Connect with us
Thursday,14-August-2025
تازہ خبریں

سیاست

یوم آزادی سے پہلے مرکزی حکومت نے مرکزی اور ریاستی فورسز کے 1,090 پولیس اہلکاروں کے لیے سروس میڈلز کا اعلان کیا

Published

on

india-boarder

نئی دہلی : مرکزی حکومت نے جمعرات کو 15 اگست سے پہلے مرکزی اور ریاستی افواج کے 1,090 پولیس اہلکاروں کے لیے سروس میڈلز کا اعلان کیا ہے۔ مرکزی وزارت داخلہ کے ایک بیان کے مطابق 233 اہلکاروں کو بہادری کے تمغے، 99 اہلکاروں کو صدر کا تمغہ برائے امتیازی خدمات اور 758 اہلکاروں کو میرٹوریس سروس میڈلز سے نوازا جائے گا۔ وزارت نے کہا کہ اس میں فائر بریگیڈ، ہوم گارڈز اور سول ڈیفنس اور اصلاحی خدمات کے اہلکاروں کے تمغے شامل ہیں۔ بہادری کے تمغوں میں سے زیادہ سے زیادہ 152 کا اعلان جموں و کشمیر میں آپریشنز میں شامل سیکورٹی اہلکاروں کے لیے کیا گیا ہے۔ اس کے بعد نکسل مخالف آپریشن میں تعینات فوجیوں کے لیے 54 تمغے، شمال مشرق میں ڈیوٹی کے لیے تین اور دیگر علاقوں میں 24 تمغے دیے جائیں گے۔

وزارت کے بیان کے مطابق فائر سروس کے چار اہلکاروں اور ایک ہوم گارڈ اور سول ڈیفنس آفیسر کو بھی تمغہ شجاعت سے نوازا جائے گا۔ بہادری کا تمغہ جان و مال کو بچانے یا جرائم کو روکنے یا مجرموں کو گرفتار کرنے میں بہادری کے نادر نمایاں عمل کی بنیاد پر دیا جاتا ہے۔ صدر کا تمغہ خدمت میں غیر معمولی طور پر ممتاز ریکارڈ کے لیے دیا جاتا ہے اور میرٹوریئس سروس میڈل قابل قدر خدمات جیسے فرض کی لگن کے لیے دیا جاتا ہے۔

بزنس

مہاڈا اب ممبئی میں صرف مکانات ہی نہیں بلکہ سستی دکانیں اور تجارتی کمپلیکس بھی فراہم کرے گا، مہاڈا کی طرف سے کل 149 دکانوں کی ای نیلامی کی جائے گی۔

Published

on

Mahada

ممبئی : مہاراشٹر ہاؤسنگ ریگولیٹری ڈیولپمنٹ اتھارٹی (مہاڈا) نے عام ممبئی والوں کے گھر کے مالک ہونے کے خواب کو پورا کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ مہاڈا کی بدولت آج بڑی تعداد میں لوگ اپنے گھروں میں رہ رہے ہیں۔ اسی وقت، بہت سے لوگ اب بھی بڑی امید کے ساتھ مہاڈا کے فارم بھرتے ہیں اور لاٹری کا انتظار کرتے ہیں۔ مہاڈا کے ذریعے عام شہری اپنے بجٹ میں سستی مکان خرید سکتے ہیں۔ کیونکہ یہ گھر بازار کی قیمت سے 20 سے 30 لاکھ روپے کم میں دستیاب ہیں۔ ہزاروں لوگوں کے گھر کا خواب پورا کرنے والے مہاڈا کے پاس اب ایک اور سنہری موقع آیا ہے۔ مہاڈا اب ممبئی میں نہ صرف مکانات فراہم کرے گا بلکہ سستی دکانیں اور تجارتی احاطے بھی فراہم کرے گا۔ مہاڈا کی طرف سے کل 149 دکانوں کی ای نیلامی کی جائے گی۔ اس ای نیلامی کے لیے درخواستیں اگلے منگل سے شروع ہوں گی۔ یہ درخواستیں جمع شدہ رقم کے ساتھ 25 اگست تک دی جاسکتی ہیں۔ ای نیلامی کے نتائج کا اعلان 29 اگست کو کیا جائے گا۔ اس لیے بولی لگانے کا عمل 28 اگست کو صبح 11 بجے شروع ہوگا۔

