Connect with us
Sunday,06-July-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

دستورِ ہند بچاؤ کمیٹی کے سی اے اے و این آر سی مخالف اجلاس میں خواتین کا سیلاب امڈ پڑا

Published

on

(زاہد بیباک)
مالیگاؤں دستورِ ہند بچاؤ کمیٹی کے زیرِ اہتمام حضرت مولانا عمرین محفوظ رحمانی کی قیادت میں مالیگاؤں شہر میں پچھلے دنوں شہیدوں کی یادگار پر جلسئہ عام، مَردوں کی تاریخ ساز ریلی، ایس ایم خلیل ہائی اسکول کے گراؤنڈ پر خواتین کا احتجاجی پروگرام، اس کے علاوہ روزانہ شہر کے دیگر علاقوں میں دعائیہ مجلس، سورہ یٰسین شریف کا وِرد، آیاتِ کریمہ کا وِرد، توبہ و استغفار کی مجالس منعقد کی جارہی ہے اسی احتجاجی سلسلے کو دراز کرتے ہوئے 31 جنوری بروز جمعہ کو انصار جماعت خانہ کے وسیع و عریض گراؤنڈ پر حالات کے تناظر میں دستورِ ہند بچاؤ کمیٹی کے زیر اہتمام سی اے اے، این آر سی ،این پی آر جیسے ظالمانہ سیاہ قانون کے خلاف، آئین کے تحفّظ کے لئے، گنگا جمنی تہذیب کی بقا کے لئے، طلباء و طالبات پر ظلم و بربریت کے خلاف احتجاجی پروگرام منعقد کیا گیا جسمیں مالیگاؤں شہر کی ہزاروں خواتین نے شرکت کی مقررِ خصوصی اور خطبئہ صدارت سکریٹری آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ حضرت مولانا عمرین محفوظ رحمانی نے پیش کیا موجودہ حالات اور ہماری ذمہ داریاں، خواتین کا کردار، اتحّاد و اتّفاق وقت کی ضرورت وغیرہ موضوعات پر خطاب فرمایا افتتاحی خطاب محترمہ سعیدہ آپا صاحبہ، خصوصی خطاب محترمہ ڈاکٹر عرشین صاحبہ (کنوینر اصلاح معاشرہ کمیٹی، دھولیہ آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ) نے سی اے اے، این آر سی ،این پی آر اور موجودہ حالات پر خواتین سے خطاب کیا ساتھ ہی بروز اتوار شب 9 بجے قدوائی روڈ حج کمیٹی ہال میں تمام اداروں، کلبوں، تنظیموں و سرکردہ افراد کی میٹنگ کا اعلان کیا گیا ۔ مولانا عمرین محفوظ رحمانی صاحب نے شہریان سے گزارش کی کہ بتّی گُل احتجاج کو کامیاب بنائیں اور 4 فروری بروز منگل کو پونے سات بجے سے پونے آٹھ بجے تک دکان، مکان، کارخانوں وغیرہ کی لائٹ بند کرکے سیاہ حکومت کے خلاف سیاہ (لائٹ بند) احتجاج درج کرنے کی اپیل کی ۔یوسف سیٹھ نیشنل والا نے مختصراً اپنے خیالات کا اظہار کیا اخیر میں مفتی حسنین محفوظ رحمانی صاحب نے ظالم حکمرانوں کا انجام، رُجوع الی اللہ، اسلام میں خواتین کی قربانیوں پر مدلّل روشنی ڈالی اور دعا فرمائی ۔
اس پروگرام کے انتظامیہ میں خاص طور پر ادارہ صوتُ السلام، (یوسف رحمانی صاحب، ابوبکر رحمانی صاحب، قاری عبداللہ فیصل ودیگر احباب)، اصحابِ 313 گروپ نجمہ آباد (عمران وائرمین صاحب وغیرہ)،میرا داتار بلڈڈونر گروپ (ببلو بھائی، اجو بھائی، عامر بھائی وغیرہ)، ادارہ خبّاب بِن عرب ( عمران بھائی فیروز بھائی وغیرہ) ، میتھا گروپ، یوتھ آئیکون گروپ آزاد نگر، اس کے علاوہ رابطہ گروپ کے ذمہ داران محمد عارف نوری، سہیل احمد ڈالریا، زینوائرمین، نفیس احمد، ساجد اقبال، اظہر بھائی ابولیث انصاری، اقبال بالے، الطاف کرانہ والا، سعود فیصل وغیرہ احباب نے پروگرام کا انتظام سنبھالا۔

