Connect with us
Friday,18-July-2025
تازہ خبریں

ممبئی پریس خصوصی خبر

‘پی ایم سی بینک’ گھوٹالہ معاملے میں 4 اکاونٹ ہولڈرس کی موت

Published

on

PMC-Bank

ممبئی : پی ایم سی بینک گھوٹالے کی وجہ سے اکاؤنٹ ہولڈر اپنے افراد خانہ سمیت ذہنی صدمے کا شکار ہوئے ہیں۔ پی ایم سی کا گھوٹالہ کوئی معمولی گھوٹالہ نہیں بلکہ 6500 کروڑ روپئے کا گھوٹالہ ہے۔اکاؤنٹ ہولڈز کے کروڑوں روپئے کے تحفظ کی ذمہ داری نہ قبول کرنے کی صورت میں موت واقع ہورہی ہیں۔ اس ضمن میں اب تک 4 اکاؤنٹ ہولڈرس کی اموات واقع ہوچکی ہیں۔ ریزروبینک آف انڈیا نے بینک کی بے ضابطگی کی وجہ سے روپئے سیز کر دیئے ہیں۔ 6 مہینے میں صرف چالیس ہزار روپئے حاصل کئے جاسکتے ہیں، اس خبر سے اکاؤنٹ ہولڈرس کی نیندیں حرام ہوگئی تھی، مہاراشٹر حکومت اتنے اہم موضوع پر کوئی ٹھوس قدم اٹھاکر معاملہ کو حل نہیں کرپائی ہے۔ بلکہ انتخابی تشہیر میں مصروف ہیں، وزیراعلیٰ نے صرف ایک جملہ بول کر ذمہ داری سے فرار ہونے کی کوشش کی ہے کہ اسمبلی انتخابات کے بعد مرکزی حکومت سے بات کریں گے۔ احتجاج کرنے کے باوجود ریاستی حکومت کی کان پر جوں نہیں رینگی ہے۔ مرکزی حکومت سے بات چیت کرنے میں انتخابات کا کیا تعلق؟ انتخابات کے متعلق بات چیت تو مرکز سے کی جاتی ہوگی ؟ پھر پی ایم سی بینک کے موضوع پر بات چیت کیوں نہیں کی جارہی ہے ؟ تسلی بخش جوابات نہ ملنے پر یکے بعد دیگر اموات ہورہی ہیں، اپنی زندگی بھر کا سرمایہ بینک میں رکھنے والوں کو دل کا دورہ پڑنے لگا ہے۔ ملنڈ کے رہائشی مرلی دھر دھارا کی موت کا سبب جان کر رونگٹے کھڑے ہورہے ہیں۔ مرلی دھر دھارا پی ایم سی بینک میں اکاؤنٹ ہولڈر ہیں، ان کے اکاؤنٹ میں 80 لاکھ روپئے موجود ہیں، ان کے فرزند کے مطابق مرلی دھر دھارا طویل عرصے سے بیمار تھے، ڈاکٹر نے کہا تھا کہ ان کی بائے باس سرجری کرانی ہے، 80 لاکھ روپئے بینک میں پڑے ہیں، لیکن آپریشن کے لیے نکال نہیں سکتے اسی اثناء روپئے کا انتظام نہیں ہونے کی صورت میں میرے والد دنیا سے رخصت ہوگئے ہیں۔ واضح رہے کہ مرلی دھردھارا سے قبل سنجے گولاٹی، فتو مل پنجابی اور ڈاکٹر نویدیتا بجلانی کی صدمے سے اموات واقع ہوئی ہیں۔