اس ای نیلامی میں ممبئی میں 17 مقامات پر واقع 149 دکانیں شامل ہیں۔ ان میں 124 دکانیں بھی شامل ہیں جو پچھلی نیلامی میں فروخت نہیں ہو سکیں۔ اس کے لیے بولی 23 لاکھ سے 12 کروڑ روپے کے درمیان مقرر کی گئی ہے۔ ایم ایچ اے ڈی اے نے اس ای نیلامی سے پہلے جمع کی جانے والی رقم کے بارے میں جانکاری دی ہے۔ 50 لاکھ روپے تک کی دکانوں کے لیے جمع رقم ایک لاکھ روپے ہے۔ 50 لاکھ سے 75 لاکھ روپے کے درمیان دکانوں کے لیے جمع رقم 2 لاکھ روپے رکھی گئی ہے۔ 75 لاکھ سے 1 کروڑ روپے کے درمیان کی دکانوں کے لیے جمع کی رقم 3 لاکھ روپے ہے، جب کہ 1 کروڑ روپے سے زیادہ کی دکانوں کے لیے جمع کی رقم 4 لاکھ روپے ہے۔ اس سے زیادہ بولی لگانے والا درخواست دہندہ فاتح ہوگا۔ اس لیے ممبئی میں دکانیں خریدنے کے خواہشمندوں کے لیے یہ سنہری موقع سمجھا جا رہا ہے۔

Continue Reading

سیاست

دیویندر فڑنویس نے یوم آزادی پر گوشت پر پابندی کو غیر ضروری قرار دیا، کلیان-ڈومبیوالی میونسپل کارپوریشن کے حکم کے بعد گوشت پر پابندی کا معاملہ سیاسی ہو گیا۔

Published

on

D.-Fadnavis

ممبئی : مہاراشٹر کے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے واضح کیا ہے کہ حکومت لوگوں کے کھانے کے انتخاب کو کنٹرول کرنے میں دلچسپی نہیں رکھتی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے یوم آزادی کے موقع پر بعض شہروں میں مذبح خانوں اور گوشت کی دکانوں کو بند کرنے پر جاری متنازعہ بحث کو غیر ضروری قرار دیا ہے۔ سی ایم فڑنویس نے یوم آزادی سمیت بعض مواقع پر مذبح خانوں کو بند کرنے کی اجازت دینے والے 37 سالہ پرانے جی آر کے وجود سے بھی لاعلمی کا اظہار کیا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ ایسے فیصلے میونسپل کارپوریشن خود کرتے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ انہیں میڈیا سے گوشت پر پابندی کا علم ہوا۔ عہدیداروں نے مجھے پچھلی ادھو ٹھاکرے حکومت کے حکم کی ایک کاپی بھی بھیجی ہے۔ جلد میڈیا کو دکھاؤں گا۔ مہاراشٹر کے پانچ میونسپل کارپوریشنوں نے 15 اگست کو گوشت پر پابندی کا حکم جاری کیا ہے۔ ان میں کلیان ڈومبیوالی، ناگپور، چھترپتی سمبھاجی نگر، مالیگاؤں اور ناسک میونسپل کارپوریشن شامل ہیں۔

وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے کہا کہ ریاستی حکومت کو اس میں کوئی دلچسپی نہیں ہے کہ کون کیا کھاتا ہے۔ ہمارے سامنے اور بھی بہت سے اہم مسائل ہیں، تاہم وزیراعلیٰ نے اس بیان کی مذمت کی جس میں کچھ لوگوں نے یہاں تک کہا کہ سبزی خور لوگ نامرد ہوتے ہیں۔ فڑنویس نے کہا کہ اس طرح کی بکواس کو فوراً بند کیا جانا چاہئے۔ کلیان-ڈومبیوالی میونسپل کارپوریشن، جو ممبئی میٹروپولیٹن ریجن (ایم ایم آر) میں آتا ہے، نے سب سے پہلے 15 اگست کو گوشت پر پابندی کا حکم جاری کیا تھا۔ اس کے بعد یہ حکم چھترپتی سمبھاجی نگر (اورنگ آباد)، ناگپور اور مالیگاؤں میں آیا۔ ایم وی اے ایونٹ پارٹیوں کی طرف سے اس حکم کی شدید مخالفت کی گئی۔ نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار نے بھی اسے غلط قرار دیا۔

