Connect with us
Tuesday,08-April-2025
تازہ خبریں

قومی خبریں

دنیا بھرمیں پھیلے کرونا وائرس سے اب تک 10,029 ہلاکتیں، 245,192 لاکھ متاثر

Published

on

virus

دنیا کے 168 ممالک میں پھیل چکے کورونا وائرس ’کووڈ۔19‘ کی وبا تھمنے کا نام نہیں لے رہی ہے اور گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اس خطرناک وائرس سے 807 لوگوں کی موت ہونے کے ساتھ ہی اس سے متاثروں کی اب تک 10,029 لوگوں کی موت ہوچکی ہے، جبکہ تقریبا 25371 نئے معاملے سامنے آنے کے ساتھ ہی متاثر لوگوں کی تعداد بڑھ کر 245192 ہوگئی ہے۔
ہندوستان میں بھی کرونا وائرس کی وبا پھیلتی جارہی ہے اور اب تک اس سے متاثروں کی تعداد بڑھ کر 223 ہوگئی ہے۔ پنجاب کے نواں شہر میں ایک شخص کی موت سے ملک میں کرونا وائرس سے متاثر کچھ چار لوگوں کی موت ہوچکی ہے۔ اس سے پہلے کرناٹک، دہلی اور مہاراشٹر میں ایک ایک شخص کی موت ہوگئی تھی۔
وزارت صحت نے جمعہ کی شام بتایا کہ ملک میں کرونا کے 223 معاملوں کی تصدیق ہوچکی ہے جن میں سے 191 مریض ہندوستان میں ہیں جبکہ 32 غیر ملکی شہری ہیں۔ کرونا وائرس سے متاثر 23 لوگ علاج کے بعد صحت مند ہوچکے ہیں۔
کرونا وائرس کا قہر تھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے لیکن ابھی بھی اس سے سب سے زیادہ متاثر چین کے لوگ ہی ہیں۔ اس وائرس کے سلسلے میں تیار کی گئی ایک رپورٹ کے مطابق چین میں ہوئی موت کے 80 فیصد معاملے 60 برس سے زیادہ عمر کے لوگوں کے تھے۔ چین میں 80967 لوگوں کی کرونا وائرس سے متاثر ہونے کی تصدیق ہوئی ہے اور تقریبا 3248 لوگوں کی اس وائرس کی زد میں آنے کے بعد موت ہوئی ہے۔

سیاست

وقف بل کے خلاف عدالت جانے کی تیاریاں، اکھلیش کا اعلان… فرضی انکاؤنٹر میں لوگوں کو مارنے کا الزام، بلڈوزر کارروائی پر سپریم کورٹ کے بیان پر بھی حملہ

Published

on

Akhilesh Yadav

جونپور : اکھلیش یادو نے اتر پردیش کے جونپور میں وقف ایکٹ پر بڑا حملہ کیا ہے۔ انہوں نے وقف ایکٹ کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کی بات کی ہے۔ ایس پی صدر منگل کو جونپور میں تھے۔ اس دوران انہوں نے مرکزی اور یوپی حکومتوں پر شدید حملہ کیا۔ وہ سابق بلاک سربراہ مسز سرجودی کے آنجہانی شوہر دھرمراج یادو کو خراج عقیدت پیش کرنے آئے تھے۔ اکھلیش یادو نے کہا کہ موجودہ حکومت کسی بھی محاذ پر ٹھیک سے کام نہیں کر رہی ہے۔ حکومت اپنی ناکامیوں کو چھپانے کے لیے عوام کو تنگ کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے وقف بل کے حوالے سے بھی کچھ ایسا ہی کہا۔ اکھلیش یادو نے وقف ترمیمی قانون کی مخالفت کی۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس قسم کے بل کے خلاف سپریم کورٹ جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اپنی ناکامیوں کو چھپانے کے لیے وقف بل لائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس بل کے ذریعے مرکزی اور ریاستی حکومتوں کی ناکامیوں پر پردہ ڈالنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ ہم (سماج وادی پارٹی) نے اسے لوک سبھا اور راجیہ سبھا میں بھی قبول نہیں کیا۔ پھر بھی قبول نہیں کریں گے۔ ہم اس بل کی قانونی مخالفت کریں گے۔

