Connect with us
Tuesday,23-September-2025
تازہ خبریں

قومی خبریں

16 فیصد منگلور یونیورسٹی کی مسلم لڑکیوں نے لیا ٹرانسفر سرٹیفکیٹ

Published

on

muslim girls

کرناٹک کے کالجوں میں مسلم طالبات کے حجاب پہن کر کلاس میں جانے سے متعلق بھڑکے تنازعہ کا اثر پر مسلم طالبات کی پڑھائی پر واضح طور پر نظر آنے لگا ہے۔ منگلورو یونیورسٹی (ایم یو) کے وائس چانسلر پروفیسر پی ایس یدپدتھا نے مئی میں اعلان کیا تھا کہ جو طالبات بغیر حجاب کے کلاس میں شامل ہونے کی خواہشمند نہیں ہیں، انہیں ٹی سی (ٹرانسفر سرٹیفکیٹ) جاری کر دیا جائے گا۔

اس کے بعد سے 16 فیصد سے زیادہ مسلم طالبات ایم یو سے متعلق سرکاری اور امداد یافتہ کالجوں کے دوسرے، تیسرے، چوتھے اور پانچویں سیمسٹر میں اپنی ٹی سی لے لی ہے۔ ڈکن ہیرالڈ کی ایک خبر کے مطابق جنوبی کنڑ اور اڈپی ضلع میں ایم یو کے سرکاری، امداد یافتہ اور متعلقہ کالجوں میں 21-2020 اور 22-2021 میں مختلف کلاسیز کے لئے داخلہ لینے والی کل 900 مسلم طالبات میں سے 145 نے ٹی سی لے لیا تھا۔ ان میں سے کچھ کالجوں میں داخلہ کرایا ہے، جہاں حجاب کی اجازت ہے۔ دیگر طالبات نے فیس کی ادائیگی کرنے میں نا اہلی جیسی وجوہات کی بناء پر کالج چھوڑ دیا۔

آر ٹی آئی سے حاصل جانکاری کے مطابق حالانکہ کوڈاگو ضلع میں سبھی 113 مسلم طالبات اپنے کالجوں میں پڑھنا جاری رکھے ہوئے ہیں۔ کوڈاگو ضلع میں ایم یو کے 10 سرکاری، امداد یافتہ اور متعلقہ کالجز ہیں۔ امداد یافتہ کالجوں (8 فیصد) کے مقابلے سرکاری کالجوں (34 فیصد) میں ٹی سی چاہنے والی مسلم طالبات کی تعداد زیادہ ہے۔

جنوب کنڑ کے سرکاری کالجوں میں اس معاملے میں ڈاکٹر پی دیانند پائی پی ستیشا پائی گورنمنٹ فرسٹ گریڈ کالج سب سے اوپر ہے، جس میں 51 مسلم طالبات میں سے 35 نے اپنی ٹی سی لے لی ہے۔ جنوب کنڑ اور اڈپی اضلاع میں 39 سرکاری، 36 امداد یافتہ کالج ہیں۔ حجاب تنازعہ کے مرکز رہے اجّرکاڈ میں گورنمنٹ فرسٹ کالج میں نو طالبات نے اپنی ٹی سی لی ہے۔

سیاست

راہول گاندھی نے لگایا الزام… سیلاب زدہ پنجاب کے لیے نریندر مودی کی طرف سے اعلان کردہ 1600 کروڑ روپے کے ریلیف پیکیج ریاست کے لوگوں کے ساتھ ناانصافی ہے۔

Published

on

نئی دہلی : کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے پیر کو الزام لگایا کہ سیلاب زدہ پنجاب کے لیے وزیر اعظم نریندر مودی کی طرف سے اعلان کردہ 1600 کروڑ روپے کا ابتدائی ریلیف پیکیج ریاست کے لوگوں کے ساتھ ناانصافی ہے۔ انہوں نے اپنے مطالبے کا اعادہ کیا کہ پنجاب کے لیے فوری طور پر ایک جامع ریلیف پیکج جاری کیا جائے۔ لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف نے 17 ستمبر کو وزیر اعظم مودی کو ایک خط لکھا تھا، جس میں ان پر زور دیا تھا کہ وہ پنجاب کے لیے ایک جامع ریلیف پیکج جاری کریں۔ راہل گاندھی نے پیر کو ‘ایکس’ پر پوسٹ کیا کہ سیلاب سے تقریباً 20,000 کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے۔ ایسے میں وزیر اعظم کی طرف سے 1600 کروڑ روپے کے ابتدائی ریلیف پیکیج کا اعلان پنجاب کے لوگوں کے ساتھ ناانصافی ہے۔

