Connect with us
Saturday,13-December-2025
تازہ خبریں

جرم

مالیگاؤں کی قومی شاہراہ پر دلخراش سڑک حادثہ, 20 سالہ نوجوان کے علاوہ پانچ سالہ معصوم بچہ جاں بحق

Published

on

accident

مالیگاؤں (خیال اثر)
صدیوں پہلے شیر شاہ سوری کے دور حکومت میں تعمیر شدہ ممبئی آگرہ روڈ پر روزانہ جان لیواحادثات رونما ہورہے ہیں اور یہ خونی سلسلہ گزشتہ کئی مہینوں سے شباب پر ہے. حادثوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے مدنظر نیشنل ہائے وے اٹھارٹی کے آفسیران اور لیڈران ہر حادثے کے بعد صرف اور صرف جائزہ لینے کا کام کرتے ہیں اور بہت ہوا تو ایک عدد بیان داغ کر اپنا دامن بچا لے جاتے ہیں. کل ایک بار پھر اسی قومی شاہراہ پر ہوٹل شملہ ان کے قریب موٹر سائیکل تصادم میں ایک 20سالہ نوجوان کی جان چلی گئی. دوسرے ہی دن دوپہر 12 بجے کے بعد پانچ سالہ فیضان خان امتیاز خان نامی کم عمر بچہ بھی مالدہ گٹ نمبر 61 سوند گاؤں پھاٹہ علاقہ میں ٹرک کے ذریعے حادثے کا شکار ہو کر اپنی جان سے چلا گیا. اس پانچ سالہ بچے کے ہمراہ شیخ نعیم شیخ کریم نامی شخص بھی زخمی ہو کر زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا ہے جبکہ حادثے کا سبب بنے والا ٹرک ڈرائیور ایم ایچ 09 ایچ ایچ 4607 کے خلاف پوار واڑی اسٹیشن میں مقدمہ کا اندارج کیا گیا ہے. اطلاعات کے مطابق قومی شاہراہ نیشنل ہاوے نمبر3 پر گزشتہ کئی مہینوں سے حادثات کی تعداد بڑھتی چلی جارہی ہے حالانکہ شہر کے سبھی لیڈران نے حادثات کی روک تھام کے لئے شب و روز ہنگامہ برپا کیا ہے. کوئی اس شاہراہ پر سروس روڈ کی تعمیر کے لئے دھرنا آندولن کررہا ہے تو کوئی کارپوریشن کے ذریعے اس روڈ کی تزین کاری ,دیگر ذرائع اور اسباب مہیا کرنے کا ہنگامہ برپا کررہا ہے تو کوئی ریاستی حکومت سے خطیر فنڈ حاصل کرکے اس خونی شاہراہ پر سروس روڈ, کےانتباہی بورڈ کے علاوہ بریکر تعمیر کا تعمیر کرنے کا جھانسہ دے رہا ہے. اسی سنگین مسئلے پر کوئی اپنی بجھتی ہوئی بیٹری کو ریچارج کرنے میں سرگرداں نظر آتا ہے لیکن یہ طے ہے کہ اس قاتل شاہراہ پر بڑھتے ہوئے حادثات میں ضائع ہونے والی جانوں کے سدباب کے لئے کوئی بھی مخلص دکھائی نہیں دیتا. ہر کوئی صرف اور صرف سیاسی بازی گری میں مصروف ہے حالانکہ اس قومی شاہراہ پر سفر کرنے والے افراد حد درجہ احتیاط پر عمل کرتے ہیں لیکن شاہراہ پر موجود گڑھے اور دھول مٹی اور مخالف سمت سے آنے والی سواریاں ناگہانی حادثات کا سبب بن جاتی ہیں. روز بروز ہونے والے حادثات کو دیکھتے ہوئے حیرت ہوتی ہے کہ اتنے زیادہ حادثات اور قیمتی زندگیوں کا اتلاف تو ترقی یافتہ شہروں میں بھی نہیں ہوتا. ہمیں یاد ہے کہ ساجدہ نہال احمد جب صدر بلدیہ کے عہدے پر فائز تھیں تو انھوں نے شہر کے بے شمار علاقوں میں ٹریفک سگنل کی تنصیب کروائی تھی لیکن چند دنوں کے بعد یہ تمام سگنل گدھے کے سر سے سینگ کی طرح غائب ہو کر رہ گئے تھے. موجودہ میئر طاہرہ شیخ رشید نے شہر کی شاہراؤں اور محلوں کی تشخیص کے لئے شہر کے داخلی راستوں پر بورڈ آویزاں کروائے تھے. دیکھا جائے تو حادثوں کا سبب ٹریفک پولیس کو گردانا جاتا ہے کیونکہ یہ محمکہ خال خال ہی کہیں دکھائی دیتا ہے.مشہور ہے کہ یہ محمکہ جہاں بھی اپنی ذمہ داری نبھاتے نظر آتا ہے وہیں وہ اپنی کمائی کا ذریعہ تلاش کرنے لگتا ہے. ایسا ضروری نہیں ہے کہ حادثوں کا سبب بنے والے حضرات صرف سیر و تفریح کے لئے نکل کر حادثوں کا سبب بنتے ہیں. مہنگائی کے اس پر فتن دور میں جبکہ پٹرول میں آگ بھڑکی ہوئی ہے حد درجہ ضروری اقدام کے لئے ہی عام افراد بحالت مجبوری سفر کرنے پر مجبور ہوتے ہیں اس کے برعکس دیکھا جائے تو شہری لیڈران صرف نمائشی اقدام کے ذریعے سیاست کرنے میں مصروف نظر آتے ہیں.