ایس پی صدر نے الزام لگایا کہ ریاست میں لوگوں کو فرضی انکاؤنٹر میں مارا جا رہا ہے۔ اکھلیش یادو نے ٹک ٹاک بنانے والے مسلم لڑکے کی موت کا معاملہ اٹھایا۔ اس کے علاوہ بینک ڈکیتی کیس میں جونپور کے ایک نوجوان کے انکاؤنٹر کا معاملہ بھی اس دوران اٹھایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ جب ہم نے ایک یادو نوجوان کے انکاؤنٹر کا معاملہ اٹھایا تو ایک کشتریہ کا بھی سامنا ہوا۔ تم لوگ یہیں سے ہو۔ یہ کیسز آپ کے سامنے ہوئے ہیں۔ اکھلیش یادو نے بلڈوزر ایکشن کیس میں یوپی حکومت کے خلاف سپریم کورٹ کے ریمارکس پر بھی بات کی۔ اکھلیش یادو نے کہا کہ سپریم کورٹ آج جو کہہ رہی ہے، ہم کافی عرصے سے کہہ رہے ہیں۔ یوپی میں امن و امان کی صورتحال مکمل طور پر تباہ ہو چکی ہے۔ قانون کی حکمرانی ختم کر کے اہلکار اپنی مرضی کے مطابق کام کر رہے ہیں۔ من پسند افسران کام کر رہے ہیں۔ جن افسران کو وہ چاہتے ہیں مقدمات درج کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یوپی میں امن و امان کے نام پر کچھ نہیں بچا ہے۔

بجلی کے معاملے پر اکھلیش یادو نے کہا کہ حکومت بجلی مہنگی کر رہی ہے۔ محکمہ بجلی کی جانب سے صرف میٹر لگانے کا کام کیا جا رہا ہے۔ دعویٰ کیا گیا کہ اتر پردیش کو ترقی دی جائے گی۔ یوپی میں 10 سالوں میں ترقیاتی کام نہیں ہوئے ہیں۔ سماج وادی حکومت کی کامیابیوں کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت کی طرف سے دیئے گئے لیپ ٹاپ اب بھی کام کر رہے ہیں۔ اکھلیش یادو نے ون نیشن ون الیکشن پر مرکزی حکومت کو چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کو پہلے پورے اتر پردیش کے انتخابات ایک ساتھ کرائے جائیں۔ ملک بھر میں بیک وقت انتخابات کے انعقاد کو بھول جائیں۔ بریلی واقعہ کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پولیس خود ہی مقدمہ درج کر رہی ہے۔ گرفتاری وہ خود کر رہی ہے۔ ای وی ایم کے معاملے پر انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس میں چھیڑ چھاڑ کا امکان ہے۔ ایس پی صدر اکھلیش یادو نے 2027 کے اسمبلی انتخابات کے حوالے سے دعویٰ کیا کہ اس میں بی جے پی کا مکمل صفایا ہو جائے گا۔

Continue Reading

سیاست

کانگریس صدر کھرگے نے عالمی یوم صحت کے موقع پر مرکزی حکومت کی صحت پالیسیوں پر تنقید کی، بی جے پی کی دوا، علاج پر مہنگائی کی گولی…

