Connect with us
Saturday,31-May-2025
تازہ خبریں

جرم

بھیونڈی میونسپل کارپوریشن کی حدود میں 669 بچے غذائیت کا شکار ، لاک ڈاؤن کے دوران غذائیت کی وجہ سے ایک بچہ کی موت واقع ہوئی ہے

Published

on

death

بھیونڈی: (نامہ نگار )
کورونا انفیکشن کی وجہ سے بیشتر غریب خاندانوں کے بچوں کو غذائیت سے بھرپور خوراک نہ ملنے کے باعث بھیونڈی میں غذائیت سے دوچار بچوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ اس وقت میونسپل کارپوریشن کی حدود میں 669 بچے غذائیت کا شکار پائے گئے ہیں۔ جس میں 161 بچے سیم اور 508 بچے میم غذائیت کا شکار ہیں۔ 161 بچے سیم یعنی انتہائی غذائیت کا شکار بچے جو زندگی اور موت کے مابین جدوجہد کر رہے ہیں۔ غذائی قلت کے باعث لاک ڈاؤن کے دوران نئی بستی علاقے میں 6 ماہ کے ایک بچے کی موت بھی واقع ہوگئی ہے۔ جس کی تصدیق کرتے ہوئے چائلڈ ڈویلپمنٹ پروجیکٹ آفیسر نے بتایا کہ6 ماہ کے بچے کی موت غذائیت کی وجہ سے ہوئی ہے۔ لیکن اسے دل کی بھی بیماری تھی۔

غور طلب ہے کہ بھیونڈی میں تقریباً 341 آنگن واڑی مراکز چل رہے ہیں۔ جس میں 341 آنگن واڑی سیویکا اور 341 اسسٹنٹ سیویکا ملازم ہیں۔ اسی طرح آنگن واڑی مراکز کی نگرانی کے لئے میونسپل کارپوریشن کے علاقے میں چائلڈ ڈویلپمنٹ پروجیکٹ کے دو افسر ہیں۔ اس کے باوجود شہر میں غذائی قلت کا شکار بچوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا جارہا ہے جو باعث تشویش ہے ۔ آنگن واڑی سیویکا اور ان کے معاونین کے ذریعہ سے غریب خاندانوں کے بچوں کو غذائیت سے بھرپور کھانا دیا جاتا تھا۔ لیکن کورونا انفیکشن کی وجہ سے زیادہ تر آنگن واڑیاں بند چل رہی ہیں۔ جس کی وجہ سے غریب خاندانوں کے بچوں کو غذائیت سے بھرپور کھانا نہیں مل پارہا ہے۔ تاہم چائلڈ ڈویلپمنٹ پروجیکٹ کے افسران نے بتایا کہ کورونا انفیکشن کی وجہ سے بچوں کو بند پیکٹ میں کھانا دیا جارہا ہے۔ غذائی قلت سے نجات پانے کے لئے بچوں کو دوگنا راشن دیا جارہا ہے۔

خواتینک میں تعلیم کی کمی ، صحت کی سہولیات کا فقدان ، کم عمری میں حاملہ ہونا ، اندھے عقیدے ، مزدوروں کی نقل مکانی ، متناسب خوراک کی کمی اور دو بچوں کے درمیان میں فرق وغیرہ متعدد وجوہات کی بناء پر 0 سے 5 سال کے بہت سارے بچے غذائیت کا شکار ہوئے ہیں۔ جس میں غذائیت کا شکار بچے غذائیت سے بھرپور خوراک اور صحت کی سہولیات کی عدم فراہمی کے سبب غذائیت کا شکار بچے زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا ہیں۔ چائلڈ ڈویلپمنٹ پروجیکٹ کے مطابق بھیونڈی میں 105 بچے سیم یعنی انتہائی غذائیت کا شکار اور 195 بچے میم غذائیت کا شکار پائے گئے ہیں۔ اسی طرح بھیونڈی میں 56 بچے سیم اور 313 بچے میم پائے گئے ہیں۔

کورونا انفیکشن کی وجہ سے نافذ کئے گئے لاک ڈاؤن کی وجہ سے سرکاری اسکیموں کا فائدہ انہیں نہیں مل پارہا ہے۔ وہیں دوسری طرف ، کام دھندا اور دیگر کاروبار بند ہونے کی وجہ سے غریب کنبوں کے سامنے فاقہ کشی کا بھی مسئلہ پیدا ہوگیا تھا۔ کورونا انفیکشن کے دوران ، آنگن واڑی سیویکاؤں کی ڈیوٹی کورونا کے مریضوں کی شناخت کے لئے لگادی گئی تھی۔ جس کی وجہ سے غریب خاندانوں کے بچوں کو غذائیت سے بھرپور کھانا نہیں مل سکا۔ مسلسل کئی مہینوں سے متناسب غذائی اجزاء کی عدم فراہمی کی وجہ سے شہری علاقوں میں بھی غذائیت سے دوچار بچوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے ۔