جرم

ممبئی ایندھن چور گینگ بے نقاب، ۱۳ ملزمین گرفتار چوروں کے گینگ نے نومبر میں ایندھن کی چوری کی کوشش کی تھی

Published

on

ممبئی پولس نے پیٹرول چوری کرنے والی گینگ کو بے نقاب کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ ممبئی کے آر سی ایف پولیس اسٹیشن کی حدود میں ۱۴ نومبر کو رات ساڑھے تین بجے کے قریب بی پی سی ایل کمپنی کا پیٹرول چوری کرنے کی کوشش میں ملزمین کو گرفتار کیا گیاہے۔ ممبئی گڈکری روڈ سڑک پر زیر زمین ۱۸ انچ کی ممبئی منماڈ ملٹی پروڈیکٹ پائپ لائن سے ایندھن چوری کرنے کی کوشش کی شکایت درج کی گئی ۔ ٹیکنیکل تفتیش اور مخبر کی خبر پر ونود دیوچند پنڈت کو چمبور سے ۱۷ نومبر کو گرفتار کیا گیا تھا اور اس کی تفتیش میں انکشاف ہوا کہ اس ریکیٹ میں سرغنہ ریاض احمد ایوب ۵۹ سالہ ، سلیم محمد علی، ونود دیوچند پنڈت نے ایندھن چوری منصوبہ تیار کیا تھااس میں ملوث گوپال نارائن، محمد عرفان، ونائک ششی کانت ،احمد خان جمن خان، نشان جگدیش ، مصطفیٰ منظور، ناصر شوکت، امتیاز آصف سمیت ۱۳ ملزمین کو گرفتار کیا گیا ہے ان تمام ملزمین کو متعدد علاقوں سے گرفتار کیا گیا ہے۔ ممبئی نئی ممبئی اور اطراف سے ان کی گرفتاری عمل میں لائی گئی ہے۔ یہ کارروائی ممبئی پولس کمشنر دیوین بھارتی کی ایما پر ایڈیشنل کمشنر مہیش پاٹل اور ڈی سی پی سمیر شیخ نے انجام دی ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

