Connect with us
Wednesday,21-May-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

نیشنل ٹیلنٹ سرچ امتحان میں بھیونڈی کے 380 طلباء کی شرکت ،اردو میڈیم کے سب سے زیادہ 166 طلباء شریک ہوئے

Published

on

urdume

بھیونڈی شہر کی معروف عصری درسگاہ رابعہ گرلز ہائی اسکول اینڈ جونیئر کالج میں گزشتہ روز ملک کا اہم ترین امتحان نیشنل ٹیلنٹ سرچ کا انعقاد کیا گیا تھا جس میں شہر کے مختلف میڈیم کی اسکولوں سے کل تین سو اسی 380 طلباء وطالبات نے شرکت کے لئے فارم بھرے تھے، مگر تین سو پینتیس 335 طلباء نے ہی امتحان میں شرکت کی جس میں سب سے بڑی تعداد اردو میڈیم کے طلباء کی ایک سو چھیاسٹھ 166 تھی جبکہ انگلش میڈیم کے ایک سو تیتیس 133 رہی اور مراٹھی میڈیم کے اکیاسی 81 طلباء ہی شریک ہوئے۔ اس امتحان کی انچارج سینٹر کنڈکٹر ویشالی میڈم اور ڈپٹی سینٹر کنڈکٹر نائب انچارج رابعہ گرلز کالج کی پرنسپل زلیخا میڈم رہیں جبکہ تھورات اور آسولے سر بھی بطور وستار ادھیکاری موجود تھے۔

بھیونڈی شہر کے کیریئر گائیڈنس کے ماہرین فیاض احمد سر صمدیہ ہائی اسکول۔عبد المجید سر صلاح الدین ایوبی ہائی اسکول اینڈ جونیئر کالج بھی اپنی خدمات بخوبی انجام دیتے نظر آئے۔ رابعہ گرلز کالج کی پرنسپل زلیخا میڈم نے بتایا کہ آج ہونے والے امتحان کے بعد اگلے مرحلے کا امتحان آئندہ 13 جون کو پونا میں ہوگا جس میں آج کے امتحان میں شریک وہ طلباء شرکت کرسکیں گے جو میرٹ میں آئیں گے اور اس دوسرے مرحلے کے امتحان میں شریک طلباء کی میرٹ لسٹ تیار کی جائے گی اس میرٹ میں آنے والے طلباء کو 24 ہزار روپئے گیارہویں اور بارہویں میں اسکالر شب دی جائے گی اور گیارہویں بارہویں کے بعد آگے کی اعلی تعلیم کے لئے بھی 24 ہزار یا فیس کی مناسبت سے مزید بڑی اسکالر شب دی جائے گی اور دوسرے مرحلے کا امتحان پورے ملک میں ایک ساتھ ہوگا جس میں تقریبا پندرہ لاکھ طلباء شریک ہوتے ہیں جس میں سے ایک ہزار طلباء کو اسکالر شب دی جاتی ہے ۔

رابعہ گرلز کالج کی پرنسپل اور اس امتحان کی نائب انچارج زلیخا میڈم واضح طور سے کہا کہ اگلے مرحلے کے امتحان میں شرکت اور کامیابی کا دارومدار آج کے این ٹی ایس( نیشنل ٹیلنٹ سرچ) امتحان پر موقوف ہے اور آج کے امتحان میں شرکت اور کامیابی کا انحصار طلباء و والدین اور اساتذہ پر ہے کہ وہ اس امتحان کے پیش نظر طلباء کی رہنمائی کریں اور تیاری بھی کرائیں کیوں کہ بھیونڈی شہر جہاں دسویں جماعت میں تقریبا چودہ ہزار بچے ہوتے ہیں وہاں اس امتحان میں صرف تین سو پینتیس بچوں کی شرکت لمحہ فکریہ ہے اور اساتذہ کی سرگرمیوں کے لئے باعث تشویش ہے۔
این ٹی ایس امتحان میں طلباء کی شرکت بڑھانے کے تعلق سے رابعہ گرلز کالج کے چئیرمین یوسف رمضان مومن اور انچارج سکریٹری خیف نیاز احمد نے اپنے اسٹاف کی سرگرمیوں کی سراہنا کرتے ہوئے کہا کہ اسکولوں کے ہیڈ ماسٹر کو چائیے کی والدین کی میٹنگ لیں اور طلباء کی ایکسٹرا کلاسس لیں اور اس امتحان کی اہمیت بتائیں کہ اس امتحان سے مقابلہ جاتی امتحانات کی ترغیب ملتی ہے اور طریقہ معلوم ہوتا ہے اور کمزور ونادار طلباء کے لیے آگے کی اعلی تعلیم جاری رکھنے کے لئے ملنے والی اسکالر شب بڑی مددگار ثابت ہوگی۔ بھیونڈی کے طلباء کو زیادہ سے زیادہ اس امتحان میں شریک ہونا چاہئے اس طرح کی اپیلیں بھی فیاض سر ، عبد المجید انصاری ، زلیخا میڈم،یوسف رمضان مومن وغیرہ نے کی ۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.