بھیونڈی میں بڑھتے ہوئے غذائیت سے دوچار بچوں کے تعلق سے رکن اسمبلی رئیس قاسم شیخ نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پالگھر سے بھی بدتر حالت بھیونڈی کی ہوگئی ہے۔ غذائیت سے دوچار بچوں کو حکومت کی جانب سے غذائیت سے بھرپور کھانا مہیا کرنے کے بعد بھی انہیں غذائیت سے بھرپور کھانا نہیں مل پارہا ہے۔ جس کی وجہ سے بھیونڈی کے سیکڑوں بچے فاقہ کشی کی وجہ سے غذائیت کا شکار ہو رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ چلڈرن ڈویلپمنٹ پروجیکٹ کے افسران کے ذریعہ میونسپل کارپوریشن کے علاقے میں 341 آنگن واڑی مراکز بتائے جارہے ہیں۔ جس میں 141 آنگن واڑی مراکز بھیونڈی مشرقی حلقہ میں واقع ہیں۔ لیکن اس میں سے زیادہ تر آنگن واڑی مراکز بند چل رہے ہیں۔ جبکہ حکومت کی جانب سے ہر ایک آنگن واڑی سیویکا کو 8500 روپے اور اسسٹنٹ کو ماہانہ 4250 روپے تنخواہ دی جارہی ہے۔ جنہیں روزانہ صرف چار گھنٹے ہی کام کرنا پڑتا ہے۔ اس کے باوجود بھی غذائیت سے دوچار بچوں کو غذائیت سے بھرپور کھانا نہیں مل پارہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ لاک ڈاؤن کے دوران ہی نئی بستی کے علاقے میں 6? ماہ کے ایک بچے کی موت غذائیت کی وجہ سے ہوگئی تھی۔ لیکن چلڈرن ڈیویلپمنٹ پروجیکٹ کے ذریعے اس کی جانکاری نہیں دی گئی تھی جس کی وجہ سے اسے کوئی سرکاری امداد نہیں مل سکی۔

بھیونڈی کے چائلڈ ڈویلپمنٹ پروجیکٹ آفیسر سنجے کھنڈاگلے اور دیویندر راؤت نے بتایا کہ غذائیت کے شکار بچوں کو بند پیکٹ غذائیت سے بھرپور کھانا دیا جارہا ہے۔ لاک ڈاؤن کی وجہ سے غذائیت سے دوچار بچوں کی تعداد میں اضافہ ہوا تھا۔ لیکن آہستہ آہستہ اب ان کی تعداد میں کمی ہوجائے گی۔

جرم

پاکستانی جاسوس پی آئی او نے جنگی آبدوز کشتی کی تصویر ارسال کی تھی

Published

on

pandubi

ممبئی : مہاراشٹر انسداد دہشت گردی دستہ نے جس 27 سالہ رویندر ورما نامی ایجینئر کو گرفتار کیا ہے۔ اس نے کئی اہم تفصیلات پاکستان کو فراہم کی تھی, وہ فیس بک اور وہاٹس اپ پر پاکستانی ایجنٹ پاکستان انٹلیجنس آپریٹیو پی آئی او کے رابطہ میں تھا۔ بحریہ کی آبدوز سمیت اس کی کئی اہم تفصیلات پاکستان کو فراہم کی تھی۔ ملزم تھانہ میں کرایہ کے مکان میں مقیم تھا, سوشل میڈیا سے پہلے اس سے پاکستانی دو شیزہ نے دوستی کی اور پھر ہنی ٹریپ کے جال میں وہ پھنس گیا, عدالت نے ملزم کو 15 دنوں کے پولیس ریمانڈ پر رکھنے کا حکم دیا ہے۔ اس کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ سے کئی حساس تفصیلات بھی ملی ہے جو اس نے پاکستان کو دی ہے, وہ دو فیس بک اکاؤنٹ کے رابطے میں تھا۔ تھانہ کورٹ نے اسے 2 جون تک پولیس حراست میں رکھنے کا حکم صادر کیا ہے۔ آفیشیل سکریٹ ایکٹ کے معاملہ میں ملزم کو گرفتار کیا گیا تھا, اس معاملہ میں ایک پاکستانی ایجنٹ اور ایک ہندوستانی شہری بھی ملوث ہے, جس کی تلاش جاری ہے۔ اے ٹی ایس اور مرکزی ایجنسیاں مشترکہ طور پر تفتیش کر رہی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ راجستھان اور ہماچل پردیش میں بھی گرفتار ملزمین ہنی ٹریپ کا شکار ہوئے ہیں۔ رویندر ورما کا موبائل فون، لیپ ٹاپ اور سوشل میڈیا اکاؤنٹ کی تفصیلات کے ساتھ اس سے باز پرس کا عمل بھی جاری ہے اور یہ معلوم کیا جارہا ہے کہ یہ کتنے افراد کے رابطے میں تھا, اور اس نے اب تک کتنی معلومات شیئر کی ہے۔