مہاراشٹر بی جے پی کے چیف ترجمان کیشو اپادھیائے کا کہنا ہے کہ یہ حکم پہلی بار اس وقت نافذ کیا گیا جب شرد پوار ریاست کے وزیر اعلیٰ تھے۔ سنجے راوت نے یوم آزادی پر گوشت اور مچھلی کی دکانیں بند رکھنے کے معاملے پر مہایوتی حکومت کی سخت تنقید کی تھی۔ انہوں نے کہا تھا کہ دیویندر فڑنویس کو یہ دکھاوا بند کرنا چاہئے۔ چھترپتی شیواجی مہاراج کا مہاراشٹر مراٹھوں کا مہاراشٹر ہے۔ کیا اس ریاست کو سبزی خور ریاست قرار دیا گیا ہے؟ یہ سب کس کے دباؤ میں ہو رہا ہے؟ یہ دن بہادری کا دن ہے، ہمیں آزادی ملی ہے اور وہ آزادی نریندر مودی، امیت شاہ یا دیویندر فڑنویس کی وجہ سے نہیں ملی ہے۔ شیوسینا (ادھو گروپ) کے ایم پی سنجے راوت نے اس معاملے پر بڑا بیان دیتے ہوئے کہا کہ آپ مہاراشٹر کو نامرد بنا رہے ہیں۔ جنگ دال چاول، شریکھنڈ پوری کھانے سے نہیں لڑی جاتی۔ نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار نے کہا ہے کہ کھانے پینے کی اشیاء کی حفاظت مناسب نہیں ہے۔ ایسی پابندیاں عام طور پر مذہبی حساسیت کو مدنظر رکھتے ہوئے لگائی جاتی ہیں جیسے کہ آشادھی ایکادشی، مہاشیو راتری، مہاویر جینتی وغیرہ۔ مہاراشٹر میں لوگ سبزی خور اور غیر سبزی خور دونوں ہی کھانا کھاتے ہیں۔

Continue Reading

سیاست

ممبئی کبوتر خانہ تنازع اور ۱۵ اگست گوشت پر پابندی ناقابل قبول : راج ٹھاکرے

Published

on

Raj Thackeray

‎ممبئی مہاراشٹر سرکار پر ایم این ایس سربراہ نے سخت تنقید کرتے ہوئے کبوتر خانے تنازع اور گوشت کی پابندی پر سرکار سے سوال کیا کہ آخر سرکار کیا چاہتی ہے ریاستی وزیر منگل پربھات لوڈھا کو بھی ہدف تنقید بنایا اور کہا کہ لوڈھا وزیر ہیں کیا وہ عدالتی حکم سے لاعلم تھے۔ جین سماج کے پرتشدد احتجاج پر پولس نے کارروائی نہیں کی, لیکن جب مراٹھا سماج نے احتجاج کیا تو صحافیوں کو پیٹا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ممبئی ہائی کورٹ نے ممبئی کے دادر میں کبوتر خانہ پر جاری تنازعہ پر فیصلہ صادر کیا ہے اس کی تعمیل لازمی ہے۔کبوتر خانہ میں دانا ڈالنے پر اگر عدالت نے پابندی عائد کردی ہے تو جین سماج کو بھی اس پر غور کرنا چاہیے۔ کئی ڈاکٹروں نے بتایا ہے کہ کبوتروں سے بیماریاں لاحق ہو سکتی ہیں, لیکن اگر کبوتروں کو دانا ڈالا جائے تو پولیس کو دانا ڈالنے والوں کے خلاف کارروائی کرنی چاہیے۔ حکومت کو کارروائی صرف اس وقت کرنی چاہیے تھی, جب عدالت کا حکم تھا, لیکن اس کے برخلاف احتجاج شروع ہوا۔ ریاستی وزیر منگل پربھات لودھا نے اس میں شرکت کی۔ کیا لودھا نہیں جانتے کہ عدالتی حکم کیا ہے؟ لوڈھا کو یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ وہ ریاستی وزیر ہیں، کسی مذہب کے نہیں۔ کل جب مراٹھیوں نے احتجاج کیا تو انہیں گرفتار کر لیا گیا، صحافیوں کو مارا پیٹا گیا۔ مجھے نہیں معلوم کہ حکومت کیا کر رہی ہے اور کیا چاہتی ہے چونکہ الیکشن عنقریب ہے، وہ سماج میں تفریق و شگاف پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ پہلے انہوں نے ہندی کو زبردستی لازمی قرار دینے کی کوشش کی، اب کبوتروں کا تنازع پیدا کردیا ہے, راج ٹھاکر نے کلیان ڈومبیولی میں گوشت پر پابندی پر بھی سوال اٹھائے ہیں۔ اسی طرح 15 اگست کو کلیان-ڈومبیولی میونسپل کارپوریشن نے مذبح بند کرنے اور گوشت کی فروخت پر روک لگانے کا حکم دیا ہے۔ میونسپل کارپوریشن کو یہ فیصلہ کرنے کا حق کس نے دیا کہ کسی کو کیا کھانا چاہیے؟ راج ٹھاکرے نے ایم این ایس کارکنان سے کہا ہے کہ وہ اس پابندی پر عمل نہ کریں۔ یہ کیسی بات ہے کہ 15 اگست کو یوم آزادی کے طور پر منایا جائے اور اس دن کھانے کی آزادی نہ ہو؟ راج ٹھاکرے کے مذبح پر پابندی کی مخالفت کرتے ہوئے اسے ناقابل قبول قرار دیا ہے۔ انہوں نے گوشت پر پابندی اور کبوتر خانے کے تنازع پر ریاستی سرکار کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ دھرم دھرم کی بنیاد پرسرکار تفریق پیدا کرنے کی کوشش کررہی ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com