(جنرل (عام

عمارت کا گرنا : مہاراشٹر کے کلیان میں بڑا حادثہ، شری سپتشرنگی بلڈنگ کی دوسری منزل کا سلیب گر گیا، 6 افراد کی موت

Published

on

Building-Collapse

ممبئی : مہاراشٹر کے تھانے کے قریب کلیان شہر میں ایک انتہائی افسوسناک واقعہ پیش آیا ہے۔ چار منزلہ عمارت کی دوسری منزل کا سلیب گر گیا ہے۔ اس عمارت کا نام سپت شرنگی ہے اور اس کے ملبے میں کچھ لوگ پھنسے ہوئے ہیں۔ فائر بریگیڈ کی گاڑیاں موقع پر پہنچ گئی ہیں اور امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔ عمارت سے آٹھ افراد کو بچا لیا گیا ہے تاہم اطلاعات ہیں کہ کچھ لوگ اب بھی ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔ فائر بریگیڈ، میونسپل حکام اور پولیس کی جانب سے تقریباً دو گھنٹے سے امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ اس واقعہ میں چھ لوگوں کی موت ہو گئی ہے۔ معلومات کے مطابق کلیان ایسٹ میں سپتشرنگی عمارت کی دوسری منزل کا سلیب گر گیا جس سے کئی لوگ پھنس گئے۔ اب تک چھ افراد ملبے تلے دب کر ہلاک ہو چکے ہیں۔ امدادی کارروائیاں جاری ہیں کیونکہ کچھ لوگ اب بھی ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔ دیکھا جا سکتا ہے کہ اس واقعہ نے کافی ہلچل مچا دی ہے۔ یہ بھی بتایا جا رہا ہے کہ یہ عمارت بہت پرانی ہے۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی میونسپل کارپوریشن کے افسران موقع پر پہنچ گئے۔

امدادی کارروائیاں تاحال جاری ہیں اور زخمیوں کو نکالا جا رہا ہے۔ عمارت کا سلیب گرا تو بہت زوردار آواز آئی۔ اب زخمیوں کے نام سامنے آ رہے ہیں۔ وہ ہیں ارونا روہیداس گرنارائن (عمر 48)، شرویل شریکانت شیلار (عمر 4)، ونائک منوج پادھی، یش کشیر ساگر (عمر 13)، نکھل کھرات (عمر 27)، شردھا ساہو (عمر 14)۔ مرنے والوں کے نام ہیں – پرمیلا ساہو (عمر 58)، نامسوی شیلر، سنیتا ساہو (عمر 37)، سجتا پاڈی (عمر 32)، سشیلا گجر (عمر 78)، وینکٹ چوان (عمر 42)۔ میونسپل اہلکار موقع پر موجود ہیں اور امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔ اس واقعے کی اصل وجہ تاحال معلوم نہیں ہو سکی ہے۔ اس واقعے کی کئی تصاویر اور ویڈیوز بھی اب سامنے آرہی ہیں۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی لوکل چلتی ٹرین معذور ڈبے میں نابینا خاتون کی پٹائی ملزم گرفتار

Published

on

download (1)