سیاست

مہاراشٹر اسمبلی اجلاس صرف اراکین اسمبلی پی اے اور سرکاری افسران کو ہی داخلہ

Published

on

Assembly

ممبئی مہاراشٹر اسمبلی اجلاس کے دوران ودھان بھون میں اب صرف اراکین اسمبلی ان کے ذاتی سکریٹری پی اے اور سرکاری افسران کو ہی داخلہ دیا جائے گا۔ گزشتہ شب ودھان بھون کے احاطہ میں جتیندر آہواڑ اور بی جے پی لیڈر گوپی چندر پڈلکر کے ارکان کے مابین تصادم کے بعد مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی میں اسپیکر راہل نارویکر نے یہ ہدایت جاری کی ہے۔ اس واقعہ پر بی جے پی لیڈر پڈلکر نے معذرت طلب کی اور افسوس کا اظہار بھی کیا ہے۔ اس معاملہ میں ایوان اسمبلی میں جتیندر آہواڑ نے تمام تفصیلات پیش کرتے ہوئے ٹائمنگ بتایا کہ جس وقت یہ واقعہ پیش آیا میں ودھان بھون میں موجود نہیں تھا۔ اسی دوران آہواڑ نے اسمبلی میں انہیں موصول ہونے والی دھمکی سے متعلق بھی تفصیل پیش کی۔ وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے کہا کہ اس واقعہ کے بعد اراکین اسمبلی کی شبیہ بھی متاثر ہوئی ہے۔ آہواڑ نے کہا کہ نتن دیشمکھ میرے ساتھ داخل نہیں ہوا تھا, میں روانہ تنہا اپنے پی اے کے ہمراہ ہی اسمبلی کی کارروائی میں حصہ لینے کے لیے حاضر ہوتا ہوں۔ میں کبھی کسی کے لئے پاس کی سفارش یا کسی کے پاس پر دستخط نہیں کرتا۔ غلط و گمراہ کن معلومات نہ جائے اس لئے اس کی وضاحت ضروری ہے, جس وقت یہ واقعہ پیش آیا میں ودھان بھون میں نہیں بلکہ مرین ڈرائیو پر تھا, اس لئے اس واقعہ سے میرا کوئی تعلق نہیں ہے۔ جمہوریت کی مندر میں یہ واقعہ افسوسناک ہے۔ جتیبدر آہواڑ نے کہا کہ کل میں آپ سے گزارش کی تھی کہ مجھے جان سے مارنے کی دھمکی میرے وہاٹس اپ کے معرفت دی جاتی ہے۔ اس پر راہل نارویکر نے آہواڑ کو روک دیا, جس پر جینت پاٹل نے کہا کہ انہیں بولنے کا موقع دیا جائے۔ اس پر وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اگر آپ کو اس پر سیاست کرنا ہے تو کرو, لیکن ہر مسئلہ پر سیاست مناسب نہیں ہے۔ اسپیکر نے ہدایت اور تجویز پیش کردی ہے, آپ سنئیر لیڈر ہیں اس پر مہاراشٹر کے عوام کیا کہتے ہے اس پر ہمیں غور کرنا ہوگا۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی اردو کی فروغ کے لئے ۱۰ کروڑ فنڈ کا مطالبہ، مسلم اراکین اسمبلی کا احتجاج اور اردو کے لئے سرکار سے ضروری اقدامات کی مانگ

Published

on

promotion-of-Urdu

ممبئی مہاراشٹر ودھان بھون میں اردو اکیڈمی اور اردو کی ترویج واشاعت کیلئے مسلم اراکین اسمبلی سے ریاستی اردو اکیڈمی کو ۱۰ کروڑ روپے فنڈ فراہمی کا مطالبہ کیا ہے, اراکین اسمبلی نے کہا کہ اردو شیریں زبان ہے۔ اس وقت کے وزیر اعلیٰ شکر راؤ چوان نے اردو اکیڈمی کی تشکیل کی تھی۔ اردو اور مراٹھی ادب کے فروغ کے لیے اردو اکیڈمی کا قیام عمل میں لایا گیا تھا اور اس میں تمام زبانوں کے دانشوروں اور زبان داں شریک تھے۔ اب اردو اکیڈمی کو پچاس سال یعنی گولڈن جبلی مکمل ہوئی تھی, مراٹھی اور اردو ادب کو مشترکہ فروغ دینے کیلئے سرکار کو کوشش کرنی چاہیے۔ رکن اسمبلی اسلم شیخ نے کہا کہ اردو زبان میٹھی زبان ہے, اس لئے اسے سیکھنا ضروری ہے۔ ایک وزیر نے تو اردو کے ساتھ مدارس میں مراٹھی زبان پڑھانے کی بھی صلاح دی ہے۔ ہم بھی وزیر سے کہنا چاہتے ہیں کہ وہ اردو زبان سیکھیں یہ پیاری زبان ہے اور مراٹھی زبان اور اردو میں کوئی تفریق نہیں ہے۔ اراکین اسمبلی نے ہاتھوں میں بینر اٹھا رکھا تھا۔ رکن اسمبلی ایس پی رئیس شیخ نے کہا کہ اردو اکیڈمی کے دفتر کی منتقلی پر اراکین اسمبلی نے وزارت سے میٹنگ طلب کی تھی, جس کے بعد مثبت قدم اٹھایا گیا اور منتقلی پر روک لگائی گئی۔ اس کے ساتھ ہی اکیڈمی کو فنڈ کی فراہمی پر بھی تبادلہ کرتے ہوئے مطالبہ کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اردو کی فروغ کے لیے اس زبان کی ترویج و اشاعت ضروری ہے۔ امین پٹیل اور ثنا ملک نے بھی اردو زبان کے فروغ کے لئے سرکار کی توجہ مبذول کروائی اور سرکار سے ضروری اقدامات کا مطالبہ بھی کیا ہے۔ اسلئے مسلم اراکین اسمبلی میں اردو اکیڈمی سمیت اردو کے مسائل کو اجاگر کرنے کے لئے اسمبلی کے احاطہ میں بینر اٹھا کر احتجاج بھی کیا۔