Published

on

kharge

نئی دہلی : کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے عالمی یوم صحت کے موقع پر مرکزی حکومت پر حملہ بولا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے ‘ملک کے صحت کے نظام کو آئی سی یو میں بھیج دیا ہے’۔ کھرگے نے کہا کہ حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے عام آدمی پر علاج کا بوجھ بڑھتا جا رہا ہے۔ انہوں نے بڑھتی مہنگائی، صحت کی سہولیات کی کمی اور کم سرکاری اخراجات پر حکومت پر حملہ کیا۔ کھرگے نے کہا کہ پچھلے 5 سالوں سے طبی مہنگائی ہر سال 14 فیصد کی شرح سے بڑھ رہی ہے۔ جس کی وجہ سے علاج بہت مہنگا ہو گیا ہے۔ اپریل سے اب تک 900 ضروری ادویات کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔ نیتی آیوگ کی رپورٹ کے مطابق مہنگے علاج کی وجہ سے ہر سال 10 کروڑ لوگ غربت کے دہانے پر پہنچ جاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عام لوگوں کو ہیلتھ اور لائف انشورنس پر 18 فیصد جی ایس ٹی ادا کرنا پڑتا ہے۔ میڈیکل آکسیجن، پٹیاں، سرجیکل آئٹمز پر 12٪ جی ایس ٹی لگتے ہیں، اور ہسپتال کی وہیل چیئر، سینیٹری نیپکن پر 18٪ جی ایس ٹی لگتے ہیں۔ جس کی وجہ سے مریضوں کے اخراجات مزید بڑھ گئے ہیں۔ کھرگے نے کہا کہ پچھلے ایک سال میں ہسپتال کے اخراجات میں 11.3 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ انجیو پلاسٹی کی لاگت دوگنی اور گردے کی پیوند کاری کی لاگت تین گنا ہو گئی ہے۔ جس سے مریضوں پر بھاری بوجھ پڑتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ نیشنل ہیلتھ پالیسی 2017 کے تحت حکومت کو صحت پر جی ڈی پی کا 2.5 فیصد خرچ کرنا تھا لیکن صرف 1.84 فیصد خرچ کیا گیا۔ گزشتہ 5 سالوں میں صحت کے بجٹ میں 42 فیصد کمی کی گئی ہے۔ ساتھ ہی، عالمی یوم صحت پر پی ایم نریندر مودی نے کہا کہ ‘صحت ہی اصل خوش قسمتی اور دولت ہے۔’ انہوں نے صحت مند معاشرے کے لیے حکومت کے عزم کا اعادہ کیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت صحت کی خدمات پر توجہ مرکوز رکھے گی۔ پی ایم نے موٹاپے کو بڑا مسئلہ قرار دیا۔ ایک رپورٹ کے مطابق سال 2050 تک 44 کروڑ سے زیادہ ہندوستانی موٹاپے کا شکار ہوں گے۔ انہوں نے کھانے میں تیل کو 10 فیصد کم کرنے اور ورزش کو زندگی کا حصہ بنانے کا مشورہ دیا۔

Continue Reading

سیاست

وقف ترمیمی بل پر بہار میں ہنگامہ۔ اورنگ آباد میں جے ڈی یو سے سات مسلم لیڈروں نے استعفیٰ دے دیا۔

Published

on

JDU-leaders

اورنگ آباد : وقف بل کی منظوری کے بعد جے ڈی یو کو بہار میں مسلسل دھچکے لگ رہے ہیں۔ اس سلسلے میں جے ڈی یو کو اورنگ آباد میں بھی بڑا جھٹکا لگا ہے۔ بل سے ناراض ہو کر اورنگ آباد جے ڈی یو کے سات مسلم لیڈروں نے اپنے حامیوں کے ساتھ ہفتہ کو پارٹی کی بنیادی رکنیت اور عہدوں سے استعفیٰ دے دیا۔ استعفیٰ دینے والوں میں جے ڈی (یو) کے ضلع نائب صدر ظہیر احسن آزاد، قانون جنرل سکریٹری اور ایڈوکیٹ اطہر حسین اور منٹو شامل ہیں، جو سمتا پارٹی کے قیام کے بعد سے 27 سالوں سے پارٹی سے وابستہ ہیں۔

