Connect with us
Saturday,06-December-2025

ممبئی پریس خصوصی خبر

بابری مسجد کے انہدام کی 33ویں برسی پر ممبئی کی سڑکیں اللہ اکبر کے نعروں سے گونج اٹھیں، پرامن احتجاج و بازیابی کے لئے دعا، پولس الرٹ

Published

on

6-December

ممبئی بابری مسجد کی ۳۳ویں برسی پر شہر و مضافات کی مسجدیں سڑکیں چوراہیں اللہ اکبر اللہ اکبر کی اذانوں سے اس وقت گونج اٹھیں جب ۳ بجکر ۴۵ منٹ پر شرپسندوں نے بابری مسجد کو اسی وقت شہید کیا تھا. مسلمانوں کا عقیدہ ہے کہ بابری مسجد عرش سے لے کر فرش تک مسجد ہے اور تاقیامت تک مسجد رہے گی, اس لئے مسلمانوں نے ۶ دسمبر کو سراپا احتجاج یوم سیاہ منایا۔ اس موقع پر بابری مسجد کی بازیابی کے لئے دعا بھی کی گئی. رضا اکیڈمی نے بابری مسجد کی شہادت پر یوم سیاہ منانے اور مسجدوں میں اجتماعی اذان دینے کا اعلان کیا تھا, اسی مناسبت سے مسلم اکثریتی علاقوں کے چوراہوں بالخصوص مینارہ مسجد سمیت دیگر مساجد میں رضا اکیڈمی نے اذان کا اہتمام کیا. اس موقع پر پولس نے سخت حفاظتی انتظامات کیے تھے, مسلم تنظیموں نے بابری مسجد کی شہادت پر اذان اور احتجاج کر کے یوم سیاہ بھی منایا. سوشل میڈیا پر بھی مسلمانوں نے بابری مسجد سے متعلق اسٹیٹس لگا کر بابری مسجد کی شہادت کے کرب کو یاد کیا اور ہر مسلمان غمگین نظر آیا۔

بابری مسجد کی شہادت کی 33ویں برسی : رضا اکیڈمی کی اپیل پر شہر میں اذانیں دی گئیں۔ بابری مسجد کی شہادت کی 33ویں برسی کے سلسلے میں رضا اکیڈمی نے شہر کے مختلف علاقوں میں دوپہر 3:45 بجے اذانیں دی۔ اس اقدام کا مقصد اس تاریخی واقعہ کی یاد تازہ رکھنا اور شہداء بابری مسجد کو خراجِ عقیدت پیش کرنا ہے۔

رضا اکیڈمی کی جانب سے خصوصی طور پر کھتری مسجد، بنیان روڈ، مینارہ مسجد، محمد علی روڈ کارنر، بھنڈی بازار، نیر مانڈوی پوسٹ آفس، رضا کارانہ اذانیں دی گئیں. اس موقع پر علما نے بابری مسجد کی بازیابی کے لیے دعا کے ساتھ یہ واضح کیا کہ بابری مسجد کو دھوکہ سے لیا گیا ہے. بابری مسجد تاقیامت تک مسجد رہے گی, شرپسندوں نے اس مسجد کو شہید کر کے ملک کے دستور پر بدنما داغ لگایا ہے جو ہمیشہ ناانصافی کی طرح تازہ زخم رہے گا۔ رضا اکیڈمی کے سربراہ سعید نوری نے کہا کہ بابری مسجد کی شہادت پر یوم سیاہ منایا جاتا ہے, اس روز رضا اکیڈمی اذان کا اہتمام کرتی ہے اور اس ناانصافی کے خلاف پرامن احتجاج کیا جاتا ہے. انہوں نے کہا کہ شرپسندوں نے مسجد کو نشانہ بناکر اسے شہید کیا, جبکہ اس کو تحفظ حاصل تھا لیکن آج بھی اس کے خاطی آزاد ہے. سپریم کورٹ نے بھی یہ تسلیم کیا ہے کہ بابری مسجد مندر توڑ کر تعمیر نہیں کی گئی تھی, جبکہ شرپسندوں نے ملک کے سینہ پر ظلم و ناانصافی کا ایک بدنما داغ لگایا ہے۔ بابری مسجد کی برسی پر ہر سال رضا اکیڈمی اذان دے کر اس کی یاد کو تازہ کرتی ہے. ایک کرب ہے ہمیشہ رہے گا۔ ممبئی پولس نے بابری مسجد کی برسی پر سخت حفاظتی انتظامات کئے تھے اور شہر میں الرٹ جاری کیا گیا تھا۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی : ڈاکٹر بابا صاحب امیبڈکر پورنتیتیہ پر دادر رکشہ لیجانے پر ہنگامہ، پولس کے رکشہ روکنے پر امبیڈکری عوام میں ناراضگی، حالات قابو میں