سیاست

ممبئی راج اور ادھو ٹھاکرے اتحاد، مرد کون ہے عورت کون ہے : نتیش رانے کی تنقید

Published

on

Nitesh-Rane

ممبئی مہاراشٹر میں مراٹھی مانس کے لئے راج اور ادھو ٹھاکرے کے اتحاد پر بی جے پی لیڈر اور وزیر نتیش رانے نے ادھو اور راج پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ راج ٹھاکرے نے کہا ہے کہ ہمارے درمیان کے اختلافات ختم ہوئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی راج ٹھاکرے نے یہ بھی کہا ہے کہ وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے انہیں اتحاد پر مجبور کیا, جو کام بال ٹھاکرے نہیں کر پائے وہ فڑنویس نے کیا ہے۔ اس پر نتیش رانے نے کہا کہ مہاوکاس اگھاڑی کے دور میں سپریہ سلے نہ کہا تھا کہ فڑنویس اکیلا تنہا کیا کرلیں گے, یہ اس بات کا جواب ہے انہوں نے کہا کہ جو کام بال ٹھاکرے نہیں کرسکے, وہ فڑنویس نے کیا۔ مزید طنز کرتے ہوئے رانے نے کہا کہ اختلافات ختم ہونے پر جو جملہ راج ٹھاکرے نے اپنے خطاب میں کہا ہے اس سے یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ اس میں سے مرد کون ہے, اور عورت کون ہے۔ انہوں نے کہا کہ ادھو ٹھاکرے کے حال چال سے لگتا ہے کہ وہ کیا ہے, لیکن اس پر ادھو ٹھاکرے وضاحت کرے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

وقف ایکٹ : مرکزی حکومت نے ‘یونیفائیڈ وقف مینجمنٹ’ رولز کو مطلع کیا، جس کے تحت وقف املاک کے لیے ایک مرکزی پورٹل اور ڈیٹا بیس بنایا جائے گا۔

Published

on

indian-parliament

نئی دہلی : وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کے جواز کو چیلنج کرنے والی عرضیاں سپریم کورٹ میں زیر التوا ہیں۔ اس کے باوجود مرکزی حکومت نے ‘یونیفائیڈ وقف مینجمنٹ ایمپاورمنٹ ایفیشنسی اینڈ ڈیولپمنٹ رولز 2025’ کو نوٹیفائی کیا ہے۔ یہ قواعد وقف املاک کے پورٹل اور ڈیٹا بیس سے متعلق ہیں۔ سپریم کورٹ نے وقف ترمیمی ایکٹ کی آئینی حیثیت کو چیلنج کرنے والی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔ نئے قوانین کے مطابق تمام ریاستوں کی وقف املاک کی نگرانی کے لیے ایک مرکزی پورٹل اور ڈیٹا بیس بنایا جائے گا۔ وزارت اقلیتی امور میں محکمہ وقف کے انچارج جوائنٹ سکریٹری اس کی نگرانی کریں گے۔