Continue Reading

جرم

‎ممبئی مہاراشٹراسمبلی میں جتیندر آہواڑ اور گوپی چندپڈلکر کے کارکنان میں تصادم کیس درج

Published

on

Awhad-And-Gopichand

ممبئی مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی میں بی جے پی لیڈر رکن اسمبلی گوپی چندر پڈالکر اور جتیندر آہواڑ کے کارکنان کے مابین شدید تصادم کے بعد پولس نے معاملہ درج کر کے دو افراد کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ ممبئی کی مرین ڈرائیو پولس نے اس معاملہ میں تفتیش بھی شروع کر دی ہے اس سلسلے میں ودھان بھون کے سیکورٹی اہلکار نے شکایت درج کروائی ہے پولس نے یہ معاملہ
دفعات 189(a),189(1),189(2), 190,191(2),194(2),195(1),195(2),352,189(1)(b)(I.C.S)20
‎کے میرین ڈرائیو پولیس اسٹیشن درج کیا ہے۔ ودھان بھون کے احاطہ میں غیر قانونی طریقے سے مجمع کر کے ملزمین نے ایک دوسرے کو پہلے رکیل گالیاں دی اور اس کے بعد دست و گریباں ہو گئے۔ پولس نے ملزمین کے خلاف کیس درج کیا ہے, جس میں ‎ سرجیراؤ ببن ٹکلے ‎(گوپی چند پڈالکر کے کارکن) نتن ہندو راؤ دیشمکھ جتیندر اوہاد کے کارکنان ملوث پائے گئے پولس نے ۷ نامعلوم افراد کے خلاف کیس درج کر لیا ہے, جس میں دو کو گرفتار کیا گیا ہے۔ جتیندرآہواڑ نے اس واقعہ کے بعد نصف شب تک ودھان بھون میں اپنے کارکن کی رہائی کے لیے احتجاج بھی کیا, لیکن پولس نے کارکن کو گرفتار کر کے پولیس وین بھی بھر دیا اور جتیندر آہواڑ نے پولس کی گاڑی روکنے کی کوشش کی, جس کے بعد جتیندر آہواڑ اور ان کے کارکنان کو ودھان بھون کے گیٹ سے ہٹایا گیا جتیندر آہواڑ نے کہا کہ پولس بی جے پی کارکنان کو بچا رہی ہے, ہمارے کارکنان کی کوئی غلطی نہیں تھی۔ اس کے باوجود یکطرفہ کارروائی کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم جمہوری طریقے سے لڑائی جاری رکھیں گے۔ جتیندر آہواڑ کی حمایت میں این سی پی لیڈر روہیت پوار بھی پہنچ گئے اور روہیت پوار و جتیندرآہواڑ بعدازاں پولس اسٹیشن بھی گئے جہاں رکن اسمبلی سے بدتمیزی کا الزام پولس افسر پر عائد کیا گیا۔ جتیندر آہواڑ نے بتایا کہ اسپیکر نے کہا تھا کہ اسمبلی کا کام کاج ختم ہونے پر کارکنان کو چھوڑ دیا جائے گا, لیکن انہیں زیر حراست لے کر پولس لے گئی ہے۔ یہ غلط ہے اسپیکر کی زبان کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔ یہ جمہوریت کی مندر ہے اور اس لئے اس کی قدر ہونی چاہیے۔ اس کے بعد کارکنان نے نعرہ بازی بھی شروع کر دی, سرکار ہم سے ڈرتی ہے پولس کو آگے کرتی ہے پولس اس معاملہ کی تفتیش کر رہی ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com