Continue Reading

جرم

مالوانی میں جعلی ہندوستانی کرنسی چھاپنے والے دو ملزم گرفتار

Published

on

ممبئی : ملاوانی، ممبئی ایک بڑے کریک ڈاؤن میں، زون 11 کی ملاوانی پولیس نے جعلی ہندوستانی کرنسی نوٹ چھاپنے اور گردش کرنے والے دو ملزمان کو گرفتار کیا ہے۔ یہ کارروائی سینئر پولیس انسپکٹر ڈاکٹر دیپک ہنگے کو ملنے والی خفیہ اطلاع کی بنیاد پر کی گئی۔ 29 مئی 2025 کی رات تقریباً 10:30 بجے، پولیس نے گیٹ نمبر 8، مالوانی میں سائی بابا مندر کے قریب کرائے کے کمرے پر چھاپہ مارا۔ یہ کارروائی کرائم ڈیٹیکشن یونٹ اور مالوانی پولیس اسٹیشن کے بیٹ مارشل کی ٹیم نے کی۔ چھاپے کے دوران، پولیس نے 500 روپے کے 1000 جعلی نوٹ برآمد کیے، جن کی مالیت 5,00,000 روپے ہے۔ اس کے ساتھ جعلی نوٹ چھاپنے کے لیے استعمال ہونے والے آلات جیسے لیپ ٹاپ، پرنٹر، کٹر، سیاہی اور سادہ نوٹ پیپر بھی ضبط کر لیے گئے۔ پولیس کے مطابق اس مواد کی مدد سے تقریباً 23,30,000 روپے کی جعلی کرنسی تیار کی جا سکتی تھی۔

گرفتار ملزمان یہ ہیں :

  1. سمپت سماریہ انجن پلی (عمر 46 سال)، مقامی – ضلع گڈچرولی، مہاراشٹر۔
  2. حسیم الدین غفور شیخ (عمر 30 سال)، رہائشی – تحصیل گھنساونگی، ضلع جالنا، مہاراشٹر۔

دونوں ملزمان کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 489اے، 489سی، 489ڈی، 34 اور دیگر متعلقہ دفعات کے تحت مقدمہ درج کرنے کے بعد انہیں حراست میں لے لیا گیا ہے۔ اس آپریشن میں انسداد دہشت گردی اسکواڈ (اے ٹی ایس) اور سینئر پولیس افسران کی رہنمائی اہم تھی۔ مالوانی پولیس اب اس جعلی کرنسی ریکیٹ کے دیگر ملزمان کی تلاش میں ہے اور کسی منظم جرائم کے نیٹ ورک سے اس کے روابط کی تحقیقات کر رہی ہے۔

Continue Reading

جرم

ممبئی ائیر پورٹ کو بم سے اڑانے کی دھمکی، ایک گرفتار

Published

on

mumbai police

ممبئی : ممبئی پولیس کنٹرول روم میں فون کر کے ائیر پورٹ کو بم سے اڑانے کی دھمکی دینے کی پاداش میں پولیس نے ایک مشتبہ شخص کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے۔ ۳۵سالہ منجیت کمار گوتم جو کہ یوپی کا رہائشی ہے اس نے ہی ائیر پورٹ کو بم سے اڑانے کی دھمکی دی تھی۔ پولیس نے بتایا کہ کنٹرول روم میں دھمکی آمیز فون موصول ہونے کے بعد پولیس نے معاملہ درج کر لیا تھا, اور اسکی تفتیش شروع کر دی تھی۔ منجیت کمار گوتم کو گرفتار کرنے کے بعد اب پولیس نے اسے تفتیش شروع کردی ہے۔ ۱۰ دنوں کے درمیان پولیس کو یہ دوسرا دھمکی آمیز کال موصول ہوا ہے۔ پولیس کے لئے یہ دھمکی آمیز کالز درد سر بن گئے ہیں, ایسے میں پولیس نے اب یہ معلوم کرنا شروع کردیا ہے کہ منجیت نے یہ کال کیوں کی تھی, اس کے پس پشت مزید کوئی ملوث ہے یا نہیں اس کی بھی تفتیش جاری ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com