Published

on

mumbai police

ممبئی : ممبئی دادر چیتنہ بھومی رکشہ لیجانے پر پابندی کے باوجود چونا بھٹی اور باندرہ میں آٹورکشہ سے دادرچیتبہ بھومی جانے پر پولس کی رکاؤٹ کے بعد امیبڈکری حاضرین وزائرین نے اس کے خلاف سراپا احتجاج کیا. گزشتہ ماٹونگا کے درمیان سائن دادر کے درمیان رکشہ کو روک کر پولس نے امیبڈکری عوام کو بسوں میں چیتنہ بھومی روانہ کر دیا. آج دوپہر میں اس وقت چونا بھٹی میں ہنگامہ برپا ہوا گیا جب ٹریفک پولس اور شہری پولس نے رکاؤٹ لگا کر دادر کی جانب رکشہ جانے سے روک دی, جس کے امیبڈکری عوام نے احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے نعرہ بازی کی اور سڑک جام کردیا, لیکن بعد میں حالات قابو میں آگیا اور اب سڑکیں معمولات پر ہے اور سڑکوں پر ٹریفک رواں دواں ہے. اسی طرح شام ساڑھے ۶ بجے دادر جانے پر رکشہ میں لوگ بضد تھے پولس کے روکنے پر ان لوگوں نے احتجاج کیا, لیکن پولس نے بھیڑ کو سمجھا بجھا کر قابو میں کر لیا. اس سے ممبئی کے مضافاتی علاقوں میں کچھ توقف کیلئے کشیدگی تھی لیکن اب حالات پرامن ہے. ۶ دسمبر کے پیش نظر پولس نے سخت حفاظتی انتظامات کئے تھے جس کے سبب ۶ دسمبر پرامن اور بخیر و عافیت اختتام کو پہنچا. پولس نے قانون اور ٹریفک اصولوں کی تابعداری کے لیے رکشہ کو روک کر لوگوں کو بسوں میں دادر چیتنہ بھومی روانہ کردیا, جبکہ شہر میں رکشہ ممنوعہ ہے اور مضافاتی علاقوں میں رکشہ کو اجازت ہے جبکہ دادر چیتنہ بھومی میں رکشہ لیجاناُ اس لئے ممنوعہ ہے۔ ممبئی پولس نے بتایا کہ حالات پوری طرح قابو میں ہے اور کسی بھی قسم کی کوئی گڑبڑی نہیں ہوئی ہے اور ۶ دسمبر پرامن طریقے سے اختتام کو پہنچا ہے. پولس نے شاہراہوں پر سخت حفاظتی انتظامات کئے تھے۔ ممبئی پولس کمشنر دیوین بھارتی بذات خود انتظامات کا مشاہدہ کرنے کے ساتھ ہر حالات سے باخبر رہتے ہیں اس لئے ممبئی میں ۶ دسمبر پرامن طریقے سے اختتام پذیر ہوا۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی کے ایڈیشنل میونسپل کمشنر امیت سینی کا تبادلہ کر دیا گیا، آئی اے ایس افسر اویناش دھکنے سے تبدیل کیا گیا ہے، یہ حرکت "کیش فار ٹرانسفر” گھپلے کے الزامات کے بعد کیا گیا۔