انہوں نے کہا کہ لاکھوں گھر تباہ ہو گئے، 400,000 ایکڑ پر پھیلی فصلیں تباہ ہو گئیں اور بڑی تعداد میں جانور بہہ گئے۔ کانگریس لیڈر نے مزید کہا کہ پنجاب کے لوگوں نے غیر معمولی ہمت اور جذبے کا مظاہرہ کیا ہے۔ انہیں یقین ہے کہ وہ پنجاب کو ایک بار پھر تعمیر کریں گے۔ انہیں صرف حمایت اور طاقت کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ ایک بار پھر وزیر اعظم نریندر مودی پر زور دیتے ہیں کہ وہ فوری طور پر ایک جامع ریلیف پیکج جاری کریں۔

Continue Reading

سیاست

وہ ہندوستان میں خانہ جنگی بھڑکانا چاہتے ہیں… راہول گاندھی کے جنرل زیڈ کے بیان پر بی جے پی ایم پی نشی کانت دوبے نے کیا کہا؟

Published

on

Rahul-&-Dubay

نئی دہلی: “ایکس” پر ایک پوسٹ میں، کانگریس لیڈر راہول گاندھی نے ملک کے نوجوانوں، خاص طور پر “جنرل-جی” (نئی نسل) کی تعریف کی، انہیں حقیقی “ونگر” قرار دیا جو جمہوریت اور آئین کی حفاظت کرتے ہیں۔ یہ پیغام ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب نیپال اور بنگلہ دیش جیسے ممالک میں طلبہ اور نوجوانوں کی تحریکوں نے حکومتوں کو پیچھے ہٹنے پر مجبور کر دیا ہے۔ دریں اثنا، پورے جنوبی ایشیا میں نوجوانوں کی قیادت میں تحریکوں کی لہر دیکھی جا رہی ہے۔ اس پیغام کو 2025 اور 2026 کے اسمبلی انتخابات سے قبل نوجوانوں سے جڑنے کی حکمت عملی کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم “ایکس” پر لکھا، “ملک کے نوجوان، ملک کے طلباء، جنرل-جی آئین کو بچائیں گے، جمہوریت کی حفاظت کریں گے، اور ووٹ چوری کو روکیں گے۔ میں ہمیشہ ان کے ساتھ ہوں۔” سیاسی تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ یہ محض ایک جذباتی پیغام نہیں ہے بلکہ کانگریس پارٹی کا ایک اسٹریٹجک اقدام ہے۔

راہل گاندھی کی “ایکس” پوسٹ کو دوبارہ پوسٹ کرتے ہوئے، بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ نشی کانت دوبے نے کہا، “جنرل-جی اقربا پروری کے خلاف ہیں۔ وہ پنڈت نہرو، اندرا گاندھی، راجیو گاندھی، اور سونیا گاندھی کے بعد راہول گاندھی کو کیوں برداشت کریں گے؟” نشی کانت دوبے نے کہا کہ راہل گاندھی اس ملک میں خانہ جنگی کو ہوا دینا چاہتے ہیں۔ انہوں نے اپنی سرکاری “ایکس” پوسٹ میں مزید لکھا، “وہ بدعنوانی کے خلاف ہے، وہ آپ کو کیوں نہیں بھگاتا؟ وہ بنگلہ دیش میں ایک اسلامی ملک اور نیپال میں ایک ہندو قوم بنانا چاہتا ہے۔ وہ ہندوستان کو ہندو قوم کیوں نہیں بنائے گا؟ آپ کو ملک چھوڑنے کی تیاری کرنی چاہیے۔ جنرل-جی، جو اب پہلی بار بڑی تعداد میں ووٹ ڈالنے جا رہے ہیں، فیصلہ کن کردار ادا کر سکتے ہیں اور راہول گاندھی کے بیان کردہ 2062 کے اسمبلی انتخابات میں کانگریس کی حمایت کا بیان ہے۔ نوجوانوں کو فعال سیاست سے جوڑنے والے “حل کے پیغام” کے طور پر، تاہم، اسے محض “سیاسی بیان بازی” قرار دیا ہے اور اس پوسٹ نے سوشل میڈیا پر “جنرل-جی فار ڈیموکریسی” جیسے ہیش ٹیگ کے ساتھ سوال اٹھایا ہے۔