جموں و کشمیر کرائم برانچ نے 53 لاکھ روپے کے اراضی فراڈ کیس میں چارج شیٹ داخل کی۔

Published

on

سری نگر، 13 دسمبر، جموں و کشمیر کرائم برانچ نے ہفتے کے روز کہا کہ اس نے 53 لاکھ روپے کے فراڈ اراضی کی فروخت کے معاملے میں چار ملزمان کے خلاف چارج شیٹ داخل کی ہے۔ کرائم برانچ کشمیر کے اکنامک آفینس ونگ (ای او ڈبلیو) نے چیف جوڈیشل مجسٹریٹ، سری نگر کی معزز عدالت میں ایف آئی آر نمبر 23/2025 میں چار ملزمین کے خلاف زمین کی فروخت کے ایک بڑے دھوکہ دہی میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کے الزام میں چارج شیٹ داخل کی ہے،” کرائم برانچ نے ایک بیان میں کہا۔ ملزمان طارق احمد حجام ولد محمد رمضان حجام، غلام حسن میر ولد غلام رسول میر، محمد سلطان میر عرف سولا ولد عبدالخالق میر، اور عبدالرزاق میر ولد عبدالخالق میر، تمام ساکن برتھانہ قمرواڑی، سری نگر، کے خلاف دفعہ 120-2020 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ پینل کوڈ، اس نے کہا۔ "مقدمہ ایک شکایت سے شروع ہوا ہے جس میں الزام لگایا گیا ہے کہ ملزمان نے شکایت کنندہ اور اس کے والد سے زمین بیچنے کے بہانے دھوکے سے 53 لاکھ روپے حاصل کیے۔ اقتصادی جرائم ونگ کی ابتدائی تفتیش اور بعد میں کی گئی تفتیش سے یہ بات سامنے آئی کہ ملزمان نے ملی بھگت سے پوری ادائیگی حاصل کی اور زمین کی فراڈ کے ساتھ دیگر فریقوں کو بھی فروخت کی۔ یہ ان کے اپنے کنبہ کے افراد کے لئے ہے ،” کرائم برانچ کے بیان میں کہا گیا ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ "زبانی اور دستاویزی دونوں ثبوتوں کے باریک بینی سے جانچ پڑتال کے ذریعے”، تفتیش کاروں نے ثابت کیا کہ ملزم نے شکایت کنندہ کو دھوکہ دینے اور اسٹیٹ برتھانہ، سری نگر میں 2.09 کنال اراضی کے لیے ادا کی گئی رقم کو غیر قانونی طور پر ہڑپ کرنے کے لیے جان بوجھ کر مجرمانہ سازش رچی تھی۔ "چارج شیٹ داخل کرنے کے ساتھ، معاملہ عدالتی فیصلے کے لیے تیار ہے۔ کرائم برانچ کشمیر کا ای او ڈبلیو شہریوں کو معاشی جرائم سے بچانے اور شفاف، پیشہ ورانہ اور جامع تحقیقات کے ذریعے انصاف کو یقینی بنانے کے لیے اپنے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کرتا ہے،” بیان میں مزید کہا گیا ہے۔ جموں و کشمیر پولیس مالیاتی دھوکہ دہی کے سلسلے میں کارروائیاں/تحقیقات کر رہی ہے جس میں زمین، منشیات، حوالا منی ریکٹس وغیرہ شامل ہیں، کیونکہ اس کا خیال ہے کہ ان غیر قانونی کارروائیوں سے حاصل ہونے والی رقوم آخر کار جموں و کشمیر میں دہشت گردی کو برقرار رکھنے کے لیے استعمال ہوتی ہیں۔

Continue Reading

(جنرل (عام

سی بی آئی نے 57.47 کروڑ روپے کے بینک فراڈ کیس میں ریلائنس کمرشیل فائنانس اور اس کے پروموٹرز کے خلاف مقدمہ درج کیا