Published

on

منتقلی برہان ممبئی میونسپل کارپوریشن (بی ایم سی) میں 160 سے زیادہ انجینئروں کی تبدیلی میں مبینہ بدعنوانی کے انکشاف کے بعد سامنے آئی ہے، جسے بعد میں حکومت نے روک دیا تھا۔

ایک کارکن سنجے ستم کی طرف سے میونسپل کمشنر بھوشن گگرانی کو شکایت درج کروائی گئی تھی، جس میں الزام لگایا گیا تھا کہ سینی انجینئروں کو ٹرانسفر کرنے کے لیے 5 لاکھ سے 40 لاکھ روپے تک وصول کر رہے ہیں۔

سینی، 2007 بیچ کے آئی اے ایس افسر، مارچ 2024 سے بی ایم سی میں تعینات تھے۔
اویناش ڈھکنے، 2017 بیچ کے آئی اے ایس افسر، اس سے قبل مہاراشٹر آلودگی کنٹرول بورڈ (ایم پی سی بی) کے ممبر سکریٹری کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں اور چارج سنبھال چکے ہیں۔

تبادلے کارکنوں کی طرف سے کارروائی کے مطالبات کے بعد ہوئے، جس میں گلگلی نے اس فیصلے کے لیے وزیر اعلیٰ دیویندر فڈنویس کا شکریہ ادا کیا۔

کارکن ستم نے کہا کہ منتقلی ناکافی ہے اور اس نے اس معاملے کی محکمانہ اور انسداد بدعنوانی بیورو (اے سی بی) کی تحقیقات کا مطالبہ کیا۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

مہاراشٹر وقف بورڈ تاریخ میں توسیع کو لے کر ٹربیونل سے رجوع، فکر نہ کریں، صد فیصد رجسٹریشن یقینی ہے : چیئرمین سمیر قاضی

Published

on

Sameer Kazi

اورنگ آباد : مہاراشٹر کی تمام رجسٹرڈ وقف تنظیموں بشمول مساجد، درگاہوں اور قبرستانوں کے لیے امید پورٹل پر رجسٹریشن کی آخری تاریخ آج، 5 دسمبر 2025 تھی، جو اب ختم ہو چکی ہے۔ اگرچہ مہاراشٹر کی بیشتر وقف تنظیموں کا رجسٹریشن پورٹل پر ہو چکا ہے، لیکن ریکارڈ کی عدم دستیابی یا دیگر کاغذی خامیوں کی وجہ سے کچھ تنظیمیں اب بھی اندراج سے محروم ہیں۔ اس صورتحال کے پیش نظر مہاراشٹر ریاستی وقف بورڈ کے صدر سمیر قاضی نے متعلقہ متولیوں، ٹرسٹیز اور مسلم سماج سے گھبرانے یا کسی بھی افواہ پر یقین نہ کرنے کی اپیل کی ہے۔ انہوں نے پُر اعتماد انداز میں کہا ہے کہ وقف بورڈ ہر ادارے کا رجسٹریشن مکمل کرائے گا۔ اگرچہ سپریم کورٹ نے تاریخ میں توسیع دینے سے انکار کر دیا ہے، لیکن اس نے وقف ٹربیونل (وقف عدالت) سے رجوع کرنے کی اجازت دی ہے۔ ریاستی وقف بورڈ نے ٹربیونل سے رجوع کر لیا ہے اور ہمیں یقین ہے کہ وہاں انصاف ملے گا اور امید پورٹل پر رجسٹریشن کے لیے مہلت میں ضرور توسیع ہوگی۔ چیئرمین قاضی نے پختہ عزم کا اظہار کرتے ہوئے مزید کہا کہ ریاست میں ہر وقف ادارے کا اندراج مکمل ہوئے بغیر بورڈ چین سے نہیں بیٹھے گا۔