اس کے علاوہ پارٹی کے بیس نکاتی رکن محمد۔ الیاس خان، محمد فاروق انصاری، سابق وارڈ کونسلر سید انور حسین، وارڈ کونسلر خورشید احمد، پارٹی لیڈر فخر عالم، جے ڈی یو اقلیتی سیل کے ضلع نائب صدر مظفر امام قریشی سمیت درجنوں حامیوں نے پارٹی چھوڑ دی ہے۔ ان لیڈروں نے ہفتہ کو پریس کانفرنس کی اور جے ڈی یو کی بنیادی رکنیت اور پارٹی کے تمام عہدوں سے استعفیٰ دینے کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ وقف ترمیمی بل 2024 کی حمایت کرنے والے نتیش کمار اب سیکولر نہیں رہے۔ اس کے چہرے سے سیکولر ہونے کا نقاب ہٹا دیا گیا ہے۔ نتیش کمار اپاہج ہو گئے ہیں۔

ان لیڈروں نے کہا کہ جس طرح جے ڈی یو کے مرکزی وزیر للن سنگھ لوک سبھا میں وقف ترمیمی بل 2024 پر اپنا رخ پیش کر رہے تھے، ایسا لگ رہا تھا جیسے بی جے پی کا کوئی وزیر بول رہا ہو۔ وقف ترمیمی بل کو لے کر جمعیۃ العلماء ہند، مسلم پرسنل لا، امارت شرعیہ جیسی مسلم تنظیموں کے لیڈروں نے وزیر اعلیٰ نتیش کمار سے بات کرنے کی کوشش کی، لیکن وزیر اعلیٰ نے کسی سے ملاقات نہیں کی اور نہ ہی وقف ترمیمی بل پر کچھ کہا۔ انہوں نے وہپ جاری کیا اور لوک سبھا اور راجیہ سبھا میں بل کی حمایت حاصل کی۔ اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ اب جے ڈی یو کو مسلم لیڈروں، کارکنوں اور مسلم ووٹروں کی ضرورت نہیں ہے۔

وزیراعلیٰ نتیش کمار کو بھیجے گئے استعفیٰ خط میں ضلع جنرل سکریٹری ظہیر احسن آزاد نے کہا ہے کہ انتہائی افسوس کے ساتھ جنتا دل یونائیٹڈ کی بنیادی رکنیت اور عہدے سے استعفیٰ دے رہا ہوں۔ میں سمتا پارٹی کے آغاز سے ہی پارٹی کے سپاہی کے طور پر کام کر رہا ہوں۔ جب جنتا دل سے الگ ہونے کے بعد دہلی کے تالکٹورہ اسٹیڈیم میں 12 ایم پیز کے ساتھ جنتا دل جارج کی تشکیل ہوئی تو میں بھی وہاں موجود تھا۔ اس کے بعد جب سمتا پارٹی بنی تو مجھے ضلع کا خزانچی بنایا گیا۔ اس کے بعد جب جنتا دل یونائیٹڈ کا قیام عمل میں آیا تو میں ضلع خزانچی تھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ وہ بہار اسٹیٹ جے ڈی یو اقلیتی سیل کے جنرل سکریٹری بھی تھے۔ ابھی مجھے ضلعی نائب صدر کی ذمہ داری دی گئی تھی جسے میں بہت اچھے طریقے سے نبھا رہا تھا لیکن بہت بھاری دل کے ساتھ پارٹی چھوڑ رہا ہوں۔ جے ڈی یو اب سیکولر نہیں ہے۔ للن سنگھ اور سنجے جھا نے بی جے پی میں شامل ہو کر پارٹی کو برباد کر دیا۔ پورے ہندوستان کے مسلمانوں کو پورا بھروسہ تھا کہ جے ڈی یو وقف بل کے خلاف جائے گی لیکن جے ڈی یو نے پورے ہندوستان کے مسلمانوں کے اعتماد کو توڑا اور خیانت کی اور وقف بل کی حمایت کی۔ آپ سے درخواست ہے کہ میرا استعفیٰ منظور کر لیں۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com