Continue Reading

سیاست

راہول گاندھی نے ووٹ چوری کے الزامات کی تردید، الیکشن کمشنر گیانیش کمار پر الند اسمبلی حلقہ میں دھوکہ دہی کی تحقیقات میں رکاوٹ ڈالنے کا الزام۔

Published

on

Rahul-Gandhi

نئی دہلی : الیکشن کمیشن کی جانب سے راہل گاندھی کے ووٹ چوری کے الزامات کی حقائق کی جانچ کرنے اور ان کی تردید کے بعد، لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر اور کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہول گاندھی نے چیف الیکشن کمشنر گیانیش کمار پر حملہ کیا۔ کانگریس لیڈر نے گیانیش کمار پر الند اسمبلی حلقہ میں مبینہ دھوکہ دہی کی ایف آئی آر اور سی آئی ڈی کی تحقیقات کو روکنے کا الزام لگایا، یہ سیٹ 2023 کے انتخابات میں کانگریس امیدوار نے جیتی تھی۔ راہول گاندھی نے کہا، “اگر اس ووٹ کی چوری کا پتہ نہ چلتا اور 6,018 ووٹوں کو ہٹا دیا جاتا تو ہمارا امیدوار الیکشن ہار سکتا تھا۔” انہوں نے گیانیش کمار سے بھی کہا کہ وہ بہانے بنانا بند کریں اور ثبوت کرناٹک سی آئی ڈی کو جاری کریں۔

جمعرات کو، راہول گاندھی نے سوشل میڈیا سائٹ ایکس پر لکھا، “ہمارے الند امیدوار کے دھوکہ دہی کا پردہ فاش کرنے کے بعد، مقامی الیکشن کمیشن کے اہلکار نے ایف آئی آر درج کرائی، لیکن چیف الیکشن کمشنر نے سی آئی ڈی کی تحقیقات روک دی، کرناٹک سی آئی ڈی نے 18 ماہ میں 18 خطوط لکھ کر تمام مجرمانہ شواہد کی درخواست کی، لیکن اسے بھی سی ای سی نے روک دیا، لیکن کرناٹک نے الیکشن کمیشن کو اس کی پیروی کرنے کی درخواست بھی بھیجی ہے۔ چیف الیکشن کمشنر نے روک دیا ہے۔

الیکشن کمیشن نے جمعرات کو کانگریس لیڈر راہل گاندھی کے ان الزامات کو جھوٹا اور بے بنیاد قرار دیا کہ چیف الیکشن کمشنر گیانیش کمار “ووٹ چوروں” کو تحفظ فراہم کر رہے ہیں۔ الیکشن کمیشن نے زور دیا کہ متعلقہ شخص کو سنے بغیر کسی کا نام نہیں ہٹایا جا سکتا۔ کمیشن نے کہا، “راہل گاندھی کی طرف سے لگائے گئے الزامات جھوٹے اور بے بنیاد ہیں۔ کسی بھی فرد کے ذریعے کوئی ووٹ آن لائن نہیں حذف کیا جا سکتا ہے، جیسا کہ گاندھی نے غلط تجویز کیا ہے۔”

راہول گاندھی نے چیف الیکشن کمشنر کمار پر “ووٹ چوروں” اور “جمہوریت کے قاتلوں” کی حفاظت کرنے کا الزام لگایا اور کرناٹک کے ایک اسمبلی حلقہ کے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ انتخابات سے پہلے کانگریس کے حامیوں کے ووٹوں کو منظم طریقے سے حذف کیا جا رہا ہے۔ الیکشن کمیشن نے کہا کہ 2023 میں الند اسمبلی حلقہ میں ووٹروں کے ناموں کو حذف کرنے کی “کچھ ناکام کوششیں” کی گئی تھیں اور کمیشن کے عہدیداروں نے خود اس معاملے کی تحقیقات کے لیے ایف آئی آر درج کرائی تھی۔ اس میں کہا گیا، “ریکارڈ کے مطابق، سبھادھ گٹیدار (بی جے پی) نے 2018 میں الند اسمبلی حلقہ سے جیتا اور بی آر پاٹل (کانگریس) نے 2023 میں کامیابی حاصل کی۔”

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com