ملک بھر میں مہاراشٹر دوسرے مقام پر 80 فیصد رجسٹریشن مکمل :
وقف بورڈ سے متعلقہ تمام تنظیموں کے رجسٹریشن کا کام امید پورٹل پر تیز رفتاری سے مکمل ہوا ہے۔ وقف اداروں کے رجسٹریشن کے معاملے میں مہاراشٹر ریاست ملک بھر میں دوسرے مقام پر فائز ہے۔ مہاراشٹر میں وقف کی کل 36 ہزار رجسٹرڈ پراپرٹیز ہیں، جن میں سے تقریباً 30 ہزار (80 فیصد) تنظیموں کی جائیدادوں کو امید پورٹل پر کامیابی کے ساتھ درج کر لیا گیا ہے۔ وقف بورڈ کے تمام افسران اور عملے نے اضافی انتظامات کرکے رجسٹریشن کا عمل مکمل کرایا۔ نہ صرف یہ، بلکہ چھترپتی سمبھاجی نگر کے حج ہاؤس میں 300 نوجوان ٹیکنیشنز کی خدمات حاصل کی گئیں تاکہ امید پورٹل پر اندراج کو مزید تیزی سے کیا جا سکے، جو بورڈ کی جانب سے ایک قابلِ ستائش کوشش ہے۔

وقف ٹربیونل کا مرکزی حکومت کو فوری نوٹس، 10 دسمبر تک جواب طلب :
سپریم کورٹ کی ہدایت کے فوراً بعد مہاراشٹر وقف بورڈ نے وقف ٹربیونل سے رجوع کیا۔ ٹربیونل نے اس معاملے پر فوری سماعت کرتے ہوئے مرکزی حکومت کو نوٹس جاری کر دی ہے۔ نوٹس میں مرکز سے سوال کیا گیا ہے کہ’’مہلت میں توسیع کیوں نہیں دی جانی چاہیے؟‘‘ اور اس کا جواب 10 دسمبر تک داخل کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ ٹربیونل کی اس فوری کارروائی اور نوٹس کی وجہ سے مہلت میں توسیع ملنے کا قوی امکان ہے، جس سے وقف اداروں کو ایک بڑا ریلیف حاصل ہوا ہے۔

افواہوں پر دھیان نہ دیں، وقت میں توسیع نہیں ہوئی ہے :
آج دن بھر ٹی وی اور سوشل میڈیا پر مرکزی اقلیتی امور کے وزیر کرن ریجیجو کا ایک بیان زیرِ گردش رہا، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ اگرچہ متولیوں کو سرسری ریلیف نہیں ملا ہے، لیکن ٹربیونل سے وقت میں توسیع ملنے کی امید ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جو ادارے ٹربیونل سے رجوع کریں گے ان پر کوئی جرمانہ (پینلیتی) نہیں لگایا جائے گا۔ صدر سمیر قاضی نے اس بیان کی وضاحت کرتے ہوئے کہا وزیر موصوف نے پورٹل پر اپ لوڈنگ کے لیے وقت میں توسیع نہیں دی ہے، بلکہ صرف ان اداروں کے لیے چیکر اور اپروول کے لیے اگلے تین ماہ کا وقت مقرر کیا ہے جن کا اندراج پہلے ہی ہو چکا ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ سوشل میڈیا پر وقت میں توسیع کی غلط خبریں پھیلائی جا رہی ہیں، اس لیے کسی بھی قسم کے تذبذب کا شکار نہ ہوں اور جب تک باضابطہ توسیع نہیں ہو جاتی، ادارے اپ لوڈنگ کے عمل کو لازمی طور پر مکمل کریں۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com