Connect with us
Wednesday,22-January-2025
تازہ خبریں

بین الاقوامی خبریں

دنیا میں کورونا سے 2.97کروڑ متاثر،9.39 اموات

Published

on

پوری دنیا میں کورونا وائرس’کووڈ-19‘وبا سے دوکروڑ 97 لاکھ سے زیادہ افراد متاثر ہوگئے ہیں اور 9.39 سی زائد کی موت ہوچکی ہے۔
امریکہ کی جان ہاپکنس یونیورسٹی کے سائنس وانجینئرنگ مرکز(سی ایس ایس ای)کی جانب سے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق کورونا سے دنیا بھر میں اب تک 2,97,64,055 افراد متاثر ہوئے ہیں اور 9,39,473 جاں بحق۔
عالمی سپرپاور مانے جانے والے امریکہ میں کورونا سے متاثر ہونے والوں کی تعداد 6630051 پر پہنچ گئی ہے اور اب تک 196763 افراد کی جان جاچکی ہے۔
ہندوستان میں مرکزی وزارت صحت و خاندانی بہبود کی جانب سے جاری کردہ اعدادوشامر کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں کورونا انفیکشن کے ریکارڈ 97894 نئے معاملات کے ساتھ متاثرہ افراد کا اعدادوشمار 51 لاکھ سے تجاوز کرتے ہوئے 5118254 ہوگیا۔وہیں اس دوران 1132 مریضوں کی موت ہونے سے اموات کی تعداد 83198 ہوگئی ہے۔
برازیل میں اب تک 4419083 افراد اس کی زد میں آچکے ہیں جبکہ 134106 کی موت ہوچکی ہے۔روس میں کورونا سے متاثر ہونے والوں کی تعداد 1075485 پہنچ گئی ہے اور 18853 افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔پیرو میں کورونا وبا کا قہر بڑھتا ہی جارہا ہے اور یہ کورونا سے متاثر ہونے کے معاملے میں پانچویں مقام پر پہنچ گیا ہے۔یہاں اس وائرس سے اب تک 738020 متاثر ہوئے ہیں اور 30927 اپنی جان گنوا چکے ہیں۔کولمبیا میں اس وائرس سے اب تک 736377 افراد متاثر ہوئے ہیں اور اموات کی تعداد 23478 ہے۔وہیں میکسیکونےکورونا سے متاثر ہونے کے معاملے میں جنوبی افریقہ کو پیچھے چھوڑدیا ہے۔یہاں اس سے اب تک 680931 افراد متاثرہوئے ہیں اور 71978 جاں بحق ہوچکے ہیں۔جنوبی افریقہ میں کورونا متاثرین کی تعداد 653444 پر پہنچ گئی ہے اور اس وائرس سے مرنے والوں کی تعداد 15705 ہوگئی ہے۔
اسپین نئے معاملوں میں اضافہ کے بعد اب نویں مقام پر ہے یہاں اب تک تقریباً 614360 افراد متاثر ہوئے ہیں اور 30243 کی جان جاچکی ہے۔کووڈ-19 سے متاثرہ معاملات میں ارجنٹینا نے فرانس اور چلی کو پیچھے چھوڑ کر10ویں نمبر پر پہنچ گیا ہے۔یہاں اس وائرس سے اب تک 589012 افراد متاثر اور 12116 جاں بحق ہوئے ہیں۔چلی میں کورونا سے 439287 متاثر اور 12058 ہلاک ہوئے ہیں۔

بین الاقوامی خبریں

دنیا میں برکس ممالک کے گروپ کا اثر و رسوخ بڑھ رہا ہے، اب 10 ممالک شامل، سعودی عرب نے رکنیت کا فیصلہ نہیں کیا، ترکی کو پارٹنر ملک کا درجہ مل گیا