ممبئی : ممبئی کی لوکل ٹرین میں معذور کے ڈبے میں ایک نابینا خاتون کی پٹائی کرنے کے الزام میں محمد اسماعیل حسن علی کو گرفتار کرنے کا دعوی ریلوے پی آر پی نے کیا ہے۔ ممبئی کے سی ایس ٹی ریلوے اسٹیشن سے ٹٹوالا جانے والی ٹرین میں محمد اسماعیل حسن علی اپنی حاملہ اہلیہ 10 سالہ بیٹی کے ساتھ معذور کے ڈبے میں سفر کر رہا تھا, اس دوران نابینا خاتون 33 سالہ ڈبہ میں داخل ہوئی تو دیگر مسافروں نے معذور خاتون کیلئے سیٹ چھوڑنے کی حسن علی سے درخواست کی تو اس نے انکار کر دیا, اس دوران متاثرہ نے اسے گالی دی تو 40 سالہ حسن علی طیش میں آگیا اور اس نے خاتون کی پٹائی شروع کردی۔ ڈبے میں موجود مسافروں نے کسی طرح نابینا کو بچایا اور یہ مارپیٹ سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی, جس کے بعد سوشل میڈیا پر اس پر تبصرہ بھی شروع ہوگیا تھا۔ اس کو نوٹس لیتے ہوئے کلیان جی آر پی نے کارروائی کرتے ہوئے ممبرا کے ساکن محمد اسماعیل حسن کو گرفتار کر لیا اور اس معاملے کی مزید تفتیش کرلا پولیس کے سپرد کر دی گئی ہے۔ حسن علی کے خلاف بلا کسی عذر کے معذوروں کے ڈبے میں سفر کرنے، مارپیٹ، نابینا مسافر کی حق تلفی کرنے کا بھی معاملہ درج کیا گیا ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ سے کہا کہ وقف اسلام کا لازمی حصہ نہیں ہے… حکومت نے سپریم کورٹ سے ایسا کیوں کہا؟ جانئے اور کیا دلائل دیے گئے۔

Published

on

Court-&-Waqf

نئی دہلی : مرکزی حکومت نے بدھ کو سپریم کورٹ میں وقف پر بحث کے دوران ایک اہم بات کہی۔ حکومت نے کہا کہ وقف، جو ایک اسلامی تصور ہے، اسلام کا لازمی حصہ نہیں ہے۔ اس لیے اسے آئین کے تحت بنیادی حق نہیں سمجھا جا سکتا۔ حکومت یہ بات وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کی آئینی جواز کو چیلنج کرنے والی درخواستوں کے جواب میں کہہ رہی ہے۔ سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے عدالت کو بتایا کہ جب تک یہ ثابت نہیں ہو جاتا کہ وقف اسلام کا لازمی حصہ ہے، باقی تمام دلیلیں بے کار ہیں۔ سالیسٹر جنرل تشار مہتا، جو مرکز کی طرف سے پیش ہوئے، نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ وقف کو بنیادی حق نہیں سمجھا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ جب تک یہ ثابت نہیں ہو جاتا کہ وقف اسلام کا لازمی حصہ ہے، اس پر کوئی دعویٰ نہیں کیا جا سکتا۔ “اس میں کوئی اختلاف نہیں ہے کہ وقف ایک اسلامی تصور ہے، لیکن جب تک یہ نہ دکھایا جائے کہ وقف اسلام کا ایک لازمی حصہ ہے، باقی تمام دلیلیں بے کار ہیں،” مہتا نے کہا، لائیو لا کے مطابق۔

مہتا نے اپنی تقریر کا آغاز ایکٹ کا دفاع کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی شخص کو سرکاری اراضی پر دعویٰ کرنے کا حق نہیں ہے۔ یہاں تک کہ اگر اسے ‘وقف از صارف’ اصول کے تحت وقف کے طور پر درجہ بندی کیا گیا ہو۔ ‘یوزر کے ذریعہ وقف’ کا مطلب ہے کہ اگر کوئی زمین طویل عرصے سے مذہبی یا خیراتی مقاصد کے لیے استعمال ہو رہی ہو تو اسے وقف قرار دیا جاتا ہے۔ مہتا نے صاف کہا، ‘سرکاری زمین پر کسی کا کوئی حق نہیں ہے۔’ ایک پرانے فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر کوئی جائیداد حکومت کی ہے اور اسے وقف قرار دیا گیا ہے تو حکومت اسے بچا سکتی ہے۔ سالیسٹر جنرل نے مزید کہا، ‘صارفین کے ذریعہ وقف کوئی بنیادی حق نہیں ہے، اسے قانون نے تسلیم کیا ہے۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ اگر کوئی حق قانون سازی کی پالیسی کے طور پر دیا جائے تو وہ حق ہمیشہ واپس لیا جا سکتا ہے۔’

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com