے کہ صرف مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) ہی اس کی تحقیقات کر سکتی ہے۔ تاہم، اس سے پہلے پی اے سی (پارلیمنٹ کی پارلیمانی کمیٹی) کو اس بات کی جانچ کرنی چاہیے کہ ایل آئی سی کو مبینہ طور پر اڈانی گروپ میں سرمایہ کاری کرنے کے لیے کس طرح مجبور کیا گیا۔ انہوں نے اپنا مکمل تحریری بیان بھی شیئر کیا ہے اور اسے "موڈانی میگا اسکیم” قرار دیا ہے۔

خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق کانگریس کے ان الزامات پر اڈانی گروپ یا حکومت کی طرف سے فوری طور پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔ رمیش نے اپنے بیان میں کہا، "سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ وزارت خزانہ اور نیتی آیوگ کے عہدیداروں نے کس کے دباؤ میں یہ فیصلہ کیا کہ ان کا کام مجرمانہ الزامات کی وجہ سے فنڈنگ ​​کے مسائل کا سامنا کرنے والی ایک نجی کمپنی کو بچانا ہے؟ کیا یہ ‘موبائل فون بینکنگ’ کا کلاسک معاملہ نہیں ہے؟” جب سے امریکی شارٹ سیلنگ فرم ہندنبرگ ریسرچ نے اڈانی گروپ کے حصص کے بارے میں کئی سنگین الزامات لگائے ہیں تب سے کانگریس حکومت سے مسلسل سوال کر رہی ہے۔ اڈانی گروپ نے پہلے کانگریس اور دیگر کے تمام الزامات کو جھوٹا قرار دیا ہے۔ تاہم، کانگریس نے ایک بار پھر ایک بڑا حملہ کیا ہے، موجودہ اور دیگر مسائل کو اٹھایا ہے اور کئی مرکزی ایجنسیوں پر اڈانی گروپ کے مفاد میں کام کرنے کا الزام لگایا ہے، پہلے جے پی سی اور پھر مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کے ذریعہ تحقیقات کے معاملے کی تجدید کی ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com