Published

on

BRICS-10

ماسکو : دنیا میں برکس ممالک کے گروپ کا اثر و رسوخ بڑھتا جا رہا ہے۔ انویسٹمنٹ بینک کے آئیڈیا سے شروع ہونے والا برازیل، روس، انڈیا اور چین پر مشتمل یہ گروپ آج ایک بڑا گروپ بن چکا ہے۔ حال ہی میں (جنوری 2025) انڈونیشیا بھی اس گروپ کا رکن بن گیا ہے۔ برکس گروپ میں اب 10 ممالک شامل ہیں۔ ان میں ترقی پذیر ممالک کے بڑے توانائی پیدا کرنے والے اور بڑے صارفین شامل ہیں اور اس کا اپنا کثیر الجہتی قرض دہندہ بھی ہے۔ برکس امریکہ کے زیر تسلط دنیا میں اپنی اقتصادی طاقت بڑھانے کی کوشش کر رہا ہے۔ بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق ایران، متحدہ عرب امارات، ایتھوپیا اور مصر نے 2024 کے اوائل میں برکس میں شمولیت اختیار کی۔ ترکی کو نومبر 2024 میں برکس میں ‘پارٹنر ملک’ کا درجہ دیا گیا ہے۔ یہ بھی کہا گیا تھا کہ سعودی عرب بھی اس گروپ میں شامل ہوگا لیکن سعودی حکومت نے اس بارے میں کوئی فیصلہ نہیں کیا۔ ملائیشیا اور تھائی لینڈ بھی برکس میں شامل ہونا چاہتے ہیں۔ تاہم، ارجنٹائن کے صدر جیویئر ملی نے برکس کی امریکہ کے قریب جانے اور چین و برازیل سے خود کو دور کرنے کی دعوت کو مسترد کر دیا۔

برکس توانائی کے کئی بڑے پروڈیوسروں کو ترقی پذیر ممالک کے سب سے بڑے صارفین سے جوڑتا ہے۔ اپنی تعداد میں اضافہ کر کے یہ گروہ امریکی تسلط والی دنیا میں اپنی اقتصادی طاقت بڑھا رہا ہے۔ برکس کی توسیع کا اصل محرک چین ہے، جو دنیا کی معروف صنعتی طاقت ہے۔ چین اپنا عالمی اثر و رسوخ بڑھا رہا ہے۔ جنوبی افریقہ اور روس نے برکس کی توسیع کی حمایت کی ہے۔ ہندوستان اور برازیل نے بھی ابتدائی ہچکچاہٹ کے بعد اس پر اتفاق کیا ہے۔ برکس نے حال ہی میں غیر ڈالر کی کرنسی کا خیال پیش کیا ہے۔ برکس ممالک ڈالر کے بجائے اپنی کرنسی متعارف کروانا چاہتے ہیں، یہ بڑی تبدیلی ہوسکتی ہے۔ اس پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے برکس ممالک کو دھمکی دی ہے۔ بلومبرگ اکنامکس کے تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ برکس کی توسیع سیاست کے بارے میں زیادہ ہے۔ چین امریکی تسلط کو چیلنج کرنے کے لیے جنوبی نصف کرہ کے ممالک کو راغب کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

برکس گروپ کی سب سے بڑی کامیابیاں مالیاتی رہی ہیں۔ برکس ممالک نے 100 بلین ڈالر کے زرمبادلہ کے ذخائر جمع کرنے پر اتفاق کیا ہے جو وہ ہنگامی حالات میں ایک دوسرے کو قرض دے سکتے ہیں۔ انہوں نے نیو ڈویلپمنٹ بینک کی بنیاد رکھی، جو کہ عالمی بینک کی طرز پر قرض دینے والا ادارہ ہے۔ اس نے 2015 میں شروع ہونے کے بعد سے پانی، نقل و حمل اور دیگر بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کے لیے 33 بلین ڈالر کے قرضوں کی منظوری دی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ بہت سے ممالک برکس میں دلچسپی رکھتے ہیں لیکن جغرافیائی سیاسی تبدیلیوں نے اسے متاثر کیا ہے۔ امریکہ کی زیرقیادت پابندیوں نے روس کو زیادہ تر غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے محدود کر دیا ہے۔ چین جو ایک اور اہم رکن ہے، کو بھی ساختی سست روی کا سامنا ہے۔ برازیل کی معیشت کساد بازاری کا شکار ہے۔ اس سب نے برکس کو بھی متاثر کیا ہے۔