Published

on

ممبئی، 9 دسمبر، مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) نے منگل کو کہا کہ اس نے بینک آف مہاراشٹر کو مبینہ طور پر 57.47 کروڑ روپے کا غلط نقصان پہنچانے پر ریلائنس کمرشل فائنانس لمیٹڈ (آر سی ایف ایل) اور اس کے پروموٹرز اور ڈائریکٹرز کے خلاف ایک مجرمانہ مقدمہ درج کیا ہے۔ سی بی آئی نے ایک بیان میں کہا کہ یہ کیس آر سی ایف ایل – ریلائنس اے ڈی اے گروپ کی ایک کمپنی، اس کے پروموٹرز/ڈائریکٹرز اور بینک کے نامعلوم اہلکاروں کے خلاف مجرمانہ سازش، دھوکہ دہی اور مجرمانہ بدانتظامی کے الزامات کے تحت درج کیا گیا ہے۔ بیان کے مطابق، ریلائنس کمرشل فائنانس لمیٹڈ کے لون اکاؤنٹ کو 25 مارچ 2020 کو بینک نے این پی اےقرار دیا تھا اور 4 اکتوبر 2025 کو بینک آف مہاراشٹر کو 57.47 کروڑ روپے کا غلط نقصان پہنچانے کے لیے اسے دھوکہ دہی کے طور پر بھی قرار دیا گیا تھا۔ "آر سی ایف ایل بینک آف مہاراشٹرا سمیت 31 بینکوں/ایف آئیز/این بی ایف سی/کارپوریٹ باڈیز وغیرہ سے 9,280 کروڑ روپے کا قرض حاصل کر رہا تھا۔ ملزم کمپنی کی طرف سے تمام بینکوں/ایف آئیز وغیرہ کو دھوکہ دینے کے الزامات کی مکمل تحقیقات کی جائے گی،” سی بی آئی نے کہا۔ جانچ ایجنسی نے خصوصی سی بی آئی جج، ممبئی کی عدالت سے سرچ وارنٹ حاصل کیے اور 9 دسمبر کو ممبئی میں آر سی ایف ایل کے سرکاری احاطے اور پونے میں کمپنی کے ڈائریکٹر دیوانگ پروین مودی کے رہائشی احاطے کی تلاشی شروع کی۔ "کئی مجرمانہ دستاویزات دیکھی گئی ہیں اور انہیں قبضے میں لے لیا گیا ہے۔ دریں اثنا، انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے ریلائنس پاور لمیٹڈ اور 10 دیگر کے خلاف ایک ضمنی چارج شیٹ دائر کی ہے، ریلائنس پاور لمیٹڈ کی جانب سے سولر انرجی کارپوریشن آف انڈیا (ایس ای سی آئی) کو اس کے جاری کردہ ٹینڈر کو حاصل کرنے کے مقصد سے 68 کروڑ روپے کی جعلی بینک گارنٹی کے معاملے میں۔ ای ڈی نے جرم کی 5.15 کروڑ روپے کی رقم کو بھی منسلک کیا۔ ریلائنس پاور لمیٹڈ نے ایک بیان میں کہا کہ "ای ڈی کے الزامات ابھی تک عدالتی جانچ سے نہیں گزرے ہیں اور کمپنی کو کسی غلط کام کا قصوروار نہیں ٹھہرایا گیا ہے”۔ "سپریم کورٹ کی طرف سے طے شدہ قانون کے مطابق، کمپنی کو اپنے کیس اور حقائق کو عدالت کے سامنے رکھنے کا موقع ملے گا، یہاں تک کہ علم سے پہلے، اس لیے اس شکایت کا دائر کرنے سے کمپنی کے معاملات پر کسی بھی طرح سے اثر نہیں پڑتا ہے،” کمپنی نے ایک ایکسچینج فائلنگ میں کہا۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com