نئے قواعد کے مطابق وقف املاک کی نگرانی کے لیے ایک پورٹل بنایا جائے گا۔ اس پورٹل کی دیکھ بھال اقلیتی امور کی وزارت کا ایک جوائنٹ سکریٹری کرے گا۔ پورٹل ہر وقف اور اس کی جائیداد کو ایک منفرد نمبر دے گا۔ تمام ریاستوں کو جوائنٹ سکریٹری سطح کے افسر کو نوڈل افسر کے طور پر مقرر کرنا ہوگا۔ انہیں مرکزی حکومت کے ساتھ مل کر ایک سپورٹ یونٹ بنانا ہوگا۔ اس سے وقف اور اس کی جائیدادوں کی رجسٹریشن، اکاؤنٹنگ، آڈٹ اور دیگر کام آسانی سے ہو سکیں گے۔ یہ قواعد 1995 کے ایکٹ کی دفعہ 108B کے تحت بنائے گئے ہیں۔ اس دفعہ کو وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کے مطابق شامل کیا گیا تھا۔ یہ ایکٹ 8 اپریل 2025 سے نافذ العمل ہے۔ قوانین میں بیواؤں، مطلقہ خواتین اور یتیموں کو کفالت الاؤنس فراہم کرنے کے بھی انتظامات ہیں۔

نئے قوانین میں کہا گیا ہے کہ متولی کو اپنے موبائل نمبر اور ای میل آئی ڈی کے ساتھ پورٹل پر رجسٹر ہونا چاہیے۔ یہ رجسٹریشن ون ٹائم پاس ورڈ (او ٹی پی) کے ذریعے کی جائے گی۔ پورٹل پر رجسٹر ہونے کے بعد ہی متولی وقف کے لیے وقف اپنی جائیداد کی تفصیلات دے سکتا ہے۔ ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ متولی کا مطلب ہے وہ شخص جسے وقف املاک کے انتظام کی دیکھ بھال کے لیے مقرر کیا گیا ہو۔ قواعد کے مطابق کسی جائیداد کو غلط طور پر وقف قرار دینے کی تحقیقات ضلع کلکٹر سے ریفرنس موصول ہونے کے ایک سال کے اندر مکمل کی جانی چاہیے۔ متولی کے لیے پورٹل پر رجسٹر ہونا لازمی ہے، اسے اپنے موبائل نمبر اور ای میل آئی ڈی کا استعمال کرتے ہوئے او ٹی پی کے ذریعے تصدیق کرنی ہوگی۔ اس کے بعد ہی وہ وقف املاک کی تفصیلات دے سکتا ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

مراٹھی ہندی تنازع پر کشیدگی کے بعد شسیل کوڈیا کی معافی

Published

on

Shasil-Kodia

ممبئی مہاراشٹر مراٹھی اور ہندی تنازع کے تناظر میں متنازع بیان پر شسیل کوڈیا نے معذرت طلب کرلی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے ٹوئٹ کو غلط طریقے سے پیش کیا گیا, میں مراٹھی زبان کے خلاف نہیں ہوں, میں گزشتہ ۳۰ برسوں سے ممبئی اور مہاراشٹر میں مقیم ہوں, میں راج ٹھاکرے کا مداح ہوں میں راج ٹھاکرے کے ٹویٹ پر مسلسل مثبت تبصرہ کرتا ہوں۔ میں نے جذبات میں ٹویٹ کیا تھا اور مجھ سے غلطی سرزد ہو گئی ہے, یہ تناؤ اور کشیدگی ماحول ختم ہو۔ ہمیں مراٹھی کو قبول کرنے میں سازگار ماحول درکار ہے, میں اس لئے آپ سے التماس ہے کہ مراٹھی کے لئے میری اس خطا کو معاف کرے۔ اس سے قبل شسیل کوڈیا نے مراٹھی سے متعلق متنازع بیان دیا تھا اور مراٹھی زبان بولنے سے انکار کیا تھا, جس پر ایم این ایس کارکنان مشتعل ہو گئے اور شسیل کی کمپنی وی ورک پر تشدد اور سنگباری کی۔ جس کے بعد اب شسیل نے ایکس پر معذرت طلب کر لی ہے, اور اپنے بیان کو افسوس کا اظہار کیا ہے۔ شسیل نے کہا کہ میں مراٹھی زبان کا مخالف نہیں ہوں لیکن میرے ٹویٹ کا غلط مطلب نکالا گیا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com