Continue Reading

بین الاقوامی خبریں

اسرائیل کے ساتھ جاری کشیدگی کے درمیان ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے کا خطرہ، ایران کے آرمی چیف میجر جنرل کا دورہ پاکستان۔

Published

on

Iran's-Army-Chief

اسلام آباد : اسرائیل کے ساتھ جاری کشیدگی کے درمیان ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے کا خطرہ منڈلا رہا ہے۔ یورپی سفارت کاروں کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے مغربی ایشیا میں ہونے والی پیش رفت کے بعد ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے کا فیصلہ کیا ہے۔ اسرائیل کو اب اس حملے میں ٹرمپ کی حمایت حاصل ہو سکتی ہے۔ اس دھمکی کے درمیان ایران کے آرمی چیف میجر جنرل باقری پیر کو اچانک پاکستان کے دورے پر پہنچ گئے۔ جنرل باقری نے پاکستان کے صدر آصف علی زرداری اور آرمی چیف جنرل عاصم منیر سے ملاقات کی۔ پاکستانی میڈیا کے مطابق ان ملاقاتوں میں ایرانی آرمی چیف نے پاکستان کے ساتھ دفاعی تعلقات بڑھانے کی درخواست کی۔ اس میں ایک ساتھ ہتھیار بنانا بھی شامل ہے۔

پاکستانی آرمی چیف اور ایرانی آرمی چیف کے درمیان علاقائی سلامتی کے چیلنجز پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ ایرانی آرمی چیف کا پاکستان میں پرتپاک استقبال کیا گیا۔ جنرل باقری نے پاکستان کے صدر زرداری سے بھی ملاقات کی۔ دونوں نے دوطرفہ تعلقات بالخصوص تجارتی اور اقتصادی تعلقات کو مضبوط بنانے پر زور دیا۔ دونوں نے دہشت گردی کے خطرے پر بھی بات کی۔ ایران کا الزام ہے کہ سنی دہشت گرد پاکستان کے راستے ایران پر حملے کرتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ پاکستانی فوج بھی شیعہ دہشت گردوں پر ایسے ہی الزامات لگاتی ہے۔

ایرانی میڈیا کے مطابق ایران اور پاکستان اب مل کر ہتھیار بنانے جا رہے ہیں۔ ایران کے آرمی چیف نے پاکستانی آرمی چیف سے ملاقات کرتے ہوئے کہا کہ ان کا ملک اسلام آباد کے ساتھ مل کر ہتھیاروں کی تیاری کے لیے پوری طرح تیار ہے۔ ایرانی جنرل نے یہ بھی کہا کہ سرحد پار دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے ایک دوسرے کے ساتھ انٹیلی جنس شیئر کرنے کی اشد ضرورت ہے۔ ایرانی آرمی چیف نے جیش العدل کے دہشت گردوں سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے عزم کی تعریف کی۔ ایرانی جنرل نے پاکستان سے کہا کہ وہ دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کے لیے سرحد پر مشترکہ گشت کرے۔ ایرانی جنرل نے کہا کہ ان کا ملک پاک بحریہ کے ساتھ مشترکہ بحری مشقوں کے لیے بھی پوری طرح تیار ہے۔ ایرانی جنرل نے کہا کہ ایران، پاکستان، ترکی اور سعودی عرب جیسے اسلامی ممالک کے درمیان قریبی تعلقات سے علاقائی ممالک کے مفادات میں بہتری آئے گی۔ ایرانی جنرل نے افغانستان میں امن و استحکام کو یقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔

Continue Reading

بین الاقوامی خبریں

حماس کی قسام بریگیڈ نے تین اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کیا، حماس نے تینوں خواتین کو تحفے بھی دیے، غزہ میں 15 ماہ سے جاری جنگ اپنے اختتام کو پہنچ گئی۔

Published

on

Hamas

تل ابیب : حماس نے غزہ میں جنگ بندی کے نفاذ کے بعد تین اسرائیلی خواتین یرغمالیوں رومی گونن، ڈورون اسٹین بریچر اور ایملی دماری کو رہا کر دیا ہے۔ جب فلسطینی گروپ حماس کے جنگجو ان تین خواتین کو غزہ شہر میں ریڈ کراس کے حوالے کر رہے تھے تو انہوں نے انہیں ایک کاغذی تھیلا دیا۔ حماس کے عسکری ونگ ‘قسام بریگیڈز’ کے لوگو والے کاغذی بیگ کو ‘گفٹ بیگ’ کہا جا رہا ہے۔ تینوں اسرائیلی خواتین کے ہاتھوں میں یہ بیگ تھا جب وہ غزہ سے ریڈ کراس کی گاڑی میں سوار ہوئیں۔ غزہ سے واپس آنے والے رومی گونن کے اہل خانہ نے سی این این کو بتایا کہ حماس کی جانب سے انہیں جو “گفٹ بیگ” ملا ہے اس میں ایک سرٹیفکیٹ، ایک ہار اور کچھ تصاویر تھیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اسرائیل کی داخلی سلامتی کے ادارے شن بیٹ نے ان گفٹ بیگز کو تحقیقات کے لیے قبضے میں لے لیا ہے۔ اسرائیلی میڈیا نے بتایا ہے کہ حماس نے ان خواتین کی غزہ میں اپنے وقت کی تصاویر دکھائی ہیں۔

سی این این نے رپورٹ کیا ہے کہ 471 دنوں کی قید کے بعد یرغمالی کو تحفہ بیگ دینا عجیب بات ہے۔ ایسا کرنے کی وجہ یہ ہے کہ حماس خود کو ایک ناقابل شکست اور سنجیدہ گورننگ باڈی کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ حماس نے پیغام دیا ہے کہ وہ اسرائیل کے شدید حملوں کے باوجود مضبوط کھڑا ہے۔ حماس نے اپنے لوگوں کو یہ بھی بتایا ہے کہ وہ ایک جائز گورننگ باڈی ہے۔ حماس کے جنگجوؤں نے بھی سڑکوں پر نکل کر فتح کا جشن منا کر ایسا ہی پیغام دیا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اسرائیلی یرغمالیوں کو ‘گفٹ بیگز’ دینا حماس کی ایک پروپیگنڈہ حکمت عملی ہے۔ حماس یہ ظاہر کرنا چاہتا ہے کہ وہ اپنے قوانین کے ساتھ ایک احتسابی ادارے کے تحت کام کر رہا ہے۔ اس سے اسے فائدہ بھی ہوا ہے کیونکہ اس واقعے نے اسرائیل میں جنگ بندی پر بحث چھیڑ دی ہے۔ اسرائیلیوں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ حماس حملوں سے کمزور نہیں بلکہ ایک بار پھر مضبوط ہو رہا ہے۔ بہت سے اسرائیلیوں کو بھی لگتا ہے کہ جنگ بندی ان کے لیے ایک شکست ہے۔

اسرائیل اور حماس کے درمیان طویل مذاکرات کے بعد غزہ میں جنگ بندی طے پا گئی ہے۔ معاہدے کی شرائط کے تحت حماس آئندہ چھ ہفتوں میں 33 اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کرے گا۔ اس کے بدلے میں اسرائیل اپنی جیلوں سے 2000 فلسطینی قیدیوں اور نظربندوں کو رہا کرے گا۔ معاہدے کے تحت 30 فلسطینی قیدیوں کو ایک اسرائیلی یرغمال کے بدلے رہا کیا